921. حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

【1】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حراء پہاڑ لرزنے لگا جس پر اس وقت نبی کریم ﷺ اور حضرت ابوبکر و عمر و عثمان غنی (رض) موجود تھے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اے حراء تھم جا تجھ پر ایک نبی ایک صدیق اور دو شہیدوں کے علاوہ کوئی نہیں۔

【2】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ہمارے مشرکین کے درمیان فرق کرنے والی چیز نماز ہے لہٰذا جو شخص نماز چھوڑ دیتا ہے وہ کفر کرتا ہے۔

【3】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کھنبی آنکھوں کے لئے علاج ہے عجوہ جنت کا میوہ ہے اور یہ کلونجی جو نمک میں ہو موت کے علاوہ ہر بیماری کا علاج ہے۔

【4】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا منافق کو اپنا آقا اور سردار مت کہا کرو کیونکہ اگر وہی تمہارا آقا ہو تو تم اپنے رب کو ناراض کرتے ہو۔

【5】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اہل جنت کی ایک سو بیس صفیں ہوں گی جن میں اسی صفیں صرف اس امت کی ہوں گی۔

【6】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت عبداللہ بن بریدہ (رض) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں اور میرے والد حضرت امیر معاویہ (رض) کے پاس گئے انہوں نے ہمیں بستر پر بٹھایا پھر کھانا پیش کیا جو ہم نے کھایا پھر پینے کی لئے (نبیذ) لائی گئی جسے پہلے حضرت معاویہ (رض) نے نوش فرمایا پھر میرے والد کو اس کا برتن پکڑا دیا تو وہ کہنے لگے کہ جب سے نبی کریم ﷺ نے اس کی ممانعت فرمائی ہے میں نے اسے نہیں پیا پھر حضرت معاویہ (رض) نے فرمایا کہ میں قریش کا خوبصورت ترین نوجوان تھا اور سب سے زیادہ عمدہ دانتوں والا تھا مجھے دودھ یا اچھی باتیں کرنے والے انسانوں کے علاوہ اس سے بڑھ کر کسی چیز میں لذت نہیں محسوس ہوتی تھی۔

【7】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر تھا کہ ماعز بن مالک نامی ایک آدمی آیا اور عرض کیا اے اللہ کے نبی ! مجھ سے بدکاری کا گناہ سرزد ہوگیا ہے میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھے پاک کردیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا واپس چلے جاؤ اگلے دن وہ دوبارہ حاضر ہوا اور دوبارہ بدکاری کا اعتراف کیا نبی کریم ﷺ نے اسے دوبارہ واپس بھیج دیا پھر ایک آدمی کو اس کی قوم میں بھیج کر ان سے پوچھا کہ تم لوگ ماعز بن مالک اسلمی کے متعلق کیا جانتے ہو ؟ کیا تم اس میں کوئی نامناسب چیز دیکھتے ہو یا اس کی عقل میں کچھ نقص محسوس ہوتا ہے ؟ انہوں نے عرض کیا اے اللہ کے نبی ! ہم اس میں کوئی نامناسب بات نہیں دیکھتے اور اس کی عقل میں کوئی نقص بھی محسوس نہیں کرتے۔ پھر وہ تیسری مرتبہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور پھر بدکاری کا اعتراف کیا اور کہا کہ اے اللہ کے نبی ! مجھے پاک کر دیجئے نبی کریم ﷺ نے دوبارہ اس کی قوم کی طرف ایک آدمی کو وہی سوال دے کر بھیجا تو انہوں نے حسب سابق جواب دہرایا پھر جب اس نے چوتھی مرتبہ اعتراف کیا تو نبی کریم ﷺ نے حکم دیا اور اس کے لئے ایک گڑھا کھود دیا گیا اور اسے سینے تک اس گڑھے میں اتار دیا گیا پھر لوگوں کو اس پر پتھرم ارنے کا حکم دیا۔ حضرت بریدہ (رض) کہتے ہیں کہ ہم صحابہ کرام (رض) آپس میں یہ باتیں کیا کرتے تھے کہ اگر ماعز تین مرتبہ اعتراف کرنے کے بعد بھی اپنے گھر میں بیٹھ جاتے تو نبی کریم ﷺ انہیں تلاش نہ کرواتے نبی کریم ﷺ نے چوتھی مرتبہ اعتراف کے بعد ہی انہیں رجم فرمایا۔

【8】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) ایک مرتبہ حضرت معاویہ (رض) کے پاس گئے وہاں ایک آدمی بات کر رہا تھا حضرت بریدہ (رض) نے فرمایا معاویہ ! کیا آپ مجھے بولنے کی اجازت دیتے ہیں انہوں نے فرمایا ہاں ! ان کا خیال یہ تھا کہ وہ بھی پہلے آدمی کی طرح کوئی بات کریں گے لیکن حضرت بریدہ (رض) نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے مجھے امید ہے کہ قیامت کے دن میں اتنے لوگوں کی سفارش کروں گا جتنے زمین پر درخت اور مٹی ہے اے معاویہ ! تم اس شفاعت کی امید رکھ سکتے ہو اور حضرت علی (رض) اس کی امید نہیں رکھ سکتے ؟

【9】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ قبیلہ ازد کا ایک آدمی فوت ہوگیا اور پیچھے کوئی وارث چھوڑ کر نہیں گیا نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس کا کوئی وارث تلاش کرو اس کا کوئی قریبی رشتہ دار تلاش کرو لیکن تلاش کے باوجود کوئی نہ مل سکا نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس کا مال خزاعہ کے سب سے بڑے آدمی کو دے دو ۔

【10】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ میں یمن میں جہاد کے موقع پر حضرت علی (رض) کے ساتھ شریک تھا مجھے ان کی طرف سے سختی کا سامنا ہوا لہٰذا جب میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو حضرت علی (رض) کا ذکر کرتے ہوئے ان کی شان میں کوتاہی کی میں نے دیکھا کہ نبی کریم ﷺ کے چہرہ انور کا رنگ تبدیل ہو رہا ہے پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا اے بریدہ ! کیا مجھے مسلمانوں پر ان کی اپنی جانوں سے زیادہ حق نہیں ہے ؟ میں نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ ! ﷺ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں جس کا محبوب ہوں تو علی بھی اس کے محبوب ہونے چاہئیں۔

【11】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کسی چیز سے شگون بد نہیں لیتے تھے البتہ جب کسی علاقے میں جانے کا ارادہ فرماتے تو پہلے اس کا نام پوچھتے اگر اس کا نام اچھا ہوتا تو نبی کریم ﷺ کے روئے مبارک پر بشاشت کے اثرات دیکھے جاسکتے تھے اور اگر اس اس کا نام اچھا نہ ہوتا تو اس کے اثرات بھی چہرہ مبارک پر نظر آجاتے تھے اسی طرح جب کسی آدمی کو کہیں بھیجتے تھے تو پہلے اس کا نام پوچھتے تھے، اگر اس کا نام اچھا ہوتا تو بشاشت کے اثرات روئے مبارک پر دیکھے جاسکتے تھے اور اگر نام برا ہوتا تو اس کے اثرات بھی نظر آجاتے تھے۔

【12】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے مجھے اور قیامت کو ایک ساتھ بھیجا گیا ہے قریب تھا کہ وہ مجھ سے پہلے آجاتی۔

【13】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور تین مرتبہ پکار کر فرمایا لوگو ! کیا تم جانتے ہو کہ میری اور تمہاری کیا مثال ہے ؟ لوگوں نے کہا اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں فرمایا کہ میری اور تمہاری مثال اس شخص کی سی ہے جسے اس کی قوم نے ہر اول کے طور پر بھیجا ہو جب اسے اندیشہ ہو کہ دشمن اس سے آگے بڑھ جائے گا تو وہ اپنے کپڑے ہلا ہلا کر لوگوں کو خبردار کرے کہ تم پر دشمن آپہنچا پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا وہ آدمی میں ہوں۔

【14】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ " غامد " سے ایک عورت آئی اور کہنے لگی کہ اے اللہ کے نبی ! مجھ سے بدکاری کا ارتکاب ہوگیا ہے چاہتی ہوں کہ آپ مجھے پاک کردیں نبی کریم ﷺ نے اسے واپس بھیج دیا اگلے دن وہ پھر آگئی اور دوبارہ اعتراف کرتے ہوئے کہنے لگی کہ شاید آپ مجھے بھی ماعز کی طرح واپس بھیجنا چاہتے ہیں واللہ میں تو " امید " سے ہوں نبی کریم ﷺ نے اس سے فرمایا واپس چلی جاؤ یہاں تک کہ بچہ پیدا ہوجائے چناچہ جب اس کے یہاں بچہ پیدا ہوچکا تو وہ بچے کو اٹھائے ہوئے پھر آگئی اور کہنے لگی کہ اے اللہ کے نبی ! یہ بچہ پیدا ہوگیا نبی کریم ﷺ نے فرمایا جاؤ اور اسے دودھ پلاؤ چناچہ جب اس نے اس کا دودھ بھی چھڑا دیا تو وہ بچے کو لے کر آئی اس وقت بچے کے ہاتھ میں روٹی کا ٹکڑا تھا اور کہنے لگی اے اللہ کے نبی ! میں نے اس کا دودھ بھی چھڑا دیا ہے نبی کریم ﷺ نے وہ بچہ ایک مسلمان کے حوالے کردیا اور اس عورت کے لئے گڑھا کھودنے کا حکم دے دیا پھر اسے سینے تک اس میں اتارا گیا اور نبی کریم ﷺ نے لوگوں کو اس پر پتھر مارنے کا حکم دیا حضرت خالد بن ولید (رض) ایک پتھر لے کر آئے اور اس کے سر پر مارا اس سے خون نکل کر حضرت خالد (رض) کے رخسار پر گرا انہوں نے اسے سخت سست کہا نبی کریم ﷺ نے سنا تو فرمایا رکو خالد ! اسے برا بھلا مت کہو اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے اس نے ایسی توبہ کی ہے کہ اگر ٹیکس وصولی میں ظلم کرنے والا کرلے تو اس کی بھی بخشش ہوجائے پھر نبی کریم ﷺ کے حکم پر اسے نماز جنازہ پڑھ کر دفن کیا گیا۔

