433. حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

【1】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

عبداللہ بن مالک (رح) سے مروی ہے کہ حضرت عقبہ بن عامر (رض) کی ہمشیرہ نے پیدل چل کر حج کرنے کی منت مانی تھی، حضرت عقبہ (رض) نے نبی ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا اسے حکم دو کہ وہ سوار ہو کر جائے، عقبہ (رض) سمجھے کہ شاید نبی ﷺ بات کو مکمل طور پر سمجھ نہیں سکے، اس لئے ایک مرتبہ پھر خلوت ہونے کے بعد اپنا سوال دہرایا، لیکن نبی ﷺ نے حسب سابق وہی حکم دیا اور فرمایا کہ تمہاری ہمشیرہ کے اپنے آپ کو عذاب میں مبتلا کرنے سے اللہ غنی ہے۔

【2】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا چار دن کے بعد بائع (بچنے والا) کی ذمہ داری باقی نہیں رہتی۔

【3】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی، اس وقت آپ ﷺ نے ایک ریشمی قبا پہن رکھی تھی، نماز سے فارغ ہو کر نبی ﷺ نے اسے بےچینی سے اتارا اور فرمایا متقیوں کے لئے یہ لباس شایان شان نہیں ہے۔

【4】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ٹیکس وصول کرنے میں ظلم کرنے والا جنت میں داخل نہ ہوگا۔

【5】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کل میں سوار ہو کر یہودیوں کے یہاں جاؤں گا، لہذا تم انہیں ابتداء میں سلام نہ کرنا اور جب وہ تمہیں سلام کریں تو تم صرف وعلیکم کہنا۔ عبدالحمید بن جعر اور ابن لہیعہ نے مذکورہ حدیث میں ابوعبدالرحمن کی بجائے ابوبصرہ کا نام لیا ہے۔ گذشتہ حدیث ابوعاصم سے بھی مروی ہے، امام احمد (رح) کے صاحبزادے کہتے ہیں کہ مراد اس سے حضرت عقبہ بن عامر (رض) ہیں۔

【6】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں کسی راستے میں نبی ﷺ کی سواری کے آگے آگے چل رہا تھا، اچانک نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا اے عقبہ ! تم سوار کیوں نہیں ہوتے ؟ لیکن مجھے نبی ﷺ کی عظمت کا خیال آیا کہ ان کی سواری پر میں سوار ہوں، تھوڑی دیر بعد نبی ﷺ نے پھر فرمایا اے عقبہ ! تم سوار کیوں نہٰ ہوتے، اس مرتبہ مجھے اندیشہ ہو کہ کہیں یہ نافرمانی کے زمرے میں نہ آئے، چناچہ جب نبی ﷺ اترے تو میں سوار ہوگیا اور تھوڑی ہی دور چل کر اتر گیا۔ نبی ﷺ دوبارہ سوار ہوئے تو فرمایا اے عقبہ ! کیا میں تمہیں ایسی دو سورتیں نہ سکھا دوں جو ان تمام سورتوں سے بہتر ہوں جو لوگ پڑھتے ہیں ؟ میں نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ ! ﷺ چناچہ نبی ﷺ نے مجھے سورت فلق اور سورت ناس پڑھائیں، پھر نماز کھڑی ہوئی، نبی ﷺ آگے بڑھ گئے اور نماز میں یہی دونوں سورتیں پڑھیں، پھر میرے پاس سے گذرتے ہوئے فرمایا اے عقبہ ! تم کیا سمجھے ؟ یہ دونوں سورتیں سوتے وقت بھی پڑھا کرو اور بیدار ہو کر بھی پڑھا کرو۔

【7】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت ابن عابس (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا اے ابن عابس ! کیا میں تمہیں تعوذ کے سب سے افضل کلمات کے بارے میں نہ بتاؤں جن سے تعوذ کرنے والے تعوذ کرتے ہیں ؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیوں نہیں، فرمایا دو سورتیں ہیں سورت فلق اور سورت ناس۔

【8】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص کے تین حقیقی بچے فوت ہوجائیں اور وہ اللہ کے سامنے ان پر صبر کا مظاہرہ کرے تو اس کے لئے جنت واجب ہوگئی۔

【9】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مجھ پر دو سورتیں نازل ہوئی ہیں تم ان سے اللہ کی پناہ حاصل کیا کرو، کیونکہ ان جیسی کوئی سورت نہیں ہے مراد معوذتین ہے۔

【10】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین آدمیوں کو جنت میں داخل فرمائے گا، ایک تو اسے بنانے والا جس نے اچھی نیت سے اسے بنایا ہو، دوسرا اس کا معاون اور تیسرا اسے چلانے والا، لہذا تیر اندازی بھی کیا کرو اور گھڑ سواری بھی اور میرے نزدیک گھڑ سواری سے زیادہ تیر اندازی پسندیدہ ہے اور ہر وہ چیز جو انسان کو غفلت میں ڈال دے، وہ باطل ہے سوائے انسان کے تیر کمان میں، گھوڑے کی دیکھ بھال میں اور اپنی بیوی کے ساتھ دل لگی میں مصروف ہونے کے، کہ یہ چیزیں برحق ہیں اور جو شخص تیر اندازی کا فن سیکھنے کے بعد اسے بھلا دے تو اس نے اپنے سکھانے والے کی ناشکری کی۔

【11】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا نذر کا کفارہ بھی وہی ہے جو قسم کا کفارہ ہے۔

【12】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تمام شرائط میں پورا کئے جانے کی سب سے زیادہ حق دار وہ شرط ہے جس کے ذریعے تم اپنے لئے عورتوں کی شرمگاہ کو حلال کرتے ہو۔

【13】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مجھ پر ایسی دو سورتیں نازل ہوئی ہیں، کہ ان جیسی کوئی سورت نہیں ہے، مراد معوذتین ہے۔

【14】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے اپنے ساتھیوں کے درمیان قربانی کے جانور تقسیم کئے تو میرے حصے میں چھ ماہ کا ایک بچہ آیا، میں نے نبی ﷺ سے اس کے متعلق قربانی کا حکم پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا تم اسی کی قربانی کرلو۔

【15】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

ابو علی ہمدانی (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں سفر پر روانہ ہوا، ہمارے ساتھ حضرت عقبہ بن عامر (رض) بھی تھے، ہم نے ان سے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ کی رحمتیں آپ پر ہوں، آپ نبی ﷺ کے صحابی ہیں، لہذا آپ ہماری امامت کیجئے، انہوں نے انکار کردیا اور فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص لوگوں کی امامت کرے، بروقت اور مکمل نماز پڑھائے تو اسے بھی ثواب ملے گا اور مقتدیوں کو بھی اور جو شخص اس میں کوتاہی کرے گا تو اس کا وبال اسی پر ہوگا، مقتدیوں پر نہیں ہوگا۔

【16】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

عبداللہ بن مالک (رح) سے مروی ہے کہ حضرت عقبہ بن عامر (رض) کی ہمشیرہ نے پیدا چل کر دوپٹہ اوڑھے بغیر حج کرنے کی منت مانی تھی، حضرت عقبہ (رض) نے نبی ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ تمہاری بہن کی سختی کا کیا کرے گا ؟ اسے حکم دو کہ وہ دوپٹہ اوڑھ کر سوار ہو کر جائے اور تین روزے رکھ لے۔

【17】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص گناہ کرتا ہو، پھر نیکی کے کام کرنے لگے تو اس کی مثال اس شخص کی سی ہے، جس نے اتنی تنگ قمیص پہن رکھی ہو کہ اس کا گلا گھٹ رہا ہو، پھر وہ نیکی کا ایک عمل کرے اور اس کا ایک حلقہ کھل جائے، پھر دوسری نیکی کرے اور دوسرا حلقہ بھی کھل جائے یہاں تک کہ وہ اس سے آزاد ہو کر زمین پر نکل آئے۔

【18】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

عبدالملک بن ملیل کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ جمعہ کے دن میں منبر کے قریب حضرت عقبہ (رض) کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا، محمد بن ابی حذیفہ آئے اور منبر پر بیٹھ کر خطبہ دینے لگے، پھر قرآن کریم کی کوئی سورت پڑھی اور وہ بہترین قاری تھے، حضرت عقبہ (رض) کہنے لگے کہ اللہ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا : میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ بہت سے ایسے لوگ قرآن پڑھیں گے جن کے حلق سے وہ آگے نہ جائے گا، وہ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔

【19】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھے زکوٰۃ وصول کرنے کے لئے بھیجا، میں نے زکوٰۃ کے جانوروں میں سے کھانے کی اجازت مانگی تو آپ ﷺ نے ہمیں اجازت دے دی۔

【20】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ اپنے اہل خانہ کو زیورات اور ریشم سے منع فرماتے تھے اور فرماتے تھے کہ اگر تمہیں جنت کے زیورات اور ریشم محبوب ہیں، تو دنیا میں انہیں مت پہنو۔

