33. حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

【1】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم ایک مرتبہ مقام حرہ کے کسی شگاف سے طلوع ہوئے ہم نبی ﷺ کے ساتھ ہی تھے آپ نے فرمایا خروج دجال کے وقت مدینہ منورہ بہترین زمین ہوگی اس کے ہر سوراخ پر فرشتہ مقرر ہوگا جس کی وجہ سے دجال مدینہ منورہ میں داخل نہ ہوسکے گا۔ جب ایسا ہوگا تو مدینہ منورہ میں تین زلزلے آئیں گے اور کوئی منافق " خواہ وہ مرد ہو یا عورت " ایسے نہیں رہیں گے جو نکل کر دجال کے پاس چلا جائے اور ان میں بھی اکثریت خواتین کی ہوگی اسے " یوم التخصیص " کہا جائے گا کیونکہ یہ وہی دن ہوگا جس دن مدینہ منورہ اپنے میل کچیل کو اس طرح سے نکال دے گا جیسے لوہار کی بھٹی لوہے کے میل کچیل کو دور کردیتی ہے۔ دجال کے ساتھ ستر ہزار یہودی ہوں گے جن میں سے ہر ایک نے سبز رنگ کی ریشمی چادر تاج اور زیورات سے مزین تلوار پہن رکھی ہوگی وہ اس جگہ پر اپنا خیمہ لگائے گا جہاں اب بارش کا پانی اکٹھا ہوتا ہے پھر فرمایا کہ اب سے پہلے اور قیامت تک دجال سے بڑا کوئی فتنہ ہوا ہے اور نہ ہوگا اور ہر نبی ﷺ نے اس سے اپنی امت کو ڈرایا ہے اور میں تمہیں اس کے متعلق ایسی بات بتاتا ہوں جو کسی نبی ﷺ نے مجھ سے پہلے اپنی امت کو نہیں بتائی ہوگی پھر آپ نے اپنی آنکھ پر ہاتھ رکھ کر فرمایا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کانا نہیں ہے۔

【2】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ایک مرتبہ حسن بن محمد نے حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے غسل جنابت کے متعلق پوچھا انہوں نے فرمایا کہ بالوں کو خوب تربتر کرلو اور جسم کو دھو لو انہوں نے پوچھا کہ نبی ﷺ کس طرح غسل فرماتے تھے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ نبی ﷺ تین مرتبہ اپنے سر سے پانی بہاتے تھے وہ کہنے لگے کہ میرے تو بال بہت لمبے ہیں ؟ حضرت جابر (رض) نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے سر مبارک میں تعداد کے اعتبار سے تم سے زیادہ بال تھے اور مہک کے اعتبار سے بھی سب سے زیادہ تھے۔

【3】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم نے صلح حدیبیہ کے موقع پر نبی ﷺ سے اس بات پر بیعت کی تھی کہ ہم میدان جنگ سے راہ فرار اختیار نہیں کریں گے۔

【4】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک غزوہ میں ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ شریک تھے اس وقت ہم لوگ دو سو سے کچھ زائد تھے نماز کا وقت ہوا تو نبی ﷺ نے پوچھا کسی کے پاس پانی ہے ؟ ایک آدمی یہ سن کر دوڑتا ہوا ایک برتن لے کر آیا جس میں تھوڑا سا پانی تھا نبی ﷺ نے اس پانی کو ایک پیالے میں ڈالا اور اس سے خوب اچھی طرح وضو کیا وضو کر کے آپ پیالہ وہیں چھوڑ آئے لوگ اس پیالے پر ٹوٹ پڑے نبی ﷺ نے ان کی آوازیں سن کر فرمایا رک جاؤ پھر اس پانی اور پیالے میں اپنا دست مبارک رکھ دیا اور بسم اللہ کہہ کر فرمایا خوب اچھی طرح کامل وضو کرو اس ذات کی قسم جس نے مجھے آنکھوں کی نعمت عطاء فرمائی ہے میں نے اس دن دیکھا کہ نبی ﷺ کی مبارک انگلیوں سے پانی کے چشمے جاری ہیں نبی ﷺ نے اپنا دست مبارک اس وقت تک نہ اٹھایا جب تک سب لوگوں نے وضو نہ کرلیا۔

【5】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ حج کا تلبیہ پڑھتے ہوئے روانہ ہوئے ہمارے ساتھ خواتین اور بچے بھی تھے جب ہم مکہ مکرمہ پہنچے تو ہم نے خانہ کعبہ کا طواف کیا صفا مروہ کی سعی کی اور نبی ﷺ نے فرمایا جس شخص کے پاس قربانی کا جانور نہ ہو وہ اپنا احرام کھول لے ہم نے پوچھا اس صورت میں کیا چیزیں حلال ہوجائیں گی ؟ فرمایا سب چیزیں (جو احرام کی وجہ سے ممنوع ہوگئیں تھیں) حلال ہوجائیں گی چناچہ اس کے بعد ہم اپنی بیویوں کے پاس بھی گئے سلے ہوئے کپڑے بھی پہنے اور خوشبو بھی لگائی۔ آٹھ ذی الحجہ کو ہم نے حج کا احرام باندھا اس مرتبہ پہلے ہم نے طواف کیا اور سعی کافی ہوگئی اور نبی ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ ایک ایک اونٹ اور گائے میں سات آدمی شریک ہوجائیں اسی دوران حضرت سراقہ بن مالک بھی آگئے اور کہنے لگے یارسول اللہ ﷺ ہمارے لئے دین کو اس طرح واضح کر دیجئے کہ گویا ہم ابھی پیدا ہوئے ہیں کیا عمرہ کا صرف حکم اس سال کے لئے ہے یا ہمیشہ کے لئے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہمیشہ کے لئے ہے پھر انہوں نے کہا یارسول اللہ ﷺ ہمارے لئے دین کو اس طرح واضح کر دیجئے کہ گویا ہم ابھی پیدا ہوئے ہیں آج کا عمل کس مقصد کے لئے ہے کیا قلم اسے لکھ کر خشک ہوچکے اور تقدیر کا حکم نافذ ہوگیا انہوں نے پوچھا کہ پھر عمل کا کیا فائدہ ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ عمل کرتے رہو کیونکہ ہر ایک کے لئے اس کے عمل کو آسان کردیا جائے گا جس کے لئے اسے پیدا کیا گیا ہے۔

【6】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا بیماری متعدی ہونے بدشگونی اور بھوت پریت کی کوئی حقیت نہیں۔

【7】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب تم میں سے کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ صرف ایک جوتی پہن کر نہ چلے جب تک دوسرے کو نہ ٹھیک کر والے اور صرف ایک موزہ پہن کر بھی نہ چلے بائیں ہاتھ سے نہ کھائے ایک کپڑے میں اپنا جسم نہ لپیٹے اور نہ ہی گوٹ مار کر بیٹھے۔

【8】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ایک لکڑی پر سہارا لگا کر خطبہ ارشاد فرماتے تھے جب منبر بن گیا تو لکڑی کا وہ تنا اس طرح رونے لگا جیسے اونٹنی اپنے بچے کے لئے روتی ہے نبی ﷺ اس کے پاس چل کر آئے اور اپنا دست مبارک اس پر رکھا تو وہ خاموش ہوا۔

【9】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے میں نے نبی ﷺ کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【10】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب تم میں سے کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ صرف ایک جوتی پہن کر نہ چلے جب تک دوسری کو نہ ٹھیک کروا لے اور صرف ایک موزہ پہن کر بھی نہ چلے بائیں ہاتھ سے نہ کھائے ایک کپڑے میں اپنا جسم نہ لپیٹے اور نہ ہی گوٹ مار کر بیٹھے۔

【11】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

زہیر کہتے ہیں کہ میں نے اشعث بن سوار کو ابوالزبیر کے پاس کھڑے ہوئے دیکھا اور وہ کہہ رہے تھے کہ انہوں نے فرمایا ؟ کیسے فرمایا۔

【12】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مردوں کی صفوں میں سب سے بہترین صف پہلی ہوتی ہے اور سب سے کم ترین آخری صف ہوتی ہے جب کہ خواتین کی صفوں میں سب سے کم ترین صف پہلی ہوتی ہے اور سب سے بہترین صف آخری صف ہوتی ہے پھر فرمایا اے گروہ خواتین جب مرد سجدے میں جایا کریں تو اپنی نگاہ پست رکھیں اور تہبندوں کے سوراخوں میں سے مردوں کی شرمگاہیں نہ دیکھا کرو۔

【13】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ایک مرتبہ حضرت جابر (رض) کا اونٹ بیٹھ گیا اور اس نے انہیں تھکا دیا نبی ﷺ کا وہاں سے گزر ہوا تو پوچھا جابر (رض) تمہیں کیا ہوا انہوں نے سارا ماجرا ذکر کیا نبی ﷺ اتر کر اونٹ کے پاس آئے اور فرمایا جابر (رض) اس پر سوار ہوجاؤ وہ کہنے لگے کہ یارسول اللہ ! ﷺ یہ تو کھڑا ہی نہیں ہوسکتا نبی ﷺ نے پھر فرمایا کہ اس پر سوار ہوجاؤ چناچہ حضرت جابر (رض) اس پر سوار ہوگئے نبی ﷺ نے اس اونٹ کو اپنے پاؤں سے ٹھوکر ماری اور اونٹ اس طرح اچھل کر کھڑا ہوگیا کہ اگر حضرت جابر (رض) اس کے ساتھ نہ چمٹ گئے ہوتے تو گرجاتے نبی ﷺ نے فرمایا جابر (رض) اب تم اپنے گھر والوں کے پاس جاؤ تم دیکھو گے کہ انہوں نے تمہارے لئے فلاں فلاں چیز تیار کی ہے حتی کہ بستر کا تذکرہ فرمایا اور فرمایا کہ ایک بستر مرد کا ہوتا ہے اور ایک عورت کا ہوتا ہے ایک بستر مہمان کا ہوتا ہے اور چوتھا بستر شیطان کا ہوتا ہے۔

【14】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو وصال سے تین دن پہلے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تم میں سے جس شخص کو بھی موت آجائے وہ اس حال میں ہو کہ اللہ کے ساتھ حسن ظن رکھتا ہو۔

【15】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اپنے مال کو اپنے پاس سنبھال کر رکھو کسی کو مت دو اور جو شخص زندگی بھر کے لئے کسی کو کوئی چیز دیتا ہے تو وہ اسی کی ہوجاتی ہے۔

【16】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم نے مقام حدیبیہ میں نبی ﷺ کی موجودگی میں سات آدمیوں کی طرف سے ایک اونٹ اور سات ہی کی طرف سے ایک گائے ذبح کی تھی۔

【17】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص پتھروں سے استنجاء کرے تو اسے طاق عدد میں پتھر استعمال کرنا چاہیے۔

【18】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ اچانک آپ نے اپنی قمیص چاک کردی اور اسے اتار دیا کسی نے پوچھا تو فرمایا کہ میں نے لوگوں سے یہ وعدہ کر رکھا ہے وہ آج ہدی کے جانور کے گلے میں قلادہ باندھیں گے میں وہ بھول گیا تھا۔

【19】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مدینہ منورہ میں ہمیں دس ذی الحجہ کو نماز پڑھائی کچھ لوگوں نے پہلے ہی قربانی کرلی اور وہ یہ سمجھے کہ شاید نبی ﷺ قربانی کرچکے ہیں نبی ﷺ کو معلوم ہوا تو آپ نے حکم دیا کہ جس نے پہلے قربانی کرلی ہے وہ دوبارہ قربانی کرے اور یہ کہ نبی ﷺ کے قربانی کرنے سے پہلے قربانی نہ کیا کریں۔

【20】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے جس عمرے کو جائز قرار دیا ہے وہ یہ ہے کہ انسان کسی سے کہہ دے کہ یہ چیز آپ کی اور آپ کی اگلی نسل کی ہوگئی ہے اور اگر یہ شخص یہ کہتا ہے یہ صرف آپ کی زندگی تک کے لئے ہے آپ کی ہوگئی تو وہ چیز مالک کے پاس لوٹ جائے گی۔

【21】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تم نے شادی کرلی میں نے عرض کیا جی ہاں پوچھا کہ کنواری سے یا شوہر دیدہ سے ؟ میں نے عرض کیا شوہر دیدہ سے۔ کیونکہ میری چھوٹی بہنیں اور پھوپھیاں ہیں میں نے ان میں ان ہی جیسی بیوقوف کو لانا مناسب نہ سمجھا نبی ﷺ نے فرمایا کہ کنواری سے کیوں نہ نکاح کیا تم اس سے کھیلتے ؟ پھر فرمایا کہ عنقریب تمہیں اونی کپڑے ملیں گے میں نے پوچھا کہ یا رسول اللہ کہاں سے ؟ فرمایا عنقریب تمہیں اونی کپڑے ضرور ملیں گے اب آج وہ مجھے مل گئے ہیں تو میں نے اپنی بیوی سے کہا کہ یہ اونی کپڑے اپنے پاس ہی رکھو تو وہ کہتی ہے کہ کیا نبی ﷺ نے نہیں فرمایا تھا کہ تمہیں اونی کپڑے ملیں گے یہ سن کر میں اسے اس کے حال پر چھوڑ دیتا ہوں۔

【22】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں ایک آدمی نے اپنا غلام یہ کہہ کر آزاد کردیا جس کے علاوہ اس کے پاس کسی قسم کا کوئی سامان نہ تھا کہ میرے مرنے کے بعد تم آزاد ہو نبی ﷺ کو اس کی اس حالت کا پتہ چلا تو فرمایا کہ یہ غلام مجھ سے کون خریدے گا نعیم بن عبداللہ کہنے لگے کہ میں اسے خریدتا ہوں چناچہ انہوں نے اسے خرید لیا وہ غلام قبطی تھا اور پہلے ہی سال مرگیا۔

【23】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کچی اور پکی کھجوروں کو ملا کر نبیذ نہ بنایا کرو۔

【24】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ سے منتر کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا کہ وہ شیطانی عمل ہے۔

【25】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【26】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ابوحمید انصاری صبح سویرے ایک برتن میں دودھ لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے نبی ﷺ اس وقت جنت البقیع میں تھے آپ نے فرمایا تم اسے ڈھک کر کیوں نہ لائے اگرچہ لکڑی ہی سے ڈھک لیتے۔ امام احمد فرماتے ہیں ایک مرتبہ میں ابراہیم بن عقیل کے پاس گیا وہ مقروض یا تنگدست تھے جس کی بناء پر ان تک پہنچ حاصل نہ ہوتی تھی میں یمن میں ان کے گھر کے دروازے پر ایک یا دو دن تک کھڑا رہا کہیں جا کر ان سے مل سکا لیکن انہوں نے مجھے صرف دو حدیثیں سنائیں حالانکہ ان کے پاس وہب کے حوالے حضرت جابر (رض) کی بہت سی حدیثیں تھیں لیکن اس مجبوری کی وجہ سے میں ان کی زیادہ حدیثیں نہ سن سکا۔ یہ حدیثیں ہم سے اسماعیل بن عبدالکریم نے بھی بیان نہیں کی تھیں کیونکہ وہ زندہ تھے اور میں نے کسی دوسرے آدمی سے وہ حدیثیں نہیں سنیں۔

【27】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب سجدہ میں جاتے تو اپنے پہلوؤں کو اپنے پیٹ سے اتنا جدا رکھتے کہ آپ کی مبارک بغلوں کی سفیدی نظر آنے لگتی۔

【28】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے تبوک میں بیس دن قیام فرمایا اور اس دوران نمازیں قصر کر کے پڑھتے رہے۔

【29】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب خانہ کعبہ کی تعمیر شروع ہوئی تو نبی ﷺ اور حضرت عباس بھی پتھر اٹھا کر لانے لگے حضرت عباس کہنے لگے کہ کہ اپنا تہبند اتار کر کندھے پر رکھ لیں تاکہ پتھر سے کندھے زخمی نہ ہوجائیں تو نبی ﷺ نے ایسا کرنا چاہا تو بےہوش کر گرپڑے اور آپ کی نظریں آسمان کی طرف اٹھی کی اٹھی رہ گئیں پھر جب ہوش میں آئے تو فرمایا کہ میرا تہبند، میرا تہبند اور اسے اچھی طرح مضبوطی سے باندھ لیا۔

【30】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں لوگوں سے اس وقت تک قتال کرتا رہوں گا جب تک وہ لا الہ الا اللہ نہ پڑھ لیں جب وہ یہ کام کرلیں گے تو انہوں نے اپنی جان ومال کو مجھ سے محفوظ کرلیا سوائے، اس کلمہ حق کے اور ان کا حساب کتاب اللہ کے ذمہ ہوگا۔

【31】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ایک درخت کے تنے کے سہارے خطبہ ارشاد فرمایا کرتے تھے جب منبر بن گیا اور نبی ﷺ اس پر بیٹھے تو لکڑی کا وہ تنا رونے لگا جیسے اونٹنی اپنے بچے کے لئے روتی ہے اور مسجد میں موجود تمام لوگوں نے اس کی آواز سنی نبی ﷺ اس کے پاس چل کر آئے اور اسے گلے لگایا تو وہ خاموش ہوگیا۔

【32】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو جمعہ کے دن بھی اس کی جگہ سے اٹھا کر خود وہاں نہ بیٹھے بلکہ اسے جگہ کشادہ کرنے کی ترغیب دینی چاہیے۔

【33】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو جمعہ کے دن بھی اس کی جگہ سے اٹھا کر خود وہاں نہ بیٹھے بلکہ اسے جگہ کشادہ کرنے کی ترغیب دینی چاہیے۔

【34】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے خطبہ دیتے ہوئے اپنے ساتھیوں میں سے کسی کا ذکر کیا جو فوت ہوگئے تھے اور انہیں غیرضروری کفن میں کفنا کر رات کے وقت دفنایا گیا تھا نبی ﷺ نے رات کے وقت تدفین سے سخت منع فرمایا تاآنکہ اس کی نماز جنازہ پڑھ لی جائے الاّ یہ کہ انسان بہت زیادہ مجبور ہوجائے اور فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو کفن دے تو اچھے طریقے سے اسے کفنائے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【35】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے قریب سے ایک جنازہ گذرا تو آپ کھڑے ہوگئے اور اس وقت تک کھڑے رہے جب تک وہ نظروں سے اوجھل نہ ہوگیا۔

【36】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو قبر پر بیٹھنے سے منع کرتے ہوئے اسے پختہ کرنے اور اس پر عمارت تعمیر کرنے سے منع کرتے ہوئے خود سنا ہے۔

【37】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو قبر پر بیٹھنے سے منع کرتے ہوئے اسے پختہ کرنے اور اس پر عمارت تعمیر کرنے سے منع کرتے ہوئے خود سنا ہے۔

【38】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک دن فرمایا کہ آج حبشہ کے نیک آدمی شاہ حبشہ نجاشی کا انتقال ہوگیا ہے آؤ صفیں باندھو چناچہ ہم نے صفیں باندھ لیں اور نبی ﷺ کے ساتھ ہم نے ان کی نماز جنازہ پڑھی۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے البتہ اس میں نجاشی کا نام اصحمہ بھی مذکور ہے۔

【39】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ بنو نجار کے ایک باغ میں داخل ہوئے وہاں کچھ لوگوں کی آوازیں سنائی دیں جو زمانہ جاہلیت میں فوت ہوئے تھے اور انہیں اپنی قبروں میں عذاب ہو رہا تھا نبی ﷺ گھبرا کر وہاں سے نکل آئے اور صحابہ کو عذاب قبر سے پناہ مانگنے کا حکم دیا۔

【40】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت سعد بن معاذ کا جنازہ رکھا ہوا تھا نبی ﷺ فرما رہے تھے کہ اس پر رحمن کا عرش بھی ہل گیا۔

【41】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

محمد بن عباد نے حضرت جابر (رض) سے ایک مرتبہ جبکہ وہ بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے یہ مسئلہ پوچھا کہ کیا آپ نے نبی ﷺ کو جمعہ کے دن روزہ رکھنے سے منع کرتے ہوئے سنا ہے انہوں نے فرمایا ہاں اس گھر کے رب کی قسم۔

【42】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے عورت کو اپنے سر کے ساتھ دوسرے بال ملانے سے سختی سے منع فرمایا ہے۔

【43】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو سواری پر ہر سمت میں نفل نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے البتہ آپ رکوع کی نسبت سجدہ زیادہ جھکتا ہوا کرتے تھے اور اشارہ فرماتے تھے۔

【44】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہر اس مال میں حق شفعہ کو ثابت قرار دیا ہے جو تقسیم ہوا ہو جب حد بندی ہوجائے اور راستے الگ الگ ہوجائیں تو پھر حق شفعہ باقی نہیں رہتا۔

【45】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میں ہر مسلمان پر اس کی جان سے زیادہ حق رکھتا ہوں اس کے لئے جو شخص مقروض ہو کر فوت ہو اس کا قرض میرے ذمے ہے اور جو شخص مال و دولت چھوڑ کر جائے وہ اس کے ورثاء کا ہوگا۔

【46】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ابتداء میں نبی ﷺ کسی مقروض آدمی کی نماز جنازہ نہ پڑھاتے تھے چناچہ ایک میت لائی گئی نبی ﷺ نے پوچھا کہ اس پر کوئی قرض ہے ؟ لوگوں نے بتایا کہ دو دینار قرض ہیں نبی ﷺ نے فرما دیا کہ اپنے ساتھی کی نماز جنازہ خود ہی پڑھ لو حضرت ابوقتادہ (رض) نے عرض کیا یا رسول اللہ اس کا قرض میرے ذمے ہے اس پر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ پڑھا دی پھر جب اللہ نے نبی ﷺ پر فتوحات کا دروازہ کھولا تو نبی ﷺ نے اعلان فرما دیا کہ میں ہر مسلمان پر اس کی جان سے زیادہ حق رکھتا ہوں اس لئے جو شخص مقروض ہو کر میرے ذمے ہے اور جو شخص دولت چھوڑ کر جائے وہ اس کے ورثاء ہی کا ہوگا۔

【47】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کا گزر قوم ثمود کے کھنڈرات پر ہوا تو فرمایا کہ معجزات کا سوال نہ کیا کرو کیونکہ قوم صالح نے بھی اس کا مطالبہ کیا تھا (جس پر اللہ نے ایک اونٹنی ان کی فرمائش کے مطابق بھیج دی) وہ اونٹنی اس راستے سے آتی تھی اور اس راستے سے نکل جاتی تھی لیکن قوم ثمود نے اپنے رب کے حکم کی نافرمانی کی اور اس کے پاؤں کاٹ ڈالے حالانکہ وہ اونٹنی ایک دن کا پانی پیتی تھی اور ایک دن وہ اس کا دودھ پیتے تھے لیکن جب انہوں نے اس کے پاؤں کاٹے تو ایک آسمانی چیخ نے انہیں پکڑا اور آسمان کے سائے تلے ایک شخص بھی زندہ نہ بچا سوائے اس آدمی کے جو حرم شریف میں تھا کسی نے پوچھا یارسول اللہ ﷺ وہ کون تھا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ وہ " ابو رغال " تھا جب وہ حرم سے نکلا تو اسے بھی اسی عذاب نے آپکڑا جو اس کی قوم پر آیا تھا۔

【48】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عبداللہ بن رواحہ نے چالیس ہزار وسق کھجوریں کٹوائیں ان کے خیال کے مطابق انہوں نے جب یہودیوں کو اختیار دیا تو انہوں نے پھل لے لیا اور ان پر بیس ہزار وسق واجب ہوئے۔

【49】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا پانچ وسق سے کم میں زکوٰۃ نہیں ہے پانچ اوقیہ سے کم چاندی میں زکوٰۃ نہیں ہے اور پانچ سے کم اونٹوں میں بھی زکوٰۃ نہیں ہے۔

【50】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ عیدالفطر کے دن نبی ﷺ کھڑے ہوئے تو خطبہ سے پہلے نماز پڑھائی نماز کے بعد لوگوں سے خطاب کیا اور فارغ ہونے کے بعد منبر سے اتر کر خواتین کے پاس تشریف لائے اور انہیں وعظ و نصیحت فرمائی اس دوران آپ نے حضرت بلال (رض) کے ہاتھوں پر ٹیک لگائی ہوئی تھی حضرت بلال (رض) نے اپنا کپڑا پھیلا رکھا تھا جس میں خواتین صدقات ڈالتی جا رہیں تھیں حتی کہ بعض خواتین نے اپنی بالیاں تک ڈال دیں۔

【51】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے نظر ایک مرتبہ ایک گدھے پر پڑھی جس کے چہرے پر داغا گیا تھا نبی ﷺ نے فرمایا ایسا کرنے والے پر اللہ کی لعنت ہو۔

【52】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے بجو کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے اسے حلال قرار دیا میں نے ان سے پوچھا کہ کیا یہ بات نبی ﷺ کے حوالے سے نہیں ہے ؟ انہوں نے فرمایا جی ہاں !

【53】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بلی کی قیمت استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【54】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی پر مشتمل منت کو پورا نہ کیا جائے۔

【55】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی پر مشتمل منت کو پورا نہ کیا جائے۔

【56】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب شہدا احد کو ان کی جگہ سے اٹھایا جانے لگا تو نبی ﷺ کے منادی نے اعلان کردیا کہ شہدا کو ان کی اپنی جگہوں پر واپس پہنچا دو ۔

【57】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں اپنے والد کے قرض کے سلسلے میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اس وقت میں آگ کا شعلہ بنا ہوا تھا۔ یحییٰ بن معین کہتے ہیں کہ مجھ سے عبدالرزاق نے فرمایا کہ میرے حوالے سے ایک ایک حدیث بھی ہو تو وہ لکھ لیا کرو خواہ کتاب میں نہ بھی ہو میں نے عرض کیا نہیں ایک حروف بھی نہیں۔ اور فرمایا میں نے سفیان بن وکیع سے سنا انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے باپ سے سنا کہ عبدالرزاق اہل عراق میں بہترین آدمی تھے۔ امام احمد فرماتے ہیں کہ عبدالرزاق کی بستی میں کنواں نہیں تھا ہم صبح سویرے دو میل دور جا کر وضو کرتے اور وہاں سے پانی بھر کر لاتے تھے۔

【58】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ سلیک آئے اور بیٹھ گئے نبی ﷺ نے انہیں دو رکعتیں پڑھنے کا حکم دیا پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص آئے اور امام خطبہ دے رہا ہو تو اسے مختصر دو رکعتیں پڑھ لینی چاہئے۔

【59】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ عمری اس کے اہل کے لئے جائز ہے یا اس کے اہل کے لئے میراث ہے۔

【60】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت ابوسعید جابر (رض) اور ابوہریرہ (رض) مروی ہے کہ وہ ادھار پر سونے چاندی کی بیع سے منع کرتے تھے اور ان میں سے دو حضرات اس کی نسبت نبی ﷺ کی طرف فرماتے تھے۔

【61】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا عمری اس کے اہل کے لئے جائز ہے۔

【62】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا عمری اس کے اہل کے لئے جائز ہے۔

【63】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے عرض کیا شوہر دیدہ سے میری شادی ہوئی نبی ﷺ نے فرمایا کہ کنواری سے نکاح کیوں نہ کیا کہ تم اس سے کھیلتے ؟

【64】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جنگ قتال کا نام ہے۔

【65】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص ایک جوتی پہن کر نہ چلے بائیں ہاتھ سے نہ کھائے ایک کپڑے میں اپنا جسم نہ لپیٹے اور نہ ہی گوٹ مار کے چلے اور جب چت لیٹے تو ایک ٹانگ کو دوسری پر نہ رکھے۔

【66】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت ابوسعید جابر (رض) اور ابوہریرہ (رض) مروی ہے کہ وہ ادھار پر سونے چاندی کی بیع سے منع کرتے تھے اور ان میں سے دو حضرات اس کی نسبت نبی ﷺ کی طرف فرماتے تھے۔

【67】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے صحابہ کو صلوۃ الخوف پڑھائی ایک صف دشمن کے سامنے کھڑی ہوگئی اور ایک صف نبی ﷺ کے پیچھے آپ نے اپنے پیچھے والوں کو ایک رکوع اور دو سجدوں کے ساتھ ایک رکعت پڑھائی پھر یہ لوگ آگے بڑھ کر اپنے ساتھیوں کی جگہ پر کھڑے ہوگئے اور وہ لوگ یہاں آ کر ان کی جگہ پر کھڑے ہوگئے اور نبی ﷺ نے انہیں بھی ایک رکوع اور دو سجدوں کے ساتھ ایک رکعت پڑھائی اور سلام پھیر دیا اس طرح نبی ﷺ کی دو رکعتیں ہوگئیں اور ان لوگوں کی (نبی ﷺ کی اقتداء میں) ایک ایک رکعت ہوئی۔

【68】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

سالم بن ابی الجعد کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے بیعت رضوان کے شرکاء کی تعداد معلوم کی تو انہوں نے فرمایا کہ اگر ہم ایک لاکھ کی تعداد میں بھی ہوتے تو وہ پانی ہمیں کافی ہوجاتا ہماری تعداد صرف ڈیڑھ ہزار تھی۔

【69】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابونضرہ کہتے ہیں کہ حضرت ابن عباس متعہ کی اجازت دیتے تھے اور حضرت عبداللہ بن زبیر اس کی ممانعت فرماتے تھے میں نے حضرت جابر (رض) سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے فرمایا کہ ہم نے نبی ﷺ کی موجودگی میں متعہ کیا ہے۔

【70】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک انصار کے یہاں ایک بچہ پیدا ہوا انہوں نے اس کا نام محمد رکھنا چاہا اور نبی ﷺ سے آکر دریافت کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا انصار نے خوب کیا میرے نام پر اپنا نام رکھ لیا کرو لیکن میری کنیت پر اپنی کنیت مت رکھا کرو۔

【71】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جب تم رات کے وقت شہر میں داخل ہو تو بلا اطلاع اپنے گھر مت جاؤ تاکہ شوہر کی غیر موجودگی والی عورت اپنے جسم سے بال صاف کرلے اور پراگندہ حال عورت بناؤ سنگھار کرلے۔

【72】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

اور فرمایا جب گھر پہنچ جاؤ تو ہر وقت قربت کی اجازت ہے۔

【73】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے نبی ﷺ کے دروازے پر دستک دے کر اجازت طلب کی نبی ﷺ نے پوچھا کون ہے ؟ میں نے کہا کہ میں ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کیا میں میں لگائی ہوئی ہے ؟ گویا نبی ﷺ نے اسے ناپسند کیا۔

【74】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ میرے یہاں تشریف لائے میں اس وقت اتنا بیمار تھا کہ ہوش و حواس سے بیگانہ تھا نبی ﷺ نے وضو کر کے وہ پانی مجھ پر بہا دیا یا بہانے کا حکم دے دیا مجھے ہوش آگیا اور میں نے عرض کیا کہ میرے ورثاء میں تو سوائے " کلالہ " کے کوئی نہیں میراث کیسے تقسیم ہوگی ؟ اس پر تقسیم وراثت والی آیت نازل ہوئی۔

【75】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب میرے والد صاحب شہید ہوئے تو میں ان کے چہرے سے کپڑا ہٹانے لگا لوگوں نے مجھے منع کردیا لیکن نبی ﷺ نے منع نہیں کیا میری پھوپھی فاطمہ بنت عمرو رونے لگی نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم آہ و بکاہ نہ کرو فرشتے اس پر اپنے پروں سے مسلسل سائے کئے رہے یہاں تک کہ تم نے اسے ہٹا لیا۔

【76】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کس طرح غسل فرماتے تھے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ نبی ﷺ تین مرتبہ اپنے سر سے پانی بہاتے تھے بنو ہاشم کے ایک صاحب کہنے لگے کہ میرے تو بال بہت لمبے ہیں ؟ حضرت جابر (رض) عنہنے فرمایا کہ نبی ﷺ نے سر مبارک میں تعداد کے اعتبار سے بھی تم سے زیادہ بال تھے اور مہک کے اعتبار سے بھی سب سے زیادہ تھے۔

【77】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ شہدا احد کے متعلق فرمایا کہ انہیں غسل مت دو کیونکہ قیامت کے دن ان کے ہر زخم اور خون سے مشک آرہی ہوگی اور نبی ﷺ نے ان کی نماز جنازہ بھی نہیں پڑھائی۔

【78】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک انصاری نماز کے لئے آیا اس کے ساتھ اس کے دو پانی والے اونٹ بھی تھے سورج غروب ہوچکا تھا اور حضرت معاذ بن جبل مغرب کی نماز پڑھ رہے تھے وہ بھی نماز میں شریک ہوگیا ادھر حضرت معاذ نے سورت بقرہ یا سورت النساء شروع کی اس آدمی نے یہ دیکھ کر اپنی نماز پڑھی اور چلا گیا بعد میں اسے پتہ چلا کہ حضرت معاذ نے اس کے متعلق کچھ کہا ہے اس نے یہ بات جا کر نبی ﷺ سے ذکر کردی نبی ﷺ نے ان سے دو مرتبہ فرمایا معاذ کیا تم لوگوں کو فتنہ میں مبتلا کرنا چاہتے ہو تم سورت اعلی اور سورت الشمس کیوں نہیں پڑھتے ؟ کہ تمہارے پیچھے بوڑھے ضرورت مند اور کمزور لوگ بھی ہوتے ہیں۔

【79】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ رات کے وقت اپنے گھر واپس آنے کو (مسافر کے لئے) اچھا نہیں سمجھتے تھے۔

【80】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک سفر میں میں نے نبی ﷺ کو اپنا اونٹ بھیج دیا مدینہ منورہ واپس پہنچ کر نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ جا کر مسجد میں دو رکعتیں پڑھ کر آؤ پھر آپ نے مجھے وزن کر کے پیسے دینے کا حکم دیا اور جھکتا ہوا تولا اور ہمیشہ میرے پاس اس میں سے کچھ نہ کچھ ضرور رہا حالانکہ حرہ کے دن اہل شام اسے لے گئے۔

【81】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کسی سفر میں تھے راستے میں دیکھا کہ لوگوں نے ایک آدمی کے گرد بھیڑ لگائی ہوئی ہے اور اس پر سایہ کیا جارہا ہے پوچھنے پر لوگوں نے بتایا کہ یہ روزے سے تھا نبی ﷺ نے فرمایا سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیکی نہیں ہے۔

【82】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جب تم رات کے وقت شہر میں داخل ہو تو بلا اطلاع اپنے گھر مت جاؤ حضرت جابر (رض) کہتے ہیں واللہ ہم ان کے بعد رات کو اپنے گھروں میں داخل ہونے لگے۔

【83】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک سفر میں میں اپنے ایک تھکے ہوئے اونٹ پر چلا جارہا تھا میں نے سوچا کہ اس اونٹ کو آزاد کر کے کسی جنگل میں چھوڑ دوں کہ اتنی دیر میں نبی ﷺ میرے پاس آپہنچے اور اسے اپنی ٹانگ سے ٹھوکر مار کر اس کے لئے دعاء کی وہ یکدم ایسا تیز رفتار ہوگیا کہ اس سے پہلے کبھی نہیں تھا نبی ﷺ نے فرمایا یہ اونٹ مجھے ایک او قیہ چاندی کے عوض بیچ دو میں نے اسے فروخت کرنا مناسب نہ سمجھا لیکن جب نبی ﷺ نے دوبارہ فرمایا کہ یہ مجھے بیچ دو تو میں نے اسے نبی ﷺ کے ہاتھ بیچ دیا اور یہ شرط کرلی کہ میں اپنے گھر تک اسی پر سوار ہو کر جاؤں گا واپس پہنچنے کے بعد میں نبی ﷺ کے پاس لے کر پہنچا تو نبی ﷺ نے فرمایا جس وقت میں تم سے سودا کر رہا تھا تو تم یہ سمجھ رہے تھے کہ میں تمہارے اونٹ کو لے جاؤں گا اپنا اونٹ اور قیمت دونوں لے جاؤ یہ دونوں چیزیں تمہاری ہیں گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【84】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک انصار آدمی نے اپنی والدہ کو تا قیامت کھجور کا ایک باغ دے دیا جب اس کی والدہ کا انتقال ہوگیا تو اس کے بھائی آئے اور کہنے لگے کہ ہم سب کا اس میں برابر کا حصہ ہے لیکن اس نے انکار کردیا لوگ یہ مقدمہ لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو نبی ﷺ نے اسے ان سب کے درمیان وراثت کے طور پر تقسیم فرما دیا۔

【85】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص بیٹھے یا چت لیٹے تو ایک ٹانگ پر دوسری ٹانگ نہ رکھے۔

【86】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے کچی اور پکی کھجوریں کشمش اور کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔

【87】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ غزوہ انمار میں اپنی سواری پر مشرق کی جانب رخ کر کے نفل نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【88】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ننگی تلوار (بغیر نیام کے) ایک دوسرے کو پکڑنے سے منع فرمایا ہے۔

【89】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت معاذ بن جبل نے لوگوں کو نماز فجر پڑھاتے ہوئے اس میں سورت بقرہ شروع کردی نبی ﷺ نے ان سے دو مرتبہ فرمایا معاذتم لوگوں کو فتنہ میں مبتلا کرنا چاہتے ہو۔

【90】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【91】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ سے دوران نماز کنکریاں ہٹانے کے متعلق پوچھا تو فرمایا کہ صرف ایک مرتبہ برابر کرسکتے ہو اور اگر یہ بھی نہ کرو تو یہ تمہارے حق میں ایسی سو اونٹنیوں سے بہتر ہے جن سب کی آنکھوں کی پتلیاں سیاہ ہوں۔

【92】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ گھوڑے سے گر کر کھجور کی ایک شاخ یا تنے پر گرگئے اور پاؤں میں موچ آگئی ہم لوگ نبی ﷺ کی عیادت کے لئے تشریف لے گئے تو وہاں آپ کو نماز پڑھاتے ہوئے دیکھا ہم بھی اس میں شریک ہوئے اور کھڑے ہو کر نماز پڑھی نبی ﷺ نے نماز سے فارغ ہو کر فرمایا امام کو تو مقرر ہی اس لئے کیا جاتا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے اس لئے اگر وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو اگر وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو اگر وہ بیٹھا ہو تو تم کھڑے نہ رہا کرو جیسا کہ اہل فارس اپنے روساء اور بڑوں کے ساتھ کرتے ہیں۔

【93】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ایک کجھور کے تنے کے ساتھ ٹیک لگا کر خطبہ دیا کرتے تھے ایک انصاری عورت جس کا غلام بڑھی تھا اس نے کہا یا رسول اللہ میرا غلام بڑھائی ہے کیا میں اسے آپ کے لئے منبر بنانے کا حکم نہ دیدوں کہ اس پر خطبہ ارشاد فرمایا کریں نبی ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں چناچہ منبر تیار ہوگیا اور جمعہ کے دن نبی ﷺ اس پر خطبہ دینے کے لئے تشریف فرما ہوئے تو وہ ستون جس کے ساتھ آپ ٹیک لگایا کرتے تھے بچے کی طرح بلک بلک کر رونے لگا نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہ اس لئے رو رہا ہے کہ ذکر الٰہی اس کے پاس سے مفقود ہوگیا۔

【94】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے جس شخص کا غالب گمان یہ ہو کہ وہ رات کے آخری حصے میں بیدار نہ ہو سکے گا تو اسے رات کے اول حصہ ہی میں وتر پڑھ لینا چاہیے اور جسے آخر رات میں جاگنے کا غالب گمان ہو تو اسے آخر میں ہی وتر پڑھنے چاہیے کیونکہ رات کے آخری حصہ میں نماز کے وقت فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل طریقہ ہے۔

【95】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تم لوگ مدینہ منورہ میں کچھ ایسے ساتھی بھی چھوڑ کر آئے ہو جو وادی بھی طے کرتے ہو اور جس راستے پر بھی چلتے ہو وہ اجر وثواب میں تمہارے ساتھ برابر کے شریک ہوتے ہیں انہیں بیماری نے روک رکھا ہے۔

【96】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا مجھے حکم دیا گیا ہے میں لوگوں سے اس وقت تک قتال کرتا رہوں جب تک وہ لا الہ الا اللہ نہ پڑھ لیں۔ جب وہ یہ کام کرلیں تو انہوں نے اپنی جان ومال کو مجھ سے محفوظ کر لیاسوائے اس کلمہ حق کے اور ان کے حساب اللہ کے ذمہ ہوگا۔ پھر نبی ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی " آپ نصیحت کیجیے کیونکہ آپ کا کام ہی نصیحت ہی کرنا ہے کیونکہ آپ ان پر داروغہ نہیں ہیں۔

【97】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ کچھ لوگوں نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ سب سے افضل جہاد کونسا ہے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اس شخص کا جس کے گھوڑے کے پاؤں کٹ جائیں اور اس کا اپنا خون بہہ جائے۔

【98】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ خندق کھودنے کے موقع پر نبی ﷺ اور آپ کے صحابہ پر تین دن اس حال میں گذر گئے کہ انہوں نے کوئی چیز نہیں چکھی خندق کھودتے ہوئے ایک موقع پر صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ یہاں پر پہاڑ کی ایک چٹان آگئی ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ اس پر پانی چھڑک دو انہوں نے اس پر پانی چھڑک دیا پھر نبی ﷺ تشریف لائے اور کدال پکڑ کر بسم اللہ پڑھی اور اس پر تین ضربیں لگائیں اسی لمحے وہ چٹان ٹوٹ کر ریت کا ٹیلہ بن گئی حضرت جابر (رض) کہتے ہیں کہ میں نے غور کیا تو اس وقت نبی ﷺ نے اپنے بطن مبارک پر پتھر باندھ رکھا تھا۔

【99】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو غلام اپنے آقا کی اجازت کے بغیر نکاح کرتا ہے وہ بدکاری کرتا ہے۔

【100】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب مدینہ منورہ تشریف لائے تو لوگوں نے ایک اونٹ یا ایک گائے ذبح کی۔

【101】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی ایسے غلام کو بیچے جس کے پاس مال ہو تو اس کا مال بائع (بچنے والا) کا ہوگا۔ الاّ یہ کہ مشتری (خریدنے والا) شرط لگا دے۔

【102】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مدبر غلام کو بیچا۔

【103】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مدبر غلام کو بیچا۔

【104】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مدبر غلام کو بیچا۔

【105】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ وادی محسر کو اپنی سواری کی رفتار کو تیز کردیا۔

【106】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میری امت کو مناسک حج سیکھ لینے چاہیے اور شیطان کو کنکریاں ٹھیکری کی بنی ہوئی مارا کرو۔

【107】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ غزوہ خندق کے موقع پر نبی ﷺ اور آپ کے صحابہ پر بڑے سخت حالات آئے کہ بھوک کی وجہ سے نبی ﷺ نے اپنے بدن مبارک پر پتھر باندھ رکھا تھا۔

【108】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص کھانا کھائے جب تک اپنی انگلیاں خود نہ چاٹ لے یا کسی دوسرے کو چاٹنے کا موقع نہ دے اپنے ہاتھ تو لیے سے صاف نہ کرے کیونکہ اسے معلوم نہیں ہے کہ اس کے کھانے کے کس حصے میں برکت ہے۔

【109】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ایک آدمی کا کھانا دو آدمیوں کو اور دو کا کھانا چار آدمیوں اور چار کا کھانا آٹھ آدمیوں کو کافی ہوجاتا ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【110】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کا لقمہ گرجائے تو اسے چاہیے کہ اس پر لگنی والی ہر چیز کو ہٹا کر اسے کھالے اور اسے شیطان کے لئے نہ چھوڑیں۔

【111】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ سرکہ بہترین سالن ہے۔

【112】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب میں نے شادی کرلی تو نبی ﷺ نے پوچھا کہ کیا تمہارے پاس اونی کپڑے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ہمارے پاس کہاں۔ فرمایا کہ عنقریب تمہیں اونی کپڑے ضرور ملیں گے اور آج مجھے وہ مل گئے۔ تو میں اپنی بیوی سے کہتا ہوں کہ میں یہ اونی کپڑے اپنے پاس ہی رکھوں بیوی نے کہا کیا نبی ﷺ نے نہیں فرمایا تھا کہ تمہیں اونی کپڑے ملیں گے (یہ سن کر میں اسے اس کے حال پر چھوڑ دیتا ہوں )

【113】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ میرے نام پر اپنے نام رکھ لیا کرو لیکن میری کنیت پر اپنی کنیت نہ رکھو کیونکہ میں ابوقاسم ہوں اور تمہارے درمیان تقسیم کرتا ہوں۔

【114】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ رات کو سوتے وقت دروازے بند کرلیا کرو اور برتنوں کو ڈھانپ دیا کرو اور چراغ بجھا دیا کرو اور مشکیزوں کا منہ باندھ دیا کرو کیونکہ شیطان بند دروازہ کو نہیں کھول سکتا کوئی پردہ نہیں ہٹاسکتا کوئی بندھن نہیں کھول سکتا اور بعض اوقات ایک چوہا پورے گھر کو جلانے کا سبب بن جاتا ہے۔

【115】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم نے نبی ﷺ کی موجودگی میں حج کیا اور سات آدمیوں کی طرف سے ایک اونٹ اور سات ہی کی طرف سے ایک گائے ذبح کی تھی۔

【116】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اپنے مال کو اپنے پاس سنبھال کر رکھو اگر کوئی شخص کسی کو زندگی بھر کے لئے کوئی چیز دے دیتا ہے تو وہ اسی کی ہوجاتی ہے۔

【117】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میرے ماموں بچھو کے ڈنگ کا منتر کے ذریعے علاج کرتے تھے جب نبی ﷺ نے منتر اور جھاڑ پھونک کی ممانعت فرمائی تو وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگا یا رسول اللہ آپ نے جھاڑ پھونک سے منع فرمادیا ہے اور میں بچھو کے ڈنگ کا جھاڑ پھونک کے ذریعے علاج کرتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنے بھائی کو نفع پہنچا سکتا ہو اسے ایسے ہی کرنا چاہیے۔

【118】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے رات کے وقت بلا اطلاع گھر آنے سے مسافر کے لئے منع فرمایا ہے کہ انسان ان سے خیانت کرے یا ان کی غلطیاں تلاش کرے۔

【119】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ کچھ لوگوں نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ سب سے زیادہ افضل جہاد کون سا ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ اس شخص کا جس کے گھوڑے کے پاؤں کٹ جائیں اور اس کا اپنا خون بہہ جائے۔ اور نبی ﷺ سے کسی نے پوچھا کہ کون سی نماز سب سے افضل ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ لمبی نماز۔

【120】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک سفر میں نبی ﷺ نے مجھ سے میرا اونٹ خرید لیا اور آپ نے مجھے وزن کر کے پیسے دیئے اور جھکتا ہوا تولا اور مجھ سے فرمایا کہ کیا تم نے دو رکعتیں پڑھ لیں جا کردو رکعتیں پڑھو۔

【121】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ پر میرا کچھ قرض تھا نبی ﷺ نے وہ مجھے ادا کردیا اور زائد بھی عطا کردیا۔

【122】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب نبی ﷺ باہر تشریف لاتے تو صحابہ کرام آپ کے آگے چلا کرتے اور آپ کی پشت مبارک کو فرشتوں کے لئے چھوڑ دیتے تھے۔

【123】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تم نے شادی کرلی میں نے عرض کیا جی ہاں پوچھا کہ کنواری سے یا شوہر دیدہ سے ؟ میں نے عرض کیا شوہر دیدہ سے۔ کیونکہ میری چھوٹی بہنیں اور پھوپھیاں ہیں میں نے ان میں ان ہی جیسی بیوقوف کو لانا مناسب نہ سمجھا نبی ﷺ نے فرمایا کہ کنواری سے کیوں نہ نکاح کیا تم اسے سے کھیلتے ؟ پھر فرمایا کہ عورت سے نکاح اس کے دین مال اور حسن و جمال کی وجہ سے کیا جاتا ہے تم دین دار کو اپنے لئے منتخب کیا کرو تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں۔

【124】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے ہم لوگ ذی الحجہ کی چار تاریخ کو گزرنے کے بعد نبی ﷺ کے ساتھ مدینہ منورہ سے حج کا احرام باندھ کر روانہ ہوئے نبی ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اسے عمرہ کا احرام بنالیں اس پر ہمارے دل کچھ بوجھل ہوئے اور یہ بات ہمیں بری محسوس ہوئی نبی ﷺ کو معلوم ہوا تو فرمایا کہ لوگو احرام کھول کر حلال ہوجاؤ اگر میں اپنے ساتھ ہدی کا جانور نہ لایا ہوتا تو یہی کرتا جو تم کرو گے چناچہ ہم نے ایساہی کیا حتی کہ ہم نے اپنی عورتوں سے بھی وہی کیا جو غیر محرم کرسکتا ہے یہاں تک کہ جب آٹھ ذی الحجہ کی شام یا دن ہوا تو ہم نے مکہ مکرمہ کو اپنی پشت پر رکھا اور حج کا تلبیہ پڑھ کر روانہ ہوئے۔ گذشتہ حدیث دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【125】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے کچی اور پکی کھجور کی کشمش کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔

【126】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت معاذ بن جبل ابتداء نماز عشاء نبی ﷺ کے ساتھ پڑھتے تھے پھر اپنی قوم میں جا کر انہیں وہی نماز پڑھا دیتے تھے۔

【127】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کے پاس زمین ہو اسے چاہیے کہ وہ خود اس میں کھیتی باڑی کرے اگر خود نہیں کرسکتا یا اس سے عاجز ہے تو اپنے بھائی کو ہدیہ کے طور پردے دے کرایہ پر نہ دے۔

【128】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ عمری اس کے لئے جائز ہے جس کے لئے ہبہ کیا گیا ہو۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【129】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب نبی ﷺ نے مختلف برتنوں کے استعمال سے منع فرمایا تو انصار کہنے لگے کہ ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے نبی ﷺ نے فرمایا پھر نہیں۔

【130】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کے پاس اپنے والد صاحب کے قرض کے سلسلے میں تعاون کی درخواست لے کر گیا نبی ﷺ نے فرمایا میں تمہارے پاس آؤں گا میں نے واپس جا کر اپنی بیوی سے کہا کہ تم نبی ﷺ سے اس حوالے سے کوئی بات کرنا اور نہ ہی سوال کرنا چناچہ نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم نے اپنی ایک بکری ذبح کی نبی ﷺ نے فرمایا جابر (رض) ایسا لگتا ہے کہ تمہیں گوشت کے ساتھ ہمارے تعلق خاطر کا پتہ لگ گیا ہے جب نبی ﷺ واپس جانے لگے تو میری بیوی نے کہا یا رسول اللہ میرے لئے اور میرے خاوند کے لئے دعا فرما دیجیے نبی ﷺ نے دعا فرمائی میں نے اپنی بیوی سے کہا کہ کیا میں نے تمہیں منع نہ کیا تھا اس نے کہا کہ دیکھو تو سہی نبی ﷺ ہمارے یہاں تشریف لائیں اور ہمارے لئے دعا بھی نہ فرمائیں۔

【131】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نماز ظہر اپنے نام کی طرح ہے نماز عصر سورج کے روشن اور تازہ دم ہونے کا نام ہے نماز مغرب بھی اپنے نام کی طرح ہے ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ نماز مغرب پڑھ کر ایک میل کے فاصلے پر اپنے گھروں کو واپس لوٹتے تھے تو ہمیں تیر گرنے کی جگہ دکھائی دیتی تھی اور نبی ﷺ نماز عشاء کبھی جلدی اور کبھی تاخیر سے ادا کرتے تھے اور نماز فجر بھی اپنے نام کی طرح ہی ہے اور نبی ﷺ نماز فجر اندھیرے میں پڑھتے تھے۔

【132】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کی تین بیٹیاں ہوں جن کی رہائش ان پر شفقت اور کفالت وہ کرتا ہو اس کے لئے جنت یقینی طور پر واجب ہوجائے گی کس نے پوچھا یا رسول اللہ اگر کسی کی دو بیٹیاں ہوں فرمایا پھر بھی یہی حکم ہے بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اگر وہ ایک کے متعلق سوال کرتے تو نبی ﷺ یہ بھی فرما دیتے کہ ایک بیٹی ہو تب بھی یہی حکم ہے۔

【133】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ ایک سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھے واپسی پر جب ہم شہر میں داخل ہونے لگے تو فرمایا ٹھہرو رات کو شہر میں داخل ہوں گے یعنی مغرب کے بعد نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ تم رات کے وقت شہر میں داخل ہو تو بلا اطلاع غیر موجودگی والی عورت اپنے جسم سے بال صاف کرلے اور پراگندہ حال عورت بناؤ سنگھار کرلے۔

【134】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک انصاری کے ہاں ایک بچہ پیدا ہوا انہوں نے اس کا نام قاسم رکھ دیا ہم نے ان سے کہا کہ ہم تمہیں یہ کنیت نہیں رکھنے دیں گے تاآنکہ نبی ﷺ سے پوچھ لیں چناچہ ہم نے نبی ﷺ سے آ کر دریافت کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ میرے نام پر اپنا نام رکھو لیکن میری کنیت پر اپنی کنیت نہ رکھو کیونکہ میں تمہارے درمیان تقسیم کرنے والا بنا کر بھیجا گیا ہوں۔

【135】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ایک صاع سے غسل اور ایک مد سے وضو فرما لیا کرتے تھے۔

【136】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ ایک سفر میں نبی ﷺ کے ساتھ تھے نبی ﷺ نے مجھ سے میرا اونٹ خرید لیا اور مجھے مدینہ منورہ تک اس پر سواری کی اجازت دیدی مدینہ واپسی کے بعد میں وہ اونٹ نبی ﷺ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوا اور اونٹ نبی ﷺ کے حوالے کردیا نبی ﷺ نے مجھے قیمت ادا کردی اور میں واپس ہوگیا راستے میں نبی ﷺ دوبارہ مجھے آ ملے میں نے سوچا کہ شاید آپ کی رائے بدل گئی ہے لیکن نبی ﷺ نے وہ اونٹ میرے حوالے کردیا فرمایا کہ یہ بھی تمہارا ہوا اتفاقا میرا گذر ایک یہودی کے پاس سے ہوا میں نے اسے یہ واقعہ بتایا تو وہ تعجب کرنے لگا کہ نبی ﷺ نے تم سے اونٹ خریدا پھر اسکی قیمت ادا کردی اور وہ اونٹ بھی تمہیں ہبہ کردیا میں نے کہا جی ہاں۔

【137】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ غزوہ احد کے دن ایک تیر حضرت ابی بن کعب کے بازو کی ایک رگ میں آ لگا نبی ﷺ کے حکم پر ان کے بازو کو داغ دیا گیا۔

【138】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا پڑوسی اپنے پڑوسی کے مکان پر شفعہ کا زیادہ حق رکھتا ہے اگر وہ غائب ہوجائے تو اس کا انتظار کیا جائے گا جبکہ دونوں کا راستہ ایک ہو۔

【139】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا عمری اس کے اہل کے لئے جائز ہے اور رقبی اس کے اہل کے لئے جائز ہے۔

【140】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جان بوجھ کر میری طرف کسی بات کی جھوٹی نسبت کرے اسے جہنم میں اپنا ٹھکانہ بنالینا چاہیے۔

【141】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں ایک سفر میں حضرت ابوعبیدہ کے ساتھ بھیجا راستے میں ہمارا زاد سفر ختم ہوگیا اسی دوران ہمارا گذر ایک بہت بڑی مچھلی پر ہوا جو سمندر نے باہر پھینک دی تھی ہم نے اسے کھانا چاہا لیکن حضرت ابوعبیدہ نے پہلے تو ہمیں منع کردیا پھر فرمایا کہ کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے قاصد اور اللہ کے راستے میں نکلے ہیں اس لئے اسے کھالو چناچہ ہم کئی دن اسے کھاتے رہے اور واپس آنے کے بعد ہم نے نبی ﷺ سے بھی اس کا تذکرہ کیا نبی ﷺ نے فرمایا اگر اس کا کچھ حصہ تمہارے پاس بچا ہوا تو وہ ہمیں بھی بھیجو۔

【142】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ سراقہ بن مالک آئے اور کہنے لگے کہ یا رسول اللہ عمل کس مقصد کے لئے ہے کیا قلم اسے لکھ کر خشک ہوگئے ہیں اور تقدیر کا حکم نافذ ہوگیا ہے یا پھر ہم خود ہی بناتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا قلم خشک ہوچکے ہیں اور تقدیر کا حکم نافذ ہوگیا ہے انہوں نے پوچھا کہ پھر عمل کا کیا فائد ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ عمل کرتے رہو کیونکہ ہر ایک کے لئے اس عمل کو آسان کردیا جاتا ہے جس کے لئے اسے پیدا کیا گیا ہے۔

【143】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ کسی شخص نے نبی ﷺ سے غسل جنابت کے بارے میں پوچھا آپ نے فرمایا کہ میں تو اپنے سر پر تین مرتبہ پانی ڈال لیتا ہوں۔

【144】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص کسی مریض کی عیادت کو جاتا ہے وہ رحمت الٰہی میں گھستا جاتا ہے یہاں تک کہ اس کے پاس جا کر بیٹھ جائے اور جب بیٹھ جائے تو اس میں غوطہ زنی کرنے لگتا ہے۔

【145】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا سرکہ بہترین سالن ہے۔

【146】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ اور حضرت ابوبکر وعمر کے ساتھ روٹی اور گوشت کھایا ان سب حضرات نے نیا وضو کئے بغیر ہی نماز پڑھ لی۔

【147】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے سود کھانے والے کھلانے والے اس کے گواہوں اور منشی پر لعنت فرمائی ہے۔

【148】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ مجھے پانچ ایسی چیزیں دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئی مجھے ہر سرخ و سیاہ کی طرف بھیجا گیا ہے پہلے نبی ﷺ ایک مخصوص قوم کی طرف مبعوث ہوتے تھے جبکہ مجھے تمام لوگوں کی طرف عمودی طور پر بھیجا گیا ہے۔ ، میرے لئے مال غنیمت کو حلال قرار دیا گیا ہے جبکہ مجھ سے پہلے یہ کسی کے لئے حلال نہیں رہا۔ رعب کے ذریعے ایک مہینے کی مسافت پر میری مدد کی گئی ہے اور میرے لئے روئے زمین کو پاکیزہ بخش اور مسجد قرار دیا گیا ہے اس لئے جس شخص کو جہاں بھی نماز ملے وہ وہیں نماز پڑھ لے۔

【149】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے دور با سعادت میں اس بات سے فائدہ اٹھاتے تھے کہ مشترکہ طور پر سات آدمی ایک گائے کی قربانی دیدیتے تھے۔

【150】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ہر مسلمان پر سات دنوں میں جمعہ کے دن غسل کرنا ضروری ہے۔

【151】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے لئے ایک مشکیزہ میں نبی ﷺ کے لئے نبیذ بنائی جاتی تھی اور اگر مشیکزہ نہ ہوتا تو پتھر کی ہنڈیا میں بنا لی جاتی تھی۔

【152】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

اور نبی ﷺ نے دبائ، نقیر، سبز مٹکا اور مزفت تمام برتنوں سے منع فرمایا ہے۔

【153】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم نبی ﷺ اور حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کے دور میں عورتوں سے متعہ کیا کرتے تھے حتی کہ بعد میں حضرت عمر نے اس کی ممانعت فرمائی۔

【154】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کے پاس کوئی زمین ہو اسے چاہیے کہ وہ خود اس میں کھیتی باڑی کرے اگر خود نہیں کرسکتا یا اس سے عاجز ہو تو اپنے بھائی کو ہدیہ کے طور پردے دے کرایہ پر نہ دے۔

【155】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ عمری اس کے لئے جائز ہے جسے وہ ہبہ کردیا گیا ہو۔

【156】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی ویران بنجر زمین کو آباد کرے اسے اس کا اجر ملے گا اور جتنے جانور اس میں سے کھائیں گے اسے ان سب پر صدقے کا ثواب ملے گا۔

【157】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نوافل اپنی سواری پر ہی مشرق کی جانب رخ کر کے بھی پڑھ لیتے تھے لیکن جب فرض پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو سواری سے اتر کر قبلہ رخ ہو کر نماز پڑھتے تھے۔

【158】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور با سعادت میں جس کا نام مذکور تھا اپنا غلام جس کا نام یعقوب تھا یہ کہہ کر آزاد کردیا جس کے علاوہ اس کے پاس کسی کا کوئی مال نہ تھا میرے مرنے کے بعد تم آزاد ہو نبی ﷺ کو اس حالت زار کا پتہ چلا تو فرمایا کہ یہ غلام مجھ سے کون خریدے گا نعیم بن عبداللہ نے اسے اٹھ سو درہم کے عوض خرید لیا نبی ﷺ نے وہ پیسے اس شخص کو دیدیئے اور فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص کوئی تنگدست ہو تو وہ اپنی ذات سے صدقے کا آغاز کرے اگر بچ جائے تو اپنے بچوں پر پھر اپنے قریبی رشتہ داروں پر اور پھر دائیں بائیں خرچ کرے۔

【159】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ایک مرتبہ مکہ مکرمہ سے غروب آفتاب کے وقت روانہ ہوئے لیکن نماز مقام سرف میں پہنچ کر پڑھی جو مکہ مکرمہ سے نو میل کی مسافت پر واقع ہے۔

【160】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ پانچوں فرض نمازوں کی مثال اس نہر کی سی ہے جو تم میں سے کسی کے دروازے پر بہہ رہی ہو اور وہ اس میں روزانہ پانچ مرتبہ غسل کرتا ہو۔

【161】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھے تو اپنے بازو کتے کی طرح نہ بچھائے۔

【162】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم سرسبز و شاداب علاقے میں سفر کرو تو اپنی سواریوں کو وہاں کی شادابی سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیا کرو اور منزل سے آگے نہ بڑھا کرو اور جب خشک زمین میں سفر کرنے کا اتفاق ہو تو تیزی سے وہاں سے گذر جایا کرو اور اس صورت میں رات کے اندھیرے میں سفر کرنے کو ترجیح دیا کرو کیونکہ رات کے وقت ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گویا زمین لپٹی جا رہی ہے اور اگر راستے سے بھٹک جاؤ تو اذان دیا کرو نیز راستے کے بیچ میں کھڑے ہو کر نماز پڑھنے اور وہاں پڑاؤ کرنے سے گریز کیا کرو کیونکہ وہ سانپوں اور درندوں کے ٹھکانے ہوتے ہیں اور یہاں قضا حاجت بھی نہ کیا کرو کیونکہ یہ لعنت کا سبب ہے۔

【163】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک گواہ کی موجودگی میں مدعی سے قسم لے کر اس کے حق میں فیصلہ کردیا (گویا قسم کو دوسرا گواہ تسلیم کرلیا)

【164】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ اور آپ کے صحابہ نے حج کا احرام باندھا اس دن سوائے نبی ﷺ اور حضرت طلحہ کے کسی کے پاس ہدی کا جانور نہ تھا حضرت علی یمن سے آئے تھے تو ان کے پاس بھی ہدی کا جانور تھا اور انہوں نے کہا تھا کہ میں نے اسی نیت سے احرام باندھا تھا جس نیت سے نبی ﷺ نے باندھا ہے نبی ﷺ نے اپنے صحابہ کو حکم دیا تھا کہ اسے عمرہ کا احرام قرار دے کر طواف سعی کرلیں پھر بال کٹوا کر حلال ہوجائیں البتہ جن کے پاس ہدی کا جانور ہو وہ ایسا نہ کریں اس پر لوگ آپس میں کہنے لگے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب ہم منیٰ کی طرف روانہ ہوں تو ہماری شرمگاہوں سے ناپاک قطرات ٹپک رہے ہوں نبی ﷺ کو یہ بات معلوم ہوئی تو فرمایا کہ اگر میرے سامنے وہ بات پہلے ہی آجاتی جو بعد میں آئیں تو میں اپنے ساتھ قربانی کا جانور نہ لاتا اور اگر میرے ساتھ ہدی کا جانور نہ ہوتا تو میں بھی حلال ہوجاتا حضرت عائشہ اس دوران میں تھیں چناچہ انہوں نے سارے مناسک حج تو ادا کرلے البتہ طواف نہیں کیا اور جب فارغ ہوگئیں تو طواف کرلیا اور کہنے لگے یارسول اللہ آپ لوگ حج اور عمرے کے ساتھ روانہ ہوں اور میں صرف حج کے ساتھ ؟ نبی ﷺ نے ان کے بھائی عبدالرحمن کو حکم دیا کہ وہ انہیں تنعیم لے جائیں چناچہ حضرت عائشہ نے حج کے بعد ذی الحجہ میں ہی عمرہ کیا۔ اور سراقہ بن مالک جمرہ عقبہ کی رمی کے وقت نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ یہ حکم آپ کے لئے خاص ہے ؟ فرمایا یہی حکم ہمیشہ کے لئے ہے۔

【165】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حالت احرام میں اپنے کو ل ہے کی ہڈیاں یا کمر میں موچ آجانے کی وجہ سے سینگی لگوائی تھی۔

【166】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اپنے وصال سے چند دن یا ایک ماہ قبل فرمایا تھا کہ آج جو شخص زندہ ہے سو سال نہیں گذرنے پائیں گے کہ وہ زندہ رہے۔

【167】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ایک درخت کی جڑ یا تنے پر سہارا لگا کر خطبہ ارشاد فرمایا کرتے تھے جب منبر بن گیا تو لکڑی کا وہ تنا اس طرح رونے لگا کہ مسجد میں موجود سارے لوگوں نے اس کی آواز سنی نبی ﷺ اس کے پاس چل کر آئے اور اپنا دست مبارک اس پر رکھا تو وہ خاموش ہوا بعض راوی یہ بھی کہتے ہیں کہ اگر نبی ﷺ ان کے پاس نہ جاتے تو وہ قیامت تک روتا ہی رہتا۔

【168】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم رات کے وقت کتے کے بھونکنے یا گدھے کے چلانے کی آواز سنو تو اللہ کی پناہ مانگا کرو کیونکہ یہ جانور وہ چیزیں دیکھتے ہیں جو تم نہیں دیکھ سکتے جب رات ڈھل جائے تو گھر سے کم نکلا کرو کیونکہ رات کے وقت اللہ تعالیٰ اپنی بہت سی مخلوق کو پھیلا دیتا ہے جیسے چاہتا ہے دروازے بند کرتے وقت اللہ کا نام لے لیا کرو کیونکہ جس دروازے کو بند کرتے وقت اللہ کا نام لے لیا جائے اسے شیطان نہیں کھول سکتا مشکیزوں کا منہ باندھ دیا کرو مٹکے ڈھک دیا کرو اور برتنوں کو اوندھا کردیا کرو۔

【169】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ کے دست حق پرست پر بیعت کرلی کچھ ہی عرصے میں اسے بہت تیز بخار ہوگیا وہ نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میری بیعت فسخ کر دیجئے نبی ﷺ نے انکار کردیا تین مرتبہ ایسا ہی ہوا چوتھی مرتبہ وہ نہ آیا نبی ﷺ نے معلوم کیا تو صحابہ نے بتایا کہ وہ مدینہ منورہ سے چلا گیا ہے اس پر نبی ﷺ نے فرمایا کہ مدینہ منورہ بھٹی کی طرح ہے جو اپنے میل کچیل کو دور کردیتی ہے اور عمدہ چیز کو چمکدار اور صاف ستھرا کردیتی ہے۔

【170】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جس شخص کے تین بچے فوت ہوجائیں اور وہ ان پر صبر کرے تو جنت میں داخل ہوگا ہم نے پوچھا یا رسول اللہ اگر کسی کے دو بچے فوت ہوجائیں تو ؟ فرمایا تب بھی یہی حکم ہے راوی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے عرض کیا کہ میرا خیال ہے کہ اگر آپ لوگ ایک کے بارے میں پوچھتے تو نبی ﷺ فرما دیتے کہ ایک کا بھی یہی حکم ہے حضرت جابر (رض) نے فرمادیا واللہ میر ابھی یہی خیال ہے۔

【171】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے تین سو افراد پر مشتمل ایک دستہ بھیجا اور ان پر حضرت ابوعبید بن جراح کو امیر مقرر کردیا راستے میں ہمارا زاد سفرختم ہوگیا حضرت ابوعبید نے تمام لوگوں کا توشہ ایک برتن میں اکٹھا کیا اور اس میں سے کھانے کے لئے دیتے رہے ہمیں روزانہ کی صرف ایک کھجور ملتی تھی ایک آدمی نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا اے ابوعبداللہ ایک کھجور سے آپ کا کیا بنتا ہوگا ؟ انہوں نے فرمایا یہ تو ہمیں اس وقت پتہ چلا جب وہ ایک کھجور بھی ملناختم ہوگئی اسی دوران ہمارا گذر بڑے ٹیلے کی مانند ایک بہت بڑی مچھلی پر ہوا جو سمندر نے باہر پھینک دی تھی لشکر اسے اٹھارہ دن تک کھاتے رہے پھر حضرت عبید نے اس مچھلی کی دو پسلیاں لے کر انہیں نصب کیا پھر ایک سواری کو اس کے نیچے سے گذارا تو پھر بھی وہ اس کی پسلی سے نہیں ٹکرایا۔