【15】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم ﷺ کی مجلس میں شریک تھا میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ سورت بقرہ کو سیکھو کیونکہ اس کا حاصل کرنا برکت اور چھوڑنا حسرت ہے اور غلط کار لوگ اس کی طاقت نہیں رکھتے پھر تھوڑی دیر خاموش رہنے کے بعد فرمایا سورت بقرہ اور آل عمران دونوں کو سیکھو کیونکہ یہ دونوں روشن سورتیں اپنے پڑھنے والوں پر قیامت کے دن بادلوں سائبانوں یا پرندوں کی دو ٹولیوں کی صورت میں سایہ کریں گی اور قیامت کے دن جب انسان کی قبر شق ہوگی تو قرآن اپنے پڑھنے والے سے " جو لاغر آدمی کی طرح ہوگا ملے گا اور اس سے پوچھے گا کہ کیا تم مجھے پہچانتے ہو ؟ وہ کہے گا کہ میں تمہیں نہیں پہچانتا، قرآن کہے گا کہ میں تمہارا وہی ساتھی قرآن ہوں جس نے تمہیں سخت گرم دو پہروں میں پیاسا رکھا اور راتوں کو جگایا ہر تاجر اپنی تجارت کے پیچھے ہوتا ہے آج بھی اپنی تجارت کے پیچھے ہوگے چناچہ اس کے دائیں ہاتھ میں حکومت اور بائیں ہاتھ میں دوام دے دیا جائے گا اور اس کے سر پر وقار کا تاج رکھاجائے گا اور اس کے والدین کو ایسے جوڑے پہنائے جائیں گے جن کی قیمت ساری دنیا کے لوگ مل کر بھی ادا نہ کرسکیں گے اس کے والدین پوچھیں گے کہ ہمیں یہ لباس کس بنا پر پہنایا جا رہا ہے ؟ تو جواب دیا جائے گا کہ تمہارے بچے کے قرآن حاصل کرنے کی برکت سے پھر اس سے کہا جائے کا کہ قرآن پڑھنا اور جنت کے درجات اور بالاخانوں پر چڑھنا شروع کردو چناچہ جب تک وہ پڑھتا رہے گا چڑھتا رہے گا خواہ تیزی کے ساتھ پڑھے یا ٹھہر ٹھہر کر۔

【16】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم ﷺ کی مجلس میں شریک تھا میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میری امت کو چوڑے چہروں اور چھوٹی آنکھوں والی ایک قوم ہانک دے گی جس کے چہرے ڈھال کی طرح ہوں گے (تین مرتبہ فرمایا) حتیٰ کہ وہ انہیں جزیرہ عرب میں پہنچا دیں گے۔ سابقہ اولیٰ کے وقت تو جو لوگ بھاگ جائیں گے وہ بچ جائیں گے سابقہ ثانیہ کے وقت کچھ لوگ ہلاک ہوجائیں گے اور کچھ بچ جائیں گے اور سابقہ ثالثہ کے وقت بچ جانے والے تمام افراد کھیت ہو رہیں گے لوگوں نے پوچھا اے اللہ کے نبی وہ کون لوگ ہوں گے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ترکی کے لوگ اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے وہ اپنے گھوڑوں کو مسلمانوں کی مسجدوں کے ستونوں سے ضرور باندھیں گے ترکوں کے اس آزمائشی فتنے کے متعلق نبی کریم ﷺ سے یہ حدیث سننے کے بعد حضرت بریدہ (رض) ہمیشہ اپنے ساتھ دو تین اونٹ سامان سفر اور مشکیزے تیار رکھتے تھے تاکہ فوری طور پر وہاں سے روانہ ہوسکیں۔

【17】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ رات کو نکلے تو نبی کریم ﷺ سے ملاقات ہوگئی نبی کریم ﷺ نے ان کا ہاتھ پکڑا اور مسجد میں داخل ہوگئے اچانک اس آدمی کی تلاوت قرآن کی آواز آئی نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا تم اسے ریاکار سمجھتے ہو ؟ بریدہ (رض) خاموش رہے وہ آدمی یہ دعاء کر رہا تھا کہ اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کیونکہ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ تو وہی اللہ ہے جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں اکیلا ہے بےنیاز ہے اس کی کوئی اولاد ہے نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور اس کا کوئی ہمسر نہیں ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے اس نے اللہ کے اس اسم اعظم کا واسطہ دے کر سوال کیا ہے کہ جب اس کے ذریعے سوال کیا جائے تو اللہ تعالیٰ ضرور عطا فرماتا ہے اور جب دعا کی جائے تو ضرور قبول فرماتا ہے۔ اگلی رات حضرت بریدہ (رض) پھر عشاء کے بعد نکلے اور پھر نبی کریم ﷺ سے ملاقات ہوگئی اور نبی کریم ﷺ پھر ان کا ہاتھ پکڑ کر مسجد میں داخل ہوگئے اور اسی طرح ایک آدمی کے قرآن پڑھنے کی آواز آئی نبی کریم ﷺ نے پوچھا کیا تم اسے ریاکار سمجھتے ہو ؟ بریدہ (رض) نے عرض یا رسول اللہ ! ﷺ کیا آپ اسے ریاکار سمجھتے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے دو مرتبہ فرمایا نہیں بلکہ یہ رجوع کرنے والا اور مومن ہے یہ آواز حضرت ابوموسیٰ اشعری (رض) کی تھی جو مسجد کے ایک کونے میں قرآن پڑھ رہے تھے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اشعری کو حضرت داؤد (علیہ السلام) کے خوبصورت لہجوں میں سے ایک لہجہ دیا گیا ہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا میں انہیں یہ بات بتا نہ دوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں بتادو چناچہ میں نے انہیں یہ بات بتادی وہ کہنے لگے کہ آپ میرے دوست ہیں کہ آپ نے مجھے نبی کریم ﷺ کی ایک حدیث بتائی۔

【18】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

عبداللہ بن بریدہ (رح) کہتے ہیں کہ ان کے والد نے نبی کریم ﷺ کے ہمراہ سولہ غزوات میں شرکت کی ہے۔

【19】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

عبداللہ بن بریدہ (رح) کہتے ہیں کہ ان کے والد نے نبی کریم ﷺ کے ہمراہ سولہ غزوات میں شرکت کی ہے۔

【20】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر اوقات نماز کے حوالے سے پوچھا تو نبی کریم ﷺ نے اسے کوئی جواب نہیں دیا بلکہ حضرت بلال (رض) کو حکم دیا، انہوں نے فجر کی اقامت اس وقت کہی جب طلوع فجر ہوگئی اور لوگ ایک دوسرے کو پہچان نہیں سکتے تھے پھر انہیں حکم دیا انہوں نے ظہر کی اقامت اس وقت کہی جب زوال شمس ہوگیا اور کوئی کہتا تھا کہ آدھا دن ہوگیا کوئی کہتا تھا نہیں ہوا لیکن وہ زیادہ جانتے تھے پھر انہیں حکم دیا انہوں نے عصر کی اقامت اس وقت کہی جب سورج روشن تھا پھر انہیں حکم دیا انہوں نے مغرب کی اقامت اس وقت کہی جب سورج غروب ہوگیا پھر انہیں حکم دیا انہوں نے عشاء کی اقامت اس وقت کہی جب شفق غروب ہوگئی پھر اگلے دن فجر کو اتنا مؤخر کیا کہ جب نماز سے فارغ ہوئے تو لوگ کہنے لگے کہ سورج طلوع ہونے ہی والا ہے ظہر کو اتنا مؤخر کیا کہ وہ گذشتہ دن کی عصر کے قریب ہوگئی عصر کو اتنا مؤخر کیا کہ نماز سے فارغ ہونے کے بعد لوگ کہنے لگے کہ سورج سرخ ہوگیا ہے مغرب کو سقوط شفق تک مؤخر کردیا اور عشاء کو رات کی پہلی تہائی تک مؤخر کردیا پھر سائل کو بلا کر فرمایا کہ نماز کا وقت ان دو وقتوں کے درمیان ہے۔

【21】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک عورت نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہنے لگی یا رسول اللہ ! ﷺ میں نے اپنی والدہ کو ایک باندی صدقہ میں دی تھی والدہ کا انتقال ہوگیا اس لئے وراثت میں وہ باندی دوبارہ میرے پاس آگئی ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس کا ثواب دے گا اور باندی بھی تمہیں وراثت میں مل گئی اس نے کہا کہ میری والدہ حج کئے بغیر ہی فوت ہوگئی ہیں کیا میرا ان کی طرف سے حج کرنا ان کی لئے کفایت کرسکتا ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں ! اس نے کہا کہ میری والدہ کے ذمے ایک ماہ کے روزے بھی فرض تھے کیا میرا ان کی طرف سے سے روزے رکھنا ان کے لئے کفایت کرسکتا ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں !

