90. حضرت عمرو بن ام مکتوم کی حدیثیں۔

【1】

حضرت عمرو بن ام مکتوم کی حدیثیں۔

حضرت عمرو بن ام مکتوم سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور فرمایا کہ یا رسول اللہ میرا گھر دور ہے مجھے کچھ دکھائی نہیں دیتا مجھے ایک آدمی لابھی سکتا ہے اور وہ اس پر ناگواری کا اظہار بھی نہیں کرتا لیکن کیا آپ میرے لئے کوئی ایسی گنجائش دیکھتے ہیں کہ میں اپنے گھر میں ہی نماز پڑھ لیا کروں نبی ﷺ نے فرمایا کہ تم اذان کی آواز سنتے ہو میں نے کہا جی ہان نبی ﷺ نے فرمایا پھر میں تمہارے لئے کوئی گنجائش نہیں پاتا۔

【2】

حضرت عمرو بن ام مکتوم کی حدیثیں۔

حضرت ابن ام مکتوم سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ مسجد نبوی میں تشریف لائے تو لوگوں کی تعداد کم تھی اس پر آپ نے ارشاد فرمایا میرادل چاہتا ہے کہ ایک آدمی کو لوگوں کا امام بناؤ اور خود باہر نکل جاؤ جس شخص کو دیکھو کہ وہ گھر میں نماز پڑھ رہا ہے اسے آگ لگادوں یہ سن کر حضرت ابن ام مکتوم نے عرض کیا یا رسول اللہ میرے گھر اور مسجد نبوی کے درمیان باغ اور درخت آتے ہیں اور مجھے ہر لمحے کے لیے کوئی رہبر بھی میسر نہیں ہوتا کیا مجھے اپنے گھر میں نماز پڑھنے کی اجازت دیتے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا کیا تم اذان کی آواز سنتے ہو انہوں نے عرض کیا جی ہاں نبی ﷺ نے فرمایا تو پھر تم نماز کے لئے آیا کرو۔