813. حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

【1】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ قیامت کے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے۔

【2】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں حضرت ماعز بن مالک جو پستہ قد آدمی تھے کو ایک تہبند میں پیش کیا گیا ان کے جسم پر تہنبد کے علاوہ کوئی چادر نہ تھی نبی ﷺ ایک تکیہ پر بائیں جانب ٹیک لگائے بیٹھے تھے نبی ﷺ نے ان سے کچھ باتیں جن کے متعقل مجھے کچھ معلوم نہیں کہ وہ کیا باتیں تھیں کیونکہ میرے اور نبی ﷺ کے درمیان قوم حائل تھی تھوڑی دیر بعد نبی ﷺ نے فرمایا کہ اسے لے جاؤ کچھ وقفے کے بعد فرمایا کہ اسے واپس لے آؤ اس وقت جو نبی ﷺ نے ان سے باتیں کہی وہ میں نے سنی پھر نبی ﷺ نے فرمایا کہ اسے لے جاؤ اسے رجم کردو۔ پھر نبی ﷺ خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے میں نے وہ بھی سنا ہماری کوئی بھی جماعت اللہ کے راستے میں جہاد کے لئے نکلتی ہے تو ان میں سے جو شخص پیچھے رہ جاتا ہے اس کی آواز بکرے جیسے ہوتی ہے اور جو کسی کو تھوڑا سا دودھ دے دے واللہ اس پر جس کو بھی قدرت ملی اسے سزا ضرور دوں گا۔

【3】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کا مؤذن جب اذان دیتا ہے تو کچھ دیر رک جاتا اور اس وقت اقامت نہ کہتا جب تک نبی ﷺ کو باہر نکلتے ہوئے نہ دیکھ لیتا تو جب وہ دیکھتا کہ نبی ﷺ باہر نکل آئے تو وہ اقامت شروع کردیتا۔

【4】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

عامر بن سعد کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے نبی ﷺ کی کوئی حدیث پوچھی تو انہوں نے فرمایا کہ دین اس وقت تک قائم رہے گا جب تک قریش کے بارہ خلیفہ نہ ہوجائیں۔ پھر قیامت سے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے۔ پھر مسلمانوں کی ایک جماعت نکلے گی اور وہ کسری اور آل کسری کا سفید خزانہ نکال لیں گے۔ اور جب اللہ تعالیٰ تم میں سے کسی کو کوئی خیر عطا فرمادیں تو اسے چاہیے کہ اپنی ذات اور اپنے اہل خانہ سے اس کا آغاز کرے۔ ۔ اور میں حوض کوثر پر تمہارا منتظر ہوں گا۔

【5】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب ہم لوگ نبی ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتے تھے تو ہم دائیں بائیں جانب سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ کرتے تھے نبی ﷺ نے فرمایا کہ لوگوں کا کیا مسئلہ ہے وہ اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہیں جیسے دشوار خو گھوڑوں کی دم ہو کیا تم سکون سے نہیں رہ سکتے کہ ران پر ہاتھ رکھے ہوئے ہی اشارہ کرلو اور دائیں بائیں جانب اپنے ساتھی کو سلام کردو۔

【6】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے کسی نے نبی ﷺ کے سفید بالوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے سر میں چند بال سفید تھے جب آپ سر پر تیل لگاتے تو بالوں کی سفیدی واضح نہیں ہوتی تھی اور جب تیل نہ لگاتے تو ان کی سفیدی واضح ہوجاتی۔

【7】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نماز ظہر میں سورت اعلی جیسی سورتیں پڑھتے تھے اور نماز فجر میں اس سے لمبی سورتیں پڑھتے تھے۔

【8】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ شب قدر کو عشرہ اخیر میں تلاش کیا کرو۔

【9】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

سماعت کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے پوچھا کیا آپ نبی ﷺ کی مجلسوں میں شریک ہوتے تھے انہوں نے فرمایا ہاں۔ نبی ﷺ زیادہ وقت خاموش رہتے اور کم ہنستے تھے۔ البتہ نبی ﷺ کی موجودگی میں صحابہ اشعار بھی کہہ دیا کرتے تھے اور اپنے معاملات ذکر کرکے ہنستے بھی تھے اور نبی ﷺ تبسم بھی فرماتے تھے۔

【10】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ کیا میں بکری کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کیا کرو نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں اس نے پوچھا کہ بکریوں کے بارے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں سائل نے پوچھا کہ اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کرو نبی ﷺ نے فرمایا ہاں۔ اس نے پوچھا کہ اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں۔

【11】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی آنکھوں کی سفیدی میں سرخ دوڑے تھے اور مبارک پنڈلیوں پر گوشت کم تھا۔

【12】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کھڑے ہو کر خطبہ دیتے تھے دو خطبوں کے درمیان بیٹھتے تھے اور ان خطبوں میں قرآن کریم کی آیات تلاوت فرماتے اور لوگوں کو نصیحت فرماتے تھے۔

【13】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یہ دین ہمیشہ غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا کوئی مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچا سکے گا۔ یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے کہ وہ سب کے سب قریش سے ہوں گے۔

【14】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ حرہ میں ایک خاندان آباد تھا جس کے افراد غریب تھے محتاج تھے ان کے قریب ان کی یا کسی اور کی اونٹنی مرگئی تو نبی ﷺ نے ان کو کھانے کی رخصت دیدی۔ (اضطراری کی حالت کی وجہ سے اور اس اونٹنی نے انہیں ایک سال تک بچائے رکھا۔

【15】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں ایک آدمی فوت ہوگیا ایک آدمی نبی ﷺ کو اطلاع دینے کے لئے آیا کہ یارسول اللہ فلاں آدمی فوت ہوگیا ہے نبی ﷺ نے فرمایا وہ مرا نہیں ہے اس نے تین مرتبہ آکر اس کی خبر دی پھر نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ وہ کیسے مرا ہے ؟ اس نے بتایا کہ اس نے چھری سے اپنا سینہ چاک کردیا ہے (خودکشی کرلی) یہ سن کر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ نہ پڑھائی۔

【16】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والانقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزرجائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکتا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【17】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

سماک کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا ہے کہ نبی ﷺ کس طرح خطبہ دیتے تھے ؟ انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کھڑے ہو کر خطبہ دیتے تھے دو خطبوں کے درمیان بیٹھتے تھے اور پھر کھڑے ہوتے تھے۔

【18】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ قیامت کے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے۔

【19】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں حضرت ماعز بن مالک جو پستہ قد آدمی ایک تہبند میں پیش کیا گیا ان کے جسم پر تہبند کے علاوہ کوئی چادر نہ تھی نبی ﷺ ایک تکیہ پر بائیں جانب ٹیک لگائے بیٹھے تھے نبی ﷺ نے ان سے کچھ باتیں جن کے متعلق مجھے کچھ معلوم نہیں کہ وہ کیا باتیں تھیں کیونکہ میرے اور نبی ﷺ کے درمیان قوم حائل تھی تھوڑی دیر بعد نبی ﷺ نے فرمایا کہ اسے لے جاؤ کچھ وقفے کے بعد فرمایا کہ اسے واپس لے آؤ اس وقت جو نبی ﷺ نے ان سے باتیں کہی وہ میں نے سنی پھر نبی ﷺ نے فرمایا کہ اسے لے جاؤ اسے رجم کردو۔ پھر نبی ﷺ خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے میں نے وہ بھی سنا ہماری کوئی بھی جماعت اللہ کے راستے میں جہاد کے لے نکلتی ہے تو ان میں سے جو شخص پیچھے رہ جاتا ہے اس کی آواز بکرے جیسے ہوتی ہے اور جو کسی کو تھوڑا سا دودھ دے دے واللہ اس پر جس کو بھی قدرت ملی اسے سزا ضرور دوں گا۔

【20】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کا مؤذن جب اذان دیتا تو کچھ دیر رک جاتا اور اس وقت اقامت نہ کہتا جب تک نبی ﷺ کو باہر نکلتے ہوئے نہ دیکھ لیتا تو جب وہ دیکھتا کہ نبی ﷺ باہر نکل آئے تو وہ اقامت شروع کردیتا۔

【21】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

عامر بن سعد کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے نبی ﷺ کی کوئی حدیث پوچھی تو انہوں نے فرمایا کہ دین اس وقت تک قائم رہے گا جب تک قریش کے بارہ خلیفہ نہ ہوجائیں۔ پھر قیامت سے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے۔ پھر مسلمانوں کی ایک جماعت نکلے گی اور وہ کسری اور آل کسری کا سفید خزانہ نکال لیں گے۔ ور جب اللہ تعالیٰ تم میں سے کسی کو کوئی خیر عطا فرمادیں تو اسے چاہیے کہ اپنی ذات اور اپنے اہل خانہ سے اس کا آغاز کرے۔ اور میں حوض کوثر پر تمہارا منتظر ہوں گا۔

【22】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب ہم لوگ نبی ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتے تھے تو ہم دائیں بائیں جانب سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ کرتے تھے نبی ﷺ نے فرمایا کہ لوگوں کا کیا مسئلہ ہے وہ اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہیں جیسے دشوار خو گھوڑوں کی دم ہو کیا تم سکون سے نہیں رہ سکتے کہ ران پر ہاتھ رکھے ہوئے ہی اشارہ کرلو اور دائیں بائیں جانب اپنے ساتھی کو سلام کردو۔