【21】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر تم دیکھو کہ اللہ تعالیٰ کسی شخص کو اس کی نافرمانیوں کے باوجود دنیا میں اسے وہ کچھ عطاء فرما رہا ہے جو وہ چاہتا ہے تو یہ استدراج ہے، پھر نبی ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی کہ جب انہوں نے ان چیزوں کو فراموش کردیا جن کے ذریعے انہیں نصیحت کی گئی تھی، تو ہم نے ان پر ہر چیز کے دروازے کھول دیئے، حتی کہ جب وہ خود کو ملنے والی نعمتوں پر اترانے لگے تو ہم نے اچانک انہیں پکڑ لیا اور وہ ناامید ہو کر رہ گئے۔

【22】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تمہارا رب اس شخص سے بہت خوش ہوتا ہے جو کسی ویرانے میں بکریاں چراتا ہے اور نماز کا وقت آنے پر اذان دیتا اور اقامت کہتا ہے۔

【23】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تمہارے یہ نسب نامے کسی کے لئے عیب اور طعنہ نہیں ہیں، تم سب آدم کی اولاد ہو اور ایک دوسرے کے قریب ہو، دین یا عمل صالح کے علاوہ کسی وجہ سے کسی کو کسی پر کوئی فضیلت حاصل نہیں ہے، انسان کے فحش گو ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ بےہودہ گو ہو، بخیل اور بزدل ہو۔

【24】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ اپنے کام خود کرتے تھے اور آپس میں اونٹوں کو چرانے کی باری مقرر کرلیتے تھے، ایک دن جب میری باری آئی اور میں انہیں دوپہر کے وقت لے کر چلا، تو میں نے نبی ﷺ کو لوگوں کے سامنے کھڑے ہو کر بیان کرتے ہوئے دیکھا، میں نے اس موقع پر جو کچھ پایا، وہ یہ تھا کہ تم میں سے جو شخص وضو کرے اور خوب اچھی طرح کرے، پھر کھڑا ہو کردو رکعتیں پڑھے جن میں وہ اپنے دل اور چہرے کے ساتھ متوجہ رہے تو اس کے لئے جنت واجب ہوگئی اور اس کے سارے گناہ معاف ہوگئے۔ میں نے کہا کہ یہ کتنی عمدہ بات ہے، اس پر مجھ سے آگے والے آدمی نے کہا کہ عقبہ ! اس سے پہلے والی بات اس سے بھی عمدہ تھی، میں نے دیکھا تو وہ حضرت عمر فاروق (رض) تھے، میں نے پوچھا اے ابو حفص ! وہ کیا بات ہے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے آنے سے پہلے نبی ﷺ نے یہ فرمایا تھا کہ تم میں سے جو شخص وضو کرے اور خوب اچھی طرح کرے، پھر یوں کہے اشہد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ وان محمدا عبدہ و رسولہ۔ تو اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دئیے جائیں گے کہ جس دروازے سے چاہے، داخل ہوجائے۔

【25】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر کسی چیز میں شفاء ہوسکتی ہے تو وہ تین چیزیں ہیں، سینگی لگانے والے کا آلہ، شہد کا ایک گھونٹ اور زخم کو داغنا جس سے تکلیف پہنچے، لیکن مجھے داغنا پسند نہیں ہے۔

【26】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا دن بھر کا کوئی عمل ایسا نہیں ہے جس پر مہر نہ لگائی جاتی ہو، چناچہ جب مسلمان بیمار ہوتا ہے تو فرشتے بارگاہ الٰہی میں عرض کرتے ہیں کہ پروردگار ! تو نے فلاں بندے کو روک دیا ہے ؟ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اس کے تندرست ہونے تک جیسے اعمال وہ کرتا ہے، ان کی مہر لگاتے جاؤ یا یہ کہ وہ فوت ہوجائے۔

【27】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کتاب اللہ کا علم حاصل کیا کرو، اسے مضبوطی سے تھامو اور ترنم کے ساتھ اسے پڑھا کرو، اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے، یہ قرآن باڑے میں بندھے ہوئے اونٹوں سے بھی زیادہ تیزی کے ساتھ نکل جاتا ہے۔

【28】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مجھے اپنی امت کے متعلق کتاب اور دودھ سے خطرہ ہے، کسی نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ کتاب سے خطرے کا کیا مطلب ؟ فرمایا کہ اسے منافقین سیکھیں گے اور اہل ایمان سے جھگڑا کریں گے، پھر کسی نے پوچھا کہ دودھ سے خطرے کا کیا مطلب ؟ فرمایا کہ کچھ لوگ دودھ کو پسند کرتے ہوں گے اور اس کی وجہ سے جماعت سے نکل جائیں گے اور جمعہ کی نمازیں چھوڑ دیا کریں گے۔

【29】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا نذر کا کفارہ بھی وہی ہے جو قسم کا کفارہ ہے۔

【30】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا اپنے آپ کو پرامن ہونے کے بعد خطرے میں مبتلا نہ کیا کرو، لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ وہ کیسے ؟ فرمایا قرض لے کر۔

【31】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

خالد بن زید کہتے ہیں کہ حضرت عقبہ بن عامر (رض) میرے یہاں تشریف لاتے تھے اور فرماتے تھے کہ ہمارے ساتھ چلو، تیر اندازی کی مشق کرتے ہیں ایک دن میری طبیعت بوجھل تھی تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین آدمیوں کو جنت میں داخل فرمائے گا، ایک تو اسے بنانے والا جس نے اچھی نیت سے اسے بنایا ہو، دوسرا اس کا معاون اور تیسرا اسے چلانے والا، لہذا تیر اندازی بھی کیا کرو اور گھڑ سواری بھی اور میرے نزدیک گھڑ سواری سے زیادہ تیر اندازی پسندیدہ ہے اور ہر وہ چیز جو انسان کو غفلت میں ڈال دے، وہ باطل ہے سوائے انسان کے تیر کمان کے، گھوڑے کی دیکھ بھال میں اور اپنی بیوی کے ساتھ دل لگی میں مصروف ہونے کے، کہ یہ چیزیں برحق ہیں اور جو شخص تیر اندازی کا فن سیکھنے کے بعد اسے بھلا دے تو اس نے اپنے سکھانے والے کی ناشکری کی۔

【32】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھ سے ارشاد فرمایا معوذتین پڑھا کرو کیونکہ تم ان جیسی کوئی سورت نہیں پڑھو گے۔

【33】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عنقریب میرے بعد تم پر کچھ حکمران آئیں گے، اگر وہ بروقت نماز پڑھیں اور رکوع و سجود مکمل کریں تو وہ تمہارے اور ان کے لئے باعث ثواب ہے اور اگر وہ بروقت نماز نہ پڑھیں اور رکوع و سجود مکمل نہ کریں تو تمہیں اس کا ثواب مل جائے گا اور وہ ان پر وبال ہوگا۔

【34】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا سورت بقرہ کی آخری دو آیتیں پڑھا کرو، کیونکہ مجھے یہ دونوں آیتیں عرش کے نیچے سے دی گئی ہیں۔

【35】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے جناب رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ نذر کا کفارہ بھی وہی ہے جو قسم کا کفارہ ہے۔

【36】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی مسلمان غلام کو آزاد کرتا ہے، وہ اس کے لئے جہنم سے آزادی کا ذریعہ بن جائے گا۔

【37】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) نے ایک مرتبہ مصر کے منبر سے ارشاد فرمایا کہ میں نے جناب رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی شخص کے لئے اپنے بھائی کی بیع پر بیع کرنا حلال نہیں ہے، الاّ یہ کہ وہ چھوڑ دے۔

【38】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے جناب رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی شخص کے لئے اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر اپنا پیغام نکاح بھیجنا حلال نہیں ہے تاآنکہ وہ اسے چھوڑ دے، اسی طرح اس کی بیع پر بیع کرنا حلال نہیں ہے الاّ یہ کہ وہ چھوڑ دے۔

【39】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

مرثد بن عبداللہ یزنی (رح) کہتے ہیں کہ ہمارے یہ ان مصر میں نبی ﷺ کے صحابی حضرت ابو ایوب انصاری (رض) جہاد کے سلسلے میں تشریف لائے، اس وقت حضرت امیر معاویہ (رض) نے ہمارا امیر حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کو مقرر کیا ہوا تھا، ایک دن حضرت عقبہ (رض) کو نماز مغرب میں تاخیر ہوگئی، نماز سے فراغت کے بعد حضرت حضرت ابو ایوب (رض) ان کے پاس گئے اور فرمایا اے عقبہ ! کیا آپ نے نبی ﷺ کو نماز مغرب اسی طرح پڑھتے ہوئے دیکھا ہے ؟ کیا آپ نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ میری امت اس وقت تک خیر پر رہے گی جب تک وہ نماز مغرب کو ستاروں کے نکلنے تک مؤخر نہیں کرے گی ؟ حضرت عقبہ (رض) نے جواب دیا کیوں نہیں، حضرت ابو ایوب (رض) نے پوچھا تو پھر آپ نے ایسا کیوں کیا ؟ انہوں نے جواب دیا کہ میں مصروف تھا حضرت ابو ایوب (رض) نے فرمایا بخدا ! میرا تو کوئی مسئلہ نہیں، لیکن لوگ یہ سمجھیں گے کہ شاید آپ نے نبی ﷺ کو بھی اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

