487. حضرت عدی بن عمیرہ کندی (رض) کی حدیثیں

【1】

حضرت عدی بن عمیرہ کندی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ قبیلہ کندہ کے امرؤ القیس بن عابس نامی ایک آدمی کا نبی ﷺ کی موجودگی میں ایک زمین کے متعلق حضرت موت کے ایک آدمی سے جھگڑا ہوگیا، نبی ﷺ نے حضرمی کو گواہ پیش کرنے کی تلقین کی، لیکن اس کے پاس گواہ نہیں تھے، نبی ﷺ نے امرؤ القیس کو قسم کھانے کے لئے فرمایا : حضرمی کہنے لگا یا رسول اللہ ! ﷺ اگر آپ نے اسے قسم اٹھانے کی اجازت دے دی تو رب کعبہ کی قسم ! یہ میری زمین لے جائے گا، نبی ﷺ نے فرمایا جو شخص اس مقصد کے لئے جھوٹی قسم کھائے اس کے ذریعے اپنے بھائی کا مال ہتھیا لے، تو وہ اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ اس سے ناراض ہوگا، پھر نبی ﷺ نے یہ آیت تلاوت فرمائی، بیشک وہ لوگ جو اللہ کے وعدے اور اپنی قسموں کو تھوڑی سی قیمت کے عوض بیچ دیتے ہیں) امرؤ القیس نے کہا کہ جو شخص اپنے حق کو چھوڑ دے، اسے کیا ملے گا ؟ نبی ﷺ نے فرمایا جنت، امرؤ القیس نے کہا تو پھر آپ گواہ رہئے، میں نے ساری زمین اس کے حق میں چھوڑ دی۔

【2】

حضرت عدی بن عمیرہ کندی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن عمیرہ (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا لوگو ! تم میں سے جو شخص ہمارے لئے کوئی کام کرتا ہے اور ہم سے ایک دھاگہ یا اس سے بھی معمولی چیز چھپاتا ہے تو وہ خیانت ہے جس کے ساتھ وہ قیامت کے دن آئے گا، یہ سن کر ایک پکے رنگ کا انصاری کھڑا ہوا، وہ انصاری اب بھی میری نظروں کے سامنے ہے اور کہنے لگا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ نے میرے ذمے جو کام سپرد فرمایا تھا، وہ ذمہ داری مجھ سے واپس لے لیجئے، نبی ﷺ نے پوچھا کیا ہوا ؟ اس نے کہا کہ میں نے آپ کو اس طرح کہتے ہوئے سنا ہے، نبی ﷺ نے فرمایا تو میں اب یہ کہتا ہوں کہ جس شخص کو ہم کسی ذمہ داری پر فائز کریں وہ تھوڑا اور زیادہ سب ہمارے پاس لے کر آئے، پھر اس میں سے جو اسے دیا جائے وہ لے لے اور جس سے روکا جائے، اس سے رک جائے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【3】

حضرت عدی بن عمیرہ کندی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن عمیرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ خواص کے عمل کی وجہ سے عوام کو عذاب نہیں دیتا، ہاں اگر وہ کھلم کھلا نافرمانی کرنے لگیں اور وہ روکنے پر قدرت کے باوجود انہیں نہ روکیں تو پھر اللہ تعالیٰ خواص اور عوام سب کو عذاب میں مبتلا کردیتا ہے۔ حدیث نمبر ١٧٨٦٨ اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【4】

حضرت عدی بن عمیرہ کندی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا شوہردیدہ عورت دوسرے نکاح کی صورت میں اپنی رضامندی کا اظہار زبان سے کرے گی اور کنواری کی خاموشی ہی اس کی رضامندی ہے۔

【5】

حضرت عدی بن عمیرہ کندی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن عمیرہ (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا لوگو ! تم میں سے جو شخص ہمارے لئے کوئی کام کرتا ہے اور ہم سے ایک دھاگہ یا اس سے معمولی چیز چھپاتا ہے تو وہ خیانت ہے جس کے ساتھ وہ قیامت کے دن آئے گا، یہ سن کر ایک پکے رنگ کا انصاری کھڑا ہوا، وہ انصاری اب بھی میری نظروں کے سامنے ہے اور کہنے لگا یا رسول اللہ ! ﷺ آپ نے میرے ذمے جو کام سپرد فرمایا تھا، وہ ذمہ داری مجھ سے واپس لے لیجئے، نبی ﷺ نے پوچھا کیا ہوا ؟ اس نے کہا کہ میں نے آپ کو اس اس طرح کہتے ہوئے سنا ہے، نبی ﷺ نے فرمایا تو میں اب یہ کہتا ہوں کہ جس شخص کو ہم کسی ذمہ داری پر فائز کریں وہ تھوڑا اور زیادہ سب ہمارے پاس لے کر آئے، پھر اس میں سے جو اسے دیا جائے گا وہ لے لے اور جس سے روکا جائے، اس سے رک جائے۔

【6】

حضرت عدی بن عمیرہ کندی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا شوہردیدہ عورت دوسرے نکاح کی صورت میں اپنی رضامندی کا اظہار زبان سے کرے گی اور کنواری کی خاموشی ہی اس کی رضامندی ہے۔ حدیث نمبر ١٧٨٧٢ اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【7】

حضرت عدی بن عمیرہ کندی (رض) کی حدیثیں

حضرت عدی بن عمیرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب سجدہ کرتے تھے تو آپ ﷺ کی مبارک بغلوں کی سفیدی دکھائی دیتی تھی، جب سلام پھیرتے ہوئے دائیں جانب چہرہ پھیرتے تو اس طرف کے رخسار کی سفیدی دکھائی دیتی اور جب بائیں جانب چہرہ پھیرتے تو اس طرف کے رخسار کی سفیدی دکھائی دیتی تھی۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