43. گفتگو کا بیان

【1】

زمانے کو گالی دینے کی ممانعت کے بیان میں

ابوطاہر احمد بن عمرو بن سرح حرملہ بن یحییٰ ابن وہب، یونس ابن شہاب ابوسلمہ بن عبدالرحمن ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا اللہ عز وجل فرماتے ہیں ابن آدم زمانے کو گالی دیتا ہے حالانکہ میں زمانہ ہوں دن اور رات میرے قبضہ میں ہیں۔

【2】

زمانے کو گالی دینے کی ممانعت کے بیان میں

اسحاق بن ابراہیم، ابن ابی عمر اسحاق سفیان، زہری، ابن مسیب ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ عزوجل فرماتے ہیں کہ ابن آدم زمانے کو گالی دے کر مجھے ایذاء دیتا ہے حالانکہ میں زمانہ ہوں میں دن رات کو گردش دیتا ہوں۔

【3】

زمانے کو گالی دینے کی ممانعت کے بیان میں

عبد بن حمید عبدالرزاق، معمر، زہری، ابن مسیب حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ عزوجل فرماتے ہیں کہ ابن آدم مجھے تکلیف دیتا ہے وہ کہتا ہے ہائے زمانے کی ناکامی پس تم میں سے کوئی یہ نہ کہے ہائے زمانے کی ناکامی کیونکہ میں ہی زمانہ ہوں میں اس رات اور دن کو بدلتا ہوں اور جب میں چاہوں گا ان دونوں کو بند کر دوں گا۔

【4】

زمانے کو گالی دینے کی ممانعت کے بیان میں

قتیبہ بن سعید، مغیرہ بن عبدالرحمن ابی زناد اعرج ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے کوئی ہائے زمانے کی خرابی نہ کہے کیونکہ اللہ ہی زمانہ ہے۔

【5】

زمانے کو گالی دینے کی ممانعت کے بیان میں

زہیر بن حرب، جریر، ہشام ابن سیرین حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا زمانہ کو برا بھلا نہ کہو کیونکہ اللہ ہی زمانہ ہے۔

【6】

انگور کو کرم کہنے کی کراہت کے بیان میں

حجاج بن شاعر، عبدالرزاق، معمر، ایوب ابن سیرین ابوہریرہ (رض) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی زمانہ کو گالی نہ دے کیونکہ اللہ تعالیٰ ہی زمانہ ہے اور نہ تم میں سے کوئی انگور کو کرم کہے کیونکہ کرم تو مسلمان آدمی ہے۔

【7】

انگور کو کرم کہنے کی کراہت کے بیان میں

عمرو ناقد ابن ابی عمر سفیان، زہری، سعید ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کرم نہ کہو کیونکہ کرم تو مومن کا دل ہے۔

【8】

انگور کو کرم کہنے کی کراہت کے بیان میں

زہیر بن حرب، جریر، ہشام ابن سیرین ابوہریرہ (رض) نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا انگور کا نام کرم نہ رکھو کیونکہ کرم درحقیقت مسلمان آدمی ہے۔

【9】

انگور کو کرم کہنے کی کراہت کے بیان میں

زہیر بن حرب، علی بن حفص ابوزناد، حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں کوئی کرم نہ کہے کرم تو صرف مومن کا دل ہی ہے۔

【10】

انگور کو کرم کہنے کی کراہت کے بیان میں

ابن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ (رض) کی رسول اللہ ﷺ سے مروی روایات میں سے ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی انگور کو کرم نہ کہے کرم تو صرف مسلمان آدمی ہی ہے

【11】

انگور کو کرم کہنے کی کراہت کے بیان میں

علی بن خشرم عیسیٰ بن یونس، شعبہ، سماک بن حرب، علقمہ بن وائل، حضرت وائل بن حجر (رض) نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا کرم نہ کہو بلکہ حبلہ یعنی عنب اور حبلہ کہو۔

【12】

انگور کو کرم کہنے کی کراہت کے بیان میں

زہیر بن حرب، عثمان بن عمر شعبہ، سماک علقمہ بن وائل، حضرت وائل بن حجر (رض) نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا کرم نہ کہو بلکہ حبلہ یعنی عنب اور حبلہ کہو۔

【13】

لفظ عبد امة مولی اور سید کا اطلاق کرنے کے حکم کے بیان میں

یحییٰ بن ایوب، قتیبہ ابن حجر اسماعیل ابن جعفر علا حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی میرا بندہ میری باندی نہ کہے تم سب اللہ تعالیٰ کے بندے ہو اور تمہاری سب عورتیں اللہ کی باندیاں ہیں لیکن چاہیے کہ وہ کہے میرا غلام میری لونڈی میرا جوان اور میری جوان۔

【14】

لفظ عبد امة مولی اور سید کا اطلاق کرنے کے حکم کے بیان میں

زہیر بن حرب، جریر، اعمش، ابوصالح حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی میرا بندہ نہ کہے پس تم اللہ کے بندے ہو اور بلکہ چاہئے کہ میرا نوجوان کہے اور نہ کوئی غلام میرا رب کہے بلکہ چاہئے کہ میرا سردار کہے۔