【23】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے کسی نے نبی ﷺ کے سفید بالوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے سر میں چند بال سفید تھے جب آپ سر پر تیل لگاتے تو بالوں کی سفیدی واضح نہیں ہوتی تھی اور جب تیل نہ لگاتے تو ان کی سفیدی واضح ہوجاتی۔

【24】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نماز ظہر میں سورت اعلی جیسی سورتیں پڑھتے تھے اور نماز فجر میں اس سے لمبی سورتیں پڑھتے تھے۔

【25】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ شب قدر کو عشرہ اخیر میں تلاش کیا کرو۔

【26】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

سماک کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے پوچھا کیا آپ نبی ﷺ کی مجلسوں میں شریک ہوتے تھے انہوں نے فرمایا ہاں۔ نبی ﷺ زیادہ وقت خاموش رہتے اور کم ہنستے تھے۔ البتہ نبی ﷺ کی موجودگی میں صحابہ اشعار بھی کہہ دیا کرتے تھے اور اپنے معاملات ذکر کرکے ہنستے بھی تھے اور نبی ﷺ تبسم بھی فرماتے تھے۔

【27】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ کیا میں بکری کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کیا کروں نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں اس نے پوچھا کہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں سائل نے پوچھا کہ اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کروں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہاں۔ اس نے پوچھا کہ اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں۔

【28】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی آنکھوں کی سفیدی میں سرخ ڈورے تھے اور مبارک پنڈلیوں پر گوشت کم تھا۔

【29】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کھڑے ہو کر خطبہ دیتے تھے دو خطبوں کے درمیان بیٹھتے تھے اور ان خطبوں میں قرآن کریم کی آیات تلاوت فرماتے اور لوگوں کو نصیحت فرماتے تھے۔

【30】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا کہ یہ دین ہمیشہ غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا کوئی مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچا سکے گا۔ یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے کہ وہ سب کے سب قریش سے ہوں گے۔

【31】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ حرہ میں ایک خاندان آباد تھا جس کے افراد غریب تھے محتاج تھے ان کے قریب ان کی یا کسی اور کی اونٹنی مرگئی تو نبی ﷺ نے ان کو کھانے کی رخصت دیدی۔ (اضطراری کی حالت کی وجہ سے اور اس اونٹنی نے انہیں ایک سال تک بچائے رکھا۔

【32】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ قیامت سے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے تم ان سے بچنا۔

【33】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

سماک نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ نماز فجر پڑھنے کے بعد نبی ﷺ کا کیا معمول مبارک تھا انہوں نے فرمایا طلوع آفتاب تک اپنی جگہ پر ہی بیٹھے رہتے تھے۔

【34】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابربن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسلمانوں کی ایک جماعت نکلے گی اور وہ کسری اور آل کسری کا سفید خزانہ نکال لیں گے۔

【35】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مدینہ منورہ کا نام اللہ نے طیبہ رکھا ہے۔

【36】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے قیامت سے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے۔

【37】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ حرہ میں ایک خاندان آباد تھا جس کے افراد غریب تھے محتاج تھے ان کے قریب ان کی یا کسی اور کی اونٹنی مرگئی ایک آدمی ان کے پاس اس کا حکم پوچھنے کے لئے آیا نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ کیا تمہارے پاس کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو تمہیں اس سے بےنیاز کردے اس نے کہا نہیں نبی ﷺ نے انہیں وہ کھانے کی رخصت دیدی۔ (اضطراری حالت کی وجہ سے) ۔

【38】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے ایک آدمی کو نبی ﷺ سے یہ سوال پوچھتے ہوئے سنا ہے کہ کیا میں ان کپڑوں میں نماز پڑھ سکتا ہوں جن میں اپنی بیوی کے پاس جاتاہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہاں الاّ یہ کہ تمہیں کوئی اس پر دھبہ نظر آئے تو اسے دھو لو۔

【39】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیں جب فرض نماز پڑھاتے تھے تو نہ بہت زیادہ لمبی اور نہ بہت زیادہ مختصر بلکہ درمیانی نماز پڑھاتے تھے اور نماز عشاء کو ذرا موخر کردیتے تھے۔

【40】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے اس لئے اگر تم سے کوئی شخص یہ بیان کرتا ہے کہ اس نے نبی ﷺ کو کھڑے ہونے کے علاوہ کوئی اور صورت میں دیکھا ہے تو وہ غلط بیان کرتا ہے۔ البتہ کبھی کبھار یہ ہوتا ہے کہ نبی ﷺ وہاں تشریف لے آتے اور لوگوں کی تعداد کم نظر آتی تو بیٹھ جاتے جب لوگ آجاتے تو نبی ﷺ کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرماتے۔

【41】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا میں مکہ مکرمہ میں ایک پتھر کو پہچانتا جو مجھے قبل از بعثت مجھے سلام کرتا تھا میں اسے اب بھی پہچانتا ہوں۔

【42】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نماز عشاء کو ذرا موخر کردیتے تھے۔

【43】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

عامر بن سعد کہتے ہیں کہ میں نے اپنے غلام کے ہاتھ خط لکھ کر حضرت جابر (رض) سے نبی ﷺ کی کوئی حدیث پوچھی تو انہوں نے جواب میں لکھا کہ جس دن نبی ﷺ نے اسلمی کو رجم کیا اس جمعہ کو نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ دین اس وقت تک قائم رہے گا جب تک کہ بارہ خلیفہ نہ ہوجائیں جو سب کے سب قریش میں سے ہوں گے۔ اور میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے بھی سنا ہے کہ پھر مسلمانوں کی ایک جماعت نکلے گی اور وہ کسری آل کسری کا سفید خزانہ نکال لیں گے۔ اور میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے بھی سنا ہے کہ قیامت کے دن قریب کذاب آکر رہیں گے تم ان سے بچنا۔ اور میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے بھی سنا ہے کہ جب اللہ تعالیٰ تم میں سے کسی کو کوئی خیر عطا فرمائے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنی ذات اور اپنے اہل خانہ سے اس کا آغاز کرنا چاہیے۔ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے بھی سنا ہے کہ میں حوض کوثر پر تمہارا منتظر بھی ہوں گا۔

【44】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نبی ﷺ کی ایک مجلس میں شریک تھا میرے والد حضرت سمرہ (رض) میرے سامنے بیٹھے ہوئے تھے نبی ﷺ نے فرمایا کہ بےحیائی اور بےہودہ گوئی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسلام کے اعتبار سے لوگوں میں عمدہ شخص وہ ہے جس کے اخلاق سب سے عمدہ ہوں۔

【45】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے مجھے اپنی امت پر تین چیزوں کا اندیشہ ہے، ستاروں سے بارش مانگنا، بادشاہوں کا ظلم کرنا اور تقدیر کی تکذیب۔

【46】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے اور پھر تھوڑی دیر بعد بیٹھ جاتے اور کسی سے بات نہ کرتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ ارشاد فرماتے اس لئے اگر تم سے کوئی شخص یہ بیان کرتا ہے کہ اس نے نبی ﷺ کو بیٹھ کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے تو وہ غلط بیانی کرتا ہے۔

【47】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت ابودحداح کی نماز جنازہ پڑھائی پھر ایک خارش زدہ اونٹ لایا گیا جسے ایک آدمی نے رسی سے باندھا نبی ﷺ اس پر سوار ہوگئے وہ اونٹ بدکنے لگا یہ دیکھ کر ہم نبی ﷺ کے پیچھے دوڑنے لگا اس وقت ایک آدمی نے بتایا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے کہ جنت میں کتنے ہی لٹکے ہوئے خوشے ہیں جو ابودحداح کے لئے ہیں۔

【48】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کی پشت مبارک پر مہر نبوت دیکھی وہ کبوتری کے انڈے جتنی تھی۔

【49】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【50】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ کیا تم میں سے کوئی شخص نماز دوران سر اٹھاتے ہوئے اس بات سے نہیں ڈرتا کہ اس کی نگاہ اس کی طرف پلٹ کر نہ آئے (اوپر ہی اٹھی کی اٹھی رہ جائے) ۔

【51】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【52】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قیامت سے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے۔

【53】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے کسی نے نبی ﷺ کے سفید بالوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے بالوں میں چند بال سفید تھے جب آپ تیل لگاتے تو بالوں کی سفیدی واضح نہیں ہوتی تھی۔

【54】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【55】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے اور پھر تھوڑی دیر بعد بیٹھ جاتے اور کسی سے بات نہ کرتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ ارشاد فرماتے اس لئے اگر تم سے کوئی شخص یہ بیان کرتا ہے کہ اس نے نبی ﷺ کو بیٹھ کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے تو وہ غلط بیانی کرتا ہے۔ واللہ میں نے ان کے ساتھ دو ہزار سے زیادہ نمازیں پڑھی ہوئی ہیں۔

【56】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

سماک کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر (رض) سے نبی ﷺ کی نماز کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ ہلکی نماز پڑھاتے تھے ان لوگوں کی طرح نہیں پڑھاتے تھے اور انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نبی ﷺ نماز فجر میں سورت ق اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت فرماتے تھے۔

【57】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

سماک کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے پوچھا کہ کیا آپ نبی ﷺ کی مجلسوں میں شریک ہوتے تھے انہوں نے فرمایا کہ ہاں نبی ﷺ جس جگہ پر نماز فجر پڑھتے تھے طلوع آفتاب تک وہاں سے نہیں اٹھتے تھے جب سورج طلوع ہوجاتا تو اٹھ جاتے تھے اور زیادہ وقت خاموش رہتے تھے اور کم ہنستے تھے البتہ نبی ﷺ کی موجودگی میں صحابہ باتیں بھی کہہ لیا کرتے تھے اور زمانہ جاہلیت کے واقعات ذکر کرکے ہنستے بھی تھے لیکن نبی ﷺ تبسم فرماتے تھے۔