【22】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

ابو ملیح کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم حضرت بریدہ (رض) کے ساتھ کسی غزوہ میں شریک تھے اس دن ابر چھایا ہوا تھا انہوں نے فرمایا جلدی نماز پڑھ لو کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو شخص عصر کی نماز چھوڑ دے اس کے سارے اعمال ضائع ہوجاتے ہیں۔

【23】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ اسلمی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے تمہیں قبرستان جانے سے منع کیا تھا اب چلے جایا کرو نیز میں نے تمہیں تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت رکھنے کی ممانعت کی تھی اب جب تک چاہو رکھو نیز میں نے تمہیں مشکیزے کے علاوہ دوسرے برتنوں میں نبیذ پینے سے منع کیا تھا اب جس برتن میں چاہو پی سکتے ہو البتہ نشہ آور چیز مت پینا۔

【24】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو شخص عصر کی نماز چھوڑ دے اس کے سارے اعمال ضائع ہوجاتے ہیں۔

【25】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

عبداللہ بن مولہ کہتے کہ ایک دن میں " اہواز " میں چل رہا تھا کہ ایک آدمی پر نظر پڑی جو مجھ سے آگے ایک خچر پر سوار چلا جا رہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ اے اللہ ! اس امت میں سے میرا دور گذر گیا ہے تو مجھے ان ہی میں شامل فرما میں نے کہا کہ مجھے بھی اپنی دعاء میں شامل کرلیجئے انہوں نے کہا کہ میرے ساتھی کو بھی اگر یہ چاہتا ہے پھر کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے میرے سب سے بہترین امتی میرے دور کے ہیں پھر ان کے بعد والے ہوں گے (تیسری مرتبہ کا ذکر کیا یا نہیں مجھے یاد نہیں) ان کے بعد ایسے لوگ آئیں گے جن میں موٹاپا غالب آجائے گا وہ مطالبہ کے بغیر گواہی دینے کے لئے تیار ہوں گے وہ صحابی حضرت بریدہ اسلمی (رض) تھے۔

【26】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ میں یمن میں جہاد کے موقع پر حضرت علی (رض) کے ساتھ شریک تھا مجھے ان کی طرف سے سختی کا سامنا ہوا جب میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو حضرت علی (رض) کا ذکر کرتے ہوئے ان کی شان میں کوتاہی کی میں نے دیکھا کہ نبی کریم ﷺ کے چہرہ انور کا رنگ تبدیل ہو رہا ہے پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا اے بریدہ ! کیا مجھے مسلمانوں پر ان کی اپنی جانوں سے زیادہ حق نہیں ہے ؟ میں نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ ! ﷺ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں جس کا محبوب ہوں، تو علی بھی اس کے محبوب ہونے چاہئیں۔

【27】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا انسان جو بھی صدقہ نکالتا ہے وہ اسے ستر شیطانوں کے جبڑوں سے چھڑا دیتا ہے۔

【28】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت ابوبریدہ اسلمی (رض) سے مروی ہے کہ کہ ایک دن میں ٹہلتا ہوا نکلا تو دیکھا کہ نبی کریم ﷺ نے ایک جانب چہرے کا رخ کیا ہوا ہے میں سمجھا کہ شاید قضاء حاجت کے لئے جا رہے ہیں اس لئے میں ایک طرف کو ہو کر نکلنے لگا نبی کریم ﷺ نے مجھے دیکھ لیا اور میری طرف اشارہ کیا میں نبی کریم ﷺ کے پاس پہنچا تو انہوں نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور ہم دونوں ایک طرف چلنے لگے اچانک ہم ایک آدمی کے قریب پہنچے جو نماز پڑھ رہا تھا اور کثرت سے رکوع و سجود کر رہا تھا نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا تم اسے ریاکار سمجھتے ہو ؟ میں نے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں نبی کریم ﷺ نے میرا ہاتھ چھوڑ کر دونوں ہتھیلیوں کو اکٹھا کیا اور کندھوں کے برابر اٹھانے اور نیچے کرنے لگے اور تین مرتبہ فرمایا اپنے اوپر درمیانہ راستہ لازم کرلو کیونکہ جو شخص دین کے معاملہ میں سختی کرتا ہے وہ مغلوب ہوجاتا ہے۔

【29】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا مسلمان آدمی کی موت پیشانی کے پسینے کی طرح (بڑی آسانی سے) واقع ہوجاتی ہے۔

【30】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ رات کو نکلے تو نبی کریم ﷺ سے ملاقات ہوگئی نبی کریم ﷺ نے ان کا ہاتھ پکڑا اور مسجد میں داخل ہوگئے اچانک اس آدمی کی تلاوت قرآن کی آواز آئی نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا تم اسے ریاکار سمجھتے ہو ؟ بریدہ (رض) خاموش رہے وہ آدمی یہ دعاء کر رہا تھا کہ اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کیونکہ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ تو وہی اللہ ہے جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں اکیلا ہے بےنیاز ہے اس کی کوئی اولاد ہے نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور اس کا کوئی ہمسر نہیں ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے اس نے اللہ کے اس اسم اعظم کا واسطہ دے کر سوال کیا ہے کہ جب اس کے ذریعے سوال کیا جائے تو اللہ تعالیٰ ضرور عطا فرماتا ہے اور جب دعا کی جائے تو ضرور قبول فرماتا ہے۔

【31】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے دن نبی کریم ﷺ نے ایک ہی وضو سے کئی نمازیں پڑھیں تو حضرت عمر (رض) نے عرض کیا کہ آج تو آپ نے وہ کام کیا ہے جو پہلے کبھی نہیں کیا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہے۔

【32】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ابتداء مجھے حضرت علی (رض) سے اتنی نفرت تھی کہ کسی سے اتنی نفرت کبھی نہیں رہی تھی اور صرف حضرت علی (رض) سے نفرت کی وجہ سے میں قریش کے ایک آدمی سے محبت رکھتا تھا ایک مرتبہ اس شخص کو چند شہسواروں کا سردار بنا کر بھیجا گیا تو میں بھی اس کے ساتھ چلا گیا اور صرف اس بنیاد پر کہ وہ حضرت علی (رض) سے نفرت کرتا تھا ہم لوگوں نے کچھ قیدی پکڑے اور نبی کریم ﷺ کے پاس یہ خط لکھا کہ ہمارے پاس کسی آدمی کو بھیج دیں جو مال غنیمت کا خمس وصول کرلے چناچہ نبی کریم ﷺ نے حضرت علی (رض) کو ہمارے پاس بھیج دیا۔ ان قیدیوں میں " وصیفہ " بھی تھی جو قیدیوں میں سب سے عمدہ خاتون تھی حضرت علی (رض) نے خمس وصول کیا اور اسے تقسیم کردیا پھر وہ باہر آئے تو ان کا سر ڈھکا ہوا تھا ہم نے ان سے پوچھا اے ابوالحسن ! یہ کیا ہے ؟ انہوں نے کہا تم نے وہ " وصیفہ " دیکھی تھی جو قیدیوں میں شامل تھی میں نے خمس وصول کیا تو وہ خمس میں شامل تھی پھر وہ اہل بیت نبوت میں آگئی اور وہاں سے آل علی میں آگئی اور میں نے اس سے مجامعت کی ہے اس شخص نے نبی کریم ﷺ کو خط لکھ کر اس صورت حال سے آگاہ کیا میں نے اس سے کہا یہ خط میرے ہاتھ بھیجو چناچہ اس نے مجھے اپنی تصدیق کرنے کے لئے بھیج دیا میں بارگاہ نبوت میں حاضر ہو کر خط پڑھنے لگا اور کہنے لگا کہ انہوں نے سچ کہا نبی کریم ﷺ نے اس خط پر سے میرے ہاتھ کو اٹھا کر فرمایا کیا تم علی سے نفرت کرتے ہو ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں ! نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم اس سے نفرت نہ کرو بلکہ اگر محبت کرتے ہو تو اس میں مزید اضافہ کردو کیونکہ اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں محمد ﷺ کی جان ہے خمس میں آل علی کا حصہ " وصیفہ " سے بھی افضل ہے چناچہ اس فرمان کے بعد میری نظروں میں حضرت علی (رض) سے زیادہ کوئی شخص محبوب نہ رہا۔

【33】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ میرے صحابہ کرام (رض) میں سے چار لوگوں سے محبت کرتا ہے اور اس نے مجھے بتایا ہے کہ وہ ان سے محبت کرتا ہے اور مجھے بھی ان سے محبت کرنے کا حکم دیا ہے لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ وہ کون ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ان میں سے سے ایک تو علی ہیں دوسرے ابوذر غفاری تیسرے سلمان فارسی اور چوتھے مقداد بن اسود کندی ہیں۔ (رض) ۔

【34】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم، ﷺ نے فرمایا عبداللہ بن قیس اشعری کو آل داؤد کے لہجوں میں سے ایک لہجہ دیا گیا ہے۔

【35】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم، ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی تنگدست (مقروض) کو مہلت دیدے تو اسے روزانہ صدقہ کرنے کا ثواب ملتا ہے اور جو شخص وقت مقررہ گذرنے کے بعد اسے مہلت دے دے تو اسے روزانہ اتنی ہی مقدار (جو اس نے قرض میں دے رکھی ہے) صدقہ کرنے کا ثواب ملتا ہے۔

【36】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک عورت نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہنے لگی یا رسول اللہ ! ﷺ میں نے اپنی والدہ کو ایک باندی صدقہ میں دی تھی والدہ کا انتقال ہوگیا اس لئے وراثت میں وہ باندی دوبارہ میرے پاس آگئی ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس کا ثواب دے گا اور باندی بھی تمہیں وراثت میں مل گئی۔

【37】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی کریم ﷺ کے ٢٤ صحابہ کرام (رض) میں شامل نبی کریم ﷺ کے ہمراہ تھے نبی کریم ﷺ مقام ابراہیم کے قریب نماز پڑھ رہے تھے صحابہ کرام (رض) پیچھے بیٹھے انتظار کر رہے تھے نماز سے فارغ ہو کر نبی کریم ﷺ خانہ کعبہ کی جانب اس طرح بڑھے جیسے کوئی چیز پکڑنے کی کوشش کر رہے ہیں پھر واپس آئے تو صحابہ کرام (رض) کھڑے ہوگئے نبی کریم ﷺ نے انہیں دست مبارک سے بیٹھنے کا اشارہ کیا وہ لوگ بیٹھ گئے اور نبی کریم ﷺ نے ان سے پوچھا کیا تم نے مجھے نماز سے فارغ ہو کر خانہ کعبہ کی طرف اس طرح بڑھتے ہوئے دیکھا تھا جیسے کوئی چیز پکڑنے کی کوشش کر رہا ہوں ؟ انہوں نے عرض کیا جی یا رسول اللہ ! ﷺ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میرے سامنے جنت کو پیش کیا گیا جس کی نعمتوں جیسی کوئی چیز میں نے کبھی نہیں دیکھی میرے سامنے سے انگوروں کا ایک خوشہ گذرا جو مجھے اچھا لگا میں اسے پکڑنے کے لئے آگے بڑھا تو وہ مجھ سے آگے نکل گیا اگر میں اسے پکڑ لیتا تو اسے تمہارے سامنے گاڑ دیتا تاکہ تم جنت کے میوے کھاتے اور جان رکھو کہ کھنبی آنکھوں کا علاج ہے اور عجوہ جنت کا میوہ ہے اور یہ کلونجی جو نمک میں ہوتی ہے موت کے علاوہ ہر بیماری کا علاج ہے۔

