886. حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

【1】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا لوگوں کی امامت وہ شخص کرائے جو ان میں قرآن کا سب سے بڑا قاری ہو، اگر سب لوگ قرأت میں برابر ہوں تو سب سے زیادہ سنتوں کو جاننے والا امامت کرے، اگر اس میں بھی برابر ہوں تو سب سے پہلے ہجرت کرنے والا امامت کرے اور اگر ہجرت میں بھی سب برابر ہوں تو سب سے زیادہ عمر رسیدہ آدمی امامت کرے کسی شخص کے گھر یا حکومت میں کوئی دوسرا امامت نہ کرائے اسی طرح کوئی شخص کسی کے گھر میں اس کے باعزت مقام پر نہ بیٹھے الاّ یہ کہ وہ خود اس کی اجازت دے دے۔

【2】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ رات کے ابتدائی درمیانے اور آخری ہر حصے میں وتر پڑھ لیا کرتے تھے۔

【3】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر چار حق ہیں جب وہ دعوت کرے تو اسے قبول کرے، جب اسے چھینک آئے تو جواب دے، بیمار ہو تو عیادت کرے اور جب فوت ہوجائے تو اس کے جنازے میں شریک ہو۔

【4】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک مرتبہ اپنے دست مبارک سے یمن کی طرف اشارہ کر کے دو مرتبہ فرمایا ایمان یہاں ہے یاد رکھو ! دلوں کی سختی اور درشتی ان متکبروں میں ہوتی ہے جو اونٹوں کے مالک ہوں جہاں سے شیطان کا سینگ نمودار ہوتا ہے یعنی ربیعہ اور مضر نامی قبائل میں۔

【5】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ میں سمجھتا ہوں کہ فلاں آدمی (اپنے امام کے خوف سے، میں فجر کی نماز میں رہ جاؤں گا کیونکہ وہ ہمیں بہت لمبی نماز پڑھاتا ہے راوی کہتے ہیں کہ میں نے اس دن سے زیادہ دوران وعظ نبی کریم ﷺ کو کبھی غضب ناک نہیں دیکھا، نبی کریم ﷺ نے فرمایا لوگو ! تم میں سے بعض افراد دوسرے لوگوں کو متنفر کردیتے ہیں تم میں سے جو شخص بھی لوگوں کو نماز پڑھائے اسے چاہئے کہ ہلکی نماز پڑھائے کیونکہ نمازیوں میں کمزور، بوڑھے اور ضرورت مند بھی ہوتے ہیں۔

【6】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا لوگوں نے پہلی نبوت کا جو کلام پایا ہے اس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ جب تم میں شرم وحیاء نہ رہے تو جو چاہو کرو۔

【7】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا لوگوں نے پہلی نبوت کا جو کلام پایا ہے اس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ جب تم میں شرم وحیاء نہ رہے تو جو چاہو کرو۔

【8】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ جب صدقہ و خیرات کی ترغیب دیتے تو ہم میں سے ایک آدمی جاکر مزدوری کرتا اور ایک مد کما کرلے آتا ( اور وہ صدقہ کردیتا) جبکہ آج ان میں سے بعض کے پاس لاکھوں روپے ہیں، راوی حدیث شقیق (رح) کہتے ہیں کہ غالباً اس سے ان کا اشارہ خود اپنی ذات کی طرف تھا۔

【9】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابومسعود (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کوئی مسلمان اپنے اہل خانہ پر کچھ خرچ کرتا ہے اور ثواب کی نیت رکھتا ہے تو وہ خرچ کرنا بھی صدقہ ہے۔

【10】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے ہمارے سامنے خطبہ ارشاد فرمایا اور اللہ کی حمدوثناء بیان کرنے کے بعد فرمایا تم میں سے بعض لوگ منافقین بھی ہیں، اس لئے میں جس کا نام لوں وہ اپنی جگہ کھڑا ہوجائے پھر نبی کریم ﷺ نے ایک آدمی سے فرمایا اے فلاں ! کھڑے ہوجاؤ اس طرح نبی کریم ﷺ نے ٣٦ آدمیوں کے نام لئے پھر فرمایا یہ لوگ تم ہی میں تھے اس لئے اللہ سے ڈرتے رہو، کچھ ہی دیر بعد حضرت عمر (رض) کا ایک آدمی پر گذر ہوا جس نے اپناچہرہ چھپا رکھا تھا اور وہ ان ہی آدمیوں میں سے تھا جن کے نام نبی کریم ﷺ نے لئے تھے اور حضرت عمر (رض) اسے پہچانتے تھے انہوں نے اس سے پوچھا کہ تمہیں کیا ہوا ؟ اس نے بتایا کہ نبی کریم ﷺ نے آج یہ فرمایا ہے حضرت عمر (رض) نے فرمایا دور ہوجا۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【11】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن وہ اپنے کسی غلام کو مار پیٹ رہے تھے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا بخدا ! تم اس غلام پر جتنی قدرت رکھتے ہو اللہ تم پر اس سے زیادہ قدرت رکھتا ہے، انہوں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی ! میں اسے اللہ کی رضاء کے لئے آزاد کرتا ہوں۔

【12】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ میرا سامان سفر اور سواری ختم ہوگئی ہے لہٰذا مجھے کوئی سواری دے دیجئے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس وقت تو میرے پاس کوئی جانور نہیں ہے جس پر میں تمہیں سوار کر دوں، ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ میں ایسے آدمی کا پتہ نہ بتادوں جو اسے سواری کے لئے جانور مہیا کر دے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص نیکی کی طرف رہنمائی کر دے اسے بھی نیکی کرنے والے کی طرح اجروثواب ملتا ہے۔

