269. حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

【1】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس بن اوس سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو دیکھا کہ آپ پانی کی ایک نالی پر تشریف لائے اور اس سے وضو فرمایا۔

【2】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ اگر وہ نماز پڑھ رہے ہوتے اور کوئی ان کے جوتے لے آتاوہ انہیں اسی دوران پہن لیتے اور کہتے کہ میں نے نبی ﷺ کو جوتے پہن کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【3】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو دیکھا کہ آپ نے وضو کیا جوتیوں پر مسح کیا اور نماز کے لئے کھڑے ہوگئے۔

【4】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو جوتے پہن کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے اور نبی ﷺ تین مرتبہ اپنی ہتھیلی دھوتے تھے۔

【5】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ میں بنوثقیف کے وفد کے ساتھ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ابھی ہم اسی خیمے میں تھے میرے اور نبی ﷺ کے علاوہ سب لوگ اٹھ کر جاچکے تھے کہ ایک آدمی آکر نبی ﷺ سے سرگوشی کرنے لگا نبی ﷺ نے فرمایا جا کر اسے قتل کردو پھر فرمایا کیا وہ لا الہ الاللہ کی گواہی نہیں دیتا اس نے کہا کیوں نہیں لیکن وہ اپنی جان بچانے کے لئے یہ کلمہ پڑھتا ہے نبی ﷺ نے فرمایا اسے چھوڑ دو مجھے لوگوں سے اس وقت تک قتال کا حکم دیا گیا ہے جب تک وہ لا الہ الا اللہ نہ کہہ لیں جب وہ یہ جملہ کہہ لیں تو ان کی جان ومال محترم ہوگئے سوائے اس کلمے کے حق کے۔

【6】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جمعہ کا دن آنے پر جب تم میں سے کوئی شخص اپنا سر دھو کر غسل کرے پھر پہلے وقت روانہ ہو خطیب کے قریب بیٹھے، خاموشی اور توجہ سے سنے تو اسے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں کا اور ایک سال کی شب بیداری کا ثواب ملے گا۔

【7】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تمہارے دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ کا ہے اسی میں حضرت آدم کو پیدا کیا گیا اور اسی دن وہ فوت ہوئے اسی دن صور پھونکا جائے گا اور بےہوشی طاری کی جائے گی لہذا اس دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجو کیونکہ تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ جب آپ کی ہڈیاں بوسیدہ ہوجائیں گے تو آپ کے سامنے ہمارا درود کیسے پیش کیا جائے گا نبی ﷺ نے فرمایا اللہ نے زمین پر انبیاء کرام کے اجسام کو کھانا حرام قرار دے دیا ہے۔

【8】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ صفہ پر نبی ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے نبی ﷺ ہمیں وعظ و نصیحت فرما رہے تھے کہ ایک آدمی آ کر نبی ﷺ سے سرگوشی کرنے لگا نبی ﷺ نے فرمایا جا کر اسے قتل کردو پھر فرمایا کیا وہ لا الہ الاللہ کی گواہی نہیں دیتا اس نے کہا کیوں نہیں لیکن وہ اپنی جان بچانے کے لئے یہ کلمہ پڑھتا ہے نبی ﷺ نے فرمایا اسے چھوڑ دو مجھے لوگوں سے اس وقت تک قتال کا حکم دیا گیا ہے جب تک وہ لا الہ الا اللہ نہ کہہ لیں جب وہ یہ جملہ کہہ لیں تو ان کی جان ومال محترم ہوگئے سوائے اس کلمہ حق کے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【9】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ ایک دن میں نے اپنے والد صاحب کو جوتیوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا تو میں نے ان سے کہا کہ آپ جوتیوں پر مسح کررہے ہو انہوں نے جواب دیا کہ میں نے نبی ﷺ کو بھی اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