【172】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

یحییٰ بن ابی کثیر کہتے ہیں کہ میں نے ابوسلمہ سے پوچھا کہ سب سے پہلے قرآن کا کون ساحصہ نازل ہوا تھا انہوں نے سورت مدثر کا نام لیا میں نے عرض کیا کہ سب سے پہلے سورت اقراء نازل نہیں ہوئی تھی ؟ انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے یہی سوال کیا تھا تو انہوں نے یہ جواب دیا تھا اور میں نے بھی یہی سوال پوچھا تھا تو انہوں نے فرمایا تھا کہ میں تم سے وہ بات بیان کر رہاہوں جو خود نبی ﷺ نے ہمیں بتائی تھی۔ نبی ﷺ نے فرمایا تھا کہ میں ایک مہینہ تک غار حرا کا پڑوس رہا جب میں ایک ماہ کی مدت پوری کر کے پہاڑ سے نیچے اترا اور بطن وادی میں پہنچا تو مجھے کسی نے آواز دی میں نے اپنے آگے پیچھے اور دائیں بائیں دیکھا لیکن مجھے کوئی نظر نہ آیا تھوڑی دیر بعد پھر وہ آواز آئی میں نے دوبارہ چاروں طرف دیکھا لیکن کوئی نظر نہ آیا تیسری مرتبہ وہ آواز آئی تو میں نے سر اٹھا کر دیکھا وہاں حضرت جبرائیل فضاء میں اپنے تخت پر نظر آئے یہ دیکھ کر مجھ پر شدید کپکپی طاری ہوگئی اور میں نے خدیجہ کے پاس آ کر کہا کہ مجھے کوئی موٹا کمبل اوڑھادو چناچہ انہوں نے مجھے کمبل اوڑھادیا اور مجھ پر پانی بہایا اس موقع پر اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی یا ایھا المدثر قم فانذر الی آخرہ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【173】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے لئے ایک مشکیزے میں نبیذ بنائی جاتی تھی اور اگر وہ مشکیزہ نہ ہوتا تو پتھر کی ہنڈیا میں بنالی جاتی تھی۔

【174】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی ﷺ سے سینگی لگانے کی اجرت کے متعلق سوال پوچھا تو آپ نے فرمایا ان پیسوں کا چارہ خرید کر اپنے اونٹ کو کھلا دینا۔

【175】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کوئی شہری کسی دیہاتی کے لئے بیع نہ کرے لوگوں کو چھوڑ دو تاکہ اللہ انہیں ایک دوسرے سے رزق عطاء فرمائے۔

【176】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا تم میں سے جس شخص کے پاس زمین یا باغ ہو وہ اپنے شریک کے سامنے پیشکش کئے بغیر کسی دوسرے کے ہاتھ اسے فروخت نہ کرے۔

【177】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا مجھے ایسا محسوس ہوا کہ گویا میری گردن ماردی گئی ہے نبی ﷺ نے فرمایا تم شیطان کے کھیل تماشوں کو " جو وہ تمہارے ساتھ کھیلتا ہے " دوسروں کے سامنے کیوں بیان کرتے ہو ؟

【178】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ سے جب بھی کسی چیز کے متعلق سوال کی گیا تو آپ نے " نہیں " کبھی نہیں فرمایا۔

【179】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب میرے والد صاحب غزوہ احد میں شہید ہوئے اور انہیں نبی ﷺ کے سامنے لا کر رکھا گیا ان پر کپڑا ڈھانپ دیا گیا تھا تو میں ان کے چہرے پر سے کپڑا ہٹانے لگا لوگوں نے مجھے منع کرنا شروع کردیا لیکن نبی ﷺ نے مجھے منع نہیں کیا اسی اثناء میں نبی ﷺ نے ایک عورت کے رونے کی آواز سنی نبی ﷺ نے فرمایا یہ کون ہے لوگوں نے بتایا بنت و عمر یا اخت عمرو نبی ﷺ نے فرمایا تم کیوں رو رہی ہو فرشتے اس پر مسلسل سایہ کئے رہے یہاں تک کہ اسے اٹھالیا گیا۔

【180】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم میں سے کسی شخص کے یہاں لڑکا پیدا ہوا اس نے اس کا نام " قاسم " رکھ دیا ہم نے اس سے کہا کہ ہم تمہاری کنیت ابوالقاسم رکھ کر تمہاری آنکھیں ٹھنڈی نہ کریں گے اس پر وہ شخص نبی ﷺ کے پاس آیا اور ساری بات ذکر کی نبی ﷺ نے اس سے فرمایا کہ تم اپنے بیٹے کا نام عبدالرحمن رکھ دو ۔

【181】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے غزوہ خندق کے دن لوگوں کو (دشمن کی خبر لانے کے لئے) تین مرتبہ ترغیب دی اور تینوں مرتبہ حضرت زبیر نے اپنے آپ کو اس خدمت کے لئے پیش کیا جس پر نبی ﷺ نے فرمایا ہر نبی ﷺ کا ایک حواری ہوتا ہے اور میرے حواری حضرت زبیر ہیں۔

【182】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ اور حضرت صدیق اکبر چلتے ہوئے میرے یہاں تشریف لائے میں اس وقت اتنا بیمار تھا کہ ہوش و حواس سے بھی بیگانہ تھا نبی ﷺ نے وضو کر کے وہ پانی مجھ پر بہا دیا مجھے ہوش آگیا اور میں نے عرض کیا کہ میرے ورثاء میں تو سوائے بہنوں کے کوئی نہیں میراث کیسے تقسیم ہوگی اس پر تقسیم وراثت والی آیت نازل ہوئی۔

【183】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے گوشت تناول فرمایا اور نیا وضو کئے بغیر ہی نماز پڑھ لی حضرت صدیق اکبر نے بکری کی پیوسی نوش فرمائی اور تازہ وضو کئے بغیر ہی نماز پڑھ لی اسی طرح حضرت عمر نے گوشت تناول فرما لیا اور تازہ وضو کئے بغیر ہی نماز پڑھ لی۔

【184】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ کے دست حق پر ہجرت کی بیعت کرلی کچھ ہی عرصے میں اسے بہت تیز بخار ہوگیا وہ نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میری بیعت فسخ کر دیجئے نبی ﷺ نے انکار کردیا تین مرتبہ ایسا ہی ہوا چوتھی مرتبہ وہ نہ آیا نبی ﷺ نے معلوم کیا تو صحابہ نے بتایا کہ وہ مدینہ منورہ سے فرار ہوگیا ہے اس پر نبی ﷺ نے فرمایا کہ مدینہ منورہ بھٹی کی طرح ہے جو اپنے میل کچیل کو دور کردیتی ہے اور عمدہ چیز کو چمکدار اور صاف ستھرا کردیتی ہے۔

【185】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ اگر بحرین سے مال آگیا تو میں تمہیں اتنا اور اتنا اور اتنا دوں گا نبی ﷺ کے وصال کے بعد جب بحرین سے مال آیا تو حضرت صدیق اکبرنے اعلان کردیا کہ جس شخص کا نبی ﷺ پر کوئی قرض ہو یا نبی ﷺ نے اس سے کچھ دینے کا وعدہ فرما رکھا ہو وہ ہمارے پاس آئے چناچہ میں ان کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا ہے تھا اگر بحرین سے مال آگیا تو میں تمہیں اتنا اتنا اور اتنادوں گا حضرت صدیق اکبرنے فرمایا تم لے لو چناچہ میں نے ان سے مال لے لیا بعض سننے والے کہتے ہیں کہ میں نے انہیں گنا تو وہ پانچ سو درہم تھے جو میں نے لے لئے۔ پھر میں دوبارہ تین مرتبہ ان کے پاس آیا لیکن انہوں نے مجھے کچھ پیسے نہ دیئے تیسری مرتبہ میں نے ان سے عرض کیا کہ یا تو آپ مجھے عطاء کریں ورنہ میں سمجھوں گا کہ آپ میرے سامنے بخل کر رہے ہیں حضرت صدیق اکبر نے فرمایا کہ یہ تم مجھ سے بخل کرنے کا کہہ رہے ہو بخل سے بڑھ کر کون سی بیماری ہوسکتی ہے ؟ تم نے جب پہلی مرتبہ مجھ سے درخواست کی تھی میں نے اسی وقت ارادہ کرلیا تھا کہ میں تمہیں ضرور دوں گا۔

【186】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص ماہ رمضان کے روزے رکھنے کے بعد شوال کے چھ روزے رکھ لے تو یہ ایسے ہے جیسے اس نے پورا سال روزے رکھے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【187】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں رات کے وقت شہر میں داخل ہو کر بلا اطلاع اپنے گھر جانے سے منع فرمایا ہے لیکن ان کے بعد ہم اس طرح کرنے لگے۔

【188】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب شہدا احد کو ان کی جگہ سے اٹھایا جانے لگا تو نبی ﷺ کے منادی نے اعلان کردیا کہ شہدا کو ان کی اپنی جگہوں پر واپس پہنچا دو ۔

【189】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تم نے شادی کرلی ہے ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں ! پوچھا کنواری سے یا شوہر دیدہ سے ؟ میں نے عرض کیا شوہر دیدہ سے نبی ﷺ نے فرمایا کنواری سے نکاح کیوں نہیں کیا کہ تم اس سے کھیلتے اور وہ تم سے کھیلتی ؟ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ میرے والد صاحب غزوہ احد میں شہید ہوگئے تھے اور انہوں نے سات بیٹیاں چھوڑیں میں نے ان ہی جیسی بیوقوف کو لانا مناسب نہ سمجھا میں نے سوچا کہ ایسی عورت ہو جو ان کی دیکھ بھال کرسکے نبی ﷺ نے فرمایا تم نے صحیح کیا۔

【190】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت معاذ بن جبل ابتداء نماز عشاء کے ساتھ پڑھتے تھے پھر اپنی قوم میں جا کر انہیں وہی نماز پڑھادیتے تھے ایک مرتبہ نبی ﷺ نے نماز عشاء کو موخر کردیا۔ حضرت معاذ نے نبی ﷺ کے ہمراہ نماز پڑھی اور اپنی قوم میں آ کر سورت بقرہ کی تلاوت شروع کردی ایک آدمی نے یہ دیکھا اپنی نماز پڑھی اور چلا گیا بعد میں اسے کسی نے کہا کہ تم منافق ہوگئے ہو اس نے کہا میں تو منافق نہیں ہوں پھر اس نے یہ بات نبی ﷺ سے جاکرذکر کی کہ معاذ آپ کے ساتھ نماز پڑھتے ہیں پھر واپس آکر ہماری امامت کرتے ہیں ہم لوگ کھیتی باڑی کرتے ہیں اور اپنے ہاتھوں سے محنت کرنے والے ہیں انہوں نے آکر ہمیں نماز پڑھائی تو سورت بقرہ شروع کردی نبی ﷺ نے ان سے دو مرتبہ فرمایا معاذ تم لوگوں کو فتنہ میں مبتلا کرنا چاہتے ہو تم سورت اعلی اور سورت شمس کیوں نہیں پڑھتے ؟۔

【191】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جنگ " چال " کا نام ہے۔

【192】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے ایک صاحب آئے اور بیٹھ گئے نبی ﷺ نے ان سے پوچھا کہ کیا تم نے نماز پڑھی ہے انہوں نے کہا نہیں نبی ﷺ نے انہیں دو رکعتیں پڑھنے کا حکم دیا۔

【193】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

سفیان کہتے ہیں کہ میں نے عمرو سے پوچھا کہ آپ نے جابر (رض) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ایک آدمی مسجد نبوی میں گذر رہا تھا اس کے ہاتھ میں کچھ تیر تھے تو نبی ﷺ نے اس سے فرمایا کہ اس کے پھل کا رخ سامنے کی طرف کرنے کے بجائے اپنی طرف پھیر لو ؟ انہوں نے اثبات میں جواب دیا۔

【194】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مدبر غلام کو بیچا جسے ابن نحام نے خرید لیا وہ قبطی غلام تھا اور حضرت عبداللہ بن زبیر کی خلافت کے پہلے سال ہی فوت ہوگیا تھا اسے ایک انصاری نے مدبر بنا لیا تھا جس کے علاوہ اس کے پاس کسی قسم کا کوئی مال نہ تھا۔

【195】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ جہنم سے کچھ لوگوں کو نکال کر جنت میں داخل فرمائیں گے۔

【196】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ غزوہ حدیبیہ کے موقع پر ہماری تعداد چودہ سو نفسوں پر مشتمل تھی نبی ﷺ نے ہم سے فرمایا کہ آج تم لوگ روئے زمین کے تمام لوگوں سے بہتر ہو۔

【197】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ غزوہ احد کے موقع پر ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ اگر میں شہید ہوگیا تو کہاں جاؤں گا تو فرمایا کہ جنت میں یہ سن کر اس نے اپنے ہاتھ کی کھجوروں کو ایک طرف رکھ دیا اور میدان کار زار میں کود پڑا حتی کہ جام شہادت نوش کرلیا۔

【198】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں ایک سفر میں تین سو سواریاں کے ساتھ بھیجا تھا ہمارے امیر حضرت ابوعبیدہ بن جرح تھے ہم نے ساحل پر قیام کیا ہمارا زاد راہ ختم ہوگیا اور ہمیں درختوں کے پتے کھانے پڑے سمندر نے عنبر نامی ایک مچھلی باہر پھینک دی جسے ہمیں نے نصف ماہ تک کھاتے رہے یہاں تک کہ ہمارے جسم خوب صحت مند ہوگئے ایک دن حضرت عبیدہ نے اس کی ایک پسلی لے کر کھڑی کی اور سب سے لمبے اونٹ کو اس کے نیچے سے گزارا تو وہ گذ رگیا اور ایک دن تین تین اونٹ ذبح کرتا رہا پھر حضرت ابوعبیدہ نے اسے منع کردیا۔

【199】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی کہ اللہ اس بات پر قادر ہے کہ تمہارے اوپر سے عذاب بھیج دے تو نبی ﷺ نے فرمایا اے اللہ میں تیری ذات کی پناہ میں آتا ہوں پھر جب اگلا ٹکڑا نازل ہوا یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے تو نبی ﷺ نے پھر فرمایا اے اللہ میں تیری ذات کی پناہ چاہتا ہوں پھر جب اگلا ٹکڑا نازل ہوا یا تمہیں مختلف حصوں میں خلط ملط کردے اور ایک دوسرے کے ذریعے عذاب کا مزہ چکھائے تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہ پہلے کی نسبت زیادہ ہلکا اور آسان ہے۔

【200】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عمرو کہتے ہیں کہ علماء میں ایک مرتبہ اس بات کا ذکر ہوا کہ اگر کوئی آدمی عمرہ کا احرام باندھے پھر حلال ہوجائے تو کیا وہ صفا مروہ کی سعی کئے بغیر آسکتا ہے میں نے یہ مسئلہ پوچھا حضرت جابر (رض) سے تو انہوں نے فرمایا کہ جب تک صفا مروہ کے درمیان سعی نہ کرلے اس وقت تک حلال نہیں ہوگا یہی سوال میں نے حضرت ابن عمر سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ جب مکہ مکرمہ تشریف لائے تو آپ نے خانہ کعبہ کے گرد طواف کے سات چکر لگائے مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعتیں پڑھیں اور صفا مروہ کے درمیان سعی کی تھی پھر فرمایا کہ تمہارے لئے پیغمبر اللہ کی ذات میں بہترین نمونہ ہے۔

【201】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں جبکہ قرآن کریم کا نزول ہو رہا تھا ہم اس وقت بھی عزل کرتے تھے (آب حیات کا باہر خارج کرنا)

【202】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم حج کی قربانی کے جانور کا گوشت نبی ﷺ کے دور باسعادت میں مدینہ منورہ لے آتے تھے۔

【203】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے کئی سالوں کے ٹھیکے پر پھلوں کی بیع سے اور مشتری (خریدنے والا) کو نقصان پہنچانے سے منع فرمایا ہے۔

【204】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مرتبہ فرمایا میں جنت میں داخل ہوا تو ایک محل نظر آیا تو وہاں مجھے ایک آواز سنائی دی میں نے پوچھا کہ یہ محل کس کا ہے فرمایا گیا کہ یہ عمر کا ہے میں اس میں داخل ہونا چاہا لیکن اے ابوحفص مجھے تمہاری غیرت کا خیال آگیا اس پر حضرت عمر رو پڑے اور کہنے لگے یا رسول اللہ کیا آپ پر غیرت کا اظہار کیا جائے گا۔

【205】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت عائشہ کے پاس تشریف لائے تو وہ رو رہی تھیں تو نبی ﷺ نے ان سے رونے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے کہا میں اس بات پر رو رہی ہوں کہ سب لوگ احرام کھول کر ہلال ہوچکے لیکن میں اب تک نہیں ہوسکی لوگوں نے طواف کرلیا لیکن میں اب تک نہ کرسکی اور حج کے ایام سر پر ہیں نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہ تو ایسی چیز ہے جو اللہ نے ساری بیٹیوں کے لئے لکھ دی ہیں اس لئے تم غسل کر کے حج کا احرام باندھ لو اور حج کرلو چناچہ انہوں نے ایسا ہی کیا۔ اور مجبوری سے فراغت کے بعد نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ بیت اللہ کا طواف اور صفا مروہ کے درمیان سعی کرلو اس طرح تم اپنے حج اور عمرہ کے احرام کی پابندیوں سے آزاد ہوجاؤ گی۔ وہ کہنے لگی کہ یا رسول اللہ میرے دل میں ہمیشہ اس بات کی خلش رہے گی کہ میں نے حج تک کوئی طواف نہیں کیا اس پر نبی ﷺ نے ان کے بھائی عبدالرحمن (رض) کہا کہ انہیں لے جاؤ اور تنعیم سے عمرہ کرواؤ۔

【206】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے صدیق اکبر سے پوچھا کہ آپ نماز وتر کب پڑھتے ہیں انہوں نے عرض کیا نماز عشاء کے بعد رات کے پہلے پہر میں یہی سوال نبی ﷺ نے حضرت عمر سے پوچھا تو انہوں نے عرض کیا رات کے آخری پہر میں نبی ﷺ نے فرمایا کہ ابوبکر تم نے اس پہلو کو ترجیح دی جس میں اعتماد ہے اور عمر نے اس پہلو کو ترجیح دی جس میں قوت ہے۔

【207】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہم سے فرمایا کہ غیرحاضر شوہر والی عورت کے پاس مت جایا کرو کیونکہ شیطان انسان کے جسم میں خون کی طرح دوڑتا ہے۔ ہم نے پوچھا کہ یا رسول اللہ کیا آپ کے جسم میں فرمایا ہاں اللہ نے اس پر میری مدد فرمائی اور وہ تابع فرمان ہوگیا ہے۔

【208】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت عبداللہ بن عمرو اور جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص کسی ایسے غلام کو بیچے جس کے پاس مال ہو تو اس کا مال بائع (بچنے والا) کا ہوگا الاّ یہ کہ مشتری (خریدنے والا) شرط لگا دے۔ ( اور جو شخص کھجور کی پیوند کاری کر کے اسے بیچے تو پھل اس کی ملکیت میں ہوگا الاّ یہ کہ مشتری (خریدنے والا) درخت کے پھل سمیت خریدنے کی شرط لگا دے۔

【209】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے جس شخص کے پاس زمین یا باغ ہو اور وہ اپناحصہ بیچنا چاہے تو وہ اپنے شریک کے سامنے پیش کش کئے بغیر کسی دوسرے کے سامنے اسے فروخت نہ کرے اگر وہ اس کو خرید لیں تو قیمت کے بدلے وہی اس کے زیادہ حق دار ہیں۔

【210】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے انسان کو شہر میں داخل ہو کر اپنے گھر جانے سے منع فرمایا ہے۔

【211】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں بارگاہ میں حاضر ہوا نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ اگر بحرین سے مال آگیا تو میں تمہیں اتنا اور اتنا اور اتنا دوں گا لیکن بحرین کا مال غنیمت آنے سے پہلے ہی نبی ﷺ کا وصال ہوگیا نبی ﷺ کے وصال کے بعد جب بحرین سے مال آیا تو میں حضرت صدیق اکبر کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا ہے تھا اگر بحرین سے مال آگیا تو میں تمہیں اتنا اتنا اور اتنادوں گا حضرت صدیق اکبرنے فرمایا تم لے لو چناچہ میں نے ان سے مال لے لیا پھر انہوں نے فرمایا کہ سال گذرنے سے پہلے تم پر اس کی کوئی زکوٰۃ نہیں ہے۔ میں نے انہیں گنا تو وہ پندرہ سو درہم تھے۔

【212】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں بغیر اذان و اقامت کے نماز پڑھائی نماز کے بعد ہم سے خطاب کیا اور فارغ ہونے کے بعد منبر سے اتر کر خواتین کے پاس تشریف لائے اور انہیں وعظ و نصیحت فرمائی اس دوران آپ کے ساتھ حضرت بلال بھی تھے دوسرا کوئی نہ تھا نبی ﷺ نے انہیں صدقہ کرنے کا حکم دیا تو عورتیں اپنی بالیاں اور انگوٹھیاں بلال کے حوالے کرنے لگیں۔

【213】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ذیال بن حرملہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے بیعت رضوان کے شرکاء کی تعداد معلوم کی تو انہوں نے فرمایا کہ ہماری تعداد صرف چودہ سو افراد تھی۔

【214】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

اور فرمایا کہ نبی ﷺ اپنے ہاتھ اٹھایا کرتے تھے نماز میں ہر تکبیر کے ساتھ۔

【215】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دو جانوروں کی ایک کے بدلے ادھار خریدو فروخت سے منع کیا ہے البتہ اگر نقد معاملہ ہو تو پھر کوئی حرج نہیں ہے۔ عبداللہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد امام احمد سے عرض کیا میں نے ابوخیثمہ کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ نصر بن باب نامی راوی کذاب ہیں اس پر انہوں نے استغفر اللہ کہا اور تعجب کرنے لگے کہ کذاب۔ محدثین کے انہیں مطعون کرنے کی وجہ صرف یہ ہے کہ انہوں نے ابراہیم الصائغ سے حدیث روایت کی ہے اور ابراہیم الصائغ ان کے اہل شہر میں سے ہیں لہذا ان سے سماع کوئی تعجب کی چیز نہیں ہے۔

【216】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب خانہ کعبہ کی تعمیر شروع ہوئی تو نبی ﷺ اور حضرت عباس پتھر اٹھا اٹھا کر لانے لگے حضرت عباس کہنے لگے اے بھتیجے کہ اپنا تہبند اتار کر کندھے پر رکھ لیں تاکہ پتھر سے کندھے زخمی نہ ہوجائیں تو نبی ﷺ نے ایسا کرنا چاہا تو بےہوش کر گرپڑے اور اس دن کے بعد نبی ﷺ کو کبھی کپڑوں سے خالی جسم نہیں دیکھا گیا۔

【217】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ کسی سفر سے واپس آرہے تھے جب ہم نجار کے ایک باغ کے قریب پہنچے تو پتہ چلا کہ اس باغ میں ایک اونٹ ہے جو باغ میں داخل ہونے والے ہر شخص پر حملہ کردیتا ہے لوگوں نے یہ بات نبی ﷺ سے ذکر کی تو نبی ﷺ اس باغ میں تشریف لائے اور اس اونٹ کو بلایا وہ اپنی گردن جھکائے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوگیا اور آپ کے سامنے آ کر بیٹھ گیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ اس کی لگام لاؤ وہ لگام اس کے منہ میں ڈال کر اونٹ اس کے مالک کے حوالے کردیا پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ آسمان و زمین کے درمیان جتنی چیزیں ہیں سوائے نافرمان جنات اور انسانوں کے سب جانتے ہیں کہ میں اللہ کا رسول ہوں۔

【218】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ہمیں خطبہ دیا اور اللہ کی حمد وثناء بیان کرنے کے بعد فرمایا سب سے سچی بات کتاب اللہ ہے سب سے افضل طریقہ محمد کا طریقہ ہے بدترین چیز نو ایجاد ہیں اور ہر بدعت گمراہی ہے پھر جوں جوں آپ قیامت کا تذکرہ فرمانے لگے آپ کی آواز بلند ہوتی جاتی رہی پھر فرمایا قیامت تم پر آگئی ہے مجھے اور قیامت کو اس طرح بھیجا گیا ہے یہ کہہ کر آپ نے اپنی شہادت کی انگلی اور درمیانی انگلی سے اشارہ کیا تم پر صبح کو قیامت آگئی ہے یا شام کو، جو شخص مال و دولت چھوڑ جائے وہ اس کے اہل خانہ کا ہے اور جو شخص قرض یا بچے چھوڑ دے وہ میرے ذمہ ہے۔

【219】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں رسول اللہ کے ہم رکاب نجد کی طرف جہاد کے لئے گیا اور واپسی میں بھی ہم رکاب تھا واپسی پر ایک بڑی خاردار درختوں والی وادی میں دوپہر کا وقت ہوا تو رسول اللہ وہیں اتر گئے سب لوگ ادھرادھر درختوں کے سایہ میں چلے گئے حضور ایک کیکر کے درخت کے نیچے آرام فرمانے کے لئے اترے درخت سے تلوار لٹکا دی اور ہم سب سو گئے تھوڑی دیر سوئے تھے کہ بیدار ہوگئے کیا دیکھتے ہیں کہ رسول اللہ ہم کو بلا رہے ہیں اور آپ کے پاس ایک دیہاتی بیٹھا ہوا ہے حضور نے فرمایا سوتے میں اس شخص نے میری ہی تلوار مجھ پر کھینچی میں جاگ اٹھا دیکھا کہ اس کے ہاتھ میں ننگی تلوار ہے اس نے کہا اب تم کو میرے ہاتھ سے کون بچائے گا میں نے کہا اللہ بچائے گا خوف کے مارے تلوار اس کے ہاتھ سے گر پڑی حضرت جابر (رض) کہتے ہیں کہ حضور نے اس سے بدلہ نہ لیا حالانکہ اس نے ایسا کیا تھا۔

【220】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ جیش خبط کے ساتھ جس کے امیر حضرت ابوعبیدہ تھے جہاد میں شریک ہوئے راستے میں بھوک کی شدت نے ہمیں بہت تنگ کیا اسی اثناء میں سمندر نے ہمارے لئے اتنی بڑی مچھلی باہر پھینک دی کہ ہم نے اس سے پہلے اتنی بڑی مچھلی نہ دیکھی تھی اسے عنبر کہا جاتا تھا ہم اسے نصف ماہ تک کھاتے رہے حضرت ابوعبیدہ نے اس کی ایک ہڈی لے کر اسے گاڑا تو سوار بھی اس کے نیچے سے باآسانی سے گذر جاتا تھا۔ گذشتہ روایت حضرت جابر (رض) سے اس طرح بھی مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں ایک غزوہ میں زاد راہ کے طور پر کھجوروں کی ایک تھیلی عطا فرمائی اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں حضرت ابوعبیدہ پہلے تو ہمیں ایک ایک مٹھی کھجوریں دیتے رہے پھر ایک کھجور دینے لگے راوی نے پوچھا کہ آپ ایک کھجور کا کیا کرتے ہوں گے انہوں نے جواب دیا کہ ہم بچوں کی طرح اسے چباتے اور چوستے رہتے پھر اس پر پانی پی لیتے اور رات تک ہمارا یہی کھانا ہوتا تھا۔ پھر جب کھجوریں ختم ہوگئی تو ہم اپنی لاٹھیوں سے جھاڑ کر درختوں کے پتے گراتے انہیں پانی میں بھگوتے اور کھالیتے اس طرح ہم شدید بھوک میں مبتلا ہوگئے ایک دن ہم ساحل سمندر پر گئے ہوئے تھے سمندر نے ہمارے لئے ایک مری ہوئی مچھلی پھینکی پہلے تو حضرت ابوعبیدہ کہنے لگے کہ یہ مردار ہے پھر فرمایا کہ ہم غازی اور بھوکے ہیں اس لئے اسے کھاؤ ہم وہاں ایک مہینہ رہے ہم تین سو افراد تھے اور اسے کھا کر خوب صحت مند ہوگئے ہم دیکھتے تھے کہ ہم اس کی آنکھوں کے سوراخوں سے مٹکے سے روغن نکالتے تھے اور اس کا گوشت بیل کی طرح کاٹتے تھے۔ حضرت ابوعبیدہ اس کی ایک پسلی کھڑے کرتے اور اونٹ پر سوار آدمی بھی اس کے نیچے سے گذر جاتا تھا اور پانچ آدمیوں کا ایک گروہ اس کی آنکھوں کے سوراخ میں بیٹھ جاتا تھا ہم نے اسے خوب کھایا اور اس کا روغن جسم پر ملا یہاں تک کہ ہمارے جسم تندرست ہوگئے اور ہمارے رخسار بھر گئے اور مدینہ واپسی کے بعد ہم نے نبی ﷺ سے اس کا تذکرہ کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا یہ خدائی رزق تھا جو اللہ نے تمہیں عطا کیا تھا اگر تمہارے پاس اس کا کچھ حصہ ہو تو ہمیں بھی کھلاؤ ہمارے پاس اس کا کچھ حصہ تھا جو ہم نے نبی ﷺ کی خدمت میں بھیج دیا اور نبی ﷺ نے بھی اس میں سے تناول فرمایا۔

【221】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے اس طرح بھی مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں ایک غزوہ میں زاد راہ کے طور پر کھجوروں کی ایک تھیلی عطا فرمائی اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں حضرت ابوعبیدہ پہلے تو ہمیں ایک ایک مٹھی کھجوریں دیتے رہے پھر ایک کھجور دینے لگے راوی نے پوچھا کہ آپ ایک کھجور کا کیا کرتے ہوں گے انہوں نے جواب دیا کہ ہم بچوں کی طرح اسے چباتے اور چوستے رہتے پھر اس پر پانی پی لیتے اور رات تک ہمارا یہی کھانا ہوتا تھا پھر جب کھجوریں ختم ہوگئی تو ہم اپنی لاٹھیوں سے جھاڑ کر درختوں کے پتے گراتے انہیں پانی میں بھگوتے اور کھالیتے اس طرح ہم شدید بھوک میں مبتلا ہوگئے ایک دن ہم ساحل سمندر پر گئے ہوئے تھے سمندر نے ہمارے لئے ایک مری ہوئی مچھلی نکالی پہلے تو حضرت ابوعبیدہ کہنے لگے کہ یہ مردار ہے پھر فرمایا کہ ہم غازی اور بھوکے ہیں اس لئے اسے کھاؤ ہم وہاں ایک مہینہ رہے ہم تین سو افراد تھے اور اسے کھا کر خوب صحت مند ہوگئے ہم دیکھتے تھے کہ ہم اس کی آنکھوں کے سوراخوں سے مٹکے سے روغن نکالتے تھے اور اس کا گوشت بیل کی طرح کاٹتے تھے۔ حضرت ابوعبیدہ اس کی ایک پسلی کھڑے کرتے اور اونٹ پر سوار آدمی بھی اس کے نیچے سے گذر جاتا تھا اور پانچ آدمیوں کا ایک گروہ اس کی آنکھوں کے سوراخ میں بیٹھ جاتا تھا ہم نے اسے خوب کھایا اور اس کا روغن جسم پر ملا یہاں تک کہ ہمارے جسم تندرست ہوگئے اور ہمارے رخسار بھر گئے اور مدینہ واپسی کے بعد ہم نے نبی ﷺ سے اس کا تذکرہ کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا یہ خدائی رزق تھا جو اللہ نے تمہیں عطا کیا تھا اگر تمہارے پاس اس کا کچھ حصہ ہو تو ہمیں بھی کھلاؤ ہمارے پاس اس کا کچھ حصہ تھا جو ہم نے نبی ﷺ کی خدمت میں بھیج دیا اور نبی ﷺ نے بھی اس میں سے تناول فرمایا۔

【222】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص کسی زمین یا باغ میں شریک ہو تو وہ اپنے شریک کے سامنے پیشکش کئے بغیر کسی دوسرے کے ہاتھ اسے فروخت نہ کرے تاکہ اگر اس کی مرضی ہو تو وہ لے لے نہ ہو تو چھوڑ دے۔

【223】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ کوئی شہری کسی دیہاتی کے لئے بیع نہ کرے لوگوں کو چھوڑ دو تاکہ اللہ انہیں ایک دوسرے سے رزق عطا فرمائے۔

【224】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اپنے مال کو اپنے پاس سنبھال کر رکھو کسی کو مت دو اور جو شخص زندگی بھر کے لئے کسی کو کوئی چیز دیدے تو وہ اسی کی ہوجاتی ہے خواہ وہ زندہ ہو یا مرجائے یا اس کی اولاد کو مل جائے۔

【225】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب سورج غروب ہوجائے تو رات کی سیاہی دور ہونے تک اپنے جانوروں اور بچوں کو گھروں سے نہ نکلنے دو کیونکہ جب سورج غروب ہوجاتا ہے تورات کی سیاہی دور ہونے تک شیاطین اترتے رہتے ہیں۔

【226】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت سعد بن معاذ کے بازو کی رگ میں ایک تیر لگ گیا نبی ﷺ نے انہیں اپنے دست مبارک سے چوڑے پھل کے تیر سے داغا وہ سوج گیا تو نبی ﷺ نے دوبارہ داغ دیا۔

【227】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک کپڑے میں لپٹ کر نماز پڑھی کسی نے ابوزبیر سے پوچھا کہ اس سے مراد فرض نماز ہے انہوں نے فرمایا یہ فرض اور غیر فرض دونوں کو شامل ہے۔

【228】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بنومصطلق کی طرف جاتے ہوئے مجھے کسی کام سے بھیج دیا میں واپس آیا تو نبی ﷺ اپنے اونٹ پر نماز پڑھ رہے تھے میں نے بات کرنا چاہی تو نبی ﷺ نے ہاتھ سے اشارہ کیا دو مرتبہ اس طرح ہوا پھر میں نے نبی ﷺ کو قرأت کرتے ہوئے سنا اور نبی ﷺ اپنے سر سے اشارہ فرما رہے تھے نماز سے فراغت کے بعد نبی ﷺ نے فرمایا میں نے جس کام کے لئے تمہیں بھیجا تھا اس کا کیا بنا میں نے جواب اس لئے نہیں دیا تھا کہ میں نماز پڑھ رہا تھا۔

【229】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ میری ایک باندی ہے جو ہماری خدمت بھی کرتی ہے اور پانی بھر کر لاتی ہے میں رات کو اس کے پاس چکر بھی لگاتا ہوں لیکن اس کے ماں بننے کو بھی اچھا سمجھتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ اگر تم چاہتے ہو تو اس سے عزل کرلیا کرو ورنہ جو مقدر میں ہے وہ تو ہو کر رہے گا چناچہ کچھ عرصے بعد وہی آدمی دوبارہ آیا اور کہنے لگا کہ وہ باندی بوجھل ہوگئ ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں نے تمہیں بتادیا تھا کہ جو مقدر میں ہے وہ ہو کر رہے گا۔

【230】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ سفر پر نکلے تو راستے میں بارش ہونے لگی تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے جو شخص اپنے خیمے میں نماز پڑھنا چاہے وہ یہیں نماز پڑھ لے۔

【231】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا وہی جانور ذبح کرلیا کرو جو سال بھر کا ہو البتہ اگر مشکل ہو تو بھیڑ کا چھ ماہ کا بچہ بھی ذبح کرسکتے ہو۔

【232】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا بیماری متعدی ہونے بد شگونی اور بھوت پریت کی کوئی حقیقت نہیں۔

【233】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے پھل کے خوب پک کر عمدہ ہوجانے سے قبل اس کی بیع سے منع فرمایا ہے۔

【234】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جو شخص لوٹ مار کرتا ہے اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں۔

【235】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں ہم لوگ زمین کو بٹائی پردے دیتے تھے جس سے ہمیں کچی اور دوسری کھجوریں مل جاتی تھیں لیکن نبی ﷺ نے فرمادیا کہ جس شخص کے پاس زمین ہو اسے خود کاشت کرنی چاہیے یا اپنے بھائی کو اجازت دے دے ورنہ چھوڑ دے (کرائے پر نہ دے)

【236】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

محمد بن عباد نے حضرت جابر (رض) سے ایک مرتبہ یہ مسئلہ پو چھا کہ کیا نبی ﷺ نے جمعہ کے دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے ؟ انہوں نے فرمایا ہاں اس گھر کے رب کی قسم۔

【237】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دس ذی الحجہ کو گوشت کے وقت جمرہ اولی کو کنکریاں ماریں اور بعد کے دنوں میں زوال کے وقت رمی فرمائی۔

【238】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا روزانہ ہر رات میں ایک ایسی گھڑی ضرور آتی ہے جو اگر کسی بندہ مسلم کو مل جائے تو وہ اللہ سے جو دعاء بھی کرے گا وہ دعاء ضرور قبول ہوگی اور ایسا ہر رات میں ہوتا ہے۔

【239】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ مدینہ منورہ میں ایک قافلہ آیا اس وقت نبی ﷺ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے سب لوگ قافلے کے پیچھے نکل گئے اور صرف بارہ آدمی مسجد میں بیٹھے رہے اس پر یہ آیت نازل ہوئی واذاراواتجاوۃ او لھوا۔ الخ

【240】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص میرے نام پر اپنا نام رکھے وہ میری کنیت پر اپنی کنیت نہ رکھے اور جو میری کنیت اختیار کرے وہ میرے نام پر اپنا نام نہ رکھے۔

【241】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بیع محاقلہ مزابنہ بٹائی کئی سالوں کے ٹھیکے پر پھلوں کی فروخت اور مخصوص درختوں کے استثناء سے منع فرمایا ہے البتہ اس بات کی اجازت دی ہے کہ کوئی شخص اپنے باغ کو عاریۃ کسی غریب کے حوالے کردے۔ فائدہ : ان فقہی اصطلات کے لئے کتب فقہ کی طرف رجوع کیا جائے۔

【242】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ان کے والد حضرت عبداللہ بن عمرو بن حرام شہید ہوئے تو ان پر کچھ قرض تھا میں نے قرض خواہوں سے نبی ﷺ کے ذریعے قرض معاف کرنے کی درخواست کی لیکن انہوں نے انکار کردیا نبی ﷺ نے مجھے فرمایا جا کر کھجوروں کو مختلف قسموں میں تقسیم کر کے عجوہ الگ کرلو عذق زید الگ کرلو اسی طرح دوسری اقسام کو بھی الگ الگ کرلو مجھے بلا لو میں نے ایسا ہی کیا نبی ﷺ تشریف لائے اور سب سے اوپر یا درمیان میں تشریف فرما ہوگئے اور مجھ سے فرمایا لوگوں کو ناپ کردینا شروع کردو چناچہ میں نے لوگوں کو ناپ کردینا شروع کردیا حتی کہ سب کا قرض پورا کردیا اور میری کھجوریں اسی طرح رہ گئیں گویا کہ اس میں سے کچھ بھی کم نہیں ہوا۔

【243】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) اور ابن زبیر سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ٹھیکری کی کنکری سے جمرات کی رمی فرمائی۔

【244】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ٹھیکری کی کنکری سے جمرات کی رمی فرمائی۔

【245】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی ویران بنجر زمین کو آباد کرے اسے اس کا اجر ملے گا اور جتنے جانور اس میں سے کھائیں گے اسے ان سب پر صدقے کا ثواب ملے گا۔

【246】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک انصاری آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو اور کہنے لگا کہ میری ایک باندی ہے جو ہماری خدمت بھی کرتی ہے اور پانی بھی بھر کر لاتی ہے میں رات کو اس کے پاس جا کر " چکر " بھی لگاتا ہوں اور عزل بھی کرتا ہوں اس کے باوجود اس کے یہاں بچہ پیدا ہوگیا نبی ﷺ نے فرمایا اللہ نے جس نفس کو پیدا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے وہ تو پیدا ہو کر رہے گا۔

【247】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا میرے نام پر اپنا نام رکھ لیا کرو لیکن میری کنیت پر اپنی کنیت نہ رکھا کرو کیونکہ میں تمہارے درمیان تقسیم کرنے والا بنا کر بھیجا گیا ہوں۔

【248】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا میرے نام پر اپنا نام رکھ لیا کرو لیکن میری کنیت پر اپنی کنیت نہ رکھا کرو۔

【249】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے خطبہ حجۃ الوداع کے موقع پر صحابہ سے پوچھا کہ سب سے زیادہ حرمت والا دن کون سا ہے صحابہ نے عرض کیا آج کا دن نبی ﷺ نے پوچھا سب سے زیادہ حرمت والا مہینہ کون سا ہے ؟ صحابہ نے عرض کیا رواں مہینہ نبی ﷺ نے پوچھا کہ سب سے زیادہ حرمت والا کون سا شہر ہے صحابہ نے عرض کیا ہمارا یہی شہر نبی ﷺ نے فرمایا پھر یاد رکھو تمہاری جان اور مال ایک دوسرے کے لئے اسی طرح قابل احترام ہیں جیسے اس دن کی حرمت اس مہینے اور اس شہر میں ہے۔

【250】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا شیطان اس بات سے مایوس ہوگیا ہے کہ اب دوبارہ نمازی اس بات کی پوجا کرسکیں گے البتہ وہ ان کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کے درپے ہے۔

【251】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ تھے کہ نبی ﷺ نے پینے کے لئے پانی طلب فرمایا ایک آدمی نے کہا کہ میں آپ کو نبیذ نہ پلاؤں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں وہ آدمی دوڑتا ہوا گیا اور ایک برتن لے آیا جس میں نبیذ تھی نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم نے اسے کسی چیز سے ڈھک کیوں نہ لیا ؟ اگرچہ ایک لکڑی ہی اس پر رکھ دیتے پھر نبی ﷺ نے اسے نوش فرما لیا۔

【252】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ سب سے افضل نماز کون سی ہے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ لمبی نماز۔

【253】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں بغیر اذان و اقامت کے نماز پڑھائی نماز کے بعد ہم سے خطاب کیا اور فارغ ہونے کے بعد منبر سے اتر کر خواتین کے پاس تشریف لائے اور انہیں وعظ و نصیحت فرمائی اس دوران آپ کے ساتھ حضرت بلال بھی تھے دوسرا کوئی نہ تھا نبی ﷺ نے انہیں صدقہ کرنے کا حکم دیا تو عورتیں اپنی بالیاں اور انگوٹھیاں بلال کے حوالے کرنے لگیں۔

【254】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم نے نبی ﷺ کے ساتھ حج کرنے کی سعادت حاصل کی ہے ہمارے ساتھ عورتیں اور بچے بھی تھے بچوں کی طرف سے ہم نے تلبیہ پڑھا اور کنکریاں بھی ہم نے ماری تھیں۔

【255】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دو تین سال کے لئے پھلوں کی پیشیگی بیع سے منع فرمایا ہے۔

【256】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے (اپنے وصال سے چند دن یا ایک ماہ قبل) فرمایا تھا کہ آج وہ شخص زندہ ہے سو سال نہیں گذرنے پائیں گے کہ وہ زندہ رہے۔

【257】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جس حال میں فوت ہوگا اللہ اسے اسی حال میں اٹھائیں گے۔

【258】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا زبیر میری پھوپھی کے بیٹے اور میری امت میں سے میرے حواری ہیں۔

【259】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے غزوہ خندق کے دن لوگوں کو (دشمن کی خبر لانے کے لئے) تین مرتبہ ترغیب دی اور تینوں مرتبہ حضرت زبیر نے اپنے آپ کو اس خدمت کے لئے پیش کیا جس پر نبی ﷺ نے فرمایا ہر نبی ﷺ کا ایک حواری ہوتا ہے اور میرے حواری زبیر ہیں۔

【260】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کے ہمراہ کسی سفر میں تھا جب ہم مدینہ منورہ پہنچے کے قریب ہوئے تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میری نئی نئی شادی ہوئی ہے آپ مجھے جلدی گھر جانے کی اجازت دیدیں نبی ﷺ نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تم نے شادی کرلی میں نے عرض کیا جی ہاں پوچھا کہ کنواری سے یا شوہردیدہ سے ؟ میں نے عرض کیا شوہر دیدہ سے نبی ﷺ نے فرمایا کہ کنواری سے نکاح کیوں نہ کیا کہ تم اس سے کھیلتے اور وہ تم سے کھیلتی میں نے عرض کیا کہ والد صاحب شہید ہوگئے اور مجھ پر چھوٹی بہنوں کی ذمہ داری آ پڑی ہے میں ان پر ان جیسی ہی کسی ناسمجھ کو لانا مناسب نہ سمجھا نبی ﷺ نے فرمایا بلا اطلاع رات کو اپنے اہل خانہ کے پاس واپس نہ جاؤ۔ میں جس اونٹ پر سوار تھا وہ ایک انتہائی تھکا ہوا تھا جس کی وجہ سے میں سب سے پیچھے تھا نبی ﷺ نے فرمایا کہ جابر (رض) کیا ہوا میں نے عرض کیا کہ میرا اونٹ تھکا ہوا ہے نبی ﷺ نے اس کی دم سے پکڑ کر اسے ڈانٹ پلائی تو میں سب سے آگے نکل گیا مدینہ منورہ کے پاس پہنچ کر نبی ﷺ نے پوچھا اونٹ کا کیا بنا میں نے عرض کیا وہ یہ رہا نبی ﷺ نے فرمایا کہ اسے مجھے بیچ دو میں نے عرض کیا یہ آپ ہی کا ہے دو مرتبہ ایسے ہی ہوا پھر نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں نے اسے ایک اوقیہ چاندی کے عوض خرید لیا تو اس پر سواری کرو مدینہ منورہ پہنچ کر اسے ہمارے پاس لے آنا مدینہ منورہ پہنچ کر میں اس اونٹ کو نبی ﷺ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوا نبی ﷺ نے فرمایا کہ بلال اسے ایک اوقیہ وزن کر کے دیدو اور ایک قیراط زائد دیدینا میں نے سوچا کہ یہ ایک قیراط جو نبی ﷺ نے مجھے زائد دیا ہے مرتے دم تک میں اپنے سے جدا نہ کروں گا چناچہ میں نے اسے ایک تھیلی میں رکھ دیا اور وہ ہمیشہ میرے پاس رہا۔ تاآنکہ حرہ کے دن اسے اہل شام لے گئے۔

【261】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ابلیس پانی پر اپنا تخت بچھاتا ہے پھر اپنے لشکر کو روانہ کرتا ہے ان میں سب سے زیادہ قرب وہ شیطان پاتا ہے جو سب سے بڑا فتنہ ہو ان میں سے ایک آ کر کہتا ہے کہ میں نے ایسا ایسا کردیا ابلیس کہتا ہے کہ تو نے کچھ نہیں کیا دوسرا آکر کہتا ہے کہ میں فلاں شخص کو اس وقت تک نہیں چھوڑا جب تک اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان تفریق نہ کرا دی ابلیس اسے اپنے قریب کرتا ہے اور کہتا ہے کہ تو نے سب سے بڑا کارنامہ سرانجام دیا۔

【262】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ سفر میں تھے کہ اچانک تیز ہوا چلنے لگی نبی ﷺ نے فرمایا یہ کسی منافق کی موت کی علامت ہے چناچہ جب ہم مدینہ منورہ واپس آئے تو پتہ چلا کہ واقعی منافقین کا ایک بہت بڑا سرغنہ مرگیا ہے۔

【263】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک طبیب حضرت ابی بن کعب کے پاس بھیجا جس نے ان کی بازو کی رگ کو کاٹا پھر اس کو داغ کردیا۔

【264】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر حج کا احرام باندھا تھا۔

【265】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تم میں سے جس شخص کا غالب گمان یہ ہو کہ وہ رات کے آخری حصے میں بیدار نہ ہو سکے گا تو اسے رات کے اول حصے میں ہی وتر پڑھ لینے چاہیے اور جسے آخر رات میں جاگنے کا غالب گمان ہو تو اسے آخری حصے میں ہی وتر پڑھ لینے چاہئے کیونکہ آخری حصے میں نماز کے وقت فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل طریقہ ہے۔

【266】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے منتر کے ذریعے علاج سے منع فرمایا ہے دوسری سند سے یہ اضافہ ہے کہ میرے ماموں بچھو کے ڈنگ کا منتر کے ذریعے علاج کرتے تھے جب نبی ﷺ نے منتر اور جھاڑ پھونک کی ممانعت فرما دی تو آل عمرو بن حزم نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگے یا رسول اللہ آپ نے جھاڑ پھونک سے منع فرما دیا ہے اور میں بچھو کے ڈنگ کا علاج کرتا ہوں ؟ اور اسے نبی ﷺ کے سامنے پیش کیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ اس میں کوئی حرج نہیں ہے جو شخص اپنے بھائی کو نفع پہنچاسکتا ہے اسے ایساہی کرنا چاہیئے۔

【267】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ آج رات میں نے ایک خواب دیکھا مجھے ایسا محسوس ہوا کہ گویا میری گردن مار دی گئی ہے میرا سر الگ ہوگیا ہو میں اس کے پیچھے گیا اور اس کو پکڑ کر اس کی جگہ پر واپس رکھ دیا نبی ﷺ نے فرمایا تم شیطان کے کھیل تماشوں کو " جو وہ تمہارے ساتھ کھیلتا ہے " دوسروں کے سامنے مت بیان کیا کرو۔

【268】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص سجدہ کرے تو اعتدال برقرار رکھے اور اپنے بازؤ کتے کی طرح نہ بچھائے۔

【269】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ حضرت ام سلمہ کے پاس تشریف لائے اس وقت ان کے پاس ایک بچہ تھا جس کے دونوں نتھنوں سے خون جاری تھا نبی ﷺ نے پوچھا کہ اس بچے کو کیا ہوا ؟ انہوں نے فرمایا کہ اس کے گلے آئے ہوئے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم اپنے بچوں کو عذاب میں کیوں مبتلا کرتی ہو ؟ تمہارے لئے تو یہی کافی ہے کہ قسط ہندی لے کر اسے پانی میں سات مرتبہ گھولو اور اس کے گلے میں ٹپکا دو اور انہوں نے ایسا کر کے دیکھا توبچہ واقع ٹھیک ہوگیا۔

【270】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو وصال سے تین دن پہلے یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تم میں سے جس شخص کو بھی موت آئے وہ اس حال میں ہو کہ وہ اللہ کے ساتھ حسن ظن رکھتا ہو۔

【271】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو مرد عورت بھی سوئے اس کے سر پر تین گرہیں لگادی جاتی ہیں اگر وہ جاگنے کے بعد اللہ کا ذکر کرلے تو ایک گرہ کھول دی جاتی ہے کھڑے ہو کر وضو کرلے تو دوسری گرہ بھی کھل جاتی ہے اور اگر کھڑے ہو کر نماز بھی پڑھ لے تو تیسری گرہ بھی کھل جاتی ہے۔

【272】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کسی کا لقمہ گرجائے تو اسے چاہئے کہ اس پر لگنے والی تکلیف دہ چیز کو ہٹا کر اسے کھالے اور اسے شیطان کے لئے نہ چھوڑے۔

【273】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ایک آدمی کا کھانا دو آدمیوں کو دو کا کھاناچار کو چار کا کھانا آٹھ آدمیوں کو کافی ہوجاتا ہے۔

【274】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص کھانا کھائے تو جب تک اپنی انگلیاں نہ چاٹ لے اپنے تو لئے سے ہاتھ صاف نہ کرے کیونکہ اسے معلوم نہیں کہ اس کے کھانے کے کس حصے میں برکت ہے۔

【275】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں نماز پڑھنے کے لئے آئے تو اسے اپنے گھرکے لئے بھی نماز کا کچھ حصہ رکھنا چاہئے کیونکہ اللہ اس کی نماز کی برکت سے اس کے گھر میں خیر و برکت کا نزول فرما دیں گے۔

【276】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے کچھ لوگوں کو وضو کرتے ہوئے دیکھا کہ ان کی ایڑیوں تک پانی نہیں پہنچا نبی ﷺ نے فرمایا کہ جہنم کی آگ سے ایڑیوں کے لئے ہلاکت ہے۔

【277】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ بخار نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہونے کے لئے اجازت چاہی نبی ﷺ نے پوچھا کیوں آئے ہے ؟ اس نے جواب دیا کہ ام ملدم (بخار) ہوں نبی ﷺ نے اسے اہل قباء کے پاس چلے جانے کا حکم دیا انہیں اس بخار سے جتنی پریشانی ہوئی وہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے چناچہ لوگ نبی ﷺ کے پاس آئے اور بخار کی شکایت کی نبی ﷺ نے فرمایا ؟ تم کیا چاہتے ہو اگر تم چاہو تو میں اللہ سے دعا کر دوں اور اسے تم سے دور کر دے اور اگر چاہو تو وہ تمہارے لئے پاکیزگی کا سبب بن جائے ؟ اہل قباء نے پوچھایا یا رسول اللہ کیا آپ ایسا کرسکتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں اس پر وہ کہنے لگے کہ پھر اسے رہنے دیجئے۔

【278】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نعمان بن قوقل نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ اگر میں حلال کو حلال اور حرام کو حرام سمجھوں اور فرض نمازیں پڑھ لیا کروں اس سے زائد کچھ نہ کروں تو کیا میں جنت میں داخل ہوسکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہاں۔

【279】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں نماز پڑھنے کے لئے آئے تو اسے اپنے گھر کے لئے بھی کچھ نماز کا حصہ بھی رکھنا چاہئے کیونکہ اللہ اس کی نماز کی برکت سے ان کے گھر میں خیروبرکت کا نزول فرمادیں گے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【280】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا یا رسول اللہ مجھے یہ بتائیں کہ کیا عمرہ کرنا واجب ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں البتہ بہتر ہے۔

【281】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ حدیبیہ کے سال اپنے ساتھ ستر اونٹ لے کر گئے تھے اور ایک اونٹ سات آدمیوں کی طرف سے قربان کیا گیا۔

【282】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے ساتھ ہم لوگ نکلے تو کچھ لوگوں نے روزہ رکھ لیا اور کچھ نے نہ رکھا لیکن کسی نے دوسرے کو طعنہ نہیں دیا۔

【283】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا سعد بن معاذ کی موت پر رحمن کا عرش بھی ہل گیا۔

【284】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جنت میں اہل جنت کھائیں پئیں گے لیکن پاخانہ پیشاب کریں گے اور نہ ہی ناک صاف کریں گے نہ تھوک پھینکیں گے ان کا کھانا ایک ڈکار سے ہضم ہوجائے گا اور ان کا پسینہ مشک کی مہک کی طرح ہوگا۔

【285】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے موقع پر قحافہ کو نبی ﷺ کی خدمت میں لایا گیا اس وقت ان کے سر کے بال ثغامہ بوٹی کی طرح سفید ہوچکے تھے نبی ﷺ نے فرمایا کہ انہیں ان کے خاندان کی کسی عورت کے پاس لے جاؤ اور ان کے بالوں کا رنگ بدل دو البتہ کالے رنگ سے اجتناب کرنا۔

【286】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہر مشتری (خریدنے والا) کا جائیداد اور باغ میں حق شفعہ ہے اور اپنے شریک کو بتائے بغیر اسے بیچناجائز نہیں ہے اگر وہ بیچتا ہے تو اس کا شریک اس کا زیادہ حق دار ہے۔ یہاں تک کہ وہ اسے اجازت دیدے۔

【287】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب مؤذن اذان دیتا ہے تو شیطان اتنی دور بھاگ جاتا ہے جتنا فاصلہ روحہ تک ہے یہ مدینہ منورہ سے تیس میل دور جگہ ہے۔

【288】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ سلیک آئے اور بیٹھ گئے نبی ﷺ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص آئے اور امام خطبہ دے رہا ہو تو اسے مختصر سی دو رکعتیں پڑھ کر بیٹھنا چاہیے۔

【289】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابونضرہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ حضرت جابر (رض) کے پاس بیٹھے ہوئے تھے وہ فرمانے لگے کہ عنقریب ایک زمانہ ایسا آئے گا جس میں اہل عراق کے پاس کوئی قفیذ اور درہم باہر سے نہیں آسکے گا ہم نے پوچھا کہ ایسا کیسے ہوگا انہوں نے فرمایا یہ عجم کی طرف سے ہوگا وہ لوگ ان چیزوں کو روک لیں گے پھر فرمایا کہ اہل شام پر بھی پھر ایسا وقت آئے گا کہ ان کے یہاں بھی کوئی دینار اور مد باہر سے نہیں آسکے گا ہم نے پوچھا کہ یہ کن کی طرف سے ہوگا فرمایا کہ رومیوں کی طرف سے ہوگا وہ لوگ چیزوں کو روک لیں گے پھر کچھ دیر وقفے کے بعد گویا ہوئے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میری امت کے آخر میں ایک ایسا خلیفہ آئے گا جو لوگوں کو بھربھر مال دے گا اور انہیں شمار تک نہیں کرے گا۔ جریری کہتے ہیں کہ میں نے ابونضرہ اور ابوعلی سے پوچھا کیا آپ کی رائے میں وہ خلیفہ عمر بن عبدالعزیز ہیں انہوں نے جواب دیا نہیں۔

【290】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اپنے مال کو اپنے پاس سنبھال کر رکھو کسی کو مت دو اور جو شخص زندگی بھر کے لئے کسی کو کوئی چیز دے دیتا ہے تو وہ اسی کی ہوجاتی ہے خواہ وہ زندہ ہو یا مرجائے۔

【291】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ پانچوں فرض نمازوں کی مثال اس نہر جیسی ہے جو تم میں سے کسی کے دروازے پر بہہ رہی ہو اور وہ اس میں پانچ مرتبہ روزانہ غسل کرتا ہوں۔

【292】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے ہم یعنی صحابہ نے صرف حج کا احرام باندھا اور چار ذی الحجہ کو مکہ مکرمہ پہنچے نبی ﷺ نے اپنے صحابہ کو حکم دیا کہ اسے عمرہ کا احرام قرار دے کر حلال ہوجائیں اس پر لوگ آپس میں کہنے لگے کہ جب عرفات کا دن آنے میں پانچ دن رہ گئے تو ہمیں حلال ہونے کا حکم دے رہے ہیں تاکہ جب ہم منیٰ کی طرف روانہ ہوں گے تو ہماری شرمگاہوں سے ناپاک قطرات ٹپک رہے ہوں، نبی ﷺ کو یہ بات معلوم ہوئی تو فرمایا کہ اگر میرے سامنے وہ بات پہلے ہی آجاتی جو بعد میں آئی تو میں اپنے ساتھ قربانی کا جانور نہ لاتا اور اگر میرے ساتھ ہدی کا جانور نہ ہوتا تو میں بھی حلال ہوجاتا تم حلال ہوجاؤ اور اسے عمرہ کا احرام بنالو وہ مزید کہتے ہیں کہ حضرت علی یمن سے آئے تو نبی ﷺ نے ان سے پوچھا کہ تم نے کس نیت سے احرام باندھا ہے انہوں نے کہا جس نیت سے نبی ﷺ نے احرام باندھا ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ پھر اسی طرح حالت احرام میں ہی رہو۔

【293】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کسی سفر میں تھے راستے میں دیکھا کہ لوگوں نے ایک آدمی کے گرد بھیڑ لگائی ہوئی ہے اور اس پر سایہ کیا ہوا ہے پوچھنے پر لوگوں نے بتایا کہ یہ روزے سے تھا نبی ﷺ نے فرمایا سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیکی نہیں ہے۔

【294】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے سدھارے ہوئے کتے کے علاوہ ہر کتے کی قیمت استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【295】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ میدان منیٰ کے تین دنوں کے علاوہ قربانی کا گوشت نہیں کھا سکتے تھے بعد میں نبی ﷺ نے ہمیں اس کی اجازت دیتے ہوئے فرمایا کہ تم اسے کھا بھی سکتے ہو اور محفوظ بھی ہوسکتے ہو چناچہ ہم اسے کھانے اور ذخیرہ کرنے لگے۔

【296】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے کسی نے ہدی کے جانور پر سوار ہونے کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر تم مجبور ہوجاؤ تو اس پر اچھے طریقے سے سوار ہوسکتے ہو تاآنکہ تمہیں کوئی دوسری سواری مل جائے۔

【297】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ اور آپ کے صحابہ نے صفا مروہ کے درمیان صرف پہلی مرتبہ میں ہی سعی کی تھی اس کے بعد نہیں کی تھی۔

【298】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر بیت اللہ کا طواف کیا اور صفا ومروہ کی سعی اپنی سواری پر کی تاکہ لوگ نبی ﷺ کو دیکھ سکیں اور مسائل باآسانی معلوم کرسکیں کیونکہ اس وقت لوگوں نے آپ کو گھیر رکھا تھا۔

【299】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے کچی اور پکی کھجوریں، کشمش اور کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔

【300】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے دورباسعادت میں سورج گرہن ہوا یہ وہی دن تھا جس دن نبی ﷺ کے صاحبزادے حضرت ابراہیم کا انتقال ہوا اور لوگ آپس میں کہنے لگے کہ ابراہیم کی موت کی وجہ سے سورج کو بھی گرہن لگ گیا ادھر نبی ﷺ تیار ہوئے اور لوگوں کو چھ رکوع کے ساتھ چار سجدے کرائے چناچہ پہلی رکعت میں تکبیر کہہ کر طویل قرأت کی پھر اتنا ہی طویل رکوع کیا پھر سر اٹھاکر پہلے کچھ کم طویل قرأت کی پھر بقدر قیام رکوع کیا پھر رکوع سے سر اٹھاکر دوسری قرأت سے کچھ کم طویل قرأت کی پھر بقدر قیام رکوع کیا پھر سر اٹھا کر سجدے میں چلے گئے دوسجدے کئے اور پھر کھڑے ہو کر دوسری رکعت کے سجدے میں جانے سے قبل حسب مذکور تین مرتبہ رکوع کیا جس میں پہلا رکوع بعد والے کی نسبت زیادہ لمبا تھا البتہ ہر رکوع بقدر قیام ہوتا تھا پھر دوران نماز ہی آپ پیچھے ہٹنے لگے جس پر لوگوں کی صفیں بھی پیچھے ہٹنے لگیں کچھ دیر بعد نبی ﷺ آگے بڑھ کر اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے اور لوگوں کی صفیں بھی آگے بڑھ گئیں جب نماز مکمل ہوئی تو سورج گرہن ختم ہوچکا تھا اور سورج نکل آیا تھا۔ اس موقع پر نبی ﷺ نے فرمایا لوگو چاند اور سورج اللہ کی نشانیوں میں سے دونشانیاں ہیں جو کسی انسان کی موت سے نہیں گہن ہوتیں جب تم کوئی ایسی چیز دیکھا کرو تو اس وقت نماز پڑھتے رہا کرو جب تک گہن ختم نہ ہوجائے کیونکہ تم سے جس جس چیز کا وعدہ کیا گیا ہے، وہ سب چیزیں میں نے اپنی اس نماز کے دوران دیکھی ہیں چناچہ جہنم کو بھی لایا گیا ہے یہ وہی وقت تھا جب تم نے مجھے پیچھے ہٹتے ہوئے دیکھا تھا کیونکہ اندیشہ تھا کہ کہیں اس کی لپٹ مجھے نہ لگ جائے حتی کہ میں نے عرض کیا پروردگار ابھی تو میں ان کے درمیان موجود ہوں پھر جہنم کا اتنا زیادہ قرب ؟ میں نے جہنم میں ایک لاٹھی والے کو بھی دیکھاجو جہنم میں اپنی لاٹھی گھسیٹ رہا تھا یہ اپنی لاٹھی کے ذریعے حجاج کرام کا مال چراتا تھا اگر کسی کو پتہ چل جاتا تو یہ کہہ دیتا کہ یہ سامان میری لاٹھی سے چپک کر آگیا ہے اور اگر کوئی غافل ہوتا تو یہ اس پر سامان اس طرح لے جاتا میں نے اس میں اس بلی والی عورت کو بھی دیکھا ہے جس نے اسے باندھ دیا تھا خود اسے کچھ کھلایا اور نہ ہی اسے چھوڑا کہ وہ خود ہی زمین کے کیڑے مکوڑے کھا کر اپنا پیٹ پالتی حتی کہ اس حال میں وہ مرگئی اسی طرح میرے سامنے جنت کو بھی لایا گیا۔ یہ وہی وقت تھا جب تم نے مجھے آگے بڑھتے ہوئے اپنی جگہ کھڑے ہوئے دیکھا تھا میں نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور ارادہ کیا کہ اس کے کچھ پھل توڑ لوں تاکہ تم بھی دیکھ سکو لیکن پھر مجھے ایسا کرنا مناسب نہ لگا۔

【301】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے حجتہ الوداع کے متعلق بتاتے ہوئے فرمایا کہ طواف کے بعد نبی ﷺ نے ہمیں احرام کھول لینے کا حکم دیا اور فرمایا کہ جب تم منیٰ کی طرف روانگی کا ارادہ کرلو تو دوبارہ احرام باندھ لینا چناچہ ہم نے وادی بطحا سے احرام باندھا۔

【302】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے دس ذی الحجہ کے دن نبی ﷺ کو اپنی سواری پر سوار ہو کر رمی جمرات کرتے ہوئے دیکھا اس وقت آپ یہ فرما رہے تھے کہ مجھ سے مناسک حج سیکھ لو کیونکہ مجھے معلوم ہوا کہ آئندہ سال دوبارہ حج کرسکوں یا نہیں۔

【303】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ عیدالفطر کے دن میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر تھا انہوں نے بغیر اذان و اقامت کے خطبے سے پہلے نماز پڑھائی نماز کے بعد آپ نے حضرت بلال کے ہاتھوں پر ٹیک لگائی اور کھڑے ہو کر خطبہ دینے لگے اللہ کی حمد وثناء بیان کی لوگوں کو وعظ و نصیحت کی اور انہیں اللہ کی اطاعت کی ترغیب دی پھر حضرت بلال کو ساتھ لے کر عورتوں کی طرف گئے اور وہاں بھی اللہ کی حمدوثناء بیان کی انہیں وعظ و نصیحت کی اور انہیں اللہ کی اطاعت کی ترغیب دی اور فرمایا کہ تم صدقہ کیا کرو کیونکہ تمہاری اکثریت جہنم کا ایندھن ہے ایک نچلے درجے کی دھنسے ہوئے رخساروں والی عورت نے اس کی وجہ پوچھی تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ اس لے کہ تم شکوہ بہت زیادہ کرتی ہو اپنے خاوند کی ناشکری بہت کرتی ہو یہ سن کر عورتیں اپنے زیور، ہار، بالیاں اور انگھوٹھیاں اتاراتار کر حضرت بلال کے کپڑے میں ڈالنے لگیں۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【304】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں اس بات سے فائدہ اٹھاتے تھے کہ مشترکہ طور پر سات آدمی ایک گائے کی قربانی دے دیتے تھے۔

【305】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اس بات سے منع کیا ہے کہ کسی جانور کو باندھ کر ماراجائے۔

【306】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے چہرے پر داغنے اور چہرے پر مارنے سے منع فرمایا ہے۔

【307】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے بجو کے متعلق دریافت کیا کہ میں اسے کھا سکتا ہوں انہوں نے فرمایا کہ ہاں میں نے پوچھا کیا یہ شکار ہے ؟ انہوں نے فرمایا ہاں میں نے ان سے پوچھا کہ کیا یہ بات نبی ﷺ کے حوالے سے ہے انہوں نے فرمایا جی ہاں۔

【308】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کسی سفر میں تھے راستے میں دیکھا کہ لوگوں نے ایک آدمی کے گرد بھیڑ لگائی ہوئی ہے اور اس پر سایہ کیا جا رہا ہے پوچھنے پر لوگوں نے بتایا کہ یہ روزے سے تھا نبی ﷺ نے فرمایا سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیکی نہیں ہے۔

【309】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے قریب سے ایک جنازہ گذرا تو آپ کھڑے ہوگئے ہم بھی کھڑے ہوگئے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ تو ایک یہودی کا جنازہ ہے نبی ﷺ نے فرمایا موت کی ایک نشانی ہوتی ہے لہذاجب تم جنازہ دیکھا کرو تو کھڑے ہوجایا کرو۔

【310】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے نبی ﷺ نے فرمایا عمری اس کے اہل کے لئے جائز ہے یا اس کے اہل کے لئے میراث ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند بھی مروی ہے۔

【311】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ایک مرتبہ حسن بن محمد نے حضرت جابر (رض) سے غسل جنابت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے جواب دیا کہ نبی ﷺ تین مرتبہ اپنے ہاتھوں سے اپنے سر پر پانی بہاتے تھے وہ کہنے لگے کہ میرے تو بال بہت لمبے ہیں حضرت جابر (رض) نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے سر مبارک میں تعداد کے اعتبار سے بھی تم سے زیادہ بال تھے اور مہک کے اعتبار سے بھی سب سے زیادہ تھے۔

