1087. بنوغفار کی ایک خاتون صحابیہ کی روایت

【1】

بنوغفار کی ایک خاتون صحابیہ کی روایت

بنو غفار کی ایک خاتون کہتی ہیں کہ میں بنو غفار کی کچھ خواتین کے ساتھ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ہم بھی آپ کے ساتھ اس غزوے (غزوہ خیبر) میں شریک ہونا چاہتی ہیں تاکہ حسب استطاعت مریضوں کا علاج اور مسلمانوں کی مدد کرسکیں نبی ﷺ نے فرمایا ضرور علی برکۃ اللہ چناچہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ہمراہ روانہ ہوگئے میں چونکہ اس وقت چھوٹی بچی تھی لہذا نبی ﷺ نے مجھے اپنے کجاوے کی بلندی والے حصے پر سوار کرلیا صبح ہوئی تو نبی ﷺ اپنی سواری سے اترے اور اپنے اونٹ کو بٹھایا میں بھی کجاوے کے اوپر سے اترنے لگی تو اس پر خون لگا دیکھا یہ ماہواری کا پہلا خون تھا جو مجھے آیا۔ یہ دیکھ کر میں سمٹ کر اونٹنی کے قریب ہوگئی اور مجھے شرم آنے لگی، نبی ﷺ نے میری کیفیت اور خون دیکھ کر فرمایا کیا ہوا ؟ شاید تمہیں ایام شروع ہوگئے ہیں، میں نے عرض کیا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا اپنے آپ کو صحیح کرو اور پانی کا ایک برتن لے کر اس میں نمک ڈالو اور کجاوے پر جو خون لگا ہوا ہے اس دھودو پھر دوبارہ اپنی سواری پر سوار ہوجاؤ ! پھر جب نبی ﷺ کے ہاتھوں خیبر فتح ہوگیا تو نبی ﷺ نے ہمیں بھی مال غنیمت میں سے کچھ عطا فرمایا : اور یہ ہار جو تم میرے گلے میں دیکھ رہے ہو نبی ﷺ نے مجھے عطا فرمایا تھا اور اپنے دست مبارک سے میرے گلے میں ڈالا تھا، واللہ یہ ہار مجھ سے کبھی جدا نہ ہوگا، چناچہ مرتے دم تک وہ ہار ان کے گلے میں رہا اور وہ وصیت کرگئی تھیں کہ اس ہار کو ان کے ساتھ ہی دفن کردیا جائے اور وہ جب بھی پاکیزگی کا غسل کرتی تھیں اس میں نمک ضرور ڈالتی تھیں اور یہ وصیت کرگئی تھیں کہ ان کے غسل کے پانی میں جب وہ فوت ہوجائیں نمک ضرور ڈالا جائے۔