【40】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

عبداللہ بن مالک (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عقبہ بن عامر (رض) کی ہمشیرہ نے پیدا چل کر دوپٹہ اوڑھے بغیر حج کرنے کی منت مانی تھی، حضرت عقبہ (رض) نے نبی ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ تمہاری بہن کی سختی کا کیا کرے گا ؟ اسے حکم دو کہ وہ دوپٹہ اوڑھ کر سوار ہو کر جائے اور تین روزے رکھ لے۔

【41】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے، وہ ایسے ہے جیسے اس نے کسی زندہ درگور کی ہوئی بچی کو نئی زندگی عطا کردی ہو۔

【42】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ کے آزاد کردہ غلام ابو کثیر کا کہنا ہے کہ ایک مرتبہ میں حضرت عقبہ بن عامر (رض) کے پاس آیا اور ان سے کہا کہ ہمارے کچھ پڑوسی شراب پیتے ہیں، انہوں نے فرمایا کہ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو ، کچھ عرصے بعد وہ دوبارہ آیا اور کہنے لگا کہ میں ان کے لئے پولیس کو نہ بلوا لوں، حضرت عقبہ (رض) نے فرمایا ارے بھئی ! انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو ، کیونکہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے، وہ ایسے ہے جیسے اس نے کسی زندہ درگور کی ہوئی بچی کو نئی زندگی عطاء کردی ہو۔

【43】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قیامت کے دن ہر شخص اپنے صدقے کے سائے میں ہوگا، یہاں تک کہ لوگوں کے درمیان حساب کتاب اور فیصلہ شروع ہوجائے، راوی ابو الخیر کے متعلق کہتے ہیں کہ وہ کوئی دن ایسا نہیں جانے دیتے تھے جس میں کوئی چیز خواہ میٹھی روٹی یا پیاز ہی ہو، صدقہ نہ کرتے ہوں۔

【44】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میری ملاقات نبی ﷺ سے ہوئی تو میں نے آگے بڑھ کر نبی ﷺ کا دست مبارک تھام لیا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ مومن کی نجات کس طرح ہوگی ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اے عقبہ ! اپنی زبان کی حفاظت کرو اپنے گھر کو اپنے لئے کافی سمجھو اور اپنے گناہوں پر آہ وبکاء کرو۔ کچھ عرصہ بعد دوبارہ ملاقات ہوئی، اس مرتبہ نبی ﷺ نے آگے بڑھ کر میرا ہاتھ پکڑ لیا اور فرمایا اے عقبہ بن عامر ! کیا میں تمہیں تورات، زبور، انجیل اور قرآن کی تین سب سے بہتر سورتیں نہ بتاؤں ؟ میں نے عرض کیا کہ اللہ مجھے آپ پر نثار کرے، کیوں نہیں ! چناچہ نبی ﷺ نے مجھے سورت اخلاص، سورت فلق اور سورت ناس پڑھائیں اور فرمایا عقبہ ! انہیں مت بھلانا اور کوئی رات ایسی نہ گذارنا جس میں یہ سورتیں نہ پڑھو، چناچہ میں اس وقت سے انہیں کبھی بھولنے نہیں دیا اور کوئی رات انہیں پڑھے بغیر نہیں گذاری۔ کچھ عرصے بعد پھر ملاقات ہوئی تو میں نے آگے بڑھ کر نبی ﷺ کا دست مبارک تھام لیا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ مجھے سب سے افضل اعمال کے بارے میں بتائیے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا عقبہ ! رشتہ توڑنے والے سے رشتہ جوڑو، محروم رکھنے والے کو عطاء کرو اور ظالم سے درگذر اور اعراض کرو۔

【45】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

خالد بن زید کہتے ہیں کہ حضرت عقبہ بن عامر (رض) میرے یہاں تشریف لاتے تھے اور فرماتے تھے کہ ہمارے ساتھ چلو، تیر اندازی کی مشق کرتے ہیں ایک دن میری طبیعت بوجھل تھی تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین آدمیوں کو جنت میں داخل فرمائے گا، ایک تو اسے بنانے والا جس نے اچھی نیت سے اسے بنایا ہو، دوسرا اس کا معاون اور تیسرا اسے چلانے والا، لہذا تیر اندازی بھی کیا کرو اور گھڑ سواری بھی اور میرے نزدیک گھڑ سواری سے زیادہ تیر اندازی پسندیدہ ہے اور ہر وہ چیز جو انسان کو غفلت میں ڈال دے، وہ باطل ہے سوائے انسان کے تیر کمان کے، گھوڑے کی دیکھ بھال میں اور اپنی بیوی کے ساتھ دل لگی میں مصروف ہونے کے، کہ یہ چیزیں برحق ہیں اور جو شخص تیر اندازی کا فن سیکھنے کے بعد اسے بھلا دے تو اس نے اپنے سکھانے والے کی ناشکری کی۔

【46】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص تیر اندازی کا فن سیکھنے کے بعد اسے بھلا دے تو اس نے اس نعمت کے سکھانے والے کی ناشکری کی۔

【47】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

خالد بن زید کہتے ہیں کہ حضرت عقبہ بن عامر (رض) میرے یہاں تشریف لاتے تھے اور فرماتے تھے کہ ہمارے ساتھ چلو، تیر اندازی کی مشق کرتے ہیں ایک دن میری طبیعت بوجھل تھی تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین آدمیوں کو جنت میں داخل فرمائے گا، ایک تو اسے بنانے والا جس نے اچھی نیت سے اسے بنایا ہو، دوسرا اس کا معاون اور تیسرا اسے چلانے والا، لہذا تیر اندازی بھی کیا کرو اور گھڑ سواری بھی اور میرے نزدیک گھڑ سواری سے زیادہ تیر اندازی پسندیدہ ہے اور ہر وہ چیز جو انسان کو غفلت میں ڈال دے، وہ باطل ہے سوائے انسان کے تیر کمان کے، گھوڑے کی دیکھ بھال میں اور اپنی بیوی کے ساتھ دل لگی میں مصروف ہونے کے، کہ یہ چیزیں برحق ہیں اور جو شخص تیر اندازی کا فن سیکھنے کے بعد اسے بھلا دے تو اس نے اپنے سکھانے والے کی ناشکری کی۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【48】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

عبدالرحمن بن عائذ (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عقبہ بن عامر (رض) مسجد اقصی میں نماز پڑھنے کے لئے روانہ ہوئے تو کچھ لوگ ان کے پیچھے ہو لئے، حضرت عقبہ (رض) نے ان سے ساتھ چلنے کی وجہ پوچھی تو انہوں نے بتایا کہ آپ نے چونکہ نبی ﷺ کی ہمنشینی کا شرف پایا ہے، اس لئے ہم آپ کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں اور آپ کو سلام کرنے کے لئے آئے ہیں حضرت عقبہ (رض) نے فرمایا کہ یہیں پر اترو اور نماز پڑھو، چناچہ سب نے اتر کر نماز پڑھی، سلام پھیرنے کے بعد انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو بندہ بھی اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملاقات کرے کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو اور اپنے ہاتھوں کو کسی کے خون سے رنگین کئے ہوئے نہ ہو، اسے اجازت ہوگی کہ جنت کے جس دروازے سے چاہے، اس میں داخل ہوجائے۔

【49】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے جناب رسول اللہ ﷺ کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ نذر کا کفارہ بھی وہی ہے جو قسم کا کفارہ ہے۔

【50】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کے پیچھے چلا، نبی ﷺ سوار تھے، میں نے آپ ﷺ کے مبارک قدموں پر ہاتھ رکھ کر عرض کیا کہ مجھے سورت یوسف پڑھا دیجئے، نبی ﷺ نے فرمایا اللہ کے نزدیک تم سورت فلق سے زیادہ بلیغ کوئی سورت نہ پڑھو گے۔

【51】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کی خدمت میں کہیں سے سفید رنگ کا ایک خچر ہدیہ میں آیا، نبی ﷺ اس پر سوار ہوئے اور حضرت عقبہ بن عامر (رض) اسے ہانکنے لگے، نبی ﷺ نے ان سے فرمایا پڑھو، انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا پڑھوں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا سورت علق پڑھو، چناچہ انہوں نے نبی ﷺ کے سامنے اسے پڑھ دیا، تاہم نبی ﷺ سمجھ گئے کہ میں اس سے بہت زیادہ خوش نہیں ہوا، چناچہ فرمایا شاید یہ تمہیں کم معلوم ہو رہی ہو ؟ تم سورت فلق سے زیادہ بلیغ کوئی سورت نماز میں نہ پڑھو گے۔