【312】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ہمیں خطبہ دیا اور اللہ کی حمد وثناء بیان کرنے کے بعد فرمایا سب سے سچی بات کتاب اللہ ہے سب سے افضل طریقہ محمد کا طریقہ ہے بدترین چیز نوایجاد ہیں پھر جوں جوں آپ قیامت کا تذکرہ فرما رہے تھے آپ کی آواز بلند ہوتی جاتی اور جوش میں اضافہ ہوتا جاتا اور ایسا محسوس ہوتا کہ جیسے کہ آپ کسی لشکر سے ڈرا رہے ہیں پھر فرمایا کہ مجھے اور قیامت کو اس طرح بھیجا گیا ہے یہ کہہ کر آپ نے اپنی شہادت کی انگلی اور درمیانی انگلی کی طرف اشارہ کیا۔

【313】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ پر میرا کچھ قرض تھا نبی ﷺ نے وہ ادا کردیا اور مجھے مزید بھی عطا فرمایا اس وقت نبی ﷺ مسجد میں تھے اس لئے مجھ سے فرمایا کہ جا کر مسجد میں دو رکعتیں پڑھ آؤ۔

【314】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک دن فرمایا کہ آج حبشہ کے نیک آدمی اصحمہ کا انتقال ہوگیا ہے آؤ صفیں باندھو چناچہ ہم نے صفیں باندھ لیں اور نبی ﷺ نے ان کی نماز جنازہ پڑھی۔

【315】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا دروازے بند کرلیا کرو اور اس وقت اللہ کا نام لیا کرو کیونکہ جس دروازے پر اللہ کا نام لیا جائے اسے شیطان نہیں کھول سکتا چراغ بجھادیا کرو اور اس پر اللہ کا نام لیا کرو اور اللہ کا نام لے کر مشکیزوں کا منہ باندھ دیا کرو اور بسم اللہ پڑھ کر برتنوں کو ڈھانپ دیا کرو خواہ کسی لکڑی سے ہی ہو۔

【316】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے دیکھا کہ نبی ﷺ نے دس ذی الحجہ کو چاشت کے وقت جمرہ اولی کو کنکریاں ماریں اور بعد کے دنوں میں زوال کے وقت رمی کی۔

【317】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہیں نبی ﷺ کے ساتھ نماز خوف پڑھنے کا موقع ملا اس وقت دشمن ہمارے اور قبلہ کے درمیان حائل تھا ہم لوگوں نے نبی ﷺ کے پیچھے دو صفیں بنائیں نبی ﷺ نے تکبیر کہی ہم نے بھی آپ کے ساتھ تکبیر کہی پھر رکوع کیا اور ہم سب نے بھی آپ کے ساتھ رکوع کیا پھر جب رکوع سے سر اٹھا کر سجدے میں گئے تو آپ کے ساتھ صرف پہلی صف والوں نے سجدہ کیا جبکہ دوسری صف دشمن کے سامنے کھڑی رہی جب نبی ﷺ اور پہلی صف کے لوگ کھڑے ہوئے تو پچھلی صف والوں نے سجدہ کیا اس کے بعد پچھلی صف کے لوگ آگئے اور اگلی صف کے لوگ پیچھے آگئے پھر ہم سب نے اکٹھے ہی رکوع کیا اور جب نبی ﷺ نے سجدہ کیا تو اب پہلی صف والوں نے بھی سجدہ کیا اور جب وہ لوگ بیٹھ گئے تو پچھلی صف والوں نے بھی سجدہ کیا اور سب نے اکٹھے سلام پھیرا جیسے آج کل تمہارے حفاظتی دستے اپنے امراء کے ساتھ کرتے ہیں۔

【318】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے دیکھا کہ نبی ﷺ نے ٹھیکری کی کنکری سے جمرات کی رمی فرمائی۔

【319】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے پھل کے خوب پک کر عمدہ ہوجانے سے قبل اس کی بیع سے منع فرمایا ہے۔

【320】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے نبی ﷺ کے دروازے پر دستک دے کر اجازت طلب کی نبی ﷺ نے پوچھا کہ کون ہے میں نے کہا میں ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ کیا میں میں لگا رکھی ہے گویا نبی ﷺ نے اسے ناپسند کیا۔

【321】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

امام باقر فرماتے ہیں کہ ہم حضرت جابر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور وہ بنوسلمہ میں تھے ہم نے ان سے نبی ﷺ کے حج کے متعلق پوچھا انہوں نے فرمایا کہ اللہ کے رسول نو برس مدینہ میں رہے حج نہیں کیا ہجرت کے بعد دسویں سال آپ نے لوگوں میں اعلان کروادیا کہ اللہ کے رسول حج کرنے والے ہیں تو مدینہ میں بہت لوگ آئے ہر ایک کی یہی خواہش تھی کہ اللہ کے رسول کی پیروی کریں اور تمام اعمال آپ کی مانند کریں۔ نبی ﷺ بیس ذی قعدہ کو نکلے تو ہم بھی آپ کے ساتھ نکلے ہم ذوالحلیفہ پہنچے تو وہاں عمیس کے ہاں محمد بن ابی بکر کی ولادت ہوئی تو انہوں نے وہی سے کسی کو بھیج کر اللہ کے رسول سے دریافت کیا کہ کیا کروں فرمایا کہ نہا لو اور کپڑے کا لنگوٹ باندھ کر احرام باندھ لو خیر آپ قصوی اونٹنی پر سوار ہوئے جب آپ کی اونٹنی مقام بیضاء میں سیدھی ہوئی آپ نے کلمہ توحید پکارا اور یہ کہا لبیک اللھم لبیک۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور لوگوں نے بھی یہی تلبیہ کیا جو آپ نے کیا کچھ لوگوں نے اس میں ذی المعارج وغیرہ کا بھی اضافہ کیا اور نبی ﷺ اسے سنتے بھی رہے لیکن انہیں کچھ نہیں کہا میں نے تاحد نگاہ اور نبی ﷺ کے بائیں دائیں پیدل اور سوار دیکھے یہی حال پیچھے دائیں اور بائیں کا تھا نبی ﷺ ہمارے درمیان تھے ان پر قرآن نازل ہوتا تھا وہ اس کا مطلب جانتے تھے لہذا وہ جو بھی کرتے ہم بھی اس طرح کرتے تھے حضرت جابر (رض) نے فرمایا کہ ہماری نیت صرف حج کی تھی جب ہم بیت اللہ پہنچے تو آپ نے حجر اسود کو بوسہ دیا اور تین چکروں میں رمل کیا اور چار چکروں میں معمول کے مطابق چلے پھر مقام ابراہیم پر آئے اور اس کے پیچھے دو رکعتیں پڑھ کر فرمایا " واتخذو من مقام ابراہیم مصلی اور آپ نے ان دو رکعتوں میں " قل یا ایھا الکافرون " اور قل ھو اللہ احد پڑھی پھر بیت اللہ کے قریب واپس آئے اور حجر اسود کو بوسہ دیا اور دروازے سے صفا کی طرف نکلے جب آپ صفا کے قریب پہنچے تو یہ آیت پڑھی " ان الصفا والمروۃ من شعائر اللہ " ہم بھی اسی سے ابتداء کریں گے جسے اللہ نے پہلے ذکر فرمایا چناچہ آپ نے صفا سے ابتداء کی صفا پر چڑھے جب بیت اللہ پر نظر پڑی تو تکبیر کہہ کر فرمایا لا الہ اللہ وحدہ لاشریک۔۔۔۔۔۔۔۔ الخ۔۔ پھر اس کے درمیان یہ دعا کی اور یہی کلمات تین بار دہرائے پھر وہ مروہ کی طرف چلے جب آپ کے پاؤں وادی کے نشیب میں اترنے لگے تو آپ نے نشیب میں رمل کیا (کندھے ہلا کر تیز چلے) جب اوپر چڑھنے لگے تو پھر معمول کی رفتار سے چلنے لگے اور مروہ پر بھی وہی کیا جو صفا پر کیا جب آپ نے مروہ پر ساتواں چکرلگالیا تو فرمایا اگر مجھے پہلے معلوم ہوتا جو بعد میں معلوم ہوا تو میں ہدی اپنے ساتھ نہ لاتا اور حج کو عمرہ میں بدل دیتا تو تم میں سے جس کے پاس ہدی نہ ہو وہ حلال ہوجائے اور اس حج کو عمرہ میں بدل لے تو سب لوگ حلال ہوگئے پھر سراقہ بن مالک بن جعشم کھڑے ہوئے اور عرض کی یہ حکم ہمیں اس سال کے لئے ہے یا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے تو اللہ کے رسول نے انگلیاں ایک دوسرے میں ڈال کر فرمایا عمرہ حج میں اس طرح داخل ہوگیا ہے پھر تین مرتبہ فرمایا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے یہی حکم ہے اور حضرت علی یمن سے نبی ﷺ کی قربانیاں لے کر پہنچے تو دیکھا کہ حضرت فاطمہ حلال ہو کر رنگین کپڑے پہنے ہوئے سرمہ لگائے ہوئے ہیں تو انہیں اس پر تعجب ہوا حضرت فاطمہ نے کہا میرے والد نے مجھے یہی حکم دیا ہے حضرت علی کوفہ میں فرمایا کرتے تھے اس کے بعد میں اللہ کے رسول کی خدمت میں حاضر ہوا فاطمہ کے اس عمل پر غصہ کی حالت میں اور اللہ کے رسول سے وہ بات پوچھنے کے لئے جو فاطمہ نے ان کے حوالہ سے ذکر کی کہ ایام حج میں حلال ہو کر رنگین کپڑے اور سرمہ لگائیں تو آپ نے فرمایا اس نے سچ کہا میں نے ہی اسے یہ حکم دیا تھا پھر فرمایا کہ اس نے سچ کہا ہے جب تم نے حج کی نیت کی تھی تو کیا کہا تھا حضرت علی (رض) فرماتے ہیں میں نے کہا اے اللہ میں بھی وہی احرام باندھتا ہوں جو آپ کے رسول نے احرام باندھا تھا آپ نے فرمایا کہ میرے ساتھ تو ہدی ہے تو تم بھی حلال مت ہونا اور حضرت علی یمن سے اور نبی ﷺ مدینہ سے جو اونٹ لائے تھے سب ملا کر سو ہوگئے پھر آپ نے تریسٹھ اونٹ اپنے ہاتھ سے ذبح کئے اور باقی علی کرم اللہ وجہہ کو دیدیئے جو انہوں نے نحر کیا اور ان کو آپ نے اپنی ہدی میں شریک کرلیا پھر آپ کے حکم کے مطابق ہر اونٹ سے گوشت کا ایک پارچہ لے کر ایک دیگ میں ڈال کر پکایا گیا پھر آپ اور حضرت علی نے اس گوشت میں سے کچھ کھایا اور اس کا شوربہ پیا پھر اللہ کے رسول نے فرمایا میں نے قربانی یہاں کی ہے اور منیٰ پورا ہی قربان گاہ ہے اور عرفات میں وقوف کر کے فرمایا میں نے یہاں وقوف کیا ہے اور پوراعرفات ہی وقوف کی جگہ ہے اور مزدلفہ میں وقوف کر کے فرمایا میں نے یہاں وقوف کیا ہے اور پورا مزدلفہ ہی وقوف کی جگہ ہے۔

【322】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مرتبہ حضرت کعب بن عجرہ سے فرمایا اللہ تمہیں بیوقوفوں کی حکمرانی سے بچائے انہوں نے پوچھا کہ بیوقوفوں کی حکمرانی کیا ہے اس سے کیا مراد ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ اس سے مراد وہ حکمران ہیں جو میرے بعد آئیں گے میرے طریقے کی پیروی نہ کریں گے اور میری سنت کو اختیار نہ کریں گے جو لوگ ان کے جھوٹ کی تصدیق کریں گے اور ان کے ظلم پر تعاون کریں گے ان کا مجھ سے اور میرا ان سے کوئی تعلق نہیں اور یہ لوگ حوض کوثر پر بھی میرے پاس نہ آسکیں گے لیکن جو لوگ ان کے جھوٹ کی تصدیق نہ کریں گے اور ان کے ظلم میں تعاون نہ کریں گے تو وہ لوگ مجھ سے ہوں گے اور میں ان سے ہوں گا اور عنقریب وہ میرے پاس حوض کوثر پر آئیں گے۔ اے کعب بن عجرہ روزہ ڈھال ہے صدقہ گناہوں کو مٹا دیتا ہے نماز قرب الٰہی کا ذریعہ ہے یا یہ فرمایا کہ دلیل ہے اے کعب بن عجرہ جنت میں کوئی ایسا وجود داخل نہیں ہو سکے گا جس کی پرورش حرام سے ہوئی ہو اور جہنم اس کی زیادہ حق دار ہوگی اے کعب بن عجرہ لوگ دو حصوں میں تقسیم ہوجائیں کچھ تو اپنے نفس کو خرید کر آزاد کردیں گے اور کچھ اسے خرید کر ہلاک کردیں گے۔

【323】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اونٹوں کا جو مالک ان کا حق ادا نہیں کرتا وہ اونٹ قیامت کے دن سب سے زیادہ تنومند ہو کر آئیں گے اور ان کے لئے نرم زمین بچھائی جائے گی جس پر وہ اپنے مالک کو اپنے پیروں اور کھروں سے روندیں گے اور گایوں کا جو مالک ان کا حق ادا نہیں کرتا وہ قیامت کے دن پہلے سے زیادہ صحت مند ہو کر آئیں گے ان کے لئے نرم زمین بچھائی جائے گی وہ اسے سینگ ماریں گی اور اپنے پاؤں تلے روندیں گی اور بکریوں کا جو مالک ان کا حق ادا نہیں کرے گا وہ قیامت کے دن پہلے سے صحت مند نظر آئیں گی ان کے لئے نرم زمین بچھائی جائے گی اور وہ اسے سینگ ماریں گی اور اپنے کھروں سے روندیں گی ان بکریوں میں کوئی بھی بےسینگ یا ٹوٹے ہوئے سینگ والی نہ ہوگی اور خزانے کا جو مالک اس کا حق ادا نہیں کرتا قیامت کے دن اس کا خزانہ گنجاسانپ بن کر آئے گا اور منہ کھول کر اس کا پیچھا کرے گا جب وہ اپنے مالک کے پاس پہنچے گا تو وہ اسے دیکھ کر بھاگے گا اس وقت پروردگار عالم اسے پکار کر کہیں گے اپنے اس خزانے کو پکڑ تو سہی جسے تو جمع کر کر کے رکھتا تھا میں تو تجھ سے بھی زیادہ اس سے مستغنی تھا جب وہ شخص دیکھے گا کہ اس سانپ سے بچاؤ کا کوئی راستہ نہیں ہے تو وہ اپنا ہاتھ اس کے منہ میں دیدے گا وہ سانپ اس کے ہاتھ کو اس طرح چباجائے گا جیسے بیل چبا جاتا ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے البتہ اس میں یہ اضافہ ہے کہ ایک آدمی نے یہ سن کر بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ اونٹوں کا حق کیا ہے آپ نے فرمایا پانی پر اس کا دودھ دوہنا اس کا ڈول کسی کو مانگنے پر دینا اس کا نر مانگنے پر کسی کو دینا اسے ہبہ کردینا اور جہاد فی سبیل اللہ کے موقع پر اس پر سوار ہونا۔

【324】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے وٹے سٹے کے نکاح سے منع فرمایا ہے جبکہ اس میں مہر مقرر نہ کیا گیا ہو (بلکہ تبادلے ہی کو مہر فرض کرلیا گیا ہو)

【325】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میری ایک خالہ کو طلاق ہوگئی، انہوں نے اپنے درختوں کے پھل کاٹنے کے لئے نکلنا چاہا لیکن کسی آدمی نے انہیں سختی سے باہر نکلنے سے منع کردیا وہ نبی ﷺ کی خدمت میں آئیں نبی ﷺ نے انہیں اجازت دیتے ہوئے فرمایا تم جا کر اپنے درختوں کا پھل کاٹ سکتی ہو کیونکہ ہوسکتا ہے تم اسے صدقہ کرو یا کسی نیک کام میں استعمال کرو۔

【326】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے قبیلے کی ہر شاخ پر دیت کا حصہ ادا کرنا فرض قرار دیا ہے اور یہ بات بھی تحریر فرمادی کہ کسی شخص کے لئے کسی مسلمان آدمی کے غلام سے عقد موالات کرنا اس کی اجازت کے بغیر حلال نہیں۔

【327】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ اپنی ان باندیوں کو جو ہمارے بچوں کی مائیں ہوتی تھیں فروخت کردیا کرتے تھے اور نبی ﷺ اس وقت حیات تھے آپ اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔

【328】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے قبیلہ اسلم کے ایک یہودی مرد کو اور ایک عورت کو رجم فرمایا تھا۔

【329】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے کسی جانور کو باندھ کر مارنے سے منع فرمایا ہے۔

【330】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے بجو کے متعلق دریافت کیا کیا میں اسے کھاسکتا ہوں انہوں نے فرمایا ہاں میں نے پوچھا کہ کیا یہ شکار ہے ؟ انہوں نے فرمایا ہاں میں نے ان سے پوچھا کہ کیا یہ بات نبی ﷺ کے حوالے سے ہے انہوں نے فرمایا جی ہاں۔

【331】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگوں نے غزوہ خیبر کے زمانے میں گھوڑوں اور جنگلی گدھوں کا گوشت کھایا تھا البتہ نبی ﷺ نے پالتو گدھوں سے منع فرمایا تھا۔

【332】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگ مجھ سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں حالانکہ اس کا حقیقی علم اللہ کو ہی ہے البتہ میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ آج جو شخص زندہ ہے وہ سو سال نہیں گذرنے پائیں گے کہ وہ زندہ رہے۔

【333】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص صرف ایک جوتی پہن کر نہ چلے بائیں ہاتھ سے نہ کھائے ایک کپڑے میں اپناجسم نہ لپیٹے اور نہ ہی گوٹ مار کربیٹھے اور جب چت لیٹے تو ایک ٹانگ کو دوسری پر نہ رکھے۔

【334】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کی ایک مرتبہ نبی ﷺ کے سامنے روٹی اور گوشت پیش کیا گیا پھر نبی ﷺ نے وضو کا پانی منگوایا اور وضو کر کے نماز ظہر ادا کی پھر باقی ماندہ کھانا منگوایا اور اسے تناول فرمایا اور پھر وضو کئے بغیر نماز کے لئے کھڑے ہوئے اسی طرح ایک مرتبہ میں حضرت عمر کے یہاں گیا تو ان کے دستر خوان پر ایک پیالہ رکھا ہوا تھا جس میں روٹی اور گوشت تھا اور ایک پیالہ وہاں رکھا گیا اس میں بھی روٹی اور گوشت تھا حضرت عمر نے اسے تناول فرمایا اور نیا وضو کئے بغیر ہی نماز کے لئے کھڑے ہوگئے۔

【335】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا صفوں کی درستگی تمام نماز کا حصہ ہے۔

【336】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے دن ابوقحافہ کو نبی ﷺ کی خدمت میں لایا گیا اس وقت ان کے سر کے بال ثغامہ بوٹی کی طرح سفید ہوچکے تھے نبی ﷺ نے فرمایا کہ ان کے بالوں کا رنگ بدل دو البتہ کالے رنگ سے اجتناب کرنا۔

【337】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ دس سال مکہ مکرمہ میں رہے اور عکاظ، مجنہ اور موسم حج میں میدان منیٰ میں لوگوں کے پاس ان کے ٹھکانوں پر جا جا کر ملتے تھے اور فرماتے تھے کہ مجھے اپنے یہاں کون ٹھکانہ دے گا کون میری مدد کرے گا میں اپنے رب کا پیغام پہنچا سکوں اور اسے جنت مل جائے بعض اوقات ایک آدمی یمن سے آتا یا مصر سے تو ان کی قوم کے لوگ اس کے پاس آتے اور اس سے کہتے کہ قریش کے اس نوجوان سے بچ کر رہنا کہیں یہ تمہیں گمراہ نہ کردے نبی ﷺ جب ان کے خیموں کے پاس سے گذرتے وہ انگلیوں سے انکی طرف اشارہ کرتے حتی کہ اللہ نے ہمیں نبی ﷺ کے لئے یثرب سے اٹھادیا اور ہم نے انہیں ٹھکانہ فراہم کیا اور ان کی تصدیق کی چناچہ ہم میں سے ایک آدمی نکلتا نبی ﷺ پر ایمان لاتا نبی ﷺ اسے قرآن پڑھاتے اور جب وہ واپس گھر پلٹ کر آتا تو اس کے اسلام کی برکت سے اس کے اہل خانہ بھی مسلمان ہوجاتے حتی کہ انصار کا کوئی گھر ایساباقی نہ بچا جس میں مسلمانوں کا ایک گروہ نہ ہو، یہ سب لوگ علانیہ اسلام کو ظاہر کرتے تھے۔ ایک دن سب لوگ مشورہ کے لئے اکٹھے ہوئے اور کہنے لگے کہ ہم کب تک نبی ﷺ کو اس حال میں چھوڑے رکھیں گے کہ آپ کو مکہ کے پہاڑوں میں دھکے دیئے جاتے رہیں اور آپ خوف کے عالم میں رہیں چناچہ ہم میں سے ستر آدمی نبی ﷺ کی طرف روانہ ہوئے اور ایام حج میں نبی ﷺ کے پاس پہنچ گئے ہم نے آپس میں ایک گھاٹی ملاقات کے لئے طے کی اور ایک ایک دو دو کر کے نبی ﷺ کے پاس جمع ہوگئے یہاں تک کہ جب ہم پورے ہوگئے تو ہم نے عرض کی یا رسول اللہ ہم کس شرط پر آپ کی بیعت کریں نبی ﷺ نے فرمایا تم مجھ سے چستی اور سستی ہر حال میں بات سننے اور ماننے، تنگی اور آسانی اور ہر حال میں خرچ کرنے، امر بالمعروف نہی عن المنکر اور حق بات کہنے میں کسی ملامت گر کی ملامت سے نہ ڈرنے اور میری مدد کرنے اور اسی طرح میری حفاظت کرنے کی شر ط پر بیعت کرو جس طرح تم اپنی بیویوں اور بچوں کی حفاظت کرتے ہو اور تمہیں اس کے بدلے میں جنت ملے گی چناچہ ہم نے کھڑے ہو کر نبی ﷺ سے بیعت کرلی۔ حضرت اسعد بن زرارہ جو سب سے چھوٹے تھے نبی ﷺ کا دست مبارک پکڑ کر کہنے لگے کہ اے اہل یثرب ٹھہرو ہم لوگ اپنے اونٹوں کے جگر مارتے ہوئے یہاں اس لئے آئے ہیں کہ ہمیں اس بات کا یقین ہوجائے کہ یہ اللہ کے رسول ہیں یہ سمجھ لو کہ آج نبی ﷺ کو یہاں سے نکال کرلے جانا پورے عرب کی جدائیگی اختیار کرنا ہے اپنے بہترین افراد کو قتل کروانا اور تلواریں کاٹنا ہے اگر تم اس پر صبر کرسکو تو تمہارا اجر وثواب اللہ کے ذمے ہے۔ اور اگر تمہیں اپنے متعلق ذرا سی بھی بزدلی کا اندیشہ ہو تو اسے واضح کردو تاکہ وہ عند اللہ تمہارے لئے عذر شمار ہوجائے اس پر تمام انصار نے کہا اسعد پیچھے ہٹو بخدا ہم بیعت کو کبھی نہیں چھوڑیں گے اور کبھی ختم نہیں کریں گے چناچہ اسی طرح ہم نے نبی ﷺ سے بیعت کی اور نبی ﷺ نے جنت عطا فرمائے جانے کے وعدے اور شرائط پر ہم سے بیعت لے لی۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【338】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی ایک مرتبہ ایک گدھے پر نظر پڑی جس کے چہرے پر داغا گیا تھا اور اس کے نتھنوں میں دھواں بھرا گیا تھا نبی ﷺ نے فرمایا یہ کس نے کیا ہے چہرے پر کوئی داغ نہ دیا جائے اور نہ چہرے پر کوئی مارے۔

【339】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے پاس گوہ لائی گئی نبی ﷺ نے اسے کھانے سے انکار کردیا اور فرمایا مجھے معلوم نہیں ہوسکتا کہ یہ ان بستیوں اور زمانوں میں سے ہو جو مسخ کردی گئی تھیں۔

【340】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ظلم کرنے سے اپنے آپ کو بچاؤ کیونکہ ظلم قیامت کے دن اندھیروں کی صورت میں ہوگا اور بخل سے بچو کیونکہ بخل نے تم سے پہلی قوموں کو ہلاک کردیا تھا اور اسی بخل نے انہیں آپس میں خون ریزی اور محرمات کو حلال سمجھنے پر برانگیختہ کیا تھا

【341】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ قبیلہ اسلم کا ایک آدمی آیا اور اس نے نبی ﷺ کے سامنے اپنے متعلق بدکاری کا اعتراف کیا نبی ﷺ نے اس کی طرف سے منہ پھیرلیا جب اس طرح چار مرتبہ وہ اپنے متعلق گواہی دے چکا تو نبی ﷺ نے فرمایا تم مجنوں تو نہیں ہو اس نے کہا نہیں پوچھاشادی شدہ ہو اس نے کہا جی ہاں نبی ﷺ نے حکم دیا اور اسے عید گاہ میں سنگسار کردیا گیا جب اسے پتھر لگے تو وہ بھاگ کھڑا ہوا لوگوں نے اسے پکڑ کر اتنے پتھر مارے کہ وہ مرگیا نبی ﷺ نے اس کے متعلق اچھے جملہ کہے اور اس کی نماز جنازہ نہ پڑھائی۔

【342】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ غزوہ خیبر کے موقع پر لوگ بھوک کا شکار تھے انہوں نے پالتوں گدھوں کو پکڑ کر ذبح کیا اور ہانڈیاں بھر کرچڑھا دیں نبی ﷺ کو پتہ چلا تو انہوں نے ہمیں حکم دیا اور ہم نے اپنی ہانڈیاں الٹا دیں نبی ﷺ نے فرمایا عنقریب اللہ تمہیں ایسا رزق عطا فرمائے گا جوا سے حلال اور زیادہ پاکیزہ ہوگا چناچہ اس دن ہم نے ابلتی ہوئی ہانڈیاں اٹھادی تھیں اور اسی موقع پر نبی ﷺ نے پالتوں گدھوں اور خچروں کا گوشت، کچلی والے جانور اور پنجے والے پرندے، باندھ کر نشانہ بنائے جانے والے جانور اور جانور کے منہ سے چھڑائے ہوئے مرنے والے جانور اور جانور سے چھین کر مرجانے والے جانور کو حرام قرار دیا ہے۔

【343】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص لوٹ مار کرتا ہے اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

【344】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جسے جوتیاں نہ ملیں وہ موزے پہن لے اور جسے تہبند نہ ملے وہ شلوار قمیص پہن لے۔

【345】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے پھل کے خوب پک کر عمدہ ہوجانے سے قبل اس کی بیع سے منع فرمایا ہے۔

【346】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ دو غلام آپس میں لڑ پڑے جن میں سے ایک کسی مہاجر کا اور دوسرا کسی انصاری کا تھا مہاجرنے مہاجرین کو اور انصارنے انصارکو آوازیں دے کربلانا شروع کردیا نبی ﷺ یہ آواز سن کر باہر تشریف لائے اور فرمایا یہ جاہلیت کی کیسی آوازیں ہیں لوگوں نے بتایابخدا ایسی کوئی بات نہیں ہے البتہ دونوں غلاموں نے ایک دوسرے کو دھتکار دیا تھا نبی ﷺ نے فرمایا اس میں کوئی حرج نہیں ہے انسان کو چاہے کہ اپنے بھائی کی مدد کرے خواہ ظالم ہو یا مظلوم، اگر ظالم ہو تو اسے ظلم سے روکے یہی اس کی مدد ہے اگر مظلوم ہو تو اس کی مدد کرے۔

【347】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ایک درخت کے تنے پر سہارا لگا کر خطبہ ارشاد فرمایا کرتے تھے جب منبر بن گیا اور نبی ﷺ اس پر بیٹھے تو لکڑی کا وہ تنا اس طرح رونے لگا جیسے اونٹنی اپنے بچے کے لئے روتی ہے اور مسجد میں تمام موجود لوگوں نے اس کی آواز سنی نبی ﷺ اس کے پاس چل کر آئے اور اسے گلے لگایا تو وہ خاموش ہوگیا۔

【348】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص ایک کپڑے میں نماز پڑھے اسے وہ اپنے اوپر اچھی طرح لپیٹ لینا چاہیے۔

【349】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھ رہا ہو تو اپنے دائیں جانب نہ تھوکے بلکہ بائیں جانب یا پاؤں کے نیچے تھوکے۔

【350】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مدینہ منورہ میں ہمیں دس ذی الحجہ کو نماز پڑھائی کچھ لوگوں نے پہلے ہی قربانی کرلی اور وہ یہ سمجھے کہ شاید نبی ﷺ قربانی کرچکے ہیں نبی ﷺ کو معلوم ہوا تو آپ نے حکم دیا کہ جس نے پہلے قربانی کرلی ہے وہ دوبارہ قربانی کرے اور یہ کہ نبی ﷺ کے قربانی کرنے سے پہلے قربانی نہ کیا کریں۔

【351】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فتح مکہ کے سال فرمایا اللہ اور اس کے رسول شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی بیع کو حرام قرار دیتے ہیں کسی شخص نے پوچھا یا رسول اللہ یہ بتائیے کہ مردار کی چربی کا کیا حکم ہے کیونکہ اس سے کشتیوں میں تیل ڈالا جاتا ہے اور جسم کی کھالوں پر ملا جاتا ہے اور لوگ اس سے چراغ جلاتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا نہیں یہ بھی حرام ہے پھر فرمایا کہ یہودیوں پر اللہ کی مار ہو اللہ نے جب ان پر چربی کو حرام کردیا تو انہوں نے اسے پگھلا کر بیچنا اور اس کی قیمت کھانا شروع کردی۔

【352】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ کسی نے ہدی کے جانور کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر تم مجبور ہوجاؤ تو اس پر اچھے طریقے سے سوار ہوسکتے ہوتا آنکہ تمہیں کوئی دوسری سواری مل جائے۔

【353】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی مجلس میں کوئی بات بیان کرے اور بات کرتے وقت دائیں بائیں دیکھے تو وہ بات امانت ہے۔

【354】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا ایک بستر مرد کا ہوتا ہے اور ایک بستر عورت کا ہوتا ہے اور ایک بستر مہمان کا ہوتا ہے اور چوتھا بستر شیطان کا ہوتا ہے۔

【355】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مسلمان فقراء مالداروں سے چالیس سال قبل جنت میں داخل ہوں گے۔

【356】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص ماہ رمضان کے روزے رکھنے کے بعد ماہ شوال کے چھ روزے رکھ لے تو یہ ایسے ہیں جیسے اس نے پورا سال روزے رکھے۔

【357】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا طاعون سے بھاگنے ولا شخص میدان جنگ سے بھاگنے والے شخص کی طرح ہے اور اس میں ڈٹ جانے والا شخص میدان جنگ میں ڈٹ جانے والے شخص کی طرح ہوتا ہے۔

【358】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں دو طرح کا متعہ ہوتا تھا حضرت عمر نے ہمیں ان دونوں سے روک دیا اور ہم رک گئے۔

【359】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے تیرہ دینار میں ایک اونٹ خریدا نبی ﷺ نے ان سے پوچھا کہ کتنے کا لیا ہے انہوں نے بتایا کہ تیرہ دینار کا نبی ﷺ نے فرمایا جتنے کا تم نے لیا ہے یہ مجھے اتنے ہی کا بیچ دو اور مدینہ منورہ تک تم اس پر سواری کرسکتے ہو۔

【360】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو وصال سے تین دن پہلے یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تم میں سے جس شخص کو بھی موت آجائے وہ اس حال میں ہو کہ اللہ کے ساتھ حسن ظن رکھتا ہو۔

【361】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا حج مبرور کی جزاء جنت کے سوا کچھ نہیں ہے صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ حج مبرور کیا ہے نبی ﷺ نے فرمایا کھانا کھلانا اور سلام پھیرنا۔

【362】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے انقطاع وحی کا زمانہ گزرنے کے بعد ایک دن میں جارہا تھا تو آسمان سے ایک آواز سنائی دی میں نے دیکھا تو وہ فرشتہ جو غار حراء میں میرے پاس آیا تھا آسمان و زمین کے درمیان فضاء میں اپنے تخت پر نظر آیا یہ دیکھ کر مجھے کپکپی طاری ہوگئی اور میں نے خدیجہ کے پاس آکر کہا مجھے کوئی موٹا کمبل اوڑھادو چناچہ انہوں نے مجھے کمبل اوڑھادیا اس پر اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی " یایھا المدثر، قم فانذر، الی آخرہ۔ اس کے بعد وحی کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ شروع ہوگیا۔

【363】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت حاطب بن ابی بلتعہ کا ایک غلام اپنے آقا کی شکایت لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہ حاطب ضرور جہنم میں داخل ہوگا نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم غلط کہتے ہو وہ جہنم میں نہیں جائیں گے کیونکہ وہ غزوہ بدر و حدیبیہ میں شریک تھے۔

【364】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے کسی نے سوال پوچھا کہ کیا نبی ﷺ نے ذوالحلیفہ میں بیعت لی تھی انہوں نے فرمایا نہیں۔ وہاں تو صرف آپ نے نماز پڑھی تھی اور نبی ﷺ نے سوائے حدیبیہ کے درخت کے کسی اور درخت کے نیچے بھی بیعت نہ لی تھی خود حضرت جابر (رض) حدیبیہ کے کنویں پر دعا کیا کرتے تھے۔

【365】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے پاس بنوسلمہ کا ایک نوجوان آیا اور کہنے لگا کہ میں نے ایک خرگوش دیکھا اسے پتھر سے اور کنکریوں سے مارا میرے پاس اس وقت لوہے کی دھاری دار کوئی چیز نہیں تھی جس سے میں اسے ذبح کرتا اس لئے میں نے اسے تیز دھاری دار پتھر سے ذبح کرلیا نبی ﷺ نے فرمایا تم اسے کھا سکتے ہو۔

【366】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ کسی نے ہدی کے جانور پر سوار ہونے کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ میں نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر تم مجبور ہوجاؤ تو اچھے طریقے سے سوار ہوسکتے ہو تاآنکہ تمہیں کوئی دوسری سواری مل جائے۔

【367】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص اللہ سے اس حال میں ملے کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو وہ جنت میں داخل ہوگا جو اس حال میں مرے میں کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتا ہو وہ جہنم میں داخل ہوگا۔

【368】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ انسان صرف ایک جوتی پہن کرچلے۔

【369】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ یہ بتائیے کہ اگر میں اپنی جان مال کے ساتھ اللہ کے راستے میں جہاد کروں اور ثابت قدم رہتے ہوئے ثواب کی نیت رکھتے ہوئے آگے بڑھتے ہوئے اور پشت پھیرے بغیر شہید ہوجاؤں تو کیا میں جنت میں داخل ہوجاؤں گا نبی ﷺ نے فرمایا ہاں اس نے دو تین مرتبہ یہ بات دہرائی تیسری مرتبہ نبی ﷺ نے فرمایا ہاں جبکہ تم اس حال میں مرو کہ تم پر کچھ قرض ہو اور اسے ادا کرنے کے لئے تمہارے پاس کچھ نہ ہو۔

【370】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب اہل جنت اور اہل جہنم میں امتیاز ہوجائے گا اور جنتی جنت میں اور جہنمی جہنم میں داخل ہوجائیں گے تو پیغمبران گرامی کھڑے ہو کر سفارش کریں گے ان سے کہا جائے گا جاؤ اور جس جس کو پہنچانتے ہو اسے جہنم سے نکال لاؤ چناچہ وہ انہیں نکال لائیں گے اس وقت ان لوگوں کے چہرے جھلس چکے ہوں گے پھر انہیں نہر حیات میں غوطہ دیا جائے گا جب وہ وہاں سے نکلیں گے تو ان کی ساری کی ساری سیاہی نہر کے کنارے ہی گرجائے گی اور وہ ککڑیوں کی طرح چمکتے ہوئے نکلیں گے۔ اس کے بعد نبی ﷺ کرام دوبارہ سفارش کریں گے ان سے کہا جائے گا کہ جاؤ جس کے دل میں قیراط کے برابر بھی ایمان پاؤ اسے جہنم سے نکال لاؤ چناچہ وہ بہت سے انسانوں کو نکال لائیں گے پھر سفارش کریں گے ان سے کہا جائے گا کہ جاؤ جس کے دل میں ایک رائی کے برابر بھی ایمان ہو اسے جہنم سے نکال لاؤ چناچہ وہ بہت سے انسانوں کو نکال لائیں گے اس کے بعد اللہ فرمائے گا اب میں اپنے علم و فضل سے لوگوں کو جہنم سے نکالتا ہوں چناچہ پہلے سے دگنی تگنی تعداد میں لوگوں کو جہنم سے نکال لایا جائے گا اور ان کی گردن پر لکھ دیا جائے گا کہ یہ اللہ کے آزاد کردہ غلام ہیں پھر جب وہ جنت میں داخل ہوں گے تو انہیں جہنمی کہہ کر پکاراجائے گا۔

【371】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت بشیر کی بیوی نے ان سے کہا کہ اپنا غلام میرے بیٹے کو ہبہ کردو اور اس پر نبی ﷺ کو گواہ بنا لو بشیر وہاں سے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا فلاں کی بیٹی (میری بیوی) نے مجھ سے یہ درخواست کی ہے کہ میں اپنا غلام اس کے بیٹے کو ہبہ کردوں اور اس پر آپ کو گواہ بناؤں نبی ﷺ نے فرمایا اس لڑکے کے کچھ اور بھائی ہیں انہوں نے کہا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا کیا تم ان سب کو بھی وہی کچھ دو گے جو اسے دے رہے ہو انہوں نے کہا نہیں نبی ﷺ نے فرمایا پھر تو یہ مناسب نہیں ہے اور میں کسی ناحق پر گواہ نہیں بن سکتا۔

【372】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے وصال کے ایک ماہ قبل کسی شخص نے قیامت کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا تم مجھ سے قیامت کے متعلق پوچھ رہے ہو اس کا حقیقی علم اللہ کے پاس ہے اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے میں تو آج یہ بھی نہیں جانتا جو شخص آج سانس لے رہا ہے اس پر سو سال بھی گذ رسکیں گے۔

【373】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حکم دیا مدینہ منورہ میں جتنے کتے ہیں سب مار دیئے جائیں اس پر حضرت ابن ام مکتوم آئے اور کہنے لگے کہ میرا گھر دور ہے اور میرے پاس ایک کتا ہے نبی ﷺ نے انہیں چند دن تک کے لئے رخصت دی اور پھر انہیں بھی اپنا کتا مار دینے کا حکم دیا۔

【374】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فتح مکہ کے سال فرمایا اللہ اور اس کے رسول شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی بیع کو حرام قرار دیتے ہیں کسی شخص نے پوچھا یا رسول اللہ یہ بتائیے کہ مردار کی چربی کا کیا حکم ہے کیونکہ اس سے کشتیوں میں تیل ڈالا جاتا ہے اور جسم کی کھالوں پر ملا جاتا ہے اور لوگ اس سے چراغ جلاتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا نہیں یہ بھی حرام ہے پھر فرمایا کہ یہودیوں پر اللہ کی مار ہو اللہ نے جب ان پر چربی کو حرام کردیا تو انہوں نے اسے پگھلا کر بیچنا اور اس کی قیمت کھانا شروع کردی۔

【375】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ایک مرتبہ نماز مغرب پڑھنے کے لئے کھڑے ہوئے میں آ کر نبی ﷺ کے بائیں جانب کھڑا ہوگیا نبی ﷺ نے مجھے منع فرمایا اور اپنی دائیں جانب کھڑا کرلیا پھر ایک اور صاحب آئے اور ہم دونوں نے نبی ﷺ کے پیچھے صف بنالی اور نبی ﷺ نے ہمیں ایک کپڑے میں نماز پڑھائی اور اس کے دونوں کنارے جانب مخالف سے بدل لئے۔

【376】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ پیلو چن رہے تھے نبی ﷺ نے فرمایا اس کے سیاہ دانے اکٹھے کرو کہ وہ بہت عمدہ ہوتا ہے ہم نے عرض کی کہ کیا آپ بھی بکریاں چراتے رہے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں اور ہر نبی نے بکریاں چرائیں ہیں۔

【377】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حج میں قربانی کی اور بال منڈوا کر لوگوں کے لئے بیٹھ گئے پھر نبی ﷺ سے جو بھی سوال پوچھا گیا تو آپ نے یہی فرمایا کہ کوئی حرج نہیں حتی کہ ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ میں نے قربانی کرنے سے پہلے بال منڈوا لئے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ کوئی حرج نہیں پھر دوسرا آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ میں نے رمی کرنے سے پہلے حلق کروا لیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ کوئی حرج نہیں اور یہ بھی فرمایا کہ پورا میدان عرفات وقوف کی جگہ ہے پورا میدان مزدلفہ وقوف کی جگہ ہے پورا میدان منیٰ قربان گاہ ہے اور مکہ مکرمہ کا ہر کشادہ راستہ قربان گاہ اور راستہ ہے۔

【378】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے لئے ایک مشکیزے میں نبیذ بنائی جاتی تھی اور اگر مشکیزہ نہ ہوتا تو پتھر کی ہنڈیا میں بنا لی جاتی تھی۔

【379】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی ویران بنجر زمین کو آباد کرے اسے اس کا اجر ملے گا اور جتنے جانور اس میں سے کھائیں گے اسے ان سب پر صدقے کا ثواب ملے گا۔

【380】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہمیں نبی ﷺ کے ساتھ مشرکین کے مال غنیمت میں سے مشکیزے اور برتن بھی ملتے تھے ہم اسے تقسیم کردیتے تھے اور یہ سب مردار ہوتے تھے۔

【381】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا وہی جانور ذبح کیا کرو جو سال بھر کا ہوچکا ہو البتہ اگر مشکل ہو تو بھیڑ کا چھ ماہ کا بچہ بھی ذبح کرسکتے ہو۔

【382】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ سفر پر نکلے راستے میں بارش ہونے لگی تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص تم میں سے خیمے میں نماز پڑھنا چاہے تو وہ وہیں نماز پڑھ لے۔

【383】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب تم میں سے کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ صرف ایک جوتی پہن کر نہ چلے جب تک دوسری کو نہ ٹھیک کرلے اور صرف ایک موزہ پہن کر بھی نہ چلے بائیں ہاتھ سے نہ کھائے ایک کپڑے میں اپناجسم نہ لپیٹے اور نہ ہی گوٹ مار کربیٹھے۔

【384】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت سعد کے متعلق فرمایا کہ یہ نیک آدمی تھا جس کی موت سے عرش الٰہی بھی ہلنے لگا اور اس کے لئے آسمان کے سارے دروازے کھول دیئے گئے پہلے ان کے اوپر سختی کی گئی تھی اللہ نے بعد میں اس کے لئے کشادگی فرما دی۔

【385】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ نماز ظہر پڑھتے تو میں اپنے ہاتھ میں سے ایک مٹھی کنکریاں اٹھاتا اور دوسرے ہاتھ میں رکھ لیتا اور جب وہ کچھ ٹھنڈی ہوجاتیں تو انہیں زمین پر رکھ کر ان پر سجدہ کرلیتا کیونکہ گرمی کی بڑی شدت ہوتی تھی۔

【386】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ نماز ظہر پڑھتے تو میں اپنے ہاتھ میں سے ایک مٹھی کنکریاں اٹھاتا اور دوسرے ہاتھ میں رکھ لیتا اور جب وہ کچھ ٹھنڈی ہوجاتیں تو انہیں زمین پر رکھ کر ان پر سجدہ کرلیتا کیونکہ گرمی کی بڑی شدت ہوتی تھی۔

【387】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کا گزر ایک آدمی پر ہوا جو اپنی کمر اور پیٹ پر لوٹ پوٹ ہو رہا تھا نبی ﷺ نے اس کے متعلق پوچھا تو لوگوں نے بتایا کہ یہ روزے سے ہے نبی ﷺ نے اسے بلا کر روزہ توڑنے کا حکم دیا اور فرمایا کیا تمہارے لئے اتناہی کافی نہیں ہے کہ تم اللہ کے راستے میں نکلے ہوئے ہو رسول اللہ کے ساتھ ہو کہ پھر بھی روزہ رکھتے ہو۔

【388】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگوں نے مدینہ منورہ میں نبی ﷺ کے ساتھ قربانی کا خشک کیا ہوا گوشت کھایا تھا۔

【389】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم غلہ خریدو تو اس وقت تک کسی دوسرے کو نہ بیچو جب تک اس پر قبضہ نہ کرلو۔

【390】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سورت فجر میں دس دنوں سے مراد ذی الحجہ کے پہلے دس دن ہیں وتر سے مراد یوم عرفہ ہے اور شفع سے مراد دس ذی الحجہ ہے۔

【391】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ دجال کی دونوں آنکھوں کے درمیان کافر لکھا ہوگا جسے ہر بندہ مومن پڑھ لے گا۔

【392】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے پاس ایک چتکبرے گھوڑے پر جس پر ریشمی کپڑا تھا رکھ کر دنیا کی کنجیاں لائی گئیں۔

【393】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی آدمی کنکریوں کو چھیڑنے سے اپنا ہاتھ روک کر رکھے یہ اس کے حق میں ایسی سو اونٹنیوں سے بہتر ہے جن میں سب کی آنکھوں کی پتلیاں سیاہ ہوں اگر تم میں سے کسی پر شیطان غالب آہی جائے تو صرف ایک مرتبہ کرلے۔

【394】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت ابوبکر کاشانہ نبوت پر حاضر ہوئے اندر جانے کی اجازت چاہی چونکہ کافی سارے لوگ دروازے پر موجود تھے اس لئے اجازت نہ مل سکی تھوڑی دیر بعد حضرت عمر نے بھی اجازت چاہی لیکن انہیں بھی اندر جانے کی اجازت نہ مل سکی تھوڑی دیر بعد دونوں حضرات کو اجازت مل گئی اور وہ گھر میں داخل ہوگئے اس وقت نبی ﷺ تشریف فرما تھے اردگرد ازواج مطہرات تھیں نبی ﷺ خاموش بیٹھے ہوئے تھے حضرت عمر نے سوچا کہ میں کوئی بات کروں شاید آپ کو ہنسی آجائے چناچہ وہ کہنے لگے کہ یا رسول اللہ اگر آپ بنت زید اپنی بیوی کو ابھی مجھ سے نفقہ کا سوال کرتے ہوئے دیکھیں تو میں اس کی گردن دبا دوں گا اس پر نبی ﷺ اتنا ہنسے کہ آپ کے دندان مبارک ظاہر ہوگئے۔ پھر نبی ﷺ نے فرمایا یہ خواتین جنہیں تم میرے پاس دیکھ رہے ہو یہ مجھ سے نفقہ ہی کا سوال کر رہی ہیں یہ سن کر حضرت صدیق اکبر اٹھ کر حضرت عائشہ کو مارنے کے لئے بڑھے اور حضرت عمر حفصہ کی طرف بڑھے اور دونوں کہنے لگے کہ تم نبی ﷺ سے اس چیز کا سوال کرتی ہو جو ان کے پاس نہیں ہے نبی ﷺ نے ان دونوں کو روکا اور تمام ازواج مطہرات کہنے لگیں کہ واللہ آج کے بعد ہم نبی ﷺ سے کسی ایسی چیز کا سوال نہیں کریں گے جو نبی ﷺ کے پاس نہ ہو۔ اس کے بعد اللہ نے آیت تخبیر نازل فرمائی نبی ﷺ نے سب سے پہلے حضرت عائشہ (رض) آغاز کرتے ہوئے فرمایا کہ تمہارے سامنے ایک بات ذکر کرنا چاہتا ہوں میں نہیں چاہتا کہ تم اس میں جلد بازی سے کام لو بلکہ اپنے پہلے والدین سے مشورہ کرلو پھر مجھے جواب دینا انہوں نے پوچھا کہ وہ کیا بات ہے نبی ﷺ نے انہیں آیت تخبیر پڑھ کر سنائی جسے سن کر حضرت عائشہ کہنے لگیں کہ کیا آپ کے متعلق میں اپنے والدین سے مشورہ کروں گی میں تو اللہ اور اس کے رسول کو اختیار کرتی ہوں البتہ آپ سے درخواست ہے کہ میرا یہ جواب کسی دوسری زوجہ محترمہ سے ذکر نہ کیجیے گا نبی ﷺ نے فرمایا اللہ نے مجھے درشتی کرنے والا بنا کر نہیں بھیجا بلکہ مجھے معلوم اور آسانی کرنے والا بنا کر بھیجا ہے اس لئے ازواج میں سے جس نے بھی مجھ سے تمہارے جواب کے متعلق پوچھا میں اسے ضرور بتاؤں گا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【395】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ فلاں آدمی کا میرے باغ میں ایک پھل دار درخت ہے اس نے مجھے اتنی تکلیف پہنچائی ہے کہ اب اس کے ایک درخت کی وجہ سے میں بہت مشقت میں مبتلا ہوگیا ہوں نبی ﷺ نے اس آدمی کو بلا بھیجا اور فرمایا کہ فلاں آدمی کے باغ میں جو تمہارا درخت ہے وہ میرے ہاتھ فروخت کردو اس نے انکار کردیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ مجھے ہبہ کردو اس نے پھر انکار کردیا نبی ﷺ نے فرمایا پھر جنت میں ایک درخت کے عوض ہی بیچ ڈالو اس نے پھر انکار کردیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں نے تجھ سے بڑا بخیل کوئی نہیں دیکھا سوائے اس شخص کے جو سلام میں بخل کرتا ہے۔

【396】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

سعید بن حارث کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ حضرت جابر (رض) کے یہاں گئے وہ ایک کپڑے میں لپٹ کر نماز پڑھ رہے تھے حالانکہ دوسری چادر ان کے اتنے قریب پڑی ہوئی تھی کہ اگر وہ ہاتھ بڑھا کر اسے پکڑنا چاہتے تو ان کا ہاتھ باآسانی پہنچ جاتا جب انہوں نے سلام پھیرا تو ہم نے ان سے یہی مسئلہ پوچھا انہوں نے فرمایا کہ میں نے یہ اس لئے کیا ہے کہ تم جیسے احمق بھی دیکھ لیں اور جابر (رض) کے حوالے سے وہ رخصت لوگوں میں پھیلا دیں جو نبی ﷺ نے دے رکھی ہے پھر فرمایا کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کے ساتھ کسی سفر پر نکلا میں رات کے وقت نبی ﷺ کے پاس آیا تو آپ ایک کپڑے میں نماز پڑھ رہے تھے میرے جسم پر بھی ایک ہی کپڑا تھا اس لئے میں بھی اسے جسم پر لپیٹ کر نبی ﷺ کے پہلو میں کھڑا ہوگیا نبی ﷺ نے فرمایا جابر (رض) یہ کیسالپٹنا ہے ؟ جب تم نماز پڑھنے لگو اور تمہارے اوپر ایک ہی کپڑا ہوا اور وہ کشادہ ہو تو اسے خوب اچھی طرح لپیٹ لو اور اگر تنگ ہو تو اس کا تہنبد بنا لو۔

【397】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ کسی انصار کے گھر تشریف لے گئے اور جا کر سلام کیا اگر تمہارے پاس اس برتن میں رات کا بچا ہوا پانی موجود ہے تو ٹھیک ہے ورنہ ہم لوگ منہ لگا کر پی لیتے ہیں اس وقت وہ آدمی اپنے باغ کو پانی لگارہا تھا وہ نبی ﷺ سے کہنے لگا کہ میرے پاس رات کا بچا ہوا پانی ہے اور ان دونوں کو لے کر اپنے خیمے کی طرف چل پڑا وہاں پہنچ کر ایک پیالے میں پانی ڈالا اور اس پر بکری کا دودھ دوہا جسے نبی ﷺ نے نوش فرمالیا اور نبی ﷺ کے بعد آپ کے ساتھ آنے والے صاحب نے پی لیا۔

【398】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوسمیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہمارے درمیان جہنم میں ورد جس کے بارے میں قرآن میں آتا ہے کہ ہر شخص جہنم میں وارد ہوگا کے متعلق اختلاف رائے ہوگیا کچھ لوگ کہنے لگے کہ مسلمان جہنم میں داخل نہیں ہوں گے اور کچھ لوگ کہنے لگے کہ داخل تو سب ہوں گے البتہ اللہ تعالیٰ متقیوں کو جہنم سے نجات عطا فرمائے گا میں اس سلسلے میں حضرت جابر (رض) سے جا کر ملا اور ان سے عرض کیا کہ ہمارے درمیان اس مسئلے میں اختلاف ہوگیا بعض لوگ کہہ رہے ہیں کہ مسلمان جہنم میں داخل نہیں ہوں گے اور بعض کہنا ہے کہ سب ہی داخل ہوں گے اس پر انہوں نے اپنی انگلی سے اپنے کانوں کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا کہ یہ کان بہرے ہوجائیں گے اگر میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنا ہو کہ ورد سے مراد دخول ہے اور کوئی نیک و بد ایسا نہیں رہے گا جو جہنم میں داخل نہ ہو البتہ مومن پر وہ اس طرح ٹھنڈک اور سلامتی کا ذریعہ بن جائے گی جیسے حضرت ابراہیم کے لئے ہوگئی تھی حتی کہ مومنین کی ٹھنڈک سے جہنم چیخنے لگی گے پھر اللہ متقیوں کو اس سے نجات عطا فرمادے گا اور ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل پر چھوڑ دے گا۔

【399】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت حمزہ کو ایک کپڑے میں کفن دیا تھا اور اس پر دھاریاں بنی ہوئی تھیں۔

【400】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حدیبیہ کے موقع پر لوگوں کو پیاس نے ستایا نبی ﷺ کے پاس صرف ایک پیالہ تھا جس سے آپ وضو فرما رہے تھے لوگ گھبرائے ہوئے نبی ﷺ کے پاس آئے نبی ﷺ نے پوچھا کہ کیا ہوا لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ہمارے پاس پینے کے لئے پانی ہے اور نہ ہی وضو کے لئے سوائے اس پانی کے جو آپ کے سامنے ہے نبی ﷺ نے اس پیالہ میں اپنا دست مبارک رکھ دیا ان انگلیوں کے درمیان سے چشموں کی طرح ابلنے لگاہم سب نے اسے پیا اور وضو کیا راوی نے پوچھا کہ اس وقت آپ کتنے لوگ تھے انہوں نے جواب دیا کہ اگر ہم ایک لاکھ بھی ہوتے تو وہ پانی ہمیں کافی ہوجاتا لیکن اس وقت ہم صرف پندرہ سو تھے۔

【401】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے میں نے نبی ﷺ کے ساتھ انیس غزوات میں شرکت کی سعادت حاصل کی ہے البتہ میں غزوہ بدر میں اور احد میں والد صاحب کے منع کرنے کی وجہ سے شریک نہیں ہوسکا تھا لیکن غزوہ احد میں اپنے والد صاحب کی شہادت کے بعد کسی غزوے میں کبھی پیچھے نہیں رہا۔

【402】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو کفن دے تو اچھے طریقے سے کفنائے۔

【403】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے قریب سے ایک یہودی کا جنازہ گزرا تو آپ کھڑے ہوگئے یہاں تک کہ وہ گزر گیا۔

【404】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم چاند دیکھ لو تب روزہ رکھا کرو اور جب چاند دیکھ لو تب عید الفطر منایا کرو اور اگر کسی دن بادل چھائے ہوئے ہوں تو تیس دن کی گنتی پوری کیا کرو۔

【405】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مہینے کے لئے اپنی ازواج مطہرات سے ترک تعلق کرلیا تھا نبی ﷺ بالاخانے میں رہتے تھے اور ازواج مطہرات نچلی منزل میں رہتی تھیں ٢٩ راتیں گزرنے کے بعد نبی ﷺ نیچے اتر آئے کسی نے پوچھا یا رسول اللہ آپ تو ٢٩ راتیں رکے (جبکہ آپ نے ایک ماہ کا ارادہ کیا تھا) نبی ﷺ نے فرمایا کبھی مہینہ اتنا اور اتنا بھی ہوتا ہے دو مرتبہ آپ نے ہاتھ کی ساری انگلیوں سے اشارہ کیا اور تیسری مرتبہ انگوٹھے کو بند کردیا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【406】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ہمراہ کسی غزوہ میں تھے رمضان کا مہینہ تھا ایک صحابی نے روزہ رکھ لیا جس پر وہ انتہائی کمزور ہوگئے تھے اور قریب تھا کہ پیاس ان کی جان لے لیتی اور ان کی اونٹنی جھاڑیوں میں گھسنے لگی نبی ﷺ کو یہ معلوم ہوا تو فرمایا اسے میرے پاس بلا کر لاؤ اور روزہ توڑنے کا حکم دیا اور فرمایا کہ کیا تمہارے لئے اتناہی کافی نہیں ہے کہ تم اللہ کے راستے میں نکلے ہوئے ہو رسول اللہ کے ساتھ کہ پھر بھی روزہ رکھتے ہو چناچہ انہوں نے روزہ توڑ دیا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔

【407】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سب سے افضل صدقہ وہ ہوتا ہے جو کچھ مالداری رکھ کر ہو اور صدقات میں آغاز ان لوگوں سے کیا کرو جو تمہاری ذمے داری میں ہوں اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہوتا ہے۔

【408】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو وصال سے تین دن پہلے یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تم میں سے جس شخص کو بھی موت آئے وہ اس حال میں ہو کہ اللہ کے ساتھ حسن ظن رکھتا ہو۔

【409】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نوافل اپنی سواری پر ہی مشرق کی جانب رخ کر کے بھی پڑھ لیتے تھے لیکن جب فرض پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو سواری سے اتر کر قبلہ رخ ہو کر نماز پڑھتے تھے۔

【410】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

طلق بن حبیب کہتے ہیں کہ میں پہلے شفاعت کی تکذیب کرنے والے لوگوں میں سب سے زیادہ شدت پسند تھا حتی کہ ایک دن میری ملاقات حضرت جابر (رض) سے ہوگئی میں نے ان کے سامنے وہ تمام آیات پڑھ دیں جن میں اللہ تعالیٰ نے جہنمیوں کا جہنم میں ہمیشہ رہنا ذکر کیا ہے حضرت جابر (رض) فرمانے لگے کہ اے طلق تمہارا کیا خیال ہے کہ تم مجھ سے زیادہ قرآن پڑھتے ہو ؟ مجھ سے زیادہ قرآن پڑھنے والے ہیں اور آپ ہی مجھ سے زیادہ نبی ﷺ کی سنت کو جانتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ تم نے جتنی بھی آیات پڑھی ہیں ان سب کا تعلق مشرکین سے ہے البتہ وہ لوگ جن سے گناہ سرزد ہوئے ہوں انہیں سزا کے بعد جہنم سے نکال لیا جائے گا یہ دونوں کان بہرے ہوجائیں گے اگر میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے نہ سناہو کہ انہیں جہنم سے نکال لیا جائے گا حالانکہ جو آیات تم پڑھتے ہو ہم بھی وہ پڑھتے تھے۔

【411】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے حضرت صدیق اکبر سے پوچھا کہ آپ نماز وتر کب پڑھتے ہیں انہوں نے عرض کیا کہ نماز عشاء کے بعد رات کے پہلے پہر میں یہی سوال نبی ﷺ نے حضرت عمر سے پوچھا تو انہوں نے عرض کیا کہ رات کے آخری پہر میں نبی ﷺ نے فرمایا ابوبکر تم نے اس پہلو کو ترجیح دی جس میں اعتماد ہے اور عمر تم نے اس پہلو کو ترجیح دی جس میں قوت ہے۔

【412】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی فوت ہوگیا ہم نے اسے غسل دیا حنوط لگائی کفن پہنایا اور نماز جنازہ کے لئے نبی ﷺ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئے چندقدم چل کر نبی ﷺ نے پوچھا کہ اس پر کوئی قرض ہے لوگوں نے بتایا کہ دو دینار قرض ہے نبی ﷺ واپس چلے گئے حضرت ابوقتادہ نے ان کی ذمہ داری اپنے اوپر لے لی ہم نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے حضرت ابوقتادہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ اس کا قرض میرے ذمے ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ مقروض کا حق تم پر آگیا اور مرنے والا اس سے بری ہوگیا انہوں نے عرض کیا جی ہاں اس پر نبی ﷺ نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی پھر ایک دن گزرنے کے بعد نبی ﷺ نے ان سے پوچھا کہ ان دو دیناروں کا کیا بنا انہوں نے عرض کیا کہ وہ کل ہی تو مرا ہے بہر حال اگلے دن جب وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو عرض کیا کہ میں نے اس کا قرض ادا کردیا ہے نبی ﷺ نے فرمایا اب اس کا جسم ٹھنڈا ہوا ہے۔

【413】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے کسی عورت کو دیکھا جو آپ کو اچھی لگی نبی ﷺ اسی وقت اپنی زوجہ محترمہ حضرت زینب کے پاس آئے وہ اس وقت ایک کھال کو رنگ دے رہی تھیں اور ان سے اپنے جسمانی تقاضے پورے کئے اور فرمایا عورت شیطان کی صورت میں آجاتی ہے جو شخص کسی عورت کو دیکھے اور وہ اسے اچھی لگے تو اسے چاہئے کہ اپنی بیوی کے پاس آجائے کیونکہ اس طرح جو اس کے دل میں خیالات ہونگے وہ دور ہوجائیں گے۔

【414】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے پاس حضرت جبرائیل آئے اور عرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیجیے چناچہ آپ نے زوال کے بعد نماز ظہرا دا کی پھر دوبارہ عصر کے وقت آئے اور عرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیجیے چناچہ آپ نے نماز عصر ادا کی پھر وہ نماز مغرب کے وقت آئے اور عرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیجیے چناچہ آپ نے غروب شفق کے بعد نماز عشاء ادا فرمائی پھر دوبارہ نماز فجر کے وقت آئے اور عرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کیجیے چناچہ آپ نے طلوع فجر کے وقت نماز فجر ادا کی پھر اگلے دن دوبارہ ظہر کی نماز کے وقت آئے اوعرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کریں چناچہ آپ نے ہر چیز کا سایہ ایک مثل ہونے پر نماز ظہرادا فرمائی پھر وہ نماز عصر کے وقت آئے اور عرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز ادا کریں چناچہ آپ نے ہر چیز کا سایہ دو مثل ہونے پر نماز عصر ادا فرمائی پھر وہ نماز مغرب کے وقت آئے اس کا وہی وقت تھا وہ اس سے ہٹے نہیں پھر نماز عشاء کے لئے اس وقت آئے جب نصف یا تہائی رات بیت چکی تھی نبی ﷺ نے اس وقت نماز عشاء ادا فرمائی پھر نماز فجر کے لئے اس وقت آئے جب روشنی خوب پھیل چکی تھی اور عرض کیا کہ کھڑے ہو کر نماز پڑھیے چناچہ نبی ﷺ نے نماز پڑھی اس کے بعد حضرت جبرائیل کہنے لگے کہ نمازوں کا وقت دراصل ان دو کے درمیان ہے۔

【415】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ نماز جمعہ پڑھنے کے بعد اپنے گھر واپس لوٹ آتے تھے اور اپنے اونٹوں کو آرام کرنے کے لئے چھوڑ دیتے تھے۔

【416】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میت کو دھونی دو تو طاق عدد میں دیا کرو۔

【417】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ نماز جمعہ پڑھنے کے بعد اپنے گھر واپس لوٹ جاتے تھے اور قیلولہ کرتے تھے۔

【418】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ نماز مغرب پڑھ کر بنو سلمہ میں واپس لوٹتے تھے تو ہمیں تیر گرنے کی جگہ بھی دکھائی دے رہی ہوتی تھی۔

【419】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جس حال میں فوت ہوگا اللہ اسے اسی حال میں اٹھائے گا۔

【420】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

اور نبی ﷺ نے فرمایا کہ روزانہ ہر رات میں ایک ایسی گھڑی ضرور آتی ہے جو اگر کسی بندہ مسلم کو مل جائے تو وہ اس میں اللہ سے جو بھی دعا کرے گا وہ دعا ضرور قبول ہوگی اور ایسا ہر رات میں ہوتا ہے۔

【421】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا لوگ خیر اور شر دونوں میں قریش کے تابع ہیں۔

【422】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ کوئی ایک کپڑے میں اپناجسم نہ لپیٹے اور نہ ہی گوٹ مار کر بیٹھے کہ اس کی شرمگاہ پر کچھ بھی نہ ہو۔

【423】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب مردہ یہ دیکھتا ہے کہ اس کی قبر کتنی کشادہ کردی گئی ہے تو وہ فرشتوں سے کہتا ہے کہ مجھے چھوڑ دو تاکہ میں اپنے گھر والوں کو خوشخبری سنا کر آؤں لیکن اس سے کہا جاتا ہے کہ تم یہیں ٹھہر کر سکون حاصل کرو۔

【424】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

محمد کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا نبی ﷺ جمعہ کی نماز کب پڑھتے تھے ؟ انہوں نے فرمایا کہ کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ نماز جمعہ پڑھنے کے بعد اپنے گھر واپس لوٹ آتے تھے اور اپنے اونٹوں کو آرام کرنے کے لئے چھوڑ دیتے تھے۔

【425】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ قربانی کے لئے جن اونٹوں کو لے کر گئے تھے ان کی تعداد سو تھی جن میں سے ٦٣ اونٹ نبی ﷺ نے اپنے دست مبارک سے ذبح کئے تھے اور بقیہ اونٹ حضرت علی نے ذبح کئے تھے اور نبی ﷺ نے حکم دیا کہ ہر اونٹ کا تھوڑا تھوڑا گوشت لے کر ہنڈیا میں ڈالا جائے پھر دونوں حضرات نے اس کا شوربہ نوش فرمایا۔

【426】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ ایک انصاری خاتون کے یہاں کھانے کی دعوت میں شریک تھے نبی ﷺ نے فرمایا ابھی تمہارے پاس ایک جنتی آدمی آئے گا تھوڑی دیر بعد حضرت صدیق اکبر تشریف لائے ہم نے انہیں مبارک باد دی نبی ﷺ نے فرمایا ابھی تمہارے پاس ایک اور جنتی آدمی آئے گا تھوڑ دیر بعد حضرت عمر فاروق تشریف لائے ہم نے انہیں بھی مبارک باد دی نبی ﷺ نے پھر فرمایا کہ ابھی تمہارے پاس ایک اور جنتی آدمی آئے گا اس وقت میں نے دیکھا کہ کہ نبی ﷺ درختوں کے پودوں کے نیچے سے سر نکال کر دیکھنے لگے کہ اور فرمانے لگے کہ اے اللہ اگر تو چاہتا تو آنے والا علی ہوتا چناچہ حضرت علی ہی آئے اور ہم نے انہیں بھی مبارک باد دی۔

【427】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مردوں کی صفوں میں سے بہترین صف پہلی ہوتی ہے اور سب سے کم ترین آخری صف ہوتی ہے جب کہ خواتین کی صفوں میں سے سب سے کم ترین صف پہلی ہوتی ہے اور سب سے بہترین صف آخری ہوتی ہے۔

【428】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کسی کا لقمہ گرجائے تو اسے چاہیے کہ اس پر لگنے والی تکلیف دہ چیز کو ہٹا کر اسے کھالے اور اسے شیطان کے لئے نہ چھوڑے اور اپنا ہاتھ تو لیے سے نہ پونچھے اور انگلیاں چاٹ لے کیونکہ اسے معلوم نہیں ہے کہ اس کے کھانے کے کس حصے میں برکت ہے۔

【429】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ روانہ ہوتے تو سکون کے ساتھ ہوتے لیکن وادی محسر میں اپنی سواری کی رفتار تیز کردی اور انہوں نے ٹھیکری جیسی کنکریاں دیکھیں اور سکون وقار سے چلنے کا حکم دیا اور فرمایا میری امت کو مناسک حج سیکھ لینے چاہیے کیونکہ ہوسکتا ہے میں آئندہ سال ان سے نہ مل سکوں۔

【430】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا بلقیس پانی پر اپنا تخت بچھاتا ہے پھر اپنے لشکر روانہ کرتا ہے ان میں سب سے زیادہ قرب شیطانی وہ پاتا ہے جو سب سے بڑا فتنہ ہو۔

【431】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بنومصطلق کی طرف جاتے ہوئے مجھے کسی کام سے بھیج دیا میں واپس آیا تو نبی ﷺ اپنے اونٹ پر مشرق کی جانب منہ کر کے نماز پڑھ رہے تھے میں نے بات کرنا چاہی تو نبی ﷺ نے ہاتھ سے اشارہ فرما دیا اور دو مرتبہ اس طرح ہوا پھر میں نے نبی ﷺ کو قرأت کرتے ہوئے سنا اور نبی ﷺ اپنے سر سے اشارہ فرما رہے تھے نماز سے فراغت کے بعد نبی ﷺ نے فرمایا جس کام کے لئے تمہیں بھیجا تھا اس کا کیا بنا۔ میں نے جواب اس لئے نہیں دیا تھا کہ میں نماز پڑھ رہا تھا۔

