798. حضرت مخفف کی حدیث۔

【1】

حضرت مخفف کی حدیث۔

حضرت مخنف بن سلیم سے مروی ہے کہ عرفہ کے دن میں نبی ﷺ کے پاس پہنچا تو نبی ﷺ فرما رہے تھے کیا تم اسے پہچانتے ہو ؟ مجھے معلوم نہیں کہ لوگوں نے انہیں کیا جواب دیا ؟ البتہ نبی ﷺ نے فرمایا ہر سال ہر گھرانے پر قربانی اور عتیرہ واجب ہے۔ فائدہ۔ ابتداء میں جاہلیت سے ماہ رجب میں قربانی کی رسم چلی آرہی تھی اسے عتیرہ اور رحبیہ کہا جاتا ہے بعد میں اس کی ممانعت ہو کر صرف عیدالاضحی کے موقع پر قربانی کا حکم باقی رہ گیا۔

【2】

حضرت مخفف کی حدیث۔

حضرت مخنف بن سلیم سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ساتھ اس وقت موجود تھے جب آپ نے میدان عرفات میں وقوف کیا ہوا تھا اور نبی ﷺ فرما رہے تھے اے لوگو ہر سال ہر گھرانے پر قربانی اور عتیرہ واجب ہے راوی نے پوچھا کہ جانتے ہو کہ عتیرہ سے کیا مراد ہے یہ وہی قربانی ہے جسے لوگ رحبیہ بھی کہتے ہیں۔ فائدہ۔ ابتداء میں جاہلیت سے ماہ رجب میں قربانی کی رسم چلی آرہی تھی اسے عتیرہ اور رحبیہ کہا جاتا ہے بعد میں اس کی ممانعت ہو کر صرف عیدالاضحی کے موقع پر قربانی کا حکم باقی رہ گیا۔