【58】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نماز فجر پڑھنے کے بعد طلوع آفتاب تک اپنی جگہ پر بیٹھے رہتے تھے اور نبی ﷺ نماز فجر میں سورت ق اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت فرماتے تھے اور مختصر نماز پڑھاتے تھے۔

【59】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے اگر تم سے کوئی شخص یہ بیان کرتا ہے کہ اس نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے تو وہ غلط بیانی کرتا ہے۔ حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ دو خطبے فرماتے تھے پہلے ایک خطبہ دیتے اور بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ دیتے تھے اور نبی ﷺ کا خطبہ اور نماز معتدل ہوتے تھے۔

【60】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کے ساتھ ایک دو مرتبہ نہیں بلکہ کئی مرتبہ عیدین کی نماز پڑھی ہے اس میں اذان اور اقامت نہیں ہوتی تھی۔

【61】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں پتہ چلا کہ ایک آدمی نے خود کشی کرلی ہے یہ سن کر نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں تو اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھاؤں گا۔

【62】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت بلال زوال کے بعد اذان دیتے تھے۔ اس میں کوتاہی نہیں کرتے تھے اور اس وقت تک اقامت نہ کہتے جب تک نبی ﷺ کو باہر نکلتے ہوئے نہ دیکھ لیتے۔ جب وہ دیکھتے کہ نبی ﷺ باہر نکل آئے ہیں تو اقامت شروع کردیتے۔

【63】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت بلال زوال کے بعد اذان دیتے تھے۔ اس میں کوتاہی نہیں کرتے تھے اور اس وقت تک اقامت نہ کہتے جب تک نبی ﷺ کو باہر نکلتے ہوئے نہ دیکھ لیتے۔ جب وہ دیکھتے کہ نبی ﷺ باہر نکل آئے ہیں تو اقامت شروع کردیتے۔

【64】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے اور پھر تھوڑی دیر بعد بیٹھ جاتے اور کسی سے بات نہ کرتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ ارشاد فرماتے اس لئے اگر تم سے کوئی شخص یہ بیان کرتا ہے کہ اس نے نبی ﷺ کو بیٹھ کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے تو وہ غلط بیانی کرتا ہے۔ واللہ میں نے ان کے ساتھ دوہزار سے زیادہ نمازیں پڑھی ہوئی ہیں۔

【65】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت بلال زوال کے بعد اذان دیتے تھے۔ اس میں کوتاہی نہیں کرتے تھے اور اس وقت تک اقامت نہ کہتے جب تک نبی ﷺ کو باہر نکلتے ہوئے نہ دیکھ لیتے۔ جب وہ دیکھتے کہ نبی ﷺ باہر نکل آئے ہیں تو اقامت شروع کردیتے۔

【66】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

سماک کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے پوچھا کہ کیا آپ نبی ﷺ کی مجلسوں میں شریک ہوتے تھے انہوں نے فرمایا کہ ہاں نبی ﷺ جس جگہ پر نماز فجر پڑھتے تھے طلوع آفتاب تک وہاں سے نہیں اٹھتے تھے جب سورج طلوع ہوجاتا تو اٹھ جاتے تھے اور زیادہ وقت خاموش رہتے تھے اور کم ہنستے تھے البتہ نبی ﷺ کی موجودگی میں صحابہ باتیں بھی کہہ لیا کرتے تھے اور زمانہ جاہلیت کے واقعات ذکر کرکے ہنستے بھی تھے لیکن نبی ﷺ تبسم فرماتے تھے۔

【67】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت ماعز نے نبی ﷺ کے سامنے آکر چار مرتبہ بدکاری کا اعتراف کیا تو نبی ﷺ نے انہیں رجم کرنے کا حکم دیدیا۔

【68】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب ہم لوگ نبی ﷺ کی مجلس میں حاضر ہوتے جہاں مجلس ختم ہورہی ہوتی ہم وہیں بیٹھ جاتے تھے۔

【69】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک یہودی عورت اور مرد پر رجم کی سزا جاری فرمادی۔

【70】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

اور عیدین کی نماز میں اذان نہیں ہوتی تھی۔

【71】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

اور ایک آدمی نے خود کشی کرلی یہ سن کر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ نہ پڑھائی۔

【72】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ یہ دین ہمیشہ قائم رہے گا اور ایک جماعت اس کے لئے قتال کرتی رہے گی یہاں تک کہ قیامت آجائے۔

【73】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میرے بعد بارہ خلیفہ ہوں گے جو سب کے سب قریش میں سے ہوں گے۔ یہ فرما کر نبی ﷺ اپنے گھر چلے گئے تو قریش کے لوگ ان کے پاس آئے تو عرض کیا اس کے بعد کیا ہوگا نبی ﷺ نے فرمایا کہ اس کے بعد قتل و غارت عام ہوجائے گی۔

【74】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کو بتایا گیا کہ ایک آدمی نے چھری سے اپنا سینہ چاک کرلیا اور خود کشی کرلی نبی ﷺ نے یہ سن کر فرمایا کہ میں یہ نماز جنازہ نہیں پڑھاؤں گا۔

【75】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【76】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ قیامت سے پہلے کچھ کذاب آتے رہیں گے تم ان سے بچنا۔

【77】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں پتہ چلا کہ ایک آدمی نے خود کشی کرلی ہے یہ سن کر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ نہ پڑھائی۔

【78】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے اس لئے اگر تم سے کوئی شخص یہ بیان کرتا ہے کہ اس نے نبی ﷺ کو بیٹھ کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے تو وہ غلط بیانی کرتا ہے۔ نبی ﷺ دو خطبے دیتے تھے پہلے ایک خطبہ دیتے اور بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ دیتے۔

【79】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے کسی نے نبی ﷺ کے سفید بالوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے سر میں چند بال سفید تھے جب آپ سر پر تیل لگاتے تو بالوں کی سفیدی واضح نہیں ہوتی تھی۔

【80】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت ماعز نے آکر نبی ﷺ کے سامنے چار مرتبہ بدکاری کا اعتراف کیا نبی ﷺ نے رجم کرنے کا حکم دیدیا اور راوی نے کوڑے مارنے کا ذکر نہیں کیا۔

【81】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کھڑے ہو کر خطبہ دیتے تھے۔

【82】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ کیا میں بکری کا گوشت کھانے کے بعد وضو کروں تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ چاہو تو کرلو یا نہ کرو اس نے پوچھا کہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں۔ سائل نے پوچھا اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کروں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں۔ اس نے کہا کہ میں اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے کہا نہیں۔

【83】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مجھے اور قیامت کو اس طرح بھیجا گیا نبی ﷺ نے شہادت اور درمیان کی انگلی سے اشارہ کرکے دکھایا۔

【84】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب کسری ہلاک ہوجائے گا تو اس کے بعد کوئی کسری نہ آسکے گا جب قیصر ہلاک ہوجائے گا تو اس کے بعد کوئی قیصر نہیں آسکے گا۔ اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے تم دونوں ان کے خزانے اللہ کے راستہ میں خرچ کروگے اور وہ وقت ضرور آئے گا۔

【85】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والانقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【86】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے اس لئے کوئی شخص تم سے یہ بیان کرتا ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو بیٹھ کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے تو وہ غلط بیانی کرتا ہے۔ حضرت جابر (رض) سے فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ کا خطبہ اور نماز معتدل ہوتے تھے۔ حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ دو خطبے دیتے تھے پہلے ایک خطبہ دیتے اور بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ دیتے۔

【87】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ اپنے صحابہ کے پاس تشریف لائے تو فرمایا کہ کیا بات ہے میں تمہیں مختلف ٹولیوں کی شکل میں بٹا ہوا دیکھ رہاہوں صحابہ کرام اس وقت اسی طرح بیٹھے ہوئے تھے۔

【88】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ مجلس میں داخل ہوئے تو کچھ لوگوں کو ہاتھ اٹھائے ہوئے دیکھا نبی ﷺ نے فرمایا کہ ان لوگوں کا کیا مسئلہ ہے وہ اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہیں جیسے دشوار خو گھوڑوں کی دم ہو اور نماز میں پرسکون رہا کرو۔

【89】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص دوران نماز سر اٹھاتے ہوئے اس بات سے نہیں ڈرتا کہ اس کی نگاہ اس کی طرف واپس ہی نہ آئے اور اوپر ہی اوپر اٹھی رہ جائے۔

【90】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ کیا میں بکری کا گوشت کھانے کے بعد وضو کروں تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ چاہو تو کرلو یا نہ کرو اس نے پوچھا کہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں۔ سائل نے پوچھا اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کروں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں۔ اس نے کہا کہ میں اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں آپ نے کہا نہیں۔

【91】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن دو خطبے دیتے تھے پہلا خطبہ دیتے اور بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ دیتے تھے اور نبی ﷺ کا خطبہ اور نماز معتدل ہوتے تھے۔ اور وہ منبر پر قرآن کی آیت تلاوت کرتے تھے۔

【92】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【93】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزرجائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【94】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کی سو سے زیادہ مجالس میں شرکت کی ہے میں نے انہیں ہمیشہ کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے سنا پہلا خطبہ دیتے اور بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ دیتے تھے۔

【95】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نماز عشاء کو ذرا موخر کرتے تھے۔