【432】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب نبی ﷺ باہر تشریف لاتے تو صحابہ کرام آپ کے آگے چلا کرتے تھے اور آپ کی پشت مبارک کو فرشتوں کے لئے چھوڑ دیتے تھے۔

【433】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مدینہ منورہ کو ایک وقت میں یہاں کے رہنے والے چھوڑ دیں گے حالانکہ اس وقت مدینہ منورہ کی مثال کھاری کنوؤں کے درمیان بیٹھے کنویں کی سی ہوگی صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ پھر اسے کون کھائے گا نبی ﷺ نے فرمایا درندے اور گدھ۔

【434】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ایمان اہل حجاز میں ہے اور دلوں کی سختی اور ظلم وجفا مشرقی چرواہوں میں ہوتا ہے۔

【435】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص بغیر کسی عذر کے تین مرتبہ جمعہ چھوڑ دے اللہ اس کے دل پر مہر لگا دیتا ہے۔

【436】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا مجھے حکم دیا گیا ہے میں لوگوں سے اس وقت تک قتال کرتا رہوں جب تک وہ لا الہ الا اللہ نہ پڑھ لیں جب وہ یہ کام کرلیں تو انہوں نے اپنی جان ومال کو مجھ سے محفوظ کر لیاسوائے اس کلمہ حق کے اور ان کا حساب اللہ کے ذمے ہوگا۔

【437】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے غزوہ حنین کا مال تقسیم کر رہے تھے اس دوران ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا کہ انصاف سے کام لیجیے نبی ﷺ نے فرمایا اگر میں عدل نہ کروں گا تو یہ بڑی بدنصیبی کی بات ہوگی۔

【438】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے آقا کے علاوہ کسی کی طرف اپنی نسبت کرتا ہے گویا وہ اپنے گلے سے ایمان کی رسی نکال پھینکتا ہے۔

【439】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مسجد فتح میں تین دن مسلسل پیر منگل اور بدھ کو دعا مانگی وہ دعا بدھ کے دن دو نمازوں کے درمیان قبول ہوگئی اور نبی ﷺ کے روئے انور پر پھیلی ہوئی بشاشت محسوس ہونے لگی اس کے بعد مجھے جب بھی کوئی بہت اہم کام پیش آیا میں نے اسی گھڑی کا انتخاب کر کے دعا مانگی تو مجھے اس میں قبولیت کے آثار نظر آئے۔

【440】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا موت کی تمنا نہ کیا کرو کیونکہ قیامت کی ہولناکی بہت سخت ہے اور انسان کی سعادت وخوش نصیبی یہ ہے کہ اسے لمبی عمر ملے اور اللہ اسے اپنی طرف رجوع کی توفیق عطا فرمائے۔

【441】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے قبرپختہ کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【442】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ مسجد نبوی کے قریب زمین کا ایک ٹکڑ اخالی ہوگیا بنوسلمہ کے لوگوں کا یہ ارادہ ہوا کہ وہ مسجد کے قریب منتقل ہوجائیں نبی ﷺ کو جب یہ بات معلوم ہوئی تو آپ نے ان سے یہ فرمایا کہ مجھے معلوم ہوا کہ تم لوگ مسجد کے قریب منتقل ہونا چاہتے ہو انہوں نے عرض کی جی یا رسول اللہ ہمارا یہی ارادہ ہے نبی ﷺ نے فرمایا بنوسلمہ اپنے گھروں میں ہی رہو تمہارے نشانات قدم کا ثواب بھی لکھا جاتا ہے اپنے گھروں میں ہی رہو تمہارے نشانات قدم کا ثواب بھی لکھاجائے گا۔

【443】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت ابوسعید اور جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا آخر زمانے میں ایک ایسا خلیفہ آئے گا جو لوگوں کو بھر بھر کر مال دے گا اور اسے شمار تک نہیں کرے گا۔

【444】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ہمراہ سفر کرتے تھے جب ہم کسی بلندی پر چڑھتے تو اللہ اکبر کہتے اور جب نشیب میں اترتے تو سبحان اللہ کہتے تھے۔

【445】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا دجال کانا ہوگا وہ سب سے بڑا جھوٹا ہوگا۔

【446】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میں بھی ایک انسان ہوں اور میں نے اپنے پروردگار سے یہ وعدہ لے رکھا ہے کہ میرے منہ سے جس مسلمان کے متعلق سخت کلمات نکل جائیں وہ اس کے لئے باعث تزکیہ واجر ثواب بن جائیں۔

【447】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے نبی ﷺ کے حج کے متعلق تفصیلات میں یہ بھی مذکور ہے کہ پھر نبی ﷺ صفا سے اترے اور وادی کے بیچ میں جب آپ کے مبارک قدم اترے تو آپ نے سعی فرمائی یہاں تک کہ جب دوسرے حصے پر ہم لوگ چڑھ گئے تو نبی ﷺ معمول کی رفتار سے چلنے لگے۔

【448】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے کسی نے میقات کے متعلق پوچھا انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اہل مدینہ میں میقات ذوالحلیفہ ہے اور دوسرا راستہ جحفہ ہے جبکہ اہل عراق کی میقات ذات عرقہ اہل نجد کی میقات قرن ہے اور اہل یمن کی میقات یلملم ہے۔

【449】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے حضرت اسما بنت عمیس سے فرمایا کہ کیا بات ہے کہ میرے بھتیجوں کے جسم بہت لاغر ہورہے ہیں کیا انہیں کوئی پریشانی اور حاجت ہے ؟ انہوں نے عرض کیا نہیں البتہ انہیں نظر بہت جلدی لگتی ہے کیا ہم ان پر جھاڑ پھونک کرسکتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا کن الفاظ سے انہوں نے وہ الفاظ نبی ﷺ کے سامنے پیش کئے نبی ﷺ نے فرمایا تم انہیں جھاڑ دیا کرو۔

【450】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کو میں نے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر نحوست کسی چیز میں ہوتی تو وہ جائیداد گھوڑے اور عورت میں ہوتی۔

【451】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ کتوں کو ختم کرو چناچہ اگر کوئی عورت دیہات سے بھی اپنا کوئی کتا لے کر آتی تو ہم اسے بھی مار ڈالتے بعد میں نبی ﷺ نے اس سے منع فرمایا صرف اس کالے سیاہ کتے کو مارا کرو جو دو نقطوں والا ہو کیونکہ وہ شیطان ہوتا ہے۔

【452】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب حضرت صفیہ بنت حیی نبی ﷺ کے خیمے میں داخل ہوئیں تو لوگ بھی ان کے ساتھ آگئے تاکہ انہیں کسی کے حصے میں سے دے دیا جائے لیکن نبی ﷺ نے فرمایا اپنی ماں کے پاس سے اٹھ جاؤ شام کے وقت ہم دوبارہ حاضر ہوئے تو نبی ﷺ اپنی چادر کے ایک کونے میں تقریبا ڈیڑھ مد کے برابر عجوہ کھجوریں لے کر نکلے اور فرمایا اپنی ماں کا ولیمہ کھاؤ۔

【453】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مومن ایک آنت میں کھاتا ہے اور کافر سات آنتوں میں کھاتا ہے۔

【454】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب خانہ کعبہ کی تعمیر شروع ہوئی تو نبی ﷺ بھی پتھر اٹھا اٹھا کر لانے لگے حضرت عباس کہنے لگے کہ بھتیجے آپ اپنا تہبند اتار کر کندھے پر رکھ لیجئے تاکہ پتھر سے کندھے زخمی نہ ہوجائیں نبی ﷺ نے ایسا کرنا چاہا تو بےہوش ہو کر گرپڑے اس دن کے بعد نبی ﷺ کو کبھی کپڑوں سے خالی جسم میں نہیں دیکھا گیا

【455】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر بیت اللہ کا طواف اور صفامروہ کی سعی اپنی سواری پر کی تھی تاکہ لوگ نبی ﷺ کو دیکھ سکیں اور مسائل بآسانی حل کرسکیں کیونکہ اس وقت لوگوں نے آپ کو گھیر رکھا تھا۔

【456】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تم میں سے جس شخص کو بھی موت آئے وہ اس حال میں ہو کہ اللہ کے ساتھ حسن ظن رکھتا ہو۔

【457】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم نے نبی ﷺ کے لئے ٹھیکری کی ہنڈیا میں کھانا تیار کیا میں نے وہ برتن لا کر نبی ﷺ کے سامنے رکھا نبی ﷺ نے اس میں جھانک کر دیکھا اور فرمایا میں تو سمجھا تھا کہ اس میں گوشت ہوگا میں نے جا کر اپنے گھر والوں سے اس کا تذکرہ کیا اور انہوں نے نبی ﷺ کے لئے بکری ذبح کی۔

【458】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا حج مبرور کی جزا جنت کے سوا کچھ نہیں صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ حج مبرور سے کیا مراد ہے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ کھانا کھلانا اور سلام پھیلانا۔

【459】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ اشہر حرم میں جہاد نہیں فرماتے تھے الاّ یہ کہ دوسروں کی طرف سے جنگ مسلط کردی جائے ورنہ جب اشہر حرم شروع ہوتے تو آپ ان کے ختم ہونے تک رک جاتے۔

【460】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک انصاری نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگا یا رسول اللہ کیا میں بچھو کے ڈنگ کا جھاڑ پھونک کے ذریعے علاج کرسکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص اپنے بھائی کو نفع پہنچاسکتا ہو اسے ایساہی کرنا چاہئے۔

【461】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مہینے کے لئے اپنی ازواج مطہرات سے ترک تعلق کرلیا تھا نبی ﷺ بالاخانے میں رہتے تھے اور ازواج مطہرات نچلی منزل میں رہتی تھیں ٢٩ راتیں گزرنے کے بعد نبی ﷺ نیچے اتر آئے کسی نے پوچھا یا رسول اللہ آپ تو ٢٩ راتیں رکے (جبکہ آپ نے ایک ماہ کا ارادہ کیا تھا) نبی ﷺ نے فرمایا کبھی مہینہ اتنا اور اتنا بھی ہوتا ہے دو مرتبہ آپ نے ہاتھ کی ساری انگلیوں سے اشارہ کیا اور تیسری مرتبہ انگوٹھے کو بند کردیا۔

【462】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص کسی عورت کے پاس نکاح بھیجے اور یہ ممکن ہو کہ وہ اس عورت کی اس خوبی کو دیکھ سکے جس کی بنا پر وہ اس سے نکاح کرنا چاہتاہو تو اسے کرلینا چاہئے چناچہ میں نے بنوسلمہ کی ایک لڑکی سے پیغام نکاح بھیجا تو اسے کسی درخت کی شاخوں سے چھپ کر دیکھ لیا یہاں تک کہ مجھے اس کی وہ خوبی نظر آگئی جس کی بنا پر میں اس سے نکاح کرنا چاہتا تھا چناچہ میں نے اس سے نکاح کرلیا۔

【463】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ بائیں ہاتھ سے کھانا مت کھاؤ کیونکہ بائیں ہاتھ سے شیطان کھانا کھاتا ہے۔

【464】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھے بنو مصطلق کی طرف جاتے ہوئے کسی کام سے بھیج دیا میں واپس آیا تو نبی ﷺ اپنے اونٹ پر نماز پڑھ رہے تھے میں نے بات کرنا چاہی تو نبی ﷺ نے ہاتھ سے اشارہ فرمادیا نماز سے فراغت کے بعد نبی ﷺ نے فرمایا میں نے جس کام کے لئے تجھے بھیجا تھا اس کا کیا بنا ؟ میں نے جواب اس لئے نہیں دیا تھا کہ میں نماز پڑھ رہا تھا اس وقت نبی ﷺ کا رخ مشرق کی جانب تھا۔

【465】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میرے پاس انبیاء کو لایا گیا حضرت موسیٰ تو ایک وجیہہ آدمی معلوم ہوتے تھے اور یوں لگتا تھا جیسے وہ قبیلہ شنوہ کے آدمی ہوں میں نے حضرت عیسیٰ کو دیکھا تو ان کے سب سے زیادہ مشابہہ مجھے (اپنے صحابہ میں) عروہ بن مسعود لگے اور میں نے حضرت ابراہیم کو دیکھا تو ان کے سب سے زیادہ مشابہہ میں نے تمہارے پیغمبر (خود) کو دیکھا اور میں نے حضرت جبرائیل کو دیکھا تو ان کے سب سے زیادہ مشابہہ " دحیہ " کو پایا۔

【466】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ بیمار ہوگئے ہم نے نبی ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی اس وقت آپ بیٹھ کر نماز پڑھا رہے تھے اور حضرت صدیق اکبربلند آواز سے تکبیر کہہ کر دوسروں تک تکبیر کی آواز پہنچا رہے تھے نبی ﷺ نے کن اکھیوں سے ہماری طرف دیکھا تو ہم کھڑے ہوئے نظر آئے نبی ﷺ نے ہماری طرف اشارہ کیا اور ہم بھی بیٹھ کر نماز پڑھنے لگے اور بقیہ نماز اسی طرح ادا کی نماز سے فراغت کے بعد نبی ﷺ نے فرمایا ابھی قریب تھا کہ تم فارس اور روم والوں جیسا کام کرنے لگتے وہ لوگ بھی اپنے بادشاہوں کے سامنے کھڑے رہتے ہیں اور بادشاہ بیٹھے رہتے ہیں تم لوگ ایسا نہ کیا کرو بلکہ اپنی ائمہ کی اقتدا کیا کرو اگر وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھیں تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو اگر وہ بیٹھ کر نماز پڑھیں تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔

【467】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے قریب سے ایک جنازہ گذرا تو آپ کھڑے ہوگئے ہم بھی کھڑے ہوگئے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ تو ایک یہودی کا جنازہ ہے نبی ﷺ نے فرمایا موت کی ایک پریشانی ہوتی ہے لہذا جب تم جنازہ دیکھا کرو تو کھڑے ہوجایا کرو۔

【468】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا چراگاہ میں چرنے والے جانور یا بتوں کے نام پر چھوڑے ہوئے جانور سے مارا جانے والا رائیگاں گیا کنوئیں میں مرنے والا کا خون رائیگاں گیا کان میں مرنے والے کا خون رائیگاں گیا اور زمین کے دفینے میں بیت المال کا پانچواں حصہ ہے۔

【469】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے یہ طریقہ مقرر کیا ہے کہ سات آدمیوں کی طرف سے ایک اونٹ اور سات ہی کی طرف سے ایک گائے ذبح کی جاسکتی ہے۔

【470】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

شرحبیل کہتے ہیں ایک مرتبہ ہم لوگ حضرت جابر (رض) کے یہاں گئے وہ ایک کپڑے میں لپٹ کر نماز پڑھ رہے تھے حالانکہ دوسرے کپڑے ان کے قریب پڑے ہوئے تھے جب انہوں نے سلام پھیرا تو میں نے ان سے کہا کہ اے عبداللہ اللہ تعالیٰ آپ کی بخشش فرمائے آپ ایک کپڑے میں نماز پڑھ رہے ہیں جبکہ آپ کے پہلو میں اور بھی کپڑے موجود ہیں انہوں نے فرمایا کہ میں نے یہ اس لئے کیا ہے کہ تم جیسے احمق بھی دیکھ لیں پھر فرمایا کہ میں ایک کپڑے میں نماز پڑھ رہاہوں کیا صحابی کے پاس دو کپڑے ہوتے تھے نبی ﷺ نے فرمایا جب تم نماز پڑھنے لگو اور تمہارے جسم پر ایک ہی کپڑا ہو اور وہ کشادہ ہو تو اسے خوب اچھی طرح لپیٹ لو اور اگر تنگ ہو تو اس کا تہنبد بنالو اور پھر نماز پڑھو۔

【471】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا دلوں کی سختی اور ظلم وجفا مشرقی لوگوں میں ہوتا ہے اور ایمان اہل حجاز میں ہے۔

【472】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے گھر میں تصویریں رکھنے سے منع فرمایا ہے اور فتح مکہ کے زمانے میں جب نبی ﷺ مقام بطحا میں تھے تو حضرت عمر فاروق کو حکم دیا کہ خانہ کعبہ پہنچ کر اس میں موجود تمام تصویریں مٹا ڈالیں اور اس وقت تک آپ خانہ کعبہ میں داخل نہیں ہوئے جب تک اس میں موجود تمام تصویروں کو مٹا نہیں دیا گیا۔

【473】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اشاد فرمایا ہر بیماری کا علاج ہوتا ہے جب دوا کسی بیماری پر جا کر لگتی ہے تو اللہ کے حکم سے شفا ہوجاتی ہے۔

【474】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) ایک مرتبہ مقنع کی عیادت کے لئے گئے تو فرمایا کہ میں اس وقت تک یہاں سے نہیں جاؤں گا جب تک تم سینگی نہ لگوالو کیونکہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اس میں شفاء ہے۔

【475】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے لوٹ مار کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【476】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے نبی ﷺ سے پوچھا یا رسول اللہ ہمارا عمل کس مقصد کے لئے ہے کیا قلم لکھ کر اسے خشک ہوگئے اور تقدیر کا حکم نافذ ہوگیا پھر ہم اپنی تقدیر خود ہی بناتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا قلم اسے لکھ کر خشک ہوچکے ہیں اور تقدیر کا حکم نافذ ہوگیا حضرت سراقہ نے پوچھا کہ پھر عمل کا کیا فائدہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ عمل کرتے رہو کیونکہ ہر ایک کے لئے اسی عمل کو آسان کردیا جائے گا جس کے لئے اسے پیدا کیا گیا ہے۔

【477】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کے پاس گنجائش ہو اسے کفن کے لئے دھاری دار یمنی کپڑا استعمال کرنا چاہئے۔

【478】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ایک عورت کو اس بلی کی وجہ سے عذاب ہوا جس نے اسے باندھ دیا تھا خود اسے کھلایا اور نہ ہی اسے چھوڑا کہ وہ خود ہی زمین کے کیڑے مکوڑے کھا کر اپناپیٹ بھر لیتی حتی کہ وہ اس حال میں مرگئی تو اس کے لئے جہنم واجب ہوگئی۔

【479】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ کیا نبی ﷺ نے یہ فرمایا تھا کہ زمین کے دفینے میں بیت المال کے لئے پانچوں حصہ واجب ہے انہوں نے فرمایا ہاں۔

【480】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ انسان اسی کے ساتھ ہوگا جس سے وہ محبت کرتا ہے۔ اور نبی ﷺ نے اپنے وصال سے قبل قیصر و کسری اور ہر اہم حکمران کو خط تحریر فرمایا تھا۔

【481】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا راہ راست اختیار کرو اور خوشخبری حاصل کرو۔

【482】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر میں زندہ رہا تو انشاء اللہ سختی سے لوگوں کو برکت، یسار اور نافع جیسے نام رکھنے سے منع کردوں گا اب مجھے یہ یاد نہیں کہ نبی ﷺ نے رافع کا نام بھی ذکر کیا تھا یا نہیں ؟ اور وجہ یہ بیان فرمائی کہ کوئی کسی سے پوچھتا ہے کہ یہاں برکت ہے وہ جواب دیتا ہے نہیں کوئی پوچھتا ہے کہ یہاں کوئی یسار (آسانی) ہے وہ جواب دیتا ہے کہ نہیں لیکن اس سے قبل ہی نبی ﷺ کا وصال ہوگیا پھر حضرت عمر فاروق نے اسے سختی سے روکنے کا ارادہ کیا لیکن پھر اسے ترک کردیا۔

【483】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ کسی لشکر کے امیر غالب لیثی اور قطبہ بن عامر تھے جو کہ نبی ﷺ کے پاس ایک باغ میں آئے تھے جبکہ وہ محرم تھے نبی ﷺ تھوڑی دیر بعد دروازے سے نکلے تو دیوار کی جانب آڑ لے کر چلنے لگے ان میں ہی عبداللہ بن انیس بھی تھے جنہوں نے ماہ رمضان کی بائیس راتیں گزرنے کے بعد نبی ﷺ سے شب قدر کے متعلق پوچھا تھا نبی ﷺ نے فرمایا کہ مہینے کی اب جو سات راتیں بچ گئیں ہیں ان میں ہی شب قدر تلاش کرو۔

【484】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص بیت الخلاء میں جائے تو تین مرتبہ پتھر استعمال کرے۔

【485】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے سجدے کی کیفیت کے متعلق سوال پوچھا انہوں نے جواب دیا کہ میں نے نبی ﷺ کو سجدے میں اعتدال کا حکم فرماتے ہوئے سنا ہے اور کوئی شخص باز بچھا کر سجدہ نہ کرے۔

【486】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب مؤذن اذان دیتا ہے تو شیطان اتنی دور بھاگ جاتا ہے جتنا فاصلہ روحاء تک ہے اور وہ پیچھے سے آواز خارج کرتا جاتا ہے۔

【487】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ کیا انہوں نے نبی ﷺ کو مسجد کی طرف بکثرت چل کر جانے کے متعلق کچھ فرماتے ہوئے سنا ہے انہوں نے فرمایا کہ ایک مرتبہ ہمارا ارادہ ہوا کہ مسجد کے قریب منتقل ہوجائیں نبی ﷺ کو جب یہ بات معلوم ہوئی تو آپ نے ہمیں سختی سے روکتے ہوئے فرمایا مدینہ خالی نہ کرو کیونکہ مسجد کے قریب والوں پر تمہیں ہر قدم کے بدلے ایک درجہ فضیلت ملتی ہے۔

【488】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے وہ بہترین جگہ جہاں سواریاں سفر کر کے آئیں حضرت ابراہیم کی مسجد (مسجدحرام) ہے اور میری مسجد ہے۔

【489】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مینگنی یا ہڈی سے استنجاء کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【490】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے گھر میں تصویریں رکھنے سے منع فرمایا ہے اور فتح مکہ کے زمانے میں جب نبی ﷺ مقام بطحا میں تھے تو حضرت عمر فاروق کو حکم دیا کہ خانہ کعبہ پہنچ کر اس میں موجود تمام تصویریں مٹا ڈالیں اور اس وقت تک آپ خانہ کعبہ میں داخل نہیں ہوئے جب تک اس میں موجود تمام تصویروں کو مٹا نہیں دیا گیا۔

【491】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اہل مدینہ کی میقات ذوالحلیفہ ہے اور دوسرا راستہ حجفہ ہے جبکہ اہل عراق کی میقات ذات عرق ہے اہل نجد کی میقات قرن ہے اور اہل یمن کی میقات یلملم ہے۔

【492】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مدینہ منورہ کے دونوں کونوں کا درمیانی حصہ حرم قرار دیا ہے جس کا کوئی درخت نہیں کاٹا جاسکتا الاّ یہ کہ کوئی شخص اپنے اونٹ کو چارہ کھلائے۔

【493】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اپنے مردوں پر " خواہ دن ہو یا رات " چارتکبیرات پڑھا کرو۔

【494】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ روانہ تو سکون کے ساتھ ہوئے لیکن وادی محسر میں اپنی سواری کی رفتار کو تیز کردیا اور انہیں ٹھیکری جیسی کنکریاں دکھا کر سکون وقار سے چلنے کا حکم دیا اور میری امت کو مناسک حج سیکھ لینے چاہئیں کیونکہ ہوسکتا ہے میں آئندہ سال ان سے نہ مل سکوں۔

【495】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص مؤذن کے اذان دینے کے بعد یہ دعاء کرے کہ اے اللہ اے اس کامل دعوت اور نافع نماز کے رب محمد پر درود نازل فرما ان سے اس طرح راضی ہوجا کہ اس کے بعد ناراضگی کا شائبہ بھی نہ رہے اللہ اس کی دعاء ضرور قبول کرے گا۔

【496】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک راہب نے نبی ﷺ کی خدمت میں ایک ریشمی جبہ ہدیہ کے طور پر بھیجا نبی ﷺ نے اس وقت تو اسے پہن لیا لیکن گھر آکر اتار دیا پھر کسی وفد کی آمد کا علم ہوا تو حضرت عمر نے درخواست کی کہ وہ جبہ زیب تن فرما لیں نبی ﷺ نے فرمایا کہ دنیا میں ہمارے لئے ریشمی لباس مناسب نہیں ہے یہ آخرت میں ہمارے لئے مناسب ہوگا البتہ عمر تم اسے لے لو حضرت عمر کہنے لگے کہ آپ تو اسے ناپسند کریں اور میں اسے لے لوں نبی ﷺ نے فرمایا میں تمہیں اسے پہننے کا حکم نہیں دے رہا بلکہ اس لئے دے رہاہوں کہ تم اسے سر زمین ایران کی طرف بھیج دو اور اس کے ذریعے مال حاصل کرلو پھر نبی ﷺ نے خود ہی وہ جبہ شاہ حبشہ نجاشی کو بھجوادیا جس نے نبی ﷺ کے مہاجر صحابہ کو پناہ دے رکھی تھی۔

【497】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک شخص نبی ﷺ کی خدمت میں غلہ طلب کرنے کے لئے حاضر ہوا نبی ﷺ نے اسے ایک وسق عطا فرمادیا اس کے بعد وہ آدمی اس کی بیوی اور ان کا ایک بچہ اس میں سے مستقل کھاتے رہے حتی کہ ایک دن انہوں نے اسے ناپ لیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ اگر تم اسے نہ ماپتے تو تم اس میں سے نکال نکال کر کھاتے رہتے اور یہ تمہارے ساتھ رہتا۔

【498】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ کیا آپ نے نبی ﷺ کو سوار ہو کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے انہوں نے جواب دیا ہاں اس کے بعد نبی ﷺ کے پاس ایک آدمی آیا جس نے ایک اونٹنی خریدی تھی اور وہ نبی ﷺ سے اس سلسلے میں دعا کروانا چاہتا تھا اس نے نبی ﷺ سے بات کرنا چاہی لیکن نبی ﷺ خاموش رہے حتی کہ جب سلام پھیر دیا تو اس کے لئے دعا کردی۔

【499】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ کہ سب سے ہلکی نماز نبی ﷺ کی ہوتی تھی۔

【500】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے جس شخص کا غالب گمان یہ ہو کر وہ رات کے آخری حصے میں بیدار نہ ہوسکے گا تو اسے رات کے اول حصے میں ہی وتر پڑھ لینے چاہیں اور جسے آخر رات میں جاگنے کا غالب گمان ہو تو اسے آخر میں ہی وتر پڑھنے چاہیں کیونکہ رات کے آخری حصے میں نماز کے وقت فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل طریقہ ہے۔

【501】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ اکرم نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھ رہا ہو تو اپنے دائیں جانب نہ تھوکے بلکہ بائیں جانب یا پاؤں کے نیچے تھوکے۔

【502】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جوتی کثرت سے پہنا کرو کیونکہ جب تک آدمی جوتی پہنے رہتا ہے گویا سواری پر سوار رہتا ہے۔

【503】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا قریب قریب رہا کرو اور صحیح بات کیا کرو کیونکہ تم میں سے کوئی شخص ایسا نہیں ہے جسے اس کے اعمال بچاسکیں صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ آپ کو بھی نہیں فرمایا مجھے بھی نہیں الاّ یہ کہ اللہ مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ لے۔

【504】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کسی کا لقمہ گرجائے تو اسے چاہیے کہ اس پر لگنے والی تکلیف دہ چیز کو ہٹا کر اسے کھالے اور اسے شیطان کے لئے نہ چھوڑے اور اپنا ہاتھ تو لیے سے نہ پونچھے اور انگلیاں چاٹ لے کیونکہ اسے معلوم نہیں ہے اس کے کھانے کے کس حصے میں برکت ہے۔

【505】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جوں جوں آپ قیامت کا تذکرہ فرماتے جاتے آپ کی آواز بلند ہوتی جاتی چہرہ مبارک سرخ ہوتا جاتا اور جوش میں اضافہ ہوتا جاتا اور ایسا محسوس ہوتا کہ جیسے آپ کسی لشکر سے ڈرا رہے ہوں

【506】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

پھر فرمایا کہ میں مسلمانوں پر ان کی جان سے زیادہ حق رکھتا ہوں جو شخص مال دولت چھوڑ جائے وہ اس کے اہل خانہ کا ہے اور جو شخص قرض یا بچے چھوڑ جائے وہ میرے ذمے ہے۔

【507】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اہل کتاب سے کسی چیز کے متعلق مت پوچھا کرو اس لئے کہ وہ تمہیں صحیح راستہ کبھی نہیں دکھائیں گے کیونکہ وہ تو خود گمراہ ہیں اب یا تو تم کسی غلط بات کی تصدیق کر بیٹھو گے یا کسی حق بات کی تکذیب کر جاؤ گے اور یوں بھی اگر تمہارے درمیان حضرت موسیٰ بھی زندہ ہوتے تو میری اتباع کے علاوہ انہیں کوئی چارہ نہ ہوتا۔

【508】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ دو غلام آپس میں لڑپرے جن میں سے ایک کسی مہاجر کا اور دوسرا کسی انصاری کا تھا مہاجر نے مہاجرین کو اور انصاری نے انصار کو آوازیں دے کربلانا شروع کردیا نبی ﷺ یہ آوازیں سن کا باہر تشریف لائے اور فرمایا ان بدبودار نعروں کو چھوڑ دو پھر فرمایا یہ جاہلیت کی کیسی آوازیں ہیں یہ زمانہ جاہلیت کی کیسی آوازیں ہیں ؟۔

【509】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا پھوپھی یاخالہ کی موجودگی میں کسی عورت سے نکاح نہ کیا جائے اور نہ کسی بھتیجی یا بھانجی کی موجودگی میں کسی عورت سے نکاح کیا جائے۔

【510】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہر نبی ﷺ کا ایک حواری ہوتا تھا اور میرے حواری زبیر ہیں۔ سفیان بن عیینہ کہتے ہیں کہ حواری کا معنی ہے ناصر و مددگار۔

【511】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے زمین کے کرائے سے منع کیا ہے۔

【512】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی ویران بنجر زمین کو آباد کرے اسے اس کا اجر ملے گا اور جتنے جانور اس سے کھائیں گے اسے ان سب پر صدقے کا ثواب ملے گا۔

【513】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ حضرات شیخین کے ہمراہ میرے یہاں تشریف لائے میں نے کھانے کے لئے ترکجھوریں اور پینے کے لئے پانی پیش کیا نبی ﷺ نے فرمایا یہ وہ نعمتیں ہیں جن کے متعلق قیامت کے دن تم سے پوچھا جائے گا۔

【514】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب نبی ﷺ نے حضرت علی کو اپنے پیچھے چھوڑنے کا ارادہ کیا تو وہ کہنے لگے کہ اگر آپ مجھے چھوڑ کر چلے گئے تو لوگ میرے متعلق کیا کہیں گے نبی ﷺ نے فرمایا کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ تمہیں مجھ سے وہی نسبت ہو جو حضرت ہارون کو حضرت موسیٰ سے تھی البتہ یہ ضرور ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔

【515】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ضرورت سے زائد پانی کو بیچنے سے منع فرمایا ہے۔

【516】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دو تین سالوں کے لئے پھلوں کی پیشگی بیع سے منع کیا ہے۔

【517】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے دن ابوقحافہ کو نبی ﷺ کی خدمت میں لایا گیا اس وقت ان کے سر کے بال ثغامہ بوٹی کی طرح سفید تھے نبی ﷺ نے فرمایا کہ انہیں ان کی خاندان کی کسی عورت کے پاس لے جاؤ اور ان کے بالوں کا رنگ بدل دو ۔

【518】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بنومصطلق کی طرف جاتے ہوئے مجھے کسی کام سے بھیج دیا میں واپس آیا تو نبی ﷺ اپنے اونٹ پر نماز پڑھ رہے تھے میں نے بات کرنا چاہی تو نبی ﷺ نے ہاتھ سے اشارہ کیا دو مرتبہ اس طرح ہوا پھر میں نے نبی ﷺ کو قرأت کرتے ہوئے سنا اور نبی ﷺ اپنے سر سے اشارہ فرما رہے تھے نماز سے فراغت کے بعد نبی ﷺ نے فرمایا میں نے جس کام کے لئے تمہیں بھیجا تھا اس کا کیا بنا میں نے جواب اس لئے نہیں دیا تھا کہ میں نماز پڑھ رہا تھا۔

【519】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جس شخص کا امام ہو وہ جان لے کہ امام کی قرأت ہی اس کی قرأت ہے۔

【520】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ضرورت سے زائد پانی بیچنے سے منع فرمایا ہے۔

【521】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ کسی غزوے میں شریک تھے ہمیں اس دوران ٹڈی دل ملے جنہیں ہم نے کھالیا۔

【522】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ کسی جانور کو باندھ کر ماراجائے۔

【523】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو قبر پر بیٹھنے سے منع کرتے ہوئے اسے پختہ کرنے اور اس پر عمارت تعمیر کرنے سے منع کرتے ہوئے خود سنا ہے۔

【524】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے وٹے سٹے کے نکاح سے منع فرمایا ہے جبکہ اس میں مہر مقرر نہ کیا گیا بلکہ تبادلے ہی کو مہر فرض کرلیا گیا۔

【525】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اس سال کے بعد کوئی مشرک ہماری مسجدوں میں داخل نہ ہو سوائے اہل کتاب اور ان کے خادموں کے۔

【526】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے اس وقت تک قتال کرتا رہوں جب تک وہ الا الہ اللہ نہ پڑھ لیں جب وہ یہ کام کرلیں تو انہوں نے اپنی جان ومال کو مجھ سے محفوظ کر لیاسوائے اس کے کلمے کے حق کے اور ان کا حساب کتاب اللہ کے ذمے ہوگا۔

【527】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو وہ حمام میں بغیر تہبند کے داخل نہ ہو جو شخص اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہوں وہ اپنی بیوی کو حمام میں نہ جانے دے جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو وہ ایسے دسترخوان پر نہ بیٹھے جس پر شراب پی جائے اور جو شخص اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو وہ کسی ایسی عورت کے ساتھ خلوت میں نہ بیٹھے جس کے ساتھ اس کا محرم نہ ہو کیونکہ وہاں تیسرا شیطان ہوتا ہے۔

【528】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے کتے اور بلی کی قیمت استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【529】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ دس سال مکہ مکرمہ میں رہے اور عکاظ، مجنہ اور موسم حج میں میدان منیٰ میں لوگوں کے پاس ان کے ٹھکانوں پر جاجاکر ملتے تھے اور فرماتے تھے کہ مجھے اپنے یہاں کون ٹھکانہ دے گا کون میری مدد کرے گا میں اپنے رب کا پیغام پہنچا سکوں اور اسے جنت مل جائے بعض اوقات ایک آدمی یمن سے آتا یا مصر سے تو ان کی قوم کے لوگ اس کے پاس آتے اور اس سے کہتے کہ قریش کے اس نوجوان سے بچ کر رہنا کہیں یہ تمہیں گمراہ نہ کردے نبی ﷺ جب ان کے خیموں کے پاس سے گذرتے وہ انگلیوں سے انکی طرف اشارہ کرتے حتی کہ اللہ نے ہمیں نبی ﷺ کے لئے یثرب سے اٹھادیا اور ہم نے انہیں ٹھکانہ فراہم کیا اور ان کی تصدیق کی چناچہ ہم میں سے ایک آدمی نکلتا نبی ﷺ پر ایمان لاتا نبی ﷺ اسے قرآن پڑھاتے اور جب وہ واپس گھر پلٹ کر آتا تو اس کے اسلام کی برکت سے اس کے اہل خانہ بھی مسلمان ہوجاتے حتی کہ انصار کا کوئی گھر ایسا باقی نہ بچا جس میں مسلمانوں کا ایک گروہ نہ ہو، یہ سب لوگ علانیہ اسلام کو ظاہر کرتے تھے۔ ایک دن سب لوگ مشورہ کے لئے اکٹھے ہوئے اور کہنے لگے کہ ہم کب تک نبی ﷺ کو اس حال میں چھوڑے رکھیں گے کہ آپ کو مکہ کے پہاڑوں میں دھکے دیئے جاتے رہیں اور آپ خوف کے عالم میں رہیں چناچہ ہم میں سے ستر آدمی نبی ﷺ کی طرف روانہ ہوئے اور ایام حج میں نبی ﷺ کے پاس پہنچ گئے ہم نے آپس میں ایک گھاٹی ملاقات کے لئے طے کی اور ایک ایک دو دو کر کے نبی ﷺ کے پاس جمع ہوگئے یہاں تک کہ جب ہم پورے ہوگئے تو ہم نے عرض کی یا رسول اللہ ہم کس شرط پر آپ کی بیعت کریں نبی ﷺ نے فرمایا تم مجھ سے چستی اور سستی ہر حال میں بات سننے اور ماننے، تنگی اور آسانی اور ہر حال میں خرچ کرنے، امر بالمعروف نہی عن المنکر اور حق بات کہنے میں کسی ملامت گر کی ملامت سے نہ ڈرنے اور میری مدد کرنے اور اسی طرح میری حفاظت کرنے کی شرط پر بیعت کرو جس طرح تم اپنی بیویوں اور بچوں کی حفاظت کرتے ہو اور تمہیں اس کے بدلے میں جنت ملے گی چناچہ ہم نے کھڑے ہو کر نبی ﷺ سے بیعت کرلی۔ حضرت اسعد بن زرارہ جو سب سے چھوٹے تھے نبی ﷺ کا دست مبارک پکڑ کر کہنے لگے کہ اے اہل یثرب ٹھہرو ہم لوگ اپنے اونٹوں کے جگر مارتے ہوئے یہاں اس لئے آئے ہیں کہ ہمیں اس بات کا یقین ہوجائے کہ یہ اللہ کے رسول ہیں یہ سمجھ لو کہ آج نبی ﷺ کو یہاں سے نکال کرلے جانا پورے عرب کی جدائیگی اختیار کرنا ہے اپنے بہترین افراد کو قتل کروانا اور تلواریں کاٹنا ہے اگر تم اس پر صبر کرسکو تو تمہارا اجر وثواب اللہ کے ذمے ہے۔ اور اگر تمہیں اپنے متعلق ذرا سی بھی بزدلی کا اندیشہ ہو تو اسے واضح کردو تاکہ وہ عند اللہ تمہارے لئے عذر شمار ہوجائے اس پر تمام انصار نے کہا اسعد پیچھے ہٹو واللہ ہم بیعت کو کبھی نہیں چھوڑیں گے اور کبھی ختم نہیں کریں گے چناچہ اسی طرح ہم نے نبی ﷺ سے بیعت کی اور نبی ﷺ نے جنت عطا فرمائے جانے کے وعدے اور شرائط پر ہم سے بیعت لے لی۔

【530】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر شیطان مجھے نماز کا کوئی کام بھلا دے تو مردوں کو سبحان اللہ کہنا چاہیے اور عورتوں کو ہلکی آوازیں میں تالی بجانی چاہیے۔

【531】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ سب سے ہلکی اور مکمل نماز نبی ﷺ کی ہوتی تھی۔

【532】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فتح مکہ کے دن شراب کو بہادیا اس کے مٹکوں کو توڑ دیا اور اس کی اور بتوں کی بیع سے منع فرمایا۔

【533】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر ابن آدم کے پاس مال کی ایک پوری وادی ہو تو وہ دو اور دو ہو تو تین کی تمنا کرے گا اور ابن آدم کا پیٹ قبر کی مٹی کے علاوہ کوئی چیز نہیں بھرسکتی۔

【534】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ اپنی امتوں کے ایک آدمی کی بخشش صرف اس بات پر کردی کہ وہ خریدو فروخت میں، ادائیگی اور تقاضا کرنے میں بڑا نرم خو تھا۔

【535】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ رات کے وقت نہیں سوتے تھے جب تک سورت سجدہ اور سورت ملک پڑھ نہ لیتے۔

【536】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ مکہ مکرمہ میں آئے تو نبی ﷺ نے خانہ کعبہ کے سات چکر لگائے جن میں سے پہلے تین میں رمل کیا اور باقی چار معمول کی رفتار سے لگائے۔

【537】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حجر اسود والے کونے سے طواف شروع کیا رمل کرتے ہوئے چلے آئے یہاں تک کہ دوبارہ حجر اسود پر آگئے اس پر تین چکروں میں رمل کیا اور باقی چار چکر معمول کی رفتار سے لگائے۔

【538】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جنت کی کنجی نماز ہے اور نماز کی کنجی وضو ہے۔

【539】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں یوم عاشورہ کا روزہ رکھنے کا حکم دیا جبکہ پہلے یہودی اس دن کا روزہ رکھتے تھے۔

【540】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ام مالک جہزیہ ایک بالٹی میں گھی رکھ کر نبی ﷺ کی خدمت میں ہدیہ بیجھا کرتی تھی ایک دفعہ اس کے بچوں نے اس سے سالن مانگا اس وقت اس کے پاس کچھ نہ تھا وہ اٹھ کر اس بالٹی کے پاس گئی جس میں وہ نبی ﷺ کو گھی بھیجا کرتی تھی دیکھا تو اس میں گھی موجود تھا چناچہ وہ اسے کافی عرصے تک اپنے بچوں کے سالن کے طور پر استعمال کرتی رہی حتی کہ ایک دن اس نے اسے نچوڑ لیا اور نبی ﷺ کے پاس آ کر ساراواقعہ سنایا نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ کیا تم نے اسے نچوڑ لیا اس نے کہا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا اگر تم اسے یونہی رہنے دیتیں تو اس میں ہمیشہ گھی رہتا۔

【541】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ پوچھا کہ کیا نبی ﷺ نے یہ فرمایا کہ اگر ابن آدم کے پاس ایک وادی ہوتی تو وہ دوسری کی تمنا کرتا انہوں نے فرمایا میں نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے اگر ابن آدم کے پاس کھجوروں کے درختوں کی ایک پوری وادی ہو تو وہ دو کی اور دو ہوں تو تین کی تمنا کرے گا اور ابن آدم کا پیٹ قبر کی مٹی کے علاوہ کوئی چیز نہیں بھر سکتی۔

【542】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو زمین بارش یا چشموں سے سیراب ہو اس میں عشر واجب ہوگا اور جو ڈول سے سیراب ہو اس میں نصف عشر واجب ہوگا۔

【543】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو زمین بارش یا چشموں سے سیراب ہو اس میں عشر واجب ہوگا اور جو ڈول سے سیراب ہو اس میں نصف عشر واجب ہوگا۔

【544】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے کھڑے پانی میں پیشاب کرنے سے سختی سے منع فرمایا ہے۔

【545】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ہمارا پروردگار فرماتا ہے کہ روزہ ایک ڈھال ہے جس سے انسان جہنم سے اپنا بچاؤ کرتا ہے اور روزہ خاص میرے لئے ہے لہذا اس کا بدلہ بھی میں ہی دوں گا۔

【546】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم چاند دیکھ لو تب روزہ رکھا کرو اور اگر کسی دن بادل چھاجائے تو تیس دن کی گنتی پوری کرو۔ حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مہینہ کے لئے اپنی ازواج مطہرات سے ترک تعلق کرلیا تھا ٢٩ راتیں گزرنے کے بعد نبی ﷺ نیچے اتر آئے اور فرمایا کہ کبھی مہینہ ٢٩ کا بھی ہوتا ہے۔

【547】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ نبی ﷺ کس وقت رمی فرماتے تھے انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے دس ذی الحجہ کو چاشت کے وقت جمرہ اولی کو کنکریاں ماریں اور بعد کے دنوں میں زوال کے وقت رمی فرمائی۔

【548】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص کسی عورت کو دیکھے اور وہ اسے اچھی لگے تو اسے چاہئے کہ وہ اپنی بیوی کے پاس آجائے کیونکہ اس طرح کے جو خیالات دل میں ہونگے وہ دور ہوجائیں گے۔

【549】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ قبیلہ ثقیف نے کس طرح بیعت کی تھی ؟ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ قبیلے نے نبی ﷺ سے یہ شرط لگائی تھی کہ ان پر صدقہ ہوگا اور نہ ہی جہاد۔

【550】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا عنقریب یہ لوگ (قبیلہ بنوثقیف والے جب مسلمان ہوجائیں گے تو صدقہ بھی دیں گے اور جہاد بھی کریں گے۔

【551】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ غزوہ تبوک سے واپسی کے موقع پر میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ مدینہ منورہ میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں کہ تم جس راستے پر بھی چلو اور جس وادی کو بھی طے کرو وہ تمہارے ساتھ ساتھ رہے انہیں مرض نے روک رکھا تھا۔

【552】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ مکہ اور مدینہ کے درمیان صحابہ کسی جہاد میں شریک تھے اچانک اتنی تیز آندھی آئی کہ کئی لوگوں کو اڑا کرلے گئی نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہ ایک منافق کی موت کی علامت ہے چناچہ جب ہم مدینہ منورہ پہنچے تو پتہ چلا کہ واقعی ایک بہت ہی بڑا منافق مرگیا ہے۔

【553】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے بیعت عقبہ کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر ستر آدمی شریک تھے نبی ﷺ کے پاس اس حال میں تشریف لائے تھے کہ کہ حضرت عباس نے ان کا ہاتھ تھاما ہوا تھا نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں نے بیعت لے لی اور وعدہ دے دیا۔

【554】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ایک وقت ایسا ضرور آئے گا جب ایک سوار وادی مدینہ کے ایک پہلو میں چل رہا ہوگا اور کہے گا کہ کبھی یہاں بھی موت سے مؤمن آباد ہوا کرتے تھے۔

【555】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مدینہ منورہ کو ایک وقت میں یہاں کے رہنے والے چھوڑ دیں گے حالانکہ اس وقت مدینہ منورہ میں بہت عمدہ حالت ہوگی صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ پھر اسے کون کھائے گا نبی ﷺ نے فرمایا درندے اور پرندے۔

【556】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مدینہ منورہ پر ایک ایسا زمانہ ضرور آئے گا جب لوگ یہاں سے مدینہ منورہ کے کونے کونے کی طرف آسانی کی تلاش میں نکل جائیں گے انہیں آسانی اور سہولیات مل جائیں گی اور وہ واپس آ کر اپنے گھر والوں کو بھی انہی سہولیات میں لے جائیں گے حالانکہ اگر انہیں نہیں پتہ ہوتا تو مدینہ منورہ پھر بھی ان کے لئے بہتر تھا۔

【557】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مرد مومن کا خواب اجزاء نبوت میں سے ایک جزو ہوتا ہے۔

【558】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) کے سرخ کجاوے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ نبی ﷺ نے فرمایا میں اس پر سوار نہیں ہوتا اور میں ایسی قمیض نہیں پہنتا جس کے کف ریشمی ہوں اور نہ ہی ریشمی لباس پہنتا ہوں۔

【559】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ اگر کوئی چوہا کسی کھانے پینے کی چیز میں گرجائے تو کیا میں اسے کھا سکتا ہوں انہوں نے فرمایا کہ نہیں نبی ﷺ نے اس سے سختی سے منع فرمادیا ہم لوگ مٹکوں میں گھی رکھتے تھے نبی ﷺ نے فرمایا جب اس میں کوئی چوہا مرجائے تو اسے مت کھایا کرو۔

【560】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے گوہ کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ ایک مرتبہ ان کے پاس گوہ لائی گئی تھی تو نبی ﷺ نے فرمایا میں اسے نہیں کھاتا بلکہ نبی ﷺ نے اس سے گھن محسوس کی ہے حضرت عمر فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے اسے حرام قرار نہیں دیا اس لئے اللہ بہت سے لوگوں کے ذریعے فائدہ پہنچا دیتا ہے اور یہ عام طور پر چرواہوں کا کھانا ہے اور اگر میرے پاس گوہ ہوتی تو میں اسے کھا لیتا۔

【561】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو جمعہ کے دن بھی اس کی جگہ سے اٹھا کر خود وہاں نہ بیٹھے بلکہ اسے جگہ کشادہ کرنے کی ترغیب دینی چاہیے۔

【562】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ اگر کوئی آدمی اپنے آقا کی اجازت کے بغیر کسی دوسرے سے عقد موالات کرلے تو کیا حکم ہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے قبیلے کی ہر شاخ پر دیت کا حصہ ادا کرنا فرض قرار دیا اور یہ بات بھی تحریر فرمادی کہ کسی شخص کے لئے کسی مسلمان آدمی کے غلام سے عقد موالات کرنا اس کی اجازت کے بغیر حلال نہیں ہے۔

【563】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اپنے صحیفے میں ایسا کرنے والے پر لعنت فرمائی ہے۔

【564】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص ایک دینار چھوڑ جائے وہ ایک داغ ہے۔

【565】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب نماز کے لئے اعلان کیا جاتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دعائیں قبول کی جاتی ہیں۔

【566】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن نبی ﷺ نے شام کی جانب رخ کیا اور میں نے آپ کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ اے اللہ ان کے دلوں کو پھیر دے پھر عراق کی طرف رخ کیا اور یہی دعاء فرمائی اور افق کی سمت رخ کر کے اسی طرح دعاء کرنے کے بعد فرمایا اے اللہ ہمیں زمین کے پھل عطا فرما اور ہمارے مد اور ہمارے صاع میں برکت عطا فرما۔

【567】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ہر بندے کا نامہ اعمال اس کی گردن میں لٹکا ہوا ہوگا۔

【568】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کی ازواج مطہرات نے نفقہ میں اضافے کی درخواست کی اس وقت نبی ﷺ کے پاس کچھ نہیں تھا لہذا نبی ﷺ ایسا نہ کرسکے حضرت صدیق اکبر کاشانہ نبوت پر حاضر ہوئے اندر جانے کی اجازت چاہی چونکہ کافی سارے لوگ دروازے پر موجود تھے اس لئے اجازت نہ مل سکی تھوڑی دیر بعد حضرت عمر نے بھی آکر اجازت چاہی لیکن انہیں بھی اجازت نہ مل سکی تھوڑی دیر بعد دونوں حضرات کو اجازت مل گئی اور وہ گھر میں داخل ہوگئے اس وقت نبی ﷺ تشریف فرما تھے اور اردگرد ازواج مطہرات تھیں حضرت عمر کہنے لگے کہ یا رسول اللہ اگر آپ بنت زید (اپنی بیوی) ابھی مجھ سے نفقہ کا سوال کرتے ہوئے دیکھیں تو میں اس کی گردن دبادوں گا اس پر نبی ﷺ اتنا ہنسے کہ آپ کے دندان مبارک ظاہر ہوگئے۔ پھر نبی ﷺ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے یہ خواتین جنہیں تم میرے پاس دیکھ رہے ہو یہ مجھ سے نفقہ ہی کا سوال کر رہی ہیں۔ یہ سن کر حضرت صدیق اکبر اٹھ کر حضرت عائشہ کو مارنے کے لئے بڑھے اور حضرت عمر حفصہ کی طرف بڑھے اور دونوں کہنے لگے کہ تم نبی ﷺ سے اس چیز کا سوال کرتی ہو جو ان کے پاس نہیں ہے نبی ﷺ نے ان دونوں کو روکا اور تمام ازواج مطہرات کہنے لگیں کہ واللہ آج کے بعد ہم نبی ﷺ سے کسی ایسی چیز کا سوال نہیں کریں گے جو نبی ﷺ کے پاس نہ ہو۔ اس کے بعد اللہ نے آیت تخییر نازل فرمائی۔

【569】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مجالس امانت کے ساتھ قائم رہتی ہیں سوائے تین قسم کی مجلسوں کے ایک تو وہ مجلس جس میں ناحق خون بہایا جائے دوسری وہ مجلس جس میں کسی پاکدامن کی آبروریزی کی جائے اور تیسری وہ مجلس جس میں ناحق کسی کا مال چھین کر اسے اپنے اوپر حلال سمجھا جائے۔

【570】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میری اس مسجد میں دیگر مساجد کے مقابلے میں نماز پڑھنے کا ثواب ایک ہزار نمازوں سے زیادہ افضل ہے سوائے مسجد حرم کے کہ وہاں ایک نماز کا ثواب ایک لاکھ نمازوں سے بھی زیادہ افضل ہے۔

【571】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عبداللہ بن محمد کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے عرض کیا کہ ہمیں اسی طرح نماز پڑھائیے جس طرح آپ نے نبی ﷺ کو پڑھاتے ہوئے دیکھا ہے تو انہوں نے ہمیں ایک کپڑے میں اس طرح نماز پڑھائی کہ اسے اپنی چھاتیوں کے نیچے باندھ لیا۔

【572】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) کا ایک پڑوسی کہتا ہے کہ میں ایک مرتبہ سفر سے واپس آیا تو حضرت جابر (رض) مجھے سلام کرنے کے لئے تشریف لائے میں انہیں یہ بتانے لگا کہ لوگ کسی طرح آپس میں افتراق کا شکار ہیں اور انہوں نے کیا کیا بدعات تیار کرلی ہیں جسے سن کر حضرت جابر (رض) رونے لگے پھر کہنے لگے میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگ اب فوج درفوج اللہ کے دین میں داخل ہوگئے عنقریب اسی طرح فوج درفوج نکل بھی جائیں گے۔

【573】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ صحابہ نے نبی ﷺ سے پیاس کی شکایت کی نبی ﷺ نے برتن منگوایا اور اس میں تھوڑا سا پانی تھا نبی ﷺ نے اس برتن میں اپنا دست مبارک رکھ دیا اور فرمایا خوب اچھی طرح پیو چناچہ لوگوں نے اسے پیا میں نے اس دن دیکھا کہ نبی ﷺ کی مبارک انگلیوں سے پانی کے چشمے جاری ہیں۔

【574】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہمیں نبی ﷺ کے ساتھ مشرکین کے مال غنیمت میں سے مشکیزے اور برتن بھی ملتے تھے ہم اسے تقسیم کردیتے تھے اور یہ سب مردار ہوتے تھے۔

【575】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مینگنی یا ہڈی سے استنجاء کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【576】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ اپنے ساتھی کے ہمراہ کسی انصاری کے گھر تشریف لے گئے اور فرمایا اگر تمہارے پاس اس برتن میں رات کا بچا ہوا پانی موجود ہے ورنہ ہم منہ لگا کر پی لیتے ہیں اس وقت وہ آدمی اپنے باغ کو پانی لگارہا تھا وہ نبی ﷺ سے کہنے لگا کہ میرے پاس رات کا بچا ہوا پانی ہے اور ان دونوں کو لئے اپنے خیمے کی طرف چل پڑا وہاں پہنچ کر ایک پیالے میں پانی ڈالا اور اس پر بکری کا دودھ دوہا جسے نبی ﷺ نے نوش فرمایا اور نبی ﷺ کے بعد کے ساتھ آنے والے صاحب کے ساتھ اسی طرح کیا۔

【577】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر تمہاری دواؤں میں سے کسی دوا میں کوئی خیر ہے تو وہ سینگی لگانے میں شہد کے ایک چمچے میں یا اس طرح آگ سے داغنے میں ہے جو مرض کے مطابق ہو لیکن میں داغنے کو اچھا نہیں سمجھتا۔

【578】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے قبیلہ ثقیف کے لئے دعاء فرمائی کہ اے اللہ قبیلہ ثقیف کو ہدایت عطاء فرما۔

【579】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس چیز کی زیادہ مقدار نشہ آور ہو اس کی تھوڑی مقدار بھی حرام ہے۔

【580】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ غزوہ ذات الرقاع کے سلسلے میں نکلے اس غزوے میں مشرکین کی ایک عورت بھی ماری گئی جب نبی ﷺ واپس روانہ ہوئے تو اس عورت کا خاوند واپس آیا اس نے اپنی بیوی کو مرا ہوا دیکھ کر قسم کھائی کہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک اصحاب محمد میں خون نہ بہادے یہ قسم کھا کر وہ نبی ﷺ کے نشانات قدم پر چلتا ہوا نکل آیا۔ ادھر نبی ﷺ نے ایک منزل پر پہنچ کر پڑاؤ کیا اور فرمایا کہ آج رات کو کون پہرہ دے گا اس پر ایک مہاجر اور ایک انصاری نے اپنے آپ کو پیش کیا اور کہنے لگے کہ یا رسول اللہ ہم کریں گے نبی ﷺ نے فرمایا پھر ایسا کرو کہ اس گھاٹی کے دہانے پر جا کر پہرہ داری کرو کیونکہ وہ لوگ ایک گھاٹی میں پڑاؤ کئے ہوئے تھے جب وہ دونوں وہاں پہنچے تو انصاری نے مہاجر سے پوچھا کہ تمہیں رات کا کون ساحصہ پسند ہے جس میں میں تمہاری طرف سے کفایت کروں۔ پہلا یا آخری ؟ اس نے کہا پہلے حصے میں تم باری کرلو دوسرے حصے میں میں کرلوں گا۔ چناچہ مہاجر لیٹ کر سو گیا اور انصاری کھڑا ہو کر نماز پڑھنے لگا ادھر وہ مشرک آپہنچا جب اس نے دور سے ایک آدمی کا ہیولا دیکھا تو سمجھ گیا کہ یہ لوگوں کا پہرہ دار ہے چناچہ اس نے دور ہی سے تاک کر اسے تیر مارا اور اس کے جسم میں اتار دیا انصاری نے کھینچ کر اسے نکالا اور اسے پھینک دیا خود ثابت قدمی کے ساتھ نماز پڑھتا رہا مشرک نے دوسرا تیرمارا اور وہ بھی اس کے جسم میں اتار دیا انصاری نے کھینچ کر اسے نکالا اور اسے پھینک کر خود رکوع سجدہ میں گیا اور اپنے ساتھی کو بیدار کیا اس نے اسے بیٹھنے کے لئے کہا اور خود چھلانگ لگائی جب اس مشرک نے ان دونوں کو دیکھا تو سمجھ کیا کہ لوگوں کو اس کا پتہ چل گیا ہے اس لئے وہ بھاگ کھڑا ہوا۔ پھر مہاجر نے انصاری کے بہتے ہوئے خون کو دیکھ کر تعجب سے سبحان اللہ کہا اور کہا کہ مجھے جگایا کیوں نہیں انصاری نے جواب دیا میں ایک سورت پڑھ رہا تھا میں نے اسے پورا کیے بغیر نماز ختم کرنا اچھا نہیں سمجھا لیکن جب میں نے دیکھا کہ اس نے مجھ پر تیروں کی بوچھاڑ کردی تب میں نے رکوع کیا اور تمہیں جگا دیا واللہ اگر پہرہ داری ضائع ہونے کا اندیشہ نہ ہوتا تو جس پر نبی ﷺ نے مجھے مامور کیا تھا تو اس سورت کو ختم کرنے سے پہلے میری جان ختم ہوتی۔

【581】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ انسان بائیں ہاتھ سے کھائے یا ایک جوتی پہن کر چلے یا ایک کپڑے میں جسم لپیٹے یا اس طرح گوٹ مار کربیٹھے کہ اس کی شرمگاہ نظر آتی ہو۔

【582】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص میرے منبر پر جھوٹی قسم کھائے وہ جہنم میں اپنا ٹھکانہ بنالے۔

【583】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیں استخارہ کرنے طریقہ اسی طرح سکھاتے تھے جیسے قرآن کی کوئی سورت سکھاتے تھے آپ نے فرمایا جب تم میں سے کسی کو کوئی اہم کام پیش آجائے تو اسے چاہیے کہ فرائض کے علاوہ دو رکعتیں پڑھے پھر یہ دعا کرے کہ اے اللہ میں آپ سے آپ کے علم کی برکت سے خیر طلب کرتا ہوں آپ کی قدرت سے قدرت طلب کرتا ہوں اور آپ سے آپ کا فضل مانگتا ہوں کیونکہ آپ قادر ہیں میں قادر نہیں ہوں آپ جانتے ہیں میں کچھ نہیں جانتا اور آپ علام الغیوب ہیں۔ اے اللہ اگر آپ جانتے ہیں کہ یہ کام یہاں اپنے کام کا نام لے میرے لئے دین معیشت اور انجام کے اعتبار سے بہتر ہے تو اسے میرے لئے مقدر فرما دیجیے اسے میرے لئے آسان کردیجیے اور مبارک فرمائیے اور اگر آپ جانتے ہیں کہ یہ کام میرے لئے دین، معیشت اور انجام کے اعتبار سے برا ہے تو مجھ سے اور مجھے اس سے پھیر دیجیے اور میرے لئے خیر مقدر فرمادیجیے خواہ کہیں بھی ہو اور پھر مجھے اس پر راضی کردیجیے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【584】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کسی انصاری کے گھر اس کی عیادت کے لئے تشریف لے گئے اس کے قریب ہی ایک چھوٹی نالی بہہ رہی تھی نبی ﷺ نے ان سے پینے کے لئے پانی منگواتے ہوئے فرمایا اگر تمہارے پاس اس برتن میں رات کا بچاہوا پانی موجود ہے تو ٹھیک ہے ورنہ ہم منہ لگا کر پی لیتے ہیں۔

【585】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ہر نیکی صدقہ ہے اور یہ بھی نیکی ہے کہ تم اپنے بھائی سے خندہ پیشانی سے مل لو یا اس کے برتن میں اپنے ڈول سے کچھ پانی ڈال دو ۔

【586】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص ماہ رمضان کے روزے رکھنے کے بعد ماہ شوال کے چھ روزے رکھ لے تو یہ ایسے ہے جیسے اس نے پوراسال روزے رکھے۔

【587】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا دو چیزیں واجب کرنے والی ہیں جو شخص اللہ سے اس حال میں ملے کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو وہ جنت میں داخل ہوگا اور جو اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتاہو تو وہ جہنم میں داخل ہوگا۔

【588】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ہر نبی ﷺ کا ایک حواری ہوتا تھا اور میرے حواری زبیر ہیں۔

【589】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے شہر حرم میں جہاد نہیں فرماتے تھے الاّ یہ کہ دوسروں کی طرف سے جنگ مسلط کردی جائے ورنہ جب اشہر حرم شروع ہوتے تو آپ ان کے ختم ہونے تک رک جاتے۔

【590】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قبیلہ غفار کی اللہ بخشش فرمائے اور قبیلہ اسلم کو سلامتی عطاء فرمائے۔

【591】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا دلوں کی سختی اور ظلم وجفا مشرقی لوگوں میں ہوتا ہے اور ایمان اور نرمی اہل حجاز میں ہے۔

【592】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) حضرت عمر کے حوالے سے نبی ﷺ کا یہ ارشادنقل کرتے ہیں کہ میں جزیرہ عرب سے یہود و نصاری کو نکال کر رہوں گا اور اس میں مسلمان کے علاوہ کسی کو نہ چھوڑوں گا۔

【593】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگ مجھ سے قیامت کے متعلق پوچھتے ہیں حالانکہ اس کا حقیقی علم تو اللہ ہی کے پاس ہے البتہ میں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ آج جو شخص زندہ ہے سو سال نہیں گزرنے پائیں گے کہ وہ زندہ رہے۔

【594】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قیامت سے پہلے (تیس کے قریب) کذاب ہوں گے انہی میں یمامہ کا مدعی نبوت صنعاء کا مدعی نبوت بھی شامل ہے اور انہیں میں دجال بھی شامل ہوگا جس کا فتنہ ان سب سے بڑا ہوگا۔

【595】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں تمہارے آگے تمہارا انتظار کروں گا اگر تم مجھے دیکھ نہ سکو تو میں حوض کوثر پر ہوں گا جو کہ ایلہ سے مکہ مکرمہ تک کی درمیانی مسافت کا حوض ہوگا اور عنقریب کئی مرد و عورت مشکیزے اور برتن لے کر آئیں گے لیکن اس میں سے کچھ بھی نہ پی سکیں گے۔

【596】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میری امت کا ایک گروہ قیامت تک ہمیشہ حق پر قتال کرتا رہے گا اور غالب رہے گا یہاں تک کہ حضرت عیسیٰ نازل ہوجائیں گے تو ان کا امیر عرض کرے گا کہ آپ آگے بڑھ کر نماز پڑھائیے لیکن وہ جواب دیں گے نہیں تم میں سے بعض بعض پر امیر ہیں تاکہ اللہ اس امت کا اعزاز فرما سکے۔

【597】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر نے حضرت جابر (رض) سے ورود کے متعلق سوال کیا انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے قیامت کے دن ہم تمام لوگوں سے اوپر ایک ٹیلے پر ہوں گے درجہ بدرجہ تمام امتوں اور ان کے بتوں کو بلایا جائے گا پھر ہمارا پروردگار ہمارے پاس آکر پوچھے گا کہ تم کس کا انتظار کر رہے ہو لوگ جواب دیں گے کہ ہم اپنے پروردگار کا انتظار کر رہے ہیں وہ کہے گا کہ میں ہی تمہارا رب ہوں لوگ کہیں گے کہ ہم اسے دیکھنے تک یہیں ہیں چناچہ پروردگار ان کے سامنے اپنی ایک تجلی ظاہر فرمائے گا جس میں وہ مسکرا رہا ہوگا اور ہر انسان کو خواہ منافق ہو یا پکا مومن، ایک نور دیا جائے گا پھر اس پر اندھیرا چھاجائے گا پھر مسلمانوں کے ساتھ منافق کا نور بجھ جائے گا اور مسلمان اس پل صراط سے نجات پاجائیں گے۔ نجات پانے والے مسلمانوں کا پہلا گروہ اپنے چہروں میں چودہویں رات کے چاند کی طرح ہوگا یہ لوگ ستر ہزار ہوں گے اور ان کا حساب نہ ہوگا دوسرے نمبر پر نجات پانے والے اس ستارے کی مانند ہوگے جو آسمان میں سب سے زیادہ روشن ہوں پھر درجہ بدرجہ یہاں تک کہ شفاعت کی اجازت دے دی جائے گی اور لوگ سفارش کریں گے جس کی بناء وہ شخص جہنم سے نکال لیا جائے گا جس کے دل میں جو کے دانے کے برابر بھی ایمان ہوگا اور اسے صحن جنت میں لے جایا جائے گا اور اہل جنت اس پر پانی بہانے لگیں گے حتی کہ وہ اس طرح اگ آئیں گے جیسے سیلاب میں خودرو پودے اگ آتے ہیں اور ان کے جسم کی جلن دور ہوجائے گی پھر اللہ ان سے پوچھے گا اور انہیں دنیا سے دس گنا زیادہ اجر عطا فرمائے گا۔

【598】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر نے حضرت جابر (رض) سے قبر میں آزمائش کرنے والے دو فرشتوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے جواب دیا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اس امت کو اس کی قبروں میں آزمایا جاتا ہے چناچہ جب کسی مومن کو قبر میں داخل کیا جاتا ہے اور اس کے ساتھی پیٹھ پھیر کر چلے جاتے ہیں تو ایک ایسا فرشتہ آتا ہے جس کی ڈانٹ بہت سخت ہوتی ہے وہ مردے سے پوچھتا ہے کہ تم اس شخص کے متعلق کیا کہتے ہو وہ جواب دیتا ہے کہ میں کہتا ہوں کہ وہ اللہ کے پیغمبر اور اس کے بندے تھے وہ فرشتہ کہتا ہے کہ اپنے اس ٹھکانے کو دیکھو جو جہنم میں تمہارے لئے تیار تھا، اللہ نے تمہیں اس سے نجات عطاء فرمائی اور جہنم کے اس ٹھکانے سے بدل کر جنت کا وہ ٹھکانہ تمہیں عطا فرمائے گا جو تم دیکھ رہے ہو وہ ان دونوں ٹھکانوں کو دیکھ رہا ہوتا ہے یہ سن کر وہ مسلمان کہتا ہے کہ مجھے اجازت دو کہ میں اپنے گھر والوں کو جا کر خوشخبری سنا آؤں اس سے کہا جاتا ہے کہ تم یہیں پر سکون حاصل کرو۔ اور اگر مردہ منافق ہو تو جب اس کے اہل خانہ پیٹھ پھیر کر چلے جاتے تو اسے بٹھا دیا جاتا ہے اور اس سے پوچھا جاتا ہے کہ تم اس شخص کے متعلق کیا کہتے ہو وہ جواب دیتا ہے کہ مجھے کچھ پتہ نہیں ہے جو کہتے تھے میں بھی وہی کہہ دیتا تھا اسے کہا جاتا ہے کہ تو کچھ نہ جانے جنت میں تیرا یہ ٹھکانہ نہ تھا جو اب اللہ نے بدل کر جہنم میں تیرا یہ ٹھکانہ مقرر کردیا ہے۔ حضرت جابر (رض) کہتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے قبر میں ہر شخص کو اسی حال پر اٹھایا جائے گا جس پر وہ مرا ہو مومن اپنے ایمان پر اور منافق اپنے نفاق پر اٹھایا جائے گا۔

【599】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ انہوں نے حضرت جابر (رض) سے جنازے کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے قریب سے ایک جنازہ گذرا تو آپ اور صحابہ کھڑے ہوگئے اور اس وقت تک کھڑے رہے جب تک وہ نظروں سے اوجھل نہ ہوگیا۔

