864. حضرت بشیربن خصاصیہ سدوسی (رض) کی حدیثیں

【1】

حضرت بشیربن خصاصیہ سدوسی (رض) کی حدیثیں

حضرت بشیر (رض) سے مروی ہے کہ میں بیعت اسلام کے لئے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی کریم ﷺ نے میرے سامنے شرائط بیعت بیان فرمائیں یعنی اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں اور یہ کہ میں نماز قائم کروں، زکوٰۃ ادا کروں فرض حج کروں، ماہ رمضان کے روزے رکھوں اور اللہ کے راستہ میں جہاد کروں۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ دو چیزوں کی تو واللہ مجھ میں طاقت نہیں ہے ایک جہاد اور دوسرا صدقہ، کیونکہ لوگ کہتے ہیں کہ جو شخص میدان جنگ سے پشت پھیرتا ہے، وہ اللہ کے غضب کے ساتھ واپس آتا ہے مجھے ڈر لگتا ہے کہ اگر میں کسی جنگ میں حاضر ہوں اور میرا نفس ڈر جائے اور میں موت کو ناپسند کرنے لگوں (تو اللہ کی ناراضگی میرے حصے میں آئے گی) اور جہاں تک صدقہ ( زکوٰۃ) کا تعلق ہے تو واللہ میرے پاس تو صرف چند بکریاں اور دس اونٹ ہیں جو میرے گھر والوں کی سواری اور بار برداری کے کام آتے ہیں، اس پر نبی کریم ﷺ نے اپنا ہاتھ واپس کھینچ لیا اور تھوڑی دیر بعد اپنے ہاتھ کو ہلا کر فرمایا نہ جہاد اور نہ صدقہ ؟ تو پھر جنت میں کیسے داخل ہوگے ؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ میں بیعت کرتا ہوں، چناچہ میں نے ان تمام شرائط پر بیعت کرلی۔

【2】

حضرت بشیربن خصاصیہ سدوسی (رض) کی حدیثیں

حضرت بشیر بن خصاصیہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک آدمی کو قبرستان میں جوتیاں پہن کر چلتے ہوئے دیکھا تو فرمایا اے سبتی جوتیوں والے ! انہیں اتار دے۔

【3】

حضرت بشیربن خصاصیہ سدوسی (رض) کی حدیثیں

حضرت بشیر (رض) کی اہلیہ " لیلیٰ " کہتی ہیں کہ حضرت بشیر (رض) نے ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ سے یہ پوچھا کہ میں جمعہ کا روزہ رکھ سکتا ہوں اور یہ کہ اس دن کسی سے بات نہ کروں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جمعہ کے دن کا خصوصیت کے ساتھ روزہ نہ رکھا کرو الاّ یہ کہ وہ ان دنوں یا مہینوں میں آرہا ہو جن میں تم روزہ رکھ رہے ہو اور باقی رہی یہ بات کہ کسی سے بات نہ کرو تو میری زندگی کی قسم ! تمہارا کسی اچھی بات کا حکم دینا اور برائی سے روکنا تمہارے خاموش رہنے سے بہتر ہے۔

【4】

حضرت بشیربن خصاصیہ سدوسی (رض) کی حدیثیں

حضرت بشیر (رض) کی اہلیہ " لیلیٰ " کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے دو دن لگاتار روزے رکھنا چاہے تو حضرت بشیر (رض) نے مجھے اس سے روک دیا اور فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے اس کی ممانعت فرمائی ہے اور فرمایا ہے کہ اس طرح عیسائی کرتے ہیں البتہ تم اس طرح روزہ رکھو جیسے اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے کہ روزہ رات تک رکھو " اور جب رات ہوجائے تو روزہ افطار کرلیا کرو "۔

【5】

حضرت بشیربن خصاصیہ سدوسی (رض) کی حدیثیں

حضرت بشیر (رض) سے مروی ہے کہ وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے، ان کا نام زحم تھا، نبی کریم ﷺ نے اسے بدل کر ان کا نام بشیر رکھ دیا۔