927. بنی سلیط کے ایک شیخ کی حدیثیں

【1】

بنی سلیط کے ایک شیخ کی حدیثیں

بنوسلیط کے ایک شیخ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں اپنے ان قیدیوں کے متعلق گفتگو کرنے کے لئے حاضر ہوا جو زمانہ جاہلیت میں پکڑ لئے گئے تھے اس وقت نبی کریم ﷺ تشریف فرما تھے اور لوگوں نے حلقہ بنا کر آپ ﷺ کو گھیر رکھا تھا نبی کریم ﷺ نے ایک موٹی تہبند باندھ رکھی تھی نبی کریم ﷺ اپنی انگلیوں سے اشارہ فرما رہے تھے میں نے آپ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہوتا ہے وہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اسے بےیارو مددگار چھوڑتا ہے تقویٰ یہاں ہوتا ہے تقویٰ یہاں ہوتا ہے یعنی دل میں۔

【2】

بنی سلیط کے ایک شیخ کی حدیثیں

ایک دیہاتی صحابی (رض) سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مجھے قریش کے متعلق خود انہی سے خطرہ ہے، میں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا مطلب ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر تمہاری عمر لمبی ہوئی تو تم انہیں یہاں دیکھو گے اور عام لوگوں کو ان کے درمیان ایسے پاؤ گے جیسے دو حوضوں کے درمیان بکریاں ہوں جو کبھی ادھر جاتی ہیں اور کبھی ادھر۔

【3】

بنی سلیط کے ایک شیخ کی حدیثیں

بنت ابولہب کے شوہر کہتے ہیں کہ جب میں نے ابولہب کی بیٹی سے نکاح کیا تو نبی کریم ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا کہ تفریح کا کوئی سامان ہے ؟

【4】

بنی سلیط کے ایک شیخ کی حدیثیں

حیہ تمیمی (رح) کے والد کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا مردے کی کھوپڑی میں کسی چیز کے ہونے کی کوئی حقیقت نہیں نظر لگ جانا برحق ہے اور سب سے سچا شگون فال ہے۔

【5】

بنی سلیط کے ایک شیخ کی حدیثیں

ایک صحابی (رض) سے مروی ہے کہ ایک آدمی تہبند ٹخنوں سے نیچے لٹکا کر نماز پڑھ رہا تھا نبی کریم ﷺ نے اس سے فرمایا کہ جا کر دوبارہ وضو کرو دو مرتبہ یہ حکم دیا اور وہ ہر مرتبہ وضو کر کے آگیا لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ ! ﷺ کیا بات ہے کہ پہلے آپ نے اسے وضو کا حکم دیا پھر خاموش ہوگئے نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ تہبند ٹخنوں سے نیچے لٹکا کر نماز پڑھ رہا تھا اور اللہ تعالیٰ ایسے شخص کی نماز قبول نہیں فرماتا۔