【600】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مجھے امید ہے کہ قیامت کے دن میری پیروی کرنے والے میری امتی تمام اہل جنت کا ایک ربع ہوں گے اس پر ہم نے نعرہ تکبیر بلند کیا پھر فرمایا مجھے امید ہے کہ وہ تمام لوگوں کا ایک ثلث ہوں گے اس پر ہم نے دوبارہ نعرہ تکبیر بلند کیا پھر فرمایا کہ مجھے امید ہے کہ وہ تمام لوگوں کا ایک نصف ہوں گے۔

【601】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو مومن مرد عورت اور جو مسلمان مردو عورت بیمار ہوتا ہے اللہ اس کے گناہوں کو معاف فرما دیتا ہے۔

【602】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اپنی وفات سے قبل ایک کاغذ منگوایا تاکہ ایک ایسی تحریر لکھوادیں جس کی موجودگی میں لوگ گمراہ نہ ہوسکیں لیکن حضرت عمر نے اس میں دوسری رائے اختیار کی یہاں تک کہ نبی ﷺ نے اسے چھوڑ دیا۔

【603】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر کہتے ہیں کہ انہوں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ کیا نبی ﷺ نے فرمایا ہے کہ سب سے افضل جہاد اس شخص کا ہے جس کے گھوڑے کے پاؤں کٹ جائیں اور اس کا اپنا خون بہہ جائے انہوں نے فرمایا ہاں۔

【604】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ سب سے افضل صدقہ وہ ہوتا ہے جو کچھ مالداری رکھ کر ہو اور صدقات میں آغاز ان لوگوں سے کیا کرو جو تمہاری ذمہ داری میں ہو اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہوتا ہے۔

【605】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ کیا آپ نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب انسان گھر میں داخل ہو تو اسے چاہیے کہ وہ سلام کرے۔ اور یہ کہ مومن ایک آنت میں کھاتا ہے انہوں نے فرمایا ہاں اور میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ کیا آپ نے نبی ﷺ کو یہ بھی فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب کوئی شخص اپنے گھر میں داخل ہو اور داخل ہوتے وقت اور کھانا کھاتے وقت اللہ کا نام لے تو شیطان کہتا ہے کہ یہاں تمہاری رات گزارنے کی جگہ ہے نہ کھانا۔ اور اگر گھر میں داخل ہوتے وقت اللہ کا نام نہ لے تو وہ کہتا ہے کہ تم کو رات گزارنے کی جگہ تو مل گئی اور اگر کھانا کھاتے وقت اللہ کا نام نہ لے تو وہ کہتا ہے کہ تمہیں کھانا اور ٹھکانہ دونوں مل گیا انہوں نے فرمایا ہاں۔

【606】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر نے حضرت جابر (رض) سے انسان کے خادم کے متعلق دریافت کیا جو مشقت اور گرمی سے انہیں بچاتا ہو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ کھانے کے وقت انہیں بھی بلا لیا کریں اور اگر اپنے ساتھ اس کا کھانا اچھا نہ سمجھتاہو تو اسے چاہے کہ اپنے ہاتھ ایک لقمہ ہی اسے دیدے۔

【607】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ کیا آپ نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے وقت سنا ہے کہ جس وقت کوئی شخص بدکاری کر رہا ہوتا ہے وہ مومن نہیں رہتا اور جس وقت کوئی شخص چوری کررہا ہوتا تو وہ اس وقت مومن نہیں رہتا انہوں نے فرمایا کہ میں نے خود تو نبی ﷺ سے یہ حدیث نہیں سنی البتہ ابن عمر نے بتایا ہے کہ انہوں نے یہ حدیث نبی ﷺ سے سنی ہے۔

【608】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ مکہ اور مدینہ کے درمیان صحابہ کسی جہاد میں شریک تھے اچانک تیز آندھی آئے نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہ منافق موت کی علامت ہے چناچہ جب ہم مدینہ منورہ پہنچے تو پتا چلا تو واقعی بہت بڑا منافق مرگیا ہے۔

【609】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے جب حنین میں فتح حاصل کرلی تو آپ نے مختلف دستے روانہ فرمائے وہ اونٹ اور بکریاں لے کر آئے جنہیں نبی ﷺ نے قریش میں تقسیم کردیا ہم انصار نے اس بات کو اپنے دل میں محسوس کیا نبی ﷺ کو پتا چلا تو آپ نے ہمیں جمع کر کے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ تمہیں اللہ کے رسول مل جائے واللہ اگر لوگ ایک راستے پر چل رہے ہوں اور تم دوسری گھاٹی میں ہو تو میں تمہاری گھاٹی کو اختیار کروں گا اس پر وہ کہنے لگا کہ یا رسول اللہ ہم راضی ہیں۔

【610】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے بیعت عقبہ کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر ستر آدمی شریک تھے نبی ﷺ کے پاس اس حال میں تشریف لائے تھے کہ حضرت عباس نے ان کا ہاتھ تھاما ہوا تھا نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں نے بیعت لے لی اور وعدہ دے دیا۔

【611】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے بحوالہ حضرت عمر سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اہل مکہ (وہاں مکہ) سے نکل جائیں گے پھر دوبارہ اسے آباد نہ کرسکیں گے یا بہت کم آباد کرسکیں گے تو پھر وہاں عمارتیں تعمیر ہوجائیں گے پھر وہ اس سے نکلے گے تو کبھی دوبارہ نہ آسکیں گے۔

【612】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ایک وقت ایسا ضرور آئے گا جب ایک سوار وادی مدینہ کے ایک پہلو میں چل رہا ہوگا اور کہے گا کبھی یہاں بھی بہت سے مومن آباد ہوا کرتے تھے۔

【613】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مدینہ منورہ میں کسی کے لئے قتال کی نیت سے اسلحہ اٹھاناجائز اور حلال نہیں ہے۔

【614】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک راہب نے نبی ﷺ کی خدمت میں ایک ریشمی جبہ ہدیہ کے طور پر بھیجا نبی ﷺ نے اس وقت تو اسے پہن لیا لیکن گھر آکر اتار دیا پھر کسی وفد کی آمد کا علم ہوا تو حضرت عمرنے درخواست کی کہ وہ جبہ زیب تن فرمالیں نبی ﷺ نے فرمایا کہ دنیا میں ہمارے لئے ریشمی لباس مناسب نہیں ہے یہ آخرت میں ہمارے لئے مناسب ہوگا البتہ عمر تم اسے لے لو حضرت عمر کہنے لگے کہ آپ تو اسے ناپسند کریں اور میں اسے لے لوں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ تمہیں اسے پہننے کا حکم نہیں دے رہا بلکہ اس لئے دے رہاہوں کہ تم اسے سر زمین ایران کی طرف بھیج دو اور اس کے ذریعے مال حاصل کرلو پھر نبی ﷺ نے خود ہی وہ جبہ شاہ نجاشی کو بھجوادیا جس نے نبی ﷺ کے مہاجر صحابہ کو پناہ دے رکھی تھی۔

【615】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے سرخ کجاوے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ نبی ﷺ نے فرمایا میں اس پر سوار نہیں ہوتا اور میں ایسی قمیض نہیں پہنتا جس کے کف ریشمی ہوں اور نہ ہی ریشمی لباس پہنتا ہوں۔

【616】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ام مالک البہزیہ یہ ایک بالٹی میں گھی رکھ کر نبی ﷺ کی خدمت میں ہدیہ بھیجا کرتی تھی ایک دفعہ اس بچوں نے اس سے سالن مانگا اس وقت اس کے پاس کچھ نہ تھا وہ اٹھ کر اس بالٹی کے پاس گئی جس میں وہ نبی ﷺ کو گھی بھیجا کرتی تھی دیکھا تو اس میں گھی موجود تھا چناچہ وہ کافی عرصے تک اپنے بچوں کو دیتی رہی سالن کے طور پر حتی کے ایک دن اسے اس نے نچوڑ لیا اور نبی ﷺ کے پاس آ کر سارا واقعہ بیان کیا نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ کیا تم نے اسے نچوڑ لیا اس نے کہا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا کہ اگر تم اسے یونہی رہنے دیتیں تو اس میں ہمشیہ گھی رہتا۔

【617】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک شخص نبی ﷺ کی خدمت میں غلہ طلب کرنے کے لئے حاضر ہوا نبی ﷺ نے اسے نصف وسق جو عطاء فرمادیئے اس کے بعد وہ آدمی اس کی بیوی اور ان کا ایک بچہ اس میں سے مستقل کھاتے رہے حتی کے ایک دن انہوں نے اسے ناپ لیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ اگر تم اسے نہ ماپتے تو تم اس سے نکال نکال کر کھاتے رہتے اور یہ تمہارے ساتھ رہتا۔

【618】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے بحوالہ بنہ جہنی مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ ما مسجد میں ایک جماعت پر گزر ہوا جنہوں نے تلواریں سونت رکھیں تھیں اور ایک دوسرے سے انہیں نیام میں ڈالے بغیر ہی تبادلہ کر رہے تھے نبی ﷺ نے فرمایا جو ایسا کرتا ہے اس پر اللہ کی لعنت ہوتی ہے کیا میں نے تمہیں ایسا کرنے سے سختی سے منع نہیں کیا تھا جب تم تلواریں سونتے ہوئے ہو تو نیام میں ڈال کر ایک دوسرے کو دیا کرو۔

【619】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ کیا آپ نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ انسان جب تک نماز کا انتظار کرتا رہتا ہے نماز میں ہی شمار ہوتا ہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ ایک مرتبہ ہم نے نماز عشاء کے لئے نبی ﷺ کا انتظار کیا نبی ﷺ نا آئے یہاں تک کہ رات کا ایک حصہ بیت گیا پھر نبی ﷺ تشریف لائے تو ہم نے نماز پڑھی پھر فرمایا کہ بیٹھ جاؤ اور ہمارے سامنے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ لوگوں نے نماز پڑھی اور سوگئے اور تم مسلسل نماز میں ہی رہے یعنی جتنی دیر تم نے نماز کا انتظار کیا۔

【620】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص کسی عورت کو دیکھے اور وہ اسے اچھی لگے تو اسے چاہئے کہ وہ اپنی بیوی کے پاس چلاجائے کیونکہ اس طرح اسکے دل میں جو خیالات آئیں گے وہ دور ہوجائیں گے۔

【621】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے جس شخص کا غالب گمان یہ ہو کہ رات کے آخری حصے میں بیدار نہ ہو سکے گا تو اسے رات کے اول حصے میں ہی وتر پڑھ لینے چاہئے اور جسے آخر رات میں جاگنے کا غالب گمان ہو تو اسے آخر میں ہی وتر پڑھنے چاہئے کیونکہ رات کے آخری حصے میں نماز کے وقت فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل طریقہ ہے۔

【622】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا روزانہ رات میں ایک ایسی گھڑی ضرور آتی ہے جو اگر کسی بندہ مسلمان کو مل جائے تو وہ اس میں اللہ سے جو دعاء بھی مانگے گا وہ دعاء ضرور قبول ہوگی اور ایسارات میں ہوتا ہے۔

【623】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نعمان بن قوقل نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ اگر میں حلال کو حلال اور حرام کو حرام سمجھوں اور فرض نمازیں پڑھ لیا کروں رمضان کے روزے رکھ لیا کروں اس سے زائد کچھ نہ کروں تو کیا میں جنت میں داخل ہوسکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہاں تو انہوں نے کہا کہ واللہ میں اپنی طرف سے اس میں کچھ اضافہ نہ کروں گا۔

【624】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ سب سے ہلکی نماز نبی ﷺ کی ہوتی تھی۔

【625】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کیا نبی ﷺ نے نماز مغرب اور عشاء کو جمع کیا تھا ؟ انہوں نے فرمایا ہاں جس زمانے میں ہم نے بنو مصطلق سے جہاد کیا تھا۔

【626】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر نے حضرت جابر (رض) سے تسبیح اور تصفیق کا مسئلہ پوچھا تو انہوں نے جواب دیا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ نماز میں سبحان اللہ کہنے کا حکم مردوں کے لئے ہے اور ہلکی آواز میں تالی بجانے کا حکم خواتین کے لئے ہے۔

【627】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے نماز خوف کا حکم نازل ہونے سے قبل چھ مرتبہ جہاد کیا تھا نماز خوف کا حکم ساتویں سال میں نازل ہوا تھا۔

【628】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے غسل جنابت کے متعلق سوال پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ قبیلہ ثقیف کے لوگ نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ ہمارا علاقہ ٹھنڈا ہے تو آپ ہمیں غسل کے متعلق کیا حکم دیتے ہیں ؟ تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں تو سر پر تین مرتبہ پانی ڈال لیا کرتا تھا اس کے علاوہ کچھ نہیں فرمایا۔

【629】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ مرد دوسرے مرد کے ساتھ اپنا برہنہ جسم لگاسکتا ہے انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے اس سے سختی سے منع فرمایا ہے۔

【630】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ عورت دوسری عورت کے ساتھ اپنا برہنہ جسم لگاسکتی ہے انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے اس سے سختی سے منع فرمایا ہے۔

【631】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ ایک آدمی روزہ رکھنا چاہتا ہے ابھی اس کے ہاتھ میں برتن ہے کہ وہ پانی پئے ادھر اذان کی آواز آجاتی ہے انہوں نے فرمایا کہ ہمیں یہ بات بیان کی گئی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا اسے پانی پی لینا چاہئے۔

【632】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ سورج شیطان کے سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے۔

【633】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے ابوزبیر نے ہدی کے جانور پر سوار ہونے کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر تم مجبور ہوجاؤ تو اس پر اچھے طریقے پر سوار ہوسکتے ہو تاآنکہ تمہیں کوئی دوسری سواری مل جائے۔

【634】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں یوم عاشورہ کا روزہ رکھنے کا حکم دیا ہے۔

【635】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مدینہ منورہ میں ہمیں دس ذالحجہ کو نماز پڑھائی کچھ لوگوں نے پہلے ہی قربانی کرلی اور وہ یہ سمجھے کہ شاید نبی ﷺ قربانی کرچکے ہیں نبی ﷺ کو معلوم ہوا تو آپ نے حکم دیا کہ جس نے پہلے قربانی کرلی ہے وہ دوبارہ قربانی کرے اور یہ کہ نبی ﷺ کے قربانی کرنے سے پہلے قربانی نہ کیا کریں۔

【636】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ اگر کوئی آدمی اپنے آقا کی اجازت کے بغیر کسی دوسرے سے عقد موالات کرلے تو کیا حکم ہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے قبیلے کی ہر شاخ پر دیت کا حصہ ادا کرنا فرض قرار دیا اور یہ بات بھی تحریر فرما دی کہ کسی شخص کے لئے کسی مسلمان آدمی کے غلام سے عقد موالات کرنا اس کی اجازت کے بغیر حلال نہیں ہے۔

【637】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مسلمان کی مثال گندم کے خوشے کی سی ہے جو کبھی گرتا ہے اور کبھی سنبھلتا ہے اور کافر کی مثال چاول کی سی ہے جو ہمیشہ تنا ہی رہتا ہے یہاں تک کہ وہ گرجاتا ہے اور اس پر بال نہیں آتے (یا اسے پتہ بھی نہیں چلتا)

【638】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے سورج گرہن کے متعلق پوچھا انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ چاند اور سورج گرہن کو گہن لگ جاتا ہے جب تم ایسی چیز دیکھا کرو تو اس وقت تک نماز پڑھتے رہا کرو جب تک گہن ختم نہ ہوجائے۔

【639】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے اس مقتول کے متعلق پوچھا جس کے قتل ہونے کے بعد سحیم نے منادی کی تھی انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے سحیم کو حکم دیا ہے کہ لوگوں میں منادی کردیں کہ جنت میں صرف وہی شخص داخل ہوگا جو مؤمن ہو۔

【640】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے اس مقتول کے متعلق پوچھا جس کے قتل ہونے کے بعد سحیم نے منادی کی تھی انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نے سحیم کو حکم دیا ہے کہ لوگوں میں منادی کردیں کہ جنت میں صرف وہی شخص داخل ہوگا جو مؤمن ہو۔

【641】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ہر بندے کا پرندہ (نامہ اعمال) اس کی گردن میں لٹکا ہوا ہوگا۔

【642】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو کفن دے تو اچھے طریقے سے اسے کفنائے اور یہ کہ اپنے مردوں پر خواہ دن ہو یا رات چار تکبیرات پڑھا کرو۔

【643】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بلی کی قیمت استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【644】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت سعد بن معاذ کا جنازہ رکھا ہوا تھا اور نبی ﷺ فرما رہے تھے کہ اس پر رحمن کا عرش بھی ہل گیا۔

【645】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جنت میں اہل جنت کھائیں پئیں گے لیکن پاخانہ پیشاب کریں گے اور نہ ہی ناک صاف کریں گے یا تھوک پھینکیں گے ان کا کھانا ایک ڈکار سے ہضم ہوجائے گا اور ان کا پسینہ مشک کی خوشبو کی طرح ہوگا اور وہ اس طرح تسبیح وتحمید کرتے ہوں گے جیسے بےاختیار سانس لیتے ہیں۔

【646】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ کوئی آدمی ایک کپڑے میں اپنا جسم لپیٹے اور نہ ہی گوٹ مار کر بیٹھے۔

【647】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت حاطب بن ابی بلتعہ کا ایک غلام اپنے آقا کی شکایت لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہ حاطب ضرور جہنم میں داخل ہوگا نبی ﷺ نے فرمایا نہیں تم غلط کہتے ہو وہ جہنم میں نہیں جائے کیونکہ وہ غزوہ بدر و حدیبیہ میں شریک تھے۔

【648】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک غلام آیا اور نبی ﷺ سے ہجرت پر بیعت کرلی نبی ﷺ کو پتہ نہیں تھا کہ یہ غلام ہے اتنے میں اس کا آقا اسے تلاش کرتا ہوا آگیا نبی ﷺ نے فرمایا اسے میرے ہاتھ بیچ دو اور دو سیاہ فام غلام دے کر اسے خرید لیا اس کے بعد نبی ﷺ کسی شخص سے اس وقت تک بیعت نہ لیتے تھے جب تک یہ نہ پوچھ لیتے کہ وہ غلام تو نہیں ہے۔

【649】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ غزوہ احزاب میں حضرت سعد بن معاذ کے بازو کی رگ میں ایک تیر لگ گیا نبی ﷺ نے انہیں اپنے دست مبارک سے چوڑے پھل کے تیرے سے اسے داغا وہ سوج گیا تو نبی ﷺ نے دوبارہ داغ دیاتین مرتبہ ایسے ہی ہوا اور ان کا خون بہنے لگا یہ دیکھ کر انہوں نے دعا کی اے اللہ میری روح اس وقت تک قبض نہ فرمانا جب تک بنوقریظہ کے حوالے سے میری آنکھیں ٹھنڈی نہ ہوجائیں چناچہ ان کا خون رک گیا اور ایک قطرہ بھی نہ ٹپکا حتی کہ بنوقریظہ کے لوگ حضرت سعد کے فیصلے پر نیچے اتر آئے نبی ﷺ نے انہیں بلا بھیجا انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ ان کے مردوں کو قتل اور عورتوں کو اور بچوں کو زندہ رہنے دیا جائے تاکہ مسلمان ان سے کام لے سکیں نبی ﷺ نے فرمایا تم ان کے متعلق اللہ کے فیصلے کے مطابق فیصلہ کیا ہے ان لوگوں کی تعداد چار سو افراد تھی جب ان کے قتل سے فراغت ہوئی تو ان کی رگ سے خون بہہ پڑا اور وہ فوت ہوگئے۔

【650】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت حاطب بن ابی بلتعہ نے ایک خط لکھ کر اہل مکہ کو متنبہ کیا کہ نبی ﷺ ان سے جہاد کا ارادہ فرما رہے ہیں نبی ﷺ نے صحابہ کو ایک عورت کا پتہ بتایا جس کے پاس وہ خط تھا اور اس کے پیچھے اپنے صحابہ کو بھیجا جنہوں نے وہ خط اس کے سر میں سے حاصل کرلیا نبی ﷺ نے فرمایا حاطب کیا تم نے ہی یہ کام کیا ہے انہوں نے عرض کی جی ہاں لیکن میں نے یہ کام اس لئے نہیں کیا کہ اللہ کے پیغمبر کو دھوکہ دے سکوں مجھے یقین ہے کہ اللہ اپنے پیغمبر کو غالب کر کے اور اپنے حکم کو پورا کر کے رہے گا البتہ بات یہ ہے کہ میں قریش میں ایک اجنبی تھا میری والدہ وہاں تھی میں چاہتا ہوں کہ ان پر یہ احسان کر دوں تاکہ وہ میری والدہ کا خیال رکھیں حضرت عمر کہنے لگے کہ میں اس کی گردن نہ اڑا دوں نبی ﷺ نے فرمایا کیا تم اہل بدر میں سے ایک آدمی کو قتل کرنا چاہتے ہو تمہیں معلوم نہیں کہ اللہ نے اہل بدر کو آسمان سے جھانک کر دیکھا اور فرمایا تم جو چاہو کرتے رہو۔

【651】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ام المومنین حضرت ام سلمہ نے نبی ﷺ سے سینگی لگوانے کی اجازت چاہی نبی ﷺ نے ابوطیبہ کو حکم دیا کہ جا کر انہیں سینگی لگادیں غالباً وہ حضرت ام سلمہ کا رضاعی بھائی تھا اور وہ چھوٹا لڑکا تھا جواب تک بالغ نہ ہوا تھا۔

【652】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ وہ لوگ نبی ﷺ کے ساتھ مدینہ منورہ جب نکلے تو نبی ﷺ نے ہدی کا جانور بھی ساتھ لیا تھا سو ہم میں سے جس نے چاہا احرام باندھ لیا اور جس نے چاہا ترک کردیا۔

【653】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے کھڑے پانی میں پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【654】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا درخت کے نیچے بیعت رضوان کرنے والا کوئی شخص جہنم میں داخل نہ ہوگا۔

【655】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کو خواب میں میری زیارت ہو اس نے میری ہی کی زیارت کی کیونکہ میری صورت اختیار کرنا شیطان کے بس میں نہیں ہے۔ اور فرمایا تم شیطان کے کھیل تماشوں کو جو وہ تمہارے ساتھ خواب میں کھیلتا ہے دوسروں کے سامنے بیان مت کیا کرو۔

【656】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص ایساخواب دیکھے جو اسے اچھا نہ لگے تو اسے چاہیے کہ بائیں جانب تین مرتبہ تھتکار دے اور تین مرتبہ اعوذ با اللہ پڑھ لیا کرے اور پہلو بدل لیاکرے۔

【657】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کو جو صدقہ دیا کرتا تھا حکم دیا کہ مسجد میں تیر نہ لایا کرے الاّ یہ کہ اس کے پھل سے اسے پکڑ رکھا ہو۔

【658】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے وہ بہترین جگہ جہاں سواریاں سفر کر کے آئیں بیت اللہ شریف ہے اور میری مسجد ہے۔

【659】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھے اپنے کسی کام سے بھیجا میں چلا گیا جب وہ کام کرکے واپس آیا تو نبی ﷺ کو سلام کیا لیکن انہوں نے جواب نہ دیا میرے دل پر جو گذری وہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے میں نے سوچا شاید نبی ﷺ میری تاخیر کی وجہ سے ناراض ہوگئے ہیں میں نے دوبارہ سلام کیا لیکن اب بھی جواب نہ ملا اور مجھے پہلے سے زیادہ صدمہ ہوا لیکن تیسری مرتبہ نبی ﷺ نے جواب دیا اور فرمایا کہ مجھے جواب دینے سے کوئی چیز مانع نہ تھی البتہ میں نماز پڑھ رہا تھا اس وقت نبی ﷺ اپنی سواری پر تھے اور چہرہ قبلہ رخ نہ تھا۔

【660】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ تھے کہ ایک مردار کی بدبو اٹھنے لگی نبی ﷺ نے فرمایا کہ کیا تم جانتے ہو کہ یہ کیسی بدبو ہے یہ ان لوگوں کی بدبو ہے جو مومنین کی غیبت کرتے ہیں۔

【661】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کا اپنے صحابہ کے ساتھ ایک عورت پر گذر ہوا اس نے ان کے لئے بکری ذبح کر کے کھانا تیار کیا جب نبی ﷺ واپسی پر وہاں سے گذرے تو وہ کہنے لگی کہ یا رسول اللہ ہم نے آپ کے لئے کھانا تیار کیا ہے اس لئے اندر آجائیے اور کھانا تناول فرمائیے نبی ﷺ اپنے صحابہ کے ساتھ اس کے گھر چلے گئے صحابہ کی عادت تھی کہ نبی ﷺ کے شروع کرنے سے پہلے ہاتھ نہ بڑھاتے نبی ﷺ نے ایک لقمہ لیا لیکن اسے نگل نہ سکے نبی ﷺ نے فرمایا یہ بکری اپنے مالک کی اجازت کے بغیر ذبح کی گئی ہے وہ عورت کہنے لگی یا رسول اللہ ہم لوگ سعد بن معاذ کے گھر والوں سے کوئی تکلف نہیں کرتے اور وہ بھی ہم سے کوئی تکلف نہیں کرتے ہم ان کی چیز لے لیتے ہیں اور وہ ہماری چیز لے لیتے ہیں۔

【662】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ اور حضرات شیخین نے تر کھجوریں اور پانی تناول فرمایا پھر نبی ﷺ نے فرمایا یہی وہ نعمتیں ہیں جن کے متعلق قیامت کے دن تم سے پوچھا جائے گا۔

【663】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مرتبہ فرمایا آج میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ گویا میں ایک محفوظ زرہ میں ہوں میں نے ایک گائے دیکھی جسے ذبح کردیا گیا ہے میں نے اس کی تعبیر یہ لی ہے کہ محفوظ زرہ سے مراد تو مدینہ ہے اور گائے سے مراد واللہ خیر ہے پھر صحابہ نے فرمایا کہ اگر ہم مدینہ میں ہی رہیں اور وہ ہمارے پاس آئیں تو ہم ان سے قتال کریں گے اور کہنے لگے یا رسول اللہ زمانہ جاہلیت میں ہمارا دشمن کبھی مدینہ میں داخل نہیں ہوسکا تو وہ اسلام میں کیسے داخل ہوسکتا ہے نبی ﷺ نے فرمایا تمہاری مرضی اور یہ کہہ کر اپنا اسلحہ زیب تن فرما لیا یہ دیکھ کر انصار سے کہنے لگے کہ کسی نبی ﷺ کو یہ زیب نہیں دیتا کہ اپنا اسلحہ زیب تن کرکے اسے یونہی اتاردے یہاں تک کہ قتال کرلے۔

【664】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھے اپنے کام سے بھیجا میں چلا گیا جب وہ کام کرکے واپس آیا تو نبی ﷺ کو سلام کیا لیکن انہوں نے جواب نہ دیا پھر میں نے انہیں رکوع و سجود کرتے ہوئے دیکھا تو پیچھے ہٹ گیا پھر نبی ﷺ نے فرمایا وہ کام کردیا ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں اس اس طرح کردیا نبی ﷺ نے فرمایا مجھے جواب دینے سے کوئی چیز مانع نہ تھی البتہ میں نماز پڑھ رہا تھا۔

【665】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں ایک سفر میں نبی ﷺ کے ساتھ تھا ہم لوگ ایک گھاٹ پر پہنچے تو نبی ﷺ نے فرمایا جابر (رض) گھاٹ پر کیوں نہیں اترتے میں نے اثبات میں جواب دیا نبی ﷺ اتر پڑے اور میں گھاٹ پر چلا گیا پھر نبی ﷺ قضاء حاجت کے لئے چلے گئے اور میں نے آپ کے لئے وضو کا پانی لا کر رکھا نبی ﷺ نے واپس آ کر وضو کیا پھر کھڑے ہو کر ایک کپڑے میں نماز پڑھی جس کے دونوں کناروں جانب مخالف سے اپنے اوپر ڈال لئے تھے میں نبی ﷺ کے پیچھے آ کر کھڑا ہوگیا نبی ﷺ نے مجھے کان سے پکڑ کر دائیں طرف کرلیا۔

【666】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے اوقات نماز کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا میرے ساتھ نماز پڑھنا چناچہ آپ نے طلوع فجر کے وقت نماز ادا فرمائی زوال کے بعد نماز ظہر ادا فرمائی ہر چیز کا سایہ ایک مثل ہونے پر نماز عصر ادا فرمائی غروب آفتاب کے بعد نماز مغرب ادا فرمائی غروب شفق کے بعد نماز عشاء ادا فرمائی پھر اگلے دن نماز فجر خوب روشنی کرکے پڑھی ہر چیز کا سایہ ایک مثل ہونے پر نماز ظہر ادا فرمائی پھر ہر چیز کا دوسایہ مثل ہونے پر نماز عصر ادا فرمائی پھر شفق غائب ہونے سے پہلے نماز مغرب ادا فرمائی پھر نماز عشاء کے لئے اس وقت آئے جب نصف یا تہائی رات بیت چکی تھی۔

【667】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا گھوڑوں کی پیشانی میں قیامت تک کے لئے خیر و برکت رکھ دی گئی ہے اور اس کے مالکان کی اس پر مدد کی گئی ہے اس لئے ان کی پیشانی پر ہاتھ پھیرا کرو اور ان کے لئے برکت کی دعا کیا کرو اور ان کے گلے میں ہار ڈالا کرو تانت نہ لٹکا یا کرو۔

【668】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی مجلس میں کوئی بات بیان کرے اور بات کرتے وقت دائیں بائیں دیکھے تو وہ بات امانت ہے۔

【669】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضڑت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو طاعون کے متعلق فرماتے ہوئے سنا ہے طاعون سے بھاگنے والا شخص میدان جنگ سے بھاگنے والے شخص کی طرح ہے۔ اور اس میں صبر کرنے والا شخص کو شہید جیسا ثواب ملتا ہے۔

【670】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کسی سفر میں تھے راستے میں دیکھا کہ لوگوں نے ایک آدمی کے گرد بھیڑ لگائی ہوئی ہے اور اس پر سایہ کیا جارہا ہے پوچھنے پر لوگوں نے بتایا کہ یہ روزے سے تھا تو نبی ﷺ نے فرمایا سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیکی نہیں ہے۔

【671】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا رمضان میں عمرہ کرنا ایک حج کے برابر ہے۔

【672】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اگر میں اپنی جان مال کے ساتھ اللہ کے راستے میں جہاد کروں اور ثابت قدم رہتے ہوئے ثواب کی امید رکھتے ہوئے آگے بڑھتے ہوئے اور پشت پھیرے بغیر شہید ہوجاؤں تو کیا میں جنت میں داخل ہوجاؤں گا تو نبی ﷺ نے فرمایا ہاں۔ جب وہ پیٹھ پھیر کر جانے لگا تو نبی ﷺ نے اسے بلا کر فرمایا جبکہ تم اس حال میں نہ مرو کہ تم پر کچھ قرض ہو اور اسے ادا کرنے کے لئے تمہارے پاس کچھ نہ ہو۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【673】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت سعد بن ربیع کی بیوی اپنی دو بیٹیاں جو سعد سے تھیں لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہنے لگی کہ یا رسول اللہ یہ دونوں سعد کی بیٹیاں ہیں ان کے والد غزوہ احد میں آپ کے ساتھ شہید ہوگئے تھے ان کے چچا نے ان کے مال دولت پر قبضہ کرلیا ہے اور ان کے لئے کچھ بھی نہیں چھوڑا ہے اب ان کی شادی بھی اسی وقت ہوسکتی ہے جب ان کا کوئی مال ہو، نبی ﷺ نے فرمایا کہ اس مسئلے میں اللہ فیصلہ کرے گا چناچہ آیت میراث نازل ہوئی اور نبی ﷺ نے ان بچیوں کے چچا کو بلا کر بھیجا اور فرمایا سعد کی دونوں بیٹیوں کو دو تہائی اور ان کی والدہ کو آٹھواں حصہ دیدو۔ اس کے بعد جو باقی بچے گا وہ تمہارا ہوگا۔

【674】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عبداللہ بن محمد کہتے ہیں میں نے حضرت جابر (رض) سے عرض کیا کہ ہمیں اس طرح نماز پڑھائیے جس طرح آپ نے نبی ﷺ کو پڑھتے ہوئے سنا ہے تو انہوں نے ہمیں ایک کپڑے میں اس طرح نماز پڑھائی کہ اسے اپنی چھاتیوں کے نیچے باندھ لیا اور فرمایا میں نے نبی ﷺ کو اس طرح نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【675】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے ساتھ ہم لوگ ظہر یا عصر کی نماز میں صف بستہ کھڑے تھے اور محسوس ہوا کہ نبی ﷺ کسی چیز کو پکڑ رہے ہیں پھر وہ پیچھے ہٹنے لگے تو لوگ بھی پیچھے ہٹنے لگے نماز سے فارغ ہو کر حضرت ابی بن کعب نے عرض کیا آج تو آپ نے ایسے کیا ہے کہ اس سے پہلے کبھی نہیں کیا نبی ﷺ نے فرمایا میرے سامنے جنت کو اپنی تمام تر رونقوں کے ساتھ پیش کیا گیا میں نے انگوروں کا ایک گچھا توڑنا چاہا تاکہ تمہیں دیدوں لیکن پھر کوئی چیز درمیان میں حائل ہوگئی اگر وہ میں تمہارے پاس لے آتا اور سارے آسمان و زمین والے اسے کھاتے تب بھی اس میں کوئی کمی نہ ہوتی پھر میرے سامنے جہنم کو پیش کیا گیا جب میں نے اس کی بھڑک کو محسوس کیا تو پیچھے ہٹ گیا اور میں نے اس میں اکثریت عورتوں کی دیکھی ہے جنہیں اگر کوئی راز بتایا جائے تو اسے افشاء کردیتی ہیں کچھ مانگا جائے تو بخل سے کام لیتی ہیں خود کسی سے مانگیں تو اصرار کرتی ہیں مل جائے شکر نہیں کرتیں میں نے وہاں لحیی بن عمرو کو بھی دیکھا ہے جو جہنم میں اپنی انتریاں کھینچ رہا تھا اور میں نے اس کے سب سے زیادہ مشابہہ معبد بن اکثم کعبی کو دیکھا ہے اس پر معبد کہنے لگے کہ یا رسول اللہ اس کی مشابہت سے مجھے کوئی نقصان پہنچنے کا اندیشہ تو نہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا نہیں تم مسلمان ہو اور وہ کافر تھا۔

【676】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انصار میں ایک آدمی تھا جس کا نام ابوشعیب تھا اس کا ایک غلام قصائی تھا اس نے اپنے غلام سے کہا کہ کسی دن کھانا پکاؤ تاکہ میں نبی ﷺ کی دعوت کروں جو کہ چھ میں چھٹے آدمی ہوں گے چناچہ اس نے نبی ﷺ کی دعوت کی نبی ﷺ کے ساتھ ایک آدمی زائد آگیا نبی ﷺ نے اس کے گھر پہنچ کر فرمایا یہ شخص ہمارے ساتھ آگیا ہے تم اسے بھی اجازت دیتے ہو اس نے اجازت دیدی۔

【677】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے نبی ﷺ نے کتے کی قیمت کھانے سے منع فرمایا ہے کہ یہ زمانہ جاہلیت کا کھانا ہے۔

【678】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو زمین بارش یا چشموں سے سیراب ہو اس میں عشر واجب ہوگا اور جو ڈول سے سیراب اس میں نصف عشر واجب ہوگا۔

【679】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جعرانہ کے سال میں نبی ﷺ کے ساتھ تھا آپ اس وقت لوگوں میں چاندی تقسیم کررہے تھے جو حضرت بلال کے کپڑے میں پڑی ہوئی تھی ایک آدمی کہنے لگا کہ یا رسول اللہ عدل کیجیے نبی ﷺ نے فرمایا تجھ پر افسوس، اگر میں ہی عدل نہ کروں گا تو اور کون کرے گا اگر میں عدل نہ کروں تو خسارے میں پڑجاؤں حضرت عمر کہنے لگے یا رسول اللہ مجھے اجازت دیجیے کہ اس منافق کی گردن اڑا دوں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا میں اللہ کی پناہ میں آتاہوں کہ لوگ باتیں کرنے لگیں کہ میں اپنے ساتھیوں کو قتل کروا دیتا ہوں اور یہ اس کے ساتھی قرآن پڑھیں گے لیکن وہ ان کے حلق کے نیچے سے نہیں اترے گا اور یہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔

【680】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ہر بچہ فطرت صحیحہ پر پیدا ہوتا ہے یہاں تک کہ اپنی زبان سے بولنے لگے پھر جب بولتا ہے تو یا شکر گزار ہوتا ہے یا ناشکرا۔

【681】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حدیبیہ کے موقع پر ہمیں پیاس نے ستایا نبی ﷺ کے پاس صرف ایک پیالہ تھا جس سے آپ وضو فرما رہے تھے لوگ گبھرائے ہوئے نبی ﷺ کے پاس آئے نبی ﷺ نے اس پیالے میں اپنے دست مبارک کو رکھ دیا اور فرمایا بسم اللہ پڑھ کر یہ پانی لو اور نبی ﷺ کی انگلیوں کے درمیان چشموں کی طرح پانی ابلنے لگاہم سب نے اسے پیا اور وضو کیا۔

【682】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا سرکہ بہترین سالن ہے وہ گھر تنگدست نہیں ہوتا جس میں سرکہ ہو۔

【683】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم نے مقام حدیبیہ میں نبی ﷺ کی موجودگی میں سات آدمیوں کی طرف سے ایک اونٹ اور ایک گائے سات آدمیوں کی طرف ذبح کی تھی۔

【684】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ابوطیبہ کو بلایا اس نے نبی ﷺ کو سینگی لگائی نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ تمہارے اوپر کیا ٹیکس ہے اس نے بتایا تین صاع نبی ﷺ نے ایک صاع کم کردیا۔

【685】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا چراگاہ میں چرنے والے جانور سے ماراجانے ولا رائیگاں گیا کنویں میں گر کر مرنے والے خون رائیگاں گیا کان میں مرنے والے کا خون رائیگاں گیا اور زمین کے دفینے میں بیت المال کا پانچواں حصہ ہے۔

【686】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تم لوگ آج ایک صحیح دین پر ہو اور میں دوسری امتوں کے سامنے تمہاری کثرت پر فخر کروں گا اور اس لئے میرے بعد الٹے پاؤں واپس نہ لوٹ جانا۔

【687】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے قریب سے ایک جنازہ گذرا تو آپ کھڑے ہوگئے ہم بھی کھڑے ہوگئے جب ہم اسے کندھا دینے کے لئے گئے تو پتہ چلا کہ یہ تو ایک یہودی عورت کا جنازہ ہے اس پر ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ تو ایک یہودی عورت کا جنازہ ہے نبی ﷺ نے فرمایا موت کی ایک پریشانی ہوتی ہے لہذاجب تم جنازہ دیکھا کرو تو کھڑے ہوجایا کرو۔

【688】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ کچھ لوگوں کے پاس ضرورت سے زائد زمینیں تھیں وہ انہیں تہائی، چوتھائی اور نصف پیدوار کے عوض کرائے پردے دیتے تھے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کے پاس کوئی زمین ہو اسے چاہیے کہ وہ خود اس میں کھیتی باڑی کرے یا اپنے بھائی کو ہدیہ کے طور پر دیدے ورنہ اپنی زمین اپنے پاس سنبھال کر رکھے۔

【689】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ابلیس پانی پر اپنا تخت بچھاتا ہے پھر اپنے لشکر روانہ کرتا ہے ان میں سب سے زیادہ قرب شیطانی وہ پاتا ہے جو سب سے بڑا فتنہ ہو۔

【690】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جنت میں اہل جنت کھائیں گے لیکن پاخانہ پیشاب کریں اور نہ ہی ناک صاف کریں گے یا تھوک پھینکیں گے ان کا کھانا ایک ڈکار سے ہضم ہوجائے اور ان کا پسینہ مشک کی مہک کی طرح ہوگا اور وہ اس طرح تسبیح وتحمید کرتے ہوں گے جیسے بےاختیار سانس لیتے ہیں۔

【691】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا شیطان اس بات سے مایوس ہوگیا ہے کہ اب دوبارہ نماز اس کی پوجا کرسکیں گے البتہ وہ ان کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کے درپے ہے۔

【692】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص مؤذن کی اذان سننے کے بعد یہ دعا کرے کہ اے اللہ اے اس کامل دعوت اور قائم ہونے والی نماز کے رب محمد کو وسیلہ اور فضیلت عطا فرما اور انہیں اس مقام تک پہنچادے جس کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہوا ہے تو قیامت کے دن اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوگئی۔

【693】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

زید بن اسلم کہتے ہیں کہ ایام فتنہ میں کوئی گورنر مدینہ منورہ آیا اس وقت تک حضرت جابر (رض) کی بینائی ختم ہوچکی تھی کسی نے حضرت جابر (رض) سے کہا کہ اگر آپ ایک طرف کو ہوجائیں تو اچھا ہے اس پر وہ اپنے دو بیٹوں کے سہارے چلتے ہوئے باہر آئے اور فرمایا وہ شخص تباہ ہوجائے جو نبی ﷺ کو خوفزدہ کرتا ہے ان کے کسی بیٹے نے پوچھا اباجان نبی ﷺ تو وصال فرما چکے اب انہیں کوئی کیسے ڈرا سکتا ہے انہوں نے فرمایا میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو اہل مدینہ کو خوفزدہ کرتا ہے وہ میرے دونوں پہلوؤں کے درمیان کی چیز کو خوفزدہ کرتا ہے۔

【694】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جعرانہ کے سال میں نبی ﷺ کے ساتھ تھا آپ اس وقت لوگوں میں چاندی تقسیم کررہے تھے جو حضرت بلال کے کپڑے میں پڑی ہوئی تھی ایک آدمی کہنے لگا کہ یا رسول اللہ عدل کیجیے نبی ﷺ نے فرمایا تجھ پر افسوس، اگر میں ہی عدل نہ کروں گا تو اور کون کرے گا اگر میں عدل نہ کروں تو خسارے میں پڑجاؤں حضرت عمر کہنے لگے یا رسول اللہ مجھے اجازت دیجیے کہ اس منافق کی گردن اڑا دوں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا میں اللہ کی پناہ میں آتا ہوں کہ لوگ باتیں کرنے لگیں کہ میں اپنے ساتھیوں کو قتل کروا دیتا ہوں اور یہ اس کے ساتھی قرآن پڑھیں گے لیکن وہ ان کے حلق کے نیچے سے نہیں اترے گا اور یہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔

【695】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جعرانہ کے سال میں نبی ﷺ کے ساتھ تھا آپ اس وقت لوگوں میں چاندی تقسیم کررہے تھے جو حضرت بلال کے کپڑے میں پڑی ہوئی تھی ایک آدمی کہنے لگا کہ یا رسول اللہ عدل کیجیے نبی ﷺ نے فرمایا تجھ پر افسوس، اگر میں ہی عدل نہ کروں گا تو اور کون کرے گا اگر میں عدل نہ کروں تو خسارے میں پڑجاؤں حضرت عمر کہنے لگے یا رسول اللہ مجھے اجازت دیجیے کہ اس منافق کی گردن اڑا دوں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا میں اللہ کی پناہ میں آتا ہوں کہ لوگ باتیں کرنے لگیں کہ میں اپنے ساتھیوں کو قتل کروا دیتا ہوں اور یہ اس کے ساتھی قرآن پڑھیں گے لیکن وہ ان کے حلق کے نیچے سے نہیں اترے گا اور یہ لوگ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔

【696】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مرتبہ فرمایا کہ آج رات ایک نیک آدمی نے خواب میں دیکھا کہ حضرت ابوبکر کا وزن نبی ﷺ کے ساتھ کیا گیا پھر حضرت عمر کا وزن حضرت ابوبکر کے ساتھ کیا گیا پھر حضرت عثمان کا حضرت عمر کے ساتھ، حضرت جابر (رض) کہتے ہیں جب ہم لوگ نبی ﷺ کے پاس سے اٹھ کر چلے گئے تو ہم آپس میں یہ کہہ رہے تھے کہ اس نیک آدمی سے مراد تو خود نبی ﷺ ہیں اور جہاں تک وزن کا معاملہ ہے سو اس سے اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ وہ اس دین کے معاملے کے ذمہ دار ہوں گے جو اللہ نے اپنے نبی ﷺ کو دے کر بھیجا ہے۔

【697】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ان سے فرمایا جب تم رات کے وقت شہر میں داخل ہو تو بلا اطلاع اپنے گھر مت جاؤ تاکہ شوہر کی غیر موجودگی والی عورت اپنے جسم سے بال صاف کرلے اور پراگندہ حال عورت بناؤ سنگھار کرلے۔

【698】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم چودہ سو افراد نے صلح حدیبیہ کے موقع پر نبی ﷺ سے ببول کے درخت کے نیچے اس بات پر بیعت کی تھی کہ ہم میدان جنگ سے راہ فرار اختیار نہیں کریں گے موت پر بیعت نہیں کی تھی۔

【699】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر کوئی آدمی کسی عورت کو دونوں ہاتھ بھر کر آٹا ہی بطور مہر کے دیدے تو وہ اس کے لئے حلال ہوجائے گی۔

【700】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ کسی انصاری کے گھر تشریف لائے اور جا کر سلام کیا اور فرمایا اگر تمہارے پاس اس برتن میں رات کا بچا ہوا پانی موجود ہے تو ٹھیک ہے ورنہ ہم منہ لگا کر پی لیتے ہیں اس وقت وہ آدمی اپنے باغ کو پانی لگارہا تھا وہ نبی ﷺ سے کہنے لگا کہ میرے پاس رات کا بچا ہوا پانی ہے اور ان دونوں کو لے کر اپنے خیمے کی طرف چل پڑا وہاں پہنچ کر ایک پیالے میں پانی ڈالا اور اس پر بکری کا دودھ دوہا جسے نبی ﷺ نے نوش فرمایا اور نبی ﷺ کے بعد آپ کے ساتھ آنے والے صاحب نے اسے پی لیا۔

【701】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب عرفات سے روانہ ہوئے تو اپنے ہاتھ سے اشارہ کرکے فرماتے جارہے تھے اللہ کے بندوں اطمینان سے چلو اللہ کے بندو اطمینان سے چلو۔

【702】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے نجاشی کی نماز جنازہ پڑھائی اور ہم نے ان کے پیچھے صفیں باندھ لیں۔

【703】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جہنم سے ایک ایسی جماعت نکلے گی جس کے چہرے کی گولائی کے علاوہ سب کچھ جل چکا ہوگا حتی کہ وہ لوگ جنت میں داخل ہوجائیں گے۔

【704】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے برتن ڈھانپ دیا کرو اور مشکیزوں کے منہ باندھ دیا کرو کیونکہ سال میں ایک رات ایسی بھی آتی ہے جس میں وہ بلائیں اترتی ہیں وہ ایسے برتن پر جسے ڈھانپا نہ گیا ہو یا وہ مشکیزہ جس کا منہ باندھا گیا گذرتی ہیں اس میں داخل ہوجاتی ہیں۔

【705】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب رات ڈھل جائے تو گھر سے کم نکلا کرو کیونکہ رات کے وقت اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کو پھیلا دیتا ہے اور جب تم کتے بھونکنے کی آواز یا گدھے کی چلانے کی آواز سنو تو شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ میں آجایا کرو گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【706】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ٹھیکری کی کنکریوں سے رمی فرمائی تھی۔ حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ مجھے معلوم نہیں کہ نبی ﷺ نے کتنی کنکریاں ماری تھیں۔

【707】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ حج کا تلبیہ پڑھتے ہوئے نکلے تھے لیکن نبی ﷺ نے ہمیں حکم دیا اور ہم نے اسے عمرہ کا احرام بنالیا۔

【708】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں دو طرح کا متعہ ہوتا تھا حج تمتع اور عورتوں سے متعہ حضرت عمر نے ہمیں ان دونوں سے روک دیا ہم رک گئے۔

【709】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے حوالے سے ہمیں سب سے پہلی جو خبر ملی تھی وہ یہ تھی کہ ایک عورت کا کوئی جن تابع تھا وہ ایک مرتبہ اس کے پاس پرندے کی شکل میں آیا اور ایک درخت کی شاخ پر بیٹھ گیا اس عورت نے اسے کہا کہ تم نیچے کیوں نہیں آتے کہ تم ہمیں اپنی خبر دو ہم تمہیں اپنی خبر دیں اس نے جواب دیا کہ مکہ مکرمہ میں ایک آدمی ظاہر ہوا جس نے ہم پر بدکاری کو حرام قرار دیا ہے اور ہمیں اس طرح ٹھہرنے سے منع کردیا ہے۔

【710】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کوئی مرد دوسرے مرد کے ساتھ اپنا برہنہ جسم نہ لگائے اور کوئی عورت کسی عورت کے ساتھ اپنا برہنہ جسم نہ لگائے۔

【711】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کے ساتھ عیدالاضحی کی نماز پڑھی نماز سے فراغت کے بعد ایک مینڈھا لایا گیا نبی ﷺ نے اسے ذبح کرتے ہوئے بسم اللہ اللہ اکبر کہا اور فرمایا اے اللہ یہ میری طرف سے ہے اور میری امت کے ان تمام لوگوں کی طرف سے جو قربانی نہیں کرسکتے۔

【712】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا ابھی تمہارے پاس ایک جنتی آئے گا تھوڑی دیر بعد حضرت صدیق اکبر تشریف لائے ہم نے انہیں مبارک باد دی نبی ﷺ نے فرمایا ابھی تمہارے پاس ایک اور جنتی آدمی آئے گا تھوڑ دیر بعد حضرت عمر فاروق تشریف لائے ہم نے انہیں بھی مبارک باد دی نبی ﷺ نے پھر فرمایا کہ ابھی تمہارے تمہارے پاس ایک اور جنتی آدمی آئے گا اور فرمانے لگے کہ اے اللہ اگر تو چاہتا تو آنے والا علی ہوتا چناچہ حضرت علی ہی آئے اور ہم نے انہیں بھی مبارک باد دی۔

【713】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی ویران بنجر زمین کو آباد کرے اسے اس کا اجر ملے گا اور جتنے جانور اس میں سے کھائیں گے اسے ان سب پر صدقہ کا ثواب ملے گا۔

【714】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگوں نے غزوہ خیبر کے زمانے میں گھوڑوں، خچروں اور گدھوں کا گوشت کھایا تھا نبی ﷺ نے ہمیں خچروں اور پالتوں گدھوں سے منع فرمایا تھا لیکن گھوڑوں سے منع نہیں فرمایا تھا۔

【715】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بیع محاقلہ، مزابنہ، بٹائی، کئی سالوں کے ٹھیکے پر پھلوں کی فروخت اور مخصوص درختوں کے استثناء سے منع فرمایا ہے۔

【716】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ضرورت سے زائد پانی کو بیچنے سے منع فرمایا ہے۔

【717】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دباء، نقیر اور مزفت تمام برتنوں سے منع فرمایا ہے۔

【718】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【719】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہ مجھے یہ بتائیے کہ کیا عمرہ کرنا واجب ہے نبی ﷺ نے فرمایا نہیں البتہ بہتر ہے۔

【720】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے کسی نے پوچھا کہ میت کے لئے کیا دعا کرے انہوں نے فرمایا کہ اس میں نبی ﷺ اور حضرات شیخین نے ہمارے لئے کسی چیز کو مباح (متعین) قرار نہیں دیا۔

【721】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ مومن ایک آنت سے کھاتا ہے اور کافر سات آنتوں میں کھاتا ہے۔

【722】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ مجھے ایک صاحب نے بتایا ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے جس کے دونوں کنارے مخالف سمت میں تھے۔

【723】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا زمزم کا پانی جس نیت سے پیا جائے وہ پوری ہوتی ہے۔

【724】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ایک مرتبہ ملاقات کے لئے ہمارے گھر تشریف لائے وہاں آپ نے بکھرے بالوں والا ایک آدمی دیکھا تو فرمایا کہ اسے کوئی چیز نہیں ملتی کہ جس سے یہ اپنے سر کو سکون دے سکے اور ایک آدمی کے جسم پر میلے کچیلے کپڑے دیکھے تو فرمایا کہ اسے کوئی ایسی چیز نہیں ملتی جس سے یہ اپنے کپڑے دھو سکے۔

【725】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دباء، نقیر اور مزفت تمام برتنوں سے منع فرمایا ہے۔

【726】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت حمزہ کو ایک کپڑے میں کفن دیا تھا اور اس پر دھاریاں بنی ہوئی تھیں۔

【727】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ پانچوں فرض نمازوں کی مثال اس نہر کی سی ہے جو تم میں سے کسی کے دروازے پر جاری ہو اور وہ اس میں روزانہ پانچ مرتبہ غسل کرتا ہو تو اس کے جسم پر کیا میل باقی بچے گا۔

【728】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا تم میں سے جس شخص کے باغ میں کوئی شریک ہو وہ اپنے شریک کے سامنے پیشکش کئے بغیر کسی دوسرے کے ہاتھ اسے فروخت نہ کرے۔

【729】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ مسجد میں داخل ہوئے تو دیکھا کہ کچھ لوگ قرآن کریم کی تلاوت کر رہے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا قرآن کریم کی تلاوت کیا کرو اور اس کے ذریعے اللہ کا فضل مانگو اس سے پہلے کہ ایسی قوم آجائے جو اسے اپنے تیروں کی جگہ رکھ لے اور وہ جلد بازی کریں گے اور اس میں کسی قسم کی تاخیر نہیں کریں گے۔

【730】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا ایک چادر میں اپنے جسم کو نہ لپیٹا کرو تم میں سے کوئی شخص بائیں ہاتھ سے نہ کھائے صرف ایک جوتی پہن کر نہ چلے اور نہ ہی ایک کپڑے میں گوٹ مار کر بیٹھے۔

【731】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حالت احرام میں اپنے کو ل ہے کی ہڈی یا کمر میں موچ آجانے کی وجہ سے سینگی لگوائی۔

【732】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے پھل کے خوب پک کر عمدہ ہوجانے سے قبل اس کی بیع سے منع فرمایا ہے۔

【733】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا امام کو یاد کرانے کے لئے مردوں کو سبحان اللہ کہنا چاہیے اور عورتوں کو ہلکی آواز میں تالی بجانی چاہیے۔

【734】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک غزوہ میں ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ شریک تھے نماز کا وقت ہوا تو نبی ﷺ نے پوچھا کسی کے پاس پانی ہے ؟ ایک آدمی یہ سن کر دوڑتا ہوا ایک برتن لے کر آیا جس میں تھوڑا سا پانی تھا نبی ﷺ نے اس پانی کو ایک پیالے میں ڈالا اور اس سے خوب اچھی طرح وضو کیا وضو کر کے آپ پیالہ وہیں چھوڑ آئے لوگ اس پیالے پر ٹوٹ پڑے نبی ﷺ نے ان کی آوازیں سن کر فرمایا رک جاؤ پھر اس پانی اور پیالے میں اپنا دست مبارک رکھ دیا اور بسم اللہ کہہ کر فرمایا خوب اچھی طرح کامل وضو کرو اس ذات کی قسم جس نے مجھے آنکھوں کی نعمت عطاء فرمائی ہے میں نے اس دن دیکھا کہ نبی ﷺ کی مبارک انگلیوں سے پانی کے چشمے جاری ہیں نبی ﷺ نے اپنا دست مبارک اس وقت تک نہ اٹھایا جب تک سب لوگوں نے وضو نہ کرلیا۔

【735】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تم نے شادی کرلی میں نے عرض کیا جی ہاں پوچھا کہ کنواری سے یا شادی شدہ سے میں نے عرض کیا شوہر دیدہ سے نبی ﷺ نے فرمایا کنواری سے نکاح کیوں نہ کیا میں نے عرض کیا کہ میرے والد صاحب فلاں موقع پر آپ کے ساتھ شہید ہوگئے تھے اور کچھ بچیاں چھوڑ گئے تھے میں نے ان میں ان ہی جیسی بچی کو لانا اچھا نہیں سمجھا اس لئے شوہر دیدہ سے شادی کرلی تاکہ وہ ان کی جوئیں دیکھ سکے اور قمیص پھٹ جائے تو سی دے نبی ﷺ نے فرمایا تم نے خوب سوچا۔

【736】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیں رات کے وقت شہر میں داخل ہو کر بلا اطلاع اپنے گھر جانے منع فرمایا ہے لیکن ان کے بعد ہم اس طرح کرنے لگے۔

【737】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے کسی غزوے کا ارادہ کیا تو فرمایا اے گروہ مہاجرین و انصار تمہارے بھائی ایسے لوگ ہیں جن کے پاس کوئی مال و دولت اور قبیلہ نہیں ہے اس لئے تمہیں اپنے ساتھ دو تین آدمیوں کو ملا لینا چاہیے چناچہ اس موقع پر ہمیں اپنے اونٹ کی پیٹھ پر صرف اتنی دیر ملتی جتنی دیر اس کی باری رہتی میں نے بھی اپنے ساتھ دو یا تین آدمی ملا لئے اور میرا بھی اپنے اونٹ میں باری کا وہی حق تھا جو ان میں سے کسی کا تھا۔

【738】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک رات میرا اونٹ گم ہوگیا میں اسے تلاش کرتے ہوئے نبی ﷺ کے پاس سے گذرا اس وقت وہ حضرت عائشہ کے لئے سواری تیار کر رہے تھے نبی ﷺ نے مجھ سے پوچھا جابر (رض) کیا ہوا میں نے عرض کیا اس اندھیری رات میں میرا اونٹ گم ہوگیا ہے نبی ﷺ نے فرمایا تمہارا اونٹ یہ رہا جاؤ اسے لے جاؤ میں اس طرف چلا گیا جہاں نبی ﷺ نے اشارہ کیا تھا لیکن مجھے وہاں وہ نہ ملا میں نے واپس آ کر عرض کیا کہ مجھے تو اونٹ نہیں ملا دوسری مرتبہ پھر ایسا ہی ہوا تیسری مرتبہ نبی ﷺ نے مجھے ٹھہرنے کے لئے فرمایا اور فارغ ہو کر میرا ہاتھ پکڑا اور چل پڑے یہاں تک کہ ہم اونٹ کے پاس گئے نبی ﷺ نے وہ میرے حوالے کر کے فرمایا یہ رہا تمہارا اونٹ۔ لوگ چل رہے تھے میں بھی اپنی باری پر اپنے اونٹ پر سوار ہو چل رہا تھا میرا اونٹ سست رفتار تھا میری زبان سے نکل گیا افسوس مجھے اونٹ بھی ملا تو ایسا سست نبی ﷺ اتفاقا مجھ سے کچھ ہی پیچھے تھے انہوں نے بات سن لی وہ میرے پاس آئے اور کہنے لگے کہ جابر (رض) کیا کہہ رہے ہو اس وقت تک میں اپنی بات بھول چکا تھا اس لئے کہہ دیا کہ میں نے تو کچھ نہیں کہا تھوڑی دیر بعد مجھے یاد آیا تو عرض کیا اے اللہ کے نبی ﷺ میں نے یہ کہا تھا کہ افسوس مجھے اونٹ بھی ملا تو وہ بھی سست اس پر نبی ﷺ نے ایک کوڑے سے اونٹ کی دم پر ضرب لگائی وہ اسی وقت ایسا تیز رفتار ہوگیا کہ اس سے پہلے میں اس سے زیادہ کسی تیز رفتار اونٹ پر سوار نہیں ہوا کہ وہ میرے ہاتھوں سے نکلاجا رہا تھا۔ پھر نبی ﷺ نے فرمایا کیا تم اونٹ میرے ہاتھوں بیچتے ہو میں نے اثبات میں سرہلایا تو آپ نے قیمت پوچھی میں نے ایک اوقیہ چاندی بتائی نبی ﷺ نے فرمایا واہ واہ ایک اوقیہ میں تو اتنے اتنے اونٹ آجاتے ہیں میں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی ﷺ مدینہ منورہ میں ہمارے نزدیک اس سے زیادہ اچھا اونٹ نہیں ہے نبی ﷺ نے فرمایا میں نے اسے ایک اوقیہ کے بدلے خرید لیا اس پر میں اپنی سواری سے زمین پر اتر گیا نبی ﷺ نے پوچھا کیا ہوا میں نے عرض کیا کہ اونٹ تو آپ کا ہوچکا نبی ﷺ نے فرمایا اپنے اونٹ پر سوار ہوجا میں نے عرض کیا کہ اب یہ میرا اونٹ نہیں ہے آپ کا اونٹ ہے ہم نے دو مرتبہ اسی طرح تکرار کیا تیسری مرتبہ نبی ﷺ نے جب حکم دیا تو میں نے تکرار نہیں کیا اور اپنے اونٹ پر سوار ہوگیا۔ یہاں تک کہ میں مدینہ منورہ میں اپنی پھوپھی کے پاس پہنچ گیا اور انہیں بتایا کہ دیکھیں تو سہی میں نے اپنا اونٹ نبی ﷺ کو ایک اوقیہ میں فروخت کردیا ہے انہوں نے کہا میں نے اس سے زیادہ تعجب خیز بات کبھی نہیں دیکھی کیونکہ ہمارا اونٹ بہت تھکا ہوا تھا۔ پھر میں نے رسی لے کر اس کے منہ میں لگام ڈالی اور لے کر کھینچتا ہوا نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے دیکھا کہ نبی ﷺ کھڑے کسی سے باتیں کر رہے ہیں میں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی ﷺ یہ اپنا اونٹ لے لیجیے نبی ﷺ نے اس کی لگام پکڑ کر حضرت بلال کو آوازی دی اور فرمایا کہ جابر (رض) کو وزن کرکے ایک اوقیہ چاندی دیدو اور پورا تولنا چناچہ میں حضرت بلال کے ساتھ چلا گیا اور انہوں نے مجھے ایک اوقیہ چاندی پوری پوری تول کردی میں واپس آیا اور نبی ﷺ اسی آدمی کے ساتھ کھڑے ہوئے باتیں کر رہے تھے میں نے عرض کیا کہ انہوں نے مجھے ایک اوقیہ چاندی پوری پوری تول دی ہے یہ کہہ کر میں بےخودی کے عالم میں اپنے گھر کی طرف چل پڑا۔ نبی ﷺ نے پکار کر کہا اے جابر (رض) کہاں گیا ؟ لوگوں نے بتایا کہ وہ اپنے گھرچلا گیا نبی ﷺ نے فرمایا جاؤ اسے بلا کر لاؤ چناچہ قاصد میرے پاس دوڑتا ہوا آیا اور کہنے لگا جابر (رض) تمہیں نبی ﷺ بلا رہے ہیں میں حاضر ہوا تو فرمایا کہ اپنا اونٹ تو لے لو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ وہ میرا اونٹ نہیں ہے وہ تو آپ کا ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ اپنا اونٹ لے لو۔ چناچہ میں نے اسے لے لیا نبی ﷺ نے فرمایا میری زندگی کی قسم ہم نے تمہیں فائدہ اس لئے نہیں پہنچایا تھا کہ تمہیں سواری سے اتاریں چناچہ میں وہ اونٹ اور ایک اوقیہ چاندی لے کر اپنی پھوپھی کے پاس آیا اور انہیں بتایا کہ نبی ﷺ نے مجھے ایک اوقیہ چاندی بھی دی ہے اور میرا اونٹ بھی مجھے واپس کردیا ہے۔

【739】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ غزوہ ذات الرقاع کے سلسلے میں نکلے اس غزوے میں مشرکین کی ایک عورت بھی ماری گئی جب نبی ﷺ واپس روانہ ہوئے تو اس عورت کا خاوند واپس آیا اس نے اپنی بیوی کو مرا ہوا دیکھ کر قسم کھائی کہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک اصحاب محمد میں خون نہ بہادے یہ قسم کھا کر وہ نبی ﷺ کے نشانات قدم پر چلتا ہوا نکل آیا۔ ادھر نبی ﷺ نے ایک منزل پر پہنچ کر پڑاؤ کیا اور فرمایا کہ آج رات کو کون پہرہ دے گا اس پر ایک مہاجر اور ایک انصاری نے اپنے آپ کو پیش کیا اور کہنے لگے کہ یا رسول اللہ ہم کریں گے نبی ﷺ نے فرمایا پھر ایسا کرو کہ اس گھاٹی کے دہانے پر جا کر پہرہ داری کرو کیونکہ وہ لوگ ایک گھاٹی میں پڑاؤ کئے ہوئے تھے جب وہ دونوں وہاں پہنچے تو انصاری نے مہاجر سے پوچھا کہ تمہیں رات کا کون ساحصہ پسند ہے جس میں میں تمہاری طرف سے کفایت کروں۔ پہلا یا آخری ؟ اس نے کہا پہلے حصے میں تم باری کرلو دوسرے حصے میں میں کرلوں گا۔ چناچہ مہاجر لیٹ کر سو گیا اور انصاری کھڑا ہو کر نماز پڑھنے لگا ادھر وہ مشرک آپہنچا جب اس نے دور سے ایک آدمی کا ہیولا دیکھا تو سمجھ گیا کہ یہ لوگوں کا پہرہ دار ہے چناچہ اس نے دور ہی سے تاک کر اسے تیر مارا اور اس کے جسم میں اتار دیا انصاری نے کھینچ کر اسے نکالا اور اسے پھینک دیا خود ثابت قدمی کے ساتھ نماز پڑھتا رہا مشرک نے دوسرا تیر مارا اور وہ بھی اس کے جسم میں اتار دیا انصاری نے کھینچ کر اسے نکالا اور اسے پھینک کر خود رکوع سجدہ میں گیا اور اپنے ساتھی کو بیدار کیا اس نے اسے بیٹھنے کے لئے کہا اور خود چھلانگ لگائی جب اس مشرک نے ان دونوں کو دیکھا تو سمجھ گیا کہ لوگوں کو اس کا پتہ چل گیا ہے اس لئے وہ بھاگ کھڑا ہوا۔ پھر مہاجر نے انصاری کے بہتے ہوئے خون کو دیکھ کر تعجب سے سبحان اللہ کہا اور کہا کہ مجھے جگایا کیوں نہیں انصاری نے جواب دیا میں ایک سورت پڑھ رہا تھا میں نے اسے پورا کئے بغیر نماز ختم کرنا اچھا نہیں سمجھا لیکن جب میں نے دیکھا کہ اس نے مجھ پر تیروں کی بوچھاڑ کردی تب میں نے رکوع کیا اور تمہیں جگا دیا واللہ اگر پہرہ داری ضائع ہونے کا اندیشہ نہ ہوتا تو جس پر نبی ﷺ نے مجھے مامور کیا تھا تو اس سورت کو ختم کرنے سے پہلے میری جان ختم ہوتی۔

【740】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے یہ حکم دیا ہے کہ ہر دس وسق کھجور کاٹنے والے کے ذمے ہے کہ ایک خوشہ مسجد میں لا کر غربا کے لئے لٹکائے۔

【741】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے یہ حکم دیا ہے کہ ہر دس وسق کھجور کاٹنے والے کے ذمے ہے کہ ایک خوشہ مسجد میں لا کر غربا کے لئے لٹکائے۔

【742】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے جب عرایا والوں کو اندازے سے بیچنے کی اجازت دی تو میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ایک وسق ہو یا دو تین اور چار سب کا یہی حکم ہے۔

【743】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص کسی عورت کے پاس پیغام نکاح بھیجے اور یہ ممکن ہو کہ وہ اس عورت کی اس خوبی کو دیکھ سکے جس کی بناء پر وہ اس سے نکاح کرنا چاہتا ہے تو اسے ایسا کرلینا چاہیے۔

【744】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا نماز عشاء کے وقت سے احتیاط کیا کرو غالباً نبی ﷺ اس وقت آنے والے جنایات اور بلاؤں سے خطرہ محسوس کرتے تھے۔

【745】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے یہ فیصلہ فرمایا ہے کہ جس شخص کو عمربھر کے لئے کوئی چیز دے دی گئی ہو وہ اس کی اور اس کی اولاد کی ہوگی اور جس نے دی وہ اس کی اس بات کی وجہ سے جداہو گئی۔

【746】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں اس بات سے منع فرمایا تھا کہ جب ہم پانی بہانے کے لئے جائیں تو خانہ کعبہ کی جانب شرمگاہ کا رخ یا پشت کریں لیکن اس کے بعد نبی ﷺ کو ان کے وصال سے ایک سال قبل میں نے خود قبلہ کی جانب رخ کر کے پیشاب کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

【747】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب حضرت سعد بن معاذ فوت ہوگئے تو ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ نکلے جب نبی ﷺ ان کی نماز جنازہ سے فارغ ہوئے انہیں قبر میں رکھ کر اینٹیں برابر کردی گئیں تو نبی ﷺ نے دیر تک تسبیح کی ہم بھی تسبیح کرتے رہے پھر تکبیر کہی ہم بھی تکبیر کہتے رہے کسی نے پوچھا یا رسول اللہ آپ نے یہ تسبیح اور تکبیر کیوں کہی فرمایا کہ اس بندہ صالح پر قبر تنگ ہوگئی تھی بعد میں اللہ نے کشادہ کردی۔

