973. حضرت نعمان بن مقرن (رض) کی حدیثیں

【1】

حضرت نعمان بن مقرن (رض) کی حدیثیں

حضرت معقل بن یسار (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عمر فاروق (رض) نے حضرت نعمان (رض) کو عامل مقرر کیا۔۔۔۔۔۔ پھر انہوں نے مکمل حدیث ذکر کی حضرت نعمان (رض) نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کے ہمراہ غزوات میں شرکت کی ہے نبی کریم ﷺ اگر دن کے اول حصے میں قتال نہ کرتے تو اسے مؤخر کردیتے یہاں تک کہ زوال آفتاب ہوجاتا ہوائیں چلنے لگتیں اور نصرت الہٰیہ نازل ہوجاتی۔

【2】

حضرت نعمان بن مقرن (رض) کی حدیثیں

حضرت نعمان بن مقرن (رض) سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ کی موجودگی میں ایک آدمی نے دوسرے کے ساتھ تلخ کلامی کی وہ دوسرا آدمی " علیک السلام " ہی کہتا رہا نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تم دونوں کے درمیان ایک فرشتہ موجود ہے یہ شخص جب بھی تمہیں برا بھلا کہتا ہے تو وہ تمہارا دفاع کرتا ہے اور اسے جواب دیتا ہے کہ تم ہی ایسے ہو اور تم ہی اس کے زیادہ حقدار ہو۔

【3】

حضرت نعمان بن مقرن (رض) کی حدیثیں

حضرت نعمان بن مقرن (رض) سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں مزینہ کے ہم چار سو افراد حاضر ہوئے نبی کریم ﷺ نے ہمیں جو احکام دینے تھے سو دے دیئے پھر کچھ لوگ کہنے لگے یا رسول اللہ ! ﷺ ہمارے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں ہے جو ہم زاد راہ کے طور پر استعمال کرسکیں نبی کریم ﷺ نے حضرت عمر (رض) سے فرمایا کہ انہیں زاد راہ دے دو انہوں نے عرض کیا کہ میرے پاس تو بچی کچھی تھوڑی سی کھجوریں ہیں اور میرا خیال نہیں ہے کہ وہ انہیں کچھ بھی کفایت کرسکیں گی نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا کہ تم جا کر انہیں وہی دے دو چناچہ حضرت عمر (رض) ہمیں لے کر اپنے ایک بالا خانے کی طرف چل پڑے جہاں خاکستری اونٹ کی طرح کچھ کھجوریں پڑی ہوئی تھیں حضرت عمر (رض) نے فرمایا اٹھا لو چناچہ سب لوگ اپنی اپنی ضرورت کے مطابق کھجوریں اٹھانے لگے میں سب سے آخر میں تھا میں نے دیکھا کہ اس میں سے ایک کھجور کی جگہ بھی خالی نہیں ہوئی تھی حالانکہ وہاں سے چار سو آدمیوں نے کھجوریں اٹھائی تھیں۔