【38】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ فتح کے دن نبی کریم ﷺ نے ایک ہی وضو سے کئی نمازیں پڑھیں تو حضرت عمر (رض) نے عرض کیا کہ آج تو آپ نے وہ کام کیا ہے جو پہلے کبھی نہیں کیا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہے۔

【39】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا نامحرم عورت پر ایک مرتبہ نظر پڑجانے کے بعد دوبارہ نظر مت ڈالا کرو کیونکہ پہلی نظر تمہیں معاف ہے لیکن دوسری نظر معاف نہیں ہے۔

【40】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم ﷺ کی مجلس میں شریک تھا میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ سورت بقرہ کو سیکھو کیونکہ اس کا حاصل کرنا برکت اور چھوڑنا حسرت ہے اور غلط کار لوگ اس کی طاقت نہیں رکھتے پھر تھوڑی دیر خاموش رہنے کے بعد فرمایا سورت بقرہ اور آل عمران دونوں کو سیکھو کیونکہ یہ دونوں روشن سورتیں اپنے پڑھنے والوں پر قیامت کے دن بادلوں، سائبانوں یا پرندوں کی دو ٹولیوں کی صورت میں سایہ کریں گی اور اپنے پڑھنے والوں کی طرف سے جھگڑا کریں گے۔

【41】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن جب انسان کی قبر شق ہوگی تو قرآن اپنے پڑھنے والے سے " جو لاغر آدمی کی طرح ہوگا ملے گا اور اس سے کہے گا کہ میں تمہارا وہی ساتھی قرآن ہوں جس نے تمہیں سخت گرم دوپہروں میں پیاسا رکھا اور راتوں کو جگایا۔

【42】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجاہدین کی عورتوں کی حرمت انتظار جہاد میں بیٹھنے والوں پر ان کی ماؤں جیسی ہے اگر ان بیٹھنے والوں میں سے کوئی شخص کسی مجاہد کے پیچھے اس کے اہل خانہ کا ذمہ دار بنے اور اس میں خیانت کرے تو اسے قیامت کے دن اس مجاہد کے سامنے کھڑا کیا جائے گا اور وہ اس کے اعمال میں سے جو چاہے گا لے لے گا اب تمہارا کیا خیال ہے ؟

【43】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم، ﷺ جب کسی شخص کو کسی دستہ یا لشکر کا امیر مقرر کر کے روانہ فرماتے تو اسے خصوصیت کے ساتھ اس کو اپنے متعلق تقوی کی وصیت فرماتے اور اس کے ہمراہ مسلمانوں کے ساتھ بہترین سلوک کی تاکید فرماتے پھر فرماتے کہ اللہ کا نام لے کر اللہ کے راستہ میں جہاد کرو اللہ کے ساتھ کفر کرنے والوں کے ساتھ قتال کرو اور جب دشمن سے تمہارا آمنا سامنا ہو تو اسے تین میں سے کسی ایک بات کو قبول کرنے کی دعوت دو وہ ان میں سے جس بات کو بھی قبول کرلیں تم اسے ان کی طرف سے تسلیم کرلو اور ان سے اپنے ہاتھ روک لو سب سے پہلے اسلام کی دعوت ان کے سامنے پیش کرو اگر وہ تمہاری بات مان لیں تو تم بھی اسے قبول کرلو پھر انہیں اپنے علاقے سے دارالمہاجرین کی طرف منتقل ہونے کی دعوت دو اور انہیں بتاؤ کہ اگر انہوں نے ایسا کرلیا تو ان کے وہی حقوق ہوں گے جو مہاجرین کے ہیں اور وہی فرائض ہوں گے جو مہاجرین کے ہیں اگر وہ اس سے انکار کردیں اور اپنے علاقے ہی میں رہنے کو ترجیح دیں تو انہیں بتانا کہ وہ دیہاتی مسلمانوں کی مانند شمار ہوں گے ان پر اللہ کے احکام تو ویسے ہی جاری ہوں گے جیسے تمام مسلمانوں پر ہوتے ہیں لیکن مال غنیمت میں مسلمانوں کے ہمراہ جہاد کئے بغیر ان کا کوئی حصہ نہ ہوگا اگر وہ اس سے انکار کردیں تو انہیں جزیہ دینے کی دعوت دو اگر وہ اسے تسلیم کرلیں تو تم اسے ان کی طرف سے قبول کرلینا اور ان سے اپنے ہاتھ روک لینا لیکن اگر وہ اس سے بھی انکار کردیں تو پھر اللہ سے مدد چاہتے ہوئے ان سے قتال کرو۔

【44】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص بارہ ٹانی کے ساتھ کھیلتا ہے وہ گویا اپنے ہاتھ خنزیر کے خون اور گوشت میں ڈبو دیتا ہے۔

【45】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا وہ شخص ہم میں سے نہیں ہے جو امانت پر قسم اٹھا لے اور جو شخص کسی عورت کو اس کے شوہر کے خلاف بھڑکائے یا غلام کو اس کے آقا کے خلاف تو وہ ہم میں سے نہیں ہے۔

【46】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں نجاشی شاہ حبشہ نے سیاہ رنگ کے دو سادہ موزے ہدیہ میں پیش کئے تو نبی کریم ﷺ نے انہیں پہن لیا اور وضو کرتے ہوئے ان پر مسح فرمایا۔

【47】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی بارگاہ نبوت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ مجھے گھوڑوں سے بہت محبت ہے تو کیا جنت میں گھوڑے ہوں گے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر اللہ نے تمہیں جنت میں داخل کردیا اور تمہاری یہ خواہش ہوئی کہ تم سرخ یاقوت کے ایک گھوڑے پر سوار ہو جنت میں جہاں چاہو گھومو تو وہ بھی تمہیں سواری کے لئے ملے گا پھر دوسرا آدمی آیا اور اس نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا جنت میں اونٹ ہوں گے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا بندہ خدا ! اگر اللہ نے تمہیں جنت میں داخل کردیا تو وہاں تمہیں ہر چیز ملے گی جس کی خواہش تمہارے دل میں پیدا ہوگی اور تمہاری آنکھوں کو اس سے لذت حاصل ہوگی۔

【48】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم، ﷺ عیدالفطر کے دن اپنے گھر سے کچھ کھائے پئے بغیر نہیں نکلتے تھے اور عیدالاضحی کے دن نماز عید سے فارغ ہو کر آنے تک کچھ کھاتے پیتے نہ تھے۔

【49】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم، ﷺ عیدالفطر کے دن اپنے گھر سے کچھ کھائے پئے بغیر نہیں نکلتے تھے اور عیدالاضحی کے دن نماز عید سے فارغ ہو کر آنے تک کچھ کھاتے پیتے نہ تھے۔

【50】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ اپنے صحابہ کرام (رض) کو یہ تعلیم دیتے تھے کہ جب وہ قبرستان جائیں تو یہ کہا کریں کہ مؤمنین ومسلمین کی جماعت والو ! تم پر سلامتی ہو ہم بھی انشاء اللہ تم سے آکرملنے والے ہیں تم ہم سے پہلے چلے گئے اور ہم تمہارے پیچھے آنے والے ہیں اور ہم اپنے اور تمہارے لئے اللہ سے عافیت کا سوال کرتے ہیں۔

【51】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ پانچ چیزیں ایسی ہیں جنہیں اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا قیامت کا علم اللہ ہی کے پاس ہے وہی بارش برساتا ہے وہی جانتا ہے کہ شکم مادر میں کیا ہے ؟ (خوش نصیب یا بدنصیب) کوئی شخص نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کمائے گا ؟ کوئی شخص نہیں جانتا کہ وہ کس علاقے میں مرے گا ؟ بیشک اللہ ہر چیز سے واقف اور باخبر ہے۔

【52】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہونے میں تاخیر کردی حاضر ہونے پر نبی کریم ﷺ نے ان سے تاخیر کی وجہ پوچھی تو عرض کیا کہ ہم اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جہاں کتا ہو۔

【53】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ خزاعی (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگوں نے بارگاہ نبوت میں عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ یہ تو ہمیں معلوم ہوگیا ہے کہ آپ کو سلام کیسے کریں یہ بتائیے کہ آپ پر درود کس طرح پڑھیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا یوں کہا کرو اے اللہ ! محمد ﷺ اور ان کی آل پر اپنی عنایات رحمتوں اور برکتوں کا نزول فرما جیسا کہ آل ابراہیم (علیہ السلام) پر نازل فرمائیں بیشک تو قابل تعریف اور بزرگی والا ہے۔ "

【54】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ ایک مرتبہ کسی غزوے سے واپس تشریف لائے تو ایک سیاہ فام عورت بارگاہ نبوت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا کہ میں نے منت مانی تھی کہ اگر اللہ تعالیٰ آپ کو صحیح سلامت واپس لے آیا تو میں خوشی کے اظہار میں آپ کے پاس دف بجاؤں گی نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر تم نے یہ منت مانی تھی تو اپنی منت پوری کرلو اور اگر نہیں مانی تھی تو نہ کرو چناچہ وہ دف بجانے لگی اسی دوران حضرت صدیق اکبر (رض) آگئے اور وہ دف بجاتی رہی پھر کچھ اور لوگ آئے لیکن وہ بجاتی رہی تھوڑی دیر بعد حضرت عمر (رض) آئے تو اس نے اپنا دف اپنے پیچھے چھپالیا اور اپناچہرہ ڈھانپ لیا نبی کریم ﷺ نے یہ دیکھ کر فرمایا عمر ! شیطان تم سے ڈرتا ہے میں بھی یہاں بیٹھا تھا اور یہ لوگ بھی آئے تھے لیکن جب تم آئے تو اس نے وہ کیا جو اس نے کیا۔

【55】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اہل دنیا کا حسب نسب " جس کی طرف وہ مائل ہوتے ہیں " یہ مال و دولت ہے۔

【56】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت علی (رض) سے فرمایا علی ! نامحرم عورت پر ایک مرتبہ نظر پڑجانے کے بعد دوبارہ نظر مت ڈالا کرو کیونکہ پہلی نظر تمہیں معاف ہے لیکن دوسری نظر معاف نہیں ہے۔