【748】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جوتی کثرت سے پہنا کرو کیونکہ جب تک آدمی جوتی پہنا رہے گا گویا وہ سواری پر سوار رہتا ہے۔

【749】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو طاعون کے متعلق فرماتے ہوئے سنا ہے کہ طاعون سے بھاگنے والا شخص میدان جنگ سے بھاگنے والے شخص کی طرح ہوتا ہے اور اس میں صبر کرنے والے شخص کو شہید جیسا ثواب ملتا ہے۔

【750】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بیع محاقلہ مزابنہ بٹائی کئی سالوں کے ٹھیکے پر پھلوں کی فروخت منع فرمایا ہے البتہ اس بات کی اجازت دی ہے کہ کوئی شخص اپنے باغ کو عاریۃ کسی غریب کو حوالے کردے۔ فائدہ : ان فقہی اصطلاحات کے لئے کتب فقہ کی طرف رجوع کیا جائے۔

【751】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ہر نیکی صدقہ ہے اور یہ بھی نیکی ہے کہ تم اپنے بھائی سے خندہ پیشانی سے مل لو یا اس کے برتن میں اپنے ڈول سے کچھ پانی ڈال دو ۔

【752】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ہر بندہ کا پرندہ (نامہ اعمال) اس کی گردن میں لٹکا ہوا ہوگا۔

【753】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے انسان جو دعاء بھی مانگتا ہے اللہ اسے وہ ضرور عطاء فرماتا ہے یا اس سے اسی جیسی کوئی مصیبت یا کوئی پریشانی ٹال دیتا ہے جب تک وہ کسی گناہ یا قطع رحمی کی دعاء نہ کرے۔

【754】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ یمن کے علاقے " جیشان " سے ایک آدمی بارگاہ نبوت میں حاضر ہوا اور عرض کیا وہ لوگ اپنے علاقے میں جو سے بننے والی شراب جسے " مزر " کہا جاتا ہے پیتے ہیں اس کا کیا حکم ہے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کیا وہ نشہ آور ہوتی ہے اس نے کہا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہر نشہ آور چیز حرام ہوتی ہے اور نشہ آور چیز پینے والے کے لئے اللہ کے ذمے ہے کہ اسے طینۃ الخبال پلائے صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ طینۃ الخبال سے کیا مراد ہے فرمایا اہل جہنم کا پسینہ یا پیپ وغیرہ۔

【755】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھے مخاطب کر کے فرمایا جابر (رض) کیا تم جانتے ہو کہ اللہ نے تمہارے باپ کو زندگی عطا کی اور اس سے پوچھا کہ کسی چیز کی خواہش ہو تو بتائے ؟ اس نے جواب دیا کہ مجھے دنیا میں دوبارہ بھیج دیا جائے تاکہ ایک مرتبہ پھر شہید ہو سکوں اللہ نے فرمایا کہ میں یہ فیصلہ کرچکا ہوں کہ دنیا میں آنے والے دوبارہ لوٹ کر نہیں جائیں گے۔

【756】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے جناب رسول نے ارشاد فرمایا رمضان میں عمرہ کرنا ایک حج کے برابر ہے۔

【757】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے یہودیوں کے حوالے سے فرمایا کہ میں ان سے جنت کی مٹی کے بارے میں پوچھنے لگا ہوں جو کہ خالص سفید ہوگی چناچہ نبی ﷺ نے ان سے پوچھا تو وہ کہنے لگے کہ اے بوقاسم وہ روٹی جیسی ہوگی نبی ﷺ نے فرمایا خالص روٹی جیسی ہوگی۔

【758】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے پھل کے خوب پک کر عمدہ ہوجانے سے قبل اس کی بیع سے منع فرمایا ہے۔

【759】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ننگی تلوار (بغیر نیام کے) ایک دوسرے کو پکڑانے سے منع فرمایا ہے۔

【760】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا عمربھر کے لئے کسی کو کوئی چیز دینا جائز ہے۔

【761】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میری اور دیگر انبیاء کی مثال اس شخص کی سی ہے جو آگ جلائے اور پروانے اور پتنگے ادھرادھر اس میں گرنے لگیں اور وہ انہیں اس سے دور رکھے میں بھی اسی طرح تمہاری کمر سے پکڑ کر تمہیں جہنم سے بچا رہا ہوں لیکن تم میرے ہاتھوں سے پھسلے جاتے ہو۔

【762】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میری اور دیگر انبیاء کی مثال یہ ہے کہ ایک آدمی نے کوئی مکان بنایا ہے اور اسے مکمل کر کے خوبصورت بنایا لیکن ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی لوگ اس گھر میں داخل ہوتے اور خوش ہوتے اور کہتے کہ اگر یہ ایک اینٹ کی جگہ خالی نہ چھوڑی جاتی تو یہ عمارت مکمل ہوجاتی وہ ایک اینٹ کی جگہ میں ہوں کہ میں نے آ کر انبیاء کرام کا سلسلہ ختم کردیا۔

【763】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے شاہ حبشہ نجاشی اصحمہ کی نماز جنازہ پڑھی اور اس پر چار تکبیریں کہیں۔

【764】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ غزوہ خیبر کے زمانہ میں پالتو گدھوں سے منع فرمایا تھا اور گھوڑوں کے گوشت کی اجازت دی تھی۔

【765】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بیت اللہ کی طرف ہدی کے طور پر بکری بھیجی۔

【766】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عمرو بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ ایک شخص نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ نبی ﷺ کے صحابہ میں آپ کے ساتھ اب کون باقی بچا ہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ حضرت انس اور سلمہ بن اکوع بچے ہیں اس شخص نے کہا کہ حضرت سلمہ تو ہجرت کے بعد مرتد ہوگئے تھے حضرت جابر (رض) سے فرمایا ایسا مت کہو کیونکہ میں نے نبی ﷺ کو قبیلہ اسلم کے لئے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اے قبیلہ اسلم اپنے آپ کو ظاہر کرو انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ہمیں اندیشہ ہے کہ کہیں ہم ہجرت کے بعد واپس ہوجائیں نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم جہاں بھی رہوگے مہاجر ہی رہو گے۔

【767】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کے ساتھ عیدالاضحی کی نماز پڑھی ہے نماز اور خطبہ سے فراغت کے بعد ایک مینڈھا لایا گیا نبی ﷺ نے اسے ذبح کرتے ہوئے بسم اللہ اللہ اکبر کہا اور فرمایا اے اللہ یہ میری طرف سے ہے اور میری امت کے تمام ان لوگوں کے لئے جو قربانی نہیں کرسکتے۔

【768】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تمہارے لئے خشکی کا شکار حلال ہے بشرطیکہ کہ تم خود شکار نہ کرو اسے تمہاری خاطر شکار نہ کیا گیا ہو۔

【769】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کے ساتھ عیدالاضحی کی نماز پڑھی ہے نماز اور خطبہ سے فراغت کے بعد ایک مینڈھا لایا گیا نبی ﷺ نے اسے ذبح کرتے ہوئے بسم اللہ اللہ اکبر کہا اور فرمایا اے اللہ یہ میری طرف سے ہے اور میری امت کے تمام ان لوگوں کے لئے جو قربانی نہیں کرسکتے۔

【770】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم نبی ﷺ کے ساتھ کسی غزوے میں تھے میں نے نبی ﷺ سے جلدی جانے کی اجازت مانگی اور عرض کیا کہ میری شادی ہوگئی ہے نبی ﷺ نے پوچھا کہ کنواری سے یا شوہر دیدہ سے میں نے عرض کیا شوہر دیدہ سے نبی ﷺ نے فرمایا کہ کنواری سے نکاح کیوں نہ کیا کہ تم اس سے کھیلتے ؟ اور وہ تم سے کھیلتی پھر فرمایا کہ جاؤ اور اپنی بیوی سے قربت کرو۔

【771】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ انسان صرف ایک جوتی پہن کرچلے۔

【772】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب سورج غروب ہوجائے تو رات کی سیاہی دور ہونے تک اپنے جانوروں اور اپنے بچوں کو گھر سے باہر نہ نکلنے دیا کرو کیونکہ جب سورج غروب ہوتا ہے تو رات کی سیاہی دور ہونے تک شیاطین اترتے ہیں۔

【773】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ دروازے بند کردیا کریں مشکیزوں کا منہ باندھ دیاکریں اور رات کی سیاہی دور ہونے تک بچوں کو روک کر رکھا کریں اور اس بات سے منع فرمایا ہے کہ کوئی شخص بائیں ہاتھ سے کھانا نہ کھائے ایک جوتی پہن کر چلے نہ ایک کپڑے میں جسم لپیٹے یا گوٹ مار کربیٹھے۔

【774】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ چار ذی الحجہ کو مکہ مکرمہ پہنچے جب ہم بیت اللہ کا طواف اور سعی کرچکے تو نبی ﷺ نے فرمایا اسے عمرہ کا احرام قرار دے کر حلال ہوجائیں البتہ جن کے پاس ہدی کا جانور ہو وہ ایسا نہ کریں جب آٹھ ذی الحجہ ہوئی تو لوگوں نے حج کا احرام باندھ لیا اور دس ذی الحجہ کو صرف طواف زیارت کیا صفامروہ کے درمیان سعی نہیں کی۔

【775】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا قریب قریب رہا کرو اور صحیح بات کیا کرو کیونکہ تم میں سے کوئی شخص ایسا نہیں ہے جسے اس کے اعمال بچاسکیں صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ آپ کو بھی نہیں فرمایا کہ مجھے بھی نہیں الاّ یہ کہ اللہ مجھے اپنی رحمت میں ڈھانپ لے۔

【776】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگوں نے غزوہ خیبر کے زمانے میں گھوڑوں خچروں اور گدھوں کا گوشت کھایا تھا اور نبی ﷺ نے خچروں اور پالتو گدھوں سے منع فرمایا ہے لیکن گھوڑوں سے منع نہیں فرمایا ہے۔

【777】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ایک مرتبہ حضرت جابر (رض) کا اونٹ بیٹھ گیا اور اس نے انہیں تھکا دیا نبی ﷺ کا وہاں سے گذر ہوا تو پوچھا جابر (رض) کیا ہوا تمہیں انہوں نے ساراماجرا ذکر کیا نبی ﷺ اتر کر اونٹ کے پاس آگئے اور اس اونٹ کو اپنے پاؤں سے ٹھوکرماری اور اونٹ اچھل کر کھڑا ہوگیا پھر وہ سب سے آگے ہی رہا بعد میں نبی ﷺ نے ان سے پوچھا کہ کہ اونٹ کا کیا بنا انہوں نے عرض کیا کہ سب سے آگے رہا نبی ﷺ نے پوچھا کہ تم نے وہ کتنے کا لیا تھا میں نے عرض کیا تیرہ دینار کا نبی ﷺ نے فرمایا اتنی قیمت کے عوض یہ مجھے بیچ دو تمہیں مدینہ تک سوار ہونے کی اجازت ہے میں نے کہا بہت اچھا مدینہ منورہ پہنچ کر میں نے اس کے منہ میں لگام ڈالی اور نبی ﷺ کے پاس لے آیا نبی ﷺ نے مجھے قیمت بھی دیدی اور اونٹ بھی دیدیا۔

【778】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ فتح مکہ کے دن مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے تو آپ نے سیاہ عمامہ باندھ رکھا تھا۔

【779】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت سعد بن معاذ کے بازو کی رگ میں ایک تیر لگ گیا نبی ﷺ نے انہیں داغ دیا۔

【780】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ خطبہ دے رہے تھے اسی دوران ایک آدمی آیا نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ تم نے دو رکعتیں پڑھ لی ہیں اس نے کہا نہیں نبی ﷺ نے فرمایا پھر دو رکعتیں پڑھ لو حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کسی شخص نے کسی گھر میں یہ دو رکعتیں پڑھ لی ہوں تب بھی نبی ﷺ کو یہ بات پسند تھی کہ مسجد میں آنے کے بعد بھی یہ دو رکعتیں پڑھ جائیں۔

【781】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے نبی ﷺ نے بنو مصطلق کی طرف جاتے ہوئے مجھے کسی کام سے بھیجا میں واپس آیا تو نبی ﷺ اپنے اونٹ پر نماز پڑھ رہے تھے میں نے بات کرنا چاہی تو نبی ﷺ نے ہاتھ سے اشارہ کیا دو مرتبہ اس طرح ہوا پھر میں نے نبی ﷺ کو قرأت کرتے ہوئے سنا اور نبی ﷺ اپنے سر سے اشارہ فرما رہے تھے نماز سے فراغت کے بعد نبی ﷺ نے فرمایا میں نے جس کام کے لئے تمہیں بھیجا تھا اس کا کیا بنا میں نے جواب اس لئے نہیں دیا تھا کہ میں نماز پڑھ رہا تھا۔

【782】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حالت احرام میں اپنے کو ل ہے کی ہڈی یا کمر میں موچ آنے کی وجہ سے سینگی لگوائی۔

【783】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے دروازے پر دستک دے کر میں نے اجازت طلب کی نبی ﷺ نے پوچھا کون ہے میں نے کہا میں ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کیا میں میں لگا رکھی ہے گویا نبی ﷺ نے اسے ناپسند کیا۔

【784】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے شاہ حبشہ نجاشی اصمحہ کی نماز جنازہ پڑھی اور اس پر چارتکبریں کہیں۔

【785】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میں اس شخص کو معاف نہیں کروں گا جو دیت لینے کے بعد بھی قاتل کو قتل کردے۔

【786】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی ویران بنجر زمین کو آباد کرے وہ اس کی ہوگئی۔

【787】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ عیدین میں خود بھی نکلتے تھے اور اپنے اہل خانہ کو بھی لے جاتے تھے۔ (عیدگاہ میں )

【788】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ سات آدمیوں کی طرف سے ایک اونٹ گائے کی قربانی دیدیتے تھے۔

【789】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک سفر میں میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا مدینہ منورہ واپس پہنچ کر نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ جا کر مسجد میں دو رکعتیں پڑھ کر آؤ۔

【790】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں دو طرح کا متعہ ہوتا تھا حج تمتع اور عورتوں سے متعہ، حضرت عمر نے ہمیں ان دونوں سے روک دیا ہم رک گئے۔

【791】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے کچی اور پکی کھجور، کشمش اور کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔

【792】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کے پاس کوئی زمین ہو اسے چاہیے کہ وہ خود اس میں کھیتی باڑی کرے یا اپنے بھائی کو ہدیہ کے طور پر دیدے کرایہ پر نہ دے۔

【793】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی فتح مکہ کے دن عرض کیا یا رسول اللہ میں نے منت مانی تھی کہ اگر اللہ نے آپ کے ہاتھوں مکہ مکرمہ کو فتح کروادیا تو میں بیت المقدس میں جا کر نماز پڑھوں گا نبی ﷺ نے فرمایا یہیں نماز پڑھ لو اس نے پھر سوال کیا اور نبی ﷺ نے پھر یہی جواب دیا اس نے پھر سوال کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا تمہاری مرضی۔

【794】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

قتادہ کہتے ہیں کہ مجھ سے سلیمان بن ہشام نے کہا ہم جو بھی چیز کھاتے ہیں امام زہری ہمیں حکم دیتے ہیں کہ نیا وضو کریں میں نے ان سے کہا کہ میں نے سعید بن مسیب سے یہ مسئلہ پوچھا کہ انہوں نے فرمایا کہ تم جو حلال چیز کھاؤ اسے کھانے کے بعد تم پر وضو نہیں ہے اور جب تمہارے جسم سے کوئی چیز نکلے تو وہ گندگی ہے اور اس میں تم وضو کرو انہوں نے پوچھا کہ شہر میں کسی اور کی بھی رائے ہے یہ والی۔ میں نے کہا جزیرہ عرب میں سے قدیم عالم کی۔ انہوں نے پوچھا کہ وہ کون ہیں میں نے بتایا عطابن ابی رباح چناچہ انہوں نے عطاء کے پاس پیغام بھجوایا انہوں نے فرمایا کہ مجھے جابر (رض) نے یہ حدیث سنائی ہے کہ انہوں نے حضرت صدیق اکبر کے ساتھ گوشت اور روٹی کھائی پھر انہوں نے یوں ہی نماز پڑھا دی اور تازہ وضو نہیں کیا۔

【795】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا عمر بھر کے لئے کسی کو کوئی چیز دینا جائز ہے۔

【796】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بیع محاقلہ، بٹائی، کئی سالوں کے ٹھیکے پر پھلوں کی فروخت اور مخصوص درختوں کے استثناء سے منع فرمایا ہے البتہ اس بات کی اجازت دی ہے کہ کوئی شخص اپنے باغ کو عاریۃ کسی غریب کے حوالے کردے۔

【797】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جنت میں اہل جنت کھائیں پئیں گے لیکن پاخانہ پیشاب نہ کریں گے اور نہ ہی ناک صاف کریں گے یا تھوک پھینکیں گے ان کا کھانا ایک ڈکار سے ہضم ہوجائے گا اور ان کا پسینہ مشک کی مہک کی طرح ہوگا۔

【798】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ حج کا احرام باندھ کر روانہ ہوئے بیت اللہ کا طواف کیا اور صفا مروہ کی سعی کی پھر نبی ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ اسے عمرہ کا احرام قرار دے کر حلال ہوجائیں۔ اس پر بطحاء کی طرف ہم نکلے اور ایک آدمی کہنے لگا کہ آج میں اپنی بیوی کے پاس جاؤں گا نبی ﷺ کو یہ بات معلوم ہوئی تو فرمایا کہ اگر میرے سامنے وہ بات پہلے ہی آجاتی جو بعد میں آئی ہے تو میں اپنے ساتھ قربانی کا جانور نہ لاتا تو میں بھی حلال ہوجاتا۔

【799】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم نے مقام حدیبیہ میں نبی ﷺ کی موجودگی میں سترہ اونٹ ذبح کئے ہر سات آدمیوں کی طرف سے ایک اونٹ تھا۔

【800】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے اپنے گھر والوں سے سالن لانے کو کہا انہوں نے کہا ہمارے پاس تو سرکہ ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں نبی ﷺ نے اسے منگوا کر کھایا اور ارشاد فرمایا کہ سرکہ بہترین سالن ہے۔

【801】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ صحابہ کی عادت یہ تھی کہ نبی ﷺ کے شروع کرنے سے پہلے ہاتھ نہ بڑھاتے تھے۔

【802】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک شخص نے قبل اس کے نبی ﷺ نماز عید ادا کریں اپناچھ ماہ کا بکری کا بچہ ذبح کرلیا نبی ﷺ نے فرمایا تمہارے علاوہ کسی اور کی طرف سے یہ کفایت نہیں کرے گا اور نبی ﷺ نے نماز سے قبل جانور ذبح کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【803】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ رسول اللہ کے ساتھ واپس آرہے تھے ذات الرقاع میں پہنچ کر ہم نے ایک سایہ دار درخت نبی ﷺ کے لئے چھوڑ دیا ایک مشرک آیا اس وقت نبی ﷺ کی تلوار درخت سے لٹکی ہوئی تھی اس نے نبی ﷺ کی تلوار لے کر اسے سونت لیا اور کہنے لگا کہ آپ مجھ سے ڈرتے ہیں میں نے کہا نہیں اس نے کہا اب تم کو میرے ہاتھ سے کون بچائے گا میں نے کہا اللہ بچائے گا یہ سن کر اس کے ہاتھ سے تلوار گرگئی پھر آپ نے اس سے پوچھا کہ اب آپ کو مجھ سے کون بچائے گا پھر صحابہ نے اسے ڈرایا اور حضور نے تلوار کو نیام میں ڈال لیا اور پھر نماز کا اعلان کیا نبی ﷺ نے ایک گروہ کو دو رکعتیں پڑھائیں پھر وہ لوگ چلے گئے اور دوسرے گروہ کو بھی دو رکعتیں پڑھائیں اس طرح نبی ﷺ کی چار رکعتیں ہوگئیں اور لوگوں کی دو رکعتیں ہوئیں۔

【804】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ رسول اللہ کے ساتھ واپس آرہے تھے ذات الرقاع میں پہنچ کر ہم نے ایک سایہ دار درخت نبی ﷺ کے لئے چھوڑ دیا ایک مشرک آیا اس وقت نبی ﷺ کی تلوار درخت سے لٹکی ہوئی تھی اس نے نبی ﷺ کی تلوار لے کر اسے سونت لیا اور کہنے لگا کہ آپ مجھ سے ڈرتے ہیں میں نے کہا نہیں اس نے کہا اب تم کو میرے ہاتھ سے کون بچائے گا میں نے کہا اللہ بچائے گا یہ سن کر اس کے ہاتھ سے تلوار گرگئی پھر آپ نے اس سے پوچھا کہ اب آپ کو مجھ سے کون بچائے گا پھر صحابہ نے اسے ڈرایا اور حضور نے تلوار کو نیام میں ڈال لیا اور پھر نماز کا اعلان کیا نبی ﷺ نے ایک گروہ کو دو رکعتیں پڑھائیں پھر وہ لوگ چلے گئے اور دوسرے گروہ کو بھی دو رکعتیں پڑھائیں اس طرح نبی ﷺ کی چار رکعتیں ہوگئیں اور لوگوں کی دو رکعتیں ہوئیں۔

【805】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ایک دفعہ کسی بازار سے گذر رہے تھے وہاں ایک بہت چھوٹے کانوں والی مردار بکری پڑی ہوئی تھی نبی ﷺ نے اسے پکڑ کر اٹھایا اور لوگوں سے فرمایا تم اسے کتنے میں خریدنا چاہتے ہو لوگوں نے کہا ہم تو اسے کسی چیز کے عوض نہیں خریدنا چاہتے ہم نے اس کا کیا کرنا ہے نبی ﷺ نے پھر اپنی بات دہرائی لوگوں نے کہا کہ اگر یہ زندہ ہوتی تو تب بھی اس میں چھوٹے کانوں والی ہونا ایک عیب ہے اب جبکہ مرادار بھی تو ہم اسے کیسے خرید سکتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا بخدا یہ بکری تمہاری نگاہوں میں جتنی حقیر ہے اس سے زیادہ اللہ کی نگاہوں میں دنیا حقیر ہے۔

【806】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ حج کا تلبیہ پڑھتے ہوئے نکلے تھے لیکن نبی ﷺ نے ہمیں حکم دیا اور ہم نے اسے عمرہ کا احرام بنالیا۔

【807】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے کسی نے پوچھا کہ خمس کا کیا کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کسی مجاہد کو سواری مہیا کردیتے تھے پھر کسی دوسرے کو اللہ کے راستہ میں سواری دیتے تھے پھر کسی تیسرے کو۔

【808】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حدیبیہ کے مقام پر ہمیں پیاس نے ستایا نبی ﷺ کے پاس صرف ایک پیالہ تھا جس سے آپ وضو فرما رہے تھے لوگ گھبرائے ہوئے نبی ﷺ کے پاس آئے نبی ﷺ نے اس پیالے میں اپنے دست مبارک کو رکھ دیا اور فرمایا بسم اللہ پڑھ کر یہ پانی لو اور نبی ﷺ کی انگلیوں کے درمیان چشموں کی طرح پانی ابلنے لگا ہم سب نے اسے پیا اور وضو کیا راوی نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ آپ کتنے لوگ تھے انہوں نے فرمایا پندرہ سو اور اگر ہم ایک لاکھ بھی ہوتے تو تب بھی وہ پانی ہمارے لئے کافی ہوتا۔

【809】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی فوت ہوگیا اس نے ایک مدبر غلام چھوڑا اور مقروض ہو کر مرا نبی ﷺ نے حکم دیا کہ اس کے غلام کو اس کے قرض کے عوض بیچ دو چناچہ لوگوں نے اسے آٹھ سو درہم کے عوض فروخت کردیا۔

【810】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ان کے والد حضرت عبداللہ بن عمرو بن حرام شہید ہوئے تو ان پر کچھ قرض تھا میں نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ میرے والد فوت ہوگئے ہیں ان پر کچھ قرض تھا اور ہمارے پاس تو صرف وہی ہے جو ہمارے درخت کی پیدوار ہے لیکن وہ تو ان کے قرض کے چھٹے حصے کو بھی نہیں پہنچتی نبی ﷺ میرے ساتھ تشریف لے گئے تاکہ قرض خواہ مجھ سے بدتمیزی نہ کرے نبی ﷺ کھجور کے ڈھیر کے گرد چکر لگایا وہیں تشریف لے گئے اور دعا کر کے فرمایا کہ قرض خواہوں کو بلاؤ حتی کہ سب کا قرض پورا کردیا اور میری کھجوریں اسی طرح رہ گئیں جتنی پہلے تھیں۔

【811】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے غزوہ خندق کے دن لوگوں کو دشمن کی خبر لانے کے لئے تین مرتبہ ترغیب دی اور تینوں مرتبہ حضرت زبیر نے اپنے آپ کو اس خدمت کے لئے پیش کیا جس پر نبی ﷺ نے فرمایا ہر نبی ﷺ کا ایک حواری ہوتا تھا اور میرے حواری زبیر ہیں۔

【812】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ کے دست مبارک پر بیعت کرلی کچھ عرصے میں اسے بہت تیز بخار تھا وہ نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میری بیعت فسخ کردیجیے نبی ﷺ نے انکار کردیا تین مرتبہ ایسا ہی ہوا چوتھی مرتبہ وہ نہ آیا نبی ﷺ نے معلوم کیا تو صحابہ نے بتایا کہ وہ مدینہ منورہ سے چلا گیا ہے اس پر نبی ﷺ نے فرمایا کہ مدینہ بھٹی کی طرح ہے جو میل کچیل کو دور کردیتا ہے اور عمدہ چیز کو چمکدار اور صاف ستھرا کردیتی ہے۔

【813】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کسی کا لقمہ گرجائے تو اسے چاہیے کہ اس پر لگنے والی تکلیف دہ چیز کو ہٹا کر اسے کھالے اسے شیطان کے لئے نہ چھوڑے اور اپنا ہاتھ تو لیے سے نہ پوچھے اور انگلیاں چاٹ لے کیونکہ اسے معلوم نہیں ہے کہ اس کے کھانے کے کسی حصے میں برکت ہے۔

【814】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ابلیس پانی پر اپنا تخت بچھاتا ہے پھر اپنے لشکر روانہ کرتا ہے ان میں سب سے زیادہ قرب شیطانی وہ پاتا ہے جو سب سے بڑا فتنہ ہو۔

【815】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا شیطان اس بات سے مایوس ہوگیا ہے کہ اب نمازی دوبارہ اس کی پوجا کرسکیں گے البتہ وہ ان کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کے درپے ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【816】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص جس حال میں فوت ہوگا اللہ اسے اسی حال میں اٹھائے گا۔

【817】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ حج کے ارادے سے روانہ ہوئے حج کے علاوہ ہمارا کوئی ارادہ نہ تھا مقام سرف میں پہنچے تو حضرت عائشہ کو ایام آگئے نبی ﷺ حضرت عائشہ کے پاس تشریف لائے تو وہ رو رہی تھیں نبی ﷺ نے ان سے رونے کی وجہ پوچھی تو وہ کہنے لگی کہ میں اس بات پر رو رہی ہوں کہ مجھے ایام شروع ہوگئے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا یہ تو ایسی چیز ہے جو اللہ نے آدم کی ساری بیٹیوں کے لئے لکھ دی ہے۔ ہم لوگ چار ذی الحجہ کو مکہ مکرمہ پہنچے بیت اللہ کا طواف کیا اور صفا ومروہ کے درمیان سعی کی اور نبی ﷺ کے حکم پر مکمل حلال ہوگئے کچھ لوگ کہنے لگے کہ ہم تو صرف حج کے ارادے سے نکلے تھے حج کے علاوہ ہمارا کوئی ارادہ نہ تھا جب ہمارے اور عرفات کے درمیان چار دن رہ گئے تو یہ حکم آگیا اس کا مطلب یہ ہے کہ جب ہم عرفات کی طرف روانہ ہوں تو ہماری شرمگاہوں سے ناپاک قطرات ٹپک رہے ہوں نبی ﷺ کو یہ بات معلوم ہوئی تو خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ عمرہ حج میں داخل ہوگیا ہے اگر میرے سامنے وہ بات پہلے ہی آجاتی جو بعد میں آئی ہے تو میں اپنے ساتھ قربانی کا جانور نہ لاتا اور اگر میرے ساتھ ہدی کا جانور نہ ہوتا تو میں بھی حلال ہوجاتا اس لئے جس کے پاس ہدی نہ ہو وہ حلال ہوجائے۔ اور سراقہ بن مالک جمرہ عقبہ کی رمی کے وقت نبی ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ یا رسول اللہ یہ حکم اس سال کے لئے خاص ہے یا ہمیشہ کے لئے فرمایا ہمیشہ کے لئے یہی حکم ہے پھر ہم عرفات پہنچے وہاں سے واپسی ہوئی تو حضرت عائشہ صدیقہ کہنے لگیں کہ یا رسول اللہ آپ لوگ حج اور عمرے کے ساتھ روانہ ہوں اور میں صرف حج کے ساتھ۔ نبی ﷺ نے ان کے بھائی عبدالرحمن کو حکم دیا کہ وہ انہیں تنعیم لے جائیں چناچہ حضرت عائشہ نے حج کے بعد ذی الحجہ میں ہی عمرہ کیا اور تنعیم سے عمرہ کرکے واپس آگئیں۔

【818】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ حج کے ارادے سے روانہ ہوئے ہم لوگ چارذی الحجہ کو مکہ مکرمہ پہنچے بیت اللہ کا طواف دوگانہ طواف اور صفاومروہ کے درمیان سعی کی اور نبی ﷺ کے حکم پر ہم نے بال چھوٹے کروا لئے پھر نبی ﷺ نے فرمایا حلال ہوجاؤ ہم نے پوچھا یا رسول اللہ کس طرح فرمایا جس طرح ایک غیر محرم کے لئے عورت خوشبو حلال ہوجاتی ہے چناچہ لوگوں نے اپنے عورتوں سے خلوت کی اور انگھٹیاں خوشبو اڑانے لگیں کچھ لوگ کہنے لگے کہ ہم تو صرف حج کے ارادے سے نکلے تھے حج کے علاوہ ہمارا کوئی ارادہ نہ تھا جب ہمارے اور عرفات کے درمیان چار دن رہ گئے تو یہ حکم آگیا کہ اس کا مطلب ہے کہ جب ہم عرفات کی طرف روانہ ہوں تو ہماری شرمگاہوں سے ناپاک قطرے ٹپک رہے ہوں نبی ﷺ کو یہ بات معلوم ہوئی تو خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ عمرہ حج میں داخل ہوگیا ہے اگر میرے سامنے بات پہلے ہی سے آجاتی تو میں اپنے ساتھ قربانی کا جانور نہ لاتا اور اگر میرے ساتھ ہدی کا جانور نہ ہوتا تو میں بھی حلال ہوجاتا اس لئے جس کے پاس ہدی نہ ہو وہ حلال ہوجائے مجھ سے مناسک حج سیکھ لو پھر لوگوں کو غیر محرم ہونے کی حالت میں ہی رہنے دیا یہاں تک کہ جب آٹھ ذی الحجہ کی تاریخ آئی اور منیٰ کی طرف روانگی کا حکم ہوا تو انہوں نے حج کا احرام باندھا اس سفر میں جس کے پاس ہدی کا جانور موجود تھا اس پر قربانی رہی اور جس کے پاس نہیں تھا اس پر روزے رہے اور نبی ﷺ نے ایک اونٹ اور ایک گائے میں سات آدمیوں کو شریک کرایا اور یاد رہے کہ حج اور عمرے کے لئے انہوں نے بیت اللہ کا طواف بھی ایک ہی مرتبہ کیا اور صفا مروہ کے درمیان سعی بھی ایک مرتبہ ہی کی۔

【819】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ روانہ ہوئے ہم یہی سمجھ رہے تھے کہ ہم حج کرنے جارہے ہیں جب ہم مکہ مکرمہ پہنچے تو وہاں اعلان ہوگیا کہ تم میں سے جس کے پاس ہدی کا جانور نہ ہو اسے چاہیے کہ احرام کھول دے اور جس کے پاس ہدی کا جانور ہو اسے اپنے احرام پر باقی رہنا چاہیے چناچہ لوگ عمرہ کر کے احرام سے فارغ ہوگئے الاّ یہ کہ کسی کے پاس ہدی کا جانور ہو نبی ﷺ بھی حالت احرام میں ہی رہے آپ کے پاس اونٹ سو تھے ادھر حضرت علی بھی یمن سے آئے تو نبی ﷺ نے ان سے پوچھا کہ تم نے کس نیت سے احرام باندھا انہوں نے عرض کیا کہ میں نے یہ نیت کی تھی کہ اے اللہ میں وہی احرام باندھتاہوں جو آپ کے نبی ﷺ نے باندھا ہے اس پر نبی ﷺ نے انہیں تیس سے زائد اونٹ دیئے اور وہ دونوں حالت احرام میں ہی رہے یہاں تک کہ ہدی کا جانور اپنے ٹھکانہ تک پہنچ گیا۔

【820】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا لوگ مختلف کانوں کی طرح ہیں چناچہ ان میں سے جو زمانہ جاہلیت میں بہترین تھے وہ زمانہ اسلام میں بھی بہترین ہیں جب کہ علم دین کی سمجھ بوجھ پیدا کرلیں۔

【821】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ روانہ تو سکون کے ساتھ ہوئے لیکن وادی محسر میں اپنی سواری کی رفتار کو تیز کردیا اور انہیں ٹھیکری جیسی کنکریاں دکھا کر سکون وقار سے چلنے کا حکم دیا اور میری امت کو مناسک حج سیکھ لینے چاہئیں کیونکہ ہوسکتا ہے میں آئندہ سال ان سے نہ مل سکوں۔

【822】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے اللہ کے راستہ میں جس شخص کے پاؤں غبارآلود ہوئے ہوں وہ آگ پر حرام ہوجائے گا۔

【823】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کی خدمت میں حضرت ابن ام مکتوم آئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ میرا گھر دور ہے مجھے کچھ دکھائی نہیں دیتا البتہ اذان کی آواز ضرور سنتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ اگر تم اذان کی آواز سنتے ہو تو اس کی پکار پر لبیک ضرور کہا کرو خواہ تمہیں گھٹنوں کے بل ہی گھس کر ہی آنا پڑے۔

【824】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کسی لشکر کو تیار کررہے تھے اس کام میں آدھی رات گزر گئی پھر نبی ﷺ تشریف لائے اور فرمایا کہ لوگوں نے نماز پڑھی اور سو گئے اور تم مسلسل نماز میں ہی رہے جتنی دیر تک تم نے نماز کا انتظار کیا۔

【825】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص روزہ رکھنا چاہے اسے کسی چیز سے سحری کر لینی چاہئے۔

【826】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ انسان صرف ایک جوتی پہن کرچلے۔

【827】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی کے سینے یا پیٹ میں کہیں سے آکر تیر لگا اور وہ فوت ہوگیا اسے اس کے کپڑوں میں اس طرح لپیٹ دیا گیا اس وقت ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ تھے۔

【828】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک پیغمبر کو خیبر کے مال غنیمت کے طور پر عطاء فرمادیا نبی ﷺ نے یہودیوں کو وہاں ہی رہنے دیا اور اسے لوگوں میں تقسیم کردیا اس کے بعد حضرت عبداللہ بن رواحہ کو بھیجا انہوں نے وہاں پہنچ کر پھل کاٹا اور اس کا اندازہ لگالیا پھر ان سے فرمایا کہ اے گروہ یہود تمام مخلوق میں میرے نزدیک سب سے زیادہ مبغوض تم ہی لوگ ہو تم نے اللہ کے نبی ﷺ وں کو شہید کیا اور اللہ پر جھوٹ باندھا لیکن یہ نفرت مجھے تم پر زیادہ نہیں کرنے دے گی میں نے بیس ہزار وسق کھجوریں کاٹیں ہیں اگر تم چاہو تو تم لے لو اور اگر چاہو تو میں لے لیتا ہوں وہ کہنے لگے کہ اسی پر زمین آسمان قائم رہیں گے کہ ہم نے انہیں لے لیا اب آپ لوگ چلے جاؤ۔

【829】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا دجال کا خروج اس وقت میں ہوگا جب دین میں سستی اور علم میں تنزل آجائے گا وہ چالیس راتوں میں ساری زمین پھر جائے گا جس کا ایک دن سال کے برابر دوسرا مہینے کے برابر، تیسرا ہفتے کے برابر اور باقی ایام تمہارے ہی ایام کی طرح ہوں گے اس کے پاس ایک گدھا ہوگا جس پر وہ سواری کرے گا اور جس کے دونوں کانوں کے درمیان چوڑائی چالیس گز کے برابر ہوگی اور وہ لوگوں سے کہے گا کہ میں تمہارا رب ہی ہوں حالانکہ وہ کانا ہوگا اور تمہارا رب کانا نہیں ہے۔ اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان حروف تہجی سے کافر لکھا ہوا ہوگا جسے ہر مسلمان خواہ لکھنا پڑھنا جانتا ہو یا نہ پڑھ لے گا وہ مدینہ اور مکہ جنہیں اللہ نے اس پر حرام قرار دیا ہے کے علاوہ ہر پانی اور گھاٹ پر اترے گا اس کے ساتھ روٹیوں کے پہاڑ ہوں گے اس کے پیروکار کے علاوہ وہ تمام لوگوں اتنہائی پریشان ہوں گے اس کے ساتھ دو نہریں ہوں گی جن کی در حقیقت میں اس سے زیادہ جانتا ہوں ایک نہر کو وہ جنت اور دوسری نہر کو جہنم کہتا ہوگا جسے وہ اپنی جنت میں داخل کرے گا وہ درحقیقت جہنم ہوگی اور جسے وہ اپنی جہنم میں داخل کرے گا وہ جنت ہوگی۔ اللہ اس کے ساتھ شیاطین کو بھیج دے گا جو لوگوں سے باتیں کریں گے اس کے ساتھ ایک عظیم فتنہ ہوگا وہ آسمان کو حکم دے اور لوگوں کو یوں محسوس ہوگا کہ جیسے بارش ہورہی ہے وہ ایک آدمی کو قتل کرے گا پھر لوگوں کی آنکھوں کے سامنے اسے دوبارہ زندہ کرے گا اور لوگوں سے کہے گا کہ لوگوں یہ کام کوئی ایسا شخص کرسکتا ہے جو پروردگار نہ ہو اس وقت حقیقی مسلمان بھاگ جائیں گے اور جا کر شام کے جبل دخان میں پناہ لیں گے دجال ان کا انتہائی سخت محاصرہ کرے گا اور مسلمان انتہائی پریشان ہوں گے۔ پھر حضرت عیسیٰ کا نزول ہوگا اور وہ سحری کے وقت لوگوں کو پکار کر کہیں گے لوگو تمہیں اس کذاب خبیث کی طرف نکلنے سے کس چیز نے روک رکھا ہے لوگ کہیں گے یہ کوئی جن معلوم ہوتا ہے لیکن نکل کر دیکھیں گے تو وہ حضرت عیسیٰ ہوں گے نماز کھڑی ہوگی اور ان سے کہا جائے گا کہ روح آگے بڑھ کر نماز پڑھائیں وہ فرمائیں گے تمہارے امام ہی کو آگے بڑھ کر نماز پڑھانی چاہیے نماز فجر کے بعد وہ دجال کی طرف نکلیں گے جب وہ کذاب حضرت عیسیٰ کو دیکھے گا تو اس طرح پگھلنے لگے گا جیسے نمک پانی میں پگھل جاتا ہے حضرت عیسیٰ بڑھ کر اسے قتل کریں گے اور اس وقت وہ شجر اور حجر پکار اٹھیں گے اے روح اللہ یہ یہودی یہاں چھپا ہوا ہے چناچہ وہ دجال کے کسی پیروکار کو نہیں چھوڑیں گے اور سب کو قتل کردیں گے۔

【830】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ مدینہ منورہ میں ایک یہودی عورت کے یہاں ایک بچہ پیدا ہوا جس کی ایک آنکھ پونچھی تو ہوئی تھی اور دوسری روشن ابھری ہوئی تھی نبی ﷺ کو خطرہ محسوس ہوا کہ کہیں یہ دجال نہ ہو نبی ﷺ نے اسے ایک چادر میں لیٹے ہوئے دیکھا کہ وہ کچھ گنگنارہا ہے لیکن اس کی ماں نے اسے بروقت مطلع کردیا کہ عبداللہ یہ ابوقاسم آئے ہیں ان کے پاس آؤ چناچہ وہ اپنی چادر سے نکل کر آیا نبی ﷺ نے فرمایا اس عورت کو کیا ہوگیا ہے اس پر اللہ کی مار ہو اگر یہ اسے چھوڑ دیتی تو یہ اپنی حقیقت ضرور واضح کردیتا پھر نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ اے ابن صائد تو کیا دیکھتا ہے اس نے کہا میں حق بھی دیکھتاہوں اور باطل بھی اور میں پانی پر ایک تخت دیکھتا ہوں نبی ﷺ نے اس سے فرمایا کہ اس پر معاملہ مشتبہ ہوگیا پھر پوچھا کہ کیا تو اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں اس نے پلٹ کو پوچھا کہ آپ اس بات کی گواہی دیتے ہیں میں اللہ کا رسول ہوں نبی ﷺ نے فرمایا میں تو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتا ہوں پھر نبی ﷺ اسے چھوڑ کر چلے گئے۔ اس کے بعد ایک مرتبہ پھر نبی ﷺ اس کے پاس آئے اور یہی حالات پیش آئے پھر تیسری مرتبہ یا چوتھی مرتبہ مہاجرین انصار کی ایک جماعت کے ساتھ جن میں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر بھی تھے اور میں بھی تھا تشریف لائے اور یہی حالات پیش آئے البتہ آخر میں نبی ﷺ نے اس سے فرمایا کہ اے ابن صائد ہم نے تیرے امتحان کے لئے اپنے ذہن میں ایک چیز چھپائی ہوئی ہے بتاوہ کیا ہے اس نے دخ، دخ، نبی ﷺ نے فرمایا دور ہو اس پر حضرت عمر کہنے لگے کہ یا رسول اللہ مجھے اجازت دیجیے میں اسے قتل کردوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ اگر یہ وہی ہوا تو اس کے اہل نہیں ہو اس کے اہل حضرت عیسیٰ ہیں اور اگر وہ نہیں ہے تو تمہیں کسی ذمی کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی بہرحال نبی ﷺ کو ہمیشہ یہ اندیشہ رہا کہ کہیں یہ دجال نہ ہو۔

【831】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم حج کے قربانی کا گوشت نبی ﷺ کے دور باسعادت میں بھی مدینہ منورہ لے آتے تھے۔

【832】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں ہم عزل کرتے تھے آب حیات کا باہر خارج کردینا۔

【833】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں ایک آدمی نے اپنا غلام یہ کہہ کر آزاد کردیا کہ میرے مرنے کے بعد تم آزاد ہو نبی ﷺ نے اسے بلا کر بیچ دیا۔

【834】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص اس وقت آئے جب کہ امام نکل چکا ہو اسے پھر بھی دو رکعتیں پڑھ لینی چاہئیں۔

【835】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت معاذ بن جبل ابتدا نماز عشاء نبی ﷺ کے ساتھ پڑھتے تھے پھر اپنی قوم میں جا کر انہیں وہیں نماز پڑھا دیتے تھے ایک مرتبہ نبی ﷺ نے نماز عشاء کو مؤخر کردیا حضرت معاذ نے نبی ﷺ کے ہمراہ نماز پڑھی اور اپنی قوم میں آکر سورت بقرہ شروع کردی ایک آدمی نے یہ دیکھ کر اپنی نماز پڑھی اور چلا گیا بعد میں اسے کسی نے کہا کہ تم منافق ہوگئے ہو اس نے کہا کہ میں تو منافق نہیں ہوں پھر اس نے یہ بات نبی ﷺ سے جا کر ذکر کردی کہ معاذ آپ کے ساتھ نماز پڑھتے ہیں پھر واپس آکر ہماری امامت کرتے ہیں ہم لوگ کھیتی باڑی کرنے والے ہیں اور اپنے ہاتھوں سے محنت کرنے والے ہیں انہوں نے آکر ہمیں نماز پڑھائی تو سورة بقرہ شروع کردی نبی ﷺ نے ان سے دو مرتبہ فرمایا معاذ کیا تم لوگوں کو فتنہ میں مبتلا کرنا چاہتے ہو تم سورت اعلی اور سورت الشمس کیوں نہیں پڑھتے ؟

【836】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا کنواری سے نکاح کیوں نہ کیا کہ تم اس سے کھیلتے اور وہ تم سے کھیلتی ؟

【837】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب نجاشی کی موت کی اطلاع ملی تو فرمایا کہ آج حبشہ کے نیک آدمی (شاہ حبشہ نجاشی) کا انتقال ہوگیا ہے آؤ صفیں باندھو چناچہ ہم نے صفیں باندھ لیں اور نبی ﷺ کے ساتھ ہم نے ان کی نماز جنازہ پڑھ لی حضرت جابر (رض) کہتے ہیں کہ میں دوسری یا تیسری صف میں تھا اور اس کا نام اصحمہ تھا۔

【838】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک انصار کے یہاں ایک بچہ پیدا ہوا اس نے اس کا نام محمد رکھنا چاہا چناچہ ہم نے نبی ﷺ سے آکر دریافت کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ میرے نام پر اپنا نام رکھ لیا کرو لیکن میری کنیت پر اپنی کنیت مت رکھا کرو کیونکہ میں تمہارے درمیان تقسیم کرنے والا بنا کر بھیجا گیا ہوں۔

【839】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک انصاری کے یہاں ایک بچہ پیدا ہوا انہوں نے اس کا نام محمد رکھنا چاہا ہم نے ان سے کہا کہ ہم تمہیں یہ کیفیت نہیں دیں گے تاآنکہ نبی ﷺ سے پوچھ لیں چناچہ اس نے اپنے بیٹے کو کندھے پر بٹھایا اور نبی ﷺ سے آ کر دریافت کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ میرے نام پر اپنا نام تو رکھ لو لیکن میری کنیت پر اپنی کنیت نہ رکھا کرو۔

【840】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ایڑیوں کے لئے جہنم کی آگ سے ہلاکت ہے۔

【841】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ ایک صاحب آئے اور بیٹھ گئے نبی ﷺ نے ان سے پوچھا کیا تم نے نماز پڑھی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں نبی ﷺ نے انہیں دو رکعتیں پڑھنے کا حکم دیا۔

【842】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کے پاس کوئی زمین ہو اسے چاہئے کہ وہ خود اس میں کھیتی باڑی کرے اگر خود نہیں کرسکتا یا اس سے عاجز ہو تو اپنے بھائی کو ہدیہ کے طور پردے دے کرایہ پر نہ دے۔

【843】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے کچی اور پکی کھجوریں کشمش اور کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔

【844】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

محمد بن عمرو کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مدینہ منورہ میں حجاج کرام آئے ہم نے حضرت جابر (رض) سے اوقات نماز کے متعلق پوچھا انہوں نے بتایا کہ نبی ﷺ نماز ظہر دوپہر کو پڑھتے تھے عصر اس وقت پڑھتے تھے جب سورج چمک رہا ہوتا مغرب اس وقت پڑھتے تھے جب سورج غروب ہوجاتا نماز عشاء کبھی جلدی اور کبھی تاخیر سے پڑھتے تھے جب دیکھتے کہ لوگ جمع ہوگئے ہیں تو جلد پڑھ لیتے اور جب دیکھتے کہ لوگ اب تک نہیں آئے تو مؤخر کردیتے اور صبح کی نماز منہ اندھیرے ہی پڑھ لیتے تھے۔

【845】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں ایک انصاری آدمی جس کا نام مذکور تھا اپنا غلام جس کا نام یعقوب تھا یہ کہہ کر آزاد کردیا جس کے علاوہ اس کے پاس کسی قسم کا مال نہ تھا کہ میرے مرنے کے بعد تم آزاد ہو نبی ﷺ کو اس کی حالت زار کا پتہ چلا تو فرمایا کہ یہ غلام مجھ سے کون خریدے گا ؟ نعیم بن عبداللہ نے اسے آٹھ سو درہم کے عوض خرید لیا نبی ﷺ نے وہ پیسے اسے دے دئیے اور فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص تنگدست ہو تو وہ اپنی ذات سے صدقے کا آغاز کرے اگر بچ جائے تو اپنے بچوں پر پھر اپنے قریبی رشتہ داروں پر اور پھر دائیں بائیں خرچ کرے۔

【846】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ نماز مغرب پڑھ کر ایک میل کے فاصلے پر اپنے گھروں کو واپس لوٹتے تھے تو ہمیں تیر گرنے کی جگہ بھی دکھائی دے رہی ہوتی تھی۔

【847】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کو پتہ چلا کہ ان کے کسی صحابی نے اپنے مدبر غلام کو آزاد کردیا ہے اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی بھی مال نہ تھا تو نبی ﷺ نے اس غلام کو آٹھ سو درہم کے بدلے بیچ دیا اور اسے اس کے آقا کے حوالے کردیا۔

【848】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک انصاری کے یہاں ایک بچہ پیدا ہوا انہوں نے اس کا نام قاسم رکھنا چاہا تو انصار نے کہا کہ واللہ ہم تو تمہیں اس نام کی کنیت سے نہیں پکاریں گے نبی ﷺ کو بات پتہ چلی تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ انصار نے خوب کیا میرے نام پر اپنانام رکھ لیا لیکن میری کنیت پر اپنی کنیت مت رکھا کرو۔

【849】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ابوحمید صبح سویرے ایک برتن میں دودھ لے کر نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ نے فرمایا کہ تم اسے ڈھک کر کیوں نہیں لائے اگرچہ لکڑی سے ہی ڈھک کرلے آتے۔

【850】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کس طرح غسل فرماتے تھے انہوں نے جواب دیا نبی ﷺ تین مرتبہ اپنے سر سے پانی بہاتے تھے بنوہاشم کے ایک صاحب کہنے لگے کہ میرے توبال بہت لمبے ہیں حضرت جابر (رض) نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے سر مبارک میں تعداد کے اعتبار سے بھی تم سے زیادہ بال تھے اور مہک کے اعتبار سے بھی سب سے زیادہ تھے۔

【851】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا وضو کے لئے ایک مد پانی اور غسل جنابت کے لئے ایک صاع پانی کافی ہوجاتا ہے ایک آدمی نے کہا کہ مجھے تو کافی نہیں ہوتا حضرت جابر (رض) نے فرمایا اتنی مقدار تو اس ذات کو کفایت کر جاتی تھی جو تجھ سے بہتر تھی اور ان کے بال بھی مجھ سے زیادہ تھے یعنی نبی ﷺ ۔

【852】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہودیوں پر اللہ کی لعنت ہو اللہ نے جب ان پر چربی کو حرام قرار دیا تو انہوں نے اسے پگھلا کر بیچنا اور اس کی قیمت کھانا شروع کردی۔

【853】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ جمعہ کے دن مدینہ منورہ میں ایک قافلہ آیا اس وقت نبی ﷺ خطبہ فرما رہے تھے سب لوگ قافلے کے پیچھے نکل گئے اور صرف بارہ آدمی مسجد میں بیٹھے رہے اس پر یہ آیت نازل ہوئی، واذاراو تجارۃ۔۔۔۔۔۔۔۔ الخ۔۔

【854】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ بندے اور کفر و شرک کے درمیان حد فاصل نماز کو چھوڑنا ہے۔

【855】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کا مسجد میں ایک جماعت پر گذر ہوا جنہوں نے تلواریں سونت رکھی تھیں اور ایک دوسرے سے انہیں نیام میں ڈالے بغیر ہی تبادلہ کررہے تھے نبی ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں ایسا کرنے سے سختی سے منع نہیں کیا تھا جب تم تلواریں سونتے ہوئے تو نیام میں ڈال کر ایک دوسرے کو دیا کرو۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【856】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ طفیل بن عمرو دوسی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہنے لگے کہ یا رسول اللہ کیا آپ کو کسی مضبوط قلعے اور پناہ کی ضرورت ہے زمانہ جاہلیت میں قبیلہ دوس کا ایک قلعہ تھا لیکن نبی ﷺ نے انکار کردیا کہ یہ فضیلت اللہ نے انصار کے لئے چھوڑ رکھی ہے چناچہ جب نبی ﷺ ہجرت کرکے مدینہ منورہ تشریف لے گئے تو طفیل بن عمرو بھی ہجرت کرکے آگئے ان کے ساتھ ان کا ایک اور آدمی بھی ہجرت کرکے آگیا وہاں ان کو مدینہ کی آب وہوا موافق نہ آئی اور وہ شخص بیمار ہوگیا اور گھبراہٹ کے عالم میں قینچی پکڑ کر اپنی انگلیاں کاٹ لیں جس اسے اس کے ہاتھ خون سے بھر گئے اور اتناخون بہا کہ وہ مرگیا۔ خواب میں اسے عمرو بن طفیل نے دیکھا وہ بڑی اچھی حالت میں دکھائی دیا البتہ اس کے ہاتھ ڈھکے ہوئے تھے طفیل نے اس سے پوچھا کہ تمہارے رب نے تمہارے ساتھ کیا معاملہ کیا ؟ اس نے جواب دیا کہ نبی ﷺ کی طرف سے ہجرت کی برکت سے اللہ نے مجھے معاف کردیا انہوں نے پوچھا کہ کیا بات ہے تمہارے ہاتھ ڈھکے ہوئے نظر آرہے ہیں اس نے جواب دیا کہ مجھ سے کہا گیا ہے کہ تم نے جس چیز کو خود خراب کیا ہے ہم اسے صحیح نہیں کرسکتے اگلے دن طفیل نے یہ خواب نبی ﷺ کو سنایا تو نبی ﷺ نے دعاء فرمائی کہ اے اللہ اس کے ہاتھوں کا گناہ معاف فرمادے۔

【857】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے صحابہ کو حکم دیا کہ شیطان کو کنکریاں ٹھیکری کی بنی ہوئی مارا کرو۔

【858】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ہمیں خطبہ دیا اور اللہ کی حمد وثناء بیان کرنے کے بعد فرمایا اللہ جس شخص کو ہدایت دے دے اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا اور جسے وہ گمراہ کر دے اسے کوئی ہدایت نہیں کرسکتا سب سے سچی بات کتاب اللہ ہے سب سے افضل طریقہ محمد کا طریقہ ہے بدترین چیزیں نو چیزیں ہیں اور ہر نو ایجاد چیز بدعت ہے پھر جوں جوں آپ قیامت کا تذکرہ فرماتے جاتے آپ کی آواز بلند ہوتی جاتی چہرہ مبارک سرخ ہوتا جاتا اور جوش میں اضافہ ہوتا جاتا اور ایسا محسوس ہوتا کہ جیسے آپ کسی لشکر سے ڈرا رہے ہیں اور پھر فرمایا کہ تم پر صبح کو قیامت آگئی یا شام کو جو شخص مال و دولت چھوڑ جائے وہ اس کے اہل خانہ کا ہے اور جو شخص قرض یا بچے چھوڑ جائے وہ میرے ذمے ہے اور میں مسلمانوں پر ان کی جان سے زیادہ حق رکھتا ہوں۔

【859】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عبداللہ بن عبید کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت جابر (رض) کے پاس نبی ﷺ کے کچھ صحابہ تشریف لائے انہوں نے اس کے سامنے روئی اور سرکہ پیش کیا اور کہا کہ کھائیے میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ سرکہ بہترین سالن ہے یہ بات انسان کے لئے باعث ہلاکت ہے کہ اس کے پاس اس کے بھائی آئیں اور اس کے پاس جو کچھ گھر میں موجود ہو وہ اسے ان کے سامنے پیش کرنے میں اپنی تحقیر سمجھے اور لوگوں کے لئے بھی یہ بات باعث ہلاکت ہے کہ ان کے سامنے جو کچھ پیش کیا جائے وہ اسے حقیر سمجھے۔

【860】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی مرگیا تو اس کے صاحبزادے جو مخلص مسلمان تھے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ اگر آپ نے اس کی نماز جنازہ میں شرکت نہیں کی تو لوگ ہمیں ہمیشہ عار دلاتے رہیں گے چناچہ نبی ﷺ اس کے پاس تشریف لے گئے دیکھا تو اسے قبر میں اتارا جا چکا تھا نبی ﷺ نے فرمایا اسے قبر میں اتارنے سے پہلے مجھے کیوں نہ بتایا پھر اسے قبر سے نکلوایا اس کی پیشانی سے پاؤں تک اپنا لعاب دہن ملا اسے اپنی قمیض پہنا دی۔

【861】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں ایک انصاری آدمی جس کا نام مذکور تھا اپنا غلام جس کا نام یعقوب تھا یہ کہہ کر آزاد کردیا جس کے علاوہ اس کے پاس کسی قسم کا مال نہ تھا کہ میرے مرنے کے بعد تم آزاد ہو نبی ﷺ کو اس کی حالت زار کا پتہ چلا تو فرمایا کہ یہ غلام مجھ سے کون خریدے گا ؟ نعیم بن عبداللہ نے اسے آٹھ سو درہم کے عوض خرید لیا نبی ﷺ نے وہ پیسے اسے دے دئیے اور فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص تنگدست ہو تو وہ اپنی ذات سے صدقے کا آغاز کرے اگر بچ جائے تو اپنے بچوں پر پھر اپنے قریبی رشتہ داروں پر اور پھر دائیں بائیں خرچ کرے۔

【862】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عبداللہ بن عبید کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت جابر (رض) کے پاس نبی ﷺ کے کچھ صحابہ تشریف لائے انہوں نے اس کے سامنے روئی اور سرکہ پیش کیا اور کہا کہ کھائیے میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ سرکہ بہترین سالن ہے۔

【863】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک طبیب حضرت ابی بن کعب کے پاس بھیجا اس نے ان کے بازو کی رگ کو کاٹا پھر اس کو داغ دیا۔

【864】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے خطبہ حجۃ الوداع میں دس ذی الحجہ کو صحابہ سے پوچھا کہ سب سے زیادہ حرمت والا دن کونسا ہے صحابہ نے عرض کیا آج کا دن نبی ﷺ نے پوچھا سب سے زیادہ حرمت والا مہینہ کونسا ہے صحابہ نے عرض کیا ہمارا یہی شہر نبی ﷺ نے فرمایا پھر یاد رکھو تمہاری جان مال ایک دوسرے کے لئے اسی طرح قابل احترام ہیں جیسے اس دن کی حرمت اس مہینے اور اس شہر میں ہے کیا میں نے پیغام الٰہی پہنچادیا ؟ انہوں نے کہا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا اے اللہ تو گواہ رہ۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے حضرت ابوسعید خدری (رض) سے بھی مروی ہے۔

【865】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ بنوسلمہ کے لوگوں کا یہ ارادہ ہوا کہ وہ اپنا گھر بیچ کر مسجد کے قریب منتقل ہوجائیں نبی ﷺ کو جب یہ بات معلوم ہوئی تو آپ نے ان سے فرمایا اپنے گھروں میں ہی رہو تمہارے نشانات قدم کا ثواب بھی لکھاجائے گا۔

【866】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو کفن دے تو اچھے طریقے سے اسے کفنائے۔

【867】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) اور حضرت ابن عمر اور ابن عباس فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے پھل کے خوب پک کر عمدہ ہوجانے سے قبل اس کی بیع سے منع فرمایا ہے۔

【868】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک شخص نے بارگاہ نبوت میں عرض کیا کہ کون سا اسلام افضل ہے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ دوسرے مسلمان تمہاری زبان اور ہاتھ سے محفوظ رہیں گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【869】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا زمزم کا پانی جس نیت سے بھی پیا جائے وہ پوری ہوتی ہے۔

【870】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے پھل خوب پک کر عمدہ ہوجانے سے قبل اس کی بیع سے منع فرمایا ہے۔

【871】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں بیمار ہوگیا میرے پاس میری سات بہنیں تھیں نبی ﷺ میرے یہاں عیادت کے لئے تشریف لائے مجھے ہوش آگیا اور میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں اپنی بہنوں کے لئے دو تہائی کی وصیت کردوں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ بہتر طریقہ اختیار کرو میں نے نصف کے لئے پوچھا تو پھر یہی فرمایا تھوڑی دیر بعد نبی ﷺ یہاں سے چلے گئے پھر واپس آکر فرمایا جابر (رض) میں نہیں سمجھتا کہ تم اس بیماری میں مرجاؤگے تاہم اللہ تعالیٰ نے ایک حکم نازل فرمادیا ہے جس نے تمہاری بہنوں کا حصہ متعین کردیا ہے یعنی دوتہائی حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ آیت کلالہ میرے ہی بارے میں نازل ہوئی ہے۔

【872】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہر اس مال میں حق شفعہ کو ثابت قرار دیا ہے جب تک تقسیم نہ ہوا ہو یا حدبندی نہ کی جائے۔

【873】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک غلام آیا اور نبی ﷺ سے ہجرت پر بیعت کرلی نبی ﷺ کو پتہ نہیں چلا تھا کہ یہ غلام ہے اتنے میں اس کا آقا اس کو تلاش کرتے ہوئے یہاں پر آگیا نبی ﷺ نے اسے خرید کر آزاد کردیا اس وقت نبی ﷺ اس وقت سے لے کر تب تک بیعت نہیں لیتے تھے جب تک یہ نہ پوچھ لیں کہ وہ غلام ہے یا آزاد ؟

【874】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک غلام دو غلاموں کے بدلے خریدا۔

【875】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میں نے خواب میں اپنے آپ کو دیکھا کہ میں جنت میں داخل ہوا تو وہاں مجھے ابوطلحہ کی بیوی رمیصاء نظر آئی پھر میں نے اپنے آگے کسی کے جوتوں کی آہٹ سنی میں نے جبرائیل سے پوچھا کہ یہ کون ہے ؟ تو انہوں نے بتایا کہ یہ بلال ہیں پھر میں نے ایک سفید رنگ کا محل دیکھا جس کے صحن میں ایک لونڈی پھر رہی تھی میں نے پوچھا کہ یہ محل کس کا ہے ؟ انہوں نے بتایا کہ یہ محل عمربن خطاب کا ہے پہلے میں نے سوچا کہ اس میں داخل ہو کر اسے دیکھوں لیکن پھر مجھے تمہاری غیرت یاد آگئی حضرت عمر کہنے لگے یا رسول اللہ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں کیا میں آپ پر غیرت کھاؤں گا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【876】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کے ساتھ کسی سفر جہاد میں شریک تھا واپسی پر نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص جلدی جانا چاہتا ہے وہ چلاجائے میں ایک تیز رفتار اونٹ پر سوار تھا پورے لشکر میں اس جیسا اونٹ نہیں تھا میں نے اسے دوڑایا تو سب لوگ مجھ سے پیچھے رہ گئے اچانک چلتے چلتے میر اونٹ ایک جگہ کھڑا ہوگیا اب وہ حرکت بھی نہیں کر رہا تھا مجھے نبی ﷺ کی آواز آئی کہ جابر (رض) تمہارے اونٹ کو کیا ہوا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ اسے کیا ہوا ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ اسے پکڑ کر رکھو اور مجھے کوڑا دو اور نبی ﷺ نے اسے ایک ضرب لگائی وہ مجھے سب سے آگے لے گیا اس موقع پر نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا جابر (رض) کیا تم اپنا اونٹ مجھے بیچتے ہو ؟ میں نے عرض کیا جی یا رسول اللہ نبی ﷺ نے فرمایا مدینہ پہنچ کر۔ مدینہ پہنچ کر نبی ﷺ اپنے صحابہ کے ساتھ مسجد نبوی میں داخل ہوئے میں نے اپنے اونٹ کو باندھا اور عرض کیا یا رسول اللہ یہ رہا آپ کا اونٹ نبی ﷺ باہر نکل کر اس کے گرد چکر لگانے اور فرمانے لگے میر اونٹ کتناخوبصورت ہے پھر فرمایا اے فلاں جا کر چند اوقیہ سونا لے آؤ اور جابر (رض) کو دیدو جب میں نے قیمت وصول کرلی تو نبی ﷺ نے فرمایا تمہیں قیمت پوری پوری مل گئی۔ میں نے عرض کیا جی یا رسول اللہ نبی ﷺ نے دو مرتبہ یہ قیمت بھی تمہاری ہوئی اور اونٹ بھی تمہارا ہوا۔

【877】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابومتوکل کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حضرت جابر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے عرض کیا کہ مجھے کوئی ایسی حدیث سنائی جس کا آپ نے مشاہدہ کیا ہو انہوں نے فرمایا کہ میرے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ان پر کچھ وسق کھجوروں کا قرض تھا ہمارے پاس مختلف قسم کی چند کھجوریں اور کچھ عجوہ تھی جس سے ہمارا قرض ادا نہیں ہوسکتا تھا چناچہ میں نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ بات ذکر کردی نبی ﷺ نے مجھے قرض خواہ کے پاس بھیجا لیکن اس نے سوائے عجوہ کے کوئی دوسری کھجور لینے سے انکار کردیا نبی ﷺ نے فرمایا جا کر اسے عجوہ ہی دیدو چناچہ میں اپنے خیمے میں پہنچا اور کھجوروں کو کاٹنا شروع کردیا ہمارے پاس ایک بکری بھی تھی جسے ہم گھاس پھوس کھلایا کرتے تھے اور وہ خوب صحت مند ہوگئی تھی۔ اچانک ہم نے دیکھا کہ دو آدمی چلے آرہے ہیں قریب آئے تو دیکھا کہ وہ نبی ﷺ اور حضرت عمر تھے میں نے ان دونوں کو خوش آمدید کہا نبی ﷺ نے فرمایا جابر (رض) ہمارے ساتھ چلو ہم تمہارے باغ کا ایک چکر لگانا چاہتے ہیں میں نے عرض کیا بہت بہتر چناچہ ہم نے باغ کا ایک چکر لگایا ادھر میں نے اپنی بیوی کو حکم دیا اور اس نے بکری کا بچہ ذبح کرلیا پھر ہم ایک تکیہ لائے جس سے نبی ﷺ نے ٹیک لگائی وہ بالوں کا بنا ہوا تھا اور اس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی لیکن حضرت عمر کے لئے دوسرا تکیہ نہ مل سکا۔ تھوڑی دیر بعد میں نے دسترخوان بچھایا اور اس پر دو طرح کھجوریں اور گوشت لا کر رکھا اور نبی ﷺ اور حضرت عمر کے سامنے پیش کیا ان دونوں نے کھانا تناول فرمایا مجھ پر فطری طور حیاء کا غلبہ تھا جب نبی ﷺ اٹھ کر جانے لگے تو میری بیوی نے نبی ﷺ سے دعا کی درخواست کی چناچہ نبی ﷺ نے ہمارے لئے برکت کی دعا کی اس کے بعد میں نے اپنے قرض خواہوں کو بلا بھیجا وہ درانتیاں اور قینچیاں لے کر آگئے لیکن اس ذات کی قسم جس کی دست قدرت میں میری جان ہے میں نے انہیں اس باغ میں بیس وسق عجوہ کھجور ادا کردی اور اس کے باوجود بھی وہ بڑی مقدار میں بچ گئی میں نبی ﷺ کو یہ خوش خبری سنانے چلا گیا کہ اللہ نے مجھ پر کتنی مہربانی فرمائی ہے جب میں نے نبی ﷺ کو یہ خوش خبری سنائی تو آپ نے دو مرتبہ فرمایا اللھم لک الحمد پھر حضرت عمر سے فرمایا کہ جابر (رض) نے اپنے قرض خواہوں کا ساراقرض اتاردیا حضرت عمر بھی اللہ کا شکر کرنے لگے۔

【878】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کے پاس کوئی زمین ہو اسے چاہئے کہ وہ خود اس میں کھیتی باڑی کرے یا اپنے بھائی کو ہدیہ کے طور پردے دے۔

【879】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حجر اسودوالے کونے سے حجراسود والے کونے تک رمل کیا۔

【880】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص ایک دن میں حالت احرام میں تلبیہ کہتا ہوا گزرے یہاں تک کہ سورج غروب ہوجائے تو وہ اس کے گناہوں کو لے کر غروب ہوگا اور وہ ایساصاف ہوجائے گا جیسے اس کی ماں نے اسے آج ہی جنم دیا ہو۔

【881】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ اور آپ کے صحابہ جب مکہ مکرمہ آئے تو انہوں نے ایک سے زیادہ طواف نہیں کئے۔

【882】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا یہ بتائیے کہ اگر میں اپنی جان مال کے ساتھ اللہ کے راستے میں جہاد کروں اور ثابت قدم رہتے ہوئے ثواب کی نیت رکھتے ہوئے آگے بڑھتے ہوئے اور پشت پھیرے بغیر شہید ہوجاؤں تو کیا میں جنت میں داخل ہوجاؤں گا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہاں ! جبکہ تم اس حال میں نہ مرو کہ تم پر کچھ قرض ہو اور اسے ادا کرنے کے لئے تمہارے پاس کچھ نہ ہو۔