【52】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کی خدمت میں کہیں سے ایک ریشمی جوڑا ہدیہ میں آیا، نبی ﷺ نے اس کو پہن کر ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی، نماز سے فارغ ہو کر نبی ﷺ نے اسے بےچینی سے اتارا اور فرمایا متقیوں کے لئے یہ لباس شایان شان نہیں ہے۔

【53】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نکلے اور اہل احد کی قبروں پر پہنچ کر نماز جنازہ پڑھی، پھر واپس آکر منبر پر رونق افروز ہوئے اور فرمایا میں تمہارا انتظار کروں گا اور میں تمہارے لئے گواہی دوں گا، واللہ میں اس وقت بھی اپنے حوض کو دیکھ رہا ہوں، یاد رکھو ! مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں دی گئی ہیں، بخدا ! مجھے تمہارے متعلق یہ اندیشہ نہیں ہے کہ میرے پیچھے تم شرک کرنے لگو گے، بلکہ مجھے یہ اندیشہ ہے کہ تم دنیا میں منہمک ہو کر ایک دوسرے سے مسابقت کرنے لگو گے۔

【54】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم نے بارگاہ نبوت میں عرض کیا کہ بعض اوقات آپ ہمیں کہیں بھیجتے ہیں، ہم ایسی قوم کے پاس پہنچتے ہیں جو ہماری مہمان نوازی نہیں کرتی تو اس سلسلے میں آپ کی کیا رائے ہے ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اگر تم کسی قوم میں مہمان بن کر جاؤ اور وہ لوگ اس چیز کا حکم دے دیں جو ایک مہمان کے لئے مناسب حال ہوتی ہے تو اسے قبول کرلو اور اگر وہ ایسا نہ کریں تو تم خود ان سے مہمان کا مناسب حق وصول کرسکتے ہو۔

【55】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے اپنے ساتھیوں کے درمیان قربانی کے جانور تقسیم کئے تو میرے حصے میں چھ ماہ کا ایک بچہ آیا، میں نے نبی ﷺ سے اس کے متعلق قربانی کا حکم پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا تم اسی کی قربانی کرلو۔

【56】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا عورتوں کے پاس جانے سے اپنے آپ کو بچاؤ ایک انصاری نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ دیور کا کیا حکم ہے ؟ فرمایا دیور تو موت ہے۔

【57】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

عبداللہ بن مالک (رح) سے مروی ہے کہ حضرت عقبہ بن عامر (رض) کی ہمشیرہ نے پیدا چل کر دوپٹہ اوڑھے بغیر حج کرنے کی منت مانی تھی، حضرت عقبہ (رض) نے نبی ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ تمہاری بہن کی سختی کا کیا کرے گا ؟ اسے حکم دو کہ وہ دوپٹہ اوڑھ کر سوار ہو کر جائے اور تین روزے رکھ لے۔

【58】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر کسی لڑکی کے دو ولی ہوں اور دونوں مختلف جگہوں پر اس کا نکاح کردیں، تو ان میں سے جس نے پہلے نکاح کیا ہوگا، وہ صحیح ہوگا اور جب کوئی شخص دو آدمیوں سے چیز خریدے تو ان میں سے پہلے بیچنے والے کی وہ چیز ملکیت تصور ہوگی۔

【59】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں کسی راستے میں نبی ﷺ کی سواری کے آگے آگے چل رہا تھا، اچانک نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا کیا م ہیں تمہیں ایسی دو سورتیں نہ سکھا دوں، جن کی مثل نہ ہو ؟ میں نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ ! ﷺ چناچہ نبی ﷺ نے مجھے سورت فلق اور سورت ناس پڑھائیں، پھر نماز کھڑی ہوئی، نبی ﷺ آگے بڑھ گئے اور نماز فجر میں یہی دونوں سورتیں پڑھیں، پھر میرے پاس سے گذرتے ہوئے فرمایا اے عقبہ ! تم کیا سمجھے ؟ (یہ دونوں سورتیں سوتے وقت بھی پڑھا کرو اور بیدار ہو کر بھی پڑھا کرو) ۔

【60】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لیا کرو، لیکن اونٹوں کے باڑے میں نماز نہ پڑھا کرو۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے حضرت عقبہ (رض) سے بھی مروی ہے۔

【61】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کی خدمت میں کہیں سے ایک ریشمی جوڑا ہدیہ میں آیا، نبی ﷺ نے اس کو پہن کر ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی، نماز سے فارغ ہو کر نبی ﷺ نے اسے بےچینی سے اتارا اور فرمایا متقیوں کے لئے یہ لباس شایان شان نہیں ہے۔

【62】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے ٹیکس وصول کرنے میں ظلم کرنے والا جنت میں داخل نہ ہوگا۔

【63】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مجھ پر دو ایسی سورتیں نازل ہوئی ہیں کہ ان جیسی کوئی سورت نہیں ہے۔ مراد معوذتین ہے۔

【64】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ میری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے اور میں ان کی طرف سے کچھ صدقہ کرنا چاہتا ہوں ؟ نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ کیا انہوں نے تمہیں اس کا حکم دیا تھا ؟ اس نے جواب دیا نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا تو پھر نہ کرو۔

【65】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی مسلمان غلام کو آزاد کرتا ہے وہ اس کے لئے جہنم سے آزادی کا ذریعہ بن جائے گا۔

【66】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا غلام کی ذمہ داری چار دن تک رہتی ہے۔

【67】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے جناب رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ہر میت کے نامہ عمل پر مہر لگا دی جاتی ہے، سوائے اس شخص کے جو اللہ کے راستہ میں اسلامی سرحدوں کی حفاظت کرتا ہے کہ اس کے نامہ اعمال میں دوبارہ زندہ ہونے تک ثواب لکھا جاتا رہے گا۔ گذشتہ حدیث قتیبہ سے بھی مروی ہے اور اس میں یہ اضافہ بھی ہے کہ اسے قبر کے امتحان سے محفوظ رکھا جائے گا۔

【68】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا بہترین اہل خانہ ابو عبداللہ، ام عبداللہ اور عبداللہ ( ابن مسعود (رض) ہیں۔

【69】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ مسجد میں بیٹھے قرآن کریم کی تلاوت کر رہے تھے کہ نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لے آئے اور ہمیں سلام کیا، ہم نے جواب دیا، پھر جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کتاب اللہ کا علم حاصل کیا کرو، اسے مضبوطی سے تھامو اور ترنم کے ساتھ اسے پڑھا کرو، اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں محمد کی جان ہے، یہ قرآن باڑے میں بندھے ہوئے اونٹوں سے بھی زیادہ تیزی کے ساتھ نکل جاتا ہے۔

【70】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تمام شرائط میں پورا کئے جانے کی سب سے زیادہ حق دار وہ شرط ہے جس کے ذریعے تم اپنے لئے عورتوں کی شرمگاہ کو حلال کرتے ہو۔

【71】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص وضو کرے اور خوب اچھی طرح کرے، پھر آسمان کی طرف دیکھ کر یوں کہے اشہد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ وان محمدا عبدہ ورسولہ تو اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیئے جائیں گے کہ جس دروازے سے چاہے، داخل ہوجائے۔

【72】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا پورے قرآن میں سورت حج ہی کی یہ فضیلت ہے کہ اس میں دو سجدے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہاں ! اور جو شخص یہ دونوں سجدے نہیں کرتا گویا اس نے یہ سورت پڑھی ہی نہیں۔

【73】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر قرآن کریم کو کسی چمڑے میں لپیٹ کر بھی آگ میں ڈال دیا جائے تو آگ اسے جلائے گی نہیں۔

【74】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھ سے ارشاد فرمایا معوذتین پڑھا کرو کیونکہ ان جیسی کوئی سورت نہیں ہے۔

【75】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا میری امت کے اکثر منافقین قراء ہوں گے۔

【76】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا بلند آواز سے قرآن پڑھنے والا علانیہ صدقہ کرنے والے کی طرح ہے اور آہستہ آواز سے قرآن پڑھنے والا خفیہ طور پر صدقہ کرنے والے کی طرح ہے۔ امام احمد (رح) فرماتے ہیں کہ حمد بن خالد حافظ الحدیث تھے، وہ ہمیں حدیث بھی پڑھاتے تھے اور درزی کا کام بھی کرتے تھے، میں نے اور یحییٰ بن معین نے ان سے حدیثیں لکھی ہیں۔

【77】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مرتے وقت جس شخص کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی تکبر ہو تو اس کے لئے جنت کی خوشبو حلال ہے اور نہ ہی وہ اسے دیکھ سکے گا، ایک قریشی آدمی جس کا نام ابو ریحانہ تھا نے عرض کی یا رسول اللہ ! ﷺ میں خوبصورتی کو پسند کرتا ہوں اور میں اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ میری سواری کا کوڑا جوتے کا تسمہ عمدہ ہو، ( کیا یہ بھی تکبر ہے ؟ ) نبی ﷺ نے فرمایا یہ تکبر نہیں ہے، اللہ تعالیٰ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کو پسند فرماتا ہے، تکبر یہ ہے کہ انسان حق بات کو قبول نہ کرے اور اپنی نظروں میں لوگوں کو حقیر سمجھے۔