【57】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک دن نبی کریم ﷺ پیدل چلے جا رہے تھے کہ ایک آدمی گدھے پر سوار آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ ! ﷺ اس پر سوار ہوجائیے اور خود پیچھے ہوگیا نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم اپنی سواری کے اگلے حصے پر بیٹھنے کے زیادہ حقدار ہو، الاّ یہ کہ تم مجھے اس کی اجازت دے دو اس نے کہا کہ میں نے آپ کو اجازت دے دی چناچہ نبی کریم ﷺ سوار ہوگئے۔

【58】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگوں نے خیبر کا محاصرہ کیا تو حضرت صدیق اکبر (رض) نے جھنڈا پکڑا لیکن وہ مخصوص اور اہم قلعہ فتح کئے بغیر واپس آگئے اگلے دن پھر جھنڈا پکڑا اور روانہ ہوگئے لیکن آج بھی وہ قلعہ فتح نہ ہوسکا اور اس دن لوگوں کو خوب مشقت اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑا نبی کریم ﷺ نے فرمایا کل میں یہ جھنڈا اس شخص کو دوں گا جسے اللہ اور اس کا رسول محبوب رکھتے ہوں گے اور وہ اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوگا اور فتح حاصل کئے بغیر واپس نہ آئے گا۔ چنانچہ ساری رات ہم اس بات پر خوش ہوتے رہے کہ کل یہ قلعہ بھی فتح ہوجائے گا جب صبح ہوئی تو نماز فجر کے بعد نبی کریم ﷺ کھڑے ہوئے اور جھنڈا منگوایا لوگ اپنی صفوں میں بیٹھے ہوئے تھے نبی کریم ﷺ نے حضرت علی (رض) کو بلایا جنہیں آشوب چشم تھا نبی کریم ﷺ نے ان کی آنکھوں پر اپنا لعاب دہن لگایا اور جھنڈا ان کے حوالے کردیا اور ان کے ہاتھوں وہ قلعہ فتح ہوگیا حالانکہ اس کی خواہش کرنے والوں میں میں بھی تھا۔

【59】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نماز عشاء میں سورت الشمس اور اس جیسی سورتوں کی تلاوت فرماتے تھے۔

【60】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ ایک مرتبہ ہمارے سامنے خطبہ دے رہے تھے کہ امام حسن اور حسین (رض) سرخ رنگ کی قمیضیں پہنے ہوئے لڑکھڑاتے چلتے نظر آئے نبی کریم ﷺ منبر سے نیچے اترے اور انہیں اٹھا کر اپنے سامنے بٹھا لیا پھر فرمایا اللہ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا کہ تمہارا مال اور تمہاری اولاد آزمائش کا سبب ہیں میں نے ان دونوں بچوں کو لڑکھڑا کر چلتے ہوئے دیکھا تو مجھ سے رہا نہ گیا اور میں نے اپنی بات درمیان میں چھوڑ کر انہیں اٹھا لیا۔

【61】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے حضرت بلال (رض) کو بلایا اور ان سے پوچھا بلال ! تم جنت میں مجھ سے آگے کیسے تھے ؟ میں جب بھی جنت میں داخل ہوا تو اپنے آگے سے تمہاری آہٹ سنی ابھی آج رات ہی میں جنت میں داخل ہوا تو تمہاری آہٹ پھر سنائی دی پھر میں سونے سے بنے ہوئے ایک بلند وبالا محل کے سامنے پہنچا اور لوگوں سے پوچھا کہ یہ محل کس کا ہے ؟ انہوں نے بتایا کہ ایک عربی آدمی کا ہے میں نے کہا کہ عربی تو میں بھی ہوں یہ محل کس کا ہے ؟ انہوں نے بتایا کہ امت محمدیہ کے ایک مسلمان آدمی کا ہے میں نے کہا کہ پھر میں تو خود محمد ہوں ﷺ یہ محل کس کا ہے ؟ انہوں نے بتایا کہ یہ عمر بن خطاب کا ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا عمر ! اگر مجھے تمہاری غیرت کا خیال نہ آتا تو میں اس محل میں ضرور داخل ہوتا انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا میں آپ کے سامنے غیرت دکھاؤں گا ؟ پھر نبی کریم ﷺ نے حضرت بلال (رض) سے پوچھا تم جنت میں مجھ سے آگے کیسے تھے ؟ انہوں نے عرض کیا کہ میں جب بھی بےوضو ہوا تو وضو کر کے دو رکعتیں ضرور پڑھیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہی اس کا سبب ہے۔

【62】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ حضرت سلمان فارسی (رض) جب مدینہ منورہ آئے تو نبی کریم ﷺ کی خدمت میں تر کھجوروں کی ایک طشتری لے کر حاضر ہوئے اور اسے نبی کریم ﷺ کے سامنے رکھ دیا نبی کریم ﷺ نے پوچھا سلمان ! یہ کیا ہے ؟ عرض کیا کہ آپ اور آپ کے ساتھیوں کے لئے صدقہ ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اسے لے جاؤ ہم صدقہ نہیں کھاتے وہ اسے اٹھا کرلے گئے اور اگلے دن اسی طرح کھجوریں لا کر نبی کریم ﷺ کے سامنے رکھیں (وہی سوال جواب ہوئے اور وہ تیسرے دن پھر حاضر ہوئے) نبی کریم ﷺ نے پوچھا سلمان ! یہ کیا ہے ؟ انہوں نے عرض کیا یہ آپ کے لئے ہدیہ ہے نبی کریم ﷺ نے اپنے صحابہ (رض) کو بھی اس میں شامل کرلیا۔ پھر انہوں نے نبی کریم ﷺ کی مہر نبوت " جو پشت مبارک پر تھی " دیکھی اور ایمان لے آئے چونکہ وہ ایک یہودی کے غلام تھے اس لئے نبی کریم ﷺ نے اتنے دراہم اور اس شرط پر انہیں خرید لیا کہ مسلمان ایک باغ لگا کر اس میں محنت کریں گے یہاں تک کہ اس میں پھل آجائے اور نبی کریم ﷺ نے اس باغ میں پودے اپنے دست مبارک سے لگائے سوائے ایک پودے کے جو حضرت عمر (رض) نے لگایا تھا اور اسی سال درخت پر پھل آگیا سوائے اسی ایک درخت کے نبی کریم ﷺ نے پوچھا کہ اس کا کیا ماجرا ہے ؟ حضرت عمر (رض) نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ اسے میں نے لگایا تھا نبی کریم ﷺ نے اسے اکھیڑ کر خود لگایا تو وہ بھی ایک ہی سال میں پھل دینے لگا۔ فائدہ۔ اس کی مکمل تفصیل حضرت سلمان فارسی (رض) کی روایات میں دیکھئے۔

【63】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ہر انسان کے تین سو ساٹھ جوڑ ہیں اور اس پر ہر جوڑ کی طرف سے صدقہ کرنا ضروری ہے لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ اس کی طاقت کس میں ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس کا طریقہ یہ ہے کہ اگر مسجد میں تھوک نظر آئے تو اس پر مٹی ڈال دو راستے میں تکلیف دہ چیز کو ہٹا دو اگر یہ سب نہ کرسکو تو چاشت کے وقت دو رکعتیں تمہاری طرف سے کفایت کر جائیں گی۔

【64】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اس کلونجی کو اپنے اوپر لازم کرلو کیونکہ اس میں شفاء ہے۔

【65】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا سفر حج میں کچھ خرچ کرنا ایسا ہے جیسے میدان جہاد میں سات سو گنا خرچ کرنا۔

【66】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حضرات حسنین (رض) کی جانب سے عقیقہ فرمایا تھا۔

【67】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اہل جنت کی ایک سو بیس صفیں ہوں گی جن میں اسی صفیں صرف اس امت کی ہوں گی۔

【68】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم ﷺ کے ہمراہ تھے ایک جگہ پہنچ کر پڑاؤ کیا اس وقت ہم لوگ ایک ہزار کے قریب شہسوار تھے نبی کریم ﷺ نے دو رکعتیں پڑھیں اور ہماری طرف رخ کر کے متوجہ ہوئے تو آنکھیں آنسوؤں سے بھیگی ہوئی تھیں حضرت عمر (رض) نے کھڑے ہو کر اپنے ماں باپ کو قربان کرتے ہوئے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا بات ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے اپنے رب سے اپنی والدہ کے لئے بخشش کی دعاء کرنے کی اجازت مانگی تھی، لیکن مجھے اجازت نہیں ملی تو شفقت کی وجہ سے میری آنکھوں میں آنسو آگئے اور میں نے تمہیں تین چیزوں سے منع کیا تھا، قبرستان جانے سے لیکن اب چلے جایا کرو تاکہ تمہیں آخرت کی یاد آئے میں نے تمہیں تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے سے منع کیا تھا اب اسے کھاؤ اور جب تک چاہو رکھو اور میں نے تمہیں مخصوص برتنوں میں پینے سے منع فرمایا تھا اب جس برتن میں چاہو پی سکتے ہو البتہ نشہ آور چیز مت پینا۔

【69】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجاہدین کی عورتوں کی حرمت انتظار جہاد میں بیٹھنے والوں پر ان کی ماؤں جیسی ہے اگر ان بیٹھنے والوں میں سے کوئی شخص کسی مجاہد کے پیچھے اس کے اہل خانہ کا ذمہ دار بنے اور اس میں خیانت کرے تو اسے قیامت کے دن اس مجاہد کے سامنے کھڑا کیا جائے گا اور وہ اس کے اعمال میں سے جو چاہے گا لے لے گا اب تمہارا کیا خیال ہے ؟

【70】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے تمہیں تین چیزوں سے منع کیا تھا، قبرستان جانے سے لیکن اب چلے جایا کرو تاکہ تمہیں آخرت کی یاد آئے میں نے تمہیں تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے سے منع کیا تھا اب اسے کھاؤ اور جب تک چاہو رکھو اور میں نے تمہیں مخصوص برتنوں میں پینے سے منع فرمایا تھا اب جس برتن میں چاہو پی سکتے ہو البتہ نشہ آور چیز مت پینا۔