【883】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ میری عیادت کے لئے تشریف لائے اس وقت وہ خچر پر سوار تھے اور نہ ہی گھوڑے پر۔

【884】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے سمندر کے متعلق فرمایا کہ اس کا پانی پاکیزہ اور اس کا مردار ( مچھلی) حلال ہے۔

【885】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں ایک مرتبہ کسی سفر میں شریک تھا نبی ﷺ کے ساتھ اچانک چلتے چلتے میرا اونٹ ایک جگہ کھڑا ہوگیا اب وہ حرکت بھی نہیں کر رہا مجھے نبی ﷺ کی آواز سنائی دی کہ جابر (رض) تمہارے اونٹ کو کیا ہوا ہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ اسے کیا ہوا نبی ﷺ نے فرمایا اسے پکڑ کر رکھو اور مجھے کو ڑادو میں نے نبی ﷺ کو کوڑا دیا نبی ﷺ نے اسے ایک ضرب لگائی اور وہ مجھے سب سے آگے لے گیا اس موقع پر نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا جابر (رض) کیا تم اپنا اونٹ مجھے بیچتے ہو میں نے عرض کیا جی یا رسول اللہ نبی ﷺ نے فرمایا مدینہ پہنچ کر۔ پھر نبی ﷺ نے فرمایا کیا تم نے اپنے والد صاحب کی شہادت کے بعد شادی کرلی میں نے عرض کیا جی ہاں نبی ﷺ نے پوچھا کنواری سے یا شوہر دیدہ سے میں نے عرض کیا شوہر دیدہ سے نبی ﷺ نے کنواری سے کیوں نہیں کی کہ وہ تم سے کھیلتی اور تم اس سے کھیلتے وہ تمہیں ہنساتی اور تم اسے ہنساتے۔

【886】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے پیاز اور لہسن کھانے سے منع فرمایا تھا لیکن جب ہم اپنی ضرورت سے مغلوب ہوگئے تو ہم نے اسے کھالیا اس پر نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص اس بدبودار درخت سے کچھ کھائے وہ ہماری مساجد کے قریب نہ آئے کیونکہ جن چیزوں سے انسانوں کو اذیت ہوتی ہے فرشتوں کو بھی ہوتی ہے۔

【887】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ رات کو سوتے ہوئے دروازے بند کرلیا کرو برتنوں کو ڈھانپ دیا کرو خواہ ایک لکڑی ہی رکھ دو چراغ بجھادیا کرو اور مشکیزوں کا منہ باندھ دیا کرو۔

【888】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص اللہ سے اس حال میں ملے کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتاہو وہ جنت میں داخل ہوگا اور جو اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتاہو تو وہ جہنم میں داخل ہوگا۔

【889】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشا فرمایا اپنے مال کو اپنے پاس سنبھال کر رکھو کسی کو مت دو اور جو شخص زندگی بھر کے لئے کسی کو کوئی چیز دے دیتا ہے تو وہ اسی کی ہوجاتی ہے زندگی میں بھی اور مرنے کے بعد بھی۔

【890】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں شدید گرمی میں سورج گرہن ہوگیا نبی ﷺ نے صحابہ کو نماز پڑھائی اور طویل قیام کیا حتی کہ لوگ مرنے لگے پھر اتنا ہی طویل رکوع کیا پھر سر اٹھا کر طویل قیام کیا دوبارہ اسی طرح کیا دو سجدے کئے اور پھر کھڑے ہوئے اور دوسری رکعت بھی اسی طرح پڑھائی پھر دوران نماز ہی آپ پیچھے ہٹنے لگے کچھ دیر بعد نبی ﷺ آگے بڑھ کر اپنی جگہ پر کھڑے ہوگئے۔ اس موقع پر نبی ﷺ نے فرمایا تم سے جس جس چیز کا وعدہ کیا گیا ہے وہ سب چیزیں میں نے اپنی اس نماز کے دوران دیکھی ہیں چناچہ میرے سامنے جنت کو پیش کیا گیا میں اگر اس کے پھلوں کا کوئی گچھا توڑنا چاہتا تو توڑ سکتا تھا پھر میرے سامنے جہنم کو بھی لایا گیا یہ وہی وقت تھا جب تم نے مجھے پیچھے ہٹتے ہوئے دیکھا تھا کیونکہ اندیشہ تھا کہ کہیں اس کی لپٹ تمہیں نہ لگ جائے۔ میں نے جہنم میں اس بلی والی عورت کو بھی دیکھا جس نے اسے باندھ دیا تھا خود اسے کچھ کھلایا اور نہ ہی اس کو چھوڑا کہ وہ خود ہی زمین کے کیڑے مکوڑے کھا کر اپنا پیٹ بھر لیتی حتی کہ اس حال میں وہ مرگئی اسی طرح میں نے ابو ثمامہ عمرو بن مالک کو بھی جہنم میں اپنی انتڑیاں کھینچتے ہوئے دیکھا اور چاند سورج اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جو اللہ تمہیں دکھاتا ہے لہذاجب انہیں گہن لگ جائے تو نماز پڑھا کرو یہاں تک کہ یہ روشن ہوجائیں۔

【891】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ وادی نخلہ میں تھے نبی ﷺ نے صحابہ کو نماز ظہر پڑھائی مشرکین نے مسلمانوں پر حملہ کرنے کا ارادہ کیا اور کہنے لگے کہ انہیں چھوڑ دو اس نماز کے بعد یہ ایک اور نماز پڑھیں جوان کے نزدیک ان کی اولاد سے بھی زیادہ عزیز ہے حضرت جبرائیل نے نازل ہو کر نبی ﷺ کو اس سے مطلع کیا چناچہ اس مرتبہ نبی ﷺ نے ہمیں دو صفوں میں تقسیم کردیا اور خود سب سے آگے کھڑے ہوگئے نبی ﷺ نے تکبیر کہی ہم نے بھی آپ کے ساتھ تکبیر کہی پھر رکوع کیا اور ہم سب نے بھی آپ کے ساتھ رکوع کیا پھر جب رکوع سے سر اٹھا کر سجدے میں گئے تو آپ کے ساتھ صرف پہلی صف والوں نے سجدہ کیا جبکہ دوسری صف دشمن کے سامنے کھڑی رہی جب نبی ﷺ اور پہلی صف کے لوگ کھڑے ہوئے تو پچھلی صف والوں نے سجدہ کیا اس کے بعد پچھلی صف کے لوگ آگئے اور اگلی صف کے لوگ پیچھے آگئے پھر ہم سب نے اکٹھے ہی رکوع کیا اور جب نبی ﷺ نے سجدہ کیا تو اب پہلی صف والوں نے بھی سجدہ کیا اور جب وہ لوگ بیٹھ گئے تو پچھلی صف والوں نے بھی سجدہ کیا۔

【892】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عبداللہ بن محمد کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حضرت جابر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور میرے ساتھ محمد بن عمرو اور اسباطھی تھے جو حصول علم کے لئے نکلے تھے ہم نے حضرت جابر (رض) سے آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے کے بعد وضو کا مسئلہ پوچھا انہوں نے فرمایا کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہونے کے لئے مسجد نبوی پہنچا تو نبی ﷺ وہاں نہ ملے میں نے دریافت کیا تو بتایا گیا کہ وہ مقام اسوف میں سعد بن ربیع کی بچیوں کے پاس گئے ہیں تاکہ ان کے درمیان ان کے والد کی وراثت تقسیم کریں یہ پہلی خواتین تھیں جنہیں زمانہ اسلام میں اپنے والد کی میراث ملی۔ میں وہاں سے نکل کر مقام اسوف میں پہنچا جہاں سعد بن ربیع کا مال تھا میں نے دیکھا کہ نبی ﷺ کے لئے کھجور کا ایک بستر پر پانی چھڑک کر اسے نرم کردیا گیا اور آپ اس پر تشریف فرما ہیں اتنی دیر میں کھانا لایا گیا جس میں روٹی اور گوشت تھا جو خاص طور پر نبی ﷺ کے لئے تیار کیا گیا تھا نبی ﷺ نے اسے تناول فرمایا اور دوسرے لوگوں نے بھی کھایا پھر نبی ﷺ نے پیشاب کر کے نماز ظہر کے لئے وضو کیا لوگوں نے بھی وضو کیا اور نبی ﷺ نے انہیں نماز ظہر ادا کروائی نماز سے فراغت ہونے کے بعد نبی ﷺ دوبارہ بیٹھ گئے اور تقسیم وراثت کا جو کام بچ گیا تھا اسے مکمل کرلیا یہاں تک کہ نماز کا وقت آگیا اور نبی ﷺ بھی ان کے معاملے سے فارغ ہوگئے پھر ان لوگوں نے بھی کھایا پھر نبی ﷺ نے اٹھ کر ہمیں نماز پڑھائی اور نبی ﷺ نے پانی کو ہاتھ لگایا اور نہ ہی لوگوں میں سے کسی نے اسے ہاتھ لگایا۔

【893】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ایک مرتبہ حسن بن محمد نے حضرت جابر (رض) سے غسل جنابت کے متعلق پوچھا انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ تین مرتبہ اپنے ہاتھوں سے اپنے سر پر پانی بہاتے تھے پھر باقی جسم پر پانی ڈالتے تھے وہ کہنے لگے کہ میرے تو بال بہت لمبے ہیں ؟ حضرت جابر (رض) نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے سر مبارک میں تعداد کے اعتبار سے بھی تم سے زیادہ بال تھے اور مہک کے اعتبار سے بھی سب سے زیادہ تھے۔

【894】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بقر عید کے دن دو مینڈھے ذبح کئے جب انہیں قبلہ رخ کرنے لگے تو فرمایا میں نے اپنا چہرہ اس ذات کی طرف متوجہ کردیا جس نے آسمان و زمین کو پیدا کیا سب سے کٹ کر اور مسلمانوں ہو کر میں مشرکین میں سے نہیں ہوں میری نماز قربانی زندگی اور موت سب اللہ رب العالمین کے لئے جس کا کوئی شریک نہیں اور مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے اور میں سب سے پہلا مسلمان، بسم اللہ، اللہ اکبر اے اللہ یہ تیری جانب سے ہے اور تیرے لئے اسے محمد اور ان کی امت کی طرف سے قبول فرما۔

【895】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابراہیم بن عبدالرحمن اور حسن بن محمد کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ حضرت جابر (رض) کے یہاں گئے وہ ایک کپڑے میں لپٹ کر نماز پڑھ رہے تھے حالانکہ دوسری چادر بھی مسجد کے قریب دیوار پر تھی جب انہوں نے سلام پھیرا تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے یہ اس لئے کہا ہے کہ تم دونوں دیکھ لو میں نے نبی ﷺ کو اس طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

【896】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص میرے اس منبر کے پاس جھوٹی قسم کھا کر کسی مسلمان کا حق مارے اللہ اسے جہنم میں ضرور داخل کرے گا اگرچہ ایک تازہ مسواک ہی کی وجہ سے ہو۔

【897】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب بھی اصحاب احد کا ذکر فرماتے تو میں انہیں یہ فرماتے ہوئے سنتا کہ کاش پہاڑ کی چوٹی والوں کے ساتھ دھوکے کے حملے میں شہید ہونے والوں میں میں بھی شامل ہوتا۔

【898】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ غزوہ ذات الرقاع میں نبی ﷺ کے ہمراہ اپنے ایک کمزور اونٹ پر سوار ہو کر نکلا واپسی پر سواریاں چلتی گئی اور میں پیچھے رہ گیا یہاں تک کہ نبی ﷺ میرے پاس آئے اور فرمایا جابر (رض) تمہیں کیا ہوا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میر اونٹ سست ہوگیا نبی ﷺ نے فرمایا اسے بٹھادو پھر نبی ﷺ نے خود ہی اسے بٹھایا اور فرمایا اپنے ہاتھ کی لاٹھی مجھے دیدو اس درخت سے توڑ کر دیدو میں نے ایسا ہی کیا نبی ﷺ نے اسے چند مرتبہ وہ چبھو کر فرمایا اب اس پر سوار ہوجا چناچہ میں سوار ہوگیا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے وہ اب دوسری اونٹنیوں سے مقابلہ کر رہا تھا۔ نبی ﷺ نے مجھ سے باتیں کرتے ہوئے فرمایا جابر (رض) کیا تم اپنا اونٹ مجھے بیچتے ہو ؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں آپ کو ہبہ کرتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا نہیں تم بیچ دو میں نے عرض کیا پھر مجھے اس کی قیمت بتا دیجیے نبی ﷺ نے فرمایا میں اسے ایک درہم میں لیتا ہوں میں نے کہا پھر نہیں یہ تو نقصان کا سودا ہوگا نبی ﷺ نے دو درہم کہا لیکن میں نے پھر بھی انکار کردیا نبی ﷺ اس طرح بڑھاتے ہوئے ایک اوقیہ تک پہنچ گئے تب میں نے کہا میں راضی ہوں نبی ﷺ نے فرمایا راضی ہو میں نے کہا جی ہاں یہ اونٹ آپ کا ہوا نبی ﷺ نے فرمایا میں نے لے لیا۔ تھوڑی دیر بعد مجھ سے پوچھا کہ جابر (رض) کیا تم نے شادی کرلی میں نے عرض کیا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا کنواری سے یا شوہردیدہ سے میں نے کہا شوہر دیدہ سے نبی ﷺ نے فرمایا کنواری سے کیوں نہیں کہ تم اس کے ساتھ کھیلتے وہ تمہارے ساتھ کھیلتی میں نے عرض کیا یا رسول اللہ غزوہ احد میں میرے والد صاحب شہید ہوگئے اور سات بیٹیاں چھوڑ گئے تھے میں نے ایسی عورت سے نکاح کیا جو ان کی دیکھ بھال کرسکے نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم نے اچھا کیا پھر فرمایا کہ اگر ہم کسی بلند ٹیلے پر پہنچ گئے تو اونٹ ذبح کریں گے اور ایک دن یہیں قیام کریں گے خواتین کو ہماری آمد کا علم ہوجائے تو وہ بستر جھاڑ لیں گے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ واللہ ہمارے پاس تو ایسی چادریں نہیں ہیں نبی ﷺ نے فرمایا عنقریب ہوں گی اور جب تم گھر پہنچ جاؤ تو اپنی بیوی کے قریب جاسکتے ہو چناچہ ایک بلند ٹیلے پر پہنچ کر ایسا ہی ہوا اور شام کو ہم مدینہ منورہ میں داخل ہوگئے۔ میں نے اپنی بیوی کو یہ سارا واقعہ بتایا اور یہ کہ نبی ﷺ نے مجھ سے کیا فرمایا ہے اس نے کہا بہت اچھا سر آنکھوں پر چناچہ صبح ہوئی تو میں نے اونٹ کا سرا پکڑا اور اسے لا کر نبی ﷺ کے دروازے پر بٹھادیا اور خود قریب جا کر مسجد میں بیٹھ گیا نبی ﷺ نے باہر نکلے تو دیکھا تو لوگوں سے پوچھا کہ یہ اونٹ کیسا ہے ان لوگوں نے بتایا یا رسول اللہ جابر (رض) لے کر آیا ہے نبی ﷺ نے فرمایا جابر (رض) خود کہاں ہے مجھے بلایا گیا اور نبی ﷺ نے فرمایا بھتیجے یہ اونٹ تمہارا ہے تم لے جاؤ اور حضرت بلال کو بلا کر حکم دیا کہ جابر (رض) کو ساتھ لے جاؤ اور ایک اوقیہ چاندی دیدد چناچہ میں ان کے ساتھ چلا گیا انہوں نے مجھے ایک اوقیہ اور اس میں بھی کچھ جھکتا ہوا دیدیا واللہ وہ ہمیشہ ہمارے پاس رہا حتی کہ حرہ کے دن لوگ اسے لے گئے۔

【899】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب ہم وادی حنین کے سامنے پہنچے تو تہامہ کی ایک جوف دار وادی میں اترے ہم اس میں لڑھکتے ہوئے اترتے جارہے تھے صبح کا وقت تھا دشمن کے لوگ ہماری تاک میں گھاٹیوں، کناروں اور تنگ جگہوں میں گھات لگائے بیٹھے ہوئے تھے وہ لوگ متفق اور خوب تیاری کے ساتھ آئے ہوئے تھے واللہ ابھی ہم لوگ اتر ہی رہے تھے کہ انہوں نے ہمیں سنبھلنے کا موقع نہ دیا اور یکجان ہو کر تمام لشکروں نے ہم پر حملہ کردیا لوگ شکست کھا کر پیچھے کو پلٹنے لگے اور کسی کو کسی کی ہوش نہ تھی۔ ادھر نبی ﷺ دائیں جانب سمٹ گئے اور لوگوں کو آوازیں دینے لگے کہ اے لوگو میرے پاس آؤ میں اللہ کا رسول ہوں میں محمد بن عبداللہ ہوں اس وقت اونٹ بھی ادھر ادھر بھاگے پھر رہے تھے اور نبی ﷺ کے ساتھ مہاجرین و انصار اور اہل بیت کے افراد بہت کم رہ گئے تھے ان ثابت قدم رہنے والوں میں حضرت ابوبکر، عمر بھی تھے اور اہل بیت میں حضرت علی اور حضرت عباس ان کے صاحبزادے فضل ابوسفیان بن حارث، ربیعہ بن حارث، ایمن بن عبید جو ام ایمن کے صاحبزادے تھے اور حضرت اسامہ بن زید تھے جبکہ بنو ہوازن کا یک آدمی سرخ اونٹ پر سوار تھا اس کے ہاتھ میں ایک سیاہ رنگ کا جھنڈا تھا جو ایک لمبے نیزے کے سر پر بندھا ہوا تھا وہ لوگوں سے آگے تھے اور بقیہ ہوازن اس کے پیچھے پیچھے تھے جب وہ کسی کو پاتا تو اپنے نیزے سے اسے مار دیتا جب کوئی نظر نہ آتا تو وہ اسے اپنے پیچھے والوں کے لئے بلند کردیتا اور وہ اس کے پیچھے چلنے لگتے۔ حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ابھی بنوہوازن کا وہ آدمی جو علمبردار تھا اپنے اونٹ پر ہی سوار تھا اور وہ سب کچھ کرتا جارہا تھا جو کر رہا تھا کہ اچانک اس کا سامنا حضرت علی اور ایک انصاری سے ہوگیا وہ دونوں اس کے پیچھے لگ گئے چناچہ حضرت علی نے پیچھے سے آکر اس کے اونٹ کی ایڑیوں پر ایسی ضرب لگائی کہ وہ اس کی دم کے بل گرپڑا ادھر سے انصاری نے اس پر چھلانگ لگائی اور اس پر ایسا وار کیا کہ اس کا پاؤں نصف پنڈلی تک چر گیا وہ اپنی سواری سے گرگیا اور لوگ بھاگ کھڑے ہوئے واللہ لوگ اپنی شکست سے جان بچا کر جہاں بھی بھاگے بالا آخر وہ قیدی بنا کر نبی ﷺ کے پاس لائے گئے۔

【900】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ خندق کی کھدائی کر رہے تھے میرے پاس بکری کا ایک چھ ماہ کا بچہ تھا میں نے دل میں سوچا کہ کیوں نہ اسے بھون کر نبی ﷺ کے لئے کھانے کا انتظام کرلیں چناچہ میں نے اپنی بیوی سے کہا اس نے کچھ جو پیسے اور اس سے روٹیاں پکائیں اور بکری ذبح کی جسے ہم نے نبی ﷺ کے لئے بھون لیا۔ جب شام ہوئی اور نبی ﷺ خندق سے واپسی کا ارادہ کرنے لگے کہ ہم لوگ دن بھر کام کرتے تھے اور شام کو گھر واپس آجاتے تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں نے تھوڑا ساگوشت بھونا ہے جو ہمارے پاس تھا اور اس کے ساتھ جو کی کچھ روٹیاں پکائی ہیں میری خواہش ہے کہ آپ میرے ساتھ میرے گھر چلیں میرا ارادہ یہ تھا کہ نبی ﷺ تنہا میرے ساتھ چلیں گے لیکن جب میں نے نبی ﷺ سے چلنے کے لئے کہا تو آپ نے فرمایا اچھا اور ایک منادی کو حکم دیا کہ جس نے پورے لشکر میں اعلان کروا دیا کہ نبی ﷺ کے ساتھ جابر (رض) کے گھر چلو میں نے اپنے دل میں انا للہ وانا الیہ راجعون پڑھا اتنے میں نبی ﷺ اور سارے لوگ آگئے اور آکر بیٹھ گئے ہم نے جو کچھ پکایا تھا وہ نبی ﷺ کے سامنے لا کر رکھ دیا نبی ﷺ نے اس میں برکت کی دعا فرمائی اور بسم اللہ پڑھ کر اسے تناول فرمایا لوگ آتے جاتے تھے اور کھاتے تھے حتی کہ تمام اہل خندق نے سیر ہو کر وہ کھانا کھالیا۔

【901】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب حضرت سعد بن معاذ کی تدفین ہوچکی تو نبی ﷺ نے دیر تک تسبیح کی ہم بھی تسبیح کرتے رہے پھر تکبیر کہتے رہے کسی نے پوچھا یا رسول اللہ آپ نے تسبیح اور تکبیر کیوں کہی فرمایا کہ اس بندہ صالح پر قبر تنگ ہورہی تھی بعد میں اللہ نے اسے کشادہ کردی۔

【902】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم گوشت پکایا کرو تو اس میں شوربہ بڑھا لیا کرو کہ اس سے پڑوسیوں کے لئے کشادگی پیدا ہوجاتی ہے۔

【903】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو غلام اپنے آقا کی اجازت کے بغیر نکاح کرتا ہے وہ بدکاری کرتا ہے۔

【904】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے کسی نے عزل کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں ہم عزل کرتے تھے (آب حیات کا باہر خارج کردینا) ۔

【905】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ انقطاع وحی کا زمانہ گذرنے کے بعد ایک دن میں جا رہا تھا تو آسمان سے ایک آواز سنی میں نے سر اٹھا کر دیکھا تو وہی فرشتہ جو غار حراء میں میرے پاس آیا تھا آسمان و زمین کے درمیان فضاء میں اپنے تخت پر نظر آیا یہ دیکھ کر مجھ پر کپکپی طاری ہوئی اور میں نے خدیجہ کے پاس آکر کہا کہ مجھے کوئی موٹا کمبل اوڑھادو چناچہ انہوں نے مجھے کمبل اوڑھا دیا اس موقع پر اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی یا ایھا المدثر اس کے بعد وحی کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ شروع ہوگیا۔

【906】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب قریش نے میرے بیت المقدس کی سیر کرنے کی تکذیب کی تو میں حطیم میں کھڑا ہوگیا اور اللہ نے بیت المقدس کو میرے سامنے کردیا اور میں اسے دیکھ دیکھ کر انہیں اس کی علامات بتانے لگا۔

【907】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ انقطاع وحی کا زمانہ گذرنے کے بعد ایک دن میں جا رہا تھا تو آسمان سے ایک آواز سنی میں نے سر اٹھا کر دیکھا تو وہی فرشتہ جو غار حراء میں میرے پاس آیا تھا آسمان و زمین کے درمیان فضاء میں اپنے تخت پر نظر آیا یہ دیکھ کر مجھ پر کپکپی طاری ہوئی اور میں نے خدیجہ کے پاس آکر کہا کہ مجھے کوئی موٹا کمبل اوڑھا دو چناچہ انہوں نے مجھے کمبل اوڑھادیا اس موقع پر اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی یا ایھا المدثر اس کے بعد وحی کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ شروع ہوگیا۔

【908】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ کہ نبی ﷺ نے فرمایا جب قریش نے میرے بیت المقدس کے سیر کرنے کی تکذیب کی تو میں حطیم میں کھڑا ہوگیا اور اللہ نے بیت المقدس کو میرے سامنے کردیا اور میں اسے دیکھ دیکھ کر انہیں اس کی علامات بتانے لگا۔

【909】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک نوجوان نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ کیا آپ مجھے خصی ہونے کی اجازت دیتے ہیں ؟ تو نبی ﷺ نے فرمایا روزہ رکھا کرو اور اللہ سے اس کے فضل کا سوال کیا کرو۔

【910】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ایک مرتبہ حسن بن محمد نے حضرت جابر (رض) سے غسل جنابت کے متعلق پوچھا انہوں نے فرمایا کہ بالوں کو خوب تربتر کرلو اور جسم کو دھو ڈالو انہوں نے پوچھا کہ نبی ﷺ کس طرح غسل کرتے تھے انہوں نے جواب دیا نبی ﷺ تین مرتبہ اپنے سر سے پانی بہاتے تھے وہ کہنے لگے کہ میرے توبال لمبے بہت ہیں حضرت جابر (رض) نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے سر مبارک میں تعداد کے اعتبار سے تم سے زیادہ بال لمبے تھے اور مہک کے اعتبار سے بھی سب سے زیادہ لمبے تھے۔

【911】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نوافل اپنی سواری پر ہی مشرق کی جانب رخ کر کے بھی پڑھ لیتے تھے لیکن جب فرض پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو سواری سے اتر کر قبلہ رخ ہو کر نماز پڑھتے تھے۔

【912】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) نے ایک مرتبہ حجۃ الوداع کے متعلق بتاتے ہوئے فرمایا کہ طواف کے بعد نبی ﷺ نے ہمیں احرام کھول لینے کا حکم دیا اور فرمایا کہ جب تم منیٰ کی طرف روانگی کا ارادہ کرو تو دوبارہ احرام باندھ لینا چناچہ ہم نے وادی بطحاء سے احرام باندھا۔

【913】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت انس (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ظہر کی نماز مدینہ منورہ میں چار رکعتوں کے ساتھ ادا کی اور عصر کی نماز ذوالحلیفہ میں دو رکعت کے ساتھ پڑھی رات وہیں پر قیام کیا اور نماز فجر پڑھ کر اپنی سواری پر سوار ہوئے اس وقت نبی ﷺ نے احرام باندھا۔

【914】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ روانہ تو سکون کے ساتھ ہوئے لیکن وادی محسر میں اپنی سواری کی رفتار کو تیز کردیا اور انہیں ٹھیکری جیسی کنکریاں دکھا کر سکون وقار سے چلنے کا حکم دیا اور فرمایا میری امت کو مناسک حج سیکھ لینے چاہئیں کیونکہ ہوسکتا ہے میں آئندہ سال ان سے نہ مل سکوں۔

【915】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم حج کی قربانی کے جانور کا گوشت صرف منیٰ کے تین دنوں میں کھاتے تھے بعد میں نبی ﷺ نے ہمیں اس کی اجازت دیتے ہوئے فرمایا کھاؤ اور ذخیرہ کرو (چنانچہ ہم نے ایساہی کیا) ۔

【916】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم نے حج اور عمرے میں نبی ﷺ کی موجودگی میں سات آدمیوں کی طرف سے مشترکہ طور پر ایک اونٹ ذبح کیا تھا اس طرح ہم نے کل ستر اونٹ ذبح کئے تھے۔

【917】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر حضرت عائشہ کی طرف سے ایک گائے ذبح کی تھی۔

【918】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) نے ایک مرتبہ حجۃ الوداع کے متعلق بتاتے ہوئے فرمایا کہ طواف کے بعد نبی ﷺ نے ہمیں احرام کھول لینے کا حکم دیا اور فرمایا کہ جب تم منیٰ کی طرف روانگی کا اردہ کرو تو دوبارہ احرام باندھ لینا اور ایک اونٹ میں کئی لوگ مشترک ہوجانا۔

【919】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے چہرے پر داغنے اور چہرے پر مارنے سے منع فرمایا ہے۔

【920】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں ایک غزوہ میں بھیجا اور حضرت ابوعبیدہ کو ہمارا امیر مقرر کردیا نبی ﷺ نے ہمیں زاد راہ کے طور پر کھجوروں کی ایک تھیلی عطا فرمائی اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں حضرت ابوعبیدہ پہلے تو ہمیں ایک ایک مٹھی کھجوریں دیتے رہے پھر ایک کھجور دینے لگے راوی نے پوچھا کہ آپ ایک کھجور کا کیا کرتے ہوں گے انہوں نے جواب دیا کہ ہم بچوں کی طرح اسے چباتے اور چوستے رہتے پھر اس پر پانی پی لیتے اور رات تک ہمارا یہی کھانا ہوتا تھا پھر جب کھجوریں ختم ہوگئی تو ہم اپنی لاٹھیوں سے جھاڑ کر درختوں کے پتے گراتے انہیں پانی میں بھگوتے اور کھالیتے اس طرح ہم شدید بھوک میں مبتلا ہوگئے ایک دن ہم ساحل سمندر پر گئے ہوئے تھے سمندر نے ہمارے لئے ایک مری ہوئی مچھلی پھینکی پہلے تو حضرت ابوعبیدہ کہنے لگے کہ یہ مردار ہے پھر فرمایا کہ ہم غازی اور بھوکے ہیں اس لئے اسے کھاؤ ہم وہاں ایک مہینہ رہے ہم تین سو افراد تھے اور اسے کھا کر خوب صحت مند ہوگئے ہم دیکھتے تھے کہ ہم اس کی آنکھوں کے سوراخوں سے مٹکے سے روغن نکالتے تھے اور اس کا گوشت بیل کی طرح کاٹتے تھے۔ مدینہ واپسی پر ہم نے نبی ﷺ سے اس بات کا تذکرہ کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا یہ خدائی رزق تھا جو اللہ نے تمہیں عطا فرمایا اگر تمہارے پاس اس کا کچھ حصہ ہے تو ہمیں بھی کھلاؤ ہمارے پاس اس کا کچھ حصہ تھا جو ہم نے نبی ﷺ کی خدمت میں بھجوادیا اور نبی ﷺ نے بھی اسے تناول فرمایا۔

【921】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کچھ لوگوں کو جب جہنم سے نکالا جائے گا تو اس وقت تک ان لوگوں کے چہرے جھلس چکے ہوں گے پھر انہیں نہر حیات میں غوطہ دلایا جائے گا جب وہ وہاں سے نکلیں گے تو وہ ککڑیوں کی طرح چمکتے ہوئے نکلیں گے۔

【922】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا لوگ خیر اور شر دونوں میں قریش کے تابع ہیں۔

【923】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا لوگ خیر اور شر دونوں میں قریش کے تابع ہیں۔

【924】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص روزہ رکھنا چاہے اسے کسی چیز سے سحری کر لینی چاہئے۔

【925】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے غسل جنابت کے متعلق مروی ہے کہ نبی ﷺ تین مرتبہ اپنے سر سے پانی بہاتے تھے وہ کہنے لگے کہ میرے تو بال لمبے بہت ہیں حضرت جابر (رض) نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے سر مبارک میں تعداد کے اعتبار سے تم سے زیادہ بال لمبے تھے اور مہک کے اعتبار سے بھی سب سے زیادہ لمبے تھے۔

【926】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہمیں نبی ﷺ کے ساتھ مشرکین کے مال و غنیمت میں سے مشکیزے اور برتن بھی ملتے تھے ہم ان سے فائدہ اٹھاتے تھے لیکن کوئی ہمیں اس کا طعنہ نہ دیتا تھا۔

【927】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت ابوسعید خدری نے نبی ﷺ کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【928】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ عیدالفطر کے دن نبی ﷺ پہلے نماز پڑھاتے تھے نماز کے بعد لوگوں سے خطاب فرماتے تھے۔

【929】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اپنے صحابہ سے فرمایا تھا کہ آج جو شخص زندہ ہے سو سال نہیں گزرنے پائیں گے کہ وہ زندہ رہے گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【930】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں اپنے گھر کے سائے میں تھا کہ نبی ﷺ میرے پاس سے گذرے میں نے جب نبی ﷺ کو دیکھا تو کود کر نبی ﷺ کے پیچھے ہولیا نبی ﷺ نے فرمایا میرے قریب ہوجاؤ چناچہ میں قریب ہوگیا نبی ﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اور ہم دونوں چلتے ہوئے کسی زوجہ محترمہ ام سلمہ یا حضرت زینب بن جحش کے حجرے میں داخل ہوئے نبی ﷺ اندرچلے گئے اور تھوڑی دیر بعد مجھے بھی آنے کی اجازت دیدی میں اندر داخل ہوا تو ام المومنین حجاب میں تھیں نبی ﷺ نے ان سے پوچھا کہ تمہارے پاس کھانے کے لئے کچھ ہے انہوں نے جواب دیا جی ہاں اور تین روٹیاں لا کر دسترخوان پر رکھ دی گئیں نبی ﷺ نے پوچھا کہ تمہارے پاس کوئی سالن بھی ہے انہوں نے عرض کیا نہیں البتہ تھوڑا ساسر کہ ہے نبی ﷺ نے فرمایا وہی لے آؤ چناچہ سرکہ پیش کیا گیا نبی ﷺ نے ایک روٹی اپنے سامنے رکھی اور ایک میرے سامنے رکھی اور ایک روٹی کے دو ٹکڑے کئے جن میں سے آدھا اپنے سامنے رکھا اور آدھا میرے سامنے رکھا۔

【931】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے لئے ایک مشکیزے میں نبیذ بنائی جاتی تھی اور اگر مشکیزہ نہ ہوتا تو پتھر کی ہنڈیا میں بنالی جاتی تھی۔

【932】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دباء نقیر اور مزفت تمام برتنوں سے منع فرمایا ہے۔

【933】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بنومصطلق کی طرف جاتے ہوئے مجھے کسی کام سے بھیج دیا میں واپس آیا تو نبی ﷺ اپنے اونٹ پر نماز پڑھ رہے تھے میں نے بات کرنا چاہی تو نبی ﷺ نے ہاتھ سے اشارہ کیا دو مرتبہ اس طرح ہوا پھر میں نے نبی ﷺ کو قرأت کرتے ہوئے سنا اور نبی ﷺ اپنے سر سے اشارہ فرما رہے تھے نماز سے فراغت کے بعد نبی ﷺ نے فرمایا میں نے جس کام کے لئے تمہیں بھیجا تھا اس کا کیا بنا میں نے جواب اس لئے نہیں دیا تھا کہ میں نماز پڑھ رہا تھا۔

【934】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی مجلس میں کوئی بات بیان کرے اور بات کرتے وقت دائیں بائیں دیکھے تو وہ بات امانت ہے۔

【935】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دو جانوروں کی ایک کے بدلے ادھار خریدو فروخت سے منع کیا ہے البتہ اگر نقد معاملہ ہو تو پھر کوئی حرج نہیں۔

【936】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ حدیبیہ کے زمانے میں نبی ﷺ کے ساتھ آرہے تھے ہم نے پانی کی جگہ پر پڑاؤ کیا حضرت معاذ بن جبل کہنے لگے کہ ہمارے مشکیزوں کو کون پانی سے بھر کر لائے گا یہ سن کر میں انصار کی ایک جماعت کے ساتھ نکلا یہاں تک کہ ہم لوگ مقام اثایہ میں پانی تک پہنچے ان دونوں جگہوں کے درمیان تقریبا ٦٣ میل کا فاصلہ تھا ہم نے اپنے مشکیزوں میں پانی بھرا اور جب نماز عشاء ہوچکی تو دیکھا کہ ایک آدمی اپنے اونٹ کو ہانکتا ہوا حوض کی طرف لے جارہا ہے دیکھا تو وہ نبی ﷺ تھے نبی ﷺ گھاٹ پر پہنچے میں نے اونٹنی کی لگام پکڑ لی اور اسے بٹھادیا نبی ﷺ کھڑے ہو کر نماز عشاء پڑھنے لگے حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں میں نبی ﷺ کے پہلو میں کھڑا ہوگیا اس کے بعد نبی ﷺ نے تیرہ رکعتیں پڑھیں۔

【937】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے ایک مرتبہ نبی ﷺ نے فرمایا ابھی تمہارے پاس ایک جنتی آئے گا تھوڑی دیر بعد حضرت صدیق اکبر تشریف لائے ہم نے انہیں مبارک باد دی نبی ﷺ نے فرمایا ابھی تمہارے پاس ایک اور جنتی آدمی آئے گا تھوڑ دیر بعد حضرت عمر فاروق تشریف لائے ہم نے انہیں بھی مبارک باد دی نبی ﷺ نے پھر فرمایا کہ ابھی تمہارے تمہارے پاس ایک اور جنتی آدمی آئے گا اور فرمانے لگے کہ اے اللہ اگر تو چاہتا تو آنے والا علی ہوتا چناچہ حضرت علی ہی آئے اور ہم نے انہیں بھی مبارک باد دی۔

【938】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے پاس گوہ لائی گئی نبی ﷺ نے اسے کھانے سے انکار کردیا اور فرمایا مجھے معلوم نہیں ہوسکتا ہے کہ یہ ان بستیوں اور زمانوں میں سے ہو جو مسخ کردی گئی تھیں۔

【939】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ ایک صاحب آئے اور بیٹھ گئے نبی ﷺ نے ان سے پوچھا کیا تم نے نماز پڑھی ہے ؟ انہوں نے کہا نہیں نبی ﷺ نے انہیں دو رکعتیں پڑھنے کا حکم دیا۔

【940】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب خانہ کعبہ کی تعمیر شروع ہوئی تو نبی ﷺ اور حضرت عباس بھی پتھر اٹھا کر لانے لگے حضرت عباس کہنے لگے کہ کہ اپنا تہبند اتار کر کندھے پر رکھ لیں تاکہ پتھر سے کندھے زخمی نہ ہوجائیں تو نبی ﷺ نے ایسا کرنا چاہا تو بےہوش ہو کر گرپڑے اور آپ کی نظریں آسمان کی طرف اٹھی کی اٹھی رہ گئیں پھر جب ہوش میں آئے تو فرمایا کہ میرا تہبند، میرا تہبند اور اسے اچھی طرح مضبوطی سے باندھ لیا۔

【941】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص اس بدبو دار درخت سے (لہسن) کچھ کھائے وہ ہماری مساجد کے قریب نہ آئے۔

【942】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا لوٹ مار کرنے والے کا ہاتھ تو نہیں کاٹاجائے گا البتہ جو شخص لوٹ مار کرتا ہے اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں نیز یہ بھی فرمایا کہ خائن کا ہاتھ نہیں کاٹاجائے گا۔

【943】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو سواری پر ہر سمت میں نفل پڑھتے ہوئے دیکھا ہے البتہ آپ رکوع کی نسبت سجدہ زیادہ جھکتا ہوا کرتے تھے اور اشارہ فرماتے تھے۔

【944】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم نبی ﷺ کے دور باسعادت میں عزل کرلیا کرتے تھے۔

【945】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عطاء کہتے ہیں کہ جب حضرت جابر (رض) عمرے کے لئے تشریف لائے تو ہم ان کے گھر حاضر ہوئے لوگوں نے ان سے مختلف سوالات پوچھے پھر متعہ کے متعلق پوچھا انہوں نے فرمایا کہ ہم نبی ﷺ اور حضرت ابوبکر وعمر کے دور میں عورتوں سے متعہ کیا کرتے تھے حتی کے بعد میں حضرت عمر نے اس کی ممانعت فرما دی۔

【946】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مقام سرف سے غروب آفتاب کے وقت روانہ ہوئے لیکن نماز مکہ مکرمہ میں پہنچ کر پڑھی۔

【947】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی مرگیا اور اسے قبر میں اتارا جا چکا تو نبی ﷺ نے اسے قبر سے نکلوایا اور اس کی پیشانی سے پاؤں تک اپنا لعاب دہن ملا اور اسے اپنی قمیض پہنا دی۔

【948】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میرے کانوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ جہنم سے کچھ لوگوں کو نکال کر جنت میں داخل فرمائیں گے۔

【949】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

سلیمان بن یسار کہتے ہیں کہ مدینہ منورہ میں ایک گورنر تھا جس کا نام طارق تھا اس نے یہ فیصلہ دیا تھا کہ عمری کا حق وارث کے لئے ہوگا اور اسنے اس کی دلیل اس نے حضرت جابر (رض) کی حدیث سے دی تھی جو انہوں نے نبی ﷺ کے حوالے سے نقل کی تھی۔

【950】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم نے صلح حدیبیہ کے موقع پر نبی ﷺ سے اس بات پر بیعت کی تھی کہ ہم میدان جنگ سے راہ فرار اختیار نہیں کریں گے موت پر بیعت نہیں کی تھی۔

【951】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی ﷺ سے سینگی لگانے کی اجرت کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا ان پیسوں کا چارہ خرید کر اپنے اونٹ کو کھلادو۔

【952】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے روٹی اور گوشت تناول فرمایا اور تازہ وضو کئے بغیر نماز پڑھ لی۔

【953】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص کسی ویران بنجر زمین کو آباد کرے وہ اس کی ہوگی اور جتنے جانور اس میں سے کھائیں گے اسے ان سب پر صدقے کا ثواب ملے گا۔

【954】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ درختوں پر لگی ہوئی کھجوروں کی کٹی ہوئی کھجوروں کے عوض ناپ کر بیچاجائے۔ حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے پھل پکنے سے پہلے اور کئی سالوں کے ٹھیکے پر پھلوں کی خریدوفروخت سے منع فرمایا ہے۔

【955】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے کہ درختوں پر لگی ہوئی کھجوروں کو کٹی ہوئی کھجوروں کے عوض ناپ کر بیچاجائے۔

【956】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ عیدالفطر کے دن میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر تھا انہوں نے بغیر اذان و اقامت کے خطبے سے پہلے نماز پڑھائی۔

【957】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک ہی طواف کیا تھا۔

【958】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے پاس ایک آدمی آیا اور کہنے لگا کہ میر ابھائی فوت ہوگیا ہے میں اسے کس طرح کفن دوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ اسے اچھے طریقے سے کفناؤ۔

【959】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی زمین پر چاردیواری کر کے باغ بنالے وہ زمین اسی کی ہوگی۔

【960】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حسن بن محمد کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے حضرت ماعز کے رجم کا واقعہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ بھتیجے اس حدیث کے متعلق میں سب سے زیادہ جانتا ہوں کیونکہ میں بھی ان لوگوں میں شامل تھا جنہوں نے انہیں پتھر مارے جب ہم انہیں پتھر مارنے لگے اور انہیں اس کی تکلیف ہوئی تو وہ کہنے لگے کہ لوگو مجھے نبی ﷺ کے ہاں واپس لے چلو میری قوم نے تو مجھے مار ہی ڈالا اور مجھے دھوکے میں رکھا کہ نبی ﷺ تمہیں کسی صورت میں قتل نہیں کریں گے لیکن ہم نے اپنا ہاتھ نہ کھینچا یہاں تک کہ انہیں ختم کر ڈالا جب ہم لوگ نبی ﷺ کے پاس واپس آئے تو ہم نے ان کی بات نبی ﷺ سے کی تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم نے انہیں چھوڑ کیوں نہ دیا اور میرے پاس کیوں نہ لائے دراصل نبی ﷺ چاہ رہے تھے اس سے اس معاملے میں مزید تحقیق کرلیتے۔

【961】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کا گذر ایک شخص پر ہوا جو نماز پڑھ رہا تھا اور اس نے اپنا بایاں ہاتھ دائیں ہاتھ پر رکھا ہوا تھا نبی ﷺ نے اس کا ہاتھ اٹھا کر دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ کے اوپر رکھ دیا۔

【962】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم سرسبز و شاداب علاقے میں سفر کرو تو اپنی سواریوں کو وہاں کی شادابی سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیا کرو اور منزل سے آگے نہ بڑھا کرو اور جب خشک زمین پر سفر کرنے لگو تو وہاں سے تیزی سے گذر جایا کرو اور اس صورت میں رات کے اندھیرے میں سفر کرنے کو ترجیح دو کیونکہ رات کے وقت ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گویا زمین لپٹی جارہی ہے اور اگر راستے میں بھٹک جاؤ تو اذان دیا کرو نیز راستے کے بیچ میں کھڑے ہو کر نماز نہ پڑھا کرو اور نہ ہی وہاں پڑاؤ کرو کیونکہ وہ سانپوں اور درندوں کے ٹھکانے ہوتے ہیں اور یہاں قضاء حاجت بھی نہ کیا کرو کیونکہ یہ لعنت کا سبب ہے۔

【963】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو غلام اپنے آقا کی اجازت کے بغیر نکاح کرلیتا ہے وہ بدکاری کرتا ہے۔

【964】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مجھے اپنی امت میں سے سب سے زیادہ اندیشہ جس چیز کا ہے وہ قوم لوط کا عمل ہے۔

【965】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دو جانوروں کی ایک کے بدلے ادھار خریدو فروخت سے منع کیا ہے البتہ اگر نقد معاملہ ہو تو پھر کوئی حرج نہیں ہے۔

【966】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی زمین یا باغ میں شریک ہو تو وہ اپنے شریک کے سامنے پیشکش کئے بغیر کسی دوسرے کے ہاتھ اسے فروخت نہ کرے اگر اس کی مرضی ہو تو وہ لے لے ورنہ چھوڑ دے۔

【967】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ نماز مغرب پڑھ کر ایک میل کے فاصلے پر اپنے گھروں کو واپس لوٹتے تھے تو ہمیں تیر گرنے کی جگہ بھی دیکھائی دے رہی ہوتی تھی۔

【968】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حالت احرام میں اپنے کو ل ہے کی ہڈی یا کمر میں موچ آنے کی وجہ سے سینگی لگوائی تھی۔

【969】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں شدید گرمی میں سورج گرہن لگا نبی ﷺ نے اپنے صحابہ کو طویل نماز پڑھائی یہاں تک کہ لوگ گرنے لگے پھر طویل رکوع کیا پھر سر اٹھا کر دیر تک کھڑے رہے پھر طویل رکوع کیا اور پھر دیر تک سر اٹھا کر کھڑے رہے پھر دو سجدے کئے دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کیا یوں اس نماز میں چار رکوع اور چار سجدے ہوئے۔

【970】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے پھوپھی یاخالہ کی موجودگی میں کسی عورت سے نکاح کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【971】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بنو عمر کے لئے ڈنک سے جھاڑ پھونک کرنے کی رخصت دی تھی۔

【972】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ عیدالفطر کے دن میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر تھا انہوں نے بغیر اذان و اقامت کے خطبے سے پہلے نماز پڑھائی۔

【973】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم نبی ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک آدمی کو بچھو نے ڈس لیا دوسرے نے کہا یا رسول اللہ کیا میں اسے جھاڑ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنے بھائی کو نفع پہنچاسکتا ہو اسے ایسا ہی کرنا چاہیے۔

【974】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ بیماری متعدد ہونے صفر کا مہینہ منحوس ہونے اور بھوت پریت کی کوئی حقیقت نہیں۔

【975】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ایک آدمی کا کھانا دو آدمیوں کو اور دو کا چار کو چار کا کھانا آٹھ آدمیوں کو کافی ہوجاتا ہے۔

【976】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نوجوان نبی ﷺ کی خدمت میں حاضرہوا اور کہنے لگا کہ کیا آپ مجھے خصی ہونے کی اجازت دیتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا روزہ رکھا کرو اور اللہ سے اس کے فضل کا سوال کیا کرو۔

【977】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ یہودیوں نے نبی ﷺ کو سلام کرتے ہوئے کہا السام علیک یا ابا قاسم نبی ﷺ نے جواب میں صرف وعلیکم کہا حضرت عائشہ نے پردے کے پیچھے سے غصے میں کہا کہ آپ سن نہیں رہے کہ یہ لوگ کیا کہہ رہے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں میں نے سنا بھی ہے اور انہیں جواب بھی دیا ہے ان کے خلاف ہماری بددعا قبول ہوجائے گی لیکن ہمارے خلاف ان کی بددعا قبول نہیں ہوگی۔

【978】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن نبی ﷺ نے ایک ریشمی لباس زیب تن فرمایا جو آپ کو کہیں سے ہدیہ میں آیا تھا پھر اسے تار حضرت عمر کے پاس بھجوا دیا کسی نے پوچھا کہ یا رسول اللہ آپ نے اسے کیوں اتار دیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ مجھے جبرائیل نے اسے منع کیا ہے اسی اثناء میں حضرت عمر بھی روتے ہوئے آگئے اور کہنے لگے کہ یا رسول اللہ ایک چیز کو آپ ناپسند کرتے ہیں اور مجھے دیدیتے ہیں میرا کیا گناہ ہے نبی ﷺ نے فرمایا میں نے تمہیں یہ پہننے کے لئے نہیں دیا میں نے تمہیں یہ اس لئے دیا ہے کہ تم اسے بیچ کر اس کی قیمت اپنے استعمال میں لے آؤ چناچہ انہوں نے اسے دوہزار درہم میں فروخت کردیا۔

【979】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جب کوئی شخص اپنے گھر میں داخل ہوا اور داخل ہوتے وقت اور کھانا کھاتے وقت اللہ کا نام لے تو شیطان کہتا ہے کہ یہاں تمہارے رات گذارنے کی کوئی جگہ ہے اور نہ کھانا اور اگر وہ گھر میں داخل ہوتے وقت اللہ کا نام نہ لے تو وہ کہتا ہے کہ تمہیں رات گذارنے کی جگہ تو مل گئی اور اگر کھانا کھاتے وقت بھی اللہ کا نام نہ لے تو وہ کہتا ہے کہ تمہیں ٹھکانہ اور کھانا دونوں مل گئے۔

【980】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ فتح مکہ کے زمانے میں جب مقام بطحاء میں تھے حضرت عمر فاروق کو حکم دیا کہ خانہ کعبہ پہنچ کر اس میں موجود تمام تصویریں مٹا ڈالیں اور اس وقت تک آپ خانہ کعبہ میں داخل نہیں ہوئے جب تک اس میں موجود تصاویر کو مٹا نہیں دیا گیا۔

【981】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا مجھے خواب میں ایسا محسوس ہوا کہ گویا میری گردن ماردی گئی ہو وہ لڑھکتے ہوئے آگے آگے ہے اور میں اس کے پیچھے پیچھے ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہ شیطان کی طرف سے ہے جب تم میں سے کوئی شخص ناپسندیدہ خواب دیکھے تو وہ کسی کے سامنے اسے بیان نہ کرے اور شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے۔

【982】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا لوگ خیر اور شر دونوں میں قریش کے تابع ہیں۔

【983】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا لوگوں میں سے جو زمانہ جاہلیت میں بہترین تھے وہ زمانہ اسلام میں بھی بہترین ہیں جب کہ علم دین کی سمجھ بوجھ پیدا کرلیں۔

【984】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ قبیلہ غفار کی بخشش فرمائے اور قبیلہ اسلم کو سلامتی عطاء فرمائے۔

【985】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مجھے امید ہے کہ قیامت کے دن میری پیروی کرنے والے میری امتی تمام اہل جنت کا ایک ربع ہوں گے اس پر ہم نے نعرہ تکبیر بلند کیا پھر فرمایا مجھے امید ہے کہ وہ تمام لوگوں کا ایک ثلث ہوں گے اس پر ہم نے دوبارہ نعرہ تکبیر بلند کیا پھر فرمایا کہ مجھے امید ہے کہ وہ تمام لوگوں کا ایک نصف ہوگا۔

【986】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر نے حضرت جابر (رض) سے ورود کے متعلق سوال کیا انہوں نے فرمایا میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے قیامت کے دن ہم تمام لوگوں سے اوپر ایک ٹیلے پر ہوں گے درجہ بدرجہ تمام امتوں اور ان کے بتوں کو بلایا جائے گا پھر ہمارا پروردگار ہمارے پاس آکر پوچھے گا کہ تم کس کا انتظار کر رہے ہو لوگ جواب دیں گے کہ ہم اپنے پروردگار کا انتظار کررہے ہیں وہ کہے گا کہ میں ہی تمہارا رب ہوں لوگ کہیں گے کہ ہم اسے دیکھنے تک یہیں ہیں چناچہ پروردگار ان کے سامنے اپنی ایک تجلی ظاہر فرمائے گا جس میں وہ مسکرا رہا ہوگا اور ہر انسان کو خواہ منافق ہو یا پکا مومن ایک نور دیا جائے گا پھر اس پر اندھیرا چھاجائے گا پھر مسلمانوں کے ساتھ منافق بھی پیچھے پیچھے پل صراط پر چڑھیں گے جس میں کانٹے اور چبھنے والی چیزیں ہوں گی جو لوگوں کو اچک لیں گی اس کے بعد منافقین کا نور بجھ جائے گا اور مسلمان اس پر پل صراط سے نجات پاجائیں گے نجات پانے والے مسلمانوں کا پہل اگر وہ اپنے چہروں میں چودہویں رات کے چاند کی طرح ہوگا یہ لوگ ستر ہزار ہوں گے اور ان کا کوئی حساب نہ ہوگا دوسرے نمبر پر نجات پانے والے اس ستارے کی مانند ہوں گے جو آسمان میں سب سے زیادہ روشن ہوں پھر درجہ بدرجہ یہاں تک کہ شفاعت کی اجازت دیدی جائے گی اور لوگ سفارش کریں گے جس کی بناء پر ہر وہ شخص جہنم سے نکال لیا جائے گا جس کے دل میں جو کے دانے کے برابر بھی ایمان ہوگا اور اسے صحن جنت میں لے جایا جائے گا اور اہل جنت اس پر پانی بہانے لگیں گے حتی کہ وہ اس طرح اگ آئیں گے جیسے سیلاب میں خودرو پودے اگ آتے ہیں اور ان کے جسم کی جلن دور ہوجائے گی پھر اللہ ان سے پوچھے گا کہ اور انہیں دنیا اور اس سے دس گنا زیادہ عطا فرمائے گا۔

【987】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ہر نبی ﷺ کی ایک دعاء تھی جو انہوں نے اپنی امت کے لئے مانگی تھی جبکہ میں نے اپنی امت کے لئے اپنی دعاء شفاعت کی صورت میں قیامت کے دن کے لئے اٹھا رکھی ہے۔

【988】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جنت میں اہل جنت کھائیں پئیں گے لیکن پاخانہ پیشاب نہ کریں گے اور نہ ہی ناک صاف کریں گے یا تھوک پھینکیں گے ان کا کھانا ایک ڈکار سے ہضم ہوجائے گا اور ان کا پسینہ مشک کی مہک کی طرح ہوگا اور وہ اس طرح تسبیح وتحمید کرتے ہوں گے جیسے بےاختیار سانس لیتے ہیں۔

【989】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اس بات سے شیطان مایوس ہوگیا کہ اب دوبارہ نمازی اس کی پوجا کرسکیں گے البتہ وہ ان کے درمیان اختلافات پیدا کرنے سے درپے ہے۔

【990】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ابلیس پانی پر اپنا تخت بچھاتا ہے پھر اپنے لشکر روانہ کرتا ہے ان میں سب سے زیادہ قرب شیطانی وہ پاتا ہے جو سب سے بڑا فتنہ ہو۔

【991】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں تمہارے آگے تمہارا انتظار کروں گا اگر تم مجھے نہ دیکھ سکو تو میں حوض کوثر پر ہوں گا جو کہ ایلہ سے مکہ مکرمہ تک کی درمیانی مسافت کا حوض ہوگا اور عنقریب کئی مرد و عورت مشکیزے اور برتن لے کر آئیں گے لیکن اس میں سے کچھ بھی نہ پی سکیں گے۔

【992】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میں حوض کوثر پر آنے والوں کا انتظار کروں گا کچھ لوگوں کو میرے پاس پہنچے سے پہلے ہی اچک لیا جائے گا میں عرض کروں گا کہ پروردگار یہ میرے ہیں اور میرے امتی ہیں جواب آئے گا کہ آپ کو کیا خبر انہوں نے آپ کے پیچھے کیا کیا یہ تو آپ کے بعد اپنی ایڑیوں کے بل واپس لوٹ گئے تھے حضرت جابر (رض) کہتے ہیں نبی ﷺ نے یہ بھی فرمایا تھا کہ حوض کوثر ایک ماہ کی مسافت پر پھیلا ہوا ہے اس کے دونوں کونے برابر ہیں یعنی اس کی چوڑائی بھی لمبائی جتنی ہے اس کے گلاس آسمان کے ستاروں کے برابر ہیں اس کا پانی مشک سے زیادہ مہکنے والا اور دودھ سے زیادہ سفید ہوگا جو ایک مرتبہ اس کا پانی پی لے گا وہ کبھی پیاسا نہ ہوگا۔

【993】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دبا، نقیر اور مزفت تمام برتنوں سے منع فرمایا ہے۔ اور نبی ﷺ کے لئے مشکیزے میں نبیذ بنائی جاتی تھی اور اگر مشکیزہ نہ ہوتا تو پتھر کی ہنڈیا میں بنالی جاتی تھی۔

【994】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں مینگنی یا ہڈی سے اسنتجا کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【995】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی آدمی کنکریوں کو چھیڑنے سے اپنا ہاتھ روک کر رکھے یہ اس کے حق میں ایسی سو اونٹیوں سے بہتر ہے جن سب کی آنکھوں کی پتلیاں سیاہ ہوں اگر تم میں سے کسی پر شیطان غالب آہی جائے تو صرف ایک مرتبہ برابر کرلے۔

【996】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے گھر میں تصویریں رکھنے اور بنانے سے منع فرمایا ہے۔

【997】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میں بھی ایک انسان ہوں اور میں نے اپنے پروردگار سے یہ وعدہ لے رکھا ہے کہ میرے منہ سے جس مسلمان کے متعلق سخت کلمات نکل جائیں وہ اس کے لئے باعث تذکیہ ہے۔

【998】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے میری امت کا ایک گروہ قیامت تک ہمیشہ حق پر قتال کرتا رہے گا اور غالب رہے گا یہاں تک کہ حضرت عیسیٰ نازل ہوجائیں گے تو ان کا امیر عرض کرے گا کہ آپ آگے بڑھ کر نماز پڑھائیے لیکن وہ جواب دیں گے نہیں تم میں سے بعض بعض پر امیر ہیں تاکہ اللہ اس امت کا اعزاز فرماسکے۔

【999】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو اپنے وصال سے ایک ماہ قبل یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگ مجھ سے قیامت کے متعلق پوچھتے ہیں حالانکہ اس کا حقیقی علم تو اللہ ہی کے پاس ہے البتہ میں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ آج جو شخص زندہ ہے سو سال نہیں گذرنے پائیں گے کہ وہ زندہ رہے۔

【1000】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ دو غلام آپس میں لڑ پڑے جن میں سے ایک مہاجر کا دوسرا کسی انصاری کا تھا مہاجر نے مہاجرین کو اور انصاری نے انصار کو آوازیں دے کربلانا شروع کردیا نبی ﷺ یہ آواز سن کر باہر تشریف لائے اور فرمایا ان بدبودار نعروں کو چھوڑ دو پھر فرمایا یہ جاہلیت کی کیسی آوازیں ہیں یہ زمانہ جاہلیت کی کیسی آوازیں ہیں۔

【1001】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک انصاری کے یہاں ایک بچہ پیدا ہوا انہوں نے اس کا نام محمد رکھ دیا ہم نے ان سے کہا کہ ہم تمہیں یہ کیفیت نہیں دیں گے تاآنکہ نبی ﷺ سے پوچھ لیں چناچہ ہم نے نبی ﷺ سے آکر دریافت کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا میرے نام پر نام رکھ لیا کرو لیکن میری کنیت پر اپنی کنیت نہ رکھا کرو کیونکہ میں تمہارے درمیان تقسیم کرنے والابنا کر بھیجا گیا ہوں۔

【1002】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عاصم بن عبیداللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حضرت جابر (رض) کے یہاں گیا نماز کا وقت ہوا تو وہ ایک کپڑے میں لپٹ کر نماز پڑھ رہے تھے حالانکہ دوسرے کپڑے ان کے قریب ہی چار پائی پر پڑے تھے جب انہوں نے سلام پھیرا تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو بھی اسی طرح نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【1003】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ کچھ لوگوں نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ کے دست حق پرست پر بیعت کرلی اس وقت مدینہ میں وباپھیلی ہوئی تھی اس لئے نبی ﷺ نے انہیں بلا اجازت مدینہ منورہ سے نکلنے سے منع کردیا لیکن وہ بغیر اجازت لینے مدینہ سے چلے گئے اس پر نبی ﷺ نے فرمایا کہ مدینہ منورہ بھٹی کی طرح ہے جو اپنے میل کچیل کو دور کردیتی ہے۔

【1004】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی آیا اور اس نے کہا کہ میں نے قربانی کرنے سے پہلے بال منڈوا لئے، نبی ﷺ نے فرمایا اب قربانی کرلو، کوئی حرج نہیں، پھر دوسرا آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ ! میں نے رمی کرنے سے پہلے حلق کروا لیا، نبی ﷺ نے پھر فرمایا اب رمی کرلو کوئی حرج نہیں۔

【1005】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ مرحب یہودی اپنے قلعے سے نکلا اس نے اسلحہ زیب تن رکھا تھا اور وہ یہ رجز اشعار پڑھ رہا تھا کہ پورا خیبر جانتا ہے کہ میں مرحب ہوں اسلحہ پوش، بہادر اور تجربہ کار ہوں کبھی نیزے سے لڑتاہوں اور کبھی تلوار کی ضرب لگاتاہوں جب شیر شعلہ بن کر آگے بڑھتے ہیں گویا کہ میرا حریم ہی اصل حریم ہے جس کے قریب کوئی نہیں آسکتا اور وہ یہ نعرہ لگارہا تھا کہ ہے کوئی میرا مقابلہ کرنے والا نبی ﷺ نے فرمایا اس کا مقابلہ کون کرے گا حضرت محمد بن مسلمہ نے آگے بڑھ کر عرض کیا یا رسول اللہ میں اس کا مقابلہ کروں گا اور واللہ میں اس کے جوڑ کا ہوں انہوں نے کل میرے بھائی کو بھی قتل کیا تھا نبی ﷺ نے فرمایا کہ آگے بڑھو اور دعا کی کہ اے اللہ اس کی مدد فرما۔ جب دونوں ایک دوسرے کے قریب ہوئے تو درمیان میں ایک درخت حائل ہوگیا اور ان میں سے ایک اپنے مد مقابل سے بچنے کے لئے اس کی آڑ لینے لگا وہ جب بھی اس کی آڑ لیتا تو دوسرا اس پر تلوار سے وار کرتا ہوں یہاں تک کہ دونوں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے اور اب ان کے درمیان کوئی رکاوٹ نہیں رہی اس کے بعد مرحب نے محمد بن مسلمہ پر تلوار سے حملہ کیا اور اس کا وار کیا انہوں نے اسے ڈھال پر روکا تلوار اس پر پڑی اور اسے کاٹتی ہوئی نکل گئی لیکن محمد بن مسلمہ بچ گئے پھر محمد بن مسلمہ نے اپنی تلوار سے اس پر حملہ کیا تو اسے قتل کرکے ہی دم لیا۔

【1006】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے غزوہ خیبر کے زمانے میں پالتو گدھوں سے منع فرمایا تھا اور گھوڑوں کے گوشت کی اجازت دی تھی۔

【1007】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ اپنے مال کو اپنے پاس سنبھال کر رکھو کسی کو مت دو اور جو شخص زندگی بھر کے لئے کسی کو کوئی چیز دے دیتا ہے تو وہ اسی کی ہوجاتی ہے خواہ وہ زندہ ہو یا مردہ ہو یا مرجائے یا اس کی اولاد کو مل جائے۔

【1008】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب سورج غروب ہوجائے تو رات کی سیاہی دور ہونے تک اپنے جانوروں اور اپنے بچوں کو گھروں سے نکلنے نہ دو کیونکہ جب سورج غروب ہوتا ہے تو رات کی سیاہی دور ہونے تک شیاطین اترتے ہیں۔

【1009】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک کپڑے میں لپٹ کر نماز پڑھی کسی نے ابوالزبیر سے پوچھا کہ اس سے مراد فرض نماز ہے انہوں نے فرمایا کہ یہ فرض اور غیر فرض سب کو شامل ہے۔

【1010】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم نے حج کی قربانی کے جانور کا گوشت نبی ﷺ کے دور باسعادت میں ان کے ساتھ کھایا اور اسے زاد راہ کے طور پر بھی لے آئے تھے۔

【1011】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ میری ایک باندی ہے جو ہماری خدمت بھی کرتی ہے اور پانی بھر کر بھی لاتی ہے میں رات کو اس کے پاس چکر بھی لگاتاہوں لیکن اس کے ماں بننے کو بھی اچھا نہیں سمجھتا نبی ﷺ نے فرمایا اگر تم چاہتے ہو اس سے عزل کرلیا کروں ورنہ جو مقدر میں ہے وہ تو ہو کررہے گا چناچہ کچھ عرصے بعد وہی آدمی دوبارہ آیا اور کہنے لگا کہ وہ باندی بوجھل ہوگئی ہے نبی ﷺ نے فرمایا میں نے تو تمہیں پہلے ہی بتادیا تھا کہ جو مقدر میں ہے وہ تو ہو کر رہے گا۔

【1012】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کوئی شہری کسی دیہاتی کے لئے بیع نہ کرے لوگوں کو چھوڑ دو تاکہ اللہ انہیں ایک دوسرے کا رزق عطاء فرمائے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【1013】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے اور ابن عمر سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دباء نقیر اور مزفت کے تمام برتنوں سے منع فرمایا ہے۔

【1014】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت سعد بن معاذ کے بازو کی رگ میں ایک تیر لگ گیا نبی ﷺ نے اسے اپنے دست مبارک سے چوڑے پھل کے تیر سے داغا وہ سوج گیا تو نبی ﷺ نے دوبارہ داغا۔

【1015】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ رات کو سوتے وقت دروازے بند کرلیا کرو اور برتنوں کو ڈھانپ دیا کرو اور چراغ بجھادیا کرو اور مشکیزوں کا منہ باندھ دیا کرو کیونکہ شیطان بند دروازہ کو نہیں کھول سکتا کوئی پردہ نہیں ہٹاسکتا کوئی بندھن نہیں کھول سکتا اور بعض اوقات ایک چوہا پورے گھر کو جلانے کا سبب بن جاتا ہے۔

【1016】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جو مؤمن مرد عورت اور جو مسلمان مرد عورت بیمار ہوتا ہے اللہ اس کے گناہوں کو معاف کردیتا ہے۔

【1017】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ ان کے پاس سے گزرے تو وہ پیلو چن رہے تھے ایک آدمی نے نبی ﷺ کی خدمت میں چنے ہوئے پیلو پیش کئے تو نبی ﷺ نے فرمایا اگر میں وضو سے ہوتا تو تب بھی کھالیتا۔

【1018】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے کتے اور بلی کی قیمت کا حکم پوچھا تو انہوں نے فرمایا نبی ﷺ نے اس سے سختی سے منع فرمایا ہے۔

【1019】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ بنو مخزوم کی ایک عورت سے چوری سرزد ہوگئی اس نے نبی ﷺ کے چہیتے حضرت اسامہ بن زید کے ذریعے سفارش کروا کر بچنا چاہا تو اسے نبی ﷺ کی خدمت میں لایا گیا تو آپ نے فرمایا اگر میری بیٹی فاطمہ بھی چوری کرتی تو میں اس کا ہاتھ بھی کاٹ دیتا اور نبی ﷺ نے اس کا ہاتھ کٹوادیا۔

【1020】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے اس شخص کا حکم دریافت کیا جو ایام کی حالت میں اپنی بیوی کو طلاق دیدے انہوں نے فرمایا کہ حضرت عبداللہ بن عمر نے بھی ایک مرتبہ ایام کی حالت میں اپنی بیوی کو طلاق دیدی تھی حضرت عمر نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر اس کا تذکرہ کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ اسے رجوع کرلینا چاہیے کیونکہ وہ اس کی بیوی ہے۔

【1021】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے رجم کیا ہے ؟ انہوں نے فرمایا کہ ہاں نبی ﷺ نے قبیلہ اسلم کے ایک آدمی کو ایک یہودی مرد کو ایک عورت کو رجم فرمایا تھا اور یہودی سے فرمایا تھا کہ آج ہم تم پر فیصلہ کریں گے۔

【1022】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے عورت کو اپنے سر کے ساتھ دوسرے بال ملانے سے سختی سے منع فرمایا ہے۔

【1023】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بائیں ہاتھ سے کھانا کھانے کی ممانعت فرمائی ہے کیونکہ بائیں ہاتھ سے شیطان کھانا کھاتا ہے۔

【1024】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مسلمان کی مثال گندم کے خوشے کی سی ہے جو کبھی گرتا ہے اور کبھی سنبھلتا ہے اور کافر کی مثال چاول کی سی ہے جو ہمیشہ تنا ہی رہتا ہے یہاں تک کہ گر جاتا ہے اور اس پر بال نہیں آتے (یا اسے پتہ نہیں چلتا) ۔

【1025】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا ہے کہ نبی ﷺ نے صرف ایک ہی مرتبہ سعی کی ہے۔