【13】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت سعد بن عبادہ (رض) کی مجلس میں ہمارے پاس نبی کریم ﷺ تشریف لائے حضرت بشیر بن سعد (رض) نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ اللہ تعالیٰ نے ہمیں آپ پر درود پڑھنے کا حکم دیا ہے ہم آپ پر درود کیسے پڑھیں ؟ نبی کریم ﷺ نے اس پر اتنی دیر سکوت فرمایا کہ ہم تمنا کرنے لگے کہ کاش ! ہم نے یہ سوال پوچھا ہی نہ ہوتا پھر فرمایا کہا کرو " اللہم صل علی محمد وعلی آل محمد کما صلیت علی ابراہیم وبارک علی محمد کمابارکت علی آل ابراہیم فی العالمین انک حمید مجید " اور سلام کے الفاظ تو تم جانتے ہی ہو۔

【14】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

امام زہری (رح) فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ حضرت عمر بن عبدالعزیز (رح) کے پاس تھے انہوں نے عصر کی نماز مؤخر کردی تو عروہ بن زبیر (رح) نے ان کے پاس آکر کہا کہ ایک مرتبہ کوفہ میں حضرت مغیرہ بن شعبہ (رض) نے بھی نماز عصر میں تاخیر کردی تھی تو حضرت ابو مسعود (رض) نے ان سے فرمایا تھا یہ کیا مغیرہ ! کیا آپ یہ بات جانتے نہیں کہ ایک مرتبہ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نازل ہوئے اور انہوں نے نماز پڑھی نبی کریم ﷺ نے بھی اس وقت نماز پڑھی اسی طرح پانچوں نماز کے وقت وہ آئے اور وقت مقرر کیا پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ حدیث سن کر حضرت عمر بن عبدالعزیز (رح) نے فرمایا عروہ ! اچھی طرح سوچ سمجھ کر کہو، کیا جبرائیل (علیہ السلام) نے نماز کا وقت متعین کیا تھا ؟ حضرت عروہ (رح) نے فرمایا جی ہاں ! بشیر بن ابی مسعود نے مجھ سے اسی طرح یہ حدیث بیان کی ہے۔

【15】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن میں اپنے کسی غلام کو مار پیٹ رہا تھا کہ پیچھے سے ایک آواز رہنے دیں سنائی دی اے ابو مسعود ! یاد رکھو ! میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو وہ نبی کریم ﷺ تھے آپ ﷺ نے فرمایا بخدا ! تم اس غلام پر جتنی قدرت رکھتے ہو، اللہ تم پر اس سے زیادہ قدرت رکھتا ہے اسی وقت میں نے قسم کھالی کہ آئندہ کبھی کسی غلام کو نہیں ماروں گا۔

【16】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے قریش سے فرمایا یہ حکومت اس وقت تک تمہارے درمیان رہے گی اور تم اس وقت تک اس پر حکمران رہو گے جب تک نئی بدعات ایجاد نہ کرلو، جب تم ایسا کرنے لگو گے تو اللہ تم پر اپنی بدترین مخلوق کو مسلط کر دے گا اور وہ تمہیں اس طرح چھیل دیں گے جیسے لکڑی کو چھیل دیا جاتا ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【17】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے اللہ کے راستہ میں ایک اونٹنی صدقہ کردی جس کی ناک میں نکیل بھی پڑی ہوئی تھی نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن یہ سات سو اونٹنیاں لے کر آئے گی جن کی ناک میں نکیل پڑی ہوگی۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

【18】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

سالم البراد " جو ایک قابل اعتماد راوی ہیں " کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم لوگ حضرت ابو مسعود بدری (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے نماز کا طریقہ پوچھا انہوں نے فرمایا کہ کیا میں تمہیں نبی کریم ﷺ کی طرح نماز پڑھ کر نہ دکھاؤں ؟ یہ کہہ کر انہوں نے کھڑے ہو کر تکبیر کہی، رفع یدین کیا رکوع میں اپنی دونوں ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھا اور ہاتھوں کو بغلوں سے جدا رکھا پھر سیدھے کھڑے ہوگئے حتیٰ کہ ہر عضو اپنی جگہ قائم ہوگیا، پھر تکبیر کہہ کر سجدہ کیا اور اپنے ہاتھوں کو بغلوں سے جدا رکھا پھر سر اٹھا کر سیدھے بیٹھ گئے یہاں تک کہ ہر عضو اپنی جگہ قائم ہوگیا، پھر چاروں رکعتیں اسی طرح پڑھ کردکھائیں۔

【19】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود (رض) سے مرفوعاً مروی ہے کہ جس شخص سے مشورہ لیا جائے وہ امین ہوتا ہے۔ اور شاذان نے یہ حدیث بھی ذکر کی کہ جو شخص نیکی کی طرف رہنمائی کر دے اسے بھی نیکی کرنے والے کی طرح اجروثواب ملتا ہے۔

【20】

حضرت ابومسعودعقبہ بن عمروانصاری (رض) کی مرویات

حضرت ابو مسعود انصاری (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے قریش سے فرمایا یہ حکومت اس وقت تک تمہارے درمیان رہے گی اور تم اس وقت تک اس پر حکمران رہو گے جب تک نئی بدعات ایجاد نہ کرلو، جب تم ایسا کرنے لگو گے تو اللہ تم پر اپنی بدترین مخلوق کو مسلط کر دے گا اور وہ تمہیں اس طرح چھیل دیں گے جیسے لکڑی کو چھیل دیا جاتا ہے۔