【71】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اس بات کی قسم کھائے کہ وہ اسلام سے بری ہے اگر وہ جھوٹی قسم کھا رہا ہو تو وہ ایسا ہی ہوگا جیسے اس نے کہا اور اگر وہ سچا ہو تو پھر وہ اسلام کی طرف کبھی بھی صحیح سالم واپس نہیں آئے گا۔

【72】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہمارے اور مشرکین کے درمیان فرق کرنے والی چیز نماز ہے لہٰذا جو شخص نماز چھوڑ دیتا ہے وہ کفر کرتا ہے۔

【73】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت معاذ بن جبل (رض) نے لوگوں کو نماز عشاء پڑھائی تو اس میں سورت قمر پوری تلاوت کی ایک آدمی ان کی نماز ختم ہونے سے پہلے اٹھا اور اپنی نماز تنہا پڑھ کر واپس چلا گیا حضرت معاذ (رض) نے اس کے متعلق سخت باتیں کہیں وہ آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میں باغات میں کام کرتا ہوں اور مجھے پانی ختم ہوجانے کا اندیشہ تھا نبی کریم ﷺ نے فرمایا (اے معاذ) سورت الشمس اور اس جیسی سورتیں نماز میں پڑھا کرو۔

【74】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ غزوہ خیبر کے موقع پر نبی کریم ﷺ نے جھنڈا حضرت علی (رض) کو دیا تھا۔

【75】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اس بات کی قسم کھائے کہ وہ اسلام سے بری ہے اگر وہ جھوٹی قسم کھا رہا ہو تو وہ ایسا ہی ہوگا جیسے اس نے کہا اور اگر وہ سچا ہو تو پھر وہ اسلام کی طرف کبھی بھی صحیح سالم واپس نہیں آئے گا۔

【76】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک مرتبہ کسی غزوے سے واپس تشریف لائے تو ایک سیاہ فام عورت بارگاہ نبوت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا کہ میں نے یہ منت مانی تھی کہ اگر اللہ تعالیٰ آپ کو صحیح سلامت واپس لے آیا تو میں خوشی کے اظہار میں آپ کے پاس دف بجاؤں گی نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر تم نے یہ منت مانی تھی تو اپنی منت پوری کرلو اور اگر نہیں مانی تھی تو نہ کرو چناچہ وہ دف بجانے لگی۔

【77】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے یمن کی طرف دو دستے روانہ فرمائے جن میں سے ایک پر حضرت علی (رض) کو اور دوسرے پر حضرت خالد بن ولید (رض) کو امیر مقرر کرتے ہوئے فرمایا جب تم لوگ اکٹھے ہو تو علی سب کے امیر ہوں گے اور جب جدا ہو تو ہر ایک اپنے دستے کا امیر ہوگا چناچہ ہماری ملاقات اہل یمن میں سے بنو زید سے ہوئی ہم نے ان سے قتال کیا تو مسلمان مشرکین پر غالب آگئے ہم نے لڑنے والوں کو قتل اور بچوں کو قید کرلیا حضرت علی (رض) نے ان میں سے ایک قیدی عورت اپنے لئے منتخب کرلی۔ حضرت خالد بن ولید (رض) نے یہ دیکھ کر نبی کریم کریم ﷺ کی خدمت میں ایک خط لکھا جس میں انہیں اس سے مطلع کیا گیا تھا اور وہ خط مجھے دے کر بھیج دیا میں بارگاہ نبوت میں حاضر ہوا اور خط پیش کیا نبی کریم ﷺ کو وہ خط پڑھ کر سنایا گیا میں نے نبی کریم ﷺ کے روئے انور پر غصے کے آثار دیکھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ میں اللہ کی پناہ میں آتا ہوں آپ نے مجھے ایک آدمی کے ساتھ بھیجا تھا اور مجھے اس کی اطاعت کا حکم دیا تھا میں نے اس پیغام پر عمل کیا ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم علی کے متعلق کسی غلط فہمی میں نہ پڑنا وہ مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں اور وہ میرے بعد تمہارا محبوب ہے (یہ جملہ دو مرتبہ فرمایا)

【78】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص صبح شام کے وقت یوں کہہ لیا کرے کہ اے اللہ تو ہی میرا رب ہے تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں تو نے ہی مجھے پیدا کیا میں تیرا بندہ ہوں اور جہاں تک ممکن ہو تجھ سے کئے گئے عہد اور وعدے پر قائم ہوں میں اپنے گناہوں کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں اپنے اوپر تیرے احسانات کا اعتراف کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا بھی اقرار کرتا ہوں پس تو میرے گناہوں کو معاف فرما کیونکہ تیرے علاوہ کوئی بھی گناہوں کو معاف نہیں کرسکتا اور اس دن یا رات کو مرگیا تو جنت میں داخل ہوگا۔

【79】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے میرے صحابہ (رض) میں سے چار لوگوں سے محبت کرنے کا مجھے حکم دیا ہے ان میں سے ایک تو علی ہیں دوسرے ابوذر غفاری تیسرے سلمان فارسی اور چوتھے مقداد بن اسود کندی ہیں۔ (رض)

【80】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ اسلمی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے تمہیں قبرستان جانے سے منع کیا تھا اب چلے جایا کرو نیز میں نے تمہیں تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت رکھنے کی ممانعت کی تھی اب جب تک چاہو رکھو نیز میں نے تمہیں مشکیزے کے علاوہ دوسرے برتنوں میں نبیذ پینے سے منع کیا تھا اب جس برتن میں چاہو پی سکتے ہو البتہ نشہ آور چیز مت پینا۔

【81】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ اسلمی (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے تمہیں قبرستان جانے سے منع کیا تھا اب چلے جایا کرو نیز میں نے تمہیں تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت رکھنے کی ممانعت کی تھی اب جب تک چاہو رکھو نیز میں نے تمہیں مشکیزے کے علاوہ دوسرے برتنوں میں نبیذ پینے سے منع کیا تھا اب جس برتن میں چاہو پی سکتے ہو البتہ نشہ آور چیز مت پینا۔

【82】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم ﷺ کے ہمراہ تھے ایک جگہ پہنچ کر پڑاؤ کیا اس وقت ہم لوگ ایک ہزار کے قریب شہسوار تھے نبی کریم ﷺ نے دو رکعتیں پڑھیں اور ہماری طرف رخ کر کے متوجہ ہوئے تو آنکھیں آنسوؤں سے بھیگی ہوئی تھیں حضرت عمر (رض) نے کھڑے ہو کر اپنے ماں باپ کو قربان کرتے ہوئے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا بات ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے اپنے رب سے اپنی والدہ کے لئے بخشش کی دعاء کرنے کی اجازت مانگی تھی، لیکن مجھے اجازت نہیں ملی تو شفقت کی وجہ سے میری آنکھوں میں آنسو آگئے اور میں نے تمہیں تین چیزوں سے منع کیا تھا، قبرستان جانے سے لیکن اب چلے جایا کرو تاکہ تمہیں آخرت کی یاد آئے میں نے تمہیں تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے سے منع کیا تھا اب اسے کھاؤ اور جب تک چاہو رکھو اور میں نے تمہیں مخصوص برتنوں میں پینے سے منع فرمایا تھا اب جس برتن میں چاہو پی سکتے ہو البتہ نشہ آور چیز مت پینا۔

【83】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عنقریب میرے بعد بہت سے لشکر روانہ ہوں گے تم خراسان کی طرف جانے والے لشکر میں شامل ہوجانا اور " مرو " نامی شہر میں پڑاؤ ڈالنا کیونکہ اسے ذوالقرنین نے بنایا تھا اور اس میں برکت کی دعا کی تھی اس لئے وہاں رہنے والوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

【84】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا وتر کی نماز برحق ہے اور جو شخص وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں ہے تین مرتبہ فرمایا۔

【85】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جن زمینوں، جانوروں اور غلاموں کی ملکیت پر وہ اسلام قبول کریں ان پر ان کی ملکیت برقرار رہے گی اور اس میں ان پر زکوٰۃ کے علاوہ کوئی چیز واجب نہ ہوگی۔

【86】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا نامحرم عورت پر ایک مرتبہ نظر پڑجانے کے بعد دوبارہ نظر مت ڈالا کرو کیونکہ پہلی نظر تمہیں معاف ہے لیکن دوسری نظر معاف نہیں ہے۔

【87】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا مسلمان آدمی کی موت پیشانی کے پسینے کی طرح (بڑی آسانی سے) واقع ہوجاتی ہے۔

【88】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ مجھے مکہ مکرمہ کے قریب دیہات کے ایک مقام پر لے گئے جو ایک خشک زمین تھی اور اس کے گرد ریت تھی نبی کریم ﷺ نے فرمایا دابۃ الارض کا خروج یہاں سے ہوگا وہ ایک بالشت چوڑی اور ایک انچ لمبی جگہ تھی۔

【89】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

عبداللہ بن مولہ کہتے کہ ایک دن میں " اہواز " میں چلا جا رہا تھا کہ ایک آدمی پر نظر پڑی جو مجھ سے آگے ایک خچر پر سوار چلا جا رہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ اے اللہ ! اس امت میں سے میرا دور گذر گیا ہے تو مجھے ان ہی میں شامل فرما میں نے کہا کہ مجھے بھی اپنی دعاء میں شامل کرلیجئے انہوں نے کہا کہ میرے ساتھی کو بھی اگر یہ چاہتا ہے پھر کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے میرے سب سے بہترین امتی میرے دور کے ہیں پھر ان کے بعد والے ہوں گے (تیسری مرتبہ کا ذکر کیا یا نہیں مجھے یاد نہیں) ان کے بعد ایسے لوگ آئیں گے جن میں موٹاپا غالب آجائے گا وہ مطالبہ کے بغیر گواہی دینے کے لئے تیار ہوں گے۔

【90】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص بارہ ٹانی کے ساتھ کھیلتا ہے وہ گویا اپنے ہاتھ خنزیر کے خون اور گوشت میں ڈبو دیتا ہے۔

