9. حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گزارہ کے بیان میں

【1】

حضور اقدس ﷺ کے گزارہ کے بیان میں

ابن سیرین کہتے ہیں، کہ ہم ایک مرتبہ ابوہریرہ (رض) کے پاس تھے۔ ان پر ایک لنگی اور ایک چادر تھی وہ دونوں کتان کی تھیں اور گیروی رنگ میں رنگی ہوئی تھیں۔ ابوہریرہ (رض) نے ان میں سے ایک سے ناک صاف کیا پھر تعجب سے کہنے لگے کہ اللہ اللہ ! آج ابوہریرہ (رض) کتان کے کپڑے سے ناک صاف کرتا ہے اور ایک وہ زمانہ تھا کہ جب میں منبر نبوی ﷺ اور حضرت عائشہ کے حجرہ کے درمیان شدت بھوک کی وجہ سے بےہوش پڑا ہوا ہوتا تھا۔ اور لوگ مجھے مجنوں سمجھ کر میری گردن کو پاؤں سے دباتے تھے اور حقیقتا مجھے جنون وغیرہ کچھ نہیں تھا بلکہ شدت بھوک کی وجہ سے یہ حالت ہوجاتی تھی۔

【2】

حضور اقدس ﷺ کے گزارہ کے بیان میں

مالک بن دینار فرماتے ہیں، کہ حضور اقدس ﷺ نے کبھی روٹی سے اور گوشت سے شکم سیری نہیں فرمائی مگر حالت ضفف۔ مالک بن دینار کہتے ہیں، کہ میں نے ایک بدوی سے ضفف کے معنی پوچھے تو اس نے لوگوں کے ساتھ کھانے کے معنی بتائے۔