【10】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس بن حذیفہ فرماتے ہیں کہ ہم ثقیف کے وفد کے ساتھ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے ہم بنی مالک کو رسول اللہ ﷺ نے اپنے ایک قبہ میں ٹھہرایا تو رسول اللہ ہر شب عشاء کے بعد ہمارے پاس آتے اور ہم سے گفتگو فرماتے رہے اور زیادہ تر ہمیں قریش کے اپنے ساتھ رویہ کے متعلق سناتے اور فرماتے ہم اور وہ برابر نہ تھے کیونکہ ہم کمزور اور ظاہری طور پر دباؤ میں تھے جب ہم مدینہ آئے تو جنگ کا ڈول ہمارے اور ان کے درمیان کبھی ہم ان سے ڈول نکالتے اور کبھی وہ ہم سے ڈول نکالتے ایک رات آپ سابقہ معمول سے ذرا تاخیر سے تشریف لائے تو میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول آپ آج تاخیر سے تشریف لائے فرمایا میرا تلاوت قرآن کا معمول کچھ رہ گیا تھا میں نے پورا ہونے سے قبل نکلنا پسند نہ کیا حضرت اوس کہتے ہیں کہ ہم نے نبی ﷺ کے صحابہ سے پوچھا کہ تم قرآن کی تلاوت کے لئے کیسے حصے کرتے ہو انہوں نے بتایا کہ تین سورتیں فاتحہ کے بعد بقرہ اور آل عمران اور نساء اور پانچ سورتیں ( سورت مائدہ سے براءۃ کے آخر تک) اور سات (سورتیں یونس سے نحل تک) اور نو (سورتیں بنی اسرائیل سے فرقان تک) اور گیارہ سورتیں (شعراء سے یسین تک) اور تیرہ سورتیں (والصافات سے حجرات تک) اور آخری حزب مفصل کا یعنی سورت ق سے آخر تک۔

【11】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے جوتے پہن کر نماز پڑھی ہے۔

【12】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ آپ نے وضو کیا اور جوتیوں پر مسح کیا۔

【13】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ اگر وہ نماز پڑھ رہے ہوتے اور کوئی ان کے جوتے لے آتا تو وہ انہیں اسی دوران پہن لیتے اور کہتے کہ میں نے نبی ﷺ کو جوتے پہن کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【14】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو جوتے پہن کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے اور نبی ﷺ تین مرتبہ اپنی ہتھیلی دھوتے تھے۔

【15】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو جوتے پہن کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے اور نبی ﷺ تین مرتبہ اپنی ہتھیلی دھوتے تھے۔

【16】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جمعہ کا دن آنے پر جب کوئی شخص غسل کرے پھر پہلے وقت روانہ ہو خطیب کے قریب بیٹھے خاموش اور توجہ سے سنے تو اسے ہر قدم پر ایک سال کے روزوں اور ایک سال کی شب بیداری کا ثواب ملتا ہے۔

【17】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جمعہ کا دن آنے پر جب کوئی شخص غسل کرے پھر پہلے وقت روانہ ہو خطیب کے قریب بیٹھے، خاموش رہے اور توجہ سے سنے تو اسے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں اور ایک سال کی شب بیدار کا ثواب ملتا ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【18】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جمعہ کا دن آنے پر جب کوئی شخص غسل کرے پھر پہلے وقت روانہ ہو خطیب کے قریب بیٹھے، خاموش رہے اور توجہ سے سنے تو اسے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں اور ایک سال کی شب بیدار کا ثواب ملتا ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【19】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جمعہ کا دن آنے پر جب کوئی شخص غسل کرے پھر پہلے وقت روانہ ہو خطیب کے قریب بیٹھے، خاموش رہے اور توجہ سے سنے تو اسے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں اور ایک سال کی شب بیدار کا ثواب ملتا ہے۔

【20】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ اگر وہ نماز پڑھ رہے ہوتے اور کوئی ان کے جوتے لے آتا تو وہ انہیں اسی دوران پہن لیتے اور کہتے کہ میں نے نبی ﷺ کو جوتے پہن کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【21】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جمعہ کا دن آنے پر جب کوئی شخص غسل کرے پھر پہلے وقت روانہ ہو خطیب کے قریب بیٹھے، خاموش رہے اور توجہ سے سنے تو اسے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں اور ایک سال کی شب بیدار کا ثواب ملتا ہے۔

【22】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ اگر وہ نماز پڑھ رہے ہوتے اور کوئی ان کے جوتے لے آتا تو وہ انہیں اسی دوران پہن لیتے اور کہتے کہ میں نے نبی ﷺ کو جوتے پہن کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【23】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو وضو فرماتے ہوئے دیکھا ہے کہ نبی ﷺ نے تین مرتبہ ہتھیلی میں پانی لیا میں نے پوچھا کہ کس مقصد کے لئے فرمایا ہاتھ دھونے کے لئے۔

【24】

حضرت اوس بن ابی اوس ثقفی کی حدیثیں۔

حضرت اوس سے مروی ہے کہ ایک دن میں نے اپنے والد صاحب کو عرب کے کسی چشمے پر جوتیوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا تو میں نے ان سے کہا کہ آپ جوتیوں پر مسح کر رہے ہیں انہوں نے جواب دیا میں نے نبی ﷺ کو جس طرح دیکھا ہے اس میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