202. حضرت کرز بن علقمہ خزاعی کی حدیثیں۔

【1】

حضرت کرز بن علقمہ خزاعی کی حدیثیں۔

حضرت کرز بن علقمہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ کیا اسلام کی بھی کوئی انتہاء ہے نبی ﷺ نے فرمایا ہاں اللہ تعالیٰ عرب وعجم کے جس گھرانے کے ساتھ خیر کا ارادہ فرمائے گا انہیں اسلام میں داخل کردے گا راوی نے پوچھا کہ پھر کیا ہوگا نبی ﷺ نے فرمایا اس کے بعد سائبانوں کی طرح فتنے چھانے لگیں گے سائل نے کہا انشاء اللہ ایساہرگز نہ ہوگا نبی ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے پھر تم کالے سانپوں کی طرح ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو گے۔

【2】

حضرت کرز بن علقمہ خزاعی کی حدیثیں۔

حضرت کرز بن علقمہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ کیا اسلام کی بھی کوئی انتہاء ہے نبی ﷺ نے فرمایا ہاں اللہ تعالیٰ عرب وعجم کے جس گھرانے کے ساتھ خیر کا ارادہ فرمائے گا انہیں اسلام میں داخل کردے گا راوی نے پوچھا کہ پھر کیا ہوگا نبی ﷺ نے فرمایا اس کے بعد سائبانوں کی طرح فتنے چھانے لگیں گے سائل نے کہا انشاء اللہ ایساہرگز نہ ہوگا نبی ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے پھر تم کالے سانپوں کی طرح ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو گے۔

【3】

حضرت کرز بن علقمہ خزاعی کی حدیثیں۔

حضرت کرز بن علقمہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ کیا اسلام کی بھی کوئی انتہاء ہے نبی ﷺ نے فرمایا ہاں اللہ تعالیٰ عرب وعجم کے جس گھرانے کے ساتھ خیر کا ارادہ فرمائے گا انہیں اسلام میں داخل کردے گا راوی نے پوچھا کہ پھر کیا ہوگا نبی ﷺ نے فرمایا اس کے بعد سائبانوں کی طرح فتنے چھانے لگیں گے سائل نے کہا انشاء اللہ ایساہرگز نہ ہوگا نبی ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے پھر تم کالے سانپوں کی طرح ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو گے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