【91】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

ابوملیح کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم حضرت بریدہ (رض) کے ساتھ کسی غزوہ میں شریک تھے اس دن ابر چھایا ہوا تھا انہوں نے فرمایا جلدی نماز پڑھ لو کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو شخص عصر کی نماز چھوڑ دے اس کے سارے اعمال ضائع ہوجاتے ہیں۔

【92】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی کریم ﷺ نے اس سے فرمایا جاؤ کہ نیکی کی طرف رہنمائی کرنے والا نیکی کرنے والے کی طرح ہوتا ہے۔

【93】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ کسی ایسی مجلس سے گذرے جہاں پر لوگ حضرت علی (رض) کے متعلق کچھ باتیں کر رہے ہیں وہ ان کے پاس کھڑے ہو کر کہنے لگے کہ ابتداء میں میرے دل میں حضرت علی (رض) کے متعلق بوجھ تھا حضرت خالد بن ولید (رض) کی بھی یہی صورت حال تھی نبی کریم ﷺ نے ایک مرتبہ مجھے ایک دستے کے ساتھ روانہ کردیا جس کے امیر حضرت علی (رض) تھے ہمیں وہاں قیدی ہاتھ لگے حضرت علی (رض) نے خمس میں سے ایک باندی اپنے لئے رکھ لی حضرت خالد بن ولید (رض) نے فرمایا ٹھہرو، پھر جب ہم نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو میں پیش آمدہ واقعہ بیان کرنے لگا اور کہا کہ علی نے خمس میں سے باندی لی ہے میں نے اس وقت سر جھکا رکھا تھا اچانک سر اٹھا کر دیکھا تو نبی کریم ﷺ کا رخ انور متغیر ہو رہا تھا نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس کا میں محبوب ہوں علی بھی اس کے محبوب ہونے چاہئیں۔

【94】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے دن نبی کریم ﷺ نے ایک ہی وضو سے کئی نمازیں پڑھیں تو حضرت عمر (رض) نے عرض کیا کہ آج تو آپ نے وہ کام کیا ہے جو پہلے کبھی نہیں کیا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہے۔

【95】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ جب کسی شخص کو کسی دستہ یا لشکر کا امیر مقرر کر کے روانہ فرماتے تو اسے خصوصیت کے ساتھ اس کے اپنے متعلق تقوی کی وصیت فرماتے اور اس کے ہمراہ مسلمانوں کے ساتھ بہترین سلوک کی تاکید فرماتے پھر فرماتے کہ اللہ کا نام لے کر اللہ کے راستہ میں جہاد کرو اللہ کے ساتھ کفر کرنے والوں کے ساتھ قتال کرو اور جب دشمن سے تمہارا آمنا سامنا ہو تو اسے تین میں سے کسی ایک بات کو قبول کرنے کی دعوت دو وہ ان میں سے جس بات کو بھی قبول کرلیں تم اسے ان کی طرف سے تسلیم کرلو اور ان سے اپنے ہاتھ روک لو سب سے پہلے اسلام کی دعوت ان کے سامنے پیش کرو اگر وہ تمہاری بات مان لیں تو تم بھی اسے قبول کرلو پھر انہیں اپنے علاقے سے دارالمہاجرین کی طرف منتقل ہونے کی دعوت دو اور انہیں بتاؤ کہ اگر انہوں نے ایسا کرلیا تو ان کے وہی حقوق ہوں گے جو مہاجرین کے ہیں اور وہی فرائض ہوں گے جو مہاجرین کے ہیں اگر وہ اس سے انکار کردیں اور اپنے علاقے ہی میں رہنے کو ترجیح دیں تو انہیں بتانا کہ وہ دیہاتی مسلمانوں کی مانند شمار ہوں گے ان پر اللہ کے احکام تو ویسے ہی جاری ہوں گے جیسے تمام مسلمانوں پر ہوتے ہیں لیکن مال غنیمت میں مسلمانوں کے ہمراہ جہاد کئے بغیر ان کا کوئی حصہ نہ ہوگا اگر وہ اس سے انکار کردیں تو انہیں جزیہ دینے کی دعوت دو اگر وہ اسے تسلیم کرلیں تو تم اسے ان کی طرف سے قبول کرلینا اور ان سے اپنے ہاتھ روک لینا لیکن اگر وہ اس سے بھی انکار کردیں تو پھر اللہ سے مدد چاہتے ہوئے ان سے قتال کرو۔

【96】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ہم لوگوں نے خیبر کا محاصرہ کیا تو حضرت صدیق اکبر (رض) نے جھنڈا پکڑا لیکن وہ مخصوص اور اہم قلعہ فتح کئے بغیر واپس آگئے اگلے دن پھر جھنڈا پکڑا اور روانہ ہوگئے لیکن آج بھی وہ قلعہ فتح نہ ہوسکا اور اس دن لوگوں کو خوب مشقت اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑا نبی کریم ﷺ نے فرمایا کل میں یہ جھنڈا اس شخص کو دوں گا جسے اللہ اور اس کا رسول محبوب رکھتے ہوں گے اور وہ اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوگا اور فتح حاصل کئے بغیر واپس نہ آئے گا۔ چنانچہ ساری رات ہم اس بات پر خوش ہوتے رہے کہ کل یہ قلعہ بھی فتح ہوجائے گا جب صبح ہوئی تو نماز فجر کے بعد نبی کریم ﷺ کھڑے ہوئے اور جھنڈا منگوایا لوگ اپنی صفوں میں بیٹھے ہوئے تھے نبی کریم ﷺ نے حضرت علی (رض) کو بلایا جنہیں آشوب چشم تھا نبی کریم ﷺ نے ان کی آنکھوں پر اپنا لعاب دہن لگایا اور جھنڈا ان کے حوالے کردیا اور ان کے ہاتھوں وہ قلعہ فتح ہوگیا حالانکہ اس کی خواہش کرنے والوں میں میں بھی تھا۔ حضرت علی (رض) کا جب اہل خیبر سے آمنا سامنا ہوا تو مرحب ان کے سامنے رجزیہ اشعار پڑھتا ہوا آیا کہ سارا خیبر جانتا ہے کہ میں مرحب ہوں اسلحہ پہنے ہوئے بہادر اور تجربہ کار ہوں، کبھی نیزے سے لڑتا ہوں اور کبھی تلوار سے جب شیر دھاڑتے ہوئے سامنے آجائیں پھر حضرت علی (رض) اور اس کا مقابلہ ہوا حضرت علی (رض) نے اس کی کھوپڑی پر ایسی ضرب لگائی کہ حضرت علی (رض) کی تلوار اس کی ڈاڑھ کاٹتی ہوئی نکل گئی اور لشکر والوں نے حضرت علی (رض) کی ضرب کی آواز سنی بالآخر انہیں فتح نصیب ہوئی۔

【97】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک عورت نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہنے لگی یا رسول اللہ ! ﷺ میں نے اپنی والدہ کو ایک باندی صدقہ میں دی تھی والدہ کا انتقال ہوگیا اس لئے وراثت میں وہ باندی دوبارہ میرے پاس آگئی ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس کا ثواب دے گا اور باندی بھی تمہیں وراثت مل گئی اس نے کہا کہ میری والدہ حج کئے بغیر ہی فوت ہوگئی ہیں کیا میرا ان کی طرف سے حج کرنا ان کی لئے کفایت کرسکتا ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہاں ! تم اپنی والدہ کی طرف سے حج کرلو۔

【98】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ مسجد میں داخل ہوئے تو میرا ہاتھ پکڑ لیا میں بھی ان کے ساتھ مسجد میں داخل ہوگیا وہاں ایک آدمی قرآن پڑھ رہا تھا اور نماز پڑھ رہا تھا نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس شخص کو آل داؤد (علیہ السلام) کے خوبصورت لہجوں میں سے ایک لہجہ دیا گیا ہے دیکھا تو وہ حضرت ابوموسیٰ اشعری (رض) تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا میں انہیں یہ بات بتادوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا بتادو چناچہ میں نے انہیں بتادیا اور وہ کہنے لگے کہ آپ ہمیشہ میرے دوست ہی رہے ہیں۔

【99】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک آدمی کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی تو اس سے فرمایا کہ تم اہل جنت کا زیور دنیا میں کیوں پہنے ہو ؟ اگلی مرتبہ وہ آیا تو اس نے پیتل کی انگوٹھی پہن رکھی تھی نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجھے تم سے بتوں کے بچاریوں جیسی بو آتی ہے " اس نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ پھر میں کس چیز کی انگوٹھی بناؤں ؟ فرمایا چاندی کی۔

【100】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ جب حضرت علی (رض) نے حضرت فاطمہ (رض) سے اپنا پیغام نکاح بھیجا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا شادی کا ولیمہ ہونا ضروری ہے حضرت سعد (رض) نے عرض کیا میرے ذمے ایک مینڈھا ہے دوسرے نے کہا کہ میرے ذمے اتنا جو ہے۔

【101】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے حضرت علی (رض) کو حضرت خالد بن ولید (رض) کے پاس خمس تقسیم کرنے کے لئے بھیج دیا۔۔۔۔۔۔ صبح ہوئی تو حضرت علی (رض) کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا حضرت خالد (رض) نے بریدہ سے کہا کہ آپ دیکھ رہے ہو کہ علی نے کیا کیا ہے ؟ مجھے بھی حضرت علی (رض) سے بغض تھا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیا تم علی سے نفرت کرتے ہو ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں ! نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم اس سے نفرت نہ کرو بلکہ اگر محبت کرتے ہو تو اس میں مزید اضافہ کردو کیونکہ اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں محمد ﷺ کی جان ہے خمس میں آل علی کا حصہ " وصیفہ " سے بھی افضل ہے۔

【102】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ہر انسان کے تین سو ساٹھ جوڑ ہیں اور اس پر ہر جوڑ کی طرف سے صدقہ کرنا ضروری ہے لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ اس کی طاقت کس میں ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس کا طریقہ یہ ہے کہ اگر مسجد میں تھوک نظر آئے تو اس پر مٹی ڈال دو راستے میں تکلیف دہ چیز کو ہٹا دو اگر یہ سب نہ کرسکو تو چاشت کے وقت دو رکعتیں تمہاری طرف سے کفایت کر جائیں گی۔

