1012. حضرت ابوابی ابن امراۃ عبادہ (رض) کی حدیث

【1】

حضرت ابوابی ابن امراۃ عبادہ (رض) کی حدیث

حضرت عبادہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا عنقریب ایسے امراء آئیں گے جنہیں بہت سی چیزیں غفلت میں مبتلا کردیں گی اور وہ نماز کو اس کے وقت مقررہ سے مؤخر کردیا کریں گے اس موقع پر تم لوگ وقت مقررہ پر نماز پڑھ لیا کرنا اور ان کے ساتھ نفل کی نیت سے شریک ہوجانا۔

【2】

حضرت ابوابی ابن امراۃ عبادہ (رض) کی حدیث

ایک صاحب کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں کسی سفر میں حضرت سالم بن عبید (رض) کے ساتھ ایک آدمی کو چھینک آئی تو اس نے اللہ کا شکر ادا کرنے کی بجائے " السلام علیکم " کہہ دیا حضرت سالم (رض) نے فرمایا تجھ پر اور تیری ماں پر بھی ہو کچھ دور چلنے کے بعد انہوں نے اس سے پوچھا کہ شاید تمہیں مجھ پر غصہ آیا ہو ؟ اس نے کہا کہ آپ نے میری والدہ کا تذکرہ کیوں کیا ؟ انہوں نے فرمایا کہ مجھے اس کے علاوہ کوئی اور جملہ کہنے کی طاقت ہی نہیں تھی کیونکہ ایک مرتبہ میں بھی نبی کریم ﷺ کے ساتھ سفر میں تھا اور ایک آدمی کو چھینک آئی تھی، اس نے بھی " السلام علیکم " کہا تھا اور نبی کریم ﷺ نے بھی اسے یہی جواب دیا تھا پھر فرمایا تھا کہ جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے تو اسے " الحمدللہ علی کل حال " یا " الحمدللہ رب العالمین " کہہ لینا چاہئے اور سننے والے کو " یرحمکم اللہ " کہنا چاہئے اور چھینکنے والے کو جواب میں یہ کہنا چاہئے کہ اللہ میرے اور تمہارے گناہ معاف فرمائے۔