【78】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مجھ پر ایسی دو سورتیں نازل ہوئی ہیں، کہ ان جیسی کوئی سورت نہیں ہے، مراد معوذتین ہے۔

【79】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ اس نوجوان سے خوش ہوتا ہے جس میں جوانی کی نادانی نہیں ہوتی۔

【80】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے پہلے پیش ہونے والے دو فریق پڑوسی ہوں گے۔

【81】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا بیٹیوں کو برا نہ سمجھا کرو، کہ وہ انتہائی گراں قدر غمخوار ہوتی ہیں۔

【82】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جس دن منہ پر مہر لگا دی جائے گی تو سب سے پہلے انسان کے جسم کی جو ہڈی بولے گی وہ اس کی بائیں ران ہوگی۔

【83】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

عبداللہ بن مالک (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عقبہ بن عامر (رض) کی ہمشیرہ نے پیدا چل کر دوپٹہ اوڑھے بغیر حج کرنے کی منت مانی تھی، حضرت عقبہ (رض) نے نبی ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ تمہاری ہن کی سختی کا کیا کرے گا ؟ اسے حکم دو کہ وہ دوپٹہ اوڑھ کر سوار ہو کر جائے اور تین روزے رکھ لے۔

【84】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تمام شرائط میں پورا کئے جانے کی سب سے زیادہ حق دار وہ شرط ہے جس کے ذریعے تم اپنے لئے عورتوں کی شرمگاہ کو حلال کرتے ہو۔

【85】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ تین اوقات ہیں جن میں نماز پڑھنے یا مردوں کو قبر میں دفن کرنے سے نبی ﷺ ہمیں منع فرمایا کرتے تھے، (١) سورج طلوع ہوتے وقت، یہاں تک کہ وہ بلند ہوجائے (٢) زوال کے وقت، یہاں تک کہ سورج ڈھل جائے (٣) غروب آفتاب کے وقت، یہاں تک کہ وہ غروب ہوجائے۔

【86】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا مجھ پر ایسی دو سورتیں نازل ہوئی ہیں، کہ ان جیسی کوئی سورت نہیں ہے، مراد معوذتین ہے۔

【87】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا یوم عرفہ، دس ذی الحجہ (قربانی کا دن) اور ایام تشریق ہم مسلمانوں کی عید کے دن ہیں اور کھانے پینے کے دن ہیں۔

【88】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے نبی ﷺ سے چھ ماہ کے بچے کے متعلق قربانی کا حکم پوچھا نبی ﷺ نے فرمایا تم اس کی قربانی کرلو کوئی حرج نہیں۔

【89】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو بندہ بھی اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملاقات کرے کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو اور اپنے ہاتھوں کو کسی کے خون سے رنگین کئے ہوئے نہ ہو، وہ جنت میں داخل ہوگا۔

【90】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ تین اوقات ہیں جن میں نماز پڑھنے یا مردوں کو قبر میں دفن کرنے سے نبی ﷺ ہمیں منع فرمایا کرتے تھے، (١) سورج طلوع ہوتے وقت، یہاں تک کہ وہ بلند ہوجائے (٢) زوال کے وقت، یہاں تک کہ سورج ڈھل جائے (٣) غروب آفتاب کے وقت، یہاں تک کہ وہ غروب ہوجائے۔

【91】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا یوم عرفہ، دس ذی الحجہ (قربانی کا دن) اور ایام تشریق ہم مسلمانوں کی عید کے دن ہیں اور کھانے پینے کے دن ہیں۔

【92】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا غلام کی ذمہ داری تین تک رہتی ہے۔

【93】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا غلام کی ذمہ داری تین تک رہتی ہے۔

【94】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

ابو الخیر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عقبہ بن عامر (رض) کی ہمشیرہ نے پیدل چل کر حج کرنے کی منت مانی تھی، حضرت عقبہ (رض) نے نبی ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا اسے حکم دو کہ وہ سوار ہو کر جائے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【95】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت ابو عبدالرحمن جہنی (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن ہم لوگ نبی ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ دو سوار آتے ہوئے دکھائی دیئے، نبی ﷺ نے انہیں دیکھ کر فرمایا کہ ان کا تعلق قبیلہ کندہ کے بطن مذحج سے ہے، جب وہ قریب پہنچے تو واقعۃ دو مذحجی تھے، ان میں سے ایک شخص نبی ﷺ سے بیعت کے لئے آگے بڑھا اور نبی ﷺ کا دست مبارک ہاتھوں میں تھام کر کہنے لگا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ بتائیے کہ جس شخص نے آپ کی زیارت کی، آپ پر ایمان لایا، آپ کی تصدیق کی اور آپ کی پیروی کی، تو اسے کیا ملے گا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اس کے لئے خوشخبری ہے، اس نے نبی ﷺ کے دست مبارک پر ہاتھ پھیرا اور واپس چلا گیا، پھر دوسرے نے آگے بڑھ کر نبی ﷺ کا دست مبارک بیعت کے لئے تھاما تو کہنے لگا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ بتائیے کہ اگر کوئی شخص آپ پر ایمان لائے، آپ کی تصدیق اور پیروی کرے لیکن آپ کی زیارت نہ کرسکے تو اسے کیا ملے گا ؟ نبی ﷺ نے تین مرتبہ فرمایا اس کے لئے خوشخبری ہے اس نے نبی ﷺ کے دست مبارک پر ہاتھ پھیرا اور واپس چلا گیا۔

【96】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت ابن عابس (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا اے ابن عابس ! کیا میں تمہیں تعوذ کے سب سے افضل کلمات کے بارے میں نہ بتاؤں جن سے تعوذ کرنے والے تعوذ کرتے ہیں ؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیوں نہیں، فرمایا دو سورتیں ہیں سورت فلق اور سورت ناس۔

【97】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے اے ابن آدم ! دن کے پہلے حصے میں تو چار رکعت پڑھ کر میری کفایت کر، میں ان کی برکت سے دن کے آخرت تک تیری کفایت کروں گا۔

【98】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

عطاء کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سفر کر کے حضرت عقبہ (رض) کے پاس آئے، لیکن وہ حضرت سلمہ (رض) کے پاس پہنچ گئے، حضرت ابو ایوب (رض) نے ان سے فرمایا کہ مجھے حضرت عقبہ (رض) کا پتہ بتادو، چناچہ وہ حضرت عقبہ (رض) کے پاس پہنچے اور کہنے لگے کہ ہمیں وہ حدیث سنائیے جو آپ نے نبی ﷺ سے خود سنی ہے اور اب کوئی شخص اس کی سماعت کرنے والا باقی نہیں رہا ؟ انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص دنیا میں اپنے بھائی کے کسی عیب کو چھپالے، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے عیوب پر پردہ ڈال دے گا ؟ یہ حدیث سن کر وہ اپنی سواری کے پاس آئے، اس پر سوار ہوئے اور واپس چلے گئے۔

【99】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں کسی راستے میں نبی ﷺ کی سواری کے آگے آگے چل رہا تھا، اچانک نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا کیا م ہیں تمہیں ایسی دو سورتیں نہ سکھا دوں، جن کی مثل نہ ہو ؟ میں نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ ! ﷺ چناچہ نبی ﷺ نے مجھے سورت فلق اور سورت ناس پڑھائیں، پھر نماز کھڑی ہوئی، نبی ﷺ آگے بڑھ گئے اور نماز فجر میں یہی دونوں سورتیں پڑھیں، پھر میرے پاس سے گذرتے ہوئے فرمایا اے عقبہ ! تم کیا سمجھے ؟ (یہ دونوں سورتیں سوتے وقت بھی پڑھا کرو اور بیدار ہو کر بھی پڑھا کرو) ۔

【100】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ اپنے کام خود کرتے تھے اور آپس میں اونٹوں کو چرانے کی باری مقرر کرلیتے تھے، ایک دن جب میری باری آئی اور میں انہیں دوپہر کے وقت لے کر چلا، تو میں نے نبی ﷺ کو لوگوں کے سامنے کھڑے ہو کر بیان کرتے ہوئے دیکھا، میں نے اس موقع پر جو کچھ پایا، وہ یہ تھا کہ تم میں سے جو شخص وضو کرے اور خوب اچھی طرح کرے، پھر کھڑا ہو کردو رکعتیں پڑھے جن میں وہ اپنے دل اور چہرے کے ساتھ متوجہ رہے تو اس کے لئے جنت واجب ہوگئی اور اس کے سارے گناہ معاف ہوگئے۔ میں نے کہا کہ یہ کتنی عمدہ بات ہے، اس پر مجھ سے آگے والے آدمی نے کہا کہ عقبہ ! اس سے پہلے والی بات اس سے بھی عمدہ تھی، میں نے دیکھا تو وہ حضرت عمر فاروق (رض) تھے، میں نے پوچھا اے ابو حفص ! وہ کیا بات ہے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے آنے سے پہلے نبی ﷺ نے یہ فرمایا تھا کہ تم میں سے جو شخص وضو کرے اور خوب اچھی طرح کرے، پھر یوں کہے اشہد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ وان محمدا عبدہ ورسولہ۔ تو اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیئے جائیں گے کہ جس دروازے سے چاہے، داخل ہوجائے۔