【103】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم ﷺ کے ہمراہ تھے ایک جگہ پہنچ کر پڑاؤ کیا اس وقت ہم لوگ ایک ہزار کے قریب شہسوار تھے نبی کریم ﷺ نے دو رکعتیں پڑھیں اور ہماری طرف رخ کر کے متوجہ ہوئے تو آنکھیں آنسوؤں سے بھیگی ہوئی تھیں حضرت عمر (رض) نے کھڑے ہو کر اپنے ماں باپ کو قربان کرتے ہوئے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا بات ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے اپنے رب سے اپنی والدہ کے لئے بخشش کی دعاء کرنے کی اجازت مانگی تھی، لیکن مجھے اجازت نہیں ملی تو شفقت کی وجہ سے میری آنکھوں میں آنسو آگئے اور میں نے تمہیں تین چیزوں سے منع کیا تھا، قبرستان جانے سے لیکن اب چلے جایا کرو تاکہ تمہیں آخرت کی یاد آئے میں نے تمہیں تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے سے منع کیا تھا اب اسے کھاؤ اور جب تک چاہو رکھو اور میں نے تمہیں مخصوص برتنوں میں پینے سے منع فرمایا تھا اب جس برتن میں چاہو پی سکتے ہو البتہ نشہ آور چیز مت پینا۔

【104】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ اپنے صحابہ کرام (رض) کو یہ تعلیم دیتے تھے کہ جب وہ قبرستان جائیں تو یہ کہا کریں کہ مؤمنین و مسلمین کی جماعت والو ! تم پر سلامتی ہو ہم بھی انشاء اللہ تم سے آکر ملنے والے ہیں تم ہم سے پہلے چلے گئے اور ہم تمہارے پیچھے آنے والے ہیں اور ہم اپنے اور تمہارے لئے اللہ سے عافیت کا سوال کرتے ہیں۔

【105】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے حضرت بلال (رض) کو بلایا اور ان سے پوچھا بلال ! تم جنت میں مجھ سے آگے کیسے تھے ؟ میں جب بھی جنت میں داخل ہوا تو اپنے آگے سے تمہاری آہٹ سنی ابھی آج رات ہی میں جنت میں داخل ہوا تو تمہاری آہٹ پھر سنائی دی پھر میں سونے سے بنے ہوئے ایک بلند وبالا محل کے سامنے پہنچا اور لوگوں سے پوچھا کہ یہ محل کس کا ہے ؟ انہوں نے بتایا کہ ایک عربی آدمی کا ہے میں نے کہا کہ عربی تو میں بھی ہوں یہ محل کس کا ہے ؟ انہوں نے بتایا کہ امت محمدیہ ﷺ کے ایک مسلمان آدمی کا ہے میں نے کہا کہ پھر میں تو خود محمد ہوں ﷺ یہ محل کس کا ہے ؟ انہوں نے بتایا کہ یہ عمر بن خطاب کا ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا عمر ! اگر مجھے تمہاری غیرت کا خیال نہ آتا تو میں اس محل میں ضرور داخل ہوتا انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا میں آپ کے سامنے غیرت دکھاؤں گا ؟ پھر نبی کریم ﷺ نے حضرت بلال (رض) سے پوچھا تم جنت میں مجھ سے آگے کیسے تھے ؟ انہوں نے عرض کیا کہ میں جب بھی بےوضو ہوا تو وضو کر کے دو رکعتیں ضرور پڑھیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہی اس کا سبب ہے۔

【106】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے ایک آدمی کو سنا کہ وہ آدمی یہ دعاء کر رہا تھا کہ اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کیونکہ میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ تو وہی اللہ ہے جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں اکیلا ہے بےنیاز ہے اس کی کوئی اولاد ہے نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور اس کا کوئی ہمسر نہیں ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے اس نے اللہ کے اس اسم اعظم کا واسطہ دے کر سوال کیا ہے کہ جب اس کے ذریعے سوال کیا جائے تو اللہ تعالیٰ ضرور عطا فرماتا ہے اور جب دعا کی جائے تو ضرور قبول فرماتا ہے۔

【107】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم، ﷺ عیدالفطر کے دن اپنے گھر سے کچھ کھائے پئے بغیر نہیں نکلتے تھے اور عیدالاضحی کے دن نماز عید سے فارغ ہو کر آنے تک کچھ کھاتے پیتے نہ تھے۔

【108】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تمہارے لئے دنیا کی چیزوں میں سے ایک خادم اور ایک سواری کافی ہونی چاہئے۔

【109】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی مسجد نبوی میں آیا اور اعلان کرنے لگا کہ نماز فجر کے بعد میرا سرخ اونٹ گم ہوگیا ہے مجھے اس کے بارے میں کون بتائے گا ؟ نبی کریم ﷺ نے تین بار فرمایا تجھے تیرا اونٹ نہ ملے یہ گھر (مساجد) اس مقصد کے لئے ہی بنائے گئے ہیں جس کے لئے بنائے گئے ہیں۔

【110】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو شخص عصر کی نماز چھوڑ دے اس کے سارے اعمال ضائع ہوجاتے ہیں۔

【111】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم، ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص کسی تنگدست مقروض کو مہلت دیدے اسے ہر دن کے عوض اتنا ہی صدقہ کرنے کا ثواب ملے گا پھر ایک اور مرتبہ سنا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی تنگدست مقروض کو مہلت دے دے اسے ہر دن کے عوض دو گنا صدقہ کرنے کا ثواب ملے گا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ پہلے میں نے آپ کو ایک گنا اور پھر دو گنا ثواب کا ذکر کرتے ہوئے سنا ؟ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا قرض کی ادائیگی سے قبل اسے روزانہ ایک گنا صدقہ کرنے کا ثواب ملے گا اور قرض کی ادائیگی کے بعد مہلت دینے پر دو گنا ثواب ملے گا۔

【112】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا مسلمان آدمی کی موت پیشانی کے پسینے کی طرح (بڑی آسانی سے) واقع ہوجاتی ہے۔

【113】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

ابو ملیح کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم حضرت بریدہ (رض) کے ساتھ کسی غزوہ میں شریک تھے اس دن ابر چھایا ہوا تھا انہوں نے فرمایا جلدی نماز پڑھ لو کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو شخص عصر کی نماز چھوڑ دے اس کے سارے اعمال ضائع ہوجاتے ہیں۔

【114】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا سورت بقرہ کو سیکھو کیونکہ اس کا حاصل کرنا برکت اور چھوڑنا حسرت اور غلط کار لوگ اس کی طاقت نہیں رکھتے۔

【115】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ سورت بقرہ کو سیکھو کیونکہ اس کا حاصل کرنا برکت اور چھوڑنا حسرت ہے اور غلط کار لوگ اس کی طاقت نہیں رکھتے پھر تھوڑی دیر خاموش رہنے کے بعد فرمایا سورت بقرہ اور آل عمران دونوں کو سیکھو کیونکہ یہ دونوں روشن سورتیں اپنے پڑھنے والوں پر قیامت کے دن بادلوں، سائبانوں یا پرندوں کی دو ٹولیوں کی صورت سایہ کریں گی اپنے پڑھنے والے کی طرف سے جھگڑا کریں گی۔

【116】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی مسجد نبوی میں آیا اور اعلان کرنے لگا کہ نماز فجر کے بعد میرا سرخ اونٹ گم ہوگیا ہے مجھے اس کے بارے میں کون بتائے گا ؟ نبی کریم ﷺ نے تین بار فرمایا تجھے تیرا اونٹ نہ ملے یہ گھر (مساجد) اس مقصد کے لئے ہی بنائے گئے ہیں جس کے لئے بنائے گئے ہیں۔

【117】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے تمہیں پہلے قبرستان جانے سے منع کیا تھا اب چلے جایا کرو البتہ بیہودہ بات نہ کہنا۔

【118】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اپنے اوپر درمیانہ راستہ لازم کرلو کیونکہ جو شخص دین کے معاملے میں سختی کرتا ہے وہ مغلوب ہوجاتا ہے۔

【119】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ ایک عورت نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہنے لگی یا رسول اللہ ! ﷺ میں نے اپنی والدہ کو ایک باندی صدقہ میں دی تھی والدہ کا انتقال ہوگیا اس لئے وراثت میں وہ باندی دوبارہ میرے پاس آگئی ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس کا ثواب دے گا اور باندی بھی تمہیں وراثت مل گئی۔

【120】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

ابو ملیح کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم حضرت بریدہ (رض) کے ساتھ کسی غزوہ میں شریک تھے اس دن ابر چھایا ہوا تھا انہوں نے فرمایا جلدی نماز پڑھ لو کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو شخص عصر کی نماز چھوڑ دے اس کے سارے اعمال ضائع ہوجاتے ہیں۔

【121】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص بارہ ٹینی کے ساتھ کھیلتا ہے وہ گویا اپنے ہاتھ خنزیر کے خون اور گوشت میں ڈبو دیتا ہے۔

【122】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں جس کا محبوب ہوں تو علی بھی اس کے محبوب ہونے چاہئیں۔

【123】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حضرات حسنین (رض) کی جانب سے عقیقہ فرمایا تھا۔

【124】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اہل دنیا کا حسب نسب " جس کی طرف وہ مائل ہوتے ہیں " وہ مال و دولت ہے۔

【125】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ جب مرض الوفات میں مبتلا ہوئے تو فرمایا ابوبکر سے کہو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں حضرت عائشہ (رض) نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ﷺ میرے والد رقیق القلب آدمی ہیں نبی کریم ﷺ نے پھر فرمایا کہ ابوبکر سے کہو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں تم لوگ حضرت یوسف (علیہ السلام) کے پاس آنے والی خواتین مصر کی طرح ہو چناچہ حضرت صدیق اکبر (رض) نے نبی کریم ﷺ کی حیات میں لوگوں کو نماز پڑھائی۔

【126】

حضرت بریدہ اسلمی (رض) کی مرویات

حضرت بریدہ (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اہل جنت کی ایک سو بیس صفیں ہوں گی جن میں اسی صفیں صرف اس امت کی ہوں گی۔