262. حضرت ام سلیمان بن عمرو بن احوص کی حدیثیں۔

【1】

حضرت ام سلیمان بن عمرو بن احوص کی حدیثیں۔

حضرت ام سلیمان بن احوص سے مروی ہے کہ میں نے دس ذی الحجہ کے دن نبی ﷺ کو بطن وادی سے جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارتے ہوئے دیکھا اس وقت آپ فرما رہے تھے کہ اے لوگوں ایک دوسرے کو قتل نہ کرنا، ایک دوسرے کو تکلیف نہ پہنچانا اور جب جمرات کی رمی کرو تو اسے کے لئے ٹھیکری کی کنکریاں استعمال کرو پھر نبی ﷺ نے اسے سات کنکریاں ماریں اور وہاں رکے نہیں نبی ﷺ کے پیچھے ایک آدمی تھا جو آپ کے لئے آڑ کا کام کرتا تھا میں نے لوگوں سے پوچھا کہ یہ کون ہے تو لوگوں نے بتایا کہ یہ فضل بن عباس ہیں۔

【2】

حضرت ام سلیمان بن عمرو بن احوص کی حدیثیں۔

حضرت ام سلیمان سے مروی ہے کہ میں نے دس ذی الحجہ کے دن نبی ﷺ کو بطن وادی سے جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارتے ہوئے دیکھا اس وقت آپ فرما رہے تھے کہ اے لوگو ایک دوسرے کو قتل نہ کرنا اور جب جمرات کی رمی کرو تو اس کے لئے ٹھیکری کی کنکریاں استعمال کرو۔

【3】

حضرت ام سلیمان بن عمرو بن احوص کی حدیثیں۔

حضرت ام سلیمان سے مروی ہے کہ میں نے دس ذی الحجہ کے دن نبی ﷺ کو بطن وادی سے جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارتے ہوئے دیکھا اس وقت آپ فرما رہے تھے کہ اے لوگو ! ایک دوسرے کو قتل نہ کرنا اور جب جمرات کی رمی کرو تو اس کے لئے ٹھیکری کی کنکریاں استعمال کرو۔ مکی صحابہ کرام کی احادیث ختم ہوئیں۔