【96】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کا ایک صحابی زخمی ہوگیا۔ جب زخموں کی تکلیف بڑھی تو اس نے چھری سے اپنا سینہ چاک کرلیا (خود کشی کرلی) یہ سن کر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ نہ پڑھائی۔

【97】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) فرماتے ہیں کہ جرمقانی نبی ﷺ کے صحابہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ تمہارے وہ ساتھی کہاں ہیں جو اپنے آپ کو نبی سمجھتے ہیں اگر میں نے ان سے کچھ سوالات پوچھ لئے تو مجھے پتہ چل جائے گا کہ وہ نبی ﷺ ہیں یا نہیں۔ اتنی دیر میں نبی ﷺ تشریف لے آئے جرمقانی نے کہا کہ مجھے کچھ پڑھ کر سنائیں نبی ﷺ نے کچھ آیات پڑھ کر سنائیں جرمقانی انہیں سن کر کہنے لگا واللہ یہ ویساہی کلام ہے جو حضرت موسیٰ لے کر آئے تھے۔

【98】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کے ہمراہ نماز پڑھی ہے نبی ﷺ کا خطبہ اور نماز معتدل ہوتے تھے۔

【99】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

اور نبی ﷺ کھڑے ہو کر خطبہ دیتے تھے اور دو خطبوں کے درمیان بیٹھتے تھے اور ان خطبوں میں قرآن کریم کی آیات تلاوت فرماتے اور لوگوں کو نصیحت فرماتے تھے۔

【100】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

اور میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مدینہ منورہ کا نام اللہ تعالیٰ نے طابہ رکھا ہے۔

【101】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں جب کھانے کی کوئی چیز ہدیہ کی جاتی تو نبی ﷺ اس میں سے کچھ لے کر باقی سارا حضرت ابوایوب انصاری کے پاس بھیج دیتے۔ ایک مرتبہ نبی ﷺ کی خدمت میں کہیں سے کھانا آیا جس میں لہسن تھا نبی ﷺ نے وہ اسی طرح حضرت ابوایوب کو بھجوادیا اور خود اس میں سے کچھ بھی نہیں لیاجب حضرت ابوایوب نے اس میں نبی ﷺ کے کچھ لینے کا اثر محسوس نہیں کیا تو کھانا لے کر نبی ﷺ کے پاس آگئے۔ اور اس حوالے سے نبی ﷺ سے پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں نے اسے لہسن کی بدبو کی وجہ سے چھوڑ دیا تھا حضرت ابوایوب نے یہ سن کر عرض کیا کہ پھر جس چیز کو آپ اچھا نہیں سمجھتے میں بھی اچھا نہیں سمجھتا۔

【102】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

مذکورہ حدیث (نمبر 19973) تا حدیث نمبر (١٩٩٨٤) تک احادیث مکرر ہیں ان کا ترجمہ پہلے کئی بار آچکا ہے

【103】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی کہ میں نے نبی ﷺ کے ساتھ عیدین کی نمازیں پڑھی ہیں اس میں اذان اور اقامت نہیں ہوتی ہے۔

【104】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نماز عشاء کو ذرا موخر کردیتے تھے۔

【105】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ قیامت سے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے تم ان سے بچنا۔

【106】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ مکہ میں ایک پتھر کو پہچانتا ہوں جو قبل از بعثت سلام کرتا تھا میں اسے اب بھی پہچانتا ہوں۔

【107】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت ابودحداح کی نماز جنازہ پڑھی اور پھر ایک خارش زدہ اونٹ لایا گیا جسے ایک آدمی نے رسی سے باندھا نبی ﷺ اس پر سوار ہوگئے وہ اونٹ بدکنے لگا یہ دیکھ کر ہم نبی ﷺ کے پیچھے دوڑنے لگے اس وقت ایک آدمی نے بتایا کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جنت میں کتنے ہی لٹکے ہوئے خوشے ہیں جو ابودحداح کے لئے ہیں۔

【108】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کی پشت پر مہر نبوت دیکھی ہے وہ کبوتری کے انڈے جتنی تھی۔

【109】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزرجائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【110】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں جب کھانے کی کوئی چیز ہدیہ کی جاتی تو نبی ﷺ اس میں سے کچھ لے کر باقی سارا حضرت ابوایوب انصاری کے پاس بھیج دیتے۔ ایک مرتبہ نبی ﷺ کی خدمت میں کہیں سے کھانا آیا جس میں لہسن تھا نبی ﷺ نے وہ اسی طرح حضرت ابوایوب کو بھجوادیا اور خود اس میں سے کچھ بھی نہیں لیا جب حضرت ابوایوب نے اس میں نبی ﷺ کے کچھ لینے کا اثر محسوس نہیں کیا تو کھانا لے کر نبی ﷺ کے پاس آگئے۔ اور اس حوالے سے نبی ﷺ سے پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں نے اسے لہسن کی بدبو کی وجہ سے چھوڑ دیا تھا حضرت ابوایوب نے یہ سن کر عرض کیا کہ پھر جس چیز کو آپ اچھا نہیں سمجھتے میں بھی اچھا نہیں سمجھتا۔

【111】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں جب کھانے کی کوئی چیز ہدیہ کی جاتی تو نبی ﷺ اس میں سے کچھ لے کر باقی سارا حضرت ابوایوب انصاری کے پاس بھیج دیتے۔ ایک مرتبہ نبی ﷺ کی خدمت میں کہیں سے کھانا آیا جس میں لہسن تھا نبی ﷺ نے وہ اسی طرح حضرت ابوایوب کو بھجوادیا اور خود اس میں سے کچھ بھی نہیں لیا جب حضرت ابوایوب نے اس میں نبی ﷺ کے کچھ لینے کا اثر محسوس نہیں کیا تو کھانا لے کر نبی ﷺ کے پاس آگئے۔ اور اس حوالے سے نبی ﷺ سے پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں نے اسے لہسن کی بدبو کی وجہ سے چھوڑ دیا تھا حضرت ابوایوب نے یہ سن کر عرض کیا کہ پھر جس چیز کو آپ تناول نہیں فرماتے اسے میرے پاس کیوں بھیج دیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ کیونکہ میرے پاس فرشتہ آتا تھا۔

【112】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ لوگ مدینہ منورہ کو یثرب بھی کہتے تھے نبی ﷺ نے فرمایا کہ مدینہ کا نام اللہ نے طیبہ رکھا ہے۔

【113】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ انسان اپنی اولاد کو اچھے آداب سکھادے وہ اس کے لئے روزانہ نصف صاع صدقہ کرنے سے زیادہ بہتر ہے۔

【114】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ حضرت ماعز نے نبی ﷺ کے سامنے چار مرتبہ بدکاری کا اعتراف کیا تو نبی ﷺ نے اسے رجم کرنے کا حکم دیدیا راوی نے کوڑے مارنے کا ذکر نہیں کیا۔

【115】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ قیامت سے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے تم ان سے بچنا۔

【116】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی اپنے والد کے ساتھ حرہ میں رہتا تھا اس سے کسی نے کہا کہ میری اونٹنی بھاگ گئی ہے اگر تمہیں ملے تو اسے پکڑ لاؤ اتفاق سے اس آدمی کو وہ مل گئی لیکن اس کا مالک واپس نہ آیا یہاں تک کہ وہ بیمار ہوگئی اس کی بیوی نے اس سے کہا کہ اسے ذبح کرلو تاکہ ہم اسے کھاسکیں لیکن اس نے ایسا نہیں کیا حتی کہ وہ اونٹنی مرگئی اس کی بیوی نے پھر کہا کہ اس کی کھال کو اتار دو تاکہ اب تو اس کے گوشت کو چربی کے ٹکڑے کرلے اس نے کہا کہ میں پہلے نبی ﷺ سے پوچھوں گا اس نے نبی ﷺ سے پوچھا تو نبی ﷺ نے اس سے دریافت فرمایا کہ کیا تمہارے پاس اتنا ہے کہ تمہیں اس اونٹنی سے مستغنی کردے اس نے کہا نہیں نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم جا کر اسے کھالو کچھ عرصہ بعد اس کا مالک بھی آگیا اور سارا واقعہ سن کر اس نے کہا تم نے اسے ذبح کیوں نہ کرلیا اس نے جواب دیا مجھے تم سے حیاء آئی۔

【117】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم کے دور باسعادت میں پتہ چلا کہ ایک آدمی نے خود کشی کرلی ہے یہ سن کر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ نہ پڑھائی۔

【118】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【119】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【120】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) اور ابن عمر سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک یہودی مرد اور عورت پر رجم کی سزا جاری فرمائی۔

【121】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیں ابتداء میں دسویں محرم کا روزہ رکھنے کی ترغیب اور حکم دیتے تھے اور ہم سے اس پر عمل کرواتے تھے بعد میں ماہ رمضان کے روزے فرض ہوگئے تو نبی ﷺ نے ہمیں اس کا حکم دیا اور نہ ہی منع کیا اور نہ ہی عمل کروایا۔

【122】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ اونٹ کھا گوشت کھا کر وضو کریں اور بکری کا گوشت کھا کر وضو نہ کریں اور بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لیں اور اونٹ کے باڑے میں نماز نہ پڑھیں۔

【123】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ آپ ﷺ کے دور باسعادت میں ایک شخص نے چھری سے اپنا سینہ چاک کرلیا خودکشی کرلی یہ سن کر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ نہ پڑھائی۔

【124】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نبی ﷺ کے یہاں داخل ہوا تو دیکھا کہ اپنی کہنی سے ٹیک لگا رکھی ہے۔