【15】

لفظ عبد امة مولی اور سید کا اطلاق کرنے کے حکم کے بیان میں

ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب ابومعاویہ ابوسعید اشج وکیع، اعمش، ان اسناد سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے ان کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ غلام اپنے سردار کو میرا مولیٰ نہ کہے اور ابومعاویہ کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ تمہارا سب کا مولیٰ اللہ عزوجل ہے۔

【16】

لفظ عبد امة مولی اور سید کا اطلاق کرنے کے حکم کے بیان میں

محمد بن رافع عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ (رض) سے مروی روایات میں سے ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی کسی کو یہ نہ کہے کہ اپنے رب کو پلا اپنے رب کو کھلا اور اپنے رب کو وضو کرا دے اور نہ تم میں سے کوئی میرا رب کہے بلکہ چاہئے کہ میرا سردار اور میرا مولیٰ کہے اور نہ تم میں کوئی میرا بندہ اور میری بندی کہے بلکہ چاہئے کہ وہ میرا جوان اور میری جوان اور میرا غلام کے الفاظ استعمال کرے۔

【17】

کسی انسان کے لئے میرا نفس خبیث ہوگیا کہنے کی کراہت کے بیان میں

ابوبکر بن ابی شیبہ، سفیان بن عیینہ، ابوکریب محمد بن علاء، ابواسامہ ہشام حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں کوئی یہ نہ کہے کہ میرا نفس خبیث ہوگیا ہے بلکہ چاہئے کہ وہ کہے میرا نفس سست ہوگیا ہے دوسری سند میں لَکِنْ کا لفظ مذکور نہیں۔

【18】

کسی انسان کے لئے میرا نفس خبیث ہوگیا کہنے کی کراہت کے بیان میں

ابوکریب ابومعاویہ اس سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے۔

【19】

کسی انسان کے لئے میرا نفس خبیث ہوگیا کہنے کی کراہت کے بیان میں

ابوطاہر حرملہ ابن وہب، یونس ابن شہاب ابی امامہ بن حضرت سہل بن حنیف (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں کوئی یہ نہ کہے کہ میرا نفس خبیث ہوگیا ہے بلکہ چاہئے کہ وہ کہے میرا نفس کاہل ہوگیا ہے۔

【20】

مشک کو استعمال کرنے اور پھول اور خوشبو کو واپس کردینے کی کراہت کے بیان میں

ابوبکر بن ابی شیبہ، ابواسامہ شعبہ، خلید بن جعفر ابی نضرہ ابوسعید خدری (رض) نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا بنی اسرائیل میں ایک عورت چھوٹے قد والی تھی وہ دو لمبے قدوالی عورتوں کے ساتھ چلی تھی اس نے اپنے دونوں پاؤں لکڑی کے بنوائے ہوئے تھے اور ایک انگوٹھی سونے کی بنوائی جو بند ہوتی تھی پھر اس میں مشک کی خوشبو بھری ہوئی تھی اور سب سے عمدہ خوشبو ہے وہ ایک روز ان دونوں عورتوں کے درمیان سے ہو کر گزری تو لوگ اسے پہچان نہ سکے اس نے اپنے ہاتھ کے اشارہ سے بتایا اور شعبہ نے اپنے ہاتھ کے ساتھ اشارہ کرکے بتایا۔

【21】

مشک کو استعمال کرنے اور پھول اور خوشبو کو واپس کردینے کی کراہت کے بیان میں

عمرو نا قد یزید بن ہارون، شعبہ، خلید بن جعفر مسمر ابونضرہ ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بنی اسرائیل کی ایک عورت کا تذکرہ فرمایا جس نے اپنی انگوٹھی کو مشک سے بھرا ہوا تھا اور مشک سب سے عمدہ خوشبو ہے۔

【22】

مشک کو استعمال کرنے اور پھول اور خوشبو کو واپس کردینے کی کراہت کے بیان میں

ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، مقری ابوبکر عبدالرحمن مقری سعید بن ابی ایوب عبیداللہ بن ابی جعفر عبدالرحمن اعرج حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس کو پھول پیش کیا گیا تو وہ واپس نہ کرے کیونکہ وہ کم وزن اور عمدہ خوشبو کا حامل ہوتا ہے۔

【23】

مشک کو استعمال کرنے اور پھول اور خوشبو کو واپس کردینے کی کراہت کے بیان میں

ہارون بن سعید ایلی ابوطاہر احمد بن عیسیٰ احمد ابن وہب، حضرت نافع (رض) سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر (رض) جب دھونی لیتے تو عود کی دھونی لیتے جس میں اور کسی چیز کو نہ ملاتے اور کبھی عود میں کافور ملا لیتے تھے پھر فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ بھی اسی طرح دھونی لیتے تھے۔