661. حضرت رفاعہ بن رافع زرقی کی حدیثیں

【1】

حضرت رفاعہ بن رافع زرقی کی حدیثیں

حضرت رفاعہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی نے ارشاد فرمایا کسی قوم کا آزاد کردہ غلام ان ہی میں شمار ہوتا ہے، اسی طرح بھانجا اور حلیف بھی اسی قوم میں شمار ہوتا ہے۔

【2】

حضرت رفاعہ بن رافع زرقی کی حدیثیں

حضرت رفاعہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی نے قریش کو جمع کیا اور پوچھا کہ تم میں قریش کے علاوہ تو کوئی نہیں ؟ لوگوں نے کہا نہیں، البتہ ہمارے بھانجے، حلیف اور آزاد کردہ غلام ہیں، نبی ﷺ نے فرمایا تمہارے بھانجے، حلیف اور آزاد کردہ غلام تم ہی میں سے ہیں، بیشک قریش کے لوگ سچائی اور امانت والے ہیں، جو شخص ان کے لئے گڑھے کھودے گا، اللہ اسے اوندھے منہ جہنم میں گرا دے گا۔

【3】

حضرت رفاعہ بن رافع زرقی کی حدیثیں

حضرت رفاعہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی نے ارشاد فرمایا ہمارا آزاد کردہ غلام، بھانجا اور حلیف بھی ہم ہی میں شمار ہوگا۔

【4】

حضرت رفاعہ بن رافع زرقی کی حدیثیں

حضرت رفاعہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی مسجد میں تشریف فرما تھے کہ ایک آدمی آیا اور نبی نبی ﷺ کے قریب ہی نماز پڑھنے لگا، نماز سے فارغ ہو کر وہ نبی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی نبی ﷺ نے اس سے فرمایا اپنی نماز دوبارہ لوٹاؤ، کیونکہ تم نے صحیح طرح نماز نہیں پڑھی، وہ چلا گیا اور پہلے کی طرح نماز پڑھ کر واپس آگیا، نبی ﷺ نے اس سے پھر یہی فرمایا اپنی نماز دوبارہ لوٹاؤ، کیونکہ تم نے صحیح طرح نماز نہیں پڑھی، وہ کہنے لگا یارسول اللہ نبی ﷺ ! مجھے نماز پڑھنے کا طریقہ سمجھا دیجئے کہ کیسے پڑھوں ؟ نبی نبی ﷺ نے فرمایا جب تم قبلہ کی طرف رخ کرلو تو اللہ اکبر کہو، پھر سورت فاتحہ پڑھو اور اس کے ساتھ جو سورت چاہو پڑھو، جب رکوع کرو تو اپنی ہتھیلیاں اپنے گھٹنوں پر رکھو، اپنی کمر بچھالو اور رکوع کے لئے اسے خوب برابر کرلو، جب رکوع سے سر اٹھاؤ تو اپنی کمر کو سیدھا کرلو، یہاں تک کہ تمام ہڈیاں اپنے جوڑوں پر قائم ہوجائیں اور جب سجدہ کرو تو خوب اچھی طرح کرو اور جب سجدے سے سر اٹھاؤ تو بائیں ران پر بیٹھ جاؤ اور ہر رکوع و سجود میں اسی طرح کرو۔

【5】

حضرت رفاعہ بن رافع زرقی کی حدیثیں

حضرت رفاعہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کے پیچھے نماز پڑھ رہے تھے، جب نبی نے رکوع سے سر اٹھایا اور سمع اللہ لمن حمدہ کہا تو پیچھے سے ایک آدمی نے ربنا لک الحمد حمدا کثیرا طیبا مبارکا فیہ نماز سے فارغ ہو کر نبی ﷺ نے پوچھا یہ کلمات ابھی کس نے کہے، اس آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ نبی ﷺ ! میں نے کہے تھے، نبی ﷺ نے فرمایا میں نے تیس سے زیادہ فرشتوں کو ایک دوسرے سے آگے بڑھتے ہوئے دیکھا کہ کون ان کا ثواب پہلے لکھتا ہے۔

【6】

حضرت رفاعہ بن رافع زرقی کی حدیثیں

حضرت رفاعہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ مسجد میں تشریف فرما تھے کہ ایک آدمی آیا اور نبی کریم ﷺ کے قریب ہی نماز پڑھنے لگا نماز سے فارغ ہو کر وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی کریم ﷺ نے اس سے فرمایا اپنی نماز دوبارہ لوٹاؤ کیونکہ تم نے صحیح طرح نماز نہیں پڑھی وہ چلا گیا اور پہلے کی طرح نماز پڑھنے کر واپس آگیا نبی کریم ﷺ نے اس سے پھر یہی فرمایا اپنی نماز دوبارہ لوٹاؤ کیونکہ تم نے صحیح طرح نماز نہیں پڑھی وہ کہنے لگا یا رسول اللہ نبی ﷺ واپس آگیا، نبی کریم نبی ﷺ نے اس سے پھر یہی فرمایا اپنی نماز دوبارہ لوٹاؤ کیونکہ تم نے صحیح طرح نماز نہیں پڑھی وہ کہنے لگا یا رسول اللہ نبی ﷺ ! مجھے نماز پڑھنے کا طریقہ سمجھادیجئے کہ کیسے پڑھوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم قبلہ کی طرف رخ کرلو تو اللہ اللہ اکبر کہو، پھر سورت فاتحہ پڑھو اور اس کے ساتھ جو سورت چاہو پڑھو جب رکوع کرو تو اپنی ہتھیلیاں اپنے گھٹنوں پر رکھو اپنی کمربچھالو اور رکوع کے لئے اسے خوب برابر کرلو جب رکوع سے سر اٹھاؤ تو اپنی کمر کو سیدھا کرلو یہاں تک کہ تمام ہڈیاں اپنے اپنے جوڑوں پر قائم ہوجائیں اور جب سجدہ کرو تو خوب اچھی طرح کرو اور کھڑے ہوجاؤ اگر تم نے اس طرح اپنی نماز کو مکمل کیا تو تم نے اسے کامل ادا کیا اور اگر تم نے ان میں سے کسی چیز میں کوتاہی کی تو تمہاری نماز نامکمل ہوئی۔