【125】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی آنکھوں کی سفیدی میں ڈورے سرخ تھے دہن مبارک کشادہ تھے اور مبارک پنڈلی پر گوشت کم تھا۔

【126】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نماز فجر پڑھنے کے بعد نبی ﷺ طلوع آفتاب تک اپنی جگہ پر ہی بیٹھے رہتے تھے۔

【127】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک یہودی مرد اور عورت پر رجم کی سزا جاری فرمائی۔

【128】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک یہودی مرد اور عورت پر رجم کی سزا جاری فرمائی۔

【129】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے بھی سنا ہے کہ مدینہ منورہ کا نام اللہ نے طابہ رکھا ہے۔

【130】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی مبارک پنڈلیوں پر پتلا پن تھا اور ہنستے وقت نبی ﷺ صرف تبسم فرماتے تھے اور میں جب بھی نبی ﷺ کو دیکھتا کہ یہی کہتا تھا کہ آپ کی آنکھیں سرمگیں ہیں خواہ آپ نے سرمہ نہ بھی لگایا ہوتا۔

【131】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ حرہ میں ایک خاندان آباد تھا جس کے افراد غریب محتاج تھے ان کی قریب ان کی یا کسی اور کی اونٹنی مرگئی ایک آدمی نبی ﷺ کے پاس اس کا حکم پوچھنے کے لئے آیا نبی ﷺ نے اس سے پوچھا کہ کیا تمہارے پاس ایسی چیز نہیں ہے جو تمہیں اس سے بےنیاز کردے اس نے کہا نہیں نبی ﷺ نے انہیں وہ کھانے میں رخصت دیدی۔ (اضطراری حالت کی وجہ سے)

【132】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مری ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے اور پھر تھوڑی دیر بیٹھ جاتے پھر کسی سے بات نہ کرتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ ارشاد فرماتے اس لئے اگر تم میں سے کوئی شخص یہ بیان کرتا ہے کہ اس نے نبی ﷺ کو بیٹھ کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے تو اس کی تصدیق نہ کرنا۔

【133】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے ایک آدمی کو یہ سوال نبی ﷺ سے پوچھتے ہوئے سنا کہ کیا میں ان کپڑوں میں نماز پڑھ سکتا ہوں جن میں میں اپنی بیوی کے پاس جاتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہاں الاّ یہ کہ تمہیں اس پر کوئی دھبہ نظر آئے تو اسے دھولو۔

【134】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے ایک آدمی کو یہ سوال نبی ﷺ سے پوچھتے ہوئے سنا کہ کیا میں ان کپڑوں میں نماز پڑھ سکتا ہوں جن میں میں اپنی بیوی کے پاس جاتاہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہاں الاّ یہ کہ تمہیں اس پر کوئی دھبہ نظر آئے تو اسے دھولو۔

【135】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزرجائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【136】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【137】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【138】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ کیا میں بکری کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کیا کروں نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں اس نے پوچھا کہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں سائل نے پوچھا کہ اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کروں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں۔ اس نے پوچھا کہ اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں۔

【139】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【140】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【141】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ جمعہ کے دن خطبہ دیتے ہوئے بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ دیتے پھر نبی ﷺ کا خطبہ اور نماز معتدل ہو تھے اور پھر وہ منبر پر قرآن کریم کی آیات تلاوت کرتے تھے۔

【142】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب ہم لوگ نبی ﷺ کی مجلس میں حاضر ہوتے تو جہاں مجلس ختم ہورہی ہوتی ہم وہیں بیٹھ جاتے تھے۔

【143】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ شب قدر کو رمضان کی آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کیا کرو کیونکہ میں نے اسے دیکھ لیا تھا لیکن پھر وہ مجھے بھلادی گئی اس رات بارش ہوگی اور ہوا چلے گی۔

【144】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے سامنے مدینہ منورہ کا تذکرہ ہوا تو فرمایا مدینہ منورہ کا نام اللہ نے طابہ رکھا ہے۔

【145】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کے ساتھ عیدین کی نماز پڑھی اس میں اذان اور اقامت نہیں ہوتی تھی۔

【146】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا یہ دین ہمیشہ قائم رہے گا اور ایک جماعت اس کے لئے قتال کرتی رہے گی یہاں تک کہ قیامت آجائے۔

【147】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کی پشت مبارک پر مہر نبوت دیکھی ہے وہ کبوتری کے انڈے جتنی تھی۔

【148】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت ابودحداح کی نماز جنازہ پڑھائی ہم ان کے ہمراہ تھے نبی ﷺ ایک گھوڑے پر سوار تھے جو بدکنے لگا یہ دیکھ کر ہم نبی ﷺ کے پیچھے دوڑنے لگے۔

【149】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں حضرت ماعز بن مالک آیا اور کہنے لگا کہ میں نے بدکاری کی نبی ﷺ نے دو مرتبہ اسے واپس بھیجا پھر انہیں رجم کردیا۔

【150】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【151】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے

【152】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے

【153】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جب کسری ہلاک ہوجائے تو اس کے بعد کوئی کسری نہ آسکے گا اور جب قیصر ہلاک ہوجائے گا تو اس کے بعد کوئی قیصر نہیں آسکے گا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے تم ان دونوں کے خزانے اللہ کے راستہ میں خرچ کرو گے وہ وقت ضرور آئے گا۔

【154】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزرجائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【155】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے جانور کی جانور کے بدلے اور ادھار خریدوفروخت سے منع کیا ہے۔

【156】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کی ایک مجلس میں شریک تھا میرے والد حضرت سمرہ (رض) سامنے بیٹھے ہوئے تھے نبی ﷺ نے فرمایا کہ بےحیائی اور بےہودہ گوئی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسلام کے اعتبار سے لوگوں سے سب سے اچھا شخص وہ ہوتا ہے جس کے اخلاق سب سے عمدہ ہوں۔

【157】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے ایک مرتبہ نبی ﷺ کو دیکھا تو وہ ثابت بن دحداح کے جنازے میں ایک روشن کشادہ پیشانی والے گھوڑے پر سوار ہو کر نکلے اس پر زین کسی ہوئی نہ تھی لوگ نبی ﷺ کے اردگرد تھے نبی ﷺ گھوڑے سے اترے ان کی نماز جنازہ پڑھائی اور بیٹھ گئے یہاں تک کہ تدفین سے فراغت ہوگئی پھر کھڑے ہوئے اور پنے گھوڑے پر بیٹھ گئے اور روانہ ہوئے لوگ نبی ﷺ کے اردگرد تھے۔

【158】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے اس لئے اگر تم سے کوئی شخص یہ بیان کرتا ہے کہ اس نے نبی ﷺ کو بیٹھ کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے تو وہ غلط بیانی کرتا ہے میں نے انہیں سو سے زائد مرتبہ خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے پہلے ایک مرتبہ خطبہ دیتے اور بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ دیتے تھے اور نبی ﷺ کا خطبہ اور نماز معتدل ہوتے تھے۔ وہ لوگوں کو وعظ فرماتے تھے اور قرآن کریم کی آیات پڑھتے تھے۔

【159】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسلمانوں کی ایک جماعت نکلے گی اور وہ کسری کا سفید خزانہ نکال لیں گے۔

【160】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے۔

【161】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نماز فجر پڑھنے کے بعد نبی ﷺ طلوع آفتاب تک اپنی جگہ پر ہی بیٹھے رہتے تھے۔

【162】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن دو خطبے دیتے تھے پہلا خطبہ دیتے اور بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہوتے اور دوسرا خطبہ دیتے تھے۔ اور نبی ﷺ کا خطبہ اور نماز معتدل ہوتے تھے۔ اور وہ منبر پر قرآن کریم کی آیات تلاوت کرتے تھے۔

【163】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی انگلیاں ایک دوسرے سے جدا جدا تھیں۔ (جڑی ہوئی نہ تھیں)

【164】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزرجائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【165】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قیامت سے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے تم ان سے بچنا۔

【166】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے کسی نے نبی ﷺ کے سفید بالوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے سر میں چند بال سفید تھے جب آپ سر پر تیل لگاتے تو بالوں کی سفیدی واضح نہیں ہوتی تھی۔

【167】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے پھر تھوڑی دیر بیٹھ جاتے کسی سے بات نہ کرتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ ارشاد فرماتے اس لئے اگر تم میں سے کوئی شخص یہ بیان کرتا ہے کہ اس نے نبی ﷺ کو بیٹھ کر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے وہ غلط بیانی کرتا ہے واللہ میں نے ان کے ساتھ دوہزار نمازیں پڑھی ہیں۔

【168】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ کیا میں بکری کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کیا کروں نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں اس نے پوچھا کہ بکریوں کے بارے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں سائل نے پوچھا کہ اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کروں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں۔ اس نے پوچھا کہ اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں۔

【169】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ کیا میں بکری کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کیا کروں نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں اس نے پوچھا کہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں سائل نے پوچھا کہ اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کروں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں۔ اس نے پوچھا کہ اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں۔

【170】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

ہمارے نسخے میں یہاں صرف حدثنا لکھا ہوا ہے۔

【171】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ اپنے صحابہ کے پاس تشریف لائے تو فرمایا کہ کیا بات ہے کہ میں تمہیں مختلف ٹولیوں کی شکل میں بٹا ہوا دیکھ رہاہوں صحابہ کرام اس وقت اسی طرح بیٹھے ہوئے تھے۔ اور ایک مرتبہ مسجد میں داخل ہوئے اور کچھ لوگوں کو ہاتھ اٹھائے ہوئے دیکھا نبی ﷺ نے فرمایا کہ لوگوں کا کیا مسئلہ ہے وہ اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہیں جیسے دشوار خو گھوڑوں کی دم ہو۔ نماز میں پرسکون رہا کرو۔