【101】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ مسجد میں بیٹھے قرآن کریم کی تلاوت کر رہے تھے کہ نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لے آئے اور ہمیں سلام کیا، ہم نے جواب دیا، پھر جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کتاب اللہ کا علم حاصل کیا کرو، اسے مضبوطی سے تھامو اور ترنم کے ساتھ اسے پڑھا کرو، اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں محمد کی جان ہے، یہ قرآن باڑے میں بندھے ہوئے اونٹوں سے بھی زیادہ تیزی کے ساتھ نکل جاتا ہے۔

【102】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

دخین جو حضرت عقبہ (رض) کا کاتب تھا، سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں حضرت عقبہ (رض) سے عرض کیا کہ ہمارے پڑوسی شراب پیتے ہیں، میں پولیس کو بلانے جا رہا ہوں تاکہ وہ آکر انہیں پکڑ لے، حضرت عقبہ (رض) نے فرمایا ایسا نہ کرو، بلکہ انہیں سمجھاؤ اور ڈراؤ،۔ کاتب نے ایسا ہی کیا لیکن وہ باز نہ آئے، چناچہ دخین دوبارہ حضرت عقبہ (رض) کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میں نے انہیں منع کیا لیکن وہ باز نہ آئے اور اب تو میں پولیس کو بلا کر رہوں گا، حضرت عقبہ (رض) نے فرمایا افسوس ! ایسا مت کرو، کیونکہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص کسی مسلمان کے عیوب پر پردہ ڈالتا ہے، گویا وہ کسی زندہ درگور کی ہوئی بچی کو بچا لیتا ہے۔

【103】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا عورتوں کے پاس جانے سے اپنے آپ کو بچاؤ ایک انصاری نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ دیور کا کیا حکم ہے ؟ فرمایا دیور تو موت ہے۔

【104】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نکلے اور اہل احد کی قبروں پر پہنچ کر نماز جنازہ پڑھی، پھر واپس آکر منبر پر رونق افروز ہوئے اور فرمایا میں تمہارا انتظار کروں گا اور میں تمہارے لئے گواہی دوں گا، واللہ میں اس وقت بھی اپنے حوض کو دیکھ رہا ہوں، یاد رکھو ! مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں دی گئی ہیں، بخدا ! مجھے تمہارے متعلق یہ اندیشہ نہیں ہے کہ میرے پیچھے تم شرک کرنے لگو گے، بلکہ مجھے یہ اندیشہ ہے کہ تم دنیا میں منہمک ہو کر ایک دوسرے سے مسابقت کرنے لگو گے۔

【105】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا غیر کی دو قسمیں ہیں جن میں سے ایک اللہ تعالیٰ کو پسند اور دوسری ناپسند ہے اور فخر کی بھی دو قسمیں ہیں جن میں سے ایک اللہ تعالیٰ کو پسند اور دوسری ناپسند ہے، شک کے موقع پر غیرت اللہ کو پسند ہے، غیر اللہ کے معاملے غیرت اللہ کو ناپسند ہے، صدقہ کرنے والے آدمی کا فخر اللہ کو پسند ہے اور تکبر کا فخر اللہ کو ناپسند ہے۔

【106】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

اور فرمایا تین قسم کے لوگ مستجاب الدعوات ہوتے ہیں، مسافر، والد اور مظلوم۔

【107】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

اور فرمایا اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین آدمیوں کو جنت میں داخل فرمائے گا ایک تو اسے بنانے والا دوسرا اس کا معاون اور تیسرا اسے چلانے والا۔

【108】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

ابو علی ہمدانی (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں سفر پر روانہ ہوا، ہمارے ساتھ حضرت عقبہ بن عامر (رض) بھی تھے، ہم نے ان سے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ کی رحمتیں آپ پر ہوں، آپ نبی ﷺ کے صحابی ہیں، لہذا آپ ہماری امامت کیجئے، انہوں نے انکار کردیا اور فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص لوگوں کی امامت کرے، بروقت اور مکمل نماز پڑھائے تو اسے بھی ثواب ملے گا اور مقتدیوں کو بھی اور جو شخص اس میں کوتاہی کرے گا تو اس کا وبال اسی پر ہوگا، مقتدیوں پر نہیں ہوگا۔

【109】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نکلے اور اہل احد کی قبروں پر پہنچ کر نماز جنازہ پڑھی، پھر واپس آکر منبر پر رونق افروز ہوئے اور فرمایا میں تمہارا انتظار کروں گا اور میں تمہارے لئے گواہی دوں گا، واللہ میں اس وقت بھی اپنے حوض کو دیکھ رہا ہوں، یاد رکھو ! مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں دی گئی ہیں، بخدا ! مجھے تمہارے متعلق یہ اندیشہ نہیں ہے کہ میرے پیچھے تم شرک کرنے لگو گے، بلکہ مجھے یہ اندیشہ ہے کہ تم دنیا میں منہمک ہو کر ایک دوسرے سے مسابقت کرنے لگو گے۔

【110】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جس شخص کی تین بچیاں ہوں اور وہ ثابت قدمی کے ساتھ انہیں محنت کر کے کھلائے پلائے اور پہنائے تو وہ اس کے لئے جہنم کی آگ سے رکاوٹ بن جائیں گی۔

【111】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص تمیمہ (تعویذ) لٹکائے، اللہ اس کے ارادے کو تام (مکمل) نہ فرمائے اور جو ودعہ (سمندر پار سے لائی جانے والی سفید چیز جو نظر بد کے اندیشے سے بچوں کے گلے میں لٹکائی جاتی ہے) لٹکائے، اللہ اسے سکون عطاء نہ فرمائے۔

【112】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر بن خطاب (رض) ہوتے۔

【113】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اہل یمن رقیق القلب، نرم دل اور خوب اطاعت گذار ہوتے ہیں۔

【114】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا اپنے آپ کو پرامن ہونے کے بعد خطرے میں مبتلا نہ کیا کرو، لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ وہ کیسے ؟ فرمایا قرض لے کر۔

【115】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ صفہ پر بیٹھے ہوئے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وہاں تشریف لے آئے اور فرمایا کہ تم میں سے کون شخص اس بات کو پسند کرتا ہے کہ وہ مقام بطھان یا عقیق جائے اور روزانہ دو بڑے کوہانوں اور روشن پیشانیوں والی اونٹنیاں بغیر کسی گناہ اور قطع رحمی کے اپنے ساتھ لے آئے ؟ ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ ہم میں سے ہر شخص اسے پسند کرتا ہے، نبی ﷺ نے فرمایا تم میں سے جو شخص مسجد میں آکر کتاب اللہ کی دو آیتیں سیکھ لے، وہ اس کے لئے مذکورہ دو اونٹنیوں سے بہتر ہے، تین آیتوں کا سیکھنا تین اونٹنیوں سے اور چار آیات کا سیکھنا چار اونٹنیوں سے بہتر ہے، اسی طرح درجہ بدرجہ آیات اور اونٹنیوں کی تعداد بڑھاتے جاؤ۔

【116】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر قرآن کریم کو کسی چمڑے میں لپیٹ کر بھی آگ میں ڈال دیا جائے تو آگ اسے جلائے گی نہیں۔

【117】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا میری امت کے اکثر منافقین قراء ہوں گے۔

【118】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا میری امت کے اکثر منافقین قراء ہوں گے۔

【119】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا پورے قرآن میں سورت حج ہی کی یہ فضیلت ہے کہ اس میں دو سجدے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہاں ! اور جو شخص یہ دونوں سجدے نہیں کرتا گویا اس نے یہ سورت پڑھی ہی نہیں۔

【120】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگوں نے اسلام قبول کیا ہے اور عمرو بن عاص ایمان لائے ہیں۔

【121】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جب یہ آیت مبارکہ فسبح باسم ربک العظیم نازل ہوئی تو نبی ﷺ نے فرمایا اسے تم اپنے رکوع میں شامل کرلو (اسی وجہ سے رکوع میں سبحان ربی العظیم کہا جاتا ہے) اور جب سبح اسم ربک الاعلی نازل ہوئی تو فرمایا اسے اپنے سجدہ میں شامل کرلو۔ (اسی وجہ سے سجدہ میں سبحان ربی الاعلی کہا جاتا ہے ) ۔

【122】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

ابوقبیل سے سندا مروی ہے کہ میں نے حضرت عقبہ (رض) سے صرف ذیل کی حدیث سنی ہے۔ حضرت عقبہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مجھے اپنی امت کے متعلق کتاب اور دودھ سے خطرہ ہے، کسی نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ کتاب اور دوھ سے خطرے کا کیا مطلب ؟ فرمایا کہ اسے منافقین سیکھیں گے اور اہل ایمان سے جھگڑا کریں گے اور دودھ کو پسند کرتے ہوں گے اور اس کی وجہ سے جماعت سے نکل جائیں گئے اور جمعہ کی نمازیں چھوڑ دیا کریں گے۔