【1026】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت عمر فاروق نبی ﷺ کی خدمت میں ایک کتاب لے کر حاضر ہوئے جو انہیں کسی کتابی سے ہاتھ لگی تھی اور نبی ﷺ کے سامنے اسے پڑھنا شروع کردیا اس پر نبی ﷺ کو غصہ آگیا اور فرمایا کہ اے ابن خطاب کیا تم اس میں گھسنا چاہتے ہو اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے میں تمہارے پاس ایک ایسی شریعت لے کر آیا ہوں جو روشن اور صاف ستھری ہے تم ان اہل کتاب سے کس چیز کے متعلق سوال نہ کیا کرو اور کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ تمہیں صحیح بات بتائیں اور تم اس کی تکذیب کرو اور غلط بتائیں تو تم اس کی تصدیق کرو اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے اگر موسیٰ بھی زندہ ہوتے تو انہیں بھی میری پیروی کے علاوہ کوئی چارہ کار نہ ہوتا۔

【1027】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ فتح مکہ کے دن مکہ مکرمہ میں داخل ہوئے تو آپ نے سیاہ عمامہ باندھ رکھا تھا۔

【1028】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا حالت احرام میں تمہارے لئے خشکی کا شکار حلال ہے بشرطیکہ کہ تم خود شکار نہ کرو یا اسے تمہاری خاطر شکار نہ کیا گیا ہو۔

【1029】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے خیبر کے زمانے میں پیاز اور لہسن سے منع فرمایا تھا لیکن کچھ لوگوں نے اسے کھالیا پھر وہ مسجد میں آئے تو نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ کیا میں تمہیں ان دو بدبو دار درختوں سے کھانے سے منع نہیں کیا تھا لوگوں نے کہا کیوں نہیں یا رسول اللہ۔ لیکن ہم بھوک سے مغلوب ہوگئے تھے اس پر نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص اس بدبودار درخت سے کچھ کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے کیونکہ جن چیزوں سے انسانوں کو اذیت ہوتی ہے فرشتوں کو بھی ہوتی ہے۔

【1030】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

محمد بن منکدر کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حضرت جابر (رض) کے یہاں گیا وہ ایک کپڑے میں لپٹ کر نماز پڑھ رہے تھے حالانکہ دوسری چادر ان کے قریب پڑی ہوئی تھی جب انہوں نے سلام پھیرا تو ہم نے ان سے مسئلہ پوچھا انہوں نے فرمایا کہ میں نے یہ اس لئے کیا ہے کہ تم جیسے احمق بھی دیکھ لیں کہ میں ایک کپڑے میں نماز پڑھ رہاہوں میں نے نبی ﷺ کو اس طرح نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

【1031】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مردوں کی صفوں میں سے سب سے بہترین صف پہلی ہوتی ہے اور سب سے کم ترین صف آخری صف ہوتی ہے جب کہ خواتین کی صفوں میں سب سے کم ترین صف پہلی ہوتی ہے اور سب سے بہترین صف آخری صف ہوتی ہے پھر فرمایا اے گروہ خواتین جب مرد سجدے میں جائیں تو اپنی نگاہیں پست رکھا کرو اور تہنبدوں کے سوراخوں سے مردوں کی شرمگاہیں نہ دیکھا کرو۔

【1032】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ ایک انصاری خاتون کے یہاں دعوت کھانے میں شریک تھے کہ نبی ﷺ نے فرمایا ابھی تمہارے پاس ایک جنتی آدمی آئے گا تھوڑی دیر بعد حضرت صدیق اکبر تشریف لائے پھر نبی ﷺ نے فرمایا ابھی تمہارے پاس ایک اور جنتی آدمی آئے گا تھوڑ دیر بعد حضرت عمر فاروق تشریف لائے پھر نبی ﷺ نے پھر فرمایا کہ ابھی تمہارے تمہارے پاس ایک اور جنتی آدمی آئے گا اور فرمانے لگے کہ اے اللہ اگر تو چاہتا تو آنے والا علی ہوتا چناچہ حضرت علی ہی آئے پھر کھانالایا گیا جو ہم نے کھالیا پھر ہم نماز ظہر کے لئے اٹھے اور ہم میں سے کسی نے بھی وضو نہیں کیا نماز کے بعد باقی ماندہ کھانا لایا گیا پھر نماز عصر کے لئے اٹھے تو ہم میں سے کسی نے پانی کو ہاتھ تک نہیں لگایا۔

【1033】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ حج کا تلبیہ پڑھتے ہوئے روانہ ہوئے جب ہم مکہ مکرمہ پہنچے تو ہم نے خانہ کعبہ کا طواف کیا صفامروہ کی سعی کی اور نبی ﷺ نے فرمایا جس شخص کے پاس قربانی کا جانور نہ ہو وہ اپنا احرام کھول لے چناچہ اس کے بعد ہم اپنی بیویوں کے پاس بھی گئے سلے ہوئے کپڑے بھی پہنے اور خوشبو بھی لگائی۔ آٹھ ذی الحجہ کو ہم نے حج کا احرام باندھا اسی دوران حضرت سراقہ بن مالک بھی آگئے اور کہنے لگے یارسول اللہ کیا عمرہ کا صرف حکم اس سال کے لئے ہے یا ہمیشہ کے لئے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہمیشہ کے لئے۔

【1034】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اگر میں زندہ رہا تو انشاء اللہ سختی سے لوگوں کو برکت اور یسار اور نافع جیسے نام رکھنے سے منع کردوں گا۔

【1035】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ابن صائد سے پوچھا کہ اے ابن صائد تو کیا دیکھتا ہے اس نے کہا کہ میں پانی پر ایک تخت دیکھتا ہوں جس کے اردگرد سانپ ہیں نبی ﷺ نے فرمایا کہ وہ ابلیس کا تخت ہے۔

【1036】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھے اپنے کسی کام سے بھیجا میں چلا گیا جب وہ کام کر کے واپس آیا تو نبی ﷺ کو سلام کیا لیکن انہوں نے جواب نہ دیا جب نبی ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں نے آپ کو سلام کیا تھا لیکن آپ نے جواب نہیں دیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں اس وقت نماز پڑھ رہا تھا اس وقت نبی ﷺ اپنی سواری پر تھے اور جانب قبلہ رخ نہ تھا۔

【1037】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ رات کو سوتے وقت دروازے بند کرلیا کرو اور برتنوں کو ڈھانپ دیا کرو اور چراغ بجھادیا کرو اور مشکیزوں کا منہ باندھ دیا کرو کیونکہ شیطان بند دروازہ کو نہیں کھول سکتا کوئی پردہ نہیں ہٹاسکتا کوئی بندھن نہیں کھول سکتا اور بعض اوقات ایک چوہا پورے گھر کو جلانے کا سبب بن جاتا ہے۔

【1038】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے سے منع فرمادیا تھا بعد میں فرمایا کہ اب اسے کھاؤ زاد راہ بناؤ اور ذخیرہ کرو۔

【1039】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حجر اسود والے کونے سے طواف شروع کیا رمل کرتے ہوئے چلے آئے یہاں تک کہ دوبارہ حجر اسود پر آگئے اس طرح تین چکروں میں رمل کیا۔

【1040】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب نبی ﷺ مسجد حرام سے نکل کر صفا کی طرف جانے لگے تو میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ہم وہیں سے ابتداء کریں گے جہاں سے اللہ نے ابتداء کی ہے (پہلے ذکر کیا ہے) ۔

【1041】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب بھی صفامروہ پہاڑی پر کھڑے ہوتے تو تین مرتبہ اللہ اکبر کہتے اور پھر یہ کلمات پڑھتے کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ہے حکومت اسی کی ہے اور تمام تعریفیں بھی اسی کی ہیں وہ ہر چیز پر قادر ہے ایک دوسری سند میں یہ بھی ہے کہ نبی ﷺ تین مرتبہ اس طرح کرنے کے بعد دعا فرماتے اور مروہ پر بھی یہی دہراتے تھے۔

【1042】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے نبی ﷺ کے حج کے متعلق تفصیلات میں یہ بھی مذکور ہے کہ پھر نبی ﷺ صفا سے اترے اور وادی کے بیچ میں جب آپ کے مبارک قدم اترے تو آپ نے سعی فرمائی یہاں تک کہ جب دوسرے حصے پر ہم لوگ چڑھ گئے تو نبی ﷺ معمول کی رفتار سے چلنے لگے۔

【1043】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ قربانی کے لئے جن اونٹوں کو لے کر گئے تھے ان میں کچھ نبی ﷺ نے اپنے دست مبارک سے ذبح کئے تھے اور کچھ کسی اور نے ذبح کئے تھے۔

【1044】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ میری ایک باندی ہے جو ہماری خدمت بھی کرتی ہے اور پانی بھر کر بھی لاتی ہے میں رات کو اس کے پاس چکر بھی لگاتا ہوں لیکن اس کے ماں بننے کو بھی اچھا نہیں سمجھتا نبی ﷺ نے فرمایا اگر تم چاہتے ہو اس سے عزل کرلیا کروں ورنہ جو مقدر میں ہے وہ تو ہو کررہے گا چناچہ کچھ عرصے بعد وہی آدمی دوبارہ آیا اور کہنے لگا کہ وہ باندی بوجھل ہوگئی ہے نبی ﷺ نے فرمایا میں نے تو تمہیں پہلے ہی بتادیا تھا کہ جو مقدر میں ہے وہ تو ہو کر رہے گا۔

【1045】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی نے بنو مصطلق کی طرف جاتے ہوئے مجھے کسی کام سے بھیج دیا، میں واپس آیا تو نبی ﷺ اپنے اونٹ پر مشرق کی جانب منہ کر کے نماز پڑھ رہے تھے، میں نے بات کرنا چاہی تو نبی ﷺ نے ہاتھ سے اشارہ فرما دیا، دو مرتبہ اس طرح ہوا، پھر میں نے نبی ﷺ کو قراءت کرتے ہوئے سنا اور نبی ﷺ اپنے سر سے اشارہ فرما رہے تھے، نماز سے فراغت کے بعد نبی صلی اللہ علیہو سلم نے فرمایا میں نے جس کام کے لئے تمہیں بھیجا تھا اس کا کیا بنا ؟ میں نے جواب اس لئے نہیں دیا تھا کہ میں نماز پڑھ رہا تھا۔

【1046】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اپنے مال کو اپنے پاس سنبھال کر رکھو، کسی کو مت دو اور جو شخص زندگی بھر کے لئے کسی کو کوئی چیز دیتا ہے تو وہ اسی کی ہوجاتی ہے۔

【1047】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے کچی اور پکی کھجور کشمش اور کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔

【1048】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص سجدہ کرے تو اعتدال برقرار رکھے اور اپنے بازو کتے کی طرح نہ پھیلائے۔

【1049】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے جس شخص کا غالب گمان یہ ہو کہ وہ رات کے آخری حصے میں بیدار نہ ہو سکے گا تو اسے رات کے اول حصے میں ہی وتر پڑھ لینے چاہیے اور جسے آخری رات میں جاگنے کا غالب گمان ہو تو اسے آخر میں ہی وتر پڑھ لینے چاہیے کیونکہ رات کے آخر حصے میں نماز کے وقت فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور یہ افضل طریقہ ہے۔

【1050】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص اس وقت آئے جب امام خطبہ دے رہا ہو اسے پھر بھی دو رکعتیں پڑھ لینی چاہئیں۔

【1051】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ مکہ مکرمہ آئے تو بیت اللہ کا طواف اور صفا مروہ کے درمیان سعی کرلی دس ذالحجہ کو پھر ہم صفامروہ کے قریب بھی نہیں گئے۔

【1052】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے زمین کے کرائے سے منع کیا ہے کسی شخص نے یہ بات حضرت ابن عمر سے ذکر کی تو اس مجلس میں موجود ایک آدمی کہنے لگا کہ میں نے تو خود حضرت جابر (رض) کے بیٹے کو بٹائی پر زمین لیتے ہوئے دیکھا ہے حضرت ابن عمر نے فرمایا اسے دیکھو اس کے والد نبی ﷺ کے حوالے سے یہ حدیث بیان کر رہے ہیں کہ نبی ﷺ نے زمین کو کرائے پر دینے سے منع فرمایا ہے یہ اس نوعیت کا معاملہ کرتا پھرتا ہے۔

【1053】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ بندے اور کفر و شرک کے درمیان حد فاصل نماز کو چھوڑنا ہے۔

【1054】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

اور میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مرد دوسرے مرد کے ساتھ اپنا برہنہ جسم نہ لگائے اور عورت دوسری عورت کے ساتھ اپنا برہنہ جسم نہ لگائے۔

【1055】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ آپ لوگ گناہوں کو شرک سمجھتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ اللہ کی پناہ۔

【1056】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا محرم کے لئے خشکی کا شکار حلال ہے بشرطیکہ کہ وہ خود شکار نہ کرے یا اسے اس کی خاطر شکار نہ کیا گیا ہو۔

【1057】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے اپنے گھر والوں سے سالن لانے کے لئے کہا انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس تو سرکہ کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے نبی ﷺ نے اسے منگوا کر کھایا اور ارشاد فرمایا سرکہ بہترین سالن ہے۔

【1058】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میرے منبر اور حجرے کے درمیان کی جگہ جنت کے باغات میں سے ایک باغ ہے اور میرا منبر جنت کے دروازے پر لگایا جائے گا۔

【1059】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہمیں نبی ﷺ کے ساتھ مشکیزے کے مال غنیمت میں سے مشکیزے اور برتن بھی ملتے تھے ہم اسے تقسیم کردیتے تھے اور یہ سب مردار ہوتے تھے۔

【1060】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میں نے خواب میں اپنے آپ کو دیکھا کہ میں جنت میں داخل ہوا تو وہاں مجھے ابوطلحہ کی بیوی رمیصاء نظر آئی پھر میں نے اپنے آگے کسی کے جوتوں کی آہٹ سنی میں نے جبرائیل سے پوچھا کہ یہ کون ہے ؟ تو انہوں نے بتایا کہ یہ بلال ہیں پھر میں نے ایک سفید رنگ کا محل دیکھا جس کے صحن میں ایک لونڈی پھر رہی تھی میں نے پوچھا کہ یہ محل کس کا ہے ؟ انہوں نے بتایا کہ یہ محل عمربن خطاب کا ہے پہلے میں نے سوچا کہ اس میں داخل ہو کر اسے دیکھوں لیکن پھر مجھے تمہاری غیرت یاد آگئی حضرت عمر کہنے لگے یا رسول اللہ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں کیا میں آپ پر غیرت کھاؤں گا۔

【1061】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ رسول اللہ کے ساتھ واپس آرہے تھے ذات الرقاع میں پہنچ کر ہم نے ایک سایہ دار درخت نبی ﷺ کے لئے چھوڑ دیا ایک مشرک آیا اس وقت نبی ﷺ کی تلوار درخت سے لٹکی ہوئی تھی اس نے نبی ﷺ کی تلوار لے کر اسے سونت لیا اور کہنے لگا کہ آپ مجھ سے ڈرتے ہیں میں نے کہا نہیں اس نے کہا اب تم کو میرے ہاتھ سے کون بچائے گا میں نے کہا اللہ بچائے گا صحابہ نے اسے ڈرایا دھمکایا نبی ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تو اس کے ہاتھ سے تلوار گرگئی آپ نے فرمایا اب تجھے کون بچائے گا اس نے کہا آپ بہتر لینے والے ہیں اور کہا میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں آپ لوگوں سے قتال نہیں کروں گا اور نہ ان لوگوں کے ساتھ ہوں گا جو آپ سے قتال کریں گے یہ سن کر حضور نے تلوار کو نیام میں ڈال لیا اور پھر نماز کا اعلان کیا نبی ﷺ نے ایک گروہ کو دو رکعتیں پڑھائیں پھر وہ لوگ چلے گئے اور دوسرے گروہ کو بھی دو رکعتیں پڑھائیں اس طرح نبی ﷺ کی چار رکعتیں ہوگئیں اور لوگوں کی دو رکعتیں ہوئیں۔

【1062】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے اپنے گھر والوں سے سالن لانے کے لئے کہا انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس تو سرکہ کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے نبی ﷺ نے اسے منگوا کر کھایا اور ارشاد فرمایا سرکہ بہترین سالن ہے۔

【1063】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ منیٰ اور عرفات کے میدانوں میں اپنے آپ کو لوگوں کے سامنے پیش فرماتے اور ان سے فرماتے کہ کیا کوئی ایسا آدمی ہے جو مجھے اپنی قوم میں لے جائے کیونکہ قریش نے مجھے اس بات سے روک رکھا ہے کہ میں اپنے رب کا کلام اور پیغام لوگوں تک پہنچا سکوں اس دوران ہمدان کا ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس آیا اور نبی ﷺ نے اسے پوچھا کہ تمہارا تعلق کس قبیلے سے ہے اس نے کہا ہمدان سے نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ کیا تمہیں اپنی قوم میں کوئی اہمیت و مرتبہ حاصل ہے اس نے کہا جی ہاں پھر اس کے دل میں کھٹکا پیدا ہوا کہ کہیں اس کی قوم اسے ذلیل ہی نہ کردے اس لئے اس نے نبی ﷺ سے عرض کیا پہلے میں اپنی قوم میں جا کر انہیں مطلع کرتا ہوں پھر آئندہ سال میں آپ کے پاس آؤں گا نبی ﷺ نے فرمایا بہت اچھا اس پر وہ چلا گیا اور اگلے سال سے پہلے رجب ہی میں انصار کا وفد پہنچ گیا۔

【1064】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے شادی کرلی ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے پوچھا کہ تم نے کس سے شادی کی ہے میں نے عرض کیا کہ شوہردیدہ سے نبی ﷺ نے فرمایا کہ کنواری سے نکاح کیوں نہیں کیا کہ تم ایک دوسرے سے کھیلتے ؟ حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کنواری سے نکاح کیوں نہ کیا کہ تم اس سے کھیلتے ہو اور وہ تم سے کھیلتی ؟ گذشہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【1065】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ بنوسلمہ کے لوگوں کا یہ ارادہ ہوا کہ وہ اپنا گھربیچ کر مسجد کے قریب منتقل ہوجائیں نبی ﷺ کو جب یہ بات معلوم ہوئی تو آپ نے ان سے فرمایا اپنے گھروں میں ہی رہو تمہارے نشانات قدم کا بھی ثواب لکھاجائے گا۔

【1066】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کو دیکھا جس کے پاؤں پر ایک درہم کے برابر کی جگہ نہ ڈھل سکتی تھی نبی ﷺ نے فرمایا کہ ایڑیوں کے لئے جہنم کی آگ سے ہلاکت ہے۔

【1067】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے اپنے غلام کو مدبربنادیا وہ آدمی خود مقروض تھا نبی ﷺ نے مدبر غلام کو اس کے آقا کے قرض کی ادائیگی کے لئے بیچ دیا۔

【1068】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا تم میں سے جس شخص کو بھی موت آئے وہ اس حال میں ہو کہ اللہ کے ساتھ حسن ظن رکھتا ہو کیونکہ کچھ لوگوں نے اللہ کے ساتھ بدگمانی کا ارادہ کیا تو اللہ نے فرمایا کہ یہ تمہارا گٹھیا گمان ہے جو کہ تم نے اپنے رب کے ساتھ کیا ہے سو تم نقصان اٹھانے والے ہوگئے۔

【1069】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اہل توحید میں سے کچھ لوگ جہنم میں عذاب دیئے جائیں گے جب وہ جل کر کوئلہ ہوجائیں گے تو رحمت الٰہی ان کی دستگیری کرے گی اور انہیں جہنم سے نکال کر جنت کے دروازے پر ڈال دیا جائے گا اور ان پر اہل جنت پانی چھڑکے گے جس سے وہ اس طرح اگ آئیں گے جیسے سیلاب میں جھاڑ جھنکار اگ آتے ہیں پھر وہ جنت میں داخل ہوجائیں گے۔

【1070】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اے اللہ میرے منہ سے جس مسلمان کے متعلق سخت کلمات نکل جائیں وہ اس کے لئے باعث تزکیہ واجر ثواب بنادے۔

【1071】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی بارگاہ نبوت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ واجب کرنے والی دو چیزیں کون سی ہیں نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص اللہ سے اس حال میں ملے کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو وہ جنت میں داخل ہوگا اور جو اللہ سے اس حال میں ملاقات کرے کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتا ہو تو وہ جہنم میں داخل ہوگا۔

【1072】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کوئی پودالگائے یا کوئی فصل اگائے اور اس بات سے انسان پرندے درندے یا چوپائے کھائیں تو وہ اس کے لئے باعث صدقہ ہے۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【1073】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جب تم رات کے وقت شہر میں داخل ہو تو بلا اطلاع کئے اپنے گھرمت جاؤ۔

【1074】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بیع محاقلہ مزابنہ اور بٹائی سے منع فرمایا ہے۔

【1075】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ مجھے ایک صاحب نے بتایا ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے جس کے دونوں کنارے مخالف سمت میں تھے۔

【1076】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ان کے والد حضرت عبداللہ بن عمرو بن حرام شہید ہوئے تو ان پر ایک یہودی کا کھجور کا کچھ قرض تھا وہ ترکے میں دو باغ چھوڑ گئے تھے ان دونوں کے سارے پھل کو یہودی کا قرض گھیرے ہوئے تھا نبی ﷺ نے اس یہودی سے فرمایا کیا یہ ممکن ہے کہ تم کچھ کھجور اس سال لے لو اور کچھ اگلے سال کے لئے موخر کردو اس نے انکار کردیا تو نبی ﷺ نے فرمایا جب کھجور کاٹنے کا وقت آئے تو مجھے بلا لو میں نے ایسا ہی کیا نبی ﷺ حضرات شیخین کے ہمراہ تشریف لائے اور سب سے اوپر یا درمیان تشریف فرما ہوئے اور مجھ سے فرمایا لوگوں کو ناپ کردینا شروع کردو اور خود دعا کرنے لگے چناچہ میں نے سب کو ناپ کردینا شروع کردیا حتی کہ چھوٹے باغ ہی سے سب کا قرض پورا ہوگیا اس کے بعد میں نے کھانے کے لئے تر کھجوریں اور پینے کے لئے پانی پیش کیا انہوں نے اسے کھایا پیا نبی ﷺ نے فرمایا یہی وہ نعمتیں ہیں جن کے متعلق قیامت کے دن تم سے پوچھا جائے گا۔

【1077】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے روانہ ہوتے وقت اپنی رفتار آہستہ رکھی اور لوگوں کو بھی اسی کا حکم دیا لیکن وادی محسر میں اپنی سواری کی رفتار کو تیز کردیا اور انہیں حکم دیا کہ شیطان کو کنکریاں ٹھیکری کی بنی ہوئی مارا کرو حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ مجھے معلوم نہیں کہ نبی ﷺ نے کتنی کنکریاں ماری ہیں۔

【1078】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت عائشہ (رض) پوچھا کہ کیا تم نے باندی کو اس کے اہل خانہ کے حوالے کردیا انہوں نے عرض کیا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا تم نے ان کے ساتھ کسی گانے والے کو کیوں نہیں بھیجا جو یہ گاناسناتا کہ ہم تمہارے پاس آئے ہم تمہارے پاس آئے سو تم ہمیں خوش آمدید کہو ہم تمہیں خوش آمدید کہیں گے کیونکہ انصار میں اس چیز کا رواج ہے۔

【1079】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ سے کسی نے پوچھا کہ یا رسول اللہ کون سی نماز سب سے افضل ہے فرمایا لمبی نماز اس نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ یا رسول اللہ سب سے افضل جہاد کون سا ہے نبی ﷺ نے فرمایا اس شخص کا جس کے گھوڑے کے پاؤں کٹ جائیں اور اس کا اپنا خون بہہ جائے اس نے پوچھا کہ کون سی ہجرت سب سے افضل ہے نبی ﷺ نے فرمایا اللہ کی ناپسندیدہ چیزوں کو ترک کردینا۔ اس نے عرض کیا یا رسول اللہ کون سا اسلام افضل ہے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ دوسرے مسلمان جس کی زبان اور ہاتھ سے محفوظ رہیں۔ اس نے پوچھا کہ یا رسول اللہ دو واجب کرنے والی چیزیں کون سی ہیں نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص اللہ سے اس حال میں ملے کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا ہو وہ جنت میں داخل ہوگا اور جو اس حال میں مرے کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتا ہو وہ جہنم میں داخل ہوگا۔

【1080】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کے پاس کوئی زمین ہو اسے چاہئے کہ وہ خود اس میں کھیتی باڑی کرے اگر خود نہیں کرسکتا یا اس سے عاجز ہو تو اپنے بھائی کو ہدیہ کے طور پردے دے کرایہ پر نہ دے۔

【1081】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ عمری اس کے اہل کے لئے جائز ہے یا اس کے اہل کے لئے میراث ہے۔

【1082】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میری اور تمہاری مثال اس شخص کی سی ہے جو آگ جلائے اور پروانے اور پتنگے اس میں ادھرادھر گرنے لگیں اور وہ انہیں اس سے دور رکھے میں بھی اسی طرح تمہاری کمر سے پکڑ کر تمہیں جہنم سے بچا رہا ہوں لیکن تم میرے ہاتھوں سے پھسلے جاتے ہو۔

【1083】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

یحییٰ بن ابی کثیر کہتے ہیں کہ میں نے ابوسلمہ سے پوچھا کہ سب سے پہلے قرآن کا کون سا حصہ نازل ہوا تھا انہوں نے سورت مدثر کا نام لیا میں نے عرض کیا کہ سب سے پہلے سورت اقراء نازل نہیں ہوئی تھی ؟ انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے یہی سوال کیا تھا تو انہوں نے یہ جواب دیا تھا اور میں نے بھی یہی سوال پوچھا تھا تو انہوں نے فرمایا تھا کہ میں تم سے وہ بات بیان کر رہا ہوں جو خود نبی ﷺ نے ہمیں بتائی تھی۔ نبی ﷺ نے فرمایا تھا کہ میں ایک مہینے تک غار حرا کا پڑوس رہا جب میں ایک ماہ کی مدت پوری کر کے پہاڑ سے نیچے اترا اور بطن وادی میں پہنچا تو مجھے کسی نے آواز دی میں نے اپنے آگے پیچھے اور دائیں بائیں دیکھا لیکن مجھے کوئی نظر نہ آیا تھوڑی دیر بعد پھر وہ آواز آئی میں نے دوبارہ چاروں طرف دیکھا لیکن کوئی نظر نہ آیا تیسری مرتبہ وہ آواز آئی تو میں نے سر اٹھا کر دیکھا وہاں حضرت جبرائیل فضاء میں اپنے تخت پر نظر آئے یہ دیکھ کر مجھ پر شدید کپکپی طاری ہوگئی اور میں نے خدیجہ کے پاس آکر کہا کہ مجھے کوئی موٹاکمبل اوڑھادو چناچہ انہوں نے مجھے کمبل اوڑھادیا اور مجھ پر پانی بہایا اس موقع پر اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی یا ایھا المدثر قم فانذر الی آخرہ۔

【1084】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے بیع محاقلہ مزابنہ بٹائی اور پھل پکنے سے پہلے بیچ سے منع فرمایا ہے جبکہ وہ دینار اور درہم کے بدلے میں نہ ہو اور البتہ اس بات کی اجازت دی ہے کہ کوئی شخص اپنے باغ کو عاریۃ کسی غریب کے حوالے کردے۔

【1085】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم غلہ خریدو تو کسی دوسرے کو اس وقت تک نہ بیچو جب تک اس پر قبضہ نہ کرلے۔

【1086】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ کے دست حق پرست پر بیعت کرلی کچھ ہی عرصے میں اسے بہت تیز بخار ہوگیا وہ نبی ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میری بیعت فسخ کر دیجئے نبی ﷺ نے انکار کردیا تین مرتبہ ایسا ہی ہوا چوتھی مرتبہ وہ نہ آیا نبی ﷺ نے معلوم کیا تو صحابہ نے بتایا کہ وہ مدینہ منورہ سے چلا گیا ہے اس پر نبی ﷺ نے فرمایا کہ مدینہ منورہ بھٹی کی طرح ہے جو اپنے میل کچیل کو دور کردیتی ہے اور عمدہ چیز کو چمکدار اور صاف ستھرا کردیتی ہے۔

【1087】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کافرسات آنتوں میں کھاتا ہے اور مؤمن ایک آنت میں کھاتا ہے۔

【1088】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کسی کو دعوت دی جائے تو اسے وہ دعوت قبول کرلینی چاہیے۔ پھر اگر وہاں خواہش ہو تو کھانا کھالے ورنہ چھوڑ دے۔

【1089】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کوئی شہری کسی دیہاتی کے لئے بیع نہ کرے لوگوں کو چھوڑ دو تاکہ اللہ انہیں ایک دوسرے سے رزق عطاء فرمائے۔

【1090】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اس سال کے بعد کوئی مشرک ہماری مسجدوں میں داخل نہ ہو سوائے اہل کتاب اور ان کے خادموں کے۔

【1091】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھ سے میر اونٹ خرید لیا اور یہ شرط کرلی کہ میں اپنے گھر تک اسی پر سوار ہو کر جاؤں پھر نبی ﷺ نے وہ اونٹ اور اس کی قیمت دونوں چیزیں مجھے دے دیں۔

【1092】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ کسی غزوے میں غالباً بنو مصطلق میں تھے کہ دو غلام آپس میں لڑ پڑے جن میں سے ایک مہاجر کا دوسرا کسی انصاری کا تھا مہاجر نے مہاجرین کو اور انصاری نے انصار کو آوازیں دے کربلانا شروع کردیا نبی ﷺ یہ آواز سن کر باہر تشریف لائے اور فرمایا ان بدبودار نعروں کو چھوڑ دو پھر فرمایا یہ جاہلیت کی کیسی آوازیں ہیں یہ زمانہ جاہلیت کی کیسی آوازیں ہیں۔ حضرت جابر (رض) مزید فرماتے ہیں کہ مہاجرین جب مدینہ منورہ آئے تھے تو ان کی تعداد انصار سے کم تھی لیکن بعد میں ان کی تعداد بڑھ گئی۔ عبداللہ بن ابی کو یہ بات معلوم ہوئی تو وہ کہنے لگا کہ ایسا ہوگیا ہے واللہ ہم جب مدینہ منورہ پہنچیں گے جو زیادہ معزز ہوگا وہ زیادہ ذلیل کو وہاں سے نکال دے گا حضرت عمر نے یہ بات سن لی وہ نبی ﷺ کے پاس آکر کہنے لگے کہ یا رسول اللہ مجھے اجازت دیجیے کہ اس منافق کی گردن اڑادوں نبی ﷺ نے فرمایا عمر رہنے دو کہیں لوگ یہ باتیں نہ کرنے لگیں کہ محمد اپنے ساتھیوں کو قتل کروا دیتے ہیں۔

【1093】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے انگلیاں اور پیالہ چاٹ لینے کا حکم دیا ہے اور فرمایا ہے کہ تم میں سے کسی کو معلوم نہیں ہے کہ اس کے کھانے کے کس حصے میں برکت ہے۔

【1094】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو اہل مدینہ کو خوفزدہ کرتا ہے وہ میرے دونوں پہلوؤں کے درمیان کی چیز کو خوفزدہ کرتا ہے۔

【1095】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ایڑیوں کے لئے جہنم کی آگ سے ہلاکت ہے۔

【1096】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی آدمی کنکریوں کو چھیڑنے سے اپنا ہاتھ روک کر رکھے یہ اس کے حق میں ایسی سو اونٹنیوں سے بہتر ہے جن سب کی آنکھوں کی پتلیاں سیاہ ہوں اگر تم میں سے کسی پر شیطان غالب آہی جائے تو صرف ایک مرتبہ برابر کرلے۔ گذشہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【1097】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی اپنے غلام کو مدبر بنایا وہ آدمی خود مقروض تھا نبی ﷺ نے مدبر غلام کو اس کے آقا کے قرض کی ادائیگی کے لئے بیچ دیا اور نعیم بن نحام نے اسے خرید لیا۔

【1098】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ مسجد احزاب میں تشریف لائے اپنی چادر رکھی کھڑے ہوئے اور ہاتھوں کو پھیلا کر دعا کرنے لگے لیکن نماز جنازہ نہیں پڑھی پھر کچھ دیر بعد دوبارہ آئے تو دعا بھی کی اور نماز جنازہ بھی پڑھی۔

【1099】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے یہ فیصلہ فرمایا ہے کہ جس شخص کو عمربھر کے لئے کوئی چیز دے دی گئی ہو وہ اس کی ہوگی۔

【1100】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے طواف کعبہ کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا ہم لوگ طواف کرتے ہوئے پہلے اور آخری رکن کو ہاتھ لگاتے تھے نماز فجر کے بعد طلوع آفتاب تک اور نماز عصر کے بعد غروب آفتاب تک ہم طواف نہیں کرتے تھے اور میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے سورج شیطان کے سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے۔

【1101】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مدینہ منورہ بھٹی کی طرح ہے حضرت ابراہیم نے مکہ مکرمہ کو حرام قرار دیا تھا اور میں مدینہ منورہ کو حرم قرار دیتاہوں لہذا مدینہ منورہ کے دونوں کونوں کے درمیانی حصہ اور اس کی چراگاہیں مکمل طور پر حرم ہیں جس کا کوئی درخت نہیں کاٹا جاسکتا الاّ یہ کہ کوئی شخص اپنے اونٹ کو کھلائے اور انشاء اللہ طاعون اور دجال اس کے قریب بھی نہ آسکے گا اس کے تمام سوراخوں اور دروازوں پر فرشتے پہرہ دیتے ہوں گے۔ حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مدینہ منورہ میں کسی کے لئے قتال کی نیت سے اسلحہ اٹھاناجائز اور حلال نہیں ہے۔

【1102】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک انصار نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگے یا رسول اللہ کیا میں بچھو کے ڈنک کا جھاڑ پھونک کے ذریعے علاج کرسکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنے بھائی کو نفع پہنچاسکتا ہو اسے ایساہی کرنا چاہئے۔

【1103】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ مدینہ منورہ میں ایک عورت کو سانپ نے ڈس لیا لوگوں نے عمرو بن حزم کو بلایا تاکہ اسے جھاڑ دیں لیکن انہوں نے انکار کردیا نبی ﷺ کو اس کا علم ہوا تو عمرو کو بلایا انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ آپ جھاڑ پھونک سے منع فرماتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا تم اپنا منتر میرے سامنے پڑھو انہوں نے پڑھا تو نبی ﷺ نے فرمایا اس میں تو کوئی حرج نہیں تم ان سے جھاڑ پھونک کرسکتے ہو۔

【1104】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے تم میں سے کوئی شخص ایسا نہیں ہے جسے اس کے اعمال جنت م ہیں داخل اور جہنم سے بچاسکیں گے صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ آپ کو بھی نہیں فرمایا مجھے بھی نہیں الاّ یہ کہ اللہ مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ لے۔

【1105】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کسی کا لقمہ گرجائے تو اسے چاہیے کہ اس پر لگنے والی تکلیف دہ چیز ہٹا کر اسے کھالے اور اسے شیطان کے لئے نہ چھوڑے اور اپنا ہاتھ تو لیے سے نہ پونچھے اور انگلیاں چاٹ لے کیونکہ اسے معلوم نہیں ہے اس کے کھانے کے کس حصے میں برکت ہے۔

【1106】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضر جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کبیرہ گناہوں سے اجتناب کرو راہ راست اختیار کرو اور خوشخبری حاصل کرو۔

【1107】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو اندازے سے کھجوریں بیچنے سے منع کرتے ہوئے سنا ہے آپ فرما رہے تھے یہ بتاؤ اگر کھجوریں ضائع ہوجائیں تو کیا کرو گے کیا تم یہ چاہتے ہو کہ اپنے بھائی کا مال باطل طریقے سے کھاؤ۔

【1108】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ انسان اسی کے ساتھ ہوگا جس کے ساتھ وہ محبت کرتا ہوگا۔

【1109】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا مجھے حکم دیا گیا ہے میں لوگوں سے اس وقت تک قتال کروں جب تک وہ لا الہ الا اللہ نہ پڑھ لیں جب وہ یہ کام کرلیں تو انہوں نے اپنی جان اور مال کو مجھ سے محفوظ کرلیا سوائے اس کلمہ حق کے اور ان کا حساب اللہ کے ذمے ہوگا۔

【1110】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص کسی مجلس میں بات بیان کرے اور بات کرتے وقت دائیں بائیں دیکھے تو وہ بات امانت ہے۔

【1111】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حجر اسود تک تین چکروں میں رمل کیا پھر دو رکعتیں پڑھیں پھر دوبارہ حجر اسود پر آئے پھر زم زم کے کنویں پر گئے اس کا پانی پیا اور سر مبارک پر ڈالا پھر واپس آکر حجر اسود کا استلام کیا پھر صفامروہ کی طرف چل پڑے اور فرمانے لگے کہ یہیں سے ابتداء کرو جہاں سے اللہ نے ابتداء کی ہے۔

【1112】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ہمراہ صرف حج کے ارادہ سے مکہ مکرمہ روانہ ہوئے حضرت عائشہ نے عمرے کا احرام باندھا مقام سرف میں پہنچ کر انہیں ایام آگئے ہم نے تو مکہ مکرمہ پہنچ کر خانہ کعبہ کا طواف کیا صفامروہ کی سعی کی اور ہم میں سے جس کے پاس ہدی کا جانور نہیں تھا نبی ﷺ نے اسے حلال ہونے کا حکم دیا ہم نے حلال ہونے کی نوعیت پوچھی تو فرمایا کہ مکمل حلال ہوجاؤ چناچہ ہم اپنی عورتوں کے پاس گئے خوشبو لگائی جبکہ ہمارے اور عرفہ کے درمیان صرف چار راتیں تھیں پھر ہم نے آٹھ ذی الحجہ کو احرام حج باندھا پھر نبی ﷺ حضرت عائشہ کے پاس تشریف لائے تو وہ رورہی تھی نبی ﷺ نے ان سے رونے کی وجہ پوچھی تو وہ کہنے لگی کہ میں اس بات پر رو رہی ہوں کہ سب لوگ احرام کھول چکے ہیں لیکن میں اب تک نہیں کھول پائی لوگوں نے طواف کرلیا لیکن میں اب تک نہیں کرسکی اور حج کے ایام سر پر ہیں نبی ﷺ نے فرمایا یہ تو ایسی چیز ہے جو اللہ نے آدم کی بیٹیوں میں لکھ دی ہے اس لئے تم غسل کرکے حج کا احرام باندھ لو اور حج کرلو چناچہ انہوں نے ایسا ہی کیا اور مجبوری سے فراغت کے بعد نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ بیت اللہ کا طواف اور صفا مروہ کے درمیان سعی کرلو اس طرح تم اپنے حج اور عمرے کے احرام کی پابندیوں سے آزاد ہوجاؤ گی وہ کہنے لگی کہ یا رسول اللہ میرے دل میں ہمیشہ اس بات کی خلش رہے گی کہ میں نے حج تک کوئی طواف نہیں کیا اس پر نبی ﷺ نے ان کے بھائی عبدالرحمن (رض) کہا انہیں لے جاؤ اور تنعیم سے عمرہ کرا لاؤ یہی حصبہ کی رات تھی۔

【1113】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مسلمان کی مثال گندم کے خوشے کی سی ہے جو کبھی گرتا ہے اور کبھی سنبھلتا ہے اور کافر کی مثال چاول کی سی ہے جو ہمیشہ تنا ہی رہتا ہے یہاں تک کہ گر جاتا ہے اور اس پر بال نہیں آتے (یا اسے پتہ بھی نہیں چلتا) ۔

【1114】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

عطاء کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عبدللہ بن زبیر نے تین سال کے ٹھیکے پر ایک زمین کا پھل فروخت کردیا حضرت جابر (رض) کے کانوں تک جب یہ بات پہنچی تو وہ مسجد کی طرف نکلے اور مسجد میں لوگوں سے فرمایا کہ نبی ﷺ نے ہمیں پھل پکنے سے قبل بیچنے سے منع فرمایا ہے۔

【1115】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ بنو مخزوم کی ایک عورت سے چوری سرزد ہوگئی اس نے نبی ﷺ کے ربیب کے ذریعے سفارش کروا کر بچاؤ کرنا چاہا تو آپ نے فرمایا اگر میری بیٹی فاطمہ بھی چوری کرتی تو میں اس کا ہاتھ بھی کاٹ دیتا اور نبی ﷺ نے اس کا ہاتھ کٹوا دیا ابن ابی زناد کہتے ہیں کہ ربیب سے مراد سلمہ بن ابوسلمہ یا عمر بن ابوسلمہ ہیں۔

【1116】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک کپڑے میں کوئی مرد دوسرے مرد کے ساتھ اور کوئی عورت کسی دوسری عورت کے ساتھ اپنا برہنہ جسم نہ لگائے اس سے نبی ﷺ نے سختی سے منع فرمایا ہے۔ اور فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص کسی عورت کے پاس آئے اور وہ اسے اچھی لگے تو اسے چاہیے کہ اپنی بیوی کے پاس آجائے کیونکہ اس طرح اس کے دل میں جو خیالات ہوں گے وہ دور ہوجائیں گے۔

【1117】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے رات کے وقت بلا اطلاع کے اپنے گھر واپس آنے سے (مسافر کے لئے) ممانعت فرمائی ہے۔

【1118】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے پاؤں میں موچ آگئی ہم لوگ نبی ﷺ کی عیادت کے لئے حاضر ہوئے تو وہاں آپ کو نماز پڑھتے ہوئے پایا ہم بھی اس میں شریک ہوگئے اور کھڑے ہو کر نماز پڑھی نبی ﷺ نے نماز سے فارغ ہو کر فرمایا اگر میں کھڑے ہو کر نماز پڑھوں تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو اور اگر میں بیٹھ کر نماز پڑھوں تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو اور اس طرح کھڑے نہ رہا کرو جیسے اہل فارس اپنے روسا اور بڑوں کے ساتھ کرتے ہیں۔

【1119】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دو تین سالوں کے لئے پھلوں کی پیشگی بیع سے منع فرمایا ہے۔

【1120】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جسے جوتیاں نہ ملیں وہ موزے پہن لے اور جسے تہبند نہ ملے وہ شلوار پہن لے۔

【1121】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص لوٹ مار کرتا ہے اس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【1122】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے پھل کے خوب پک کر عمدہ ہوجانے سے قبل اس کی بیع سے منع فرمایا ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【1123】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ رات کو سوتے وقت دروازے بند کرلیا کرو اور برتنوں کو ڈھانپ دیا کرو اور چراغ بجھادیا کرو اور مشکیزوں کا منہ باندھ دیا کرو کیونکہ شیطان بند دروازہ کو نہیں کھول سکتا کوئی پردہ نہیں ہٹا سکتا کوئی بندھن نہیں کھول سکتا اور بعض اوقات ایک چوہا پورے گھر کو جلانے کا سبب بن جاتا ہے۔ اور جب سورج غروب ہوجائے تو رات کی سیاہی دور ہونے تک اپنے جانوروں اور بچوں کو گھروں سے نہ نکلنے دیا کرو کیونکہ جب سورج غروب ہوتا ہے تو رات کی سیاہی دور ہونے تک شیاطین اترتے ہیں۔

【1124】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے بارگاہ نبوت میں عرض کیا یا رسول اللہ میرے والد صاحب یہودیوں کا کچھ قرض چھوڑ کر گئے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا میں انشاء اللہ ہفتہ کے دن تمہارے پاس آؤں گا یہ کھجوریں کٹنے کا زمانہ تھا ہفتہ کی صبح نبی ﷺ میرے یہاں تشریف لے آئے باغ میں پانی کھڑا تھا نبی ﷺ اندر داخل ہوئے اور نالی کے قریب کھڑے ہو کر وضو کیا اور دو رکعتیں پڑھیں پھر میں نبی ﷺ کو لے کر اپنے خیمے میں آیا اور بالوں کا بنا ہوا بستر بچھایا اور پیچھے بالوں کا بنا ہوا ایک تکیہ رکھا جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی نبی ﷺ نے اس کے ساتھ ٹیک لگائی تھوڑی دیر بعد صدیق اکبر بھی تشریف لائے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ انہوں نے نبی ﷺ کے اعمال کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے جب ہی انہوں نے بھی وضو کر کے دو رکعتیں پڑھیں ابھی تھوڑی دیر ہی گذری تھی کہ حضرت عمر بھی آگئے اور انہوں نے بھی وضو کرکے دو رکعتیں پڑھیں گویا انہوں نے اپنے سے پہلے دونوں کو دیکھ لیا تھا پھر وہ دونوں بھی خیمے میں تشریف لائے اور حضرت صدیق اکبر نبی ﷺ کے سر کی جانب بیٹھ گئے اور حضرت عمر نبی ﷺ کے پاؤں کی جانب بیٹھ گئے۔

【1125】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میرے والد غزہ احد میں شہید ہوگئے میری بہنوں نے مجھے اپنے پانی کھینچنے والے اونٹ کے ساتھ بھیجا اور کہا کہ جا کر والد صاحب کو اونٹ پر رکھو اور بنوسلمہ کے قبرستان میں دفن کر آؤ چناچہ میں اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ وہاں پہنچا نبی ﷺ کو اطلاع ملی تو اس وقت آپ احد پہاڑ پر بیٹھے ہوئے تھے نبی ﷺ نے مجھے بلایا اور فرمایا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے انہیں بھی اپنے بھائیوں کے ساتھ ہی دفن کیا جائے گا چناچہ انہیں ان کے ساتھیوں کے ساتھ ہی احد کے دامن میں دفن کردیا گیا۔

【1126】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ بیعت عقبہ کے متعلق کہ نبی ﷺ ان کے پاس اس حال میں تشریف لائے تھے کہ حضرت عباس نے ان کا ہاتھ تھاما ہوا تھا نبی ﷺ نے فرمایا میں نے بیعت لے لی اور وعدہ دیدیا میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ کیا آپ نے اس دن موت پر نبی ﷺ کی بیعت کی تھی انہوں نے کہا نہیں بلکہ اس بات پر کہ ہم میدان جنگ سے راہ فرار اختیار نہیں کریں گے میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ بیعت رضوان کے موقع پر کیا ہوا تھا انہوں نے فرمایا میں نے حضرت عمر کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا اور نبی ﷺ سے بیعت کرلی میں نے ان سے پوچھا کہ آپ لوگ کتنے تھے انہوں نے فرمایا چودہ سو افراد جد بن قیس کے علاوہ سب نے نبی ﷺ سے بیعت کرلی وہ ایک اونٹ کے نیچے چھپ گئے تھے اس دن ہم نے ستر اونٹ قربان کئے جن میں سے ہر سات آدمیوں کی طرف سے ایک اونٹ تھا۔

【1127】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھ رہا ہو تو اپنے سامنے یا دائیں جانب نہ تھوکے بلکہ بائیں جانب یاپاؤں کے نیچے تھوکے۔

【1128】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فتح مکہ کے زمانے میں حضرت عمر فاروق کو حکم دیا کہ خانہ کعبہ پہنچ کر اس میں موجود تمام تصویریں مٹا ڈالیں اور اس وقت تک آپ خانہ کعبہ میں داخل نہیں ہوئے جب تک اس میں موجود تمام تصویروں کو مٹا نہیں دیا گیا۔

【1129】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا غزوہ خیبر میں حدیبیہ میں شریک ہونے والے کوئی شخص جہنم میں داخل نہیں ہوگا۔

【1130】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ مکرم سرور دوعالم نے ارشاد فرمایا ہر نبی ﷺ کی ایک دعاء تھی جو انہوں نے اپنی امت کے لئے مانگی تھی جبکہ میں نے اپنی امت کے لئے اپنی دعاء شفاعت کی صورت میں قیامت کے دن کے لے اٹھا رکھی ہے۔

【1131】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ روزہ ایک ڈھال ہے جس سے انسان جہنم سے اپنا بچاؤ کرتا ہے اور وہ روزہ خاص میرے لئے ہے لہذا اس کا بدلہ بھی میں ہی دوں گا۔

【1132】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ان سے فرمایا جب تم کافی عرصے کے بعد رات کے وقت شہر میں داخل ہو تو بلا اطلاع اپنے گھر مت جاؤ۔

【1133】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ میرے گھر میں تشریف لائے میں نے اپنی بکری کو ذبح کرنے کے لئے اس کی طرف قدم بڑھائے تو وہ چلانے لگی نبی ﷺ کے کانوں میں اس کی آواز پہنچی تو مجھ سے فرمایا کہ جابر (رض) دودھ دینے والی یا نسل دینے والی بکری کو ذبح نہ کرنا میں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی ﷺ یہ تو بکری کا بچہ ہے جسے میں نے کچی پکی کھجوریں اتنی کھلائی ہیں کہ یہ صحت مند ہوگیا ہے۔

【1134】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ انصار میں ایک آدمی تھا جس کا نام ابوشعیب تھا اس کا ایک غلام قصائی تھا اس نے اپنے غلام سے کہا کہ کسی دن کھانا پکاؤ تاکہ میں نبی ﷺ کی دعوت کروں جو کہ پانچ آدمیوں کے لئے کافی ہوجائے چناچہ اس نے نبی ﷺ کی دعوت کی نبی ﷺ کے ساتھ ایک آدمی زائد آگیا نبی ﷺ نے اس کے گھر پہنچ کر فرمایا یہ شخص ہمارے ساتھ آگیا ہے کیا تم اسے بھی اجازت دیتے ہو اس نے اجازت دیدی۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی حضرت ابومسعود سے بھی مروی ہے۔

【1135】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب ماں کے رحم میں نطفہ قرار پکڑ لیتا ہے اور اس پر چالیس دن گذر جاتے ہیں تو اس کے پاس ایک فرشتہ آتا ہے جو پوچھتا ہے کہ پروردگار اس کا رزق کیا ہوگا اسے بتادیا جاتا ہے پھر وہ پوچھتا ہے کہ پروردگار اس کی عمر کتنی ہوگی اسے بتادی جاتی ہے پھر وہ پوچھتا ہے کہ پروردگار یہ مذکر ہوگا یا مونث اسے وہ بھی بتادیا جاتا ہے پھر وہ پوچھتا ہے کہ پروردگار یہ شقی ہوگا یا سعادت مند اسے وہ بھی بتادیا جاتا ہے۔

【1136】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا رمضان میں عمرہ کرنا ایک حج کے برابر ہے۔

【1137】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا میری اس مسجد میں دیگر مساجد کے مقابلے میں نماز پڑھنے کا ثواب ایک ہزار نمازوں سے افضل ہے سوائے مسجد حرم کے کہ وہاں ایک نماز کا ثواب ایک لاکھ نمازوں سے افضل ہے۔

【1138】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کسی گھاٹی سے قضا حاجت کر کے لوٹتے ہوئے ہمارے پاس سے گذرے ہم نے نبی ﷺ کو عجوہ کھجور کی دعوت دی جو ہمارے سامنے ایک ڈھال پر رکھی ہوئی تھی نبی ﷺ نے اسے تناول فرمالیا اور کھانے سے پہلے وضو نہیں فرمایا۔

【1139】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ مسجد میں داخل ہوئے تو دیکھا کہ کچھ لوگ قرآن کریم کی تلاوت کر رہے ہیں ہم میں عجمی اور دیہاتی بھی تھے نبی ﷺ نے فرمایا قرآن کریم کی تلاوت کیا کرو اور اس کے ذریعے اللہ کا فضل مانگو اس سے پہلے کہ ایسی قوم آجائے جو اسے اپنے تیروں کی جگہ رکھ لے گی اور وہ جلد بازی کریں گے اس میں کسی قسم کی تاخیر نہیں کریں گے۔

【1140】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں پیاز اور لہسن سے منع فرمایا ہے۔ ربیع کہتے ہیں کہ میں نے عطاء سے اس کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ مجھے حضرت جابر (رض) نے یہ حدیث سنائی ہے کہ نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا ہے۔

【1141】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حجر اسود والے کونے سے طواف شروع کیا رمل کرتے ہوئے چلے یہاں تک کہ وہ دوبارہ حجر اسود پر آگئے۔

【1142】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ میں نے تمہارا اونٹ چار دینار میں لے لیا اور مدینہ تک اس پر سوار ہونے کی بھی اجازت ہے۔

【1143】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے نبی ﷺ نے اپنے سامنے ایک لکیر کھینچ کر فرمایا یہ اللہ کا راستہ ہے پھر دو لکیریں اس کے دائیں بائیں کھینچ کر فرمایا کہ یہ شیطان کا راستہ ہے پھر درمیان والی لکیر پر ہاتھ رکھ کر یہ آیت تلاوت فرمائی کہ یہ میرا سیدھا راستہ ہے اسی کی اتباع کرو دوسرے راستوں کے پیچھے نہ جانا ورنہ تم سیدھے راستے سے بھٹک جاؤ گے یہی اللہ کی تمہیں وصیت ہے تاکہ تم متقی بن جاؤ۔

【1144】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے غیر حاضر شوہر والی عورت کے پاس جانے سے ہمیں منع فرمایا ہے۔

【1145】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی زمین یا باغ میں شریک ہو وہ اپنے شریک کے ساتھ پیشکش کئے بغیر کسی دوسرے کے ہاتھ اسے فروخت نہ کرے تاکہ اگر اس کی مرضی ہو تو وہ لے لے ورنہ چھوڑ دے۔

【1146】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ سفر میں نکلے راستے میں بارش ہونے لگی تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے جو شخص اپنے خیمے میں نماز پڑھنا چاہے تو یہیں نماز پڑھ لے۔

【1147】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ مشرکین سے قتال کے لئے مدینہ منورہ سے نکلے مجھ سے میرے والد صاحب عبداللہ نے کہہ دیا تھا کہ جابر (رض) تم اس وقت تک نہ نکلنا جب تک تمہیں یہ معلوم نہ ہوجائے کہ ہمارا انجام کیا ہوا واللہ اگر میں نے اپنے پیچھے بیٹیاں نہ چھوڑی ہوتیں تو میری خواہش ہوتی کہ تمہیں میرے سامنے شہادت نصیب ہو چناچہ میں اپنے باغ میں ہی رہا کہ اچانک میری پھوپھی میرے والد اور میرے ماموں کو اونٹ پر لاد کرلے آئیں وہ مدینہ منورہ میں داخل ہوئیں تاکہ انہیں ہمارے قبرستان میں دفن کردیں اچانک ایک آدمی منادی کرتا ہوا آیا نبی ﷺ تمہیں حکم دیتے ہیں کہ اپنے مقتولین کو واپس لے جا کر اس جگہ دفن کرو جہاں وہ شہید ہوئے تھے چناچہ ہم ان دونوں کو لے کر واپس لوٹے اور مقام شہادت میں انہیں دفن کردیا۔ حضرت امیر معاویہ کے دور خلافت میں ایک آدمی میرے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اے جابر (رض) حضرت معاویہ کے گورنروں نے آپ کے والد کی قبر کھودی ہے اور وہ اپنی قبر میں نظر آرہے ہیں میں وہاں پہنچا تو اسی حال میں پایا جس حال میں میں نے انہیں دفن کیا تھا ان میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں ہوئی تھی سوائے اس معمولی چیز کے جو قتل کی وجہ سے ہو ہی جاتی ہے پھر میں نے ان کی مکمل تدفین کی۔ میرے والد صاحب نے اپنے اوپر کھجوروں کا کچھ قرض بھی چھوڑا تھا قرض خواہوں نے اس کا تقاضا مجھ سے سختی سے کرنا شروع کردیا مجبو رہو کر میں نبی ﷺ کی خدمت میں آیا اور عرض کیا اے اللہ کے نبی ﷺ میرے والد صاحب فلاں موقع پر شہید ہوگئے اور مجھ پر کھجور کا قرض چھوڑ گئے قرض خواہوں نے اس کا تقاضا مجھ سے سختی کے ساتھ کرنا شروع کردیا میں چاہتا ہوں کہ آپ میرے ساتھ کچھ تعاون کریں کہ وہ مجھے ایک سال کی مہلت دیں نبی ﷺ نے فرمایا اچھا میں تمہارے پاس نصف النہار کے وقت انشاء اللہ آؤں گا چناچہ نبی ﷺ چند صحابہ کے ساتھ آگئے اور اجازت لے کر گھر میں داخل ہوئے میں نے اپنی بیوی سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ نصف النہار کے وقت نبی ﷺ آئیں گے لیکن تم مجھے نظر نہ آنا نبی ﷺ کو کوئی تکلیف پہنچانا اور نہ ہی ان سے کوئی فرمائش کرنا بہرحال اس نے نبی ﷺ کے لئے بستر بچھا دیا اور تکیہ رکھا جس پر سر رکھ کر نبی ﷺ سو گئے۔ میں نے اپنے ایک غلام سے کہا کہ جلدی سے یہ بکری ذبح کرو اور نبی ﷺ کے بیدار ہونے سے پہلے اس سے فارغ ہوجاؤ میں بھی تمہارا ساتھ دیتا ہوں چناچہ نبی ﷺ کے بیدار ہونے سے پہلے ہی ہم اس سے فارغ ہوگئے میں نے اس سے کہا کہ نبی ﷺ جب بیدار ہوں تو وضو کے لئے پانی منگوائیں گے جب وہ وضو سے فارغ ہوں توفورا ہی ان کے سامنے کھانا پیش کردیا جائے چناچہ ایسا ہی ہوا کہ نیند سے بیدار ہو کر نبی ﷺ نے پانی منگوایا اور ابھی وضو فرما کر فارغ بھی نہ ہونے پائے تھے کہ کھانا سامنے رکھ دیا گیا نبی ﷺ نے مجھے دیکھ کر فرمایا شاید تمہیں بھی گوشت کی طرف ہماری رغبت کا اندازہ ہوگیا ہے ابوبکر کو بلاؤ پھر نبی ﷺ نے اپنے ساتھ آنے والے دیگر صحابہ کو بھی بلا لیا وہ آگئے نبی ﷺ نے کھانے میں ہاتھ ڈال دیا اور فرمایا بسم اللہ کھاؤ ان سب نے خوب سیراب ہو کر کھایا پھر بھی بہت سا گوشت بچ گیا واللہ بنوسلمہ کے لوگ بیٹھے ہوئے نبی ﷺ کو دیکھ رہے تھے یہ منظر ان کے لئے بڑا محبوب تھا لیکن وہ صرف اس بناء پر قریب نہ آتے تھے کہ نبی ﷺ کو کوئی ایذاء نہ پہنچ جائے۔ جب وہ لوگ کھانے سے فارغ ہوئے تو نبی ﷺ اور آپ کے صحابہ کھڑے ہوگئے صحابہ آگے آگے چل رہے تھے اور نبی ﷺ فرما رہے تھے کہ میری پشت کو فرشتوں کے لئے چھوڑ دو میں بھی ان کے پیچھے چل پڑا جب وہ دروازے کے قریب پہنچے تو میری بیوی نے ایک ستون کی آڑ سے کہا یا رسول اللہ میرے لئے اور میرے شوہر کے لئے دعا کردیجیے اللہ آپ پر درود بھیجے نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تم اور تمہارے شوہر پر اپنی رحمتیں نازل کرے پھر میرے قرض خواہ کا نام لے کر فرمایا اسے بلا کر لاؤ یہ وہی شخص تھا جو بڑی سختی سے قرض کا مطالبہ کر رہا تھا وہ آیا نبی ﷺ نے اس سے فرمایا جابر (رض) پر اگلے سال تک کے لئے تھوڑی دیر آسانی کردو اس نے کہا میں تو ایسا نہیں کروں گا وہ مزید بدک گیا اور کہنے لگا کہ یہ تو یتمیوں کا مال ہے نبی ﷺ نے فرمایا جابر (رض) کہاں ہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں یہاں ہوں نبی ﷺ نے فرمایا ناپ کردینا شروع کردو اللہ پورا کردے گا میں نے آسمان کی طرف نگاہ ڈالی تو سورج ڈھل چکا تھا میں نے عرض کیا اے ابوبکر نماز کا وقت ہوگیا ہے چناچہ وہ لوگ مسجد میں چلے گئے اور میں نے قرض خواہ سے کہا کہ اپنا برتن لاؤ اور میں نے اس کو ناپ کر عجوہ کھجور دیدی اللہ نے اسے پورا کردیا اور اتنی مقدار بچ گئی میں ڈورتا ہوا نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اس وقت تک نبی ﷺ نماز پڑھ چکے تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ دیکھیے تو سہی کہ میں نے اپنے قرض خواہ کو کھجور ناپ کردی تو اللہ نے اسے پورا کردیا اور اتنی مقدار بچ بھی گئی نبی ﷺ نے فرمایا عمر بن خطاب کہاں ہیں وہ دوڑتے ہوئے آئے نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ جابر (رض) سے اس کے قرض خواہ اور کھجوروں کے متعلق پوچھو انہوں نے عرض کیا میں نہیں پوچھوں گا اس لئے کہ جب آپ نے یہ فرما دیا کہ اللہ پورا کر دے گا تو مجھے یقین ہوگیا تھا کہ اللہ پورا کر دے گا تین مرتبہ اسی طرح تکرار ہوا تیسری مرتبہ انہوں نے نبی ﷺ کی بات کو رد کرنا مناسب نہیں سمجھا اور پوچھ لیا کہ جابر (رض) تمہارے قرض خواہ اور کھجور کا کیا معاملہ بنا۔ میں نے انہیں بتایا کہ اللہ نے پورا کردیا بلکہ اتنی کھجوریں بچ بھی گئی پھر میں نے گھر آکر اپنی بیوی سے کہا میں نے تمہیں منع نہ کیا تھا کہ نبی ﷺ سے کوئی بات نہ کرنا اس نے کہا کیا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اللہ نبی ﷺ کو میرے گھر لے کر آئے اور وہ جانے لگیں تو میں ان سے اپنے لئے اور اپنے شوہر کے لئے دعا کی درخواست بھی نہ کروں گی ؟۔

【1148】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ لوگوں نے ایک آدمی کے گرد بھیڑ لگائی ہوئی ہے اور اس پر سایہ کیا جارہا ہے (پوچھنے پر لوگوں نے بتایا کہ یہ روزے سے تھا) نبی ﷺ نے فرمایا کہ سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیکی نہیں ہے۔

【1149】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جس شخص کے پاس کوئی زائد زمین ہو یا پانی ہو اسے چاہئے کہ وہ خود اس میں کھیتی باڑی کرے یا اپنے بھائی کو ہدیہ کے طور پردے دے کرایہ پر نہ دے۔

【1150】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مرتبہ حضرت کعب بن عجرہ سے فرمایا کہ اللہ تمہیں بیوقوفوں کی حکمرانی سے بچائے انہوں نے پوچھا کہ بیوقوفوں کی حکمرانی سے کیا مراد ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ اس سے مراد وہ حکمران ہیں جو میرے بعد آئے گے جو لوگ ان کے جھوٹ کی تصدیق کریں گے اور ان کے ظلم پر تعاون کریں گے ان کا مجھ سے اور میرا ان سے کوئی تعلق نہیں اور یہ لوگ حوض کوثر پر بھی میرے پاس نہ آسکیں گے لیکن جو لوگ ان کی جھوٹی باتوں کی تصدیق نہ کریں گے اور ان کے ظلم پر تعاون کریں نہ کریں تو وہی لوگ مجھ سے ہوں گے اور میں ان سے ہوں گا اور عنقریب وہ میرے پاس حوض کوثر پر آئیں گے۔ اے کعب بن عجرہ۔ روزہ ڈھال ہے صدقہ گناہوں کو مٹا دیتا ہے نماز قرب الٰہی کا ذریعہ ہے اے کعب بن عجرہ جنت میں کوئی ایساوجود داخل نہیں ہوسکے گا جس کی پرورش حرام سے ہوئی اور جہنم اس کی زیادہ حقدار ہوگی اے کعب بن عجرہ لوگ دو حصوں میں تقسیم ہوں گے کچھ تو اپنے نفس کو خرید کر اسے آزاد کردیں گے اور کچھ اسے خرید کر ہلاک کردیں گے۔

【1151】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ان سے فرمایا کہ جب تم رات کے وقت شہر میں داخل ہو تو بلا اطلاع اپنے گھرمت جاؤ۔

【1152】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں قبر کو پختہ کرنے سے منع فرمایا ہے۔

【1153】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں بنو عذرہ کا ایک آدمی فوت ہوگیا لوگوں نے اسے راتوں رات ہی قبر میں اتار دیا نبی ﷺ نے معلوم ہونے پر رات کو قبر میں کسی بھی شخص کو اتارنے سے منع فرمادیا تاآنکہ اس کی نماز جنازہ پڑھ لی جائے الاّ یہ کہ مجبوری ہو۔

【1154】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مرتبہ فرمایا کہ میں نے خواب دیکھا کہ میرے پاس کھجوروں کی ایک ٹوکری لائی گئی میں نے اسے منہ میں رکھ کر چباڈالی تو مجھے اس میں گھٹلی محسوس ہوئی جس سے مجھے اذیت ہوئی اور میں نے اسے پھینک دیا میں نے پھر کھجور کو اٹھا کر منہ میں رکھا اس مرتبہ بھی ایساہی ہوا تیسری مرتبہ پھر ایسا ہی ہوا حضرت صدیق اکبر نے عرض کیا کہ اس کی تعبیر مجھے بتانے کی اجازت دیں نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم اس کی تعبیر بیان کرو انہوں نے عرض کیا کہ اس سے مراد آپ کا لشکر وہ ہے جو آپ نے ہمیں بھیجا ہوا ہے وہ صحیح سالم مال غنیمت لے کر آئے گا انہیں ایک آدمی ملے گا جو انہیں آپ کی داڑھی کا واسطہ دے گا اور وہ اسے چھوڑ دیں گے تین مرتبہ اسی طرح ہوگا نبی ﷺ نے فرمایا فرشتے نے بھی یہی تعبیر دی ہے۔

【1155】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہر اس مال میں حق شفعہ کو ثابت قرار دیا ہے جو تقسیم نہ ہوا ہو جب حدبندی ہوجائے اور راستے الگ ہوجائیں تو پھر حق شفعہ باقی نہیں رہتا۔

【1156】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے یہ فیصلہ فرمادیا ہے کہ جس شخص کو عمربھر کے لئے کوئی چیز دے دی گئی ہو وہ اس کی اور اس کی اولاد کی ہوگی اور جس نے دی وہ اس کی اس بات کی وجہ سے اس سے جداہو گئی۔

【1157】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دس ذالحجہ کو چاشت کے وقت جمرہ اولی کو کنکریاں ماریں اور بعد کے دنوں میں زوال کے وقت رمی فرمائی۔

【1158】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک دن فرمایا کہ اپنے اس بھائی کی نماز جنازہ پڑھو جو دوسرے شہر میں انتقال کر گیا صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ کون ؟ نبی ﷺ نے فرمایا کہ نجاشی اصحمہ میں نے پوچھا کہ پھر فرمایا کہ آپ نے صفیں باندھیں تو انہوں نے فرمایا ہاں اور میں تیسری صف میں تھا۔

【1159】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اور ہم دونوں چلتے چلتے کسی حجرے پر پہنچے نبی ﷺ نے پوچھا کہ تمہارے پاس کچھ کھانے کو ہے ؟ انہوں نے کچھ روٹیاں لا کر دسترخوان پر رکھ دیں نبی ﷺ نے پوچھا کہ تمہارے پاس کوئی سالن ہے انہوں نے عرض کیا البتہ تھوڑا ساسر کہ ہے نبی ﷺ نے فرمایا وہی لے آؤ سرکہ تو بہترین سالن ہے حضرت جابر (رض) کہتے ہیں کہ میں اس وقت سے سرکہ کو پسند کرتا ہوں جب سے میں نے نبی ﷺ سے یہ حدیث سنی ہے۔

【1160】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت ابوہریرہ (رض) مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا میں بھی ایک انسان ہوں اے اللہ میرے منہ سے جس مسلمان کے لیے سخت کلمات نکل جائیں وہ اس کے لئے باعث تزکیہ واجر ثواب بنادے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【1161】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص پتھروں سے استنجاء کرے تو اسے طاق عدد میں پتھر استعمال کرنے چاہئیں۔

【1162】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو مؤمن مرد اور عورت اور جو مسلمان مرد اور عورت بیمار ہوتا ہے اللہ اس کے گناہوں کو معاف کردیتا ہے۔

【1163】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ اپنے ساتھیوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ اچانک آپ نے اپنی قمیص چاک کردی اور اسے اتار دیا کسی نے پوچھا تو فرمایا کہ میں نے لوگوں سے یہ وعدہ لے کر رکھا تھا کہ وہ آج ہدی کے جانور کے گلے میں قلادہ باندھیں گے میں وہ بھول گیا تھا اسی لئے قمیص نہیں اتار سکا نبی ﷺ نے جانور کو بھیج دیا اور خود مدینہ منورہ میں ہی تھے۔

【1164】

حضرت جابر انصاری کی مرویات۔

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص پیاز یا لہسن کھائے وہ ہماری مساجد کے قریب نہ آئے اپنے گھر میں بیٹھے۔