【172】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ قیامت سے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے تم ان سے بچنا۔

【173】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن دو خطبے دیتے تھے پہلا خطبہ دیتے اور بیٹھ جاتے پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ دیتے تھے۔

【174】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

سماک نے حضرت جابر (رض) سے پوچھا کہ نماز فجر کے بعد نبی ﷺ کا کیا معمول تھا انہوں نے فرمایا کہ طلوع آفتاب تک اپنی جگہ پر ہی بیٹھے رہتے تھے۔

【175】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【176】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ظہر کی نماز میں سورت والیل کی تلاوت فرماتے تھے اور نماز عصر میں بھی اس جیسی سورتیں پڑھتے تھے البتہ فجر کی نماز میں اس سے لمبی سورتیں پڑھتے تھے۔

【177】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے ایک مرتبہ نبی ﷺ مسجد میں داخل ہوئے اور کچھ لوگوں کو ہاتھ اٹھائے ہوئے دیکھا نبی ﷺ نے فرمایا کہ لوگوں کا کیا مسئلہ ہے وہ اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہیں جیسے دشوار خو گھوڑوں کی دم ہو۔ نماز میں پرسکون رہا کرو۔ پھر ایک مرتبہ نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے تو فرمایا کہ کیا بات ہے میں تمہیں مختلف ٹولیوں کی شکل میں بٹا ہوا دیکھ رہاہوں ہوں (صحابہ کرام اس وقت اسی طرح بیٹھے ہوئے تھے) پھر ایک دن نبی ﷺ باہر تشریف لائے تو ہم سے فرمایا کہ تم اس طرح صف بندی کیوں نہیں کرتے جیسا کہ فرشتے اپنے رب کے سامنے صف بندی کرتے ہیں صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ فرشتے اپنے رب کے سامنے کس طرح صف بندی کرتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا پہلے اگلی صفوں کو مکمل کرتے ہیں اور صفوں کے خلا کو پر کرتے ہیں۔

【178】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ کیا تم میں سے کوئی شخص دوران نماز سر اٹھاتے ہوئے اس بات سے نہیں ڈرتا کہ اس کی نگاہ پلٹ کر اس کی طرف واپس نہ آئے۔ (اوپر ہی کی طرف اٹھی رہ جائے)

【179】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچاسکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【180】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ قیامت سے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے تم ان سے بچنا۔

【181】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نماز فجر پڑھنے کے بعد نبی ﷺ طلوع آفتاب تک ہی بیٹھے رہتے تھے اور نماز فجر میں سورت ق جیسی سورتوں کی تلاوت کیا کرتے تھے اور مختصر نماز پڑھاتے تھے۔

【182】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے سامنے مدینہ منورہ کا ذکر ہوا تو فرمایا کہ اللہ نے مدینہ منورہ کا نام طابہ رکھا ہے

【183】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ انسان اپنی اولاد کو اچھا ادب سکھلا دے یہ اس کے لئے روزانہ نصف صاع صدقہ کرنے سے زیادہ بہتر ہے۔

【184】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

سماک کہتے ہیں کہ میں نے جابر (رض) سے نبی ﷺ کی نماز کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ نماز فجر میں سورت ق اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت کرتے تھے۔

【185】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتے تھے تو ہم لوگ دائیں بائیں جانب سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ کرتے تھے۔ نبی ﷺ نے فرمایا کہ لوگوں کا کیا مسئلہ ہیں کہ وہ اپنے ہاتھ سے اس طرح اشارہ کرتے ہیں جس طرح دشوار خو گھوڑوں کی دم ہو کیا تم سکون سے نہیں رہ سکتے کہ ران پر ہاتھ رکھ ہوئے ہی اشارہ کرلو۔ دائیں بائیں جانب اپنے ساتھی کو سلام کرلو۔

【186】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن دو خطبے دیتے تھے پہلے ایک خطبہ دیتے اور بیٹھ جاتے اور پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ دیتے نبی ﷺ کا خطبہ اور نماز معتدل ہوتے تھے اور وہ منبر پر قرآن کی آیات تلاوت کرتے تھے۔

【187】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت سبرہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے اور بکریوں کے ریوڑ میں اجازت دی ہے۔

【188】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کریں بکری کا گوشت کھا کر وضو نہ کریں بکریوں کے ریوڑ میں نماز پڑھ لیں اور اونٹوں کے باڑے میں نماز نہ پڑھیں۔

【189】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نبی ﷺ کے ہاں داخل ہوا تو دیکھا کہ نبی ﷺ نے تکیہ سے ٹیک لگا رکھی ہے۔

【190】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے حضرت ابودحداح کی نماز جنازہ پڑھائی پھر ایک گھوڑا لایا گیا نبی ﷺ اس پر سوا ہوگئے اور ہم نبی ﷺ کے گرد چلنے لگے۔

【191】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے دور باسعادت میں پتا چلا کہ ایک آدمی نے خود کشی کرلی یہ سن کر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ نہ پڑھائی۔

【192】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کی پشت مبارک پر مہر نبوت دیکھی ہے وہ کبوتری کے انڈے جتنی ہے اور اس کا رنگ نبی ﷺ کے جسم کے ہم رنگ تھا۔

【193】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں حضرت ماعز بن مالک حاضر ہوئے اور اپنے متعلق بدکاری کا اعتراف کیا نبی ﷺ نے رخ انور پھیرلیا وہ کئی مرتبہ آیا اور اعتراف کرتا رہا چناچہ نبی ﷺ نے اسے رجم کرنے کا حکم دیا لوگوں نے انہیں رجم کردیا اور نبی ﷺ کو آکر اس کی اطلاع کردی پھر نبی ﷺ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے اللہ کی حمدوثناء کے بعد نبی ﷺ نے فرمایا کہ ہماری کوئی جماعت جب بھی اللہ کے راستے میں جہاد کے لئے نکلتی ہے تو ان میں سے جو شخص پیچھے رہ جاتا ہے اس کی آواز بکرے جیسی ہوجاتی ہے جو کسی کو تھوڑا سا دودھ دیدے واللہ مجھے ان میں سے جس پر بھی قدرت ملی اسے سزا ضرور دوں گا۔ حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کیا میں بکری کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کروں نبی ﷺ نے فرمایا کہ اگر تم چاہو پھر راوی نے پوری حدیث ذکر کی۔ عبداللہ کہتے ہیں کہ میں نے حجاج بن شاعر کو اپنے والد سے یہ سوال کرتے ہوئے سنا کہ آپ کے نزدیک عمر ناقد اور معیطی میں سے زیادہ پسندیدہ کون ہے انہوں نے فرمایا کہ عمر ناقد سچ بولنے کی کوشش تلاش کرتا ہے۔

【194】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مجھے اور قیامت کو اس طرح بھیجا گیا ہے (راوی نے شہادت اور انگلی کی طرف اشارہ کرکے دکھایا) ۔

【195】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ظہر اور عصر کی نماز میں والسماء ذات البروج اور والسماء والطارق اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت کرتے تھے۔

【196】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں حضرت ماعز بن مالک جو پستہ قدآدمی تھے کو ایک تہبند میں پیش کیا گیا ان کے جسم پر تہبند کے علاوہ کوئی چادر نہ تھی نبی ﷺ ایک تکیہ پر بائیں جانب ٹیک لگائے بیٹھے تھے نبی ﷺ نے ان سے کچھ باتیں جن کے متعلق مجھے کچھ معلوم نہیں کہ وہ کیا باتیں تھیں کیونکہ میرے اور نبی ﷺ کے درمیان قوم حائل تھی تھوڑی دیر بعد نبی ﷺ نے فرمایا کہ اسے لے جاؤ کچھ وقفے کے بعد فرمایا کہ اسے واپس لے آؤ اس وقت جو نبی ﷺ نے ان سے باتیں کہی وہ میں نے سنی پھر نبی ﷺ نے فرمایا کہ اسے لے جاؤ اسے رجم کردو۔ پھر نبی ﷺ خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے میں نے وہ بھی سنا ہماری کوئی بھی جماعت اللہ کے راستے میں جہاد کے لئے نکلتی ہے تو ان میں سے جو شخص پیچھے رہ جاتا ہے اس کی آواز بکرے جیسی ہوتی ہے اور جو کسی کو تھوڑا سا دودھ دے دے واللہ اس پر جس کو بھی قدرت ملی اسے سزا ضرور دوں گا۔

【197】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہ دین ہمیشہ قائم رہے گا ایک جماعت اس کے لئے قتال کرتی رہے گی یہاں تک کہ قیامت آجائے گی۔

【198】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی آنکھوں کی سفیدی میں سرخ دوڑے تھے اور دہن مبارک کشادہ تھا اور مبارک پنڈلیوں پر گوشت کم تھا۔

【199】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے مسلمانوں کی ایک جماعت نکلے گی وہ کسری اور آل کسری کا سفید خزانہ نکال لے گی۔

【200】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے کسی نے نبی ﷺ کے سفید بالوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے سر میں چند بال سفید تھے جب آپ سر پر تیل لگاتے تو بالوں کی سفیدی واضح نہیں ہوتی تھی۔