【123】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

ابوالخیر کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے ابو تمیم جیشانی (رح) کو نماز مغرب کی اذان سننے کے بعد دو رکعتیں پڑھتے ہوئے دیکھا، تو حضرت عقبہ (رض) کے پاس آیا اور عرض کیا کہ ابو تمیم کی اس حرکت سے آپ کو تعجب نہیں ہوتا کہ وہ نماز مغرب سے قبل دو رکعتیں پڑھتے ہیں، میرا مقصد ابو تمیم کو حضرت عقبہ (رض) کی نظروں میں گرانا تھا، لیکن حضرت عقبہ (رض) کہنے لگے کہ یہ کام ہم بھی نبی ﷺ کے دور باسعادت میں کرتے تھے میں نے پوچھا کہ پھر اب کیوں نہیں کرتے ؟ فرمایا مصروفیت کی وجہ سے۔

【124】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھے حکم دیا ہے کہ ہر نماز کے بعد معوذات (جن سورتوں میں قل اعوذ کا لفظ آتا ہے) پڑھا کروں۔

【125】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کے پیچھے چلا، نبی صلی اللہ علیہ سوار تھے، میں نے آپ ﷺ کے مبارک قدموں پر ہاتھ رکھ کر عرض کیا کہ مجھے سورت ہود اور سورت یوسف پڑھا دیجئے، نبی ﷺ نے فرمایا اے عقبہ کے نزدیک تم سورت فلق سے زیادہ بلیغ کوئی سورت نہ پڑھو گے۔

【126】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا اس شخص میں کوئی خیر نہیں جو مہمان نوازی نہیں کرتا۔

【127】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر قرآن کریم کو کسی چمڑے میں لپیٹ کر بھی آگ میں ڈال دیا جائے تو آگ اسے جلائے گی نہیں۔

【128】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مجھے اپنی امت کے متعلق کتاب اور دودھ سے خطرہ ہے، کسی نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ کتاب اور دوسرے خطرے کا کیا مطلب ؟ فرمایا کہ اسے منافقین سیکھیں گے اور اہل ایمان سے جھگڑا کریں گے اور دودھ کو پسند کرتے ہوں گے اور اس کی وجہ سے جماعت سے نکل جائیں گئے اور جمعہ کی نمازیں چھوڑ دیا کریں گے۔

【129】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کی خدمت میں (دس آدمیوں کا) ایک وفد حاضر ہوا، نبی ﷺ نے ان میں سے نو آدمیوں کو بیعت کرلیا اور ایک سے ہاتھ روک لیا، انہوں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ نے نو کو بیعت کرلیا اور اس شخص کو چھوڑ دیا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا اس نے تعویذ پہن رکھا ہے، یہ سن کر اس نے گریبان میں ہاتھ ڈال کر اس تعویذ کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور نبی ﷺ نے اس سے بھی بیعت لے لی اور فرمایا جو شخص تعویذ لٹکاتا ہے وہ شرک کرتا ہے۔

【130】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا نذر کا کفارہ بھی وہی ہے جو قسم کا کفارہ ہے۔

【131】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ نے اپنے ساتھیوں کے درمیان قربانی کے جانور تقسیم کئے تو میرے حصے میں چھ ماہ کا ایک بچہ آیا، میں نے نبی ﷺ سے اس کے متعلق قربانی کا حکم پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا تم اسی کی قربانی کرلو۔

【132】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

ابوعلی ہمدانی (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں سفر پر روانہ ہوا، ہمارے ساتھ حضرت عقبہ بن عامر (رض) بھی تھے، ہم نے ان سے عرض کیا آپ ہماری امامت کیجئے، (انہوں نے انکار کردیا اور) فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص لوگوں کی امامت کرے بروقت اور مکمل نماز پڑھائے تو اسے بھی ثواب ملے گا اور مقتدیوں کو بھی اور جو شخص اس میں کوتاہی کرے گا تو اس کا وبال اسی پر ہوگا، مقتدیوں پر نہیں ہوگا۔

【133】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے داغنے سے منع فرمایا ہے اور آپ ﷺ گرم پانی پینے کو ناپسند فرماتے تھے، جب سرمہ لگاتے تو طاق عدد میں اور جب دھونی دیتے تو وہ بھی طاق عدد میں دیتے تھے۔

【134】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی دھونی دے تو طاق عدد میں اور سرمہ لگائے تو وہ بھی طاق عدد میں لگائے۔

【135】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کوئی دھونی دے تو طاق عدد میں اور سرمہ لگائے تو وہ بھی طاق عدد میں لگائے۔

【136】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ اور حذیفہ بن یمان (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تمہارا تیر جس چیز کو شکار کر کے تمہارے پاس لے آئے اسے کھالو۔

【137】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ اور حذیفہ بن یمان (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تمہارا تیر جس چیز کو شکار کر کے تمہارے پاس لے آئے اسے کھالو۔

【138】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

ہشام بن ابی رقیہ (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت مسلمہ بن مخلد (رض) منبر پر بیٹھے خطبہ دے رہے تھے اور میں بھی سن رہا تھا، انہوں نے فرمایا لوگو ! کیا ریشم سے عصب اور کتان تمہاری کفایت نہیں کرتے ؟ یہ ایک صحابی (رض) تم میں موجود ہیں جو تمہیں نبی ﷺ کی حدیث بتائیں گے، عقبہ ! کھڑے ہوجائیے، چناچہ حضرت عقبہ (رض) کھڑے ہوئے اور میں نے انہیں یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص میری طرف جھوٹی نسبت کر کے کوئی بات بیان کرے، وہ اپنے لئے جہنم میں ٹھکانہ بنالے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے بھی سنا ہے کہ جو شخص دنیا میں ریشم پہنتا ہے اور آخرت میں اسے پہننے سے محروم رہے گا۔

【139】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو برسر منبر اس آیت " واعدوا لہم ما استطعتم من قوۃ " کی تلاوت کر کے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یاد رکھو ! قوت سے مراد تیر اندازی ہے، یہ جملہ تین مرتبہ فرمایا۔

【140】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عنقریب تمہارے سامنے بہت سی سر زمینیں مفتوح ہوجائیں گی اور اللہ تعالیٰ تمہاری کفایت فرمائے گا، لہذا کسی شخص کو اپنے تیروں میں مشغول ہونے سے عاجز نہیں آنا چاہئے۔

【141】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا ذات الجنب نامی بیماری میں مرنے والا شخص شہید ہے۔

【142】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے جناب رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اللہ کے راستہ میں اسلامی سرحدوں کی حفاطت کرتا ہے، اس کے نامہ اعمال میں مسلسل ثواب لکھا جاتا رہے گا۔

【143】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے جناب رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ہر میت کے نامہ عمل پر مہر لگا دی جاتی ہے، سوائے اس شخص کے جو اللہ کے راستہ میں اسلامی سرحدوں کی حفاظت کرتا ہے کہ اس کے نامہ اعمال میں دوبارہ زندہ ہونے تک ثواب لکھا جائے۔

【144】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ میری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے اور انہوں نے کچھ زیورات چھوڑے ہیں، کیا میں انہیں صدقہ کر دوں ؟ نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ کیا انہوں نے تمہیں اس کا حکم دیا تھا ؟ اس نے جواب دیا نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا تو پھر اپنی والدہ کے زیورات سنبھال کر رکھو۔ گذشتہ حدیث میں اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【145】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ میری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے اور انہوں نے کچھ زیورات چھوڑے ہیں، کیا میں انہیں صدقہ کر دوں ؟ نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ کیا انہوں نے تمہیں اس کا حکم دیا تھا ؟ اس نے جواب دیا نہیں، نبی ﷺ نے فرمایا تو پھر اپنی والدہ کے زیورات سنبھال کر رکھو۔

【146】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قیامت کے دن سورج زمین کے انتہائی قریب آجائے گا جس کی بناء پر لوگ پسینہ پسینہ ہوجائیں گے چناچہ کسی کا پسینہ اس کی ایڑیوں تک ہوگا، کسی کا نصف پنڈلی تک، کسی کا گھٹنوں تک، کسی کا سرین تک، کسی کا کوکھ تک، کسی کا کندھوں تک، کسی کا گردن تک اور کسی کا پسینہ منہ کے درمیان تک ہوگا اور لگام کی طرح اس کے منہ میں ہوگا، میں نے نبی ﷺ کو اشارہ کر کے بتاتے ہوئے دیکھا اور کوئی اپنے پسینے میں مکمل ڈوبا ہوگا۔

