721. حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

【1】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جب کوئی شخص شراب نوشی کرے اسے کوڑے مارو، دوبارہ پینے پر پھر کوڑے مارو سہ بارہ پینے پر پھر کوڑے مارو، چوتھی یا پانچویں مرتبہ فرمایا کہ پھر اگر پیئے تو اسے قتل کردو۔

【2】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! اگر کوئی زمین ایسی ہو جس میں کسی کی شرکت یا تقسیم نہ ہو سوائے پڑوسی کے تو کیا حکم ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا پڑوسی شفعہ کا حق رکھتا ہے جب بھی ہو۔

【3】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ ! اگر کوئی زمین ایسی ہو جس میں کسی کی شرکت یا تقسیم نہ ہو سوائے پڑوسی کے تو کیا حکم ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا پڑوسی شفعہ کا حق رکھتا ہے جب بھی ہو۔

【4】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا مالدار کا ٹال مٹول کرنا اس کی شکایت اور اسے قید کرنے کو حلال کردیتا ہے۔

【5】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے مجھ سے امیہ بن ابی صلت کے اشعار سنانے کو کہا میں اشعار سنانے لگا جب بھی ایک شعر سناتا تو نبی کریم ﷺ فرماتے اور سناؤ حتیٰ کہ میں نے سو شعر سنا ڈالے نبی کریم ﷺ نے فرمایا قریب تھا کہ امیہ مسلمان ہوجاتا۔

【6】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ میں نے گواہی دیتاہوں کہ میں نے عرفات میں نبی کریم ﷺ کے ساتھ وقوف کیا ہے۔ نبی کریم ﷺ کے قدم زمین پر نہیں لگے یہاں تک کہ آپ ﷺ مزدلفہ پہنچ گئے۔

【7】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ انہیں ان کی والدہ نے یہ وصیت کی کہ ان کی طرف سے ایک مسلمان غلام آزاد کردیں انہوں نے نبی کریم ﷺ سے اس کے متعلق پوچھتے ہوئے کہا کہ میرے پاس حبشہ کے ایک علاقے نوبیہ کی ایک باندی ہے کیا میں اسے آزاد کرسکتا ہوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے لے کر آؤ میں نے اسے بلایا وہ آگئی نبی کریم ﷺ نے اس سے پوچھا تیرا رب کون ہے ؟ اس نے کہا اللہ نبی کریم ﷺ نے پوچھا میں کون ہوں۔ ؟ اس نے جواب دیا آپ اللہ کے رسول ہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے آزاد کردو یہ مسلمان ہے۔

【8】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے مجھ سے امیہ بن ابی صلت کے اشعار سنانے کو کہا میں اشعار سنانے لگا جب بھی ایک شعر سناتا تو نبی کریم ﷺ فرماتے اور سناؤ حتیٰ کہ میں نے سو شعر سنا ڈالے نبی کریم ﷺ نے فرمایا قریب تھا کہ امیہ مسلمان ہوجاتا۔

【9】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کے پاس قبیلہ ثقیف کا ایک جذامی آدمی (کوڑھ کے مرض میں مبتلا) بیعت کرنے کے لئے آیا میں نے نبی کریم ﷺ کے پاس آکر اس کا ذکر کیا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس کے پاس جا کر کہو کہ میں نے اسے بیعت کرلیا ہے اس لئے وہ واپس چلاجائے۔

【10】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا گھر کا پڑوسی دوسرے شخص کی نسبت شفعہ کرنے کا زیادہ حقدار ہے۔

【11】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص ایک چڑیا کو بھی ناحق مارتا ہے تو وہ قیامت کے دن اللہ کے سامنے چیخ چیخ کر کہے گی کہ پروردگار ! فلاں شخص نے مجھے ناحق مارا تھا کسی فائدے کی خاطر نہیں مارا تھا۔

【12】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ میں گواہی دیتاہوں کہ میں نے عرفات میں نبی کریم ﷺ کے ساتھ وقوف کیا ہے نبی کریم ﷺ کے قدم زمین پر نہیں لگے یہاں تک کہ آپ ﷺ مزدلفہ پہنچ گئے۔

【13】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ قبیلہ ثقیف کے ایک آدمی کے پیچھے چلے حتیٰ کہ اس کے پیچھے دوڑ پڑے اور اس کا کپڑا پکڑ کر فرمایا اپنا تہبند اوپر کرو، اس نے اپنے گھٹنوں سے کپڑا ہٹا کر عرض کیا یا رسول اللہ ! میرے پاؤں ٹیڑھے ہیں اور چلتے ہوئے میرے گھٹنے ایک دوسرے سے رگڑ کھاتے ہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کی ہر تخلیق بہترین ہے، راوی کہتے ہیں کہ اس کے بعد مرتے دم تک اس شخص کو جب بھی دیکھا گیا اس کا تہبند نصف پنڈلی تک ہی رہا۔

【14】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے نبی کریم ﷺ نے ایک آدمی کو چہرے کے بل لیٹے ہوئے دیکھا تو فرمایا اللہ کے نزدیک لیٹنے کا یہ طریقہ سب سے زیادہ ناپسندیدہ ہے۔

【15】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کے پاس قبیلہ ثقیف کا ایک جذامی آدمی (کوڑھ کے مرض میں مبتلا) بیعت کرنے کے لئے آیا میں نے نبی کریم ﷺ کے پاس آکر اس کا ذکر کیا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس کے پاس جا کر کہو کہ میں نے اسے بیعت کرلیا ہے اس لئے وہ واپس چلاجائے۔

【16】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ قبیلہ ثقیف کے ایک آدمی کے پیچھے چلے حتیٰ کہ اس کے پیچھے دوڑ پڑے اور اس کا کپڑا پکڑ کر فرمایا اپنا تہبند اوپر کرو، اس نے اپنے گھٹنوں سے کپڑا ہٹا کر عرض کیا یا رسول اللہ ! میرے پاؤں ٹیڑھے ہیں اور چلتے ہوئے میرے گھٹنے ایک دوسرے سے رگڑ کھاتے ہیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کی ہر تخلیق بہترین ہے، راوی کہتے ہیں کہ اس کے بعد مرتے دم تک اس شخص کو جب بھی دیکھا گیا اس کا تہبند نصف پنڈلی تک ہی رہا۔

【17】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے مجھ سے امیہ بن ابی صلت کے اشعار سنانے کو کہا میں اشعار سنانے لگا جب بھی ایک شعر سناتا تو نبی کریم ﷺ فرماتے اور سناؤ حتیٰ کہ میں نے سو شعر سنا ڈالے نبی کریم ﷺ نے فرمایا قریب تھا کہ امیہ مسلمان ہوجاتا۔

【18】

حضرت شرید بن سویدثقفی (رض) کی مرویات

حضرت شرید (رض) سے مروی ہے کہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ! اگر کوئی زمین ایسی ہو جس میں کسی کی شرکت یا تقسیم نہ ہو سوائے پڑوسی کے تو کیا حکم ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا پڑوسی شفعہ کا حق رکھتا ہے جب بھی ہو۔