【201】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے نبی ﷺ کی نماز کے متعلق مروی ہے کہ نبی ﷺ ہلکی نماز پڑھاتے تھے اور نبی ﷺ نماز فجر میں سورت ق اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت فرماتے تھے۔

【202】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں جب کھانے کی کوئی چیز ہدیہ کی جاتی تو نبی ﷺ اس میں سے کچھ لے کر باقی سارا حضرت ابوایوب انصاری کے پاس بھیج دیتے۔ ایک مرتبہ نبی ﷺ کی خدمت میں کہیں سے کھانا آیا جس میں لہسن تھا نبی ﷺ نے وہ اس طرح حضرت ابوایوب کو بھجوا دیا اور خود اس میں سے کچھ بھی نہیں لیا جب حضرت ابوایوب نے اس میں نبی ﷺ کے کچھ لینے کا اثر محسوس نہیں کیا تو کھانا لے کر نبی ﷺ کے پاس آگئے۔ اور اس حوالے سے نبی ﷺ سے پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں نے اسے لہسن کی بدبو کی وجہ سے چھوڑ دیا تھا حضرت ابوایوب نے یہ سن کر عرض کیا کہ پھر جس چیز کو آپ تناول نہیں فرماتے اسے میرے پاس کیوں بھیج دیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ کیونکہ میرے پاس فرشتہ آتا تھا۔ علی بن مدینی کہتے ہیں کہ مجھ سے سفیان بن عیینہ نے کہا کہ گذشتہ حدیث آپ کے پاس اس سے زیادہ عمدہ سند سے موجود تھی ؟ میں نے ان سے حدیث پوچھی تو انہوں نے اپنی سند کے ساتھ گذشتہ حدیث ذکر کی میں نے اثبات میں جواب دیا اور اپنی سند ذکر کی تو وہ خاموش ہوگئے۔

【203】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے کسی نے نبی ﷺ کے سفید بالوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے سر میں چند سفید بال تھے جب آپ سر پر تیل لگاتے تو بالوں کی سفیدی واضح نہیں ہوتی تھی۔

【204】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی اپنے والد کے ساتھ حرہ میں رہتا تھا اس سے کسی نے کہا کہ میری اونٹنی بھاگ گئی ہے اگر تمہیں ملے تو اسے پکڑ لاؤ اتفاق سے اس آدمی کو وہ مل گئی لیکن اس کا مالک واپس نہ آیا یہاں تک کہ وہ بیمار ہوگئی اس کی بیوی نے اس سے کہا کہ اسے ذبح کرلو تاکہ ہم اسے کھا سکیں لیکن اس نے ایسا نہیں کیا حتی کہ وہ اونٹنی مرگئی اس کی بیوی نے پھر کہا کہ اس کی کھال کو اتار دو تاکہ اب تو اس کے گوشت کو چربی کے ٹکرے کرلے اس نے کہا کہ میں پہلے نبی ﷺ سے پوچھوں گا اس نے نبی ﷺ سے پوچھا تو نبی ﷺ نے اس سے دریافت فرمایا کہ کیا تمہارے پاس اتنا ہے کہ تمہیں اس اونٹنی سے مستغنی کردے اس نے کہا نہیں نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم جا کر اسے کھالو کچھ عرصہ بعد اس کا مالک بھی آگیا اور سارا واقعہ سن کر اس نے کہا تم نے اسے ذبح کیوں نہ کرلیا اس نے جواب دیا مجھے تم سے حیاء آئی۔

【205】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ایک یہودی مرد اور عورت پر رجم کی سزاجاری فرمائی۔

【206】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ بھی یہی نمازیں پڑھایا کرتے تھے جو آج تم پڑھتے ہو لیکن وہ نماز میں تخفیف فرماتے تھے اور ان کی نماز تمہاری نماز سے ہلکی ہوتی تھی اور نماز فجر میں سورة واقعہ اور اس جیسی سورتیں پڑھتے تھے۔

【207】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسلمانوں کی ایک جماعت نکلے گی اور وہ کسری اور آل کسری کا سفید خزانہ نکال لیں گے۔

【208】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کا مؤذن جب اذان دیتا تو کچھ دیر رک جاتا اور اس وقت تک اقامت نہ کہتا جب تک نبی ﷺ کو باہر نکلتے ہوئے نہ دیکھ لیتا جب وہ دیکھتا کہ نبی ﷺ باہر نکل آئے ہیں تو وہ اقامت شروع کردیتا۔

【209】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے سر کے اگلے حصے میں چند بال سفید تھے جب آپ سر پر تیل لگاتے تو بالوں کی سفیدی واضح نہیں ہوتی تھی اور جب تیل نہ لگاتے تو ان کی سفیدی واضح ہوجاتی تھی اور نبی ﷺ کے سر اور داڑھی کے بال گھنے تھے کسی نے پوچھا کہ ان کا چہرہ تلوار کی طرح چمکدار تھا ؟ انہوں نے فرمایا نہیں بلکہ چاند سورج کی طرح چمکدار تھا اور گولائی میں تھا اور میں نے نبی ﷺ کی پشت مبارک پر مہر نبوت دیکھی تھی وہ کبوتری کے انڈے جتنی تھی اور ان کے جسم کے مشابہہ تھی۔

【210】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ ہمیں فجر کی نماز پڑھا رہے تھے کہ دوران نماز اپنے ہاتھ سے کسی چیز کو پکڑنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھائی دیئے نماز سے فارغ ہو کر لوگوں نے اس کے متعلق پوچھا تو فرمایا کہ شیطان میرے سامنے آگ کے شعلے لے کر آتا تھا تاکہ میری نماز خراب کردے میں اسے پکڑ رہا تھا اگر میں اسے پکڑ لیتا تو وہ مجھ سے اپنے آپ کو چھڑا نہیں سکتا تھا یہاں تک کہ اسے مسجد کے کسی ستون کے ساتھ باندھ دیا جاتا اور اہل مدینہ کے بچے اسے دیکھتے۔

【211】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کا مؤذن جب اذان دیتا تو کچھ دیر رک جاتا اور اس وقت تک اقامت نہ کہتا جب تک نبی ﷺ کو باہر نکلتے ہوئے نہ دیکھ لیتا جب وہ دیکھتا کہ نبی ﷺ باہر نکل آئے ہیں تو وہ اقامت شروع کردیتا۔

【212】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ یہی نمازیں پڑھاتے تھے جو تم پڑھتے ہو لیکن وہ درمیانی نماز پڑھاتے تھے اور نماز عشاء کو ذرا مؤخر کردیتے تھے۔

【213】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے نبی ﷺ کی نماز کے متعلق مروی ہے کہ نبی ﷺ ہلکی نماز پڑھاتے تھے اور نبی ﷺ فجر میں سورت ق اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت فرماتے تھے۔ حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نماز فجر پڑھنے کے بعد نبی ﷺ طلوع آفتاب تک اپنی جگہ پر ہی بیٹھے رہتے تھے۔

【214】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی مبارک پنڈلیوں میں پتلا پن تھا اور ہنستے وقت نبی ﷺ صرف تبسم فرماتے تھے اور جب بھی تم نبی ﷺ کو دیکھتے تو یہی کہتے کہ نبی ﷺ کی آنکھیں سرمگیں ہیں خواہ آپ نے سرمہ بھی نہ لگایا ہو۔

【215】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا میں مکہ مکرمہ میں ایک پتھر کو پہچانتاہوں جو مجھے قبل از بعثت سلام کیا کرتا تھا میں اسے اب بھی پہچانتاہوں۔

【216】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ ہمیں فجر کی نماز پڑھا رہے تھے کہ دوران نماز اپنے ہاتھ سے کسی چیز کو پکڑنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھائی دیئے نماز سے فارغ ہو کر لوگوں نے اس کے متعلق پوچھا تو فرمایا کہ شیطان میرے سامنے آگ کے شعلے لے کر آتا تھا تاکہ میری نماز خراب کردے میں اسے پکڑ رہا تھا اگر میں اسے پکڑ لیتا تو وہ مجھ سے اپنے آپ کو چھڑا نہیں سکتا تھا یہاں تک کہ اسے مسجد کے کسی ستون کے ساتھ باندھ دیا جاتا اور اہل مدینہ کے بچے اسے دیکھتے۔

【217】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کا مؤذن جب اذان دیتا تو کچھ دیر رک جاتا اور اس وقت تک اقامت نہ کہتا جب تک نبی ﷺ کو باہر نکلتے ہوئے نہ دیکھ لیتا جب وہ دیکھتا کہ نبی ﷺ باہر نکل آئے ہیں تو وہ اقامت شروع کردیتا۔

【218】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ہمیں ابتداء دس محرم کا روزہ رکھنے کی ترغیب اور حکم دیتے تھے اور ہم سے اس پر عمل کرواتے تھے بعد میں جب ماہ رمضان کے روزے فرض ہوگئے تو نبی ﷺ نے ہمیں اس کا حکم دیا اور نہ ہی منع کیا اور نہ ہی عمل کروایا۔

【219】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کریں بکری کا گوشت کھا کر وضو نہ کریں بکریوں کے ریوڑ میں نماز پڑھ لیں اور اونٹوں کے باڑے میں نماز نہ پڑھیں۔

【220】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی ﷺ کی مجلسوں میں شریک ہوتے تھے نبی ﷺ زیادہ وقت خاموش رہتے تھے اور کم ہنستے تھے البتہ نبی ﷺ کی موجودگی میں صحابہ اشعار بھی کہہ لیا کرتے تھے اور زمانہ جاہلیت کے واقعات ذکر کر کے ہنستے تھے لیکن نبی ﷺ تبسم فرماتے تھے۔