【147】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب انسان وضو کر کے نماز کے خیال سے مسجد آتا ہے تو ہر وہ قدم جو وہ مسجد کی طرف اٹھاتا ہے، فرشتہ اس کے لئے ہر قدم کے عوض دس نیکیاں لکھتا جاتا ہے اور بیٹھ کر نماز کا انتظار کرنے والا نماز پڑھنے والے کی طرح ہوتا ہے اور اسے نمازیوں میں لکھا جاتا ہے جب سے وہ گھر سے نکلا اور جب تک گھر واپس آئے گا۔

【148】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھے زکوٰۃ وصول کرنے کے لئے بھیجا، میں نے زکوٰۃ کے جانوروں میں سے کھانے کی اجازت مانگی تو آپ ﷺ نے مجھے اجازت دے دی۔

【149】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تمہارا رب اس شخص سے بہت خوش ہوتا ہے جو کسی ویرانے میں بکریاں چراتا ہے اور نماز کا وقت آنے پر اذان دیتا ہے اور اقامت کہتا ہے، اسے صرف میرا خوف ہے، میں نے اسے بخش دیا اور جنت میں داخل کردیا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【150】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا بلند آواز سے قرآن پڑھنے والا علانیہ صدقہ کرنے والے کی طرح ہے اور آہستہ آواز سے قرآن پڑھنے والا خفیہ طور پر صدقہ کرنے والے کی طرح ہے۔

【151】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا سورت بقرہ کی آخری دو آیتیں پڑھا کرو، کیونکہ مجھے یہ دونوں آیتیں عرش کے نیچے سے دی گئی ہیں۔

【152】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا تمہارے یہ نسب نامے کسی کے لئے عیب اور طعنہ نہیں ہیں تم سب آدم کی اولاد ہو اور ایک دوسرے کے قریب ہو، دین یا عمل صالح کے علاوہ کسی وجہ سے کسی کو کسی پر کوئی فضیلت حاصل نہیں ہے، انسان کے فحش گو ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ بیہودہ گو ہو، بخیل اور بزدل ہو۔

【153】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

دخین جو حضرت عقبہ (رض) کا کاتب تھا، سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے حضرت عقبہ (رض) سے عرض کیا کہ ہمارے پڑوسی شراب پیتے ہیں، میں پولیس کو بلانے جا رہا ہوں تاکہ وہ آکر انہیں پکڑ لے، حضرت عقبہ (رض) نے فرمایا ایسا نہ کرو، بلکہ انہیں سمجھاؤ اور ڈراؤ،۔ کاتب نے ایسا ہی کیا لیکن وہ باز نہ آئے، چناچہ دخین دوبارہ حضرت عقبہ (رض) کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میں نے انہیں منع کیا لیکن وہ باز نہ آئے اور اب تو میں پولیس کو بلا کر رہوں گا، حضرت عقبہ (رض) نے فرمایا افسوس ! ایسا مت کرو، کیونکہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص کسی مسلمان کے عیوب پر پردہ ڈالتا ہے، گویا وہ کسی زندہ درگور کی ہوئی بچی کو بچا لیتا ہے۔

【154】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص وضو کرے اور اچھی طرح کرے، پھر اس طرح نماز پڑھے کہ اس میں بھولے اور نہ ہی غفلت برتے تو اس کے گذشتہ سارے گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔

【155】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص وضو کرے اور اچھی طرح کرے، پھر اس طرح نماز پڑھے کہ اس میں بھولے اور نہ ہی غفلت برتے تو اس کے گذشتہ سارے گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔

【156】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملنے والی رخصت کو قبول نہیں کرتا اسے عرفات کے پہاڑوں کے برابر گناہ ہوتا ہے۔

【157】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، کسی مسلمان کے لئے حلال نہیں ہے کہ اپنے بھائی سے سامان میں کوئی ایسا عیب چھپائے کہ اگر اسے وہ عیب معلوم ہوجائے تو وہ اسے چھوڑ دے۔

【158】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میری نبی ﷺ سے ملاقات ہوئی تو نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا عقبہ ! رشتہ توڑنے والے سے رشتہ جوڑو، محروم رکھنے والے کو عطاء کرو اور ظالم سے درگذر اور اعراض کرو۔ حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ پھر میری ملاقات نبی ﷺ سے ہوئی تو نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا اے عقبہ ! اپنی زبان کی حفاظت کرو اپنے گھر کو اپنے لئے کافی سمجھو اور اپنے گناہوں پر آہ وبکاء کرو۔ حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ پھر میری ملاقات نبی ﷺ سے ہوئی تو نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا اے عقبہ بن عامر ! کیا میں تمہیں ایسی سورتیں نہ بتاؤں جن کی مثال تورات، زبور، انجیل اور قرآن میں بھی نہیں ہے، پھر نبی ﷺ نے مجھے سورت اخلاص سورت فلق اور سورت ناس پڑھائیں اور فرمایا عقبہ انہیں مت بھلانا اور کوئی رات ایسی نہ گذارنا جس میں یہ سورتیں نہ پڑھو، چناچہ میں نے اس وقت سے انہیں کبھی بھولنے نہیں دیا اور کوئی رات انہیں پڑھے بغیر نہیں گذاری۔

【159】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ذولبجادین نامی ایک آدمی کے متعلق فرمایا وہ بڑا آہ وبکاء کرنے والا ہے، وہ شخص قرآن کی تلاوت میں اللہ تعالیٰ کا ذکر کثرت سے کرتا تھا اور بلند آواز سے دعاء کرتا تھا۔

【160】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

عطاء کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت ابو ایوب انصاری (رض) سفر کر کے حضرت عقبہ (رض) کے پاس آئے، لیکن وہ حضرت سلمہ (رض) کے پاس پہنچ گئے، حضرت ابو ایوب (رض) نے ان سے فرمایا کہ مجھے حضرت عقبہ (رض) کا پتہ بتادو، چناچہ وہ حضرت عقبہ (رض) کے پاس پہنچے اور کہنے لگے کہ ہمیں وہ حدیث سنائیے جو آپ نے نبی ﷺ سے خود سنی ہے اور اب کوئی شخص اس کی سماعت کرنے والا باقی نہیں رہا ؟ انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص دنیا میں اپنے بھائی کے کسی عیب کو چھپالے، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے عیوب پر پردہ ڈال دے گا ؟ یہ حدیث سن کر وہ اپنی سواری کے پاس آئے، اس پر سوار ہوئے اور واپس چلے گئے۔

【161】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کے پیچھے چلا، نبی ﷺ سوار تھے، میں نے آپ ﷺ کے مبارک قدموں پر ہاتھ رکھ کر عرض کیا کہ مجھے سورت ہود اور سورت یوسف پڑھا دیجئے، نبی ﷺ نے فرمایا اللہ کے نزدیک تم سورت فلق سے زیادہ بلیغ کوئی سورت نہ پڑھو گے۔

【162】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب انسان وضو کر کے نماز کے خیال سے مسجد آتا ہے تو ہر وہ قدم جو وہ مسجد کی طرف اٹھاتا ہے، فرشتہ اس کے لئے ہر قدم کے عوض دس نیکیاں لکھتا جاتا ہے اور بیٹھ کر نماز کا انتظار کرنے والا نماز پڑھنے والے کی طرح ہوتا ہے، یہاں تک کہ واپس چلا جائے۔

【163】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ میں نبی ﷺ کی طرف نسب کر کے کوئی ایسی بات نہیں کہوں گا جو انہوں نے نہ کہی ہو، میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص میری طرف جھوٹی نسبت کر کے کوئی بات بیان کرے، وہ اپنے لئے جہنم میں ٹھکانہ بنا لے۔ اور میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میری امت کے دو آدمی ہیں جن میں سے ایک شخص رات کے وقت بیدار ہو کر اپنے آپ کو وضو کے لئے تیار کرتا ہے اس وقت اس پر کچھ گرہیں لگی ہوتی ہیں، چناچہ وہ وضو کرتا ہے، جب وہ ہاتھ دھوتا ہے تو ایک گرہ کھل جاتی ہے، چہرہ دھوتا ہے تو ایک اور گرہ کھول جاتی ہے، سر کا مسح کرتا ہے تو ایک اور گرہ کھل جاتی ہے اور جب پاؤں دھوتا ہے تو ایک اور گرہ کھل جاتی ہے اور اللہ تعالیٰ ان لوگوں سے فرماتا ہے جو نظر نہیں آتے کہ میرے اس بندے کو دیکھو جس نے اپنے نفس کے ساتھ مقابلہ کیا، میرا یہ بندہ مجھ سے جو مانگے گا وہ اسے ملے گا۔

【164】

حضرت عقبہ بن عامر جہنی (رض) کی مرویات

حضرت عقبہ بن عامر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا جب انسان وضو کر کے نماز کے خیال سے مسجد آتا ہے تو ہر وہ قدم جو وہ مسجد کی طرف اٹھاتا ہے، فرشتہ اس کے لئے ہر قدم کے عوض دس نیکیاں لکھتا جاتا ہے اور بیٹھ کر نماز کا انتظار کرنے والا نماز پڑھنے والے کی طرح ہوتا ہے اور اسے نمازیوں میں لکھا جاتا ہے یہاں تک کہ وہ واپس چلا جائے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