【221】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا یہ دین ہمیشہ قائم رہے گا اور ایک جماعت اس کے لئے قتال کرتی رہے گی یہاں تک کہ قیامت آجائے

【222】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جب کسری ہلاک ہوجائے گا تو اس کے بعد کوئی کسری نہ آسکے گا اور جب قیصر ہلاک ہوجائے گا تو اس کے بعد کوئی قیصر نہ آئے گا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے تم ان دونوں کے خزانے اللہ کے راستہ میں خرچ کرو گے اور وہ وقت ضرور آئے گا۔

【223】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا اس امت میں بارہ خلفاء ہوں گے۔

【224】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہ دین ہمشیہ قائم رہے گا اور ایک جماعت اس کے لئے قتال کرے گی یہاں تک کہ قیامت آجائے۔

【225】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ کیا میں بکری کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کیا کروں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا چاہو تو کرلو چاہو تو نہ کرو اس نے پوچھا کہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں سائل نے پوچھا اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کروں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہاں اس نے پوچھا کہ اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں۔

【226】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ظہر کی نماز اس وقت پڑھتے تھے جب سورج ڈھل جاتا تھا۔

【227】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت بلال زوال کے بعد اذان دیتے تھے اس میں کوتاہی نہیں کرتے تھے۔

【228】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ظہر اور عصر کی نماز میں والسماء ذات البروج اور والسماء والطارق اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت فرماتے تھے۔

【229】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت بلال زوال کے بعد اذان دیتے تھے اس میں کوتاہی نہیں کرتے تھے۔

【230】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【231】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ قیامت سے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے تم ان سے بچنا۔

【232】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ لوگ مدینہ منورہ کو یثرب بھی کہا کرتے تھے نبی ﷺ نے فرمایا مدینہ منورہ کا نام اللہ تعالیٰ نے " طیبہ " رکھا ہے۔

【233】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں جب کھانے کی کوئی چیز ہدیہ کی جاتی تو نبی ﷺ اس میں سے کچھ لے کر باقی سارا حضرت ابوایوب انصاری کے پاس بھیج دیتے۔ ایک مرتبہ نبی ﷺ کی خدمت میں کہیں سے کھانا آیا جس میں لہسن تھا نبی ﷺ نے وہ اس طرح حضرت ابوایوب کو بھجوادیا اور خود اس میں سے کچھ بھی نہیں لیا جب حضرت ابوایوب نے اس میں نبی ﷺ کے کچھ لینے کا اثر محسوس نہیں کیا تو کھانا لے کر نبی ﷺ کے پاس آگئے۔ اور اس حوالے سے نبی ﷺ سے پوچھا تو نبی ﷺ نے فرمایا کہ میں نے اسے لہسن کی بدبو کی وجہ سے چھوڑ دیا تھا حضرت ابوایوب نے یہ سن کر عرض کیا کہ پھر جس چیز کو آپ تناول نہیں فرماتے اسے میرے پاس کیوں بھیج دیا نبی ﷺ نے فرمایا کہ کیونکہ میرے پاس فرشتہ آتا تھا۔

【234】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

پھر ایک دن نبی ﷺ باہر تشریف لائے تو ہم سے فرمایا کہ تم لوگ اس طرح صف بندی کیوں نہیں کرتے جیسے فرشتے اپنے رب کے سامنے صف بندی کرتے ہیں صحابہ کرام نے پوچھا یارسول اللہ فرشتے اپنے رب کے سامنے کس طرح صف بندی کرتے ہیں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا پہلے اگلی صفوں کو مکمل کرتے ہیں اور صفوں کے خلاء کو پر کرتے ہیں۔

【235】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کا خطبہ اور نماز معتدل ہوتے تھے۔

【236】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

ہمارے نسخے میں یہاں صرف لفظ " حدثنا " لکھا ہوا ہے۔

【237】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ مسجد میں داخل ہوئے تو کچھ لوگوں کو ہاتھ اٹھائے ہوئے دیکھا نبی ﷺ نے فرمایا کہ لوگوں کا کیا مسئلہ ہے وہ اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہیں جیسے دشوارخو گھوڑوں کی دم ہو نماز میں پرسکون رہا کرو۔ ایک مرتبہ نبی ﷺ مسجد میں ہمارے پاس تشریف لائے تو فرمایا کیا بات ہے کہ میں تمہیں مختلف ٹولیوں کی شکل میں دیکھتا ہوں (صحابہ کرام اس وقت اسی طرح بیٹھے ہوئے تھے)

【238】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب ہم لوگ نبی ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتے تھے تو ہم دائیں بائیں جانب سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ کرتے تھے نبی ﷺ نے فرمایا لوگوں کا کیا مسئلہ ہے وہ اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارے کرتے ہیں جیسے دشوارخو گھوڑوں کی دم ہو کیا تم سکون سے نہیں رہ سکتے کہ ران پر ہاتھ رکھے ہوئے اشارہ کرلو اور دائیں بائیں جانب اپنے ساتھی کو سلام کرلو۔

【239】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے سامنے عیدین کی نماز میں اذان اور اقامت نہیں ہوتی تھی۔

【240】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے دور باسعادت میں پتہ چلا کہ ایک آدمی نے خودکشی کرلی ہے یہ سن کر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ نہ پڑھائی۔

【241】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کی پشت مبارک پر مہر نبوت دیکھی ہے وہ کبوتری کے انڈے جتنی تھی اور اس کا رنگ نبی ﷺ کے جسم سے ہم رنگ تھا۔

【242】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نماز فجر پڑھنے کے بعد نبی ﷺ طلوع آفتاب تک اپنی جگہ پر ہی بیٹھے رہتے تھے۔

【243】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے وہ سب کے سب قریش سے ہوں گے۔

【244】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ خطبے میں وعظ و نصیحت فرماتے تھے۔

【245】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن دو خطبے دیتے تھے پہلے ایک خطبہ دیتا پھر بیٹھ جاتے اور پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ دیتے تھے اور نبی ﷺ کا خطبہ اور نماز معتدل ہوتے تھے اور وہ منبر پر قرآن کریم کی آیات تلاوت کرتے تھے۔

【246】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ قیامت سے پہلے کچھ کذاب آکر رہیں گے۔

【247】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نماز فجر پڑھنے کے بعد نبی ﷺ طلوع آفتاب تک اپنی جگہ پر ہی بیٹھے رہتے تھے۔

【248】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن دو خطبے دیتے تھے پہلے ایک خطبہ دیتے پھر بیٹھ جاتے اور پھر کھڑے ہو کر دوسرا خطبہ دیتے تھے اور نبی ﷺ کا خطبہ اور نماز معتدل ہوتے تھے اور وہ منبر پر قرآن کریم کی آیات تلاوت کرتے تھے۔

【249】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو حجۃ الوداع کے موقع پر یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ دین ہمیشہ اپنے مخالفین پر غالب رہے گا اسے کوئی مخالفت کرنے والا یا مفارقت کرنے والا نقصان نہ پہنچا سکے گا یہاں تک کہ میری امت میں بارہ خلیفہ گزر جائیں گے پھر نبی ﷺ نے کچھ کہا جو میں سمجھ نہیں سکا میں نے اپنے والد سے پوچھا کہ نبی ﷺ نے کیا فرمایا ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہے وہ سب کے سب قریش سے ہونگے۔

【250】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ جب ہم لوگ نبی ﷺ کی مجلس میں حاضر ہوتے جہاں مجلس ختم ہورہی ہوتی ہم وہیں بیٹھ جاتے تھے۔

【251】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ حضرت ماعز نے آکر نبی ﷺ کے سامنے چار مرتبہ بدکاری کا اعتراف کیا تو نبی ﷺ نے رجم کرنے کا حکم دے دیا راوی نے کوڑے مارنے کا ذکر نہیں کیا۔

【252】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابربن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کیا تم میں سے کوئی شخص دوران نماز سر اٹھاتے ہوئے اس بات سے نہیں ڈرتا کہ اس کی نگاہ پلٹ کر اس کی طرف اس کی طرف واپس ہی نہ آئے (اوپر ہی اٹھی کی اٹھی رہ جائے)

【253】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مجھے اور قیامت کو اس طرح بھیجا گیا ہے راوی نے شہادت اور درمیان کی انگلی کی طرف اشارہ کرکے دکھایا۔

【254】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا کہ کیا میں بکری کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کیا کروں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا چاہو تو کرلو چاہو تو نہ کرو اس نے پوچھا کہ بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا ہاں سائل نے پوچھا اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد نیا وضو کروں ؟ نبی ﷺ نے فرمایا ہاں اس نے پوچھا کہ اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھ سکتا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا کہ نہیں۔

【255】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر بن سمرہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہ دین ہمیشہ قائم رہے گا اور ایک جماعت اس کے لئے قتال کرتی رہے گی یہاں تک کہ قیامت آجائے۔

【256】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مدینہ منورہ کا نام اللہ تعالیٰ نے " طابہ " رکھا ہے۔

【257】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ نبی ﷺ ظہر کی نماز میں سورت والیل کی تلاوت فرماتے تھے نماز عصر میں بھی اس جیسی سورتیں پڑھتے تھے البتہ فجر کی نماز میں اس سے لمبی سورتیں پڑھتے تھے۔

【258】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ ظہر اور عصر کی نماز میں والسماء ذات البروج اور والسماء والطارق اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت فرماتے تھے۔

【259】

حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی مرویات

حضرت جابر (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مدینہ منورہ کا نام اللہ نے طابہ